Tag: visa

ویزا اور امیگریشن کی تازہ ترین خبروں کے لیے آپ کا ذریعہ

پاکستان سے دنیا بھر کے ممالک کے لیے ویزا کے نئے قوانین، امیگریشن کی پالیسیوں میں ہونے والی تبدیلیوں، اور بیرون ملک سکونت اختیار کرنے یا سفر کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم اعلانات کے بارے میں بروقت اور قابل اعتماد معلومات حاصل کریں۔ چاہے آپ تعلیم، ملازمت، سیاحت یا مستقل رہائش کے لیے بیرون ملک جانے کا ارادہ رکھتے ہوں، ہماری یہ پیج آپ کو باخبر رکھنے اور آپ کے فیصلوں میں مدد فراہم کرنے کے لیے وقف ہے۔ ویزا اپ ڈیٹس، امیگریشن کے رجحانات، اور پاکستانیوں کے لیے دستیاب بین الاقوامی مواقع سے متعلق تمام ضروری معلومات کے لیے ہمارے ساتھ رہیں۔’”

Visa and Immigration News in Urdu for Pakistanis

  • عمان کا گولڈن ویزا، سرمایہ کاروں کیلیے خوشخبری!

    عمان کا گولڈن ویزا، سرمایہ کاروں کیلیے خوشخبری!

    سلطنت عمان نے باضابطہ طور پر غیر ملکی سرمایہ کاروں اور ہنر مندوں کو راغب کرنے کے لیے 10 سالہ گولڈن رہائشی ویزے کا آغاز کر دیا۔

    عمان نے باضابطہ طور پر ایک 10 سالہ گولڈن ریزیڈنسی پروگرام شروع کیا ہے جو غیر ملکی سرمائے اور ہنر مند پیشہ ور افراد کو راغب کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو ملک کے ویژن 2040 کے اصلاحاتی ایجنڈے کے حصے کے طور پر سرمایہ کاروں اور ان کے خاندانوں کو طویل مدتی استحکام کی پیشکش کرتا ہے۔

    حکام نے کہا کہ یہ پروگرام پرائیویٹ سیکٹر کی نمو کو گہرا کرنے، روزگار کی تخلیق کو تیز کرنے اور علم کی منتقلی کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک اسٹریٹجک دباؤ کی عکاسی کرتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/oman-hydrogen-investors-surplus-power/

    اسکیم کے تحت، وہ سرمایہ کار جو 200,000 عمانی ریال (تقریباً $520,000) کی کم از کم حد کو پورا کرتے ہیں، عمر یا تعداد کی پابندی کے بغیر۔۔ اپنے شریک حیات، بچوں اور فرسٹ ڈگری کے رشتہ داروں کا احاطہ کرنے والے قابل تجدید دہائی طویل رہائشی اجازت نامے کے لیے اہل ہیں۔

    وزارت کے منصوبہ بندی کے ڈائریکٹر جنرل مبارک بن محمد الدوہانی نے کہا کہ گولڈن ویزا پروگرام اور اس کے ساتھ اصلاحات کا مقصد سرمایہ کاروں کو طویل مدتی استحکام اور ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہے، جبکہ عمانی کاروباری اداروں کو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر وسعت دینے کے لیے ترغیبات پیش کرنا ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل عمان کے خلیجی ہمسایہ ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے کاروباریی افراد اور سرمایہ کاروں کو طویل مدتی رہائش کے حقوق کی پیشکش کرکے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی کوشش کی ہے۔

  • کینیڈا کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا: پاکستانی ریموٹ ورکرز کیلیے سنہری موقع

    کینیڈا کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا: پاکستانی ریموٹ ورکرز کیلیے سنہری موقع

    (31 اگست 2025): وہ پاکستانی پیشہ ور افراد جو کینیڈا میں کام کرنے کے خواہاں ہیں ان کیلیے ڈیجیٹل نومیڈ ویزا سنہری موقع ہے جس کے ذریعے وہ ریموٹ ورکر کی حیثیت سے وہاں کام کر سکتے ہیں۔

    کینیڈا کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا پاکستان کے فری لانسرز اور ریموٹ ورکرز میں خوب مقبولیت سمیٹ رہا ہے لہٰذا اسے حاصل کرنے کا طریقہ اور شرائط کے بارے میں جاننا بھی ضروری ہے۔

    کینیڈا کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کیا ہے؟

    یہ ویزا اُن ریموٹ ورکرز کیلیے ہے جو دنیا کے کسی بھی حصے میں رہ کر بیرون ملک خدمات فراہم کر کر سکتے ہیں۔ پاکستان کے بڑھتے ہوئے فری لانسرز، آئی ٹی پروفیشنلز، کنٹینٹ کری ایٹرز اور ڈیجیٹل مارکیٹرز کیلیے یہ ایک سنہری موقع ہے۔

    ویزا اور امیگریشن سے متعلق مزید خبریں

    روایتی ورک ویزا کے برعکس یہ افراد کو کینیڈا میں عارضی طور پر رہنے کی اجازت دیتا ہے جس سے وہ ٹورنٹو، وینکوور، اور مونٹریال جیسے شہروں کو دریافت کرنے کی آزادی حاصل کر سکتے ہیں جبکہ وہ کینیڈا کی معیشت میں حصہ ڈالتے ہیں۔ یہ اُن پیشہ ور افراد کیلیے موزوں ہے جو غیر ملکی کمپنیوں کیلیے کام کرتے ہیں یا اپنے ریموٹ کاروبار کو سنبھالتے ہیں۔

    درخواست دہندگان کیلیے اہلیت کا معیار

    کینیڈا کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا حاصل کرنے کیلیے پاکستانی درخواست دہندگان کو کئی اہم معیارات پر پورا اترنا ہوگا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ وہاں رہتے ہوئے اپنے اخراجات خود برداشت کر سکیں جو یہ ہیں:

    • کم از کم ایک سال کیلیے درست پاسپورٹ
    • غیر ملکی کمپنی کے ساتھ ریموٹ ورک یا خود روزگار ہونے کی تصدیق کیلیے دستاویزات (جیسے کہ آجر سے خط یا کلائنٹ کے معاہدے)
    • رہائشی اخراجات پورے کرنے کیلیے موجود رقم کا ثبوت (فی مہینہ 2 ہزار سے 2500 کینیڈین ڈالر ہیں)
    • درخواست دہندگان کو پاکستان میں مقامی درخواست مرکز پر بائیو میٹرک ڈیٹا فراہم کرنا ہوگا

    یہ تقاضے اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ غیر ملکی کینیڈا میں مقامی روزگار پر انحصار کیے بغیر خود کو سہارا دے سکتے ہیں جو اس ویزا کے مقصد کے مطابق ہے۔

    درخواست دینے کا طریقہ

    درخواست کا عمل مکمل طور پر آن لائن ہے جو پاکستانیوں کیلیے قابل رسائی ہے۔ اس عمل کو مؤثر طریقے سے مکمل کرنے کیلیے ایک رجسٹرڈ کینیڈین ایمیگریشن کنسلٹنٹ کی ضرورت ہے، مرحلہ وار رہنمائی ملاحظہ کیجیے:

    • پاسپورٹ، ملازمت کا ثبوت، مالی دستاویزات اور دیگر کاغذات تیار کریں
    • کینیڈا کے سرکاری ایمیگریشن پورٹل کے ذریعے درخواست مکمل کریں یا پیشہ ور افراد کی مدد لیں
    • اگر ضرورت ہو تو بائیو میٹرک اپائنٹمنٹ شیڈول کریں اور اپ ڈیٹس کیلیے اپنا ای میل چیک کریں
    • منظوری کے بعد اپنی فلائٹس بک کریں اور رہائش کا انتظام کریں

    ان مراحل پر عمل کر کے پاکستانی درخواست دہندگان عام نقائص سے بچ سکتے ہیں اور درخواست کے عمل کو آسان بنا سکتے ہیں۔

    ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کے فوائد

    • کینیڈین ورک پرمٹ کی ضرورت کے بغیر غیر ملکی کلائنٹس یا آجروں کیلیے ریموٹ طور پر کام کریں
    • ایک متنوع اور خوش آئند ملک میں رہ کر عالمی برادریوں سے رابطہ قائم کرنے کے مواقع حاصل کریں
    • وینکوور اور مونٹریال جیسے ٹیک ایڈوانس شہروں میں کو-ورکنگ اسپیسز تک رسائی
    • کینیڈا کے اعلیٰ معیار زندگی سے لطف اندوز ہوں بشمول بہترین صحت کی دیکھ بھال اور حفاظت

    ممکنہ چیلنجز

    اگرچہ ڈیجیٹل نومیڈ ویزا ایک دلچسپ موقع ہے لیکن پاکستانی درخواست دہندگان کو کچھ چیلنجز کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے جیسے کہ مقامی مراکز پر زیادہ مانگ کی وجہ سے بائیو میٹرک اپائنٹمنٹس کا بروقت حصول۔

    اس کے علاوہ مالی وسائل اور ریموٹ ملازمت کا ثبوت دینا لازمی ہو سکتا ہے جس کیلیے مکمل دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے۔ تجربہ کار ایمیگریشن کنسلٹنٹس کے ساتھ شراکت داری سے اس عمل کو ہموار کیا جا سکتا ہے اور ان رکاوٹوں کو مؤثر طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے۔

  • نیوزی لینڈ میں سرمایہ کاری کے خواہش مند پاکستانیوں کیلیے سنہری موقع

    نیوزی لینڈ میں سرمایہ کاری کے خواہش مند پاکستانیوں کیلیے سنہری موقع

    (30 اگست 2025): نیوزی لینڈ نے بزنس انویسٹر ویزا متعارف کروانے کا اعلان کر دیا جس سے پاکستان و دیگر ممالک کے سرمایہ کاروں کو کاروبار قائم کرنے اور اسے فعال طور پر چلانے کے نئے مواقع میسر ہوں گے۔

    نیوزی لینڈ کے بزنس انویسٹر ویزا کیلیے درخواستیں وصول کرنے کا عمل نومبر 2025 سے شروع ہوگا۔ غیر ملکی سرمایہ کار یا تو کسی موجودہ کاروبار میں 10 لاکھ نیوزی لینڈ ڈالر انویسٹ کر کے تین سالہ ورک ٹو ریزیڈنس اختیار کر سکتے ہیں یا پھر 20 لاکھ نیوزی لینڈ ڈالر سے 12 ماہ کے فاسٹ ٹریک ریزیڈنسی لے سکتے ہیں۔

    پاکستان سرمایہ کار براہ راست کاروبار خرید سکتے ہیں یا کم از کم 25 فیصد ملکیت حاصل کر سکتے ہیں لیکن اس کیلیے شرط یہ ہے کہ وہ سرمایہ کاری کے معیار پر پورا اتریں۔

    نیوزی لینڈ کا ویزا چار سال تک کارآمد ہے اور اس کی لاگت 12380 نیوزی لینڈ ڈالر ہے جس میں درخواست کی فیس اور لیوی بھی شامل ہے۔

    اہلیت کے تقاضے:

    نیوزی لینڈ کے بزنس انویسٹر ویزا کیلیے کوالیفائی کرنے کیلیے سرمایہ کاروں کی عمر 55 سال یا اس سے کم ہونی چاہیے، اس کو انگریزی زبان پر عبور حاصل ہو اور 5 لاکھ نیوزی لینڈ ڈالر ہوں تاکہ وہ اپنے خاندانوں کی کفالت کرنے کے قابل ہوں۔

    درخواست دہندگان کیلیے کاروباری تجربہ، صحت اور کم از کم پانچ کل وقتی عملے کو ملازمت دے کر ملازمتیں پیدا کرنا ضروری ہیں۔

    نیوزی لینڈ حکام کہتے ہیں کہ یہ اسکیم ایکٹو انویسٹر پلس ویزا کی تکمیل کرتی ہے اور عالمی ہنر اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلیے وسیع تر امیگریشن اصلاحات کا حصہ ہے۔

    ویزا سے متعلق مزید تفصیلات اکتوبر 2025 میں جاری کی جائیں گی۔

  • نئے یورپی ملک نے پاکستانیوں کو خوشخبری سنا دی

    نئے یورپی ملک نے پاکستانیوں کو خوشخبری سنا دی

    (27 اگست 2025): پاکستانی ریموٹ ورکرز اور فری لانسرز کو بہت جلد ایک نئے یورپی ملک مالدووا میں اپنی خدمات فراہم کرنے کا سنہری موقع ملنے والا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی ملک مالدووا نے ستمبر 2025 کے آخر تک ڈیجیٹل نومیڈ (خانہ بدوش) ویزا کیٹیگری لانچ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    ڈیجیٹل نومیڈ ویزا پاکستان سمیت دنیا بھر کے شہریوں کو دو سال تک ملک میں رہنے کی اجازت دے گا جس میں توسیع کا امکان بھی موجود ہے۔

    ویزا اور امیگریشن سے متعلق مزید خبریں

    اس اقدام کا مقصد دور دراز کے پیشہ ور افراد کو اپنی طرف متوجہ کرنا ہے اور پاکستان کی بڑھتی ہوئی فری لانس کمیونٹی اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتی ہے۔

    ہزاروں پاکستانی پہلے ہی دنیا بھر میں آن لائن اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں جن کیلیے مالدووا مشرقی یورپ میں ایک پُرکشش ٹھکانہ بن سکتا ہے۔

    اگرچہ ڈیجیٹل نومیڈ ویزا سے متعلق باضابطہ تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں تاہم ویزا کیلیے درخواست دینے والے پاکستانیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ کچھ شرائط کو پورا کریں جو یہ ہیں:

    • درست پاسپورٹ
    • غیر ملکی فرد یا کمپنی کیلیے ریموٹ ورک کرنے کا ثبوت
    • کم از کم آمدنی کی ضرورت کو پورا کرنا
    • کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو
    • انٹرنیشنل ہیلتھ انشورنس
    • مالدووا میں رہائش کا ثبوت

    مذکورہ پیشرفت مالدووا کو مشرقی یورپی ممالک جیسے رومانیہ، ہنگری، مونٹی نیگرو اور سلووینیا میں شامل ہونے والا نیا ملک بناتی ہے جو پہلے ہی اس طرح کے ویزا پیش کر رہے ہیں۔

  • جاپان میں غیر ملکیوں کیلیے ویزا شرائط سخت کرنے کی تیاری

    جاپان میں غیر ملکیوں کیلیے ویزا شرائط سخت کرنے کی تیاری

    ٹوکیو (26 اگست 2025): جاپان حکومت نے غیر ملکیوں کیلیے ویزا شرائب سخت کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق جاپان غیر ملکی کاروباری افراد کیلیے ویزا شرائط سخت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے تحت سرمایہ کاری کیلیے 30 ملین ین (204000 امریکی ڈالر) درکار ہوں گے اور کم از کم ایک فرد کی کُل وقتی ملازمت ہوگی۔

    سخت قوانین جولائی میں ایوان بالا کے انتخابات کے بعد سامنے آئے جس میں ایک اپوزیشن مخالف امیگریشن پارٹی کو حمایت حاصل ہوئی اور حکمران اتحاد نے اکثریت کھو دی۔

    مسودے میں وزارت انصاف نے کہا کہ وہ اکتوبر میں ہونے والی تبدیلیوں کو اپنانے سے پہلے 24 ستمبر تک رائے عامہ کا جائزہ لے گی۔

    ’بزنس اینڈ مینجمنٹ ویزا‘غیر ملکی شہریوں کو جاپان میں کاروبار قائم کرنے اور اس کا انتظام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ قابل تجدید اختیارات کے ساتھ پانچ سال تک طویل مدتی قیام کی پیشکش کرتا ہے اور خاندان کی شمولیت کی اجازت بھی دیتا ہے۔

    تاہم اس سے قبل اس کیلیے یا تو 5 ملین ین کی سرمایہ کاری کی ضرورت تھی یا ایک قابل عمل کاروباری منصوبے کے ساتھ دو کُل وقتی عملے کی ملازمت کی ضرورت تھی۔

    ویزا شرائظ سخت کرنے کا مقصد کاروباری افراد کو اپنی طرف متوجہ کرنا اور جاپان کی بین الاقوامی مسابقت کو بڑھانا ہے۔ اس میں ویزا ہولڈرز کو 10 سال بعد مستقل رہائش حاصل کرنے کی اجازت دی گئی۔

    2024 کے آخر میں تقریباً 41,600 افراد نے ایسے ویزا حاصل کیے تھے جو کہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہیں۔ امیگریشن کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ چینی شہریوں کی تعداد نصف سے زیادہ ہے۔

  • عمان کا گولڈن ویزا حاصل کرنے کا سنہری موقع

    عمان کا گولڈن ویزا حاصل کرنے کا سنہری موقع

    عمان (24 اگست 2025) سلطنت عمان رواں ماہ کے اختتام پر 31 اگست کو ایک پرکشش آفر کے ساتھ گولڈن ویزا پروگرام کا آغاز کر رہی ہے۔

    ویزا اور امیگریشن سے متعلق مزید خبریں

    گلف نیوز کے مطابق سلطنت عمان کی جانب سے 31 اگست سے نیا گولڈن ویزا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت سرمایہ کاروں کو طویل مدت کی رہائش کی پیشکش کی جائے گی۔

    عمان کی جانب سے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے گولڈن ویزا پروگرام کے ساتھ ڈیجیٹل تجارتی اصلاحات کا بھی اعلان کیا جائے گا۔

    یہ اعلان صلالہ میں ہونے والے ایک پروگرام میں کیا جائے گا، جو ذوفر کے گورنر سید مروان بن ترکی السید کی سرپرستی میں ہوگا۔ اس تقریب میں سلطان قابوس یونیورسٹی، جرمن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، عمان انرجی ایسوسی ایشن، اور ایبینا کے ساتھ تعاون کے معاہدوں پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔

    عمان کی وزارت برائے فروغ تجارت، صنعت اور سرمایہ کاری کے مطابق یہ پروگرام "المجیدہ کمپنیز” کے ساتھ شروع کیا جائے گا، جو اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی عمانی فرموں کی مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اور "عمان بزنس” پلیٹ فارم کے ذریعے تجارتی رجسٹریشن کی الیکٹرانک منتقلی کو فعال کرنے والی ایک نئی سروس ہے۔

    وزارت کے منصوبہ بندی کے ڈائریکٹر جنرل مبارک بن محمد الدوہانی نے کہا کہ گولڈن ویزا پروگرام اور اس کے ساتھ اصلاحات کا مقصد سرمایہ کاروں کو طویل مدتی استحکام اور ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہے، جبکہ عمانی کاروباری اداروں کو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر وسعت دینے کے لیے ترغیبات پیش کرنا ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل عمان کے خلیجی ہمسایہ ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے کاروباریی افراد اور سرمایہ کاروں کو طویل مدتی رہائش کے حقوق کی پیشکش کرکے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی کوشش کی ہے۔

    Latest Visa News from ARY News

  • امریکا میں ساڑھے 5 کروڑ ویزوں پر منسوخی کی تلوار لٹکنے لگی

    امریکا میں ساڑھے 5 کروڑ ویزوں پر منسوخی کی تلوار لٹکنے لگی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کی تاریخ میں سب سے بڑے ویزہ اسکروٹنی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 55 ملین ویزا ہولڈرز کو اب سخت تحقیقات کے عمل سے گزرنا ہوگا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام کا مقصد کسی بھی ایسے ویزا ہولڈر کی نشاندہی کرنا ہے جو قوانین کی خلاف ورزی یا دیگر وجوہات کے باعث امریکا میں قیام کا اہل نہیں رہا۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے ویزہ پالیسی کو سخت بنانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں جن میں تعلیمی اداروں میں زیرِ تعلیم غیر ملکی طلبا کے ویزے منسوخ کرنا شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ ان اقدامات میں درخواست دہندگان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی کڑی نگرانی اور انٹرویوز کا عمل معطل کرنا بھی شامل ہیں۔

    امریکی صدر کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب غزہ اور فلسطین کے شہریوں کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیے جانے والے طبی ویزے بند کر دیے گئے ہیں۔ اب فلسطینی طلبا، مریض اور عام درخواست گزار بھی امریکا میں داخل نہیں ہوسکتے۔

    علاوہ ازیں 2025 میں صرف طلبا کے 6 ہزار سے زائد ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ ان میں وہ طلبا شامل ہیں جنہوں نے قیام کی مدت سے زیادہ وقت گزارا، قوانین کی خلاف ورزی کی یا دہشت گردی کی حمایت جیسے الزامات کا سامنا کیا۔

    واضح رہے کہ رواں برس اب تک امریکا میں تقریباً 40 ہزار ویزوں کو منسوخ کیا جاچکا ہے، جبکہ سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں اسی مدت میں صرف 16 ہزار ویزے منسوخ کیے گئے تھے۔

    امریکا سے نکالے گئے افراد کو کس ملک میں بھیجا جائے گا؟

    مشرقی افریقی ملک یوگنڈا نے امریکا کے ساتھ ڈی پورٹ کیے گئے پناہ گزینوں کو واپس لینے کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔

    وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یوگنڈا نے تیسرے ممالک کے ایسے شہریوں کو لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے جنہیں امریکا میں سیاسی پناہ نہیں مل سکتی ہے لیکن وہ اپنے آبائی ممالک میں واپس نہیں جانا چاہتے ہیں۔

    کینیڈا کا امریکی اشیا پر محصولات ختم کرنے کا فیصلہ

    وزارت نے جمعرات کو کہا کہ یہ معاہدہ ان شرائط پر مبنی ہے کہ پناہ حاصل کرنے والوں کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے اور وہ نابالغ نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کی تفصیلات پر ابھی کام کیا جا رہا ہے۔

  • امریکا نے غیر ملکی ٹرک ڈرائیوروں کو ویزے جاری کرنا بند کردیے

    امریکا نے غیر ملکی ٹرک ڈرائیوروں کو ویزے جاری کرنا بند کردیے

    واشنگٹن(22 اگست 2025): امریکا نے غیر ملکی ٹرک ڈرائیوروں کو ویزے جاری کرنا بند کردیے۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ کمرشل ٹرک ڈرائیوروں کے لیے ورکر ویزا کا اجراء فوری طور پر روک رہے ہیں۔

    مارکو روبیو نے دعویٰ کیاکہ بڑی تعداد میں غیر ملکی ڈرائیوروں کے ٹرک چلانے سے نہ صرف امریکی شہریوں کی جانیں خطرے میں پڑ رہی ہیں بلکہ غیر ملکی ٹرک ڈرائیور مقامی ٹرک ڈرائیوروں کے ذریعہ معاش کو بھی کم کر رہے ہیں۔

    اس سے قبل رواں ہفتے امریکی محکمہ خارجہ نے غزہ سے آنے والے فلسطینیوں کے لیے بھی مختصر دورانیے کے سیاحتی ویزے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ طبی اور انسانی بنیادوں پر غزہ کے لیے حالیہ دنوں میں جاری ویزوں کا جامع جائزہ لیا جا رہا ہے، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے لیے قلیل تعداد میں جاری حالیہ ویزوں کی جانچ پڑتال کے لیے ویزہ کا اجرا روکا گیا ہے۔

  • نیوزی لینڈ کے اسٹوڈنٹ ویزا کیلیے درخواست دینے کے عمل میں بڑی تبدیلی

    نیوزی لینڈ کے اسٹوڈنٹ ویزا کیلیے درخواست دینے کے عمل میں بڑی تبدیلی

    نیوزی لینڈ نے اپنے بہتر امیگریشن آن لائن سسٹم میں اسٹوڈنٹ ویزا کیلیے درخواست دینے کے عمل کو مکمل طور پر ڈیجیٹل کر دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اقدام نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے 2034 تک ملک کی بین الاقوامی تعلیمی مارکیٹ کو دوگنا کرنے کے منصوبے کی نقاب کشائی کے چند ہفتوں بعد سامنے آیا۔

    امیگریشن نیوزی لینڈ نے کہا کہ اسٹوڈنٹ ویزا وہ پہلی کیٹیگری ہے جو مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوگئی۔ امیگریشن نیوزی لینڈ کا مقصد ایک قابل اعتماد اور عالمی معیار کی امیگریشن سروس فراہم کرنا ہے۔

    حکومتی ایجنسی کے مطابق ہم نے حال ہی میں ہماری فیوچر سروسز کا آغاز کیا، ایک طویل مدتی پروگرام کی تعمیر جو کہ ہمیں اس مقصد کی طرف لے جانے کیلیے پہلے سے کیے گئے کام پر ہے۔

    18 اگست 2025 سے درج ذیل ویزا کیٹیگریز کیلیے درخواست کو آن لائن سسٹم پر بھیجا جائے گا:

    English Language Student Visa

    Exchange Student Visa

    Fee Paying Student Visa

    Pathway Student Visa

    New Zealand Government Scholarship Student Visa

    Foreign Government Supported Student Visa

    پرانے فارم پر 17 اگست کو یا اس سے پہلے جمع کرائی گئی درخواستوں پر عمل جاری رہے گا۔ درخواست دہندگان دستاویزات کو اپ لوڈ کرنے یا درخواستوں کا جواب دینے کے قابل ہو جائیں گے جب تک کہ کوئی فیصلہ نہیں ہو جاتا۔

    پرانے فارم پر تیار کردہ ڈرافٹ درخواستیں 17 ستمبر 2025 تک جمع کرائی جا سکتی ہیں جبکہ اس کے بعد وہ حذف ہو جائیں گے اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے صرف نئی درخواستیں قبول کی جائیں گی۔

    امیگریشن نیوزی لینڈ نے بتایا کہ اسٹوڈنٹ ویزا کی درخواستیں اس وقت زیادہ ہیں لہٰذا درخواست دہندگان کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی مطلوبہ سفری تاریخ سے کم از کم تین ماہ قبل درخواست دیں تاکہ تاخیر سے بچ سکیں۔

  • اٹلی کا ریموٹ ورک ویزا کیسے حاصل کریں؟

    اٹلی کا ریموٹ ورک ویزا کیسے حاصل کریں؟

    کیا آپ ایک پاکستانی ریموٹ ورکر یا فری لانسر ہیں جو اٹلی کے خوبصورت مناظر میں رہتے ہوئے اپنا آن لائن کیریئر جاری رکھنے کا خواب دیکھ رہے ہیں؟ اٹلی ریموٹ ورک ویزا پاکستان جیسے غیر یورپی یونین شہریوں کے لیے اٹلی میں قانونی طور پر رہنے اور کام کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔

    ویزا، امیگریشن، اور شہریت کا حصول – تمام نئی اپڈیٹس

    مارچ 2022 میں متعارف کرایا گیا یہ ویزا آپ کو اطالوی ثقافت میں ضم ہونے، ویزا فری شینگن سفر سے لطف اندوز ہونے، اور ممکنہ طور پر ہر سال اپنا قیام تجدید کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

    اٹلی کا ڈیجیٹل خانہ بدوش ویزا کیا ہے اور پاکستانیوں کو اس پر کیوں غور کرنا چاہیے؟

    اٹلی کا ڈیجیٹل خانہ بدوش ویزا پاکستان سمیت غیر یورپی یونین سے تعلق رکھنے والے انتہائی ہنرمند ریموٹ ورکرز اور فری لانسرز کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ ایک سال کا قابل تجدید رہائشی اجازت نامہ دیتا ہے، جو آپ کو اٹلی میں رہتے ہوئے غیر اطالوی آجروں یا گاہکوں کے لیے دور دراز سے کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

    ثقافتی کشش: اٹلی کی بھرپور تاریخ، لذیذ کھانا (پاستا اور جیلاٹو کا سوچیں)، اور ہلچل سے بھرپور طرز زندگی پاکستان کے مصروف شہروں جیسے کراچی یا لاہور سے بالکل مختلف ہے۔

    خاندان دوست: آپ اپنے شریک حیات اور 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو بھی ساتھ لے جا سکتے ہیں، جو اسے بہتر تعلیم اور معیار زندگی کی تلاش میں رہنے والے پاکستانی خاندانوں کے لیے مثالی بناتا ہے۔

    اقتصادی فوائد: پاکستان کی بڑھتی ہوئی ریموٹ ورکنگ کی صورت حال (اسلام آباد اور لاہور میں آئی ٹی ہبز کی بدولت)، اٹلی میں سستی رہائش اختیار کرتے ہوئے ڈالرز یا یورو میں کمانا آپ کی آمدنی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

    ایک سیاحتی ویزا کے برعکس، جو پاکستانیوں کو شینگن علاقے میں 90 دنوں تک محدود کرتا ہے، یہ ویزا آپ کو اپنے ملک میں ٹیکس کی پیچیدگیوں کے بغیر زیادہ دیر تک رہنے دیتا ہے۔

    پاکستانی درخواست دہندگان کے لیے اٹلی کے ڈیجیٹل خانہ بدوش ویزا کے اہم فوائد

    اٹلی کا ریموٹ ورک ویزا حاصل کرنا پاکستانی طرز زندگی کے مطابق متعدد فوائد پیش کرتا ہے:

    رہائش اور نقل و حرکت: اٹلی میں رہیں اور 26 شینگن ممالک میں ویزا فری سفر کریں — جو ہفتے کے آخر میں یورپ کی سیر کے لیے بہترین ہے۔

    خاندان کو شامل کرنا: اپنے شریک حیات، نابالغ بچوں (بشمول پچھلی شادیوں سے) کو شامل کریں، اور فیملی ری یونیفیکیشن سے فائدہ اٹھائیں۔

    سماجی تحفظ تک رسائی: اٹلی کے ہیلتھ کیئر اور سوشل سسٹم میں اندراج کریں، جو پاکستان کے متغیر کوریج سے بہتر ہے۔

    بینکنگ اور ٹیکس: اٹلی کا بینک اکاؤنٹ کھولیں اور ٹیکس کوڈ حاصل کریں (codice fiscale)، جو مالیات کو آسان بناتا ہے۔

    تاہم، ایک پاکستانی کے طور پر، اپنی درخواست میں آئی ٹی، فری لانسنگ، یا ای کامرس جیسے اہل شعبوں میں اپنی مہارتوں کو نمایاں کرنا یقینی بنائیں تاکہ آپ کی درخواست دوسروں سے مختلف اور نمایاں ہو۔

    پاکستانیوں کے لیے اٹلی کے ڈیجیٹل خانہ بدوش ویزا کی اہلیت اور ضروریات
    اٹلی کا مقصد "انتہائی اہل” درخواست دہندگان ہیں، لہذا پاکستانی شہریوں کو سخت معیار پر پورا اترنا چاہیے۔ یہاں اس کی تفصیل ہے:

    اہم درخواست دہندہ کی ضروریات

    قومیت: غیر یورپی یونین، جس میں تمام پاکستانی شامل ہیں۔

    تعلیم: 3 سالہ یونیورسٹی کی ڈگری (مثال کے طور پر، پاکستان میں NUST یا LUMS سے کمپیوٹر سائنس میں BS)۔

    پیشہ ورانہ تجربہ: آئی ٹی (سافٹ ویئر ڈویلپرز، ڈیٹا اینالسٹس)، فری لانسنگ (رائٹرز، ڈیزائنرز)، یا آن لائن کاروبار جیسے ریموٹ ورک کے شعبوں میں کم از کم 6 ماہ کا تجربہ۔

    آمدنی کی حد: کم از کم یورو 28,000 سالانہ (موجودہ شرحوں پر تقریباً پاکستانی روپے 85 لاکھ) — بینک اسٹیٹمنٹس، معاہدوں، یا ٹیکس ریٹرنز کے ذریعے ثابت کریں۔

    کرمنل ریکارڈ: گزشتہ 5 سالوں میں کوئی سنگین جرم نہیں؛ پاکستان کی ایف آی اے یا مقامی پولیس سے پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔

    ہیلتھ انشورنس: کم از کم یورو 30,000 (تقریباً پاکستانی روپے 90 لاکھ) کی کوریج؛ ای ایف یو جیسے پاکستانی انشورنس یا بین الاقوامی انشورنس میں سے انتخاب کریں۔

    پاکستانی درخواست دہندگان کے لیے ضروری دستاویزات

    ان دستاویزات کو انگریزی/اطالوی میں تیار کریں (ترجمے مصدقہ کروائیں):

    ویزا درخواست فارم (اسلام آباد میں اطالوی سفارت خانے یا کراچی میں قونصل خانے سے ڈاؤن لوڈ کریں)۔

    پاسپورٹ (6+ ماہ کے لیے کارآمد)۔

    2 پاسپورٹ سائز کی تصاویر۔

    ملازمت کا معاہدہ یا فری لانسنگ کے ثبوت (جیسے اپ ورک کی اسٹیٹمنٹس)۔

    ڈگری سرٹیفکیٹ (پاکستانیوں کے لیے ایچ ای سی سے تصدیق شدہ)۔

    آمدنی کے ثبوت (پاکستان میں ایف بی آر سے آئی ٹی آر)۔

    کرمنل ریکارڈ سرٹیفکیٹ۔

    ہیلتھ انشورنس پالیسی۔

    رہائش کا ثبوت (جیسے اطالوی رینٹل کنٹریکٹ)۔

    ایک تحریری درخواست (موٹی ویشن لیٹر) جس میں یہ بتایا جائے کہ اٹلی آپ کے ریموٹ کام کے لیے کیوں موزوں ہے۔

    آجر کا خط جو اس بات کی تصدیق کرے کہ کوئی امیگریشن سے متعلقہ جرم نہیں ہوا ہے۔

    ویزا فیس کی رسید (یورو 116، تقریباً پاکستانی روپے 35,000)۔

    پاکستانیوں کے لیے ٹپ: دستاویزات کی صداقت کے لیے انہیں پاکستان کی وزارت خارجہ کے ذریعے تصدیق کروائیں۔

    پاکستان سے اٹلی کے ڈیجیٹل خانہ بدوش ویزا کے لیے مرحلہ وار درخواست کا عمل

    پاکستان سے درخواست دینا سیدھا ہے لیکن اس کے لیے منصوبہ بندی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسلام آباد یا کراچی کے قونصل خانوں سے عمل یہ ہے:

    دستاویزات جمع کریں: سب کچھ جمع اور ترجمہ کریں۔ پاکستان میں MOFA کے ذریعے Apostille کروائیں۔

    اپوائنٹمنٹ بک کریں: اسلام آباد میں اطالوی سفارت خانے (فون: +92-51-2656781) یا کراچی میں قونصل خانے سے رابطہ کریں۔ انتظار کا وقت: 1-3 ماہ کے درمیان ہوگا۔!

    درخواست جمع کروائیں: ذاتی طور پر حاضر ہوں؛ انٹرویو بھی ہو سکتا ہے۔ یورو 116 کی فیس ادا کریں۔

    منظوری کا انتظار کریں: پراسیسنگ: 30-60 دن۔ اگر منظور ہو جائے، تو 1 سال کا ویزا حاصل کریں۔