Tag: vote

  • مودی کا دوبارہ اقتدار کیلئے نیا ڈرامہ، جعلی ابھی نندن کا بھانڈہ پھوٹ گیا

    مودی کا دوبارہ اقتدار کیلئے نیا ڈرامہ، جعلی ابھی نندن کا بھانڈہ پھوٹ گیا

    نئی دہلی : مودی سرکار کا دوبارہ اقتدار کے حصول کے لیے نیا ڈرامہ، بی جے پی کی حمایت کرتا جعلی ابھی نندن سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ان دنوں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی ایک تصویر بھی وائرل ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ پائلٹ ابھی نندن نے نہ صرف بی جے پی کی بھرپور حمایت کی ہے بلکہ وزیرِ اعظم نریندر مودی کو ووٹ بھی دیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کچھ بھارتی شہری سوشل میڈیا پر اس جھوٹ کا پول کھولتے بھی نظرآئے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر میں جعلی ابھی نندن نے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے بھارتی فضائیہ کے پائلٹ ابھی نندن کی طرح موچیں رکھی ہوئیں ہیں اور ریبن عینک بھی پہنی ہوئی ہے جبکہ لگے میں بی جے پی کے انتخابی نشان (کنول کا پھول) والا رومال بھی گلے میں ڈالا ہوا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق تصویر کے نیچے جعلی ابھی نندن نے لوگوں پر بھارتیہ جتنا پارٹی کو ووٹ دینے کی گزارش کی ہے۔

    صارفین کا کہنا تھا کہ یہ تصویر گجرات کی ہے جہاں ابھی ووٹنگ ہوئی ہی نہیں، دوسری جانب بھارتی ائیر فورس نے بھی تصویر کو جعلی قرار دے دیا۔

    رپورٹس کے مطابق بھارتی آئین آرمی خدمات انجام دینے والے اہلکاروں کو سیاسی مہم میں حصّہ لینے کی اجازت نہیں دیتا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت پائلٹ ابھی نندن کو بھارت کے حوالے کر دیا

    یاد رہے کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا طیارہ 27 فروری کو پاکستان ایئرفورس کے بہادر سپوتوں نے لڑائی کے دوران نشانہ بنا تھا جس کے بعد ابھی نندن لڑاکا طیارے سے زندہ نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا تاہم وہ بدقسمتی سے پاکستانی سرزمین پر گرا اور شہریوں کے ہاتھ آگیا جسے انہوں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا بعد ازاں پاک فوج کے جوان اسے گرفتار کرکے لے گئے۔

    خیال رہے کہ بھارتی پائلٹ کو وزیر اعظم عمران خان نے 28 فروری کو جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا تھا جسے یکم مارچ کو واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں : بھارت جانے سے قبل ابھی نندن کا آخری پیغام

    بھارتی پائلٹ نے بھارت جانے سے قبل بیان دیا تھا جس میں اُس نے پاک فوج کے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا اعتراف کیا تھا جبکہ بھارتی میڈیا پر شدید تنقید بھی کی تھی۔

  • وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے آئندہ ہفتے تیسری مرتبہ یورپی یونین سے انخلاء کے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ کروائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ اگر بریگزٹ معاہدے کا مسودہ اس مرتبہ بھی حمایت حاصل نہ کرسکا تو بریگزٹ کےلیے طویل مدت تک انتظار کرنا پرسکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے نے ابھی تک بریگزٹ معاہدے کی منظوری کےلیے تیسری مرتبہ ہونے والی ووٹنگ کی تاریخ نہیں بتائی ہے۔

    برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ممکن ہے بریگزٹ کم وقت کےلیے موخر کرنا پڑے گا یا طویل مدت کےلیے موخر کرنا پڑے، بریگزٹ اب اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ پر منحصر کہ وہ تھریسامے کے تیار کردہ معاہدے کو منظور کرتے ہیں یا نہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر اراکین پارلیمنٹ تھریسامے مے کی یورپی یونین سے سربراہان سے ملاقات سے قبل بریگزٹ معاہدے کو منظور کرلیتے ہیں تو بریگزٹ کےلیے 30 تک توسیع درکار ہوگی۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے خبردار کیا کہ حد زیادہ ترجیحات کے باعث دو مرتبہ بریگزٹ ڈیل مسترد ہوچکی ہے اگر اس مرتبہ بھی مسترد ہوئی برطانیہ کو بریگزٹ کےلیے طویل عرصے تک توسیع لینا پڑے گی کیوں برطانیہ کو یورپی پارلیمنٹ کے الیکشن میں حصّہ لینے کی ضرورت پڑے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق تھریسامے کا کہنا ہے کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ جو نتیجہ آیا وہ صحیح ہے لیکن جو فیصلہ کیا ہے اس کے نتائج کا سامنا ہاؤس کو کرنا پڑے گا‘۔

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

  • بریگزٹ : برطانوی اراکین پارلیمنٹ اب نوڈیل پر ووٹ کریں گے

    بریگزٹ : برطانوی اراکین پارلیمنٹ اب نوڈیل پر ووٹ کریں گے

    لندن : اراکین پارلیمنٹ بریگزٹ معاہدہ مسترد ہونے کے بعد برطانیہ کے یورپی یونین سے بغیر ڈیل کے انخلاء کو روکنے کےلیے  ووٹنگ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نظرثانی ڈیل بھی مسترد ہونے سے برطانوی وزاعظم تھریسامے کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، اراکین پارلیمنٹ کی اکثریت نے ڈیل کے خلاف ووٹ کاسٹ کیے۔

    ڈیل مسترد ہونے پر برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں کل نوبریگزٹ ڈیل پیش ہوگی، ڈیل مسترد ہونے پر آرٹیکل 50 کی توسیع پر جمعرات کو ووٹنگ کا سلسلہ ہوگا۔

    یورپی یونین کے نمائندہ برائے بریگزٹ فرانسیسی سیاست دان مائیکل برنر کا کہنا ہے کہ ’برطانیہ لازمی طے کرنا ہوگا کہ وہ کیا چاہتا ہے تاہم نو ڈیل کا خطرہ کبھی بھی اتنا زیادہ نہیں تھا‘۔

    مائیکل برنر نے یورپی پارلیمنٹ کو بتایا کہ یورپی یونین نے ہر ممکن اقدام کیا اور یورپی یونین سے انخلاء کےلیے مجوزہ معاہدہ بھی ایک حل ہے جو 242 کے مقابلے میں

    391 ووٹوں سے مسترد ہوچکا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نوڈیل کی صورت میں برطانیہ میں درآمدات کی جانے والی مصنوعات پر فی الفور کوئی اضافی محصولات عائد نہیں کیے جائیں گے، اور اس عارضی اسکیم کے تحت 87 فیصد درآمدات پر زیرو ٹیکس عائد ہوگا۔

    برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگر یورپی یونین سے بغیر کسی ڈیل نے یورپی یونین نکلنا پڑا تو فوری طور پر کوئی مصنوعات کی درآمدات و برآمدات کےلیے آئرلینڈ اور شمالی آئرلینڈ کی سرحد پر چیک، کنٹرول اور کسٹمز کے نئے قوانین متعارف نہیں کروائے گے۔

    برطانوی میڈیا نے پیش گوئی کردی تھی کہ تھریسامے کے بریگزٹ معاہدے کو جنوری میں 230 ووٹوں سے ناکامی ہوئی تھی، لہذا اس بار بھی تھریسامے کو تقریباً اتنے ہی ووٹوں سے شکست ہوسکتی ہے۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

  • تھریسامے بریگزٹ ڈیل کی منظوری کا کوئی راستہ نکالیں، جیریمی ہنٹ

    تھریسامے بریگزٹ ڈیل کی منظوری کا کوئی راستہ نکالیں، جیریمی ہنٹ

    لندن : برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے بریگزٹ ڈیل کو پارلیمنٹ سئے منظور کروانے کے لیے کوئی راستہ نکال لیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے بدھ کے روز دورہ سنگاپور کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے شہری اپنے ملک کی یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ کرچکے ہیں۔

    وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ اب اگر برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ نہ ہوا تو یہ جمہوریت کےلیے نقصان دہ ہوگا، بریگزٹ ڈیل کو ترک کرنے سے تباہ کن نتائج سامنے آئیں گے۔

    جیریمی ہنٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم تھریسا مے یورپی یونین کے ساتھ طے پانے والے بریگزٹ معاہدے کی اراکین پارلیمنٹ سے منظوری کےلیے جلد کوئی راستہ نکالیں۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے 2018 دسمبر میں بریگزٹ معاہدے کی منظوری کےلیے پارلیمنٹ میں رائے شماری کروانی تھی جسے اچانک ملتوی کردیا تھا جو رواں ماہ کے وسط میں کرائی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کروایا جائے، لیبر کارکنان کا قیادت پر دباؤ

    واضح رہے کہ سابق برطانوی وزرائے اعظم جان میجر اور ٹونی بلیئر کی جانب زور دیا جا رہا ہے کہ اگر ایم پیز معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے راضی نہیں ہوتے تو دوبارہ ریفرنڈم کروایا جائے۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے مطابق دوبارہ ریفرنڈم ’ہماری سیاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گا‘ اور ’آگے بڑھنے کا کوئی دوسرا راستہ نہیں بچے گا‘۔

    یاد رہے کہ جون 2016 میں برطانوی عوام نے 46 برس بعد دنیا کی سب سے بڑی سنگل مارکیٹ یورپی یونین سے نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد اور اس کے خلاف 48 فیصد ووٹ دیے تھے۔

    برطانیہ نے 1973 میں یورپی یونین اکنامک کمیونٹی میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم برطانیہ میں بعض حلقے مسلسل اس بات کی شکایات کرتے رہے ہیں کہ آزادانہ تجارت کے لیے قائم ہونے والی کمیونٹی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے رکن ممالک کی ملکی خودمختاری کو نقصان پہنچتا ہے۔

  • برازیل: جیئر بولسونارو نے ملک کے نئے صدر کا حلف اٹھا لیا

    برازیل: جیئر بولسونارو نے ملک کے نئے صدر کا حلف اٹھا لیا

    براسیلیا: برازیل میں دائیں بازو کے سیاستدان جیئر بولسونارو نے ملک کے نئے صدر کا حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل کے دارالحکومت براسیلیا میں حلف برداری کی تقریب ہوئی جہاں دائیں بازو کے سیاستدان جیئر بولسونارو نے ملک کے نئے صدر کا حلف اٹھایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عہدہ صدارت پر فائز ہونے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں صدر جیئر نے ملک سے کرپشن اور جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے اپنی تقریر میں برازیل میں آئین کی پاسداری کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا، نئے صدر کا کہنا تھا کہ میں وعدہ کرتا ہوں ملکی ترقی کے لیے ایسے اقدامات کیے جائیں گے جو پہلے نہیں ہوئے۔

    خیال رہے کہ چیئر بولسونارو نے چاہ ماہ قبل صدارتی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھرپور مہم چلائی تھی، اس دوران ان پر جان لیوا حملہ بھی ہوا تھا۔

    انہیں ایک ریلی کے دوران چھرے سے وار کرکے شدید زخمی کردیا گیا تھا، بعد ازاں اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ جیتنے کے بعد انہوں نے الیکشن میں بھی میدان مار لیا۔

    واضح رہے کہ مخالف جماعت ’دی ورکر پارٹی‘ کی ملک میں بڑی عوامی سپورٹ حاصل تھی اور وہ چار بار صدارتی انتخابات بھی جیت چکی تھی تاہم گذشتہ سال اکتوبر سے برازیل میں انتشار کے باعث اس جماعت نے عوامی ووٹ کھو دیا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے صدر کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کی افتتاحی تقریر کی تعریف کی اور برازیل کو امریکا کے ساتھ کا یقین دلایا۔

  • بریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کروایا جائے، لیبر کارکنان کا قیادت پر دباؤ

    بریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کروایا جائے، لیبر کارکنان کا قیادت پر دباؤ

    لندن : برطانیہ کی لیبر پارٹی کے کارکنان نے بریگزٹ پر دوبارہ ووٹنگ کرنے کے لیے پارٹی قیادت پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا اور 100 سے زائد حلقے دوبارہ ریفرنڈم کو پالیسی کا حصّہ بنانے کےلیے تحریک بھی جمع کروا دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سربراہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اگر پارٹی کارکنان چاہتے ہیں تو بریگزٹ کے حوالے سے یورپی یونین کے سوال پر ایک مرتبہ پھر ریفرنڈم کی حمایت کریں۔

    لیبر پارٹی کے قائد جیریمی کوربن نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں دوبارہ ریفرنڈم کے حق میں نہیں ہوں تاہم اگر رواں ہفتے پارٹی میٹینگ میں اس حوالے سے کوئی فیصلہ ہوا تو میں اس کا احترام کروں گا۔

    پارٹی قیادت کا کہنا ہے کہ برطانوی خبر رساں ادارے کی سروے رپورٹ کے مطابق 86 فیصد پارٹی کارکنان بریگزٹ کے معاملے پر دوبارہ ریفرنڈم کے خواہش مند ہیں لہذا ممبران کے خیالات کا احترام کرنا چاہیئے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ پارٹی جانب سے دوبارہ ریفرنڈم کے مسئلے کو رسمی طور پر مسترد نہیں کیا گیا تاہم پارٹی قیادت کا خیال ہے کہ مذکورہ معاملہ عام انتخابات کے ذریعے حل کیا گیا۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق پارٹی نے سالانہ کانفرنس سے قبل ہی اپنی پالیسی جاری کردی تھی جس میں انگلینڈ میں ایک سے زیادہ مکانات رکھنے والے مالکان پر ان کی قیمتوں کی بنیاد پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز شامل ہے جس سے بے گھر افراد کے لیے مکان کا انتظام کیا جائے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کانفرنس کو دوبارہ ریفرنڈم کیلئے لیبر پارٹی کی قیادت پر دبائو بڑھانے کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ ارکان پارلیمنٹ اور رہنما نئے ریفرنڈم کے لیے اپنی قیادت پر زور ڈالنے کے لیے متحد ہوجائیں۔

    خیال رہے کہ پارٹی کے 100 سے زائد گروہوں کی جانب سے بریگزٹ کے معاملے پر دوبارہ ریفرنڈم کو پارٹی کی پالیسی میں شامل کرنے کے لئے تحریک پہلے ہی جمع کرائی جاچکی ہے۔

  • چیکر معاہدہ، 80 ایم پیز مخالفت میں ووٹ دینے کو تیار ہیں، اسٹویو بیکر

    چیکر معاہدہ، 80 ایم پیز مخالفت میں ووٹ دینے کو تیار ہیں، اسٹویو بیکر

    لندن: سابق برطانوی وزیر اسٹویو بیکر نے تھریسا مے کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیکرز معاہدے پر وزیر اعظم کو رواں ماہ ہونے والی پارٹی کانفرنس میں بڑے پیمانے پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے سابق وزیر برائے بریگزٹ امور اسٹویو بیکر نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی کے 80 رکن پارلیمنٹ تھریسا مے کے چیکر معاہدے کے خلاف حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسٹویو بیکر نے چیکر معاہدے کے معاملے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، ان کا کہنا ہے کہ تھریسا مے کو رواں ماہ ہونے والی پارٹی کانفرنس میں بڑے پیمانے پر پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    سابق بریگزٹ وزیر نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے کی چیکر  ڈیل کے نتیجے میں پارٹی کو تباہ کن نتائج کا سامنا ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے خبر رساں ادارے کے مطابق ایک ماہ قبل برطانوی کابینہ نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں بریگزٹ منصوبہ بندی کی حمایت کی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ معاہدے کے معاملے پر بریگزٹ امور کے سیکریٹری ڈیوڈ ڈیوس اور سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے استعفیٰ دیا تھا۔

    خیال رہے کہ بریگزٹ ڈیل کے تحت برطانیہ مارچ 2019 میں یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ تھریسا مے اور ان کی کابینہ چاہتی ہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین بریگزٹ کے بعد بھی آزاد تجارتی معاہدوں پر عمل پیرا رہیں۔ لیکن وزیر اعظم کی متنازعہ تجویز پر ڈیوڈ ڈیوس نے مہر ثبت کردی۔

    سابق برطانوی وزیر ڈیوڈ ڈیوس نے استعفیٰ دیتے ہوئے برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مے کو 8 جولائی کو خط ارسال کیا تھا، جس میں تحریر تھا کہ ’میں ملکی وزیر اعظم کے ڈیفنس کیڈٹ کی حیثیت سے امور کی انجام دہی نہیں کرسکتا۔

  • ضمنی انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا فیصلہ

    ضمنی انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے 14 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکش کمیشن کا کہنا ہے کہ آئندہ ضمنی انتخابات میں سمندر پار پاکستانی ووٹ ڈال سکیں گے۔

    چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم تا 15 ستمبر سمندر پار پاکستانیوں کی رجسٹریشن کی جائے گی۔ نائیکوپ یا ایم آر پی رکھنے والے پاکستانیوں کو بطور ووٹر رجسٹر کیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ، نادرا اور سفارت خانوں کی مدد سے آگاہی مہم شروع کی جائے گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زیادہ سے زیادہ ووٹرز رجسٹرڈ کروائے جائیں گے۔

    اجلاس میں سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق درخواست دائر کی تھی۔

    کئی سماعتوں کے بعد سپریم کورٹ نے ضمنی انتخابات میں اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے تھے کہ تجرباتی نفاذ کا مقصد یہ نہیں کہ اس کے نتائج کو نظر انداز کر دیا جائے، ضمنی انتخابات میں اوور سیز پاکستانیوں کے نتائج کو پارلیمنٹ میں بھی پیش کیا جائے۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کی 14 اکتوبر تاریخ مقرر کردی ہے۔

    ضمنی انتخاب کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ قومی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

  • پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل خوش آئند ہے: برطانوی سیکریٹری خارجہ

    پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل خوش آئند ہے: برطانوی سیکریٹری خارجہ

    لندن: برطانوی سیکریٹری خارجہ جیرمی ہنٹ نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل خوش آئند ہے، کامیاب انتخابات پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں پاکستان کے انتخابات 2018 کے کامیاب انعقاد پر ردعمل دیتے ہوئے کیا، برطانوی سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی جانب سے پاکستان میں کامیاب الیکشن پر کروڑوں ووٹرز کو بھی مبارکباد پیش کی جاتی ہے۔

    جیرمی ہنٹ کا اپنے جاری کردہ بیان میں مزید کہنا تھا کہ پاکستانی عوام نےجمہوری تسلسل میں عزم کے ساتھ حصہ لیا، جمہوریت کا سفر یوں ہی چلتے رہنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ ملک میں کامیاب الیکشن پر دنیا بھر سے نیک تمناؤں کا اظہار جاری ہے جبکہ پاکستان کے متوقع وزیر اعظم عمران خان کے لیے بھی ستائش جاری ہے۔


    برطانیہ کا پاکستان میں عام انتخابات کے انعقاد پر نیک خواہشات کا اظہار


    خیال رہے کہ پاکستان میں ہونے والے 11 ویں عام انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ بھی جاری ہے، تحریک انصاف کو اب تک واضح برتری حاصل ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نتائج موصول ہورہے ہیں، اب تک قومی اسمبلی کی 272 میں سے 251، جبکہ پنجاب کی 289، سندھ 118، خیبرپختونخواہ 95 اوربلوچستان کی 45 نشتوں کےحتمی نتائج کا اعلان کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 115 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ مسلم لیگ ن 62 کے ساتھ دوسرے جبکہ پیپلزپارٹی 43 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • قوم نے ثابت کردیا دہشت گردوں کو شکست دے کررہیں گے، آرمی چیف

    قوم نے ثابت کردیا دہشت گردوں کو شکست دے کررہیں گے، آرمی چیف

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم ملک دشمن قوتوں کیخلاف اتحاد کے ساتھ سینہ سپر ہے، قوم نے ثابت کردیا دہشت گردوں کو شکست دے کر رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ آرمی چیف نے اپنا حق رائے دہی راولپنڈی میں استعمال کرلیا، جنرل قمرجاوید باجوہ کی اہلیہ بھی ان کے ہمراہ تھیں۔

    آرمی چیف نے ایف جی قائداعظم سیکنڈری اسکول چکلالہ میں پی پی11 پولنگ اسٹیشن نمبر 45 پر ووٹ کاسٹ کیا۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ایسی قوتوں کے نشانے پر ہیں جو پاکستان دشمن ہیں، ملک دشمن قوتوں کے خلاف بڑی حد تک کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم ملک دشمن قوتوں کیخلاف اتحاد کیساتھ سینہ سپرہے، قوم نے ثابت کردیا دہشت گردوں کوشکست دے کر رہیں گے، قوم باہر نکل کر بلا خوف وخطر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرے۔


    مزید پڑھیں:  عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، پولنگ صبح آٹھ بجے سے بلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی ، دس کروڑ 59 لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے گیارہ ہزارسےزائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔