Tag: visa

ویزا اور امیگریشن کی تازہ ترین خبروں کے لیے آپ کا ذریعہ

پاکستان سے دنیا بھر کے ممالک کے لیے ویزا کے نئے قوانین، امیگریشن کی پالیسیوں میں ہونے والی تبدیلیوں، اور بیرون ملک سکونت اختیار کرنے یا سفر کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم اعلانات کے بارے میں بروقت اور قابل اعتماد معلومات حاصل کریں۔ چاہے آپ تعلیم، ملازمت، سیاحت یا مستقل رہائش کے لیے بیرون ملک جانے کا ارادہ رکھتے ہوں، ہماری یہ پیج آپ کو باخبر رکھنے اور آپ کے فیصلوں میں مدد فراہم کرنے کے لیے وقف ہے۔ ویزا اپ ڈیٹس، امیگریشن کے رجحانات، اور پاکستانیوں کے لیے دستیاب بین الاقوامی مواقع سے متعلق تمام ضروری معلومات کے لیے ہمارے ساتھ رہیں۔’”

Visa and Immigration News in Urdu for Pakistanis

  • خوبصورت یورپی ملک کا ویزا صرف ’’21 ہزار روپے‘‘ میں‌ کیسے حاصل کریں؟

    خوبصورت یورپی ملک کا ویزا صرف ’’21 ہزار روپے‘‘ میں‌ کیسے حاصل کریں؟

    یورپ جانا ہر شخص کی خواہش ہے اب ایک یورپی ملک نے سب سے سستا ویزا متعارف کرایا ہے جو صرف 21 ہزار روپے میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    اسپین یورپ کے خوبصورت لیکن مہنگے ممالک میں سے ایک ہے۔ تاہم اب اسپین غیر یورپی افراد کے لیے یورپ کی تاریخ کا سب سے سستا ویزا صرف 75 ڈالر (لگ بھگ 21 ہزار روپے پاکستانی) میں فراہم کر رہا ہے۔

    اسپین نے نیا ڈیجیٹل نوماڈ ویزا متعارف کرایا ہے۔ یہ ویزا ان غیر یورپی ریمورٹ ورکرز کے لیے ہے، جو اسپین میں ایک سال یا اس سے زائد مدت تک رہنا اور کام کرنا چاہتے ہیں۔

    اسپین کے اسٹارٹ اپ ایکٹ کے تحت شروع کیا جانے والا ’’ڈیجیٹل نوماڈ ویزا‘‘ عالمی ٹیلنٹ اور ریموٹ پروفیشنلز کو راغب کرنے کے لیے ہے، جو روایتی ورک پرمٹ کے مقابلے میں سستا اور آسان ہے۔

    یہ ویزا حاصل کر کے غیر یورپی افراد اسپین میں رہائش اختیار کر کے غیر ہسپانوی کلائنٹس یا کمپنیوں کے لیے کام کر سکیں گے۔

    ’’ڈیجیٹل نوماڈ ویزا‘‘ حاصل کرنے کی اہلیت:

    یہ ویزا صرف غیر یورپی شہریوں کے لیے ہے۔ ویزہ ہولڈرز کو ریموٹ کام کرنا ہوگا۔ یا تو کسی غیر ہسپانوی کمپنی کے ملازم کے طور پر یا خودمختار پروفیشنل کے طور پر جس کے زیادہ تر کلائنٹ غیر ملکی ہوں۔

    اس ویزے کے حصول کے خواہشمند افراد کی 80 فیصد آمدنی اسپین سے باہر کے ذرائع سے ہونی چاہیے جب کہ ویزے کے بعد آپ کو اپنے کلائنٹس یا کمپنی کے ساتھ کم از کم تین ماہ سے کام کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ ویزہ ہولڈرز کی کمپنی یا کاروبار کم از کم ایک سال سے چل رہا ہو۔

    ’’ڈیجیٹل نوماڈ ویزا‘‘ کے فوائد:

    اس ویزے کا سب سے بڑا فائدہ تو یہ ہے کہ یہ یورپ کا سب سے سستا ویزا ہے جو صرف 75 ڈالر (پاکستانی 21 ہزار روپے) میں مل سکتا ہے۔ جب کہ روایتی ورک ویزوں کے مقابلے میں درخواست کا عمل تیز اور کم پیچیدہ ہے۔

    اس ویزے کے حصول کے بعد آپ ایک سال تک اسپین میں رہ سکتے ہیں اور اس کے بعد بھی قیام کی مدت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

    اگر آپ اسپین میں آمدنی کے طے شدہ تقاضے پورے کرتے ہیں تو اپنے خاندان کے ساتھ بھی رہائش اختیار کر سکتے ہیں۔

    درخواست دینے کا طریقہ:

    خواہشمند غیر یورپی شہری اپنے ملک سے یا اسپین میں (مثلاً سیاحتی ویزا پر) رہتے ہوئے بھی درخواست دے سکتے ہیں۔

    درخواست کے ساتھ ریموٹ ملازمت یا فری لانس معاہدوں کا ثبوت، اس کے علاوہ آپ کے آجر یا کاروبار کا ایک سال سے زیادہ عرصہ سے چلنے کا ثبوت بھی پیش کرنا ہوگا۔

    امیدوار کو ویزے کی اہلیت کے معیار پر پورا اترنے والی آمدنی کا ثبوت پیش کرنا  ہوگا۔ اس کے علاوہ اس کو اپنے صاف ستھرے کریمنل بیک گراؤنڈ کا ثبوت بھی پیش کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ اسپین اپنی ثقافت، کھانوں اور موسم کی وجہ سے منفرد ہے۔ بارسلونا کی ہلچل، میڈرڈ کی تاریخی دلکشی یا بحیرہ روم کے پرسکون ساحل، ہر جگہ ریموٹ کام کے لیے شاندار ماحول ہے۔ اس سستے ویزا اور دلکش طرز زندگی کے ساتھ، اب آپ کے ڈیجیٹل نوماڈ خواب کو حقیقت بنانے کا بہترین وقت ہے۔

  • پاکستانی طلبہ کیلیے کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کا سنہری موقع

    پاکستانی طلبہ کیلیے کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کا سنہری موقع

    اسلام آباد (1 اگست 2025): ان پاکستانی طلبہ کیلیے سنہری موقع آن پہنچا ہے جو کینیڈا جیسے بڑے ملک میں تعلیم حاصل کر کے اپنا مستقبل سنوارنا چاہتے ہیں۔

    جدید ٹیکنالوجی کی تحقیق میں پاکستان کی موجودگی کو بڑھانے کے ویژن کے تحت وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے ایسے گریجویٹ طلبہ کیلیے اعلان کیا ہے جو کینیڈا کی یونیورسٹی میں M.A.Sc یا Ph.D پروگرام میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

    یہ اقدام جدید انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کے کچھ سب سے زیادہ طلب والے شعبوں میں مہارت فراہم کرتا ہے جس میں یہ شامل ہیں:

    • میکاٹرانکس
    • مصنوعی ذہانت (اے آئی)
    • الیکٹرک اور خودکار گاڑیاں
    • انرجی اسٹوریج اور ہائبرڈ پاور ٹرین سسٹم

    یہ پوزیشنز میک ماسٹر آٹوموٹیو ریسورس سینٹر (MARC) میں ڈاکٹر ریان احمد کی نگرانی میں شعبہ مکینیکل انجینئرنگ کے ذریعے پیش کی جاتی ہیں جو کہ اسمارٹ موبلٹی انوویشن کیلیے عالمی سطح پر تسلیم شدہ مرکز ہے۔

    اہلیت کیلیے مکینیکل انجینئرنگ، الیکٹریکل انجینئرنگ یا کمپیوٹر سائنس میں بیچلر کی ڈگری لازمی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں کے پاس ایک لاکھ روپے کیش حاصل کرنے کا سنہری موقع

    دلچسپی رکھنے والے امیدوار وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کی طرف سے فراہم کردہ لنک کے ذریعے درخواست جمع کروا سکتے ہیں۔

    وزارت کے مطابق یہ تعاون مقامی ٹیلنٹ کو عالمی سطح پر جدید تحقیقی مہارتوں اور ٹیکنالوجیز پر کام کرنے کے مواقع سے آراستہ کر کے پاکستان کے مستقبل کو روشن بنانے کے وسیع تر ویژن کا حصہ ہے۔

    وزارت نے کہا کہ میک ماسٹر یونیورسٹی کے ساتھ یہ شراکت جدت کو فروغ دینے اور پاکستانی گریجویٹس کو عالمی سطح پر جدید تحقیق میں حصہ ڈالنے کے قابل بنانے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

    پاکستانی طلبہ ابھی درخواست دے سکتے ہیں اور شارٹ لسٹ کیے گئے امیدوار تشخیصی عمل کے ذریعے آگے بڑھیں گے۔

    ویزا اور امیگریشن سے متعلق خبریں

  • عمان نے ویزا پالیسی میں نرمی کردی

    عمان نے ویزا پالیسی میں نرمی کردی

    کیا آپ 2025 میں عمان جانے کا سوچ رہے ہیں؟ اپنے خوبصورت مناظر، رنگین ثقافت، اور شاندار تجربات کے ساتھ، عمان ایک بہترین سیاحتی مقام ہے۔

    عمان نے اپنی ویزا پالیسیوں کو آسان بنا دیا ہے، جس میں ویزا فری انٹری، آسان ای-ویزا سسٹم، اور جلد آنے والا جی سی سی یونیفائیڈ ٹورسٹ ویزا شامل ہیں۔ یہ گائیڈ آپ کو بتائے گی کہ آپ کے لیے کون سا ویزا بہترین ہے تاکہ آپ اپنی سفری منصوبہ بندی آسانی سے کر سکیں۔

    14 دن کی ویزا فری انٹری: آسان سفر

    عمان 100 سے زائد ممالک کے شہریوں کو 14 دن کے لیے ویزا فری انٹری دیتا ہے، جیسے کہ امریکا، برطانیہ، کینیڈا، جرمنی، آسٹریلیا، جاپان، اور برازیل۔ یہ آپشن مختصر سفر کے لیے بہترین ہے۔

    پاسپورٹ جو آپ کی آمد کے وقت سے کم از کم چھ ماہ کے لیے درست ہو۔

    ہوٹل کی بکنگ کا ثبوت

    واپسی کا ہوائی جہاز کا ٹکٹ

    ٹریول ہیلتھ انشورنس

    کافی فنڈز کا ثبوت

    یہ ویزا فری آپشن 14 دن سے زیادہ نہیں بڑھایا جا سکتا۔ اگر آپ زیادہ دن رکنا چاہتے ہیں تو ای-ویزا لینا ہوگا۔ خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک (بحرین، کویت، قطر، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات) کے شہری بغیر ویزا کے عمان میں جتنا چاہیں رہ سکتے ہیں۔

    کون اہل ہے؟ چیک کریں کہ آپ کا ملک عمان کی ویزا فری لسٹ میں ہے یا نہیں۔

    مخصوص ویزا ہولڈرز کے لیے ویزا فری انٹری

    اگر آپ کا ملک ویزا فری لسٹ میں نہیں ہے جیسے کہ بھارت، مصر، ویتنام، یا مراکش، تو آپ پھر بھی 14 دن کے لیے ویزا فری عمان جا سکتے ہیں اگر آپ کے پاس درج ذیل ممالک کا درست ویزا یا رہائشی اجازت نامہ ہو،

    امریکا، برطانیہ، کینیڈا، شینگن ایریا ممالک، آسٹریلیا، جاپان شامل ہیں، کسی جی سی سی ملک میں مستقل رہائش ہونی چاہیے۔

    یہ سہولت آپ کے ساتھ آنے والے شریک حیات اور بچوں کے لیے بھی ہے، چاہے ان کی قومیت مختلف ہو۔

    یہ کیوں اہم ہے؟ یہ پالیسی عمان کے ان ممالک کے ویزا سسٹم پر اعتماد کو ظاہر کرتی ہے۔

    عمان ای-ویزا: لمبے قیام کے لیے بہترین

    اگر آپ ویزا فری انٹری کے اہل نہیں ہیں یا 14 دن سے زیادہ رکنا چاہتے ہیں، تو ای-ویزا ایک آسان آپشن ہے۔ درخواست کا عمل مکمل طور پر آن لائن ہے۔ درخواست دینے کا طریقہ:

    رائل عمان پولیس کی ویب سائٹ پر جائیں

    اکاؤنٹ بنائیں

    آن لائن فارم پُر کریں

    اپنا پاسپورٹ اور پاسپورٹ سائز تصویر اپ لوڈ کریں

    ویزا فیس آن لائن ادا کریں

    ای-ویزا کی کئی اقسام ہیں:

    10 دن کا سنگل انٹری ویزا: ~13 ڈالر (5 عمانی ریال)

    30 دن کا سنگل انٹری ویزا: ~52 ڈالر (20 عمانی ریال)

    30 دن کا ملٹی پل انٹری ویزا: ~130 ڈالر (50 عمانی ریال)

    ای-ویزا ان کے لیے بہترین ہے جو لچک یا لمبا قیام چاہتے ہیں۔ یہ تیز اور کاغذات کے بغیر ہے۔

    مشورہ: آخری لمحات کی پریشانی سے بچنے کے لیے جلد اپلائی کریں۔

    جی سی سی یونیفائیڈ ٹورسٹ ویزا: مستقبل کا بڑا قدم

    جی سی سی یونیفائیڈ ٹورسٹ ویزا 2025 کے آخر یا 2026 کے شروع میں متعارف ہوگا۔ یہ ایک ویزا سے عمان، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، بحرین، قطر، اور کویت کا سفر ممکن بنائے گا۔ فی الحال یہ ویزا دستیاب نہیں ہے۔

    کیوں انتظار کریں؟ اگر آپ ایک سے زیادہ خلیجی ممالک گھومنا چاہتے ہیں، تو یہ ویزا آپ کا وقت بچائے گا۔

  • پرتگال کا ویزا کیسے حاصل کریں؟

    پرتگال کا ویزا کیسے حاصل کریں؟

    پرتگال کا ڈی 8 ڈیجیٹل نوماڈ ویزا اکتوبر 2022 میں متعارف کرایا گیا، غیر یورپی یونین/ ای ای اے شہریوں بشمول ریموٹ ورکرز، فری لانسرز اور کاروباری افراد کو پرتگال میں ایک سال تک رہنے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، جسے تجدید یا پانچ سال بعد مستقل رہائش کے راستے کے ساتھ بڑھایا جا سکتا ہے۔

    پرتگال اپنے خوبصورت مناظر، جدید انفراسٹرکچر، سستی زندگی اور متحرک ثقافت کی وجہ سے ڈیجیٹل نوماڈز کے لیے ایک مقبول مقام ہے۔

    اہم شرائط:

    عمر: کم از کم 18 سال ہونی چاہیے۔

    آمدنی: کم از کم یورو 3,480 ماہانہ (پرتگال کی کم از کم تنخواہ سے چار گنا درکار ہے)۔

    ملازمت: ریموٹ یا فری لانس کام کا ثبوت ہونا چاہیے۔

    رہائش: پرتگال میں رہائش کا انتظام

    دستاویزات: درست پاسپورٹ، ہیلتھ انشورنس، صاف جرائم ریکارڈ، اور یورو 36,480 کی بچت کا ثبوت ہو۔

    اہل درخواست دہندگان: غیر یورپی یونین/ای ای اے/سوئس شہری، بشمول خاندان کے افراد (شریک حیات، انحصار بچے، یا مخصوص حالات میں والدین)۔

    ویزا کی اقسام:

    طویل مدتی رہائشی ویزا:

    مدت: 4 ماہ، پرتگال پہنچنے پر 2 سالہ رہائشی اجازت نامے میں تبدیل ہوتا ہے (3 سال تک قابل تجدید)۔ پانچ سال بعد مستقل رہائش یا شہریت کا باعث بنتا ہے۔

    درخواست فیس: 75 سے 90 یورو ہے۔

    عارضی قیام ویزا:

    مدت: 1 سال، متعدد انٹریز کے ساتھ، 4 بار تک قابل تجدید۔

    مستقل رہائش کا باعث نہیں بنتا، خاندان شامل نہیں کیا جا سکتا۔

    فوائد:

    کم از کم ایک سال کی رہائش (90 دن کے سیاحتی ویزا کے مقابلے میں)۔ شینگن ممالک میں 90 دن ہر 6 ماہ میں ویزا فری سفر۔

    5 سال بعد یورپی شہریت کا راستہ (زبان/انضمام کے تقاضوں کے ساتھ)۔

    سستی صحت کی سہولیات، معیاری تعلیم، اور کم لاگت زندگی۔

    شہری علاقوں میں انگریزی کی بہترین مہارت۔

    درخواست کا عمل:

    اہلیت کی تصدیق کریں (یورو 3,480 ماہانہ آمدنی، ریموٹ کام)۔

    پاسپورٹ، آمدنی کا ثبوت،، ہیلتھ انشورنس، جرائم ریکارڈ، رہائش کا ثبوت، این آئی ایف، دستاویزات وغیرہ جمع کروائیں۔

    پرتگالی قونصلیٹ/سفارتخانے میں درخواست جمع کرائیں۔

    منظوری کا انتظار کریں، ویزا حاصل کریں، اور طویل مدتی ویزا کے لیے رہائشی اجازت نامے کے لیے درخواست دیں۔

    پرتگال میں رہائش کی لاگت (ایک فرد کے لیے ماہانہ):

    رہائش: 1,000–2,000، یورو۔

    یوٹیلٹیز: 180۔ 184 یورو۔

    گروسری: 300۔ 500 یورو۔

    انٹرنیٹ، فون: 40۔ 90 یورو۔

    پبلک ٹرانسپورٹ: 30۔ 40 یورو۔

    ہیلتھ انشورنس: 20۔ 100 یورو۔

    ڈی7 ویزا: غیر فعال آمدنی (یورو820/ماہ) کے لیے، 2 سال کے لیے قابل تجدید۔

    ڈی8 ویزا: ریموٹ کام کی فعال آمدنی (یورو3,480/ماہ) کے لیے، رہائش/شہریت کے یکساں راستوں کے ساتھ لیکن زیادہ آمدنی کی حد۔

    اضافی معلومات:

    جنوری 2025 میں پرتگال کی بے روزگاری کی شرح 6.2 فیصد تک گر گئی، جو معاشی استحکام کی نشاندہی کرتی ہے۔

    پرتگالی بینک اکاؤنٹ کھولنے کے لیے این آئی ایف، شناخت، ایڈریس کا ثبوت، اور ملازمت کا ثبوت درکار ہوتا ہے

  • جنوبی ایشیائی ملک کا 40 ممالک کے لیے ویزا فیس ختم کرنے کا اعلان

    جنوبی ایشیائی ملک کا 40 ممالک کے لیے ویزا فیس ختم کرنے کا اعلان

    جنوبی ایشیائی ملک کا 40 ممالک کے لیے ویزا فیس ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    سری لنکا کے وزیر سیاحت وجیتھا ہیراتھ نے کہا کہ امریکا، برطانیہ، کینیڈا، جرمنی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک کے سیاح جلد ہی بغیر ویزا فیس کے جزیرے میں داخل ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنا، دفتری رکاوٹوں کو کم کرنا، اور یہ پیغام دینا ہے کہ سری لنکا سیاحت کے لیے کھلا ہے۔

    ہیراتھ نے کہا کہ ویزا فیس ختم کرنے سے حکومت کو تقریباً 66 ملین ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے لیکن سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے معاشی فوائد اس نقصان کی تلافی کر دیں گے۔

    ویزا فیس کی چھوٹ مارچ 2023 میں شروع کیے گئے ایک چھوٹے پروگرام کی توسیع ہے جس کے تحت بھارت، چین، اور روس سمیت سات ممالک کے سیاحوں کو پہلے سے الیکٹرانک ٹریول اتھرائزیشن کے ذریعے 30 دن کے مفت ویزے دیے گئے۔ اب تک جنوبی ایشیا سے باہر کے زیادہ تر سیاحوں کو مختصر قیام کے ویزے کے لیے 50 سے 60 ڈالر ادا کرنے پڑتے تھے۔

    سری لنکا نے 2025 میں 30 لاکھ سیاحوں کو راغب کرنے اور سیاحت سے 5 ارب ڈالر کی آمدنی حاصل کرنے کا ایک بلند ہدف مقرر کیا ہے۔ یہ 2024 میں 2.05 ملین سیاحوں اور تقریباً 3 ارب ڈالر کی آمدنی سے ایک بڑا اضافہ ہے۔

    ہاسپیٹیلٹی کمپنی آئی لینڈ لائف، سری لنکا کے منیجنگ ڈائریکٹر امرت راجاراتھنم نے کہا، "یہ اقدام سری لنکا کو زیادہ قابل رسائی اور مسابقتی منزل بنانے کی طرف ایک مضبوط قدم ہے۔

    اگرچہ یہ 2025 کے 30 لاکھ سیاحوں کے ہدف کو مکمل طور پر پورا نہ کر سکے لیکن اس سے سیاحوں کی آمد میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ عالمی سطح پر سیاحت پر مبنی ممالک کا موجودہ رجحان ویزا فری فارمیٹ کو اپنانا ہے۔

  • جرمنی کے ویزوں سے متعلق پاکستانیوں کے لیے اہم خبر آگئی

    جرمنی کے ویزوں سے متعلق پاکستانیوں کے لیے اہم خبر آگئی

    پاکستان میں جرمنی قونصل خانے نے غیر معینہ مدت کے لیے ویزے کا اجرا بند کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جرمنی کے قونصل خانے میں بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر آئندہ احکامات تک ویزا سروس معطل رہے گی۔

    جرمن قونصل خانے کا کہنا ہے کہ یورپی سٹیزن کے لیے سروس بحال رہے گی۔

    ویزا ایک سفری دستاویز ہے جو آپ کو کسی دوسرے ملک میں داخل ہونے اور رہنے کی اجازت دیتی ہے۔ یہ ضروری ہے کیونکہ یہ آپ کے سفر کو قانونی بناتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آپ متعلقہ ممالک کے امیگریشن قوانین کی تعمیل کر رہے ہیں.

    ویزے کی چند اہم وجوہات یہ ہیں:

    قانونی داخلہ:

    ویزا آپ کو کسی دوسرے ملک میں قانونی طور پر داخل ہونے اور رہنے کی اجازت دیتا ہے، بغیر کسی قانونی مسائل کے آپ اس ملک میں رہ سکتے ہیں۔.

    امیگریشن قوانین کی تعمیل:

    ویزا حاصل کرنے سے آپ اس ملک کے امیگریشن قوانین کی تعمیل کرتے ہیں جہاں آپ سفر کر رہے ہیں، جو آپ کو وہاں قیام کے دوران کسی بھی پریشانی سے بچاتا ہے.

    محفوظ اور ہموار سفر:

    ویزا آپ کے سفر کو محفوظ اور ہموار بناتا ہے کیونکہ یہ آپ کو متعلقہ حکام کی جانب سے کسی بھی رکاوٹ سے بچاتا ہے.

    معاشی سرگرمیاں:

    بعض صورتوں میں، ویزا آپ کو ملک میں کام کرنے یا تعلیم حاصل کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے.

  • کِن پاکستانیوں کیلیے یواےای کے ویزا چھوٹ کی سہولت بحال ہوگئی؟

    کِن پاکستانیوں کیلیے یواےای کے ویزا چھوٹ کی سہولت بحال ہوگئی؟

    یواےای نے پاکستان کے سفارتی اور  سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کیلئے ویزا چھوٹ فعال کر دی۔

    نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یواےای کے نائب وزیر اعظم  شیخ عبداللہ بن زایدآل نہیان سےگزشتہ دنوں ملاقات  ہوئی جس میں برادر ممالک کے درمیان سفارتی اور سرکاری پاسپورٹس پر باہمی ویزہ چھوٹ پر اتفاق ہوا۔

    اسحاق ڈار نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے تاکہ معاہدے کو مؤثر اور نافذ العمل بنایا جا سکے یہ طے پایا کہ ایم اویو پر دستخط کے 30 دن بعد ویزہ چھوٹ نافذالعمل ہو جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اماراتی حکام نے پاکستانی سفارتی اور سرکاری پاسپورٹس پر ویزا چھوٹ کی تصدیق کر دی، جولائی سے تمام یو اے ای ہوائی اڈوں پر ویزا چھوٹ نافذ العمل ہو چکی ہے۔

    نائب وزیراعظم نے کہا کہ اسی نوعیت کی باہمی سہولت یواےای  شہریوں کیلئے بھی پاکستانی ہوائی اڈوں پر نافذ کر دی۔

    اگر آپ بھی متحدہ عرب امارات جانے کی خواہش رکھتے ہیں یا پلان بنا رہے ہیں تو آپ یہ باآسانی جان سکتے ہیں کہ پیشگی ویزہ کیسے مل سکتا ہے تا بغیر ویزے والے ممالک کون سے ہیں۔

    بین الاقوامی وزیٹرز کو اس بات کا تعین کرنے میں مدد کرنے کے لیے کہ آیا انہیں ویزے کی ضرورت ہے، UAE کی وزارت خارجہ (MOFA) نے ایک وقف شدہ آن لائن ویزا چیک ٹول شروع کیا ہے۔

    سرکاری MOFA ویزا استثنیٰ کے صفحہ پر جائیں: www.mofa.gov.ae/en/visa-exemptions-for-non-citizen

    سرچ بار تک نیچے سکرول کریں یا اپنا ملک منتخب کرنے کے لیے نقشہ استعمال کریں۔

    آپ کو درج ذیل نتائج میں سے ایک نظر آئے گا:

    ویزا فری : آپ کو آمد سے پہلے ویزا کے لیے درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ویزا درکار ہے : آپ کو پہلے سے ویزا کے لیے درخواست دینی ہوگی۔

    UAE ویزا فری داخلہ: آپ کب تک رہ سکتے ہیں؟

    اگر آپ کا ملک ویزا فری سفر یا آمد پر ویزا کے لیے اہل ہے، تو اجازت شدہ قیام کی مدت مختلف ہوتی ہے:

    آمد پر 30 دن کا ویزا

    آمد پر 90 دن کا ویزا

    مدت آپ کی قومیت پر منحصر ہے۔

    ویزا آن ارائیول

    ایک درست سیاحتی ویزا، رہائشی اجازت نامہ، یا امریکہ کی طرف سے جاری کردہ گرین کارڈ۔

    ایک درست سیاحتی ویزا یا رہائشی اجازت نامہ جو یورپی یونین کے کسی ملک یا برطانیہ کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔

    سنگاپور، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، یا کینیڈا سے ایک درست ویزا، رہائشی اجازت نامہ، یا گرین کارڈ۔

    ویزا کہاں سے حاصل کریں

    امارات، اتحاد، فلائی دبئی، یا ایئر عربیہ جیسی متحدہ عرب امارات کی ایئر لائن کے ذریعے درخواست دیں۔

    متحدہ عرب امارات کے لائسنس یافتہ ٹریول ایجنسی یا ٹور آپریٹر کے ذریعے بک کروائیں۔

    متحدہ عرب امارات کے رہائشی (خاندان کے رکن یا دوست) سے اسپانسر حاصل کریں۔

    سیاحتی ویزے عام طور پر 14، 30 یا 90 دنوں کے لیے دستیاب ہوتے ہیں، آپ کی درخواست کے طریقہ کار اور سفر کے مقصد پر منحصر ہے۔

  • قطر میں مستقل رہائش کیسے حاصل کریں؟ جانیے آسان طریقہ

    قطر میں مستقل رہائش کیسے حاصل کریں؟ جانیے آسان طریقہ

    قطر میں عام طور پر مستقل رہائش کا پروگرام غیر ملکیوں کے لیے محدود ہے، لیکن کچھ مخصوص حالات میں اسے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    قطر میں مستقل رہائش (Permanent Residency) حاصل کرنے کے لیے درج ذیل اہم نکات اور شرائط پر عمل کرنا ضروری ہے۔ تاہم، یہ بات نوٹ کریں کہ قطر کا نظامِ امیگریشن دیگر ممالک سے کچھ مختلف ہے، اور مستقل رہائش کے قواعد سخت ہیں۔

    اہلیت، درخواست کے مراحل اور اہم فوائد کی تفصیلات

    • اہلیت کے معیار: قطر میں مستقل رہائش کے لیے اہل ہونے کے لیے آپ کو کچھ شرائط پوری کرنی ہوں گی۔
    • عمر کی حد: درخواست دینے والے کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے۔
    • رہائش کی مدت: آپ کو قطر میں کم از کم 5 سال تک قانونی طور پر رہنا ہوگا،  اگر آپ کسی خاص پیشے (مثلاً ڈاکٹر، انجینئر، یا سرکاری ملازم) سے تعلق رکھتے ہیں، تو یہ مدت کم ہو سکتی ہے۔
    • صاف ستھرا ریکارڈ: مستقل رہائش حاصل کرنے کے لیے آپ کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے، قطر کی حکومت آپ کے بیک گراؤنڈ کی مکمل انکوائری کرتی ہے۔
    • زبان کی مہارت: عربی زبان کی بنیادی سمجھ ہونا ضروری ہے، اگر آپ عربی نہیں جانتے، تو آپ کو عربی سیکھنے کی کوشش کرنی ہوگی، کیونکہ یہ مقامی ثقافت اور رابطوں کے لیے اہم ہے۔
    • مالی استحکام: آپ کے پاس مستحکم آمدنی کا ذریعہ ہونا چاہیے، جیسے کہ ملازمت، کاروبار، یا قطر میں جائیداد۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ اپنا اور اپنے خاندان کا خرچ اٹھا سکتے ہیں۔
    • صحت کی حالت: آپ کو صحت کے ٹیسٹ سے گزرنا ہوگا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ کسی سنگین بیماری میں مبتلا نہیں ہیں۔

    درخواست کے مراحل

    مستقل رہائش کے لیے درخواست دینے کا عمل کچھ اس طرح ہے، جس کے لیے آپ کو درج ذیل دستاویزات تیار کرنی ہوں گی۔

    •  درست پاسپورٹ کی کاپی
    •    موجودہ رہائشی اجازت نامہ (Residence Permit)
    •    آمدنی کا ثبوت (بینک اسٹیٹمنٹ، تنخواہ کے سرٹیفکیٹ، یا کاروباری دستاویزات)
    •  پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ (اپنے آبائی ملک اور قطر سے)
    •    صحت کا سرٹیفکیٹ (مقامی اسپتال سے)
    • پاسپورٹ سائز تصاویر
    •   دیگر متعلقہ دستاویزات، جیسے کہ تعلیمی اسناد یا پیشہ ورانہ سرٹیفکیٹس

    درخواست جمع کروانے کا طریقہ

     درخواست قطر کی وزارت داخلہ (Ministry of Interior) کے دفتر یا ان کی سرکاری ویب سائٹ کے ذریعے جمع کرائی جا سکتی ہے،آن لائن پورٹل عام طور پر زیادہ آسان ہوتا ہے، لیکن آپ کو تمام دستاویزات ڈیجیٹل شکل میں اپ لوڈ کرنی ہوں گی۔

    • جانچ پڑتال اور انٹرویو: درخواست جمع کرانے کے بعد، حکام آپ کی دستاویزات کی جانچ کریں گے، کچھ معاملات میں آپ کو انٹرویو کے لیے بلایا جا سکتا ہے تاکہ آپ کے ارادوں اور اہلیت کی تصدیق کی جا سکے۔
    • منظوری کا انتظار: درخواست کی جانچ پڑتال میں چند مہینے لگ سکتے ہیں اس دوران آپ کو صبر سے کام لینا ہوگا اگر آپ کی درخواست منظور ہو جاتی ہے، تو آپ کو مستقل رہائش کا سرٹیفکیٹ ملے گا۔

    مستقل رہائش کے اہم فوائد

    قطر میں مستقل رہائش حاصل کرنے کے کئی فوائد ہیں، جو آپ کی زندگی کو آسان اور بہتر بنا سکتے ہیں

    • طویل مدتی رہائش: آپ کو بار بار ویزہ تجدید کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، جو کہ وقت اور پیسے کی بچت کرتا ہے۔
    • سرکاری سہولیات تک رسائی: مستقل رہائشیوں کو تعلیم، صحت، اور دیگر سرکاری خدمات تک ترجیحی رسائی ملتی ہے۔ مثال کے طور پر، آپ کے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخلہ مل سکتا ہے۔
    • کاروباری مواقع: آپ قطر میں آسانی سے کاروبار شروع کر سکتے ہیں یا جائیداد خرید سکتے ہیں، جو کہ عام رہائشی ویزہ ہولڈرز کے لیے مشکل ہوتا ہے۔
    • خاندان کے لیے فوائد: کچھ صورتوں میں، آپ اپنے قریبی خاندان کے افراد (جیسے کہ بیوی/شوہر اور بچوں) کے لیے بھی رہائش کے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔
    • مستحکم مستقبل: مستقل رہائش آپ کو قطر میں ایک محفوظ اور مستحکم مستقبل کی ضمانت دیتی ہے، خاص طور پر اگر آپ طویل عرصے تک یہاں رہنا چاہتے ہیں۔

    اہم نکات

    • قانونی مشورہ لیں: اگر آپ کو درخواست کے عمل میں کوئی مشکل پیش آتی ہے، تو کسی مقامی وکیل یا امیگریشن ماہر سے رابطہ کریں۔
    • تازہ معلومات: قطر کی امیگریشن پالیسیوں میں وقتاً فوقتاً تبدیلیاں ہو سکتی ہیں، اس لیے ہمیشہ سرکاری ویب سائٹ یا قطر کے سفارتخانے سے تازہ معلومات حاصل کریں۔
    • اخراجات: درخواست کے عمل سے وابستہ کچھ فیسیں ہو سکتی ہیں، جن کی تفصیلات آپ کو سرکاری پورٹل پر مل جائیں گی۔

    نتیجہ

    قطر میں مستقل رہائش حاصل کرنا ایک بہترین موقع ہے اگر آپ اس ملک میں طویل عرصے تک رہنا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو اہلیت کے معیار پر پورا اترنا ہوگا، درست دستاویزات جمع کرنی ہوں گی، اور صبر کے ساتھ درخواست کے عمل سے گزرنا ہوگا۔ مستقل رہائش آپ کو نہ صرف معاشی استحکام بلکہ ایک بہتر معیارِ زندگی بھی فراہم کرتی ہے۔

    ویزا اور امیگریشن سے متعلق خبریں

  • عمان میں موجود پاکستانیوں کیلیے اہم خبر، 31 جولائی تک یہ کام ضرور کر لیں

    عمان میں موجود پاکستانیوں کیلیے اہم خبر، 31 جولائی تک یہ کام ضرور کر لیں

    (27 جولائی 2025): عمان میں موجود غیر ملکیوں بشمول پاکستانیوں کیلیے اہم خبر یہ ہے کہ وہ جلد از جلد ویزا تجدید کروائیں یا ملک چھوڑ دیں ورنہ مقررہ مدت کے بعد بھاری جرمانے ادا کرنے ہوں گے۔

    عمان کی وزارت لیبر نے حتمی نوٹس جاری کرتے ہوئے غیر ملکی شہریوں، آجروں اور کارکنوں پر زور دیا ہے کہ وہ 31 جولائی 2025 تک رعایتی مدت ختم ہونے سے پہلے ویزا تجدید کروا لیں۔

    یہ بھی پڑھیں: جنوبی ایشیائی ملک نے پاکستانیوں کیلیے ویزا فری کر دیا

    اے آر وائی نیوز انگلش کی رپورٹ کے مطابق وزارت لیبر نے نوٹس میں کہا کہ 31 جولائی 2025 کے بعد کوئی درخواست قبول نہیں کی جائے گی، تمام درخواستیں سرکاری ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور منظور شدہ سروس سینٹرز کے ذریعے کریں۔

    واضح رہے کہ یہ اعلان جنوری 2025 میں متعارف کرائے گئے ایک وسیع تر ایمنسٹی اقدام کے بعد سامنے آیا جب عمانی کابینہ نے 60 ملین عمانی ریال (تقریباً 156 ملین ڈالر) مالیت کے ایک جامع پیکج کی منظوری دی تھی۔

    ایمنسٹی کا مقصد لیبر مارکیٹ کے ضوابط کو ہموار کرنا، کارکنوں اور آجروں دونوں کے حقوق کا تحفظ کرنا اور روزگار کے مؤثر ماحول کو یقینی بنانا ہے۔

    اقدام کے فوائد

    • سات سالوں سے غیر فعال رہنے والے لیبر کارڈز پر جرمانے اور واجبات کی مکمل منسوخی
    • سال 2018 سے پہلے عمان سے باہر جانے والے کارکنوں کیلیے وطن واپسی کے اخراجات سے استثنیٰ
    • 10 سال سے زائد عرصے سے غیر استعمال شدہ لیبر کارڈز کی خودکار منسوخی (بشرطیکہ سروس کی کوئی بقایا درخواستیں نہ ہوں)

    چھ ماہ کی رعایتی مدت (1 فروری سے 31 جولائی 2025) کے دوران افراد یہ کر سکتے ہیں:

    • آئندہ دو سالوں کیلیے فیس ادا کر کے میعاد ختم ہونے والے لیبر کارڈز کی تجدید کریں
    • کام چھوڑنے کی رپورٹوں کو منسوخ کریں
    • کفالت کی منتقلی یا وطن واپسی کے اخراجات طے کریں

    درخواستیں وزارت کی سرکاری ویب سائٹ یا مجاز سروس چینلز کے ذریعے جمع کریں۔ عمان کی غیر ملکی افرادی قوت بڑی حد تک بنگلہ دیش (622,078)، بھارت (507,956) اور پاکستان (314,997) کے شہریوں پر مشتمل ہے۔

  • ٹیکس فری آمدنی اور دولت پر کوئی ٹیکس نہیں؛ خوبصورت جزائر پر مشتمل ملک کی شہریت حاصل کریں!

    ٹیکس فری آمدنی اور دولت پر کوئی ٹیکس نہیں؛ خوبصورت جزائر پر مشتمل ملک کی شہریت حاصل کریں!

    (26 جولائی 2025): سینٹ کٹس اینڈ نیوس (فیڈریشن آف سینٹ کٹس اینڈ نیوس) شمال مشرقی کیریبین میں واقع ایک چھوٹا سا دو جزائر پر مشتمل ملک ہے۔ دو جزائر میں سینٹ کٹس (68 مربع میل) اور نیوس (36 مربع میل) شامل ہیں جن کی کل آبادی تقریباً 53,000 ہے جبکہ دارالحکومت باسٹیئر سینٹ کٹس پر واقع ہے۔ سرکاری زبان انگریزی ہے اور کرنسی مشرقی کیریبین ڈالر ہے۔

    سینٹ کٹس اینڈ نیوس نے 19 ستمبر 1983 کو آزادی حاصل کی۔ ملک کی معیشت سیاحت، زراعت، مینوفیکچرنگ، اور مالیاتی خدمات پر مبنی ہے۔ اہم صنعتیں گنا، کپاس اور گڑ کی پیداوار ہیں جبکہ فی کس جی ڈی پی تقریباً $28,000 ہے۔

    اے آر وائی نیوز انگلش کی رپورٹ کے مطابق سینٹ کٹس اینڈ نیوس کا شہریت بذریعہ سرمایہ کاری پروگرام امیر افراد اور ان کے خاندانوں کو کیریبین کے خوبصورت جزیرے میں شہریت حاصل کرنے کا منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ پروگرام 1984 میں شروع ہوا اور دنیا کے سب سے پرانے اور معتبر پروگراموں میں سے ایک ہے۔

    ویزا اور امیگریشن سے متعلق خبریں

    شہریت کے فوائد

    • 150 سے زائد ممالک جیسے کہ برطانیہ، یورپی یونین اور کینیڈا میں بغیر ویزا سفر
    • دوہری شہریت کی اجازت
    • رہائش کا کوئی تقاضہ نہیں
    • ٹیکس فری آمدنی اور دولت پر کوئی ٹیکس نہیں
    • سینٹ کٹس اینڈ نیوس میں رہنے اور کام کرنے کا مواقع
    • زندگی بھر کی شہریت جو آئندہ نسلوں تک منتقل کی جا سکتی ہے

    شہریت کی اہلیت کے تقاضے

    • درخواست دہندگان کی عمر کم از کم 18 سال
    • کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے
    • اچھی ساکھ اور کردار
    • کم از کم سرمایہ کاری کے تقاضوں کو پورا کرنا چاہیے
    • میڈیکل معائنہ پاس کرنا چاہیے

    پروگرام کے تحت کم از کم سرمایہ کاری کے تقاضے

    درخواست دہندگان دو سرمایہ کاری کے اختیارات میں سے انتخاب کر سکتے ہیں:

    • رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاری: کم از کم 400,000 ڈالر کی قیمت کی منظور شدہ ڈیولپر سے جائیداد خریدیں، جائیداد کو کم از کم 5 سال تک رکھنا ضروری ہے۔
    • شوگر انڈسٹری ڈائیورسیفکیشن فاؤنڈیشن (SIDF) میں حصہ: فاؤنڈیشن کو 250,000 ڈالر کا ناقابل واپسی حصہ دیں جو سینٹ کٹس اینڈ نیوس میں شوگر انڈسٹری کی ترقی کا سبب بنے گا۔

    اضافی فیس اور اخراجات

    • درخواست فیس 7500 ڈالر
    • ڈیو ڈلیجنس فیس 7,500 ڈالر
    • پاسپورٹ فیس 350 ڈالر
    • نیچرلائزیشن فیس 250 ڈالر

    دیگر اخراجات جیسے کہ قانونی فیس اور پس منظر کی جانچ بھی ہو سکتے ہیں۔

    درخواست کا عمل

    درخواست کا عمل عام طور پر 6 سے 12 ماہ لیتا ہے اور اس میں درج ذیل مراحل شامل ہیں:

    • ایک منظور شدہ ایجنٹ یا وکیل کا انتخاب کریں جو آپ کی نمائندگی کرے
    • درخواست اور ضروری دستاویزات جمع کرائیں
    • پس منظر کی جانچ اور ڈیو ڈلیجنس پاس کریں
    • اصولی طور پر منظوری حاصل کریں
    • مطلوبہ سرمایہ کاری کریں
    • نیچرلائزیشن کا سرٹیفکیٹ حاصل کریں
    • وفاداری کا حلف اٹھائیں اور پاسپورٹ حاصل کریں