Tag: Visit Visa

  • کویت میں غیرملکیوں کے داخلے کیلیے کیا شرائط ہیں؟

    کویت میں غیرملکیوں کے داخلے کیلیے کیا شرائط ہیں؟

    کویت سٹی : کویتی حکومت نے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی تارکینِ وطن فضائی، بحری یا سمندری حدود پار کرکے وزٹ ویزا پر ملک میں داخل نہيں ہوسکتا کیونکہ غیر ملکیوں کو داخلے کی اجازت کے فیصلے میں وزٹ ویزے کا اجراء شامل نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے واضح کیا کہ یکم اگست سے تارکینِ وطن کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے کے فیصلے میں صرف ایسے افراد شامل ہیں جن کے رہائشی اقامے جائز ہیں اور اقاموں کی معیاد ابھی باقی ہے جبکہ غیر ملکیوں کے لئے وزٹ ویزا جاری کرنے کا کوئی فیصلہ اب تک نہیں لیا گیا ہے لہٰذا کوئی تارکینِ وطن فضائی، بحری یا سمندری حدود پار کرکے وزٹ ویزا پر ملک میں داخل نہيں ہوسکتا۔

    ذرائع نے اشارہ کیا کہ کورونا ایمرجنسی کمیٹی نے بندرگاہوں اور رہائشی امور کے شعبے کو یکم اگست سے رہائشیوں کو ملک میں داخلے ہونے کی اجازت دینے کا فیصلہ جاری ہونے کے بعد کویت آنے والے خواہش مند غیر ملکیوں کے لئے وزٹ ویزوں کے اجراء سے متعلق بندرگاہوں اور رہائشی امور کے شعبے کو آگاہ نہیں کیا ہے۔

    وزیر برائے کونسل کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں صرف ایسے رہائشیوں کے داخلے شامل ہیں جن کے پاس جائز اقامیں ہیں اور انہوں نے کویت میں منظور شدہ ویکسینوں میں سے کسی ایک ویکسین کی دو خوراکیں وصول کرلی ہوں۔

    ذرائع نے تصدیق کی کہ یورپی پاسپورٹ رکھنے والوں اور کچھ دوسرے ممالک پر ملک میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ قائم ہے اور انہیں جائز ویزا رکھنے کے باوجود ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی چاہے وہ سیاح کی حیثيت سے داخل ہونا چاہیں یا فیملی ویزا کے حامل افراد ہوں۔

    ذرائع نے انکشاف کیا کہ بیرون ملک پھنسے رہائشیوں کی تعداد 400،000 سے تجاوز کر چکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اعدادوشمار کے مطابق ان میں سے بیشتر اگست میں واپس نہیں آسکیں گے کیونکہ ان میں سے صرف چند افراد کو ویکسین کی دو خوراکیں موصول ہوئی ہیں اور کچھ ممالک میں کویت میں منظور شدہ چار ویکسینوں فائزر، آکسفورڈ، جانسن اور موڈرنا کی خوراکیں حاصل کرنا فی الوقت بہت مشکل ہے۔

  • سعودی حکومت کا غیر ملکیوں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    سعودی حکومت کا غیر ملکیوں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    ریاض : سعودی عرب کے محکمہ پاسپورٹ نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کیلئے ان کے وزٹ ویزے میں رکاوٹوں کو دور کردیا، اب اقامہ ختم ہونے پر بھی پر رشتہ دار کے وزٹ ویزے میں توسیع کی جاسکے گی۔

    اس حوالے سے سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ مملکت میں قانونی طور پر مقیم غیرملکی اقامہ ختم ہونے پر بھی اپنے رشتہ دار کے وزٹ ویزے میں توسیع کرا سکتا ہے، اقامے کا ختم ہونا رشتہ دار کے وزٹ ویزے میں توسیع میں حائل نہیں ہوگا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ سے ایک مقیم غیرملکی نے دریافت کیا تھا کہ ان کا اقامہ ختم ہوگیا ہے کیا وہ ابشر سے اپنے مہمان کے وزٹ ویزے میں توسیع کرا سکتے ہیں؟

    محکمہ پاسپورٹ نے ٹوئٹر پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ مقیم غیرملکی اقامہ ختم ہونے پر اپنے کسی عزیز کے وزٹ ویزے میں توسیع کرا سکتا ہے، اقامہ ختم ہونے سے یہ سہولت ختم نہیں ہوگی۔

    محکمہ پاسپورٹ نے مزید کہا کہ مقیم غیرملکی کی سعودی عرب واپسی کی شرط یہ ہے کہ ویزا (خروج وعودہ) مؤثر ہو، اقامے کی میعاد ختم نہ ہوئی ہو اور پی سی آر سعودی عرب میں رجسٹرڈ ادارے سے حاصل کیے ہوئے ہو۔

  • کیا وزٹ ویزہ اقامہ میں تبدیل ہوسکتا ہے؟ سعودی حکام کی وضاحت

    کیا وزٹ ویزہ اقامہ میں تبدیل ہوسکتا ہے؟ سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے واضح کیا ہے کہ ایسی کوئی صورت نہیں کہ قانونی طور پر وزٹ ویزے پر آنے والوں کے لیے اقامہ حاصل کیا جائے، وزٹ ویزے کو اقامہ میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی صورت نہیں کہ قانونی طور پر وزٹ ویزے پر آنے والوں کے لیے اقامہ حاصل کیا جائے کیونکہ امیگریشن قوانین میں ایسی کوئی شق نہیں کہ وزٹ ویزے کو اقامہ میں تبدیل کیا جا سکے۔

    یہ وضاحت غیر ملکی افراد کے سوالوں کے جواب میں کی گئی ہے جس میں غیر ملکیوں نے دریافت کیا ہے کہ انہوں نے اپنے آبائی ممالک سے اپنے اہلخانہ میں سے کسی شخص کو وزٹ ویزے پر بلایا، تاہم اب حالات کی خرابی کے باعث وہ انہیں مستقل یہیں رکھنا چاہتے ہیں۔

    ایک اور سوال کے جواب میں حکام کا کہنا تھا کہ اگر کسی غیر ملکی کا اقامہ گم ہوگیا ہے تو اسے 24 گھنٹے کے اندر گمشدگی رپورٹ درج کروانی ہوگی وگرنہ 1 ہزار ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں رہائشی پرمٹ کے لیے اقامہ جاری کیا جاتا ہے جو اس امر کا ثبوت ہے کہ آپ قانونی طور پر مملکت میں مقیم ہیں، اقامہ وہ دستاویز ہے جسے گھر سے باہر جاتے وقت ساتھ رکھنا چاہیئے کیونکہ بعض اوقات چیکنگ کے دوران تفتیشی اہلکار اقامہ طلب کرتے ہیں۔

    اگر مذکورہ شخص کے پاس اقامہ نہیں ہوگا تو اسے قانونی خلاف ورزی میں شمار کرتے ہوئے اسے ڈیپوٹیشن سینٹر بھیج دیا جاتا ہے، علاوہ ازیں اقامہ نہ ہونے پر جرمانہ بھی کیا جاسکتا ہے۔