Tag: Visit pakistan

  • قرض کی تیسری قسط ، آئی ایم ایف وفد کی  آئندہ ماہ پاکستان آمد متوقع

    قرض کی تیسری قسط ، آئی ایم ایف وفد کی آئندہ ماہ پاکستان آمد متوقع

    اسلام آباد : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کےتکنیکی وفدکی آئندہ ماہ پاکستان آمد متوقع ہے، مذاکرات میں کامیابی کےبعدپاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملے گی، پاکستان کواب تک ایک ارب 45 کروڑڈالر کا قرضہ مل چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد دوسرے سہ ماہی کے جائزے کیلئے فروری میں پاکستان آئےگا ، وفدتکنیکی حکام پرمشتمل ہوگا، جو آئی ایم ایف پلان کے تحت پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لے گا۔

    وفد دس روز کیلئے اسلام آباد آئےگا، آئی ایم ایف کی جانب سےتیسرےجائزےکاباقاعدہ آغاز 6 مارچ سے ہوگا جبکہ دوسرے جائزہ مذاکرات میں کامیابی کے بعد پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملےگی، قسط کا حجم 45 کروڑ ڈالر تک ہوگا۔

    خیال رہے پاکستان نے  آئی ایم ایف کی جانب سے اب تک ایک ارب 45 کروڑڈالر کاقرضہ مل چکا ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو دوسری قسط موصول

    واضح رہے کہ 3 جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے تین سال کے عرصے میں 6 ارب ڈالر قرض فراہم کرنے کی منظوری دی تھی۔

    پہلی قسط جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہماری مشاورت سے مالی سال کا بجٹ تیار کیا اور پارلیمنٹ سے بھی منظور کروا دیا۔

    حکومت نے یقین دہانی کروائی تھی کہ بجلی اور گیس کی مکمل لاگت صارفین سے وصول کی جائے گی اور پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی 17 فیصد سے کم نہیں کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ دوسری قسط کی منظوری سے متعلق آئی ایم ایف کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ لینے کے بعد کہا گیا تھا کہ حکومتی پالیسیوں کے فیصلہ کن عمل سے ملک میں معاشی استحکام کو مضبوط رکھنے میں مدد ملی ہے۔

  • فیس بک کے بانی  مارک زکربرگ کی بہن کو پاکستان میں خوش آمدید

    فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی بہن کو پاکستان میں خوش آمدید

    اسلام آباد : وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی بہن کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا زکربرگ فیملی کا بہت احترام کرتے ہیں، ٹیکنالوجی کی دنیا میں آپ کا کام انسانیت کو آگے لے کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی بہن رینڈی زکربرگ کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ہماراملک پاکستان خوبصورت ملک ہے، مارک زکربرگ کے دورہ پاکستان کے منتظرہیں۔

    زکربرگ فیملی کابہت احترام کرتےہیں، ٹیکنالوجی کی دنیا میں آپ کا کام انسانیت کو آگے لے کر گیا۔

    خیال رہے فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی بہن رینڈی زکربرگ نے اپنے خطاب میں پاکستان کو دوست ممالک قرار دیا اور پاکستانی خواتین کی تعریف بھی کی۔

    رینڈی زکربرگ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیں ملالہ یوسف زئی اور بے نظیر بھٹو جیسی خواتین دی ہیں، جس سے ثابت ہوتا ہے پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو واقعی میں اپنی خواتین کی عزت کرتا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی ایک بار پھر روسی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت

    وزیراعظم عمران خان کی ایک بار پھر روسی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت

    نیویارک : وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر روسی صدر پیوٹن کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہمارے عوام روسی صدر کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر روسی صدر پیوٹن کو دعوت دیتے ہوئے کہا ہمارے عوام آپ کے دورہ پاکستان کے منتظرہیں، عمران خان نے روسی وزیرخارجہ سے ملاقات میں  پیوٹن کو دورے کی دعوت دی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان سے روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف سے ملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں پاک روس دوطرفہ تعلقات کی نوعیت پر اظہار اطمینان کیا گیا اور دو طرفہ تعاون کےفروغ کےلئےمختلف پہلوؤں پرتبادلہ خیال کیا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان سے روسی وزیر خارجہ کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال خطےکےامن کیلئےخطرناک ہے، عالمی برادری کشمیرمیں بےجاپابندیاں ختم کرانے کیلئے کردار ادا کرے، بھارت دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئےپاکستان پرجھوٹےالزامات لگارہاہے۔

    سرگئی لاروف نے کہا تھا سیکیورٹی کونسل اجلاس بلانے کے پاکستانی مطالبے کی حمایت کی۔

    خیال رہے 13 جون کو  شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے دوران  وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر سے غیررسمی ملاقات ہوئی تھی ، دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا اور کچھ دیر کے لیے بات چیت کی گئی تھی۔

    بعد ازا ںوزیراعظم عمران خان نے روسی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور روس کی افواج کے درمیان تعاون بڑھا ہے، روس کے ساتھ دفاعی تعاون مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دورہ چین میں صدر پیوٹن سے ملاقات ہوچکی ہے، روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات خوش آئند ہیں۔

  • معاشی کارکردگی کا جائزہ،  آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا

    معاشی کارکردگی کا جائزہ، آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کا وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا ، دورہ تکنیکی نوعیت کا ہوگا اور رواں سال کی پہلی سہ ماہی معاشی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کا وفدرواں ماہ پاکستان کادورہ کرے گا ،آئی ایم ایف کی پاکستان میں مقیم نمائندہ ٹریسا ڈبن نےدورےکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وفد 16 ستمبر کو پاکستان آئے گا۔

    دورہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی معاشی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے کیا جائے گا ، یہ دورہ تکنیکی نوعیت کا ہوگا اوروفد معاشی چیلنجز پر بھی بات کرے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان میں مقیم آئی ایم ایف کی نمائندہ ٹریسا ڈبن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا، جائزہ سہماہی بنیادپرکیاجائےگا۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف پروگرام کےتحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا، آئی ایم ایف

    ٹریساڈبن کا کہنا تھا کہ جائزے میں پاکستان کی کارکردگی کاجائزہ لیا جائےگا اور بڑے معاشی اہداف اورمالیاتی معاملات زیرغورآئیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ فنڈ نے پاکستان کیلئے ایکسٹینڈیڈ فنڈ فیسیلٹی کےتحت چھ ارب ڈالرکاقرض پروگرام منظورکیا ہے۔ پروگرام انتالیس ماہ پرمشتمل ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں روپے کی قدر،شرح سود،اسٹیٹ بینک کی خودمختاری اورنجکاری جیسی شرائط شامل ہیں

    خیال رہے جولائی میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط کی مد میں 99 کروڑ 14لاکھ ڈالر موصول ہوگئی تھی ، آئی ایم ایف پروگرام کی جانب سے پاکستان کو 39 ماہ میں 6 ارب ڈالر دیے جائیں گے۔

    آئی ایم ایف چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی نظم و ضبط قائم کرنا ہوگا۔ٹیکس آمدن بڑھانامعاشی استحکام کیلئےضروری ہے۔ روپےکی قدرحقیقت کے قریب ترہو۔

  • پاکستان نے دورے کی دعوت دی تو اسے ضرور قبول کریں گے، افغان طالبان

    پاکستان نے دورے کی دعوت دی تو اسے ضرور قبول کریں گے، افغان طالبان

    دوحہ : افغان طالبان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دورے کی دعوت دی تو اسے ضرور قبول کریں گے اور وزیراعظم عمران خان سے بھی ملیں گے، وزیراعظم نے امریکی دورے میں کہا تھا طالبان سے ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے برطانوی خبر رساں ادارے سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کی پاکستان نے دورے کی دعوت دی تو اسے قبول کرلیں گے، دورےکی دعوت ملی تووزیراعظم عمران خان سےبھی ملیں گے۔

    ترجمان افغان طالبان کا کہنا تھا وزیراعظم نےامریکی دورےمیں کہا تھاطالبان سےملیں گے اور طالبان کوکہیں گےافغان حکومت سےمذاکرات کریں ، ہم تو خطے اور ہمسایہ ممالک کے دورے وقتاً فوقتاً کرتے ہیں تو اگر ہمیں پاکستان کی طرف سے رسمی دعوت ملتی ہے، تو ہم جائیں گے کیونکہ پاکستان بھی ہمارا ہمسایہ اور مسلمان ملک ہے۔

    اس سوال کے جواب میں کہ طالبان پر تو پہلے سے ہی یہ الزامات ہیں کہ وہ پاکستان کی پراکسی ہیں، تو کیا اس دورے سے افغانستان کے اندر اور باہر ان پر مزید الزامات نہیں لگیں گے؟ جس پر سہیل شاہین کا کہنا تھا وہ لوگ جن کے پاس طالبان کے خلاف جھگڑے کے لیے کوئی اور دلیل نہیں وہی ان پر اس قسم کے الزامات لگائیں گے، ماضی میں بھی لگا چکے ہیں اور مستقبل میں بھی لگاتے رہیں گے۔

    ترجمان نے کہاکہ ایک تو ہمارے اسلامی اور قومی مفاد ہیں، جس میں ہم کسی کو بھی مداخلت نہیں کرنے دیتے ہیں، البتہ جہاں تک دوسرے ممالک یا پھر ہمسایہ ممالک کے ساتھ رابطے قائم کرنے کا سلسلہ ہے، ان کے ساتھ تو ہمارے رابطے ہیں بھی اور ہم چاہتے بھی ہیں۔

    افغان طالبان کا کہنا تھا ہم نے افغانستان کے مسئلے کو دو مرحلوں میں تقسیم کیا ہے، ایک بیرونی اور دوسرا اندرونی، پہلے مرحلے میں جاری مذاکرات اب اختتامی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔ اگر یہ مذاکرات کامیاب ہوجاتے ہیں، تو پھر ہم دوسرے مرحلے میں تمام افغان فریقین سے بات چیت کریں گے، جس میں افغان حکومت بھی ایک فریق کی حیثیت سے شامل ہوسکتی ہے۔

    سہیل شاہین نے کہا ہم نے امریکا کے ساتھ پہلے بھی گرفتار ساتھیوں کی رہائی کے لیے قیدیوں کے تبادلے کئے ہیں اور اب بھی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس میں اگر کوئی کچھ کردار کرنا چاہتا ہے تو یہ اچھی بات ہے۔

    یاد رہے عمران خان نے امریکی انسٹیٹیوٹ آف پیس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہم نے70ہزار جانیں قربان کی ہیں،70ہزار قربانیوں کے باوجود پاکستان اور امریکا میں بداعتمادی کی فضا برقرار رہی۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اس سے بڑی قربانیاں نہیں ہوسکتیں، پاکستانی عوام سمجھتے رہے کہ وہ امریکی جنگ لڑرہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا افغان جنگ کی ہم نے بہت بھاری قیمت ادا کی، اتنی قربانیوں کے بعد بھی امریکا کا خیال تھا کہ ہم کام نہیں کررہے، حیران ہوں کی امریکا کی اہم شخصیات کو پاکستان اور افغانستان کے قبائلی علاقوں کا درست اندازہ نہیں ہے، امید کرتا ہوں کہ طالبان اور امریکا کے درمیان بات چیت سے حل نکلے گا، افغان مسئلے کے پائیدار حل کیلئے مزید وقت درکار ہوگا۔

  • افغان صدر اشرف غنی کا پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان

    افغان صدر اشرف غنی کا پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان

    کابل : افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کے دورہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا توقع ہےدورہ پاکستان سےتعلقات بہترہوں گے، سعودی عرب میں وزیراعظم عمران خان سےملاقات مثبت رہی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے عید کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے عید کی مبارکباد دی اور دورہ پاکستان کا اعلان بھی کردیا ۔

    اشرف غنی نے وزیر اعظم عمران خان سے ہونیوالی ملاقات کو مثبت اور تعمیری قراردیتے ہوئے کہاہے کہ وہ عمران خان سے اگلی ملاقات 27 جون کو اسلام آباد میں کریں گے، توقع ہے دورہ پاکستان سے تعلقات بہتر ہوں گے۔

    افغان صدر کا کہنا تھا عمران خان سےگزشتہ ہفتےاوآئی سی اجلاس میں ملاقات ہوئی، وزیراعظم عمران خان سےملاقات میں دورہ پاکستان پراتفاق ہوا تھا۔

    عید کے موقع پر انھوں نے 887 قیدیوں کی رہائی کا بھی اعلان کیا اور افغان فورسز اور سرکاری اہلکاروں کو صدارتی انتخابات میں غیر جانبدار رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا صدارتی انتخابات کوآزاد اور شفاف ماحول میں ہونا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : عمران خان، اشرف غنی ملاقات، پاکستان کا افغانستان کے استحکام کے لئے حمایت جاری رکھنے کا اعلان

    یاد رہے 31 مئی کو دورہ سعودی عرب میں پاکستانی وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات ہوئی تھی ،  ملاقات میں دونوں ممالک کے سربراہان میں افغان امن مذاکرات پر تبادلہ خیال ہوا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان خطے میں امن کاخواہاں ہے، افغانستان میں استحکام کے لئے بھرپور حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان افغان امن عمل کے سیاسی حل کے لئے تعاون کرے گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا افغان صدر کا دورہ پاکستان تعلقات کی مضبوطی میں مددگار ثابت ہوگا،  سیاسی، سیکیورٹی اوراقتصادی معاملات میں تعاون کو فروغ دیں گے۔

  • پاکستان آنے کے خواہشمند سیاحوں نے آن لائن ویزا کا استعمال شروع کردیا

    پاکستان آنے کے خواہشمند سیاحوں نے آن لائن ویزا کا استعمال شروع کردیا

    اسلام آباد : پاکستان آنے کے خواہشمند 2249سیاحوں نے آن لائن ویزا کے لیے درخواستیں دے دیں، درخواست گزاروں میں جرمنی، اٹلی، نیوزی لینڈفن لینڈ کے سیاح  شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان آنےکےخواہشمند سیاحوں نے آن لائن ویزا کا استعمال شروع کردیا، 175 ممالک سے درخواستیں نادرا کو موصول ہونے لگیں ہیں، 2249 سیاحوں نے آن لائن ویزا کے لیے درخواستیں دے دیں۔

    درخواست گزاروں میں جرمنی، اٹلی، نیوزی لینڈ اور فن لینڈ کے سیاح شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : فرانس سمیت یورپی ممالک میں پاکستان کے آن لائن ویزےکی سہولت شروع

    دوسری جانب حکومت پاکستان کی طرف سے ملکی ترقی وخوشحالی کے لیے ٹورازم کے فروغ کےلیے غیر ملکی سیاحوں کو آن لائن وزیر پالیسی پر عملدر آمد کرتے ہوئے فرانس سمیت یورپی ممالک میں آن لائن ویزے کی سہولت شروع کر دی گئی ہے۔

    جس کا فرانسیسی سیاحوں کو سہولت فراہم کرنے والے ٹورآپرٹرز نے خیرمقدم کیا ہے۔

    یاد رہے 14 مارچ کو وزیر اعظم عمران خان نے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت پہلے مرحلے میں 5 ممالک کے شہریوں کو ای ویزا ملیں گے، جن میں برطانیہ، چین، ترکی، ملائیشیا اور یواے ای کے شہریوں کو سہولت میسر ہوگی جب کہ پچاس ممالک کے شہریوں کو آن ارائیول ویزا جاری کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں :  وزیراعظم نے آن لائن ویزا سروس کا افتتاح کر دیا

    واضح رہے جنوری کے آخر میں حکومت نے سیاحوں کے لیے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا تھا ، جس کے تحت پچاس ممالک کے سیاحوں کو آن آرائیول اور 175 کو ای ویزا سہولت فراہم کی جائے گی۔

    اس سے قبل کہ 13 جنوری 2019 وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا تھا کہ حکومت ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے 66 ممالک کے لیے پاکستان کا ویزا ختم کر رہی ہے، تاکہ ان ممالک سے لوگ آئیں اور پاکستان میں منعقد ہونے والے فیسٹیولز کو انجوائے کریں۔

    بعد ازاں حکومت پاکستان نے 97 ممالک کے لیے ویزا شرائط نرم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • ایرانی وزیر خارجہ جوادظریف کےدورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری

    ایرانی وزیر خارجہ جوادظریف کےدورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ، ملاقاتوں میں پاکستان، ایران کے درمیان سیکیورٹی معاملات ،بارڈر مینجمنٹ، زائرین کی آمدورفت پربھی تبادلہ خیال ہوا، ایرانی وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کاشکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے دو روزہ دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں کہا گیا وزارت خارجہ آمد پرشاہ محمود قریشی نےایرانی ہم منصب کا خیر مقدم کیا، وزارت خارجہ میں ایران، پاکستان میں وفود کی سطح پرمذاکرات ہوئے۔

    اعلامیے میں کہا گیا پاکستانی وفد کی قیادت شاہ محمود قریشی،ایرانی وفد کی قیادت جواد ظریف نے کی، مذاکرات میں علاقائی صورتحال، باہمی دلچسپی کےامورپرتبادلہ خیال کیا گیا اور وزیراعظم کے حالیہ دورہ ایران کے فیصلوں پر عملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ معاملات پر تعاون بدستور جاری رکھنے پر اتفاق ہوا جبکہ تجارتی فروغ، عوامی سطح پر روابط میں اضافے ، پاک ایران سرحدپرسیکیورٹی بڑھانے، افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے خطے میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا محاذ آرائی کسی فریق کے مفاد میں نہیں ، پاکستان تصفیہ طلب امور کو سفارتی سطح پر حل کرنے کا حامی ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا اسٹیک ہولڈرز کو تحمل، بردباری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان امن و استحکام، کشیدگی میں کمی، فریقین میں مصالحانہ کردار کیلئے تیار ہے۔

    ایرانی وزیرخارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔

  • امریکہ ایران کشیدگی، ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف آج اسلام آباد پہنچیں گے

    امریکہ ایران کشیدگی، ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف آج اسلام آباد پہنچیں گے

    اسلام آباد: ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف آج پاکستان پہنچیں گے، دورے کے دوران سول و عسکری قیادت سے ملاقات کریں گے، جس میں پاک ایران تعلقات، امریکہ ، ایران کشیدگی ،مشرق وسطی کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف آج دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں، اپنے دورے کے دوران وہ وزیراعظم عمران خان ،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ملاقاتوں میں پاک ایران تعلقات، امریکہ اور ایران کشیدگی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ دورے کے موقع پر پاک ایران وزرائے خارجہ کے درمیان باضابطہ دوطرفہ مذاکرات بھی ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ وزیر اعظم کے دورہ ایران کا فالو اپ ہے، اس موقع پر وزیر اعظم کے دورہ کے دوران ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد اور پیش رفت کا جائزہ لیا جائےگا۔

    دورے میں دو طرفہ مسائل کے حل بالخصوص سرحدی سیکیورٹی کے امور زیر غور آئیں گے اور ایران وزیر خارجہ پاکستانی قیادت سے علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی بات چیت کریں گے۔

    ملاقاتوں میں مشرق وسطی کی صورتحال اور امت کو درپیش مسائل بھی زیر غور آئیں گے۔ ایران پر امریکی پابندیاں، گیس پائپ لائن منصوبے سمیت دیگر امور پر بھی بات چیت ہوگی۔

    خیال رہے ایرانی وزیرخارجہ جوادظریف اسے وقت میں پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں ، جب ایران اور امریکہ میں کشیدگی عروج پرہے۔

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ میں تاخیر کے معاملے پر پاکستان نے ایرانی خط کا جواب دیتے ہوئے ایران پر عالمی پابندیوں کو جواز قرار دیا تھا۔

    پاکستانی وزارتِ پٹرولیم نے اس نوٹس پر اپنے جواب میں موقف اختیار کیا تھا کہ ایران پرعالمی پابندیاں منصوبہ کی تکمیل میں رکاوٹ ہیں،پابندیاں ختم ہونے پرمنصوبہ مکمل کرلیں گے۔

    یاد رہے کہ 30  مئی کو خلیج تعاون کونسل اورعرب لیگ کے ہنگامی اجلاس مکہ معظمہ میں ہوں گے ، جس مین خطے کو درپیش سلامتی کے خطرات پرغور اور ان سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پرطے کیا جائے گا جبکہ اگلے روز 31 مئی کو اسلامی سربراہ اجلاس بھی مکہ معظمہ میں طلب کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان ایران کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے، وزیراعظم

    واضح رہے 21 اپریل کو وزیرِ اعظم عمران خان نے ایران کا دورہ کیا تھا ، دورے کے دوران عمران خان نے ایرانی صدر اور سپریم لیڈر اور اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ ایرانی قیادت سے ملاقاتیں کیں تھیں جبکہ پاک ایران تعلقات پر وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے تھے۔

    اعلامیے میں کہا گیا تھا دوطرفہ معاہدوں پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے گا، دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ اقدامات پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ پاک ایران بارڈر کا استعمال امن اور دوستی کیلئے بڑھایا جائے گا اور دہشت گردی کی روک تھام کیلئےحکمت عملی بنائی جائے گی، اس کے علاوہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئےحکمت عملی بنائی جائے گی۔

    اس کے علاوہ دونوں ممالک کا مشترکہ قونصلر کمیشن اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، مشترکہ قونصلر کمیشن کا اجلاس رواں سال جون میں ہو گا۔

    دونوں ممالک میں صحت کے شعبے میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے، باہمی اشتراک سے شعبہ صحت میں تکنیکی سہولتوں کو فروغ دیا جائے گا، پاکستان اور ایران میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا، معاشی، تجارتی اور اقتصادی فروغ کیلئے مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے۔

    وزیراعظم نے ایرانی صدرحسن روحانی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی، دورے کی تاریخوں کا تعین سفارتی رابطوں کے بعد کیا جائے گا۔

  • وزیراعظم عمران خان  ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیرمحمد کا استقبال کریں گے

    وزیراعظم عمران خان ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیرمحمد کا استقبال کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نور ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیرمحمد کا استقبال کریں گے نھیں 21 توپوں کی سلامی اور گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا  جبکہ نشان پاکستان” ایوارڈ سے بھی نوازا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیرمحمد 3 روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے، وزیراعظم عمران خان نور خان ایئر بیس پر ملائیشین ہم منصب کا استقبال کریں گے جبکہ انھیں 21 توپوں کی سلامی بھی دی جائے گی۔

    استقبال کے بعد ملائیشین وزیر اعظم کووزیر اعظم ہاؤس لےجایاجائے گا، جہاں ڈاکٹر مہاتیرمحمد کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا جبکہ وہ وزیراعظم ہاؤس میں پودا لگائیں گے۔

    جس کے بعد مہاتیر محمد کی وزیر اعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات ہوگی جبکہ دونوں ممالک کی قیادت میں وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوگی، ملائیشین وزیر اعظم کا قیام ریڈ زون کے اندر نجی ہوٹل میں ہوگا۔

    وزیراعظم عمران خان 22 مارچ کو ملائیشین ہم منصب کو ظہرانہ دیں گے ، ظہرانے سے قبل ملائیشین وفد سے مختلف وفود کی ملاقات،ایم او یو پر دستخط ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کی ملائشین ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت

    صدرعارف علوی 22 مارچ کو ملائیشین وزیر اعظم کےاعزاز میں اعشائیہ دیں گے، جس میں ڈاکٹر مہاتیرمحمد کو "نشان پاکستان” ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔

    ملائیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد 23 مارچ کو یوم پاکستان کی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔

    یاد رہے 20 نومبر کو وزیراعظم پاکستان کا دارالحکومت کوالالمپور پہنچنے پر بھی ملائشین ہم منصب نے پرتپاک استقبال کیا تھا، وزیراعظم عمران خان اور ڈاکٹر مہاتیر محمد کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی، دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی، وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا مہاتیر محمد اور انہیں کرپشن کے خلاف ووٹ ملے۔

    وزیراعظم عمران خان نے ملائشین ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی ، جسے انہوں نے قبول کرلیا تھا۔