Tag: vladimir putin

  • صدرممنون حسین سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی ملاقات

    صدرممنون حسین سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی ملاقات

    چنگ ڈاؤ: چین کے ساحلی شہر میں منعقد ہونے والے دو روزہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں صدر ممنون حسین سے روسی صدر نے خصوصی ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں باہمی دل چسپی کے دو طرفہ امور بہ شمول عصری علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

    پاکستانی اور روسی صدور نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا، دو طرفہ تعلقات کی بہتری کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پاکستان اور روس کے مابین تجارتی سطح پر روابط کو مستحکم کرنے اور توانائی کے شعبے میں تعاون کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    صدر ممنون اور صدر پیوٹن نے تعلیم کے شعبے کے فروغ کے سلسلے میں بھی باہمی تعاون کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے تعاون کا عزم کیا اور دیگر مختلف شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔

    شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں صدر ممنون حسین اور مودی میں مصافحہ


    روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت میں اضافے کے وسیع امکانات ہیں، صدر ممنون حسین نے کہا کہ دونوں ملکوں میں تجارتی حجم بڑھایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایرانی جوہری معاہدے کا تحفظ ناگزیر ہے‘ روسی صدر

    ایرانی جوہری معاہدے کا تحفظ ناگزیر ہے‘ روسی صدر

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کا تحفظ ناگزیر ہے جس کی ناکامی پرسنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے شہرسینٹ پیٹرزبرگ میں ولادی میر پیوٹن نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئیل میکرون کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    روسی صدرولادی میر پیوٹن نے خبردار کیا کہ امریکہ کے ایرانی جوہری معاہدے سے انحراف کہ بعد اگرعالمی برادری نے بھی اس معاہدے کو سبوتاژ کیا تو اس کے مثبت نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔

    ولادی میر پیوٹن نے اس معاہدے کے تحفظ کے لیے فرانسیسی صدرایمانوئیل میکرون کی کاوششوں کو بھی سراہا۔

    اس موقع پر فرانسیسی صدرایمانوئیل میکرون نے مشرق وسطٰی میں قیام امن کے لیے تمام تنازعات کومذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔

    چین اور جرمنی ایران جوہری ڈیل کے ساتھ کھڑے ہیں

    دوسری جانب جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں نے ایران سے متعلق جوہری ڈیل پر تبادلہ خیال کیا۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ امریکہ ایران جوہری معاہدے سے دست بردار ہوچکا ہے، لیکن چین اور جرمنی ایران جوہری ڈیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سال مئی کو روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئیل میکرون سے ملاقات کی تھی، یہ ملاقات فرانسیسی شہر مارسے میں ہوئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • حلف برداری کی تقریب، ولادی میر پیوٹن نے چوتھی مرتبہ بطور روسی صدر حلف اٹھا لیا

    حلف برداری کی تقریب، ولادی میر پیوٹن نے چوتھی مرتبہ بطور روسی صدر حلف اٹھا لیا

    ماسکو: روس کے دار الحکومت ماسکو میں سجی صدارتی حلف برداری کی تقریب جہاں ولادی میر پیوٹن نے چوتھی مرتبہ بطور روسی صدر حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں روس میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ولادی میر پیوٹن چوتھی بار روس کے صدر منتخب ہوئے تاہم آج انہوں نے حلف برداری کی خصوصی تقریب کے موقع پر باقاعدہ حلف اٹھا لیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے ملک کے لیے بہتر خدمات کے عزم کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا مقصد روس کی ترقی ہے، ہم خطے کو عالمی سطح پر مزید مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، خیال رہے کہ ان کی اس تقریب حلف برداری میں تقریباً پانچ ہزار مہمان مدعو کیے گئے تھے۔

    ٹرمپ کا پیوٹن کو فون، صدارتی انتخابات جیتنے پر مبارک باد

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں صدارتی الیکشن میں ولادی میر پیوٹن چوتھی بار واضح برتری کے ساتھ صدر منتخب ہوئے تھے، انھوں نے الیکشن میں 74 فیصد ووٹ حاصل کیے اور اس جیت کے بعد وہ مزید 6 سال تک روس کے صدر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

    ولادی میر پیوٹن چوتھی بار روس کے صدر منتخب

    واضح رہے کہ 65 سالہ ولادی میر پیوٹن 1999 سے وزیراعظم اور پھر صدر کی حیثیت سے روس کی سربراہی کررہے ہیں، ان کا دور اقتدار اٹھارہ برس پر محیط ہے اور صدارتی الیکشن کے نتائج کے مطابق پیوٹن کو گذشتہ صدارتی انتخابات کے مقابلے میں زیادہ ووٹ ملے ہیں جبکہ 2012 میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں انہیں 64 فیصد ووٹ ملے تھے۔

    علاوہ ازیں ولادی میر پیوٹن کے بطور روسی صدر منتخب ہونے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انہیں مبارک باد پیش کی گئی تھی اور نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیوٹن کی پرامن حلف برداری کے لیے طاقت کا استعمال، قائد حزب اختلاف سمیت سینکڑوں گرفتار

    پیوٹن کی پرامن حلف برداری کے لیے طاقت کا استعمال، قائد حزب اختلاف سمیت سینکڑوں گرفتار

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی پرامن حلف برداری کے لیے طاقت کا استعمال، قائد حزب اختلاف کو سینکڑوں کارکنوں کے ساتھ گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ولادی میر پیوٹن چھوتی مدت کے لیے ملک کے صدر منتخب ہوئے ہیں، جس کی تقریب حلف برداری منعقد ہونے سے قبل الیکسئی نوالنی کو حراست میں لیا گیا۔

    الیکسئی نوالنی نے روس کے 90 سے زیادہ شہروں اور قصبوں میں لوگوں سے صدر پیوٹن کے زار طرزِ حکمرانی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی اپیل کی تھی۔

    پولیس نے الیکسئی نوالنی کو ماسکو کے وسطی چوک میں نوجوانوں کی ایک ریلی میں نمودار ہونے کے فوری بعد گرفتار کیا، ریلی میں شریک نوجوان ’روس پیوتن کے بغیر‘ اور ’زار مردہ باد‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔

    واضح رہے کہ الیکسئی نوالنی کو صدر پیوٹن کے مقابلے میں صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے بھی روک دیا گیا تھا۔ انھیں ماضی میں بھی اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے منظم کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    ولادی میر پیوٹن چوتھی بار روس کے صدر منتخب

    خیال رہے کہ ولادی میر پیوٹن مارچ میں بھاری اکثریت سے چوتھی مرتبہ مزید چھے سال کے لیے صدر منتخب ہوئے ہیں اور اب وہ 2024 تک برسراقتدار رہیں گے، اس طرح وہ سوویت یونین کے سابق مطلق العنان صدر جوزف اسٹالن کے بعد طویل عرصہ تک منصبِ صدارت پر فائز ہونے والے لیڈر بن جائیں گے۔ اسٹالن قریباً تیس سال تک سوویت یونین کے صدر رہے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ولادی میر پیوٹن چوتھی بار روس کے صدر منتخب

    ولادی میر پیوٹن چوتھی بار روس کے صدر منتخب

    ماسکو: روس کے صدارتی انتخاب میں ولادی میر پیوٹن چوتھی بار واضح برتری کے ساتھ صدر منتخب ہوگئے، انہوں نے الیکشن میں 74 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں ہونے والے صدارتی انتخاب کا معرکہ ایک بار پھر ولادی میر پیوٹن نے سرکرلیا، جس کے بعد وہ 6 سال تک روس کے صدر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں گے۔

    روس کے سینٹرل الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخاب میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ولادی میر پیوٹن نے 74 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

    الیکشن کے نتائج کے اعلان کے بعد روس کے دارالحکومت ماسکو میں ولادی میر پیوٹن نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی گزشتہ چند سالوں کی کامیابیوں کو تسلیم کیا۔

    خیال رہے کہ روس کے اپوزیشن رہنما اور پیوٹن کے سب سے بڑے حریف الیکسی نیوالنی پران انتخاب میں حصہ لینے پرپابندی تھی۔

    یاد رہے کہ صدارتی الیکشن کے نتائج کے مطابق پیوٹن کو گزشتہ صدارتی انتخاب کے مقابلے اس بار زیادہ ووٹ ملے،2012 میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں انہیں 64 فیصد ووٹ ملے تھے۔

    واضح رہے کہ 65 سالہ ولادی میر پیوٹن 1999 سے وزیراعظم اور صدر کی حثیثت سے روس کی سربراہی کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • روسی صدر پیوٹن کا اسمارٹ فون استعمال نہ کرنےکا اعتراف

    روسی صدر پیوٹن کا اسمارٹ فون استعمال نہ کرنےکا اعتراف

    ماسکو: دنیا کے بااثر اور عالمی معاملات میں کلیدی اختیار رکھنے والے روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ وہ اسمارٹ فون کا استعمال نہیں کرتے اور نہ ہی کوئی دلچسپی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں منعقد ماہرین تعلیم کے ایک اجلاس کے موقع پر ولادی میر پیوٹن نے اپنے حوالے سے یہ انکشاف کیا ہے کہ ان کے پاس سمارٹ فون نہیں ہے اور انھیں سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے استعمال کا بھی کوئی شوق نہیں۔

    روسی صدر کا سخت سردی میں برفیلے پانی میں‌ غوطہ، ویڈیو وائرل

    کرچاتوف نیو کلئیر ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ میخائل کوالچک نے سائنس دانوں اور ماہرین تعلیم سے خطاب کیا جس دوران انہوں نے اسمارٹ فون کی افادیت سے متعلق گفتگو کی۔

    تقریر کے جواب میں ولادی میر پیوٹن نے یہ اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ کہہ رہے ہیں ہرکسی کے جیب میں سمارٹ فون ہے لیکن میرے پاس تو کوئی اسمارٹ فون نہیں‘‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ذاتی طور پر سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتا لیکن میرا عملہ انٹرنیٹ کے ذریعے معمول کی سرگرمیوں پر نظر رکھتا ہے، گہری مصروفیت کے باعث وقت نکالنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

    روسی صدر پیوٹن دنیا کے لئے داعش سے بڑا خطرہ ہیں،جان مکین

    گذشتہ سال روسی صدر مقامی اسکول کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک تھے جہاں بچوں نے ان سے معصومانہ سوال پوچھا کہ کیا آپ اپنے فارغ وقتوں میں سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں؟ جس کے جواب پیوٹن کا کہنا تھا کہ مصرفیات کے باعث سماجی روبطوں کی ویب سائٹس سے دور رہتے ہیں۔

    انسانی حقوق کی ایک رپورٹ کے مطابق روس میں گذشتہ سال تقریباً 43 افرادکو آن لائن حکومت مخالف یا ریاست کے خلاف قابل اعتراض مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • روس اورترکی کا فلسطینی ریاست کی تشکیل پراتفاق

    روس اورترکی کا فلسطینی ریاست کی تشکیل پراتفاق

    ماسکو : روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور ترکی کے ہم منصب رجب طیب اردوان نے فلسطینی ریاست کی حمایت کا اعلان کیا ہے، اس بات کا اعادہ انہوں نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    روسی ایوان صدر کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم نہ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

    پیوٹن اور طیب اردگان کے مابین فون پر ہونے والی بات چیت میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور کردہ قرارداد کے تناظر اور مشرق وسطی کے امن مذاکرات کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ ناجائز ثابت ہو گیا، قرارداد منظور ہونے کے بعد وہ توقع رکھتے ہیں کہ امریکا، القدس کو دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ واپس لے۔

    رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ فلسطین کو آزاد ریاست بنانے کے لئے فلسطینیوں کی مکمل حمایت اور اسرائیلی تنازعے کو حل کرنے کیلئے تعاون جاری رہے گا۔


    مزید پڑھیں: یروشلم سے متعلق امریکی فیصلہ اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو یروشلم کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا، بعدازاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اس متنازع فیصلے کو عالمی برادری نے یکسر مسترد کردیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • امریکہ کی مدد سے روس میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام

    امریکہ کی مدد سے روس میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام

    ماسکو: امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پرروسی سیکورٹی سروسز نے سینٹ پیٹرز برگ میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    روس کے صدارتی ترجمان کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی فراہم کردہ معلومات پر روسی سیکورٹی فورسز نے سینٹ پیٹرز برگ میں کارروائی کرکے دہشت گردی کی کوشش کو ناکام بنادیا۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکی صدر کو فون کرکے معلومات کی فراہمی پران کا شکریہ ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ روس کی اسپیشل سروسز دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ امریکی ایجنسی سے کریں گی۔

    روسی کی سیکورٹی سروس ایف ایس بی نے اپنے بیان میں کہا داعش کے ایک سیل کے 7 ارکان کو حراست میں لے کر بڑی مقدار میں دھماکہ خیزمواد، ہتھیاراور شدت پسندی پرمبنی تحریری مواد قبضے میں لیا ہے۔

    خیال رہے کہ روسی سیکورٹی سروس کے مطابق داعش کے پکڑے جانے والے 7 ارکان نے سینٹ پیٹرز برگ کے کازان کیتھیڈرل گرجا گھر پرحملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں سینٹ پیٹرزبرگ کی میٹرو میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں ۔

  • روس کا امریکی سفارتی عملے کے775 ارکان کوملک چھوڑنےکا حکم

    روس کا امریکی سفارتی عملے کے775 ارکان کوملک چھوڑنےکا حکم

    واشنگٹن : روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ماسکو پرنئی امریکی پابندیوں کے بعد ملک میں امریکی سفارتی عملے کے 755 ارکان کو لازمی ملک چھوڑنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ امریکی سفارتی عملے کے775 ارکان کو رواں سال ستمبر تک ملک سے نکلنا ہوگا۔

    امریکی سفارتی عملے کے775ارکان کے نکلنے کے بعد ماسکو میں امریکی عملے کے ارکان کی تعداد 455 ہو جائے گی اور اتنی ہی تعداد میں روسی عملہ اس وقت واشنگٹن میں ہے۔

    روسی صدر کا کہنا ہے کہ امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں میں ایک ہزار سے زیادہ افراد کام کر رہے تھے اور 775 لوگوں کو روس میں اپنی لازمی اپنی سرگرمیاں ختم کرنا ہوں گی۔


    امریکی ایوانِ نمائندگان نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کے بل کی منظوری دے دی


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی ایوانِ نمائندگان نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کے بل کی منظوری دی تھی جبکہ صدرڈونلڈٹرمپ نے بل کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اورروسی صدر کے درمیان تعلقات امریکی صدراتی انتخاب کے دوران مبینہ روسی مداخلت کےباعث شدید دباؤ میں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • روسی صدر پیوٹن دنیا کے لئے داعش سے بڑا خطرہ ہیں،جان مکین

    روسی صدر پیوٹن دنیا کے لئے داعش سے بڑا خطرہ ہیں،جان مکین

    واشنگٹن : امریکی سینیٹر جان مکین کا کہنا ہے کہ روسی صدر پیوٹن دنیا کے لئے داعش سے بڑا خطرہ ہیں، ٹرمپ انتظامیہ پر الیکشن کے نتائج میں رد وبدل کے الزمات معمولی نہیں ہیں۔

    امریکی سینیٹر جان مکین نے کہا کہ روس کی امریکی انتخابات میں دخل اندازی کی کوشش بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ روس پر فرانسیسی انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے کاالزام ہے، روس دنیا کے لئے بڑھتا ہوا خطرہ ہے۔

    انھوں نے صدر ٹرمپ کے داماد کے روس کے ساتھ مبینہ خفیہ رابطوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکہ کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دنوں میں ہونے والی ہیکنگ میں روسی صدر پیوٹن ملوث تھے۔


    مزید پڑھیں : امریکی انتخابات میں ہیکنگ‘روسی صدر ملوث تھے،امریکہ


    امریکی میڈیا نے انٹیلی جنس حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی الیکشن میں روسی صدر پیوٹن ہیکنگ کے ذریعے ہیلری کلنٹن کی شکست میں ذاتی طور پر ملوث رہے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کہ پریس سیکریٹری جان ارنسیٹ نے اس بارے میں مزید کہا کہ یہ بات صاف ظاہر ہے کہ ولادی میر پیوٹن اس معاملے میں شامل تھے۔

    تاہم امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی ان دعوؤں کی تردید کرتے رہے ہیں کہ روسی انٹیلی جنس نے ڈیموکریٹک پارٹی کے اہلکار اور ہیلری کلنٹن کے اتحادی کی ای میلز ہیک کیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔