Tag: vote buying

  • پیسے بانٹ کر شناختی کارڈ رکھے جا رہے ہیں تو یہ ووٹ کی بدترین توہین ہے: شہباز شریف

    پیسے بانٹ کر شناختی کارڈ رکھے جا رہے ہیں تو یہ ووٹ کی بدترین توہین ہے: شہباز شریف

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ نے رہنما شہباز شریف نے کہا ہے کہ پیسے بانٹ کر شناختی کارڈ رکھے جا رہے ہیں تو یہ ووٹ کی بدترین توہین ہے، 8 فروری کا الیکشن ملک کی قسمت کا فیصلہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام آٹھ فروری کو جو فیصلہ کریں گے اسے ہم دل سے تسلیم کریں گے، الیکشن لڑنا ہر ایک کا حق ہے، بلاول بھٹو جہاں سے مرضی الیکشن لڑیں ان کا حق ہے، لیکن اگر پیسے بانٹ کر اور شناختی کارڈ رکھے جا رہے ہیں تو ووٹ کی بدترین توہین ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی میں بارش کے بعد گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، کل کراچی میں بارش کے بعد موازنہ ہوا یا نہیں، بلاول صاحب کل کراچی کی بارش نے ہمارا موازنہ کر دیا، شہباز شریف نے کہا ’’میرا دوست کہہ رہا تھا کہ مناظرہ ہو، کل کراچی ڈوب گیا آپ نے موازنہ دیکھ لیا، ایسا موازنہ لاہور میں ہوتا تو بلاول بھائی سے کہتا آئیں آپ میرے حلقے سے الیکشن لڑ لیں۔‘‘

    پیپلز پارٹی کا این اے 127 میں انتخابی دفتر پر حملے کی ایف آئی آر کا مطالبہ

    این اے 127 میں ووٹ خریدنے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل

    نیوز کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ بلاول بھٹو کہتے ہیں ن لیگ سے مل کر حکومت نہیں بنائیں گے، اس پر آپ کیا کہتے ہیں، مسلم لیگ ن کے صدر نے جواب دیا ’’ہم نے کب کہا ہے کہ ہمارے ساتھ مل کر حکومت بنائیں، امید ہے سادہ اکثریت ملے گی، نہ ملی تو بعد میں سوچیں گے کیا کرنا ہے۔‘‘

    شہباز شریف نے کہا کہ تمام اداروں کو اپنے آئینی حدود میں رہتے ہوئے تعاون کرنا ہوگا، ہم مشاورت کے ساتھ چلیں گے اور پارلیمانی مشاورت کریں گے، کسی کے خلاف بھی جھوٹا مقدمہ بنانے کی روایت ختم ہونی چاہیے۔

  • این اے 127 میں ووٹ خریدنے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل

    این اے 127 میں ووٹ خریدنے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل

    لاہور: پنجاب میں الیکشن 2024 کے لیے ووٹنگ کا دن قریب آتے ہی ووٹ کی خرید و فروخت شروع ہو گئی، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ووٹ خریدے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے انتخابی حلقے این اے 127 میں ووٹ خریدنے کی ایک فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ افراد ووٹ خرید رہے ہیں۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فی ووٹ 5 ہزار روپے میں خریدا جا رہا ہے، اور ووٹ خریدنے والوں کے پاس پانچ پانچ ہزار روپے کی گڈیاں ہیں، کئی افراد کو لائن میں لگ کر شناختی کارڈ جمع کراتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ لاہور کے حلقے این اے 127 سے مسلم لیگ ن کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری عطا اللہ تارڑ انتخاب لڑ رہے ہیں، جب کہ ان کے مقابل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری خود لڑ رہے ہیں، عطا اللہ تارڑ نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی پر حلقے میں ووٹ خریدنے کا الزام بھی لگایا تھا، اسی طرح ن لیگ پر بھی ووٹ خریدنے کے الزامات ہیں۔

    ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے سیاسی جماعت کی طرف سے ووٹوں کی مبینہ خرید و فروخت کا بھی نوٹس لے لیا ہے۔

  • این اے133 میں ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیو لیک، پی ٹی آئی کا بڑا مطالبہ

    این اے133 میں ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیو لیک، پی ٹی آئی کا بڑا مطالبہ

    لاہور: این اے 133ضمنی الیکشن کیلئےمبینہ طور پرووٹوں کی خریدو فروخت کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے، پی ٹی آئی رہنما نے الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقے این اے 133ضمنی الیکشن کیلئے مبینہ طور پر ووٹوں کی خرید و فروخت کی مبینہ ویڈیو لیک ہوگئی، جس جگہ ووٹ خریدے جا رہےہیں وہاں لیگی امیدوار کےپوسٹرز آویزاں ہیں۔

    فوٹیج میں دیکھاجاسکتاہے کہ قرآن پر حلف،نام کا اندراج اور رقم دی جارہی ہے جبکہ ووٹ خریدنے والوں نے ماسک پہن رکھےہیں۔

    مبینہ ویڈیو لیک ہونے پر پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے ووٹوں کی خریدوفروخت پر الیکشن کمیشن سےنوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ ویڈیوز بڑا ثبوت ہے،پیسےکا لالچ دےکر ووٹ خریدےجارہےہیں جو کہ کھلم کھلا الیکشن قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ انتخابی قوانین کے مطابق کسی کےضمیر کو نہیں خریداجاسکتا، ویڈیوز سےثابت ہورہاہے کہ باقاعدہ ضمیرخریدےجارہےہیں، الیکشن کمیشن کواس سےبڑا کیاثبوت چاہیے؟ فوری نوٹس لینا چاہیے۔

    لاہور کے حلقہ این اے 133میں ضمنی الیکشن 5دسمبر کو ہوگا۔

    حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار جمیشد اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ الیکشن سے پہلے باہر ہوچکے ہیں اور ان کے تجویز کنندہ کا ووٹ این اے 133میں رجسٹرڈ نہ ہونے پر کاغذات مسترد ہوچکے ہیں۔