Tag: visas

  • امریکا آنے والوں کے لیے نئی وارننگ جاری

    امریکا آنے والوں کے لیے نئی وارننگ جاری

    واشنگٹن: امریکا آنے والوں کے لیے نئی وارننگ جاری کرتے ہوئے ویزا اور گرین کارڈ منسوخی کا نیا قانون نافذ کر دیا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں امیگریشن پالیسیوں کے حوالے سے جولائی 2025 میں سخت فیصلہ لیا گیا ہے، امریکا میں داخلے کے خواہشمند افراد، گرین کارڈ ہولڈرز اور ویزا رکھنے والوں کے لیے امیگریشن محکمے نے ایک انتباہی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا آنا اور یہاں رہنا ایک اعزاز ہے نہ کہ حق۔

    امریکی محکمہ نے جاری پیغام میں کہا کہ اگر آپ دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں، تشدد کی ترغیب دیتے ہیں یا کسی ایسی سرگرمی میں شریک ہوتے ہیں تو آپ کو امریکا میں رہنے نہیں دیا جائے گا، قانون توڑنے والوں کے گرین کارد اور ویزہ منسوخ کیے جائیں گے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکا میں غیر قانونی طریقے سے رہنے والا ہر شخص مجرم ہے لیکن یہ کارروائی صرف غیر قانونی تارکین وطن تک محدود نہیں، بلکہ ایسے افراد بھی زد میں آ گئے ہیں جن کے پاس درست ویزے یا گرین کارڈز ہیں۔

    میکسیکو سے غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والوں کے حق میں وفاقی کورٹ کا بڑا فیصلہ

    امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کہہ چکے ہیں کہ کوئی بھی طالبعلم مظاہروں میں شرکت یا افرا تفری پھیلانے آتا ہے تو اسے ویزا نہیں دیں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ حکومت نے یونیورسٹیوں میں حماس کی حمایت کے الزام میں غیر ملکی طلباء کے ویزے منسوخ کرنے کا عمل بھی تیز کر دیا ہے, اس میں کیمپس مظاہروں میں شرکت اور فلائرز کی تقسیم جیسے اقدامات شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نئی مدت صدارت میں امیگریشن کے خلاف سخت ترین کارروائی کا آغاز کر رکھا ہے، یہ ٹرمپ حکومت کی جانب سے تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری مہم کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

    جس کے تحت نہ صرف غیر قانونی افراد بلکہ گرین کارڈ رکھنے والے سیاسی یا احتجاجی سرگرمیوں میں ملوث افراد بھی زد میں آ سکتے ہیں۔

  • برطانیہ اور نیوزی لینڈ کا ورکنگ ویزے میں توسیع کا فیصلہ

    برطانیہ اور نیوزی لینڈ کا ورکنگ ویزے میں توسیع کا فیصلہ

    لندن: برطانیہ اور نیوزی لینڈ نے ایک دوسرے کے شہریوں کے لیے ورکنگ ہالیڈے ویزا میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے، دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس کے بعد ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ملاقات کی تھی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ اور نیوزی لینڈ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو اپنے ملکوں میں زیادہ دونوں کے قیام اور کام کرنے کی اجازت دیں گے۔

    برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن اور ان کی کیوی ہم منصب جیسنڈا آرڈرن نے ملاقات کے دوران یوتھ موبلٹی اور ورکنگ ہالیڈے اسکیمز میں توسیع پر اتفاق کیا۔

    درخواست دہندگان کے لیے عمر کی حد 30 سے ​​بڑھ کر 35 ہو جائے گی، اور میزبان ملک میں غیر ملکیوں کے قیام کی زیادہ سے زیادہ مدت اب 3 سال ہو گی۔

    دونوں ممالک کے درمیان یہ اسکیم 18 سے 30 سال کے افراد کے لیے تھی۔

    برطانوی ہوم سیکریٹری پریتی پٹیل کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اور بھی زیادہ نوجوان برطانویوں اور نیوزی لینڈ کے باشندوں کو اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینے، زندگی بھر کے روابط بنانے اور اپنے میزبان ملک کی ترقی حصہ ڈالنے کا موقع ملے گا۔

    کیوی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن خود بھی زمانہ طالب علمی میں برطانیہ میں قیام کر چکی ہیں، انہوں نے کہا کہ میں برطانیہ میں رہنے اور کام کرنے والے بہت سے کیویز میں سے ایک تھی، اور ہم برطانویوں کو نیوزی لینڈ میں بھی ایسا ہی شاندار تجربہ پیش کرنے کے منتظر ہیں۔

    دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس کے بعد ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ملاقات کی تھی جو جمعرات کو ختم ہوئی۔

  • ویزے کے حامل کون سے پاکستانی انٹرویوز سے مستثنیٰ ہونگے؟ امریکی سفارت خانے کا اہم اعلان

    ویزے کے حامل کون سے پاکستانی انٹرویوز سے مستثنیٰ ہونگے؟ امریکی سفارت خانے کا اہم اعلان

    اسلام آباد: ویزوں کے اہل کون سے پاکستانی بغیر انٹرویوز کے امریکا جا سکتے ہیں؟، امریکی سفارت خانے نے واضح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امریکی سفارت خانے کی جانب سے ٹوئٹ پر اعلان کیا گیا کہ اسٹوڈنٹ ویزہ ، ایکسچینج، ورکنگ اور کمپنی ویزوں پر امریکا جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کو انٹرویوز سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    امریکی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا کہ مسافروں کو انٹرویو سے استثنیٰ کا مقصد ویزوں کے حصول کو آسان بنانا اور وقت پر ان کے اجرا کو یقینی بنانا ہے۔

    سفارت خانے کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی قوانین کے تحت ویزوں کے اہل کچھ افراد کو ویزوں کی درخواست جمع کروانے کے بعد بھی انٹرویوز کے لیے امریکی سفارت خانے کے قونصلیٹ جنرل بلایا جا سکتا ہے۔

    درخواست گزار ویزا انٹرویو سے استثنیٰ کی اہلیت کا تعین کرنے کے لیے مندرجہ ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کر سکتے ہیں
    https://ustraveldocs.com/pk/pk-niv-visarenew.asp

    مزید تفصیلات اور دیگر سوالات کے تفصیلی جوابات کے لیے بھی نیچے دی جانے والی ویب سائٹ پر جائیں
    https://www.ustraveldocs.com/pk/pk-gen-faq.asp.

  • سعودی حکام کی ویزوں اور اقاموں سے متعلق اہم ہدایات جاری

    سعودی حکام کی ویزوں اور اقاموں سے متعلق اہم ہدایات جاری

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں رہائش پذیر غیر ملکیوں اور ان کے اہل خانہ کے ویزوں اور اقاموں سے متعلق اہم ہدایات جاری کی ہیں۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں رہنے والے غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کو اپ ڈیٹ رکھیں، قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائر ہونے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    اگر اقامہ کی تجدید میں دوسرے برس بھی تاخیر ہوتی ہے تو اس صورت میں جرمانہ ایک ہزار ریال عائد کیا جاتا ہے جبکہ تیسری بار تاخیر پر قانون کے مطابق اقامہ ہولڈر کو ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے۔

    اقامہ اور ہروب کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ سپانسر نے ہروب فائل کر دیا ہے جبکہ پاسپورٹ اور اقامہ بھی اس کے پاس ہے، نہ وہ فائنل ایگزٹ لگاتا ہے اور نہ اقامہ دیتا ہے، میں واپس جانا چاہتا ہوں کیا کروں؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ مذکورہ کیس میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے ذیلی ادارے سے رجوع کریں اور کیس کی تفصیل لکھ کر درخواست دیں تاکہ وہ معاملے کا مناسب حل نکالیں۔

    واضح رہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے تحت لیبر کورٹس قائم ہیں جہاں آجر و اجیر کے مابین تنازعات کو حل کیا جاتا ہے۔ اس مد میں وزارت افرادی قوت کے ذیلی لیبر کورٹس میں درخواست دائر کرنے سے قبل اس امر کا جائزہ لیا جائے کہ ہروب فائل کیے جانے کی وجوہ کیا تھیں۔

    عدالت میں ہروب کو چیلنچ کرنے کے لیے ٹھوس اور واضح ثبوت کا ہونا ضروری ہے جس میں یہ ثابت کیا جا سکے کہ ہروب غلط لگایا گیا ہے۔

    اگر عدالت میں یہ ثابت ہوجائے کہ ہروب غلط لگایا گیا ہے تو اس صورت میں عدالت ہروب کو کینسل کرنے کا حکم دیتی ہے جس کے بعد اقامہ تجدید کروانے کے بعد خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ لگایا جا سکتا ہے۔

    ایک اور شخص نے دریافت کیا کہ اقامہ ختم ہوئے 80 دن گزر چکے ہیں، خروج نہائی جانا چاہتا ہوں مگر اہل خانہ پر عائد فیس ادا نہیں کی کیا کروں؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزے کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کارآمد ہو اور اس کی مدت میں کم از کم 60 دن باقی ہوں۔

    اقامہ تجدید کروانے کے بعد خروج نہائی فائنل ایگزٹ لگایا جا سکتا ہے، جہاں تک اہل خانہ کی فیس جسے عربی میں رسوم المرافقین کہا جاتا ہے کہ حوالے سے دریافت کیا گیا ہے تو یہ ادا کرنا ضروری ہے۔

  • سعودی عرب نے عمرہ زائرین کو بڑی خوشخبری سنادی

    سعودی عرب نے عمرہ زائرین کو بڑی خوشخبری سنادی

    ریاض: کرونا پابندیوں کے خاتمے کے بعد سعودی عرب کی جانب سے اچھی خبریں آنے کا سلسلہ جاری ہے، مگر اس خبر نے تو عمرے کے خواہش مند افراد کے دل کو باغ باغ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ ہر قسم کے انٹری ویزے رکھنے والے افراد کو عمرہ کرنے کی اجازت ہوگی، اس کے لئے سعودی وزارت حج عمرہ نے عمرہ بکنگ کے لیے تین مراحل وضع کئے ہیں۔

    پہلا مملکت میں داخلے کا ویزا حاصل کرنا

    دوسرا رجسٹریشن کے وقت اس کی میعاد کو یقینی بنانا

    تیسرا ایپلیکیشن پر اپوائنٹمنٹ بک کرنا

    سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق مملکت سے باہر سے آنے والے زائرین کو عمرہ کی ادائیگی کے لیے ایپ کے ذریعے اپائنٹمنٹ بُک کرانا ہوگی۔ عمرہ اپائنٹمنٹ بکنگ کے زیادہ سے زیادہ چھ گھنٹے کے اندر سعودی عرب میں داخل ہونا لازمی ہوگا بصورت دیگر عمرے کی اجازت خود بخود منسوخ ہو جائے گی۔

    وزارت نے مزید کہا کہ اگر درخواست دہندہ کرونا سے متاثر نکلا یا کسی متاثرہ شخص سے رابطے میں رہا تو بھی عمرے کی اجازت خود بخود منسوخ ہو جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں کتنے سال بعد رمضان میں اسکول کھلے ہیں؟

    سعودی عرب کی جانب سے یہ اعلان امریکا، برطانیہ اور شینگن کے درست ویزا رکھنے والے شہریوں کے لیے ویزا آن آرائیول پروگرام کو بحال کرنے کے ایک ہفتے بعد آیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سعودی عرب نے امریکہ، برطانیہ اور شینگن کا ویزا رکھنے والوں کے لیے ویزہ آن آرائیول کی سہولت فراہم کردی تھی۔

    شینگن کا ویزا کیا ہے؟

    شینگن ایریا چھبیس یورپی ممالک پر مشتمل ایک ایسا علاقہ ہے جس نے باضابطہ طور پر اپنی باہمی سرحدوں پر تمام پاسپورٹ اور دیگر تمام قسم کے سرحدی کنٹرول کو ختم کردیا جاتا ہے۔

  • کویت نے 20 ہزاراقامے منسوخ کردیے

    کویت نے 20 ہزاراقامے منسوخ کردیے

    کویت: کویتی حکام نے گذشتہ تین برس میں 20 ہزار غیر ملکیوں کے اقامے منسوخ کیے گئے ہیں، غلط افراد کو لانے والی ایجنسیوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کویتی وزیر مملکت برائے اقتصادی امور مریم العقیل نے بتایا ہے کہ ان غیر ملکیوں کے اقامے منسوخ کیے گئے جن کی تعلیمی قابلیت ان کے پیشوں سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔

    کویتی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے مریم العقیل نے کہا کہ قانون محنت کے مطابق کویت میں مقیم غیر ملکیوں کے پیشے ان کی تعلیمی قابلیت سے مشروط ہیں۔ کارکنوں کے پیشہ ورانہ امتحان کے بعد انہیں اقامے جاری کیے جاتے ہیں۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا کہ وزرات داخلہ کے تعاون سے تعلیمی صلاحیت سے عدم مطابقت رکھنے والے گرفتار 500 غیر ملکیوں میں سے 194 کو ملک سے بے دخل کیا جاچکا ہے جبکہ کئی مقدمات قومی کمیٹی برائے افرادی قوت میں زیر سماعت ہیں۔گھریلو ملازمین کے حوالے سے سوال پر وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ قومی کمیٹی برائے افرادی قوت کو متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ ریکروٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے غیر ہنرمند افراد کو بھیجا گیا ہے۔

    کمیٹی نے قانون کے مطابق ان ایجنسیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں اس بات کا پابند کیا کہ وہ لی گئی فیس واپس کرنے کے ساتھ کارکنوں کو ان کے ملک جانے کا ٹکٹ بھی فراہم کریں ۔کویتی وزیر کا کہنا تھا کہ کویت میں قانون محنت کے مطابق غیر ملکیوں کو ان کی تعلیمی صلاحیت کے مطابق اقامے جاری کیے جاتے ہیں مثال کے طور پر اکاؤنٹنٹ کے لیے لازمی ہے کہ وہ کم ازکم بی کام ہو۔

    اسی طرح فنی ماہرین اگر اپنی فیلڈ کے مطابق تعلیمی صلاحیت نہیں رکھتے تو انہیں اقامے جاری نہیں کیے جاتے۔ خلاف ورزی کرنےوالوں کے اقامے منسوخ کر کے ریکروٹنگ ایجنسیوں پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے ۔ کویتی حکومت انسانی سمگلنگ کے سد باب کے لیے عالمی قوانین پر عمل پیرا ہے۔ انسانی حقوق کا تحفظ بھی ہماری اولین ترجیجات میں شامل ہے جس کےلئے ایسے افراد اور اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جاتی ہے جو انسانی سمگلنگ میں ملوث ہوتے ہیں ۔

    وزیر اقتصادی امور کا کہنا تھا کہ انسانی سمگلنگ جیسے مکروہ فعل کی بیخ کنی کےلئے وزارت محنت نے جامع پروگرام مرتب کیے ہیں جن پر عمل کرنا ہر ادارے کا فرض ہے۔ تعلیمی صلاحیت کی شرط اسی لیے عائد کی گئی ہے تاکہ انسانی سمگلنگ کا سد باب کیا جاسکے۔

  • سعودی عرب نے غیر ملکی ملازمین کیلئے ویزوں میں 72 فیصد کمی کردی

    سعودی عرب نے غیر ملکی ملازمین کیلئے ویزوں میں 72 فیصد کمی کردی

    ریاض : حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دو برسوں میں سعودی لیبر مارکیٹ سے 16 لاکھ غیر ملکی نکل گئے، وطن واپس جانے والوں میں انڈین پہلے اور پاکستانی دوسرے نمبر پر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ برس غیر ملکی کارکنوں کے لیے ویزوں کی شرح میں 72.6 فیصد کمی کی گئی ہے۔

    سعودی وزارت محنت و سماجی فروغ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال جاری ہونے والے ورک ویزوں کی تعداد 5 لاکھ 57 ہزار تین سو 25 تھی جبکہ اس کے مقابلے میں معاشی بحران سے قبل سنہ 2015 میں جاری ہونے والے ورک ویزوں کی تعداد 20 لاکھ 31 ہزار 2 سو اکیانوے رہی۔

    قبل ازیں رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گذشتہ دو برسوں میں سعودی لیبر مارکیٹ سے 16 لاکھ غیر ملکی نکل گئے ہیں ۔ وطن واپس جانے والوں میں انڈین پہلے جبکہ پاکستانی دوسرے نمبر پر ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وطن واپس جانے والے ان غیرملکیوں کی وجہ سے سب سے زیادہ تعمیرات کا شعبہ متاثر ہوا ہے جبکہ گذشتہ برس سب سے زیادہ نئے ویزے بھی تعمیرات کے شعبے میں کام کرنے والے کارکنوں کو جاری کیے گئے۔

    ان تمام حقائق اور مسائل کے باوجود سعودی عرب آج بھی غیر ملکی کارکنوں کے پسندیدہ ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔

    مقامی اخبار میں جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے سروے میں 10 ملین افراد سے ملازمت کے لیے پسندیدہ ممالک کے متعلق رائے پوچھی گئی تھی۔

    سروے کے مطابق دنیا بھر کے ورکرز کے نزدیک امریکہ پسندیدہ ممالک کی فہرست میں پہلے جبکہ روس نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ اسی طرح سعودی عرب کارکنوں کے لیے پسندیدہ ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر رہا۔

    غیر ملکیوں پر عائد فیس کے علاوہ ان کے ہمراہ رہنے والے اہل خانہ میں سے ہر ایک فرد پر ماہانہ فیس مقرر کرنے کی وجہ سے نہ صرف لیبر مارکیٹ متاثر ہوئی بلکہ مجموعی معیشت پر اس کے اثرات دیکھے جاسکتے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نئے ویزوں کے اجرا میں کمی کے علاوہ لیبر مارکیٹ سے بڑی تعداد میں پاکستانیوں سمیت غیر ملکیوں کا نکل جانا اس کی بڑی وجہ ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق جدہ، ریاض اور دمام سمیت بڑے شہروں میں پاکستانی علاقوں میں گھروں کے کرایوں میں کمی اور ہر عمارت میں کرایہ پر دستیاب اپارٹمنٹ کے بورڈ ظاہر کر رہے ہیں کہ یہاں سے بڑی تعداد میں لوگ جا چکے ہیں۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، شہداء کے لواحقین کو مستقل رہائش اور شہریت کی پیشکش

    سانحہ کرائسٹ چرچ، شہداء کے لواحقین کو مستقل رہائش اور شہریت کی پیشکش

    کرائسٹ چرچ : نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن نے کرائسٹ چرچ مساجد کے شہداء کے لواحقین کے لیے مستقل رہائش اور شہریت دینے کی پیشکش کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ نے کرائسٹ چرچ مساجد کے متاثرین کے لیے ایک نئی ویزہ پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت شہداء اور متاثرین کے اہل خانہ کو فوری طور پر عارضی ویزہ دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مستقل رہائش کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور مستقبل قریب میں شہریت دی جا سکے گی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ویزے کے لیے کرائسٹ چرچ میں حملے کا نشانہ بننے والی دونوں مساجد میں موجود افراد درخواست دے سکتے ہیں اور اس ویزے کے لیے ’اہل خانہ‘ کی اصطلاح کو بھی وسعت دیتے ہوئے متاثرین کے والدین کے علاوہ ساس سسر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ پالیسی کے تحت 25 سال سے کم عمر متاثرین کے لیے دادا دادی اور نانا نانی کو بھی ویزہ دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے وقت سفید فام انتہا پسند شخص کی فائرنگ سے 50 نمازی شہید اور 39 زخمی ہوگئے تھے۔ گرفتار 28 سالہ آسٹریلوی حملہ آور برینٹن ٹیرینٹ پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

    پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

    سفید فام دہشت گرد پر عدالت نے گزشتہ دنوں فردِ جرم عائد کی اور اُس کے دماغی معائنے کا بھی حکم دیا۔ کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

  • دبئی : 64 ہزار درہم کے عوض جعلی ویزہ کی فراہمی، پاکستانی برنس مین پر فرد جرم عائد

    دبئی : 64 ہزار درہم کے عوض جعلی ویزہ کی فراہمی، پاکستانی برنس مین پر فرد جرم عائد

    ابوظبی : اماراتی عدالت نے بھارتی شہری کو جعلی ورک ویزہ فراہم کرنے  اور دھوکے سے 64 ہزار درہم وصول کرنے  الزام میں بزنس مین پر  فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی پولیس نے پاکستانی کاروباری شخصیت کو بھاری رقم کے عوض ورک ویزہ فراہم کرنے کا دعویٰ کرنے والے بزنس مین کو گرفتار جعلی ویزہ فراہم کرنے کے جرم میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملزم نے داخلے کا اجازت اور لیبر کنڑیکٹ کے نام پر متاثرہ بھارتی شہری سے مبینہ طور پر 64 ہزار درہم وصول کیے تھے۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ 25 سالہ پاکستانی بزنس مین نے متاثرہ شخص کو مئی 2018 میں ملازمتی ویزہ دلوایا تھا اور لیبر کنٹریکٹ اور داخلہ پرمٹ کی نقول بھی فراہم کی تھی تاہم وہ تمام کاغذات جعلی تھے۔

    پبلک پراسیکیوشن کی تحقیقات کے دوران شکایت کنندہ 28 سالہ انجینئر نے بتایا کہ ’میں گزشتہ برس ایک سیاحتی ایجنسی میں اپنے دوستوں کےلیے ویزے کی فراہمی کےلیے گیا جہاں میری ملاقات مذکورہ بزنس مین سے ہوئی‘۔

    متاثرہ شخص نے بتایا کہ ’ملزم نے مجھے ویزہ دلوانے کی یقین دہانی کروائی اور ایک ویزہ کی فیس 7 ہزار درہم مقرر کی تھی جس کے بعد میں نے 7 ہزار درہم بیانہ اور 57 ہزار درہم بعد میں فراہم کیے‘۔

    پاکستانی بزنس مین نے متاثرہ شخص کو چھ ویزہ فراہ کیے جو میں نے بھارت اپنے دوستوں کو ارسال کردئیے تاہم جب وہ دبئی پہنچے تو علم ہوا کہ ویزہ جعلی ہے، جس کے بعد میں نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروا دی ۔

    بھارتی شہری نے عدالت کو تبایا کہ ملزم نے لیبر کنٹریکٹ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ ویزہ اور اور لیبر کنٹریکٹ وزارت ایچ آر کی جانب سے فراہم کی گئی ہے۔

    اماراتی عدالت نے پولیس اور پراسیکیوٹر کے بیان قلمبند کرنے کے بعد ملزم پر دھوکا دہی اور جعلی ویزہ فراہم کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 26 فروری تک ملتوی کردی۔