Tag: Visa issue

  • کویت کے ویزے کب سے جاری ہوں گے؟ بڑی خبر آگئی

    کویت کے ویزے کب سے جاری ہوں گے؟ بڑی خبر آگئی

    کویت : دنیا بھر کے لوگ خصوصاً ایشین ممالک کے باشندے ملازمت کے حصول کیلئے کویت جانا اپنی خوش قسمتی تصور کرتے ہیں ایسے افراد کے لئے ایک بڑی خوشخبری آگئی ہے۔

    مصدقہ سیکیورٹی ذرائع نے کویتی ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ وزارت داخلہ ڈیڑھ سال سے زیادہ کے وقفے کے بعد اگلے مارچ میں خاندانی اور سیاحتی ویزے کھولنے پر غور کررہی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ میں رہائشی امور کا شعبہ ملک میں کورونا وباء سے متاثرین کی تعداد میں حالیہ کمی اور انتہائی نگہداشت اور وارڈز میں داخلے کی تعداد، اور انفیکشن کی لہر سے متعلق صحت کی صورتحال کے استحکام کی روشنی میں فیصلہ کرنے کے لئے وزارت صحت کی رپورٹ کا انتظار کر رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ کے غیر ملکیوں کے لیے تمام قسم کے ویزے کھولنے کے فیصلے کے باوجود فیملی اور سیاحتی دورے اب بھی معطل ہیں جبکہ کابینہ کے فیصلے کا اطلاق صرف ورک ویزا، کمرشل وزٹ اور فیملی جوائننگ فیچرز پر کیا گیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ بچوں اور میاں بیوی کے لیے فیملی اور سیاحتی دوروں کا آغاز مختلف سطحوں پر معاشی تحریک کو بحال کرنے میں معاون ثابت ہو گا اس کے علاوہ یہ انسانی ہمدردی کے نقطہ نظر سے بھی سامنے آیا ہے جس میں ملک میں کچھ خاندانوں کے دوبارہ اتحاد کے حالات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

    ذرائع نے نشاندہی کی کہ درجنوں تارکین وطن روزانہ چھ گورنریٹس میں اقامتی امور کے محکموں کو درخواست دیتے ہیں تاکہ خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز میں وہ اپنے خاندانوں کو لانے کے لیے فیملی اور سیاحتی دوروں کی تاریخ کے بارے میں استفسار کریں۔

    یاد رہے کہ کویت کی جانب سے پاکستان سمیت 06 ممالک کے ویزوں پر لگائی جانے والی پابندی بتدریج قائم ہے جس کو ہٹائے جانے سے متعلق ذرائع نے کسی قسم کا وضاحت نہیں کی۔

  • کویتی حکومت نے ویزے کی شرائط جاری کردیں

    کویتی حکومت نے ویزے کی شرائط جاری کردیں

    کویت سٹی : کویتی حکومت نے مزدور طبقے کو ویزے فراہم کرنے کیلئے اہم اقدامات اور شرائط کا اعلان کیا ہے جس پر عمل درآمد کے بعد ویزوں کا اجراء کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کا ورک ویزا صرف اس صورت میں دیا جائے گا جب اہلیت پیشے سے مماثل ہو، اس حوالے سے لیبر مارکیٹ کے تمام شعبوں میں پیشوں کی درجہ بندی اور اہلیت کی منظوری کے بعد پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے اہم بیان جاری کیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ غیر ملکی کارکنوں کے لیے ورک پرمٹ صرف اسی صورت میں جاری کرے گی جب ان کی اہلیت ان پیشوں سے مطابقت رکھتی ہو جس کے لیے انہیں بھرتی کیا جا رہا ہے۔

    لاگو کیے جانے والے نئے میکانزم کی وضاحت کرتے ہوئے پی اے ایم میں کیپیٹل گورنریٹ لیبر ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر فہدالعجمی نے کہا کہ اعلیٰ ترین پیداواری صلاحیت اور کام کی کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے اگر کارکنوں کی قابلیت ان کے پیشوں کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتی جس کے لیے وہ بھرتی کیے جا رہے ہیں تو ایسے کارکنوں کو بیرون ملک سے بھرتی نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کمرشل انٹری ویزا پر بھرتی ہونے والے کسی بھی شخص کو اپنا ویزا صرف اسی کمپنی کو منتقل کرنے کی اجازت ہوگی جس نے کمرشل ویزا فراہم کیا تھا۔

    منتقلی کو نئے ورک پرمٹ کے طور پر ہی سمجھا جائے گا جبکہ اس کے نتیجے میں کمپنی کو مختص غیرملکی کارکنوں کی تعداد کے تخمینہ سے کٹوتی کی جائے گی۔

    ویزہ کی منتقلی پیشے کے تقاضوں کے مطابق پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ (پی سی سی) اور انٹری ویزا کی کاپی (اگر کوئی ہو) حاصل کرنے والے کارکن پر بھی مشروط ہوتی ہے۔

    العجمی نے انکشاف کیا کہ میں ویزوں کے حصول یا منتقلی کے تمام طریقہ کار اب مکمل طور پر خودکار (آن لائن) ہیں اور ان کے لیے آجر (کفیل) کی موجودگی کی ضرورت نہیں ہے۔

    انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ خودکار طریقہ کار نے بڑی حد تک ویزہ کے تجارتی آپریشنز کو ختم کر دیا ہے جس کی وجہ ایک خودکار طریقہ کار کے ذریعے تمام طریقہ کار کو مکمل کرنا ہے جس کے لیے صرف تھوڑے سے طریقہ کار کی ضرورت ہے۔

    اس کے علاوہ دیگر سرکاری اداروں سے درست اور خودکار ربط، آجروں یا ملازمین کو متعدد دفاتر کا دورہ کیے بغیر طریقہ کار کو مکمل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت خودکار نظام کے استعمال کو وسعت دینے اور اتھارٹی اور دیگر متعلقہ سرکاری اداروں خاص طور پر وزارت صحت، داخلہ اور تجارت، جسٹس، پبلک اتھارٹی برائے سول انفارمیشن اور دیگر کے درمیان ہونے والے وسیع تعاون کے ذریعے تمام طریقہ کار کو کاغذ سے آن لائن کرنے کا خواہاں ہے۔

    العجمی نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اتھارٹی نے ڈائریکٹر کے جاری کردہ انتظامی سرکلر (18/2021) کے مطابق بیرون ملک سے غیر ملکی کارکنوں کو لانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

    اس کے مطابق تمام کمپنیاں جو بیرون ملک سے تارکین وطن کارکنوں کو لانے کے لیے اجازت نامے حاصل کرنا چاہتی ہیں انہیں خودکار سروس (آشال) کے ذریعے درخواست جمع کرانا ہوں گی اور وزارت صحت کی جانب سے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی منظوری سمیت ان اقدامات پر عمل کرنا ہوگا۔

  • کویت کا ویزا کیسے ملے گا؟ حکومت نے اہم اعلان کردیا

    کویت کا ویزا کیسے ملے گا؟ حکومت نے اہم اعلان کردیا

    کویت : مملکت کے رہائشی امور کے شعبے نے خاندانی، تجارتی، سرکاری اور سیاحتی ویزوں کی درخواستیں وصول کرنا دوبارہ شروع کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی وزارت داخلہ نے مختلف کیٹگریز میں ویزے حاصل کرنے والے خواہشمند افراد کو خوشخبری سنادی۔

    جنرل ایڈمنسٹریشن آف ریلیشنز اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کویتی کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد شروع کیا جا رہا ہے جس کے تحت ویزوں کی فراہمی کی جائے گی۔

    کویتی وزارت داخلہ میں جنرل ایڈمنسٹریشن آف ریلیشنز اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے مطابق مملکت میں بتدریج معمول کی زندگی کی طرف واپسی اور شہریوں و رہائشیوں کو سہولت فراہم کرنے کی کوششوں کے تناظر میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

    ان فیصلوں کے مطابق رہائشی امور سیکٹر نے منظور شدہ قانونی کنٹرولز اور شرائط و ضوابط کے مطابق انٹری ویزا (تجارتی، حکومتی اور سیاحتی) کے اجراء کے لین دین کو دوبارہ شروع کرنے کے ساتھ ساتھ فیملی ویزے پر ملک میں داخلے کی درخواستوں کو وصول کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    انتظامیہ نے اشارہ دیا ہے کہ گورنریٹس میں رہائشی امور کے محکمے طریقہ کار اور کنٹرول کے مطابق (جن میں سب سے اہم 500 دینار تنخواہ کی دستیابی ہے) بیوی اور 16 سال سے کم عمر بچوں کو فیملی ویزے میں شامل کرنے کی غرض سے انٹری ویزا جاری کرنے کے لیے وزارت داخلہ کی ویب سائٹ www.moi.gov.kw کے ذریعے پیشگی اپائنٹمنٹ بک کر کے لین دین حاصل کریں گے۔

    انتظامیہ نے واضح کیا کہ تجارتی دوروں کے لئے انٹری ویزوں کا اجراء تمام تجارتی سرگرمیوں کے لیے منظور شدہ شرائط اور کنٹرول کے مطابق ہے جبکہ سرکاری دوروں کے لیے انٹری ویزے تمام وزارتوں اور سرکاری اداروں کے لیے ہیں اور الیکٹرانک فیچرز اور اسپیشل سروسز ڈیپارٹمنٹ میں نافذ حالات اور طریقہ کار کے مطابق ہیں۔

    انتظامیہ نے نشاندہی کی کہ داخلے کے ویزوں کا اجراء صرف ان لوگوں کے لیے ہے جو کویت میں منظور شدہ ویکسین (فائزر، آسٹرا زینیکا، آکسفورڈ،اور موڈرنا ویکسین کی "دو خوراکیں جبکہ ” جانسن اینڈ جانسن ویکسین "ایک خوراک) میں سے ایک حاصل کر چکے ہیں۔

    ان افراد کے لئے کیو آر کوڈ کے ساتھ اس کا سرٹیفکیٹ جمع کرانا ضروری ہے تاکہ یہ ثابت ہو سکے کہ منظور شدہ ویکسین وصول کی جاچکی ہے۔

    دوسری جانب انتظامیہ نے گھریلو ملازمین کے لیے داخلے کے ویزے جاری کرنے کے لیے کام جاری رکھنے کی تصدیق کی جس کے اجراء کا اعلان سروس سینٹرز کی جنرل ایڈمنسٹریشن اور رہائشی امور کی جنرل ایڈمنسٹریشن نے کیا۔

  • گھریلو ملازمین : سعودی حکومت نے پریشان خاندانوں کی مشکل آسان کردی

    گھریلو ملازمین : سعودی حکومت نے پریشان خاندانوں کی مشکل آسان کردی

    ریاض : سعودی حکومت نے گھریلو ملازمین کی غیر حاضری سے پریشان خاندانوں کی مشکل آسان کردی، چھٹی لے کر واپس نہ آنے والے ملازمین کا ویزا از خود منسوخ ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں مختلف ممالک سے لاکھوں کی تعداد میں آئے ہوئے مرد و خواتین ڈرائیور یا گھریلو ملازماؤں کے طور پر کام کررہے ہیں جو سال سو سال یا کبھی کبھار چھٹیاں گزارنے اپنے ملک جاتے ہیں۔

    یہ ملازمین اپنے وطن خروج و عودة یعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے پر چھٹی گزارتے ہیں لیکن اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض لوگ ویزے کی میعاد ختم ہوجانے کے باوجود سعودی عرب واپس نہیں آتے۔

    جس کی وجہ سے سعودی خاندانوں یا کفیل کو نئے ملازم یا ملازماؤں کو رکھنے کیلئے نئے ویزے کے حصول کیلئے قانونی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے مقامی شہریوں کی درخواست کے پیش نظر یہ واضح کیا ہے کہ اگر کوئی خاندانی ڈرائیور یا گھریلو ملازم یا ملازمہ خروج و عودة پر اپنے وطن گیا ہو اور مقررہ میعاد یعنی چھ ماہ کے اندر واپس نہیں آیا تو اس کا ویزہ ختم کرانے کے لیے کسی کارروائی کی ضرورت نہیں رہتی۔

    ایسے گھریلو ملازمین اور ملازماﺅں کا ریکارڈ سسٹم سے از خود ختم ہوجاتا ہے، سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی سعودی شہری اس ملازم کی جگہ نیا ویزا جاری کرانا چاہے تو ویزے کی میعاد ختم ہونے کے تیس روز بعد محکمہ پاسپورٹ سے رجوع کرے۔