Tag: Volocopter

  • مستقبل کی فضائی ٹیکسی ‘وولوکاپٹر’ نے  تاریخ رقم کردی

    مستقبل کی فضائی ٹیکسی ‘وولوکاپٹر’ نے تاریخ رقم کردی

    مستقبل کی گاڑی، وولوکاپٹر نے اپنے فل سائز ایئر ٹیکسی کی آزمائشی پرواز مکمل کرلی، کمپنی نے بڑا دعویٰ کردیا ہے۔

    وولوکاپٹر نے کامیابی کے ساتھ کامیابی کے اپنی فُل سائز مکمل برقی ولوسٹی ایئر ٹیکسی کی آزمائشی پرواز مکمل کرلی۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ شہری سفر کو بدل کر رکھ دے گی۔

    کمپنی نے آزمائشی پرواز کی ویڈیو جاری کردی، ویڈیو میں فُل سائز مکمل برقی ولوسٹی ایئر ٹیکسی کو ایک منٹ تک اڑتے دیکھا جاسکتا ہے اس دوران اس نے اپنی پوزیشن کو مستحکم رکھا،عمودی ٹیک آف اور لینڈنگ کرنے والے اس وہیکل نے پیرس کے قریب پونٹوئیس ایئر فیلڈ سے دسمبر کی صبح پرواز بھری جس کی ویڈیو اب جاری کی گئی۔

    جرمن کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ایک کمپنی میں رہتے ہوئے بوئنگ، لُفتتھانزا اور اُوبر بننا چاہتی ہے،تاہم، کمپنی اب یہ طے کر چکی ہے کہ ایئر کرافٹ کی حتمی کنفیگریشن کیا ہوگی؟

    یہ بھی پڑھیں: ‘اسمارٹ واچ’ کی بیٹری کی زندگی کس طرح بڑھائی جاسکتی ہے؟ طریقے جانئے

    ان ٹیکسیوں کی زیادہ سے زیادہ اسپیڈ 68 میل فی گھنٹہ ہے اور یہ 22 میل کے فاصلے تک سفر کر سکتی ہیں، جو چھوٹی شہری پروازوں کے لیے موزوں ہو گی۔

    کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ وولو کاپٹر ٹیکسیاں لوگوں کے لیے فضائی سواری چند اسمارٹ فون کلکس کے فاصلے پر ہوگی۔

    کامیاب اڑان کے بعد کمپنی اپنی وولو سٹی ایئر ٹیکسی کو دو ہزار چوبیس میں پیرس اولمپکس میں مسافروں کو خدمات دینے کے لیے تیاری میں مصروف ہے۔

    یاد رہے کہ وولو کاپٹر نے اپنی وولو سٹی کا خیال پہلی بار دو ہزار پندرہ میں پیش کیا تھا، تب سے اب تک اس کے کئی نمونے بنائے جا چکے ہیں اور 1500 آزمائشی پروازیں اڑائی جا چکی ہیں۔

  • ایسے ڈرونز جن میں مسافر بھی بیٹھ سکیں گے

    ایسے ڈرونز جن میں مسافر بھی بیٹھ سکیں گے

    بڑے شہروں میں ٹریفک سے بچنے کے لیے کئی فضائی ذرائع نقل و حمل کا خیال پیش کیا جاچکا ہے، اب حال ہی میں ایک کمپنی نے مسافر بردار ڈرون طیاروں کا خیال بھی پیش کردیا ہے۔

    ایک جرمن کمپنی وولو کاپٹر کی جانب سے کئی سال سے خود کار پرواز کی صلاحیت رکھنے والے مسافر بردار ڈرونز کی آزمائش کی جارہی تھی، اب اس کمپنی نے ایک اور کانسیپٹ ڈرون وولو کنکٹ متعارف کرایا ہے جو 4 مسافروں کو 64 میل تک کا سفر کروانے میں مدد فراہم کرے گا۔

    کمپنی کے مطابق یہ ڈرون ہائبرڈ لفٹ کو استعمال کرے گا اور بجلی کی مدد سے پرواز کرے گا، اس ڈرون کی رفتار 111 میل فی گھنٹہ ہوگی۔ وولو کنکٹ میں 6 برقی موٹرز اور روٹرز موجود ہیں۔

    کمپنی کے مطابق یہ ڈرون کسی شہر کے اندر طویل فاصلہ طے کرسکے گا اور لوگوں کو مطلوبہ منزل تک جلد پہنچا سکے گا۔

    وولو کاپٹر کی سی ای او فلورین ریوٹر نے بتایا کہ یہ کانسیپٹ لوگوں کو کم قیمت، مؤثر اور مستحکم پرواز کے ذریعے دنیا بھر میں شہروں میں سواری فراہم کرنے کے مشن کو پورا کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔

    اس کمپنی نے سنہ 2020 کے آخر میں اولین کمرشل پروازوں کے لیے ریزرویشنز کو اوپن کیا تھا۔ اس بکنگ کے لیے 300 یورو یا 10 فیصد ڈپازٹ جمع کرنا ہوگا اور مسافروں کو 15 منٹ کی پرواز کا مزہ لینے کا موقع مل سکے گا۔

    یہ پرواز ان جگہوں پر دستیاب ہوگی جہاں کمپنی کو کام کرنے کی اجازت ملے گی۔ اس وقت کمپنی کو یہ اجازت سنگاپور میں دی گئی ہے اور وولو کاپٹر آئندہ 3 برسوں کے اندر کسی وقت وہاں کمرشل سروس کا آغاز کرے گی۔

  • دنیا کی پہلی فضائی ٹیکسی کی آزمائشی پرواز

    دنیا کی پہلی فضائی ٹیکسی کی آزمائشی پرواز

    دبئی: متحدہ عرب امارات میں دنیا کی پہلی خود کار فضائی ٹیکسی سروس منظرِ عام پر آگئی‘ جمیرا بیچ پارک میں منعقد ہونے والی تقریب میں دبئی کے ولی عہد شیخ ہمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے شرکت کی۔

    Air Taxi

    تفصیلات کے مطابق آٹونومس ایئر ٹیکسی ( اے اے ٹی ) نامی یہ سروس جلد ہی عوام کے لیے پوری طرح فعال کردی جائے گی‘ یہ دنیا کی پہلی ایئرٹیکسی سروس ہے جو دبئی کی روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور دبئی سول ایوی ایشن کے اشتراک سے چلائی جائے گی۔

    دو نشستوں والی اس فضائی ٹیکسی میں بیک وقت دو مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور یہ بغیر کسی پائلٹ کے آپریٹ کرے گی‘ اسے جرمنی کی ڈرون بنانے والی کمپنی ’وولوکاپٹر ‘نے تیار کیا ہے۔

     

    ٹریفک جام کے مسئلے کا حل، ڈرون ٹیکسی متعارف*

    اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ ہمدان کا کہنا تھا کہ کہ’ خطے میں پہلی بغیر ڈرائیور والی میٹرو بنانے کے بعد ہمیں خوشی ہے کہ آج ہم خود کار فضائی ٹیکسی کی پہلی آزمائشی پرواز کا مشاہدہ کررہے ہیں ۔ کمیونٹی کی خدمت او ر ایک صحت مند اور خوش باش معاشرے کے قیام کے لیے یہ ہماری ایک اورقابلِ ذکر کاوش ہے‘۔

    Air Taxi

    روڈ اینڈ ٹریفک اتھارٹی کے چیئرمین اور ڈائریکٹر جنرل مطار التائر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ فضائی ٹیکسی میں مسافروں کی حفاظت کے لیے انتہائی اعلیٰ درجے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔ ’ اس میں نو بیٹریوں پر مشتمل سسٹم نصب ہے جو کہ بہت جلد چارج ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کسی ایمرجنسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس میں پیرا شوٹ بھی رکھا گیا ہے‘۔

    Air Taxi

    آزمائی ورژن کے لیے تیار کیے جانے والی فضائی ٹیکسی کی بیٹری دو گھنٹے میں چار ج ہوجاتی ہے اور جب اسے کمرشل پیمانے پر بنایا جائے گا تب اس کا
    چارجنگ ٹائم اور کم ہوجائے گا۔ یاد رہے کہ یہ فضائی ٹیکسی صاف ستھری انرجی سے چلیں گی اور ان کی آواز بھی انتہائی کم ہوگی جس کے سبب یہ ماحول دوست ٹرانسپورٹ ہوگی۔

    فضائی ٹیکسی عنقریب مسافروں کو ایک موبائل ایپ کے ذریعے دستیاب ہوگی جس کے ذریعے کسٹمر فلائٹ بک کرسکیں گے اور روٹ بھی ٹریک کرسکیں گے۔ یہ سروس آئندہ پانچ سال میں پوری طرح فعال ہوچکی ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔