Tag: voting

  • برطانیہ : ڈی یو پی تھریسامے کی حمایت سے منحرف، حکومت مشکلات کا شکار

    برطانیہ : ڈی یو پی تھریسامے کی حمایت سے منحرف، حکومت مشکلات کا شکار

    لندن : شمالی آئرلینڈ کی سخت گیر سیاسی جماعت ڈی یو پی معاہدے سے منحرف ہوگئی جس کے باعث برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی حکومت مشکل کا شکار ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی آئر لینڈ کی نمائندگی کرنے والی سیاسی جماعت اور تھریسامے کی اتحادی جماعت ڈی یو پی وزیر اعظم کے حق میں ووٹ دینے کا معاہدے منحرف ہوگئی، ڈی یو پی نے تھریسا مے کی حکومت بحال رکھنے کے لیے ایک ارب پاؤنڈ کا معاہدہ کیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تھریسامے اور ڈی یو پی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت شمالی آئرلینڈ کی جماعت نے حکومتی قوانین کی حمایت میں ووٹ دینا تھا تاہم مذکورہ جماعت کے ممبران نے پارلیمنٹ لیبر پارٹی کے حق میں ووٹ دے دیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ بجٹ کی ووٹنگ کے دوران ڈی یو پی نے لیبر پارٹی کو ووٹ دیئے جس کے باعث تھریسامے کو اراکین پارلیمنٹ کے مطالبات ماننے اور اس بات کا تجزیہ کرنے پر راضی ہوئیں کہ بریگزٹ معاہدے کی منسوخی سے کیا مشکلات پیش آئیں گی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 585 صفحات پر مشتمل معاہدے کے تحت شمالی آئرلینڈ سے برطانیہ درآمد کیے جانے والے سامان پر کسٹمز چیک کی بات ہوئی تھی۔

    ڈی یو پی کی جانب سے بریگزٹ کے ترجمان سیمی ولسن کا کہنا تھا کہ تھریسامے ہمیں اعتماد میں لیے بغیر سودے بازی کا آغاز کیا، پارلیمنٹ میں وزیر اعظم تھریسا مے کے خلاف ووٹنگ وزیر اعظم کے لیے پیغام ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈی یو پی کے اتحاد کے بغیر وزیر اعظم عوام سے بریگزٹ پلان منظور نہیں کرواسکتے۔

  • ایم ایم اے کا وزیراعظم کے لئے شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا عندیہ

    ایم ایم اے کا وزیراعظم کے لئے شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا عندیہ

    لاہور : پیپلزپارٹی کے بعد ایم ایم اے نے بھی وزیراعظم کے لئے شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا عندیہ دے دیا، ایم ایم اے کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے اے پی سی کے فیصلوں سے روگردانی کی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے اتحاد میں پھوٹ پڑگئی، پیپلزپارٹی کےبعد ایم ایم اے بھی ن لیگ سے منحرف ہوگئی، ایم ایم اے نے وزیراعظم کے لئے نامزد امیدوار شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    ایم ایم اے کا مؤقف ہے کہ ن لیگ نے اے پی سی کے فیصلوں سے روگردانی کی۔

    ایم ایم اے کے رہنما لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے ووٹ کے لئے جماعت اسلامی پابند نہیں، اپوزیشن کو واضح اور دو ٹوک ترجیحات طے کرنا ہوں گی۔


    مزید پڑھیں : شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دیں گے، چوہدری منظور


    گزشتہ روز پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا بیان سامنے آیا تھا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ سے وزیراعظم کا امیدوار تبدیل کرنے کا مطالبہ کریں گے، شہبازشریف کو ووٹ نہیں دیں گے۔

    قومی اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے دوران بھی دیکھا گیا کہ پیپلز پارٹی نے احتجاج کے دوران مسلم لیگ نواز کا ساتھ نہیں دیا تھا۔

    پیپلزپارٹی رہنماچوہدری منظورنے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلزپارٹی کی مرضی کا امیدوار نہ آیا تو ہوسکتا ہے، ووٹنگ میں حصہ ہی نہ لیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم شہبازشریف کوووٹ نہیں دیں گے، زرداری صاحب رائیونڈ گئے تو شہبازشریف سے نہیں ملے۔

    دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) اپنے فیصلے پر ڈٹ گئی ہے اور کہا کہ شہباز شریف ہی اپوزیشن کی طرف سے وزارتِ عظمیٰ کے لیے امیدوار ہوں گے۔

    مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کو قائل کرنے کی آخری وقت تک کوشش کی جائے گی کہ وہ وزارتِ عظمیٰ کے لیے شہباز شریف کی حمایت کرے،  اگر پی پی نے ساتھ نہ دیا تو بھی عمران خان کے لیے میدان خالی نہیں چھوڑا جائے گا۔

    خیال رہے وزیر اعظم کا انتخاب کل سہ پہر ساڑھے 3بجے ہوگا،عمران خان اور شہباز شریف کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔

  • سینیٹ انتخابات میں مختلف جماعتوں نے بدترین ہارس ٹریڈنگ کی، اعتزاز احسن

    سینیٹ انتخابات میں مختلف جماعتوں نے بدترین ہارس ٹریڈنگ کی، اعتزاز احسن

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی نے اپنے حصے کی سیٹیں جیتیں، لیکن انتخابات میں مختلف جماعتوں نے بدترین ہارس ٹریڈنگ بھی کی۔

    ان خیالات کا ا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات جیت کرتے ہوئے کیا، اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ شفاف طریقے سے کامیاب ہونے والے امیدواروں کو میں مبارک باد پیش کرتا ہوں، ہماری جماعت نے اپنے حصے کی سیٹیں جیت لی ہیں۔

    سینیٹ انتخابات: ن لیگ کے حمایت یافتہ 15، پیپلزپارٹی کے 12، پی ٹی آئی کے 6 امیدوار کامیاب

    رہنماء پی ٹی آئی چوہدری سرور پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چوہدری سرور مسلم لیگ (ن) کے گورنر رہ چکے ہیں، انہوں نے اپنے دور میں ایم پی ایز کو بہت نوازا، وہ انگلینڈ آنے والے لوگوں کو خوب سیر وتفریح بھی کراتے تھے۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ چوہدری سرور کی جانب سے نوازے جانے پر ایم پی ایز نے بھی خوب دوستی نبھائی، یہ بھی ہارس ٹریڈنگ ہی کہلائے گی، ہمارے امید واروں نے سینیت انتخابات میں شفاف طریقوں سے سیٹیں حاصل کیں۔

    مسلم لیگ ن کا وطیرہ بن گیا ہے ان دیکھے ہاتھوں پر الزام عائد کرنا: اعتزاز احسن

    ایم کیو ایم سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ کراچی کے لاڈلوں نے شہر کا برا حال کر رکھا ہے، ایم کیو ایم ایک دوسرے سے لڑتی رہی جس کا فائدہ پیپلز پارٹی کو ہوا۔

    خیال رہے سینیٹ انتخابات میں سینیٹ کے 52 نشستوں پر غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے سندھ سے دس اور خیبر پختونخواہ سے دو امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن بل2017پرووٹنگ، پی ٹی آئی کا حصہ نہ لینے والے دو سینیٹرز کو نوٹسز جاری

    الیکشن بل2017پرووٹنگ، پی ٹی آئی کا حصہ نہ لینے والے دو سینیٹرز کو نوٹسز جاری

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے سینٹ میں انتخابی اصلاحات کے بل سال دوہزار سترہ کے دوران ووٹنگ میں حصہ نہ لینے والے دو سینیٹرز کو نوٹسز جاری کردیے، بل کی منظوری سے کوئی بھی نااہل شخص پارٹی کا صدر بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں اکثریت کے باوجود اپوزیشن کی شکست اور انتخابی اصلاحات بل دو ہزار سترہ کیسے منظور ہوا؟ پی ٹی آئی نے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے والے اپنے دوسینیٹرز کیخلاف ایکشن لیتے ہوئےدو سینیٹرز کو نوٹسز جاری کردیئے۔

    اظہاروجوہ کے نوٹسزسینیٹر نعمان وزیر اور کینتھ ولیمز کو بھیج دیے گئے۔

    شاہ محمودقریشی نےعمران خان کی ہدایت پردونوں سینیٹرسے جواب مانگا ہے اور دونوں سینیٹرز کو وجوہات بتانے کیلئے سات روزکی مہلت دی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں : سینیٹرمیاں عتیق ایم کیو ایم پاکستان کی بنیادی رکنیت سے خارج


    یاد رہے کہ اس سے پہلے ایم کیو ایم پاکستان نے سینیٹ میں ووٹنگ کے دوران مسلم لیگ ن کے حق میں ووٹ دینے پرسینیٹر میاں عتیق کی پارٹی سے نکال دیا تھا۔

    میاں عتیق کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اخلاقی طور پر سینیٹر سے مستعفی ہوجائیں جبکہ ایم کیوایم کے تین سینیٹرز طاہر مشہدی ،نگہت مرزا اور بیرسٹر محمدعلی کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

    یاد رہے 3 روز قبل نااہل قرار دیے گئے نواز شریف کے لیے پارٹی کی دوبارہ صدارت کاراستہ ہموار کرنے کے لئے انتخابی اصلاحات بل 2017ء کثرت رائے سے منظور کیا گیا جبکہ سینیٹ میں اکثریت کے باوجود اپوزیشن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    بل کی اہم ترین شق 203 کو 38 اراکین نے حق میں جبکہ 37 نے مخالفت میں ووٹ دیا، نتیجتاً یہ ترمیم منظور کرلی گئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • این اے 120ضمنی انتخاب، 25 ہزار نئے ووٹرز کا اضافہ

    این اے 120ضمنی انتخاب، 25 ہزار نئے ووٹرز کا اضافہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے این اے 120 کے ضمنی انتخابات کی ووٹنگ سے متعلق تفصیلات جاری کردیں، حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد تین لاکھ 21 ہزار 500 سے زائد ہے جبکہ چار سالوں کے دوران 25 ہزار نئے ووٹرز کا اضافہ ہوا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق اس وقت حلقے میں رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد تین لاکھ اکیس ہزار ہے جبکہ 2013 کے عام انتخابات میں حلقے کے کل ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 95 ہزار سے زائد تھی تاہم بلدیاتی انتخابات میں ووٹرز کی تعداد بڑھ کر 3 لاکھ 13 ہزار 989 تک پہنچی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق فہرستوں کی سالانہ نظر ثانی 2017-2016 میں کی گئی، 2016 میں 9 ہزار 732 جبکہ 2017 میں 70 نئے ووٹرز کا اندراج ہوا، 2013 سے اب تک تقریباً 6 ہزار 700 افراد حلقے میں درج یا منتقل ہوئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 120 میں انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد ووٹر فہرستوں کو مجمند کردیا جبکہ نئے اندراج پر بھی پابندی لگا دی، الیکشن کمیشن نے نادرا کو ووٹر فہرستوں کی چھپائی مکمل کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی۔

    قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 میں بلال گنج، اسلام پورہ، انار کلی وغیرہ کے اہم علاقے شامل ہیں، ضمنی انتخابات میں 25 ہزار 700 سے زائد نئے رجسٹرڈ ووٹرز بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

     

    پڑھیں: این اے120 میں پولنگ17ستمبر کو ہوگی، الیکشن کمیشن کا شیڈول جاری

    یاد رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں نوازشریف اس حلقے سے کامیاب ہوئے تھے تاہم پاناما کیس کے بعد سپریم کورٹ نے انہیں نااہل قرار دے دیا جس کے بعد حلقے کی نشست خالی ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی شیڈول بھی جاری کیا جاچکا ہے۔

    واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے امیدوار میاں محمد نوازشریف نے اس حلقے سے 91 ہزار سے زائد ووٹ لے کر فتح اپنے نام کی تھی جبکہ تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد 52 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔

  • ایران میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ کا آغاز

    ایران میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ کا آغاز

    تہران : ایران میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ کا عمل جاری ہے، حسن روحانی اور ابراہیم رئیسی کےدرمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    ایران کے بارہویں صدر کے انتخاب کے لئے ووٹنگ کا آغاز ہوگیا، ایرانی عوام آج نئے صدر کا چناؤ کریں گے، حسن روحانی اور مذہبی رہنما ابراہیم رئیسی کے درمیان کانٹے کامقابلہ متوقع ہے، ایران میں پرامن پولنگ کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، ایران کی 8 کروڑ کی آبادی میں سے 5 کروڑ 60 لاکھ سے زائد ووٹرز حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔

    ایران کے صدارتی انتخابات میں 6 امیدوار میدان میں تھے جن میں سے دو امیدوارو انتخابات سے دستبردار ہوگئے. اس وقت چار امیدوار میدان میں جن میں سید مصطفی آقامیرسلیم، حسن روحانی، سید ابراہیم رئیسی اور سید مصطفی ہاشمی طبا شامل ہیں۔

    حسن روحانی اور ابراہیم رئیسی کےدرمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع

    حسن روحانی دوسری مرتبہ منصبِ صدارت کےامیدوار ہیں جبکہ 56سالہ سخت گیر مذہبی رہنما ابراہیم رئیسی کو آیت اللہ خامنہ ای کا جانشین تصور کیا جاتا ہے۔

    IRAN POST 1

    ایران کے انتخابی قوانین کے تحت کسی بھی امیدوار کو جیتنے کے لئے کل ڈالے گئے ووٹوں میں سے پچاس فی صد ووٹوں کا حاصل کرنا ضروری ہے. بصورت دیگر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے دو امیدواروں کے درمیان ایک ہفتے کے اندر دوبارہ پولنگ کرائی جائے گی۔

    اگر صدارتی انتخابات دوسرے مرحلے میں داخل ہوتے ہیں تو جمعہ 26 مئی کو دوسرے مرحلے کے لئےووٹ ڈالے جائیں گے۔

    ایران میں صدارتی انتخاب کے ساتھ اسلا مک سٹی اینڈ ویلج کونسلز کے بلدیاتی انتخابات اور بعض حلقو ں میں درمیانی مدت کے پارلیمانی انتخابات بھی ہورہے ہیں۔

    ایران کی وزارت داخلہ کے مطابق پرامن پولنگ یقینی بنانے کیلئے سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ترکی میں انتخابات: عوام آج حکمراں جماعت کے مستقبل کا فیصلہ کرینگے

    ترکی میں انتخابات: عوام آج حکمراں جماعت کے مستقبل کا فیصلہ کرینگے

    انقرہ : ترکی میں عام انتخابات کا انعقاد آج ہورہا ہے ۔ترک عوام حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے حکمراں جماعت کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔

    ترکی کے باشندے پانچ مہینوں کے دوران دوسری بار پارلیمانی انتخابات کے لئے ووٹ ڈال رہے ہیں۔جون میں ہونے والے انتخابات میں صدر رجب طیب اردوگان کی اے کے پارٹی مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    اس کے بعد سے اتحادی حکومت قائم کرنے کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔ اگر اے کے پارٹی ان انتخابات میں بھی تنہا اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تو اسے اہم سیکولرسٹ پارٹی سی ایچ پی یا نیشنلسٹ پارٹی ایم ایچ پی کے ساتھ بات چیت کی میز پر آنا پڑے گا۔

    ترک پارلیمان پانچ سو پچاس سیٹوں پر مشتمل ہے۔ جون کے انتخابات میں اردوگان نے دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کی بات کہی تھی لیکن ان کی پارٹی یہ ہدف حاصل نہیں کرسکی تھی۔

  • پاکستان میں دھاندلی کی روک تھام کے لئے پہلی باربائیومیٹرک مشین کااستعمال

    پاکستان میں دھاندلی کی روک تھام کے لئے پہلی باربائیومیٹرک مشین کااستعمال

    اسلام آباد: پاکستان میں انتخابات میں دھاندلی پرقابو پانے کے لئے الیکشن کمیشن نے پہلی بار بائیومیٹرک مشینیں استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بائیومیٹرک الیکشن کا تجربہ این اے 19 ہری پور میں کیا جائے گا جہاں 16 دسمبر کو ضمنی انتخابات کا انعقاد ہورہا ہے۔

    الیکشن کمیشن کی مطابق ضمنی انتخابات میں بائیومیٹرک مشینیں استعمال کرنے کے لئے نادرا کے تعاون سے تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 19 کے دو درجن پولینگ اسٹیشنوں پر بائیومیٹرک مشین نصب کی جائے گی۔

    این اے 19 میں بائیو میٹرک ووٹنگ کے تجربے کی کامیابی کے بعد دیگر علاقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں بھی بائیومیٹرک ووٹنگ کا تجربہ کیا جائے گا اور کامیابی کی صورت میں آئندہ عام انتخابات میں بائیومیٹرک طریقے سے عوام کی رائے لی جائے گی۔

  • میرپورایل اے3ضمنی الیکشن،غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کامیاب

    میرپورایل اے3ضمنی الیکشن،غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کامیاب

    میرپور: آزاد کشمیر میں ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے میدان مارلیا، عمران خان نے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو کامیابی پرمبارکباد دی ہے۔

    پی ٹی آئی کے امیدوار بیرسٹر سلطان محمود نے مدمقابل پیپلز پارٹی کے امیدوار چوہدری محمد اشرف سے کانٹے کے مقابلے کے بعد کامیابی حاصل کرلی، بیرسٹر سلطان محمود نے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پندرہ ہزار چھ سو اکیانوے ووٹ حاصل کئے، چوہدری محمد اشرف بارہ ہزار آٹھ سو ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی ٹی آئی کے امیدوار کی کامیابی پر کارکنان نے جشن منایا، بھنگڑے ڈالے اور ہوائی فائرنگ کی۔

     تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بیرسٹر سلطان محمود کو جیت کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو شکست دے کر ایک بال پر دو وکٹیں گرادی ہیں۔ان کاکہنا تھاکہ تحریک انصاف نائن زیرو سے بھی جیت کر دکھائے گی۔

    واضح رہے کہ میرپور آزاد کشمیر میں پولنگ وقت کے مطابق شروع ہوئی اور مقررہ وقت پر اختتام پذیر ہوئی، پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہوئی جو شام پانچ بجے تک جاری رہی ،اکیاسی پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، جبکہ بارش بھی کارکنوں کے جوش کو کم نہ کرسکی۔

  • آزاد کشمیر کے حلقہ ایل اے 3 میں ضمنی انتخاب، ووٹنگ جاری

    آزاد کشمیر کے حلقہ ایل اے 3 میں ضمنی انتخاب، ووٹنگ جاری

    میرپور آزاد کشمیر: حلقہ ایل اے 3 میرپور آزاد کشمیر میں آج ضمنی انتخاب ہورہا ہے۔ ووٹنگ کے دوران سیکیورٹی کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ۔ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میرپور آزاد کشمیر کے حلقہ ایل اے تھری میں آج ضمنی انتخاب کی پولنگ جاری ہے۔ ووٹنگ کے دوران سیکیورٹی کیلئے انتظامات کیے گئے ہیں۔

    آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے حلقہ ایل اے تھری میرپور میں ضمنی انتخاب کے دوران پولنگ کا عمل جاری ہے۔ تحریک انصاف کے بیرسٹر سلطان محمود اور پیپلز پارٹی کے چودھری اشرف کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

    ایل اے تھری میر پور کی نشست بیرسٹر سلطان محمود کے استعفے کے باعث خالی ہوئی تھی۔ حلقے میں بیرسٹر سلطان محمود پی ٹی آئی چودھری محمد اشرف پیپلز پارٹی ، انجنئیر نعمان اکرم جماعت اسلامی کے امیدوار ہیں۔ آزاد امیدوار اعجاز احمد رضا بھی میدان میں ہیں ۔

    پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہوئی جو شام پانچ بجے تک جاری رہے گی ۔ اکیاسی پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی ضلع میرپور راجہ عرفان سلیم کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخاب کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔

    شہرکے داخلی ا ور خارجی راستے مکمل طور پر سیل ہیں ۔قانون شکنی کرنیوالوں کے خلاف بھرپور کارروائی ہوگی۔