Tag: voter list

  • ووٹر لسٹوں کے تصدیقی عمل کا آغاز، الیکشن کمیشن کی عوام سے اپیل

    ووٹر لسٹوں کے تصدیقی عمل کا آغاز، الیکشن کمیشن کی عوام سے اپیل

    کراچی : سال 2023 میں ہونے والے عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں کام کا آغاز کردیا گیا ہے، اس حوالے سے ووٹر لسٹوں کے تصدیق کا عمل جاری ہے۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل الیکٹرورول برائے اسلام آباد الیکشن کمیشن جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ الیکشن کمیشن نے ووٹرز کا تصدیقی عمل شروع کر رکھا ہے۔

    انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ووٹوں کی تصدیق کے مرحلے میں عملے کے ساتھ تعاون کیا جائے، جن افراد کااندراج ہوچکا ہے وہ نئی ووٹر لسٹوں میں آجائے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ووٹر لسٹوں کا ڈسپلے کا مرحلہ دوسرا ہوگا، جن لوگوں کے نام رہ جائیں گے وہ اس میں بھی درج کرواسکتے ہیں۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ قومی اسمبلی نے الیکٹرانک ووٹنگ کا بل پاس کردیا ہے، ہمیں جیسے ہی اس عمل کو لاگو کرنے کی ہدایات ملیں گی، ہم الیکڑانک ووٹنگ کے حوالے سے بھی اپنا کام شروع کرسکتے ہیں لیکن ابھی اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

    ڈائریکٹر الیکشن کمشنر کراچی سید ندیم حیدر کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹوں کے تصدیقی عمل کا آغاز کردیا گیا ہے، سات نومبر سے 6 دسمبر تک تصدیقی عمل جاری رہے گا جس میں ووٹر لسٹوں میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔

    ندیم حیدر نے بتایا کہ انتقال کرجانے والے افراد اور پتے تبدیل کرانے والے افراد کی ووٹر لسٹوں سے منتقلی کی جائے گی، انتخابی فہرستوں کی تیاری اہم مرحلہ ہے، عوام اس سلسلے میں عملے سے تعاون کریں۔

    انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ عوام اپنے کوائف کی درستگی کرانے میں آگے آئیں، ابھی الیکشن کمیشن کے عملے کو کراچی کے پوش علاقوں میں عوام کے عدم تعاون کی شکایات درپیش ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابی فہرستیں اہم درجہ رکھتی ہیں یہ پہلا مرحلہ ہے اس لسٹ کو اپ ڈیٹ کرکے دوبارہ شائع کیا جائے یہ الیکشن کمیشن کے دفاتر میں آویزاں کردی جائے گی اور ڈسپلے سینٹرز ہر سرکاری اسکول میں قائم کیے جائیں گے۔

    ریجنل الیکشن کمشنر میلر نوید عزیز نے کہا کہ عوام الیکشن کمیشن کے ساتھ بھرپور تعاون کریں، یہ آپ کے مستقبل کا مسئلہ ہے، عملے کے ساتھ تعاون ضروری ہے، کراچی میں اب تک 87 لاکھ ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔

  • الیکشن کمیشن ووٹرلسٹوں اورکاغذاتِ نامزدگی میں’تیسری جنس کا کالم‘ شامل کرے گا

    الیکشن کمیشن ووٹرلسٹوں اورکاغذاتِ نامزدگی میں’تیسری جنس کا کالم‘ شامل کرے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ووٹرفہرستوں اورکاغذات نامزدگی میں خواجہ سراؤں کے لیے تیسری جنس کاکالم شامل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے پاکستان کی خواجہ سرا کمیونٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ چیئر مین نادرا سے اس معاملے پر بات کریں گے ۔

    سیکرٹری الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا کہ ووٹر لسٹوں اور کاغذاتِ نامزدگی میں تیسری جنس کا کالم شامل کرنے کے معاملے پر خواجہ سراؤ ں کو بھی شریک کیا جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں اس وقت سواکروڑخواتین بطورووٹرزرجسٹر ہی نہیں ہیں، خواتین کے ووٹ کی رجسٹریشن کے معاملے میں اس ناکامی پر جلد از جلد قابوپاناہوگا۔

    یاد رہے کہ رواں سال چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے حکم پر خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ جاری کیے گئے تھے جس کے بعد انہیں ووٹ ڈالنے اور الیکشن میں حصہ لینے کا حق حاصل ہوا تھا۔ تاہم الیکشن 2018 کے لیے خواجہ سرا جب نامزدگی فارم لینے پہنچے تو خواجہ سراؤں کے لیے الگ خانہ نہ ہونے سے بھی انہیں شدید مایوسی ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ شناختی کارڈ بنوانے کا حکم بعد میں آیا تھا جبکہ فارم پہلے چھپ چکے تھے۔ بعد ازاں اس مسئلے کو وقتی طور پر حل کیا گیا تھا۔

    الیکشن 2018 کے انتخابا ت میں پاکستانی انتخابات کو مانیٹر کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلیٹی (ٹی ڈی ای اے) نے 125 خواجہ سرا، 125 جسمانی طور پر معذور افراد اور 125 خواتین کو الیکشن ڈے پر پولنگ کے عمل کی مانیٹرنگ کرنے کے لیے ہائر کیا تھا۔

  • ووٹر لسٹ اور انتخابی عملہ مشکوک ہے، حافظ نعیم الرحمان

    ووٹر لسٹ اور انتخابی عملہ مشکوک ہے، حافظ نعیم الرحمان

    کراچی : جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے صوبائی الیکشن کمیشن یرغمال بنا ہوا ہے ،ووٹر لسٹ اور انتخابی عملہ مشکوک ہے۔

    کراچی میں صوبائی الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حافظ نعیم الرحمان کاکہنا تھا ، قواعد کے مطابق پندرہ دن قبل انتخابی عملے کی فہرست امیدوار کو فراہم کی جاتی ہے ۔

    ضمنی انتخاب میں دس دن باقی رہ گئے ہیں اور اب تک انتخابی عملے کی فہرست اور پولنگ اسکیم کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہے۔

    انتخابی فہرستوں میں پچیس ہزار جعلی ووٹوں کا اندراج ہے ،حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا نادرا کے سافٹ ویئر کے ذریعے جعلی ووٹوں کو ختم کیا جاسکتا ہے۔