Tag: volunteers

  • ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد ایک بار پھر کیوں خطرے میں پڑگیا؟

    ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد ایک بار پھر کیوں خطرے میں پڑگیا؟

    ٹوکیو : جاپان میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس اور پیرالمپکس گیمز کے منتظمین کو ملک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں حالیہ اضافے کے باعث طبی رضاکاروں کی خدمات حاصل کرنے میں بڑھتی ہوئی مشکلات کا سامنا ہے۔

    ٹوکیو آرگنائزنگ کمیٹی، گیمز کے لیے تقریباً 10 ہزار طبی کارکنان کی فراہمی کی درخواست کر رہی ہے۔ تاہم بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ کا کہنا ہے کہ ٹوکیو میں امکانی طور پر نافذ ہونے والی ہنگامی حالت کا ٹوکیو گیمز پر براہ راست اثر نہیں پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن نے ماہ اپریل سے 4 ہزار 784 اسپورٹس ڈاکٹرز کا سروے کیا۔ 92 جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ وہ رضاکارانہ خدمات سرانجام دینے پر تیار ہیں۔ گیمز آرگنائزنگ کمیٹی ایسوسی ایشن سے دو سو ڈاکٹروں کی فراہمی کی درخواست کر رہی ہے۔

    ایک 30 سالہ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ غیر معمولی طبی بحران کے باوجود گیمز کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ اس کے لیے ہسپتال کو چھوڑنا مشکل ہے کیونکہ عملے کی مصروفیات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت جاپان کورونا وائرس کی نئی لہر پر قابو پانے کیلئے ٹوکیو اور دیگر تین دیگر شہروں میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کرنے پر غور کررہی ہے۔ وہ ماہرین سے مشاورت کے بعد جمعہ کے روز باضابطہ فیصلہ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

  • رضا کاروں کو کرونا وائرس سے متاثر کرنے کی تحقیق کی منظوری

    رضا کاروں کو کرونا وائرس سے متاثر کرنے کی تحقیق کی منظوری

    لندن: برطانوی حکومت نے ایک ایسی تحقیق کی منظوری دے دی ہے جس میں رضا کاروں کو کرونا وائرس سے متاثر کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے ہیومن چیلنج ٹرائلز شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے جس کے بعد ماہرین کو 18 سے 30 سال کے 90 صحت مند رضا کاروں کی تلاش ہے۔

    ٹرائلز کے دوران 90 صحت مند رضا کاروں کو کرونا وائرس کی معمولی مقدار سے دانستہ متاثر کیا جائے گا جس کے بعد وائرس کے خلاف جسم کے مدافعتی ردعمل اور وائرس کے اپنے مدافعتی نظام کا جائزہ لیا جائے گا۔

    برطانوی حکومت اس کے لیے 33.6 ملین پاؤنڈز خرچ کر رہی ہے۔ منصوبے میں حکومت کی ویکسین ٹاسک فورس، امپیریل کالج لندن، رائل فری لندن این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور کمپنی ایچ ویوو شراکت دار ہیں۔

    ہیومن چیلنج ٹرائلز میں عام طور پر رضا کاروں کو کسی وائرس سے متاثر کر کے ویکسین کی آزمائش کی جاتی ہے اور پھر کئی ماہ تک ان کی نگرانی کی جاتی ہے۔

    کچھ ماہرین کی جانب سے رضا کاروں کو کرونا وائرس سے متاثر کرنے کے حوالے سے اعتراضات کیے گئے ہیں اور اس کے اخلاقی پہلو پر سوال اٹھایا گیا ہے کیونکہ ابھی کرونا وائرس کا کوئی حتمی علاج نہیں ہے۔

    البتہ کافی افراد اس کے حق میں بھی ہیں جن کا کہنا ہے کہ نوجوان اور صحت مند افراد میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے خطرات ویسے بھی کم ہوتے ہیں اور اس طرح کے ٹرائلز کے فوائد معاشرے کے لیے بہت ضروری ہیں جس سے اس کے علاج میں مدد ملے گی۔

  • برازیل : کورونا ویکسین کی دو ہزار انسانوں پر آزمائش کی تیاریاں

    برازیل : کورونا ویکسین کی دو ہزار انسانوں پر آزمائش کی تیاریاں

    ساؤ پالو : برازیل کے دو ہزار رضاکاروں نے جذبہ خیرسگالی کے تحت خود کو کورونا وائرس ویکسین کے ٹیسٹ کیلئے پیش کردیا، یہ رضا کار بڑے پیمانے پر ویکسین کی آزمائشوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے علاج کیلئے مصروف محققین برازیل میں ایسی جگہوں کی تلاش کر رہے ہیں جہاں ان ویکسینوں کی ممکنہ جانچ پڑتال کرسکیں، یہاں نیا کورونا وائرس اب بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔

    اس حوالے سے 29 سالہ لیوز آگسٹو رزو جو ایک سرجن بھی ہیں، وہ کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تلاش میں آج کی دنیا کی سب سے اہم سائنسی کوششوں میں شامل ہیں۔ ان کی یہ کاوش کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے عالمی کوششوں میں روشن امید کی کرن ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ساؤ پالو میں 2000ہزار رضا کار آکسفورڈ اور آسٹر زینیکا یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے تیار کردہ تجرباتی کورونا وائرس ویکسین کے لئے بڑے پیمانے پر انسانی آزمائشوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

    اس حوالے سے 29 سالہ لیوز آگسٹو ریزو کا کہنا ہے کہ شاید اس کا علاج نہیں ہوگا، وائرس کو مات دینے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ آپ کو ایک ویکسین لگائی جائے اور آپ کو لازمی ٹیسٹ کرانے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ برازیل امریکہ کے بعد دوسرا بڑا ملک ہے جہاں1.9ملین افراد کورونا وائرس میں مبتلاہیں، اب تک برازیل میں وائرس کی وجہ سے ہونے والی بیماری کوویڈ 19 میں 72،000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • کیا آپ دبئی ایکسپو2020 میں بطور رضاکارکام کرنا چاہتے ہیں؟

    کیا آپ دبئی ایکسپو2020 میں بطور رضاکارکام کرنا چاہتے ہیں؟

    دبئی: سنہ 2020 میں متحدہ عرب امارات میں ہونے والی دنیا کی سب سے بڑی ایکسپو کے لیے دبئی میں ’ہاؤس آف والنٹیرز‘ قائم کردیا گیا، اس کے قیام کا مقصد ہزاروں کی تعداد میں رضاکار ہائر کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزیر برائے بیان الاقوامی تعاون اور دبئی ایکسپو 2020 بیورو کی ڈائریکٹر جنرل ریم بنتِ ابراہم الہاشمی نے ایکسپو کے مقام پر اس منصوبے کا افتتاح کیا ۔

    اس موقع پر انہوں نے رجسٹریشن کرانے والے 7 ہزار سے زائد رضاکاروں کو اس عظیم الشان منصوبے میں خوش آمدید بھی کہا ، اس ادارے نے کم ازکم 30 ہزار رضاکار بھرتی کرنے ہیں اور اس کے لیے متحدہ عرب امارات کے شہریوں اور یہاں رہنے والے تمام لوگوں کو خوش آمدید کہا جارہا ہے۔

    ہاؤس آف والنٹیرز کے افتتاح کے موقع پرریم بنتِ ابراہم الہاشمی کا کہنا ہےکہ یہ لوگ انسانی تاریخ کے اس سب سے بڑے ایونٹ کا چہرہ ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان افراد کی اہمیت لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں ہے ، یہ لوگ پوری دنیا کو متحدہ عرب امارات میں خوش آمدید کہیں گے، یہ ایک ایسے ایونٹ کا حصہ ہوں گے جس میں دنیا بھر سے لاکھوں لوگ ایک انتہائی منفرد اور خوش گوار تجربے کے لیے یہاں تشریف لائیں گے۔

    خیال رہے کہ ہاؤس آف والنٹیرز اس پراجیکٹ کا مرکز ہوگا جہاں رضاکاروں کے انٹرویو لیئے جائیں گے ، انہیں تربیت دی جائے گی اور آپس میں مل کر کام کرنا سکھایا جائے گا، اور اسی مرکز سے انہیں ایونٹ کے موقع پر آپریٹ بھی کیا جائے گا۔

    یہ رضاکار دبئی ایکسپو 2020 میں آنے والے تاجروں ِ خریداروں ، مبصروں اور سیاحوں کی مدد کے لیے ایک نیٹ ورک کی طرح کام کریں گے جس کا مقصد دنیا بھر سے آئے مہمانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنا ہوگا۔

    ایکسپو میں بطور رضاکار رجسٹریشن کے لیے آپ کو متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر ہونا ضروری ہے ، کم از کم عمر 18 برس ہونی چاہیے ، رجسٹریشن کے لیے ایکسپو کی ویب سائٹ پر جانا ہوگا اور وہاں سے رجسٹریشن کرانا ضروری ہے۔