Tag: visa

ویزا اور امیگریشن کی تازہ ترین خبروں کے لیے آپ کا ذریعہ

پاکستان سے دنیا بھر کے ممالک کے لیے ویزا کے نئے قوانین، امیگریشن کی پالیسیوں میں ہونے والی تبدیلیوں، اور بیرون ملک سکونت اختیار کرنے یا سفر کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم اعلانات کے بارے میں بروقت اور قابل اعتماد معلومات حاصل کریں۔ چاہے آپ تعلیم، ملازمت، سیاحت یا مستقل رہائش کے لیے بیرون ملک جانے کا ارادہ رکھتے ہوں، ہماری یہ پیج آپ کو باخبر رکھنے اور آپ کے فیصلوں میں مدد فراہم کرنے کے لیے وقف ہے۔ ویزا اپ ڈیٹس، امیگریشن کے رجحانات، اور پاکستانیوں کے لیے دستیاب بین الاقوامی مواقع سے متعلق تمام ضروری معلومات کے لیے ہمارے ساتھ رہیں۔’”

Visa and Immigration News in Urdu for Pakistanis

  • جنوبی ایشیائی ملک نے پاکستانیوں کیلیے ویزا فری کر دیا

    جنوبی ایشیائی ملک نے پاکستانیوں کیلیے ویزا فری کر دیا

    (26 جولائی 2025): خوبصورت قدرتی نظاروں اور منفرد کھانوں کی وجہ سے دنیا بھر میں سیاحت کیلیے مشہور جنوبی ایشیائی ملک نے پاکستان سمیت 40 ممالک کیلیے ویزا فری کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا کے وزیر خارجہ وجیتھا ہیراتھ نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ سیاحت کو فروغ دینے اور اقتصادی بحالی کو برقرار رکھنے کی کوششوں کے تحت مزید 40 ممالک کیلیے سیاحتی ویزا فری کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ وجیتھا ہیراتھ نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ اقدام گزشتہ ہفتے سات اہل ممالک کی موجودہ فہرست کو 40 تک بڑھانے کیلیے کابینہ کی منظوری کے بعد کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ناروے کا اسٹوڈنٹ ویزا حاصل کرنے کا آسان طریقہ

    واضح رہے کہ مارچ 2023 سے چین، بھارت، انڈونیشیا، روس، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور جاپان کے شہریوں کیلیے سری لنکا کا سیاحتی ویزا فری ہے تاہم اب جو ممالک اس فہرست کا حصہ بنے ہیں ان میں برطانیہ، امریکا، کینیڈا، پاکستان، ایران، متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا شامل ہیں۔

    اگرچہ حکومت کو سیاحتی ویزا فری کرنے سے سالانہ 66 ملین ڈالر کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے لیکن وزیر خارجہ وجیتھا ہیراتھ کہتے ہیں کہ غیر ملکی سیاحوں کی بڑھتی ہوئی آمد سے بالواسطہ معاشی فوائد نقصان سے کہیں زیادہ ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے معیشت کو مستحکم کیا ہے اور سیاحت سے متعلق پالیسی کی تبدیلیوں کے ذریعے ہمارا مقصد آنے والے غیر ملکیوں کی مسلسل بہتری کو یقینی بنانا ہے۔

  • برطانیہ، چین اور یورپی یونین بغیر ویزہ جانا ہے تو اس چھوٹے سے ملک کی شہریت لیں

    برطانیہ، چین اور یورپی یونین بغیر ویزہ جانا ہے تو اس چھوٹے سے ملک کی شہریت لیں

    اگر آپ برطانیہ چین یورپی یونین سمیت دنیا کے 120 ممالک میں بغیر ویزہ انٹری چاہتے ہیں تو اس چھوٹے سے ملک کی شہریت لے لیں۔

    دنیا کے کسی بھی ملک میں جانے کے لیے ویزا لازمی ہوتا ہے۔ مگر دنیا میں کچھ ایسے ممالک ہیں جن کے شہریوں کو کئی ممالک میں بغیر ویزا انٹری کی سہولت حاصل ہے۔ ان ہی میں ایک ملک ڈومینیکا ہے۔

    دنیا کے نقشے پر ڈومینیکا اگرچہ ایک چھوٹے سے رقبہ پر کم آبادی والا ملک ہے۔ مگر یہ خوبصورت جزیرائی ملک ہونے کے ساتھ دولت مشترکہ کا رکن بھی ہے غیر ملکیوں کو اپنے ملک کی شہریت حاصل کرنے کا نادر موقع فراہم کر رہا ہے اور اس ملک کا پاسپورٹ آپ کو بغیر ویزہ 120 ملکوں کا سفر کی سہولت فراہم کر سکتا ہے۔

    ڈومینیکن حکومت نے غیر ملکیوں کو اپنے ملک کی شہریت حاصل کرنے کا نادر موقع فراہم کیا ہے۔ کوئی بھی شخص سرمایہ کاری کے ذریعہ اس خوبصورت ملک کی شہریت حاصل کر سکتا ہے۔ ڈومینیکا نے سرمایہ کاری کا یہ CBI پروگرام 1993 میں شروع کیا تھا جو وقت گزرنے کے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں میں مقبول ہو چکا ہے۔

    سر سبز بارانی جنگلات، گرم چشموں، آبشاروں جیسے قدرتی مناظر اور متنوع جنگلی حیات کی وجہ سے اس کو ’’نیچر آئی لینڈ‘‘ بھی کہا جاتا ہے اور قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونے والے افراد کے لیے یہ رہائش کی آئیڈیل جگہ ہو سکتی ہے۔

    اس کے علاوہ یہ مہم جو سیاحوں کے لیے بھی کشش رکھتا ہے۔ 4747 فٹ (1447 میٹر) بلند اس مقام پر پیدل سفر کے ساتھ تیراکی اور وہیل واچنگ کے ذریعہ مہم جوئی کا شوق بھی پورا کیا جا سکتا ہے۔

    اگر آپ اس خوبصورت قدرتی نظاروں سے بھرپور اس ملک (ڈومینیکا) کی شہریت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کی اہلیت پر پورا اترنے کے لیے کچھ شرائط ہیں، جن کو پورا کرنا لازمی ہوگا۔

    ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کی اہلیت:

    اس جزیرائی ملک کی شہریت حاصل کرنے والے خواہشمند کسی بھی فرد کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے اور اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں ہونا چاہیے۔

    ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کے خواہشمند درخواست دہندگان کا صحت مند ہونا بھی ضروری ہے۔ اسکے لیے انہیں میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہوگا۔

    درخواست دہندہ کو شہریت دینے کا حتمی فیصلہ کرنے سے قبل سخت جانچ پڑتال کے عمل سے گزارا جائے گا۔

    ڈومینیکا کی شہریت لینے والے درخواست دہندگان کو اس ملک میں کچھ شعبوں میں مقررہ حد تک کم از کم سرمایہ کاری بھی کرنی ہوگی۔

    ڈومینیکا CBI پروگرام کے لیے کم از کم سرمای کاری کی حد:

    ڈومینیکا CBI پروگرام کے لیے کم از کم سرمای کاری کی حد ایک لاکھ ڈالر ہے۔ جس کا شیڈول کچھ اس طرح ہے۔

    اکنامک ڈائیورسیفیکیشن فنڈ (EDF) میں ایک لاکھ امریکی ڈالر کا عطیہ

    7500 ڈالر ڈیو ڈیلیجنس فیس

    1000 ڈالر پاسپورٹ فیس

    اس کے علاوہ، درخواست دہندگان جائیداد میں سرمایہ کاری کا اختیار بھی منتخب کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں پیشگی منظور شدہ جائیداد جس کی مالیت کم از کم 2 لاکھ ڈالر ہونی چاہیے، اس میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

    ڈومینیکا کی شہریت کے فوائد:

    ڈومینیکا اگرچہ 750 مربع کلومیٹر (290 مربع میل) رقبہ اور 70 ہزار سے زائد آبادی کے ساتھ ایک چھوٹا سا ملک ہے۔ تاہم اس چھوٹے سے ملک کی شہریت حاصل کرنے والے کو بیش بہا فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔

    CBI پروگرام کے ذریعے ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کا سب سے بڑا فائدہ برطانیہ، یورپی یونین، چین سمیت دنیا کے 120 سے زائد ممالک کا بغیر ویزا سفر کی سہولت ہے۔

    ڈومینیکا کے شہری کی آمدنی ٹیکس فری ہوگی اور اس کو کوئی ویلتھ ٹیکس نہیں دینا ہوگا اور ٹیکس فری ماحوال میں کاروبار کرنے کے بہترین مواقع میسر ہوں گے۔

    اس کے علاوہ اس ملک کا شہری بن کر ڈومینیکا میں ایک اعلیٰ معیار زندگی کا حصول، کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کا حق بھی حاصل ہوگا۔

    درخواست دینے کا طریقہ:

    ڈومینیکا کی شہریت کے حصول کے لیے درخواست دینے کا طریقہ انتہائی آسان ہے۔ تاہم CBI پروگرام کے لیے درخواست پر سخت جانچ پڑتال کے باعث عملدرآمد میں دو سے تین ماہ کا عرصہ لگتا ہے۔

    ڈومینیکا کی شہریت حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کو پہلے ابتدائی درخواست اور اس کے ساتھ مطلوبہ دستاویزات جمع کرانا ہوں گی۔ جس کے بعد درخواست کو ڈیو ڈیلیجنس کے عمل سے گزارا جائے گا۔

    درخواست تمام مطلوبہ معیار پر پورا اترنے کے بعد ڈومینیکا کی حکومت کی جانب سے درخواست دہندہ کے لیے شہریت کی منظوری دی جائے گی۔

    اگلے مرحلے میں کامیاب درخواست گزار سے ڈومینیکا سے وفاداری کا حلف لیا جائے گا، جس کے بعد اس کو ملک کا پاسپورٹ جاری کر دیا جائے گا۔

  • پاکستانی شہری گریناڈا کی شہریت کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟ آسان طریقہ جانیے

    پاکستانی شہری گریناڈا کی شہریت کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟ آسان طریقہ جانیے

    گریناڈا ایک خوبصورت کیریبین جزیرہ ہے جو اپنی قدرتی خوبصورتی اور پرامن ماحول کے لیے مشہور ہے۔ گریناڈا کی حکومت نے ایک خاص پروگرام شروع کیا ہے جس کے ذریعے لوگ اپنے آبائی ملک کے علاوہ دوسری شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ پروگرام ان لوگوں کے لیے بہت بڑا موقع ہے جو عالمی سطح پر سفر اور کاروبار کے مواقع بڑھانا چاہتے ہیں۔

    سرمایہ کاری کے ذریعے گریناڈا کی شہریت

    اے آر وائی نیوز انگلش کی رپورٹ کے مطابق گریناڈا نے اگست 2013 میں سیٹیزن شپ بذریعہ سرمایہ کاری پروگرام شروع کیا جس کے تحت درخواست دہندگان کو ملک میں بڑی سرمایہ کاری کرنی ہوتی ہے یا حکومت کی منظور شدہ جائیداد خریدنی ہوتی ہے۔ اس کے بدلے میں سخت جانچ پڑتال اور تحقیقات کے بعد درخواست دہندگان کو شہریت دیتی ہے۔

    گریناڈا کی شہریت کے فوائد

    ویزا فری یا ویزا آن ارائیول: گریناڈا کے شہری 140 سے زائد ممالک میں بغیر ویزا یا ویزا آن ارائیول کی سہولت کے ساتھ سفر کر سکتے ہیں جن میں چین، ہانگ کانگ، سنگاپور، برطانیہ اور یورپ کے شینگن علاقے شامل ہیں۔

    امریکا کے ساتھ ای ٹو انویسٹر ویزا معاہدہ: گریناڈا واحد کیریبین ملک ہے جس کا امریکا کے ساتھ E-2 انویسٹر ویزا معاہدہ ہے جس کے تحت شہری گریناڈا میں تین سال تک رہنے کے بعد نان امیگرنٹ ویزا کیلیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    شہریت کی منتقلی: شہریت نئے شریک حیات اور آنے والی نسلوں کو بھی منتقل کی جا سکتی ہے۔

    فیملی کی شمولیت: درخواست دہندہ اپنی فیملی کے افراد کو شامل کر سکتا ہے جن میں شریک حیات، 30 سال سے کم عمر بچے، 18 سال یا اس سے بڑی عمر کے غیر شادی شدہ بہن بھائی اور درخواست دہندہ اور اس کے شریک حیات کے والدین اور دادا دادی شامل ہیں۔

    دہری شہریت کی اجازت: گریناڈا میں دہری شہریت پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

    رہائش کی ضرورت نہیں: شہریت کیلیے گریناڈا میں رہنے کی کم از کم مدت کی کوئی شرط نہیں ہے۔

    ٹیکس کے فوائد: گریناڈا میں کیپیٹل گینز اور وراثت پر کوئی ٹیکس نہیں ہے، ٹیکس صرف عالمی آمدنی پر عائد ہوتا ہے۔

    شہریت کیلیے اہلیت کا معیار

    درخواست دہندہ کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے اور اسے درج ذیل دو اہم اختیارات میں سے ایک کو پورا کرنا ہوگا

    نیشنل ٹرانسفارمیشن فنڈ ڈونیشن آپشن: ایک فرد یا چار افراد تک کے خاندان کیلیے کم از کم 235,000 ڈالر کا ناقابل واپسی عطیہ۔

    رئیل اسٹیٹ آپشن: حکومت کی منظور شدہ رئیل اسٹیٹ پراجیکٹ سے کم از کم 270,000 ڈالر کی جائیداد خریدنا اور اس کے علاوہ 50,000 ڈالر کا ناقابل واپسی عطیہ (ایک فرد یا چار افراد تک کے خاندان کیلیے)۔

    اہم نوٹ

    گریناڈا 90 دن تک بغیر ویزا قیام کی اجازت دیتا ہے لیکن آنے والوں کے پاس کم از کم چھ ماہ تک درست پاسپورٹ ہونا ضروری ہے۔

    ویزا اور امیگریشن سے متعلق خبریں

  • ناروے کا اسٹوڈنٹ ویزا حاصل کرنے کا آسان طریقہ

    ناروے کا اسٹوڈنٹ ویزا حاصل کرنے کا آسان طریقہ

    (25 جولائی 2025): اگر آپ روشن مستقبل کیلیے ناروے جیسے ملک میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس معلوماتی تحریر میں آپ کو اسٹوڈنٹ ویزا کیلیے اپلائی کرنے کا آسان طریقہ سمجھایا جا رہا ہے۔

    ویزا اور امیگریشن سے متعلق خبریں

    ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں بی آئی نارویجن بزنس اسکول کو ملک کا سب سے بڑا بزنس اسکول سمجھا جاتا ہے۔ یہ ماسٹر ڈگریوں کی ایک رینج پیش کرتا ہے جبکہ اس کا ایگزیکٹو MBA پروگرام (جو چین میں فوڈان یونیورسٹی اسکول آف مینجمنٹ کے ساتھ مشترکہ طور پر منعقد ہوتا ہے) کو فنانشل ٹائمز کے سرفہرست EMBA پروگراموں میں شمار کیا جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ناروے جانے کے خواہشمند افراد کیلیے اہم خبر

    اگر آپ نارویجن یونیورسٹی میں اپنی جگہ کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کو اسٹوڈنٹ ویزا کی ضرورت ہوگی جب تک کہ آپ آئس لینڈ، ڈنمارک، سویڈن یا فن لینڈ کے طالب علم نہ ہوں۔

    اس تحریر میں اسٹوڈنٹ ویزا کیلیے مطلوبہ دستاویزات سے لے کر درخواست کی لاگت تک کی تفصیلات بتائی جا رہی ہیں۔ معلوماتی تحریر کو آخر تک پڑھ کر طریقہ سمجھیں۔

    اگر آپ ناروے میں پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ کو اسٹوڈنٹ ویزا یا اسٹڈی پرمٹ کی ضرورت ہوگی۔ اس کیلیے درج ذیل چیزوں کی ضرورت ہے:

    یونیورسٹی میں داخلہ

    آپ کو ناروے کی کسی یونیورسٹی یا کالج میں داخلہ لینا ہوگا، داخلہ کنفرم ہونے کے بعد آپ کو ایک ایڈمیشن لیٹر ملے گا جو ویزا کیلیے ضروری ہے۔

    مالی ثبوت

    آپ کو ثابت کرنا ہوگا کہ آپ کے پاس پڑھائی اور رہائش کے اخراجات کیلیے کافی رقم ہیں۔ عام طور پر یہ رقم ہر سال کیلیے تقریباً 130,000 نارویجن کرونر (تقریباً 25 لاکھ پاکستانی روپے) ہونی چاہیے۔ یہ پیسے آپ کے بینک اکاؤنٹ میں ہونے چاہئیں یا کسی اسکالرشپ کے ذریعے ثابت کرنے چاہئیں۔

    ہیلتھ انشورنس

    آپ کے پاس صحت کی انشورنس ہونی چاہیے جو ناروے میں آپ کے قیام کے دوران میڈیکل اخراجات کو کور کرے۔

    رہائش کا ثبوت

    آپ کو ثابت کرنا ہوگا کہ آپ کے پاس ناروے میں رہنے کیلیے جگہ ہے جیسے کہ ہوسٹل یا کرائے کا گھر۔

    پاسپورٹ

    آپ کا پاسپورٹ کم از کم ایک سال کیلیے کارآمد ہونا چاہیے۔

    درخواست فارم

    آپ کو ناروے کی امیگریشن ویب سائٹ (UDI) پر جا کر آن لائن درخواست دینا ہوگی۔ اس کے ساتھ کچھ فیس بھی ادا کرنا پڑتی ہے (عام طور پر 5,000 سے 6,000 نارویجن کرونر)۔

    تعلیمی دستاویزات

    آپ کو اپنی پچھلی ڈگریاں، سرٹیفکیٹس اور ٹرانسکرپٹس جمع کروانے ہوں گے۔

    زبان کی مہارت

    کچھ کورسز کیلیے انگریزی یا نارویجن زبان کی مہارت جیسے IELTS یا TOEFL کا ثبوت دینا ہوگا۔

    اگر آپ پاکستانی ہیں تو آپ کو ویزا کیلیے ناروے کے سفارت خانے یا VFS گلوبل کے ذریعے اپلائی کرنا ہوگا۔ درخواست دینے سے پہلے تمام دستاویزات مکمل اور درست ہونی چاہئیں۔

    نوٹ

    یہ معلومات عمومی ہیں لہٰذا درست اور تازہ ترین معلومات کیلیے ناروے کی امیگریشن ویب سائٹ (www.udi.no) یا ناروے کے سفارت خانے سے رابطہ کریں۔

  • سلطنت عمان میں طویل مدت رہائش کا نادر موقع، شرائط کیا ہیں؟

    سلطنت عمان میں طویل مدت رہائش کا نادر موقع، شرائط کیا ہیں؟

    عمان نے غیر ملکیوں کے لیے اپنے ملک میں طویل مدتی رہائش کا پروگرام متعارف کرایا ہے تاہم اس کے لیے خواہشمند افراد کو شرائط پوری کرنی ہوں گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق عمان نے غیر ملکیوں کے لیے اپنے ملک میں طویل مدتی رہائش کا پروگرام متعارف کرایا ہے۔ اب سرمایہ کاری کے ذریعہ طویل مدت تک رہائش اختیار کر سکتے ہیں۔ تاہم طویل مدتی رہائش کی اہلیت صرف سرمایہ کاری نہیں بلکہ دیگر اہم شرائط بھی ہیں، جن کو پورا کرنا لازمی ہوگا۔

    شرائط:

    عمان میں طویل مدت رہائش کے خواہشمند افراد کو کم از کم 10 سال تک رہائش اختیار کرنا ہوگی۔ اس کے علاوہ کم از کم 5 لاکھ عمانی ریال (تقریباً 1.3 ملین امریکی ڈالر) مالیت کی سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔ یہ سرمایہ عمان میں کاروبار، ریئل اسٹیٹ یا منظور شدہ شعبوں میں لگانا ہوگا۔

    عمان میں طویل مدت رہائش کے خواہشمند امیدوار کی عمر 21 سال سے زیادہ ہونی چاہیے۔ اس کو ملک میں قیام کے لیے اپنے اچھے کردار کا ثبوت (پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ) دینا ہوگا۔ اس کے علاوہ عمان کے قوانین کی پاسداری بھی کرنا ہوگی۔

    فوائد:

    جو شخص مذکورہ شرائط اور اہلیت کے معیار پر پورا اترے گا۔ اس کو 5 سے 10 سال کے لیے عمان کا رہائشی ویزا ملے گا، جو قابل تجدید ہوگا۔ اس میں خاندان کے افراد (بیوی / شوہر، بچوں) کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے، جب کہ اس کے لیے کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے۔

    درخواست دینے کا طریقہ:

    خواہشمند افراد عمان کے رائل پولیس یا متعلقہ حکام سے رابطہ کریں اور سرمایہ کاری کے ثبوت اور دیگر متعلقہ دستاویزات جمع کرائیں۔

    متعلقہ حکام کی جانب سے درخواست کی منظوری کے بعد ویزا جاری کیا جائے گا۔

    مزید تفصیلات کے لیے عمان کی سرکاری ویب سائٹ یا سفارتخانے سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

    ویزا اور امیگریشن سے متعلق خبریں

  • برطانیہ کا ویزا درخواستوں کے حوالے سے بڑا اعلان

    برطانیہ کا ویزا درخواستوں کے حوالے سے بڑا اعلان

    آکسفورڈ: برطانوی اخبار نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ برطانیہ ان ملکوں کی ویزا درخواستوں کو محدود کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جن کا ویزے کی مقررہ مدت سے زیادہ قیام یا سیاسی پناہ لینے کا امکان زیادہ ہے۔

    ٹائمز اخبار کے مطابق ہوم آفس کی جانب سے پاکستان، نائیجیریا اور سری لنکا سمیت بعض ممالک کے شہریوں کی جانب سے ورک اور اسٹڈی ویزے کی درخواستوں پر سخت شرائط لگ سکتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان منصوبوں کا اعلان جلد ہی امیگریشن وائٹ پیپر میں کیا جائے گا، کیوں کہ حکومت امیگریشن کےاعداد و شمار کو قابو کرنا چاہتی ہے۔

    لیبر پارٹی نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ وہ امگریشن کی تعداد میں کمی لائے گی، پارٹی نے کہا کہ خالص نقل مکانی کی مجموعی سطح کو ’’مناسب طریقے سے کنٹرول اور منظم کیا جانا چاہیے۔‘‘

    ہوم آفس کے ترجمان نے کہا: ’’جو لوگ ورک اور اسٹوڈنٹ ویزے پر آتے ہیں اور سیاسی پناہ کا دعویٰ کرتے ہیں، ہم ان افراد کی پروفائل پر انٹیلیجنس بنا رہے ہیں تاکہ ان کی جلد اور تیزی سے شناخت کی جا سکے، جہاں ہمیں ایسے عوامی رجحانات کا پتا چلتا ہے جو ہمارے امیگریشن قوانین کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، تو ہم کارروائی کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔‘‘ انھوں نے کہا ’’ہمارا آنے والا امیگریشن وائٹ پیپر ہمارے ٹوٹے ہوئے امیگریشن سسٹم کو بحال کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ ترتیب دے گا۔‘‘

    گزشتہ ماہ جاری کیے گئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ میں ویزے کے لیے درخواست دینے والے تارکین وطن کی تعداد میں ایک سال میں ایک تہائی سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ ورکر، اسٹڈی، اور فیملی ویزا کیٹیگریز میں مارچ 2025 تک 772,200 افراد کی درخواستیں موصول ہوئیں، جو پچھلے 12 مہینوں میں تقریباً 1.24 ملین کے مقابلے میں 37 فی صد کم ہے۔

  • سعودی عرب: نیا ویزا جاری، کن لوگوں کے لیے ہے؟

    سعودی عرب: نیا ویزا جاری، کن لوگوں کے لیے ہے؟

    ریاض: سعودی عرب نے سرمایہ کاروں کے لیے مخصوص ویزے کا اجرا کیا ہے، یہ ویزا فی الحال چند مخصوص ممالک کے سرمایہ کاروں کو جاری کیا جاسکے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے وزارت سرمایہ کاری کے تعاون سے نیا ویزا متعارف کروایا ہے جسے مستشمر زائر (انویسٹر وزیٹر) کا نام دیا گیا ہے، یہ بزنس ویزا ہوگا جسے آن لائن جاری کروایا جاسکے گا۔

    بزنس ویزے کے اجرا کا مقصد سرمایہ کاروں کو سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے امکانات سے واقفیت کا موقع فراہم کرنا ہے۔

    انویسٹر وزیٹر ویزا سعودی دفتر خارجہ کے نیشنل ویزا پورٹل کے ذریعے جاری کروایا جا سکے گا۔

    جو سرمایہ کار بزنس ویزا حاصل کرنا چاہتے ہوں انہیں دفتر خارجہ کے مشترکہ نیشنل ویزا پورٹل پر درخواست دینا ہوگی۔

    اگلے مرحلے میں درخواست پر کارروائی ہوگی اور فوری طور پر ویزہ جاری کر دیا جائے گا، انویسٹر کو بزنس ویزا ای میل پر موصول ہوگا۔ پہلے مرحلے میں اس کا دائرہ محدود ہوگا اور مخصوص ممالک کے انویسٹرز ہی یہ سہولت حاصل کر سکیں گے۔

    دوسرے مرحلے میں بزنس ویزا دیگر ممالک کے انویسٹرز کے لیے بھی جاری کیا جائے گا، اس کا مقصد سعودی وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل میں آسانی پیدا کرنا ہے۔

    وژن 2030 کے تحت سعودی عرب پرکشش سرمایہ کار طاقت بننا چاہتا ہے۔

  • پانچ ممالک جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے

    پانچ ممالک جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے

    پانچ ایسے اہم ممالک ہیں جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے۔

    آپ بیرون ملک جانا چاہتے ہیں، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آپ کے پاس کسی کمپنی کا آفر لیٹر نہیں ہے، تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ یوں ہی بیٹھے رہیں، آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے۔

    یہ ویزہ دراصل کسی ملک میں عارضی رہائش کا اجازت نامہ ہے، جس پر آپ ایک مخصوص مدت کے لیے وہاں رہتے ہوئے اپنے لیے کوئی نوکری ڈھونڈ سکتے ہیں۔

    زیادہ تر ممالک میں ایسا ہوتا ہے کہ ایک بار جب آپ کو ملازمت مل جاتی ہے، اور آپ تمام شرائط پوری کر دیتے ہیں تو آپ کو اس ملک میں مستقل رہائش مل جاتی ہے۔

    مندرجہ ذیل پانچ ممالک نوکری تلاش کرنے کا ویزہ فراہم کرتے ہیں:

    جرمنی: ویزے کا دورانیہ 6 ماہ

    اہلیت کا معیار: آپ کی عمر 18 سال سے زیادہ ہونی چاہیے، کم از کم بیچلر ڈگری اور کم از کم پانچ سال کام کا تجربہ۔ آپ کو مالی ڈاکیومنٹس دکھانے ہوں گے کہ جرمنی میں ملازمت تلاش کرنے کے دوران آپ اپنے اخراجات پورے کر سکتے ہیں، یعنی پانچ لاکھ روپے کی رقم آپ کے بلاکڈ اکاؤنٹ میں ہو یا اسپانسر کی طرف سے ذمہ داری اٹھائے جانے کا خط ساتھ ہو۔

    دستاویزات: پاسپورٹ جو 10 سال سے زیادہ پرانا نہ ہو، اور کم از کم 12 ماہ کی میعاد ہو اس میں، پاسپورٹ کی تین تصاویر، ایک کور لیٹر، تعلیمی اسناد، رہائش اور مالی ذرائع کا ثبوت، سی وی، ہیلتھ انشورنس اور آپ کا پیدائشی سرٹیفکیٹ۔

    آسٹریا: ویزے کا دورانیہ 6 ماہ

    آسٹریا انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ کارکنوں (تجربہ کار اور اعلیٰ سطح کے سائنس دان اور منیجرز وغیرہ) کو نوکری کی تلاش کا ویزہ پیش کرتا ہے۔

    اہلیت کا معیار: انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ کارکنوں کے لیے آسٹریا نے 100 پوائنٹس کا ایک معیار مرتب کیا ہے، اس فہرست میں آپ نے 70 پوائنٹس حاصل کرنے ہوں گے، اس فہرست میں ایوارڈز، ریسرچ اینڈ اینوویشن، تعلیمی ڈگریاں، گراس سیلری اور زبان کی مہارت سمیت قابلیت اور دیگر مہارتیں شامل ہیں۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، تصویر، مقامی رہائش کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس اور خرچے کے ذرائع کا ثبوت، وہ دستاویزات جو پوائنٹس کی فہرست میں آپ کے کی قابلیت کا ثبوت ہوں۔

    سویڈن: ویزے کا دورانیہ 3 سے 9 ماہ

    اگر آپ نے اعلیٰ تعلیم کی ڈگری حاصل کر لی ہے، تو آپ سویڈن جانے کے لیے رہائشی اجازت نامہ حاصل کر سکتے ہیں اور کام تلاش کر سکتے ہیں، اپنا کاروبار شروع کرنے کے امکانات بھی تلاش کر سکتے ہیں۔

    اہلیت کا معیار: ایڈوانسڈ لیول ڈگری کے مطابق تعلیم کی تکمیل، یعنی آپ کی ڈگری 60-کریڈٹ ماسٹر ڈگری ہو، 120-کریڈٹ ماسٹر ڈگری ہو، 60-330 کریڈٹ کی پیشہ ورانہ ڈگری ہو، یا پوسٹ گریجویٹ / پی ایچ ڈی سطح کی ڈگری کے مساوی ہونی چاہیے۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، تعلیمی اسناد، رہائش کے لیے اخراجات کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس اور آپ کی رضا مندی کے ایک دستخط شدہ خط کی ڈیجیٹل کاپی، جس کے ذریعے سویڈش کونسل فار ہائر ایجوکیشن (UHR) کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ آپ کے تعلیمی اسناد کی تصدیق کے لیے آپ کے ملک کے تعلیمی اداروں سے رابطہ کر سکتا ہے۔

    متحدہ عرب امارات: ویزے کا دورانیہ 60، 90 یا 120 دن

    اہلیت کا معیار: آپ کا قانون ساز، منیجر، بزنس ایگزیکٹو، یا سائنسی، تکنیکی یا انسانی شعبوں میں پیشہ ور یا ٹیکنیشن ہونا ضروری ہے، یا اس کے متبادل کے طور پر آپ کو وزارت تعلیم کی طرف سے منظور شدہ درجہ بندی کے مطابق دنیا کی بہترین 500 یونیورسٹیوں میں سے ایک سے گریجویٹ ہونا چاہیے، صرف یہی نہیں بلکہ آپ پچھلے 2 سالوں کے اندر گریجویٹ ہوئے ہوں۔ آپ کے پاس بیچلر کی ڈگری ہونی چاہیے، اور آپ کو مقررہ مالی ضمانت کو بھی پورا کرنا ہوگا۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، رنگین تصاویر اور اہلیت کے تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ

    پرتگال: ویزے کا دورانیہ 120 دن (مزید 60 دنوں کے لیے قابل تجدید)

    اہلیت کا معیار: اہلیت کے بارے میں معلومات سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب نہیں ہیں، تاہم تفصیلات کے لیے پرتگالی حکومت کے سفارتی پورٹل پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

    دستاویزات: ایک مکمل ویزا درخواست، تین ماہ کی میعاد کا پاسپورٹ، دو تصاویر، مجرمانہ ریکارڈ کا سرٹیفکیٹ، سفری انشورنس اور کم از کم تین ماہ کی تنخواہ کے برابر مالی وسائل کا ثبوت۔

  • جرمنی کا ترک اور شامی زلزلہ زدگان کو 3 ماہ کا ویزا دینے کا اعلان

    جرمنی کا ترک اور شامی زلزلہ زدگان کو 3 ماہ کا ویزا دینے کا اعلان

    برلن: جرمنی نے ملک میں مقیم شامی اور ترک افراد کو اجازت دی ہے کہ وہ دونوں تباہ حال ممالک میں موجود اپنے رشتے داروں کو جرمنی بلا سکتے ہیں، ایسے افراد کو 3 ماہ کا ویزا جاری کیا جائے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں اب تک 25 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جرمنی نے ترک اور شامی زلزلہ متاثرین کو 3 ماہ کے ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    متاثرہ علاقوں میں شدید سردی کی وجہ سے نہ صرف امدادی سرگرمیوں میں خلل پڑ رہا ہے بلکہ لاکھوں افراد بھی متاثر ہو رہے ہیں جنہیں امداد کی فوری ضرورت ہے۔

    بین الاقوامی امداد دونوں ممالک کے ان علاقوں میں پہنچ رہی ہے جہاں امدادی ٹیمیں ملبے کے نیچے سے بچوں کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

    دوسری جانب جرمنی نے ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین اور ان کے خاندانوں کے لیے 3 ماہ کے ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    جرمن وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ ایمرجنسی مدد ہے، ہم جرمنی میں موجود ترک اور شامی خاندانوں کو یہ اجازت دیں گے کہ وہ دونوں تباہ حال ممالک سے اپنے قریبی رشتہ داروں کو اپنے گھروں میں بلا سکیں۔

    انہوں نے کہا کہ جو افراد ریگولر ویزا کے اہل ہیں انہیں 3 ماہ کے ویزے فوری طور پر دیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ جرمنی میں 29 لاکھ کے لگ بھگ ترک افراد رہتے ہیں جن میں سے نصف کے پاس ترکی کی شہریت بھی ہے، جرمنی میں شام سے تعلق رکھنے والے افراد کی بھی تعداد 9 لاکھ 24 ہزار ہے۔

  • سعودی عرب: ٹکٹ خریدنے کے ساتھ ویزا بھی ملے گا

    سعودی عرب: ٹکٹ خریدنے کے ساتھ ویزا بھی ملے گا

    ریاض: سعودی عرب میں سیاحتی ویزوں کے حوالے سے نیا اعلان کردیا گیا، 96 گھنٹوں کے ویزے پر عمرہ بھی کیا جاسکے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عریبین ایئر لائنز (السعودیہ) کے ترجمان عبد اللہ الشہرانی کا کہنا ہے کہ سیاحت اور عمرے کی غرض سے سعودی عرب آنے والوں کے لیے ویزے کی سہولت جلد فراہم کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مملکت آنے کے لیے ٹکٹ خریدتے وقت 96 گھنٹے کا ویزا جاری کروایا جا سکے گا۔

    ترجمان کے مطابق سعودی وژن 2030 کے تحت السعودیہ کی پروازوں کے مسافروں کو ٹکٹ خریدتے وقت سیاحتی ویزا جاری کروانے کی سہولت دی جائے گی۔

    اس حوالے سے ڈیجیٹل سسٹم کو جلد مؤثر کیا جائے گا، سعودی وژن کے مطابق مملکت زیادہ سے زیادہ تعداد میں سیاحوں کو اپنے ہاں آنے کا موقع فراہم کر رہی ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سیاحتی ویزے کا دورانیہ چار دن کا ہوگا، اس پر عمرہ بھی کر سکتے ہیں، تقریبات اور پروگراموں میں شرکت کی جا سکتی ہے۔ سعودی عرب کے کسی بھی شہر آ جا سکتے ہیں۔

    السعودیہ نے اس سلسلے میں متعدد سرکاری اداروں مثلاً وزارت خارجہ، وزارت داخلہ، وزارت حج و عمرہ اور ضیوف الرحمان پروگرام سے تعاون حاصل کیا ہے۔

    عبداللہ الشہرانی کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال کے دوران بین الاقوامی پروازوں میں 40 فیصد اضافہ کیا جائے گا جبکہ داخلی پروازوں کے لیے 5 لاکھ مزید نشستیں بڑھائی جائیں گی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ سنہ 2023 کے دوران السعودیہ کے فضائی بیڑے میں 10 نئے طیاروں کا اضافہ ہوگا، سات ایئر بسز 321 نیو اور 3 بوئنگ شامل کیے جائیں گے۔