واشنگٹن: امریکا آنے والوں کے لیے نئی وارننگ جاری کرتے ہوئے ویزا اور گرین کارڈ منسوخی کا نیا قانون نافذ کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں امیگریشن پالیسیوں کے حوالے سے جولائی 2025 میں سخت فیصلہ لیا گیا ہے، امریکا میں داخلے کے خواہشمند افراد، گرین کارڈ ہولڈرز اور ویزا رکھنے والوں کے لیے امیگریشن محکمے نے ایک انتباہی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا آنا اور یہاں رہنا ایک اعزاز ہے نہ کہ حق۔
امریکی محکمہ نے جاری پیغام میں کہا کہ اگر آپ دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں، تشدد کی ترغیب دیتے ہیں یا کسی ایسی سرگرمی میں شریک ہوتے ہیں تو آپ کو امریکا میں رہنے نہیں دیا جائے گا، قانون توڑنے والوں کے گرین کارد اور ویزہ منسوخ کیے جائیں گے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکا میں غیر قانونی طریقے سے رہنے والا ہر شخص مجرم ہے لیکن یہ کارروائی صرف غیر قانونی تارکین وطن تک محدود نہیں، بلکہ ایسے افراد بھی زد میں آ گئے ہیں جن کے پاس درست ویزے یا گرین کارڈز ہیں۔
میکسیکو سے غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والوں کے حق میں وفاقی کورٹ کا بڑا فیصلہ
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کہہ چکے ہیں کہ کوئی بھی طالبعلم مظاہروں میں شرکت یا افرا تفری پھیلانے آتا ہے تو اسے ویزا نہیں دیں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ حکومت نے یونیورسٹیوں میں حماس کی حمایت کے الزام میں غیر ملکی طلباء کے ویزے منسوخ کرنے کا عمل بھی تیز کر دیا ہے, اس میں کیمپس مظاہروں میں شرکت اور فلائرز کی تقسیم جیسے اقدامات شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نئی مدت صدارت میں امیگریشن کے خلاف سخت ترین کارروائی کا آغاز کر رکھا ہے، یہ ٹرمپ حکومت کی جانب سے تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری مہم کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
جس کے تحت نہ صرف غیر قانونی افراد بلکہ گرین کارڈ رکھنے والے سیاسی یا احتجاجی سرگرمیوں میں ملوث افراد بھی زد میں آ سکتے ہیں۔