Tag: visit Quetta

  • سانحہ مچھ : وزیراعظم عمران خان کا کوئٹہ کا دورہ کرنے کااصولی فیصلہ

    سانحہ مچھ : وزیراعظم عمران خان کا کوئٹہ کا دورہ کرنے کااصولی فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ کا دورہ کرنے کااصولی فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کسی بھی وقت اچانک کوئٹہ پہنچ سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے دورہ کوئٹہ کا اصولی فیصلہ کرلیا ، دورے کا اعلان سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے نہیں کیا جائے گا ، کابینہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے دورے کا دن ،وقت خفیہ رکھاجائے گا، وزیراعظم کسی بھی وقت اچانک کوئٹہ پہنچ سکتےہیں۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ مچھ واقعے کے لواحقین سے درخواست کی تھی اپنے پیاروں کی تدفین کریں، آپ کادردسمجھتاہوں ، ہزارہ برادری کو یقین دلاتاہوں ان کے دکھ اور مطالبات کااحساس ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی چل کرآپ کے پاس آیا تھا اور دکھ میں ساتھ کھڑاتھا، بہت جلدکوئٹہ آکرشہداکےلواحقین سےتعزیت اور فاتحہ خوانی کروں گا، کبھی اپنےعوام کابھروسہ نہیں توڑوں گا۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوئٹہ واقعہ دلخراش ہے،پوری قوم کوواقعےپرافسوس ہے لواحقین کی دادرسی کےلیےوزیراعظم عمران خان ضرورجائیں گے، صبح تک وزیراعظم عمران خان کےکوئٹہ جانےکابتا دیا جائے گا۔

    ہزارہ برادری کامطالبہ ہےبلوچستان حکومت مستعفی ہوجائے، وزیراعلیٰ بلوچستان بھی مظاہرین کےپاس اظہاریکجہتی کیلئےگئےتھے، بلوچستان حکومت ہزارہ برادری کی بھرپورمددکرےگی۔

    خیال رہے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال مذاکرات کیلیے ہزارہ برادری کے دھرنے میں پہنچے تھے اور مچھ واقعےمیں جاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت کی ، قاسم سوری،علی زیدی ، زلفی بخاری بھی وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ تھے۔

    دھرنا کمیٹی میتوں کی تدفین پر راضی نہ ہوسکی تھی اور وزیراعظم عمران خان کی آمد کے مطالبے پر برقرار رہی۔

  • وزیراعظم  کی وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات،  کارکردگی کی تعریف

    وزیراعظم کی وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات، کارکردگی کی تعریف

    کوئٹہ : وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلی بلوچستان جام کمال سے ملاقات میں صوبائی حکومت کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے وفاق کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے تو گورنر امان اللہ یاسین زئی اور وزیراعلیٰ جام کمال نے استقبال کیا، وفاقی وزرا شبلی فراز، اسدعمر، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری اور چیئرمین این ڈی ایم اے بھی عمران خان کے ہمراہ ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان ملاقات ہوئی ، ملاقات میں بلوچستان کی ترقی کےمعاملات ،وفاقی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پرگفتگو کی گئی جبکہ وزیراعظم کو بلوچستان حکومت کےترقیاتی اقدامات ،امن وامان صورتحال پربریفنگ بھی دی۔

    وزیراعظم نے صوبائی ترقیاتی پروگرام اور قیام امن کیلئےاقدامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے جام کمال کی قیادت میں صوبائی حکومت کی کارکردگی کی تعریف کی۔

    عمران خان نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو وفاق کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم کو بلوچستان میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات اور ریلیف کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے وزیر اعظم نے قومی ترقیاتی کونسل اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماضی میں بلوچستان کو مالی وسائل تو فراہم کیے گئے لیکن فلاح و بہبود کو نظر انداز کیا جاتا رہا، جس سے صوبے کا بڑا حصہ پسماندگی کا شکار رہا ،عوام میں احساس محرومی نے جنم لیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں بلوچستان کی عوام کے احساسِ محرومی کا مکمل ادراک ہے، جس کو دور کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

  • ثنااللہ زہری کی کرسی بچانے کیلئے وزیراعظم  کی آج کوئٹہ آمد متوقع

    ثنااللہ زہری کی کرسی بچانے کیلئے وزیراعظم کی آج کوئٹہ آمد متوقع

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان کی کرسی بچانے کیلئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کوئٹہ آمد متوقع ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک ناکام بنانے کیلئے جے یو آئی کو وزارتوں کی پیش کش کی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق نے سیاسی طوفان میں پھنسے ثنااللہ زہری کو ریسکیو کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم سمیت ن لیگ کی اہم شخصیات کی آج کوئٹہ آمد متوقع ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے شاہد خاقان عباسی ناراض لیگی اراکان کے تحفظات اورشکایات دور کریں گے جبکہ وزیراعظم عدم اعتماد ناکام بنانے کیلئے اتحادی جماعتوں کو بھی منائیں گے۔سیاسی طوفان سے نمٹنے کیلئے جمعیت علما اسلام کو وزارتوں کی پیش کش کی جاسکتی ہے۔

    گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سردار ثنا اللہ زہری میں ٹیلی فونک رابطہ کیا اور تحریک عدم اعتمادسے نمٹنے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بھی جمہوریت مخالف سازش ناکام ہوگی، اتحادی جماعتوں کے تعاون سے جمہوریت مخالف عناصر کو ناکام بنایا جائے جبکہ وفاقی وزراخرم دستگیراورعبدالقادر بلوچ نے وزیراعلی بلوچستان سےملاقات میں حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان سیاسی بحران: ثنا اللہ زہری اور نوازشریف کا رابطہ


    دوسری جانب ارکان کی جوڑتوڑعروج پر ہے، حکومتی اتحاد میں پانچ جماعتیں شامل ہیں، ن لیگ کے اکیس،پشونخواہ ملی عوامی پارٹی کے  14 ،نیشنل پارٹی کے  11 ،ق لیگ کے 5  اور مجلس وحدت المسلمین کا ایک رکن حکومت میں شامل ہیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی،بلوچستان نیشنل پارٹی او جے یو آئی پر مشتمل اپویزشن کا گیارہ رکنی اتحاد حکومت کو ٹف ٹائم دینے میں مصروف ہے۔

    اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ثنااللہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس نکلوانے کیلئے اکثریت ہے جبکہ ثنااللہ زہری بھی سینتالیس ارکان کی حمایت کادعویٰ کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد سے اب تک بلوچستان کابینہ سے دو وزراء سرفراز چاکر ڈومکی اور راحت جمالی اور دومعاون خصوصی ماجد ابڑو، پرنس احمد علی مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ وزیرداخلہ سرفراز بگٹی اور معاون خصوصی میر امان اللہ کووزیراعلیٰ عہدوں سے برطرف کر چکے ہیں، اب کابینہ میں ن لیگ کا صرف ایک ہی وزیر بچا ہے۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان میں سیاسی بحران، مزید دو اراکین اسمبلی مستعفی


    قدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ ہمیں40سےزائداراکین کی حمایت حاصل ہے۔

    زمرگ خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ جےیوآئی(ف)سےمتعلق کوئی شک نہیں ہونا چاہیے، جےیوآئی (ف)اراکین اسمبلی ہمارےساتھ ہیں، ہم وزیراعلیٰ کی ناانصافیوں کیخلاف کھڑےہیں۔

    واضح چودہ ارکان کی دستخط سے تحریک عدم اعتماد کل پیش جائے گی، رائےشماری اگلے اجلاس میں ہوگی، پینسٹھ میں سے تینتیس ارکان جس طرف ہوئے وہ بازی جیت جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔