Tag: wagah border blast

  • واہگہ بارڈر خود کش حملہ کیس ، مجرمان کو 5 ، 5بار سزائے موت کا حکم

    واہگہ بارڈر خود کش حملہ کیس ، مجرمان کو 5 ، 5بار سزائے موت کا حکم

    لاہور : انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے واہگہ بارڈر خود کش حملہ کیس میں مجرمان کو 5،5بار سزائے موت کا حکم دیتے ہوئے 24 بار عمر قید اور 10،10لاکھ جرمانے کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت میں واہگہ بارڈرخودکش حملہ کیس کی سماعت ہوئی ، اس موقع پر مجرموں کو سخت سکیورٹی میں عدالت پیش کیا گیا، جج اعجاز احمد بٹر نے واہگہ بارڈر خودکش حملہ کیس کا فیصلہ سنایا۔

    فیصلے میں عدالت نے 3 سہولت کاروں حسین اللہ ، حبیب اللہ اور سید جان گجنی کو پانچ پانچ بار سزائے موت اور مجموعی طور پر تین تین سو سال قید کی سزا کاحکم دیا۔

    عدالت نے مجرموں کو تیس تیس لاکھ روپے مقتولین کے ورثا کو بطور معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیتے ہوئے مجرموں کو عمر قید اور دس دس لاکھ جرمانے کی بھی سزا سنائی جبکہ ملزم شفیق، غلام حسین اور عظیم کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔

    یاد رہے 2014ء میں واہگہ بارڈر پر ہونیوالے خودکش دھماکہ میں 55 افراد شہید اور 107 افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • واہگہ خود کش حملہ آور کا سراغ مل گیا

    واہگہ خود کش حملہ آور کا سراغ مل گیا

    لاہور: واہگاہ باب آزادی کے قریب خو د کش حملہ کرنےو الے کا سراغ مل گیا ، تیئیس سال کا حنیف دو سال پہلے گھر چھوڑ گیا تھا۔

    لاہور کے قریب واہگاہ کراسنگ پر خود کش حملہ کرنے والے خودکش حملہ آور کی شناخت کر لی گئی ہے، خود کش حملہ آور کا نام حنیف اللہ تھا جس کی عمر تیئس سال تھی ، سیکورٹی فورسز نے مزید تفتیش کیلئے باجوڑ ایجنسی سے حنیف اللہ کے رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا ہے ، واہگہ سرحد پر خود کش حملے میں پچاس سے زائد افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے ۔

  • لاہور واہگہ بارڈرپردھماکےکےبعد8لاوارث گاڑیاں برآمد

    لاہور واہگہ بارڈرپردھماکےکےبعد8لاوارث گاڑیاں برآمد

    لاہور: واہگہ بارڈر پر ہونے والے دھماکے کے باعث تباہ ہونے والی آٹھ گاڑیوں کی ملکیت مسئلہ بن گئی واہگہ چوکی کے انچارج نے گاڑیاں ذاتی ضمانت پر مالکان کے حوالے کردیں ہیں۔ پنجاب رینجرز نے گاڑیوں کی ملکیت جاننے کے لیے ضلعی حکومت کو خط لکھ دیا ہے۔

    پنجاب حکومت کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق واہگہ بارڈر پر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں تباہ ہونے والی آٹھ گاڑیوں کی ملکیت مسئلہ بن گئی ہیں۔ پنجاب رینجرز کی جانب سے ضلعی حکومت کو ہفتے کے روز بھجوائے جانے والے مکتوب کے مطابق ان گاڑیوں کی ملکیت کے حوالے سے جامع سوالات پوچھے گئے تھے۔

    تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ واہگہ پولیس چوکی کے انچارج نے اعلی پولیس حکام ضلعی انتظامیہ اور رینجرز حکام کو اعتماد میں لیے بغیر یہ گاڑیاں دس نومبر کو شخصی ضمانت پر مالکان کے حوالے کردی تھیں۔ صورت حال کو دیکھتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گاڑیوں کی واپسی اور ان کے مالکان کے حوالے سے ضلعی حکام سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

  • کالعدم تحریک طالبان نے واہگہ خود کش حملہ آورکی تصویرجاری

    کالعدم تحریک طالبان نے واہگہ خود کش حملہ آورکی تصویرجاری

    پیشاور: کالعدم تحریک طالبا ن سے جڑے شدت پسند گروپ جما عت الحرار نے واہگہ با رڈر پر ہونیوالے خود کش حملہ آور کی تصویر جا ری کردی ہے۔

    کالعدم پاکستان تحریک طالبان سے جڑے شدت پسند گروپ جماعت الحرار نے واہگہ بارڈر پر حملہ کرنے والے مبینہ خود کش بمبار کی تصاویر جاری کر دیں جس کے مطابق حملہ آور کا نام حنیف اللہ عرف حمزہ کے اور عمر تقریباً پچیس سال تھی اس کا تعلق مہمند ایجنسی سے تھا۔

    تنظیم نے دعوی کیا یہ حملہ ‘طالبان اور قبائلیوں کے خلاف جاری آپریشن کا ردعمل ہے۔ دو نومبر کو واہگہ بارڈر پر پریڈ کے داخلی راستے پر ہوئے تباہ کن حملے میں تین رینجرز اہلکاروں، دس خواتین اور سات بچوں سمیت 60 افراد جاں بحق، ایک سو دس سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔

  • ڈیرہ اسمٰعیل خان: ڈاکٹر شمائلہ اور اہلِ خانہ سپرد خاک

    ڈیرہ اسمٰعیل خان: ڈاکٹر شمائلہ اور اہلِ خانہ سپرد خاک

    لاہور: واہگہ پریڈ گراؤنڈ میں شہید ہونے والے ڈیرہ اسمٰعیل خان کے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔

    قومی پرچم میں لپٹا ہوا تابوت کیپٹن ڈاکٹر شمائلہ کا اور اسکے پیچھے ان کے جنازے لائے جارہے ہیں، جن کے بغیر ڈاکٹر شمائلہ کی زندگی ادھوری تھی یعنی ڈاکٹر شمائلہ کے شوہر شاہد ندیم اور انکے بچوں کے جنہوں نے واہگہ میں ڈاکٹر شمائلہ کے ساتھ ہی داعی اجل کولبیک کہا ۔

    ڈاکٹر شمائلہ اور ان کے اہلخانہ کی نماز جنازہ ڈیرہ اسمٰعیل خان کے وینسم کالج گراؤنڈ میں ادا کی گئی، نمازِ جنازہ ڈاکٹر شمائلہ کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خا ک کیا گیا اور پاک فوج کے دستے نے انہیں آخری سلامی پیش کی۔

    واہگہ میں پُر شکوہ تقریب دیکھ کر واپس آنے والی کیپٹن ڈاکٹر شمائلہ ندیم اپنے شوہر شاہد ندیم ،تین سالہ بیٹی حانیہ ندیم اور ایک پانچ ماہ کی عنایا ندیم سمیت ان کی سولہ سالہ بھانجی لقمہ اجل بنے تھے۔

  • واہگہ دہشتگردی، پنجاب کے مختلف شہروں سے 25 ملزمان گرفتار

    واہگہ دہشتگردی، پنجاب کے مختلف شہروں سے 25 ملزمان گرفتار

    لاہور: واہگہ دہشتگردی کے شبہ میں لاہور سمیت مختلف شہروں سے پچیس مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا، عینی شاہدین کے بیان بھی ریکارڈ کئے جا رہے ہیں۔

    واہگہ دہشتگردی کے ملزمان کی گرفتار کیلئے پولیس نے لاہور، فیصل آباد اور گوجرانوالہ سے متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے، حساس اداروں کے مطابق واہگہ دہشتگردی کا منصوبہ کراچی میں کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان اور جند اللہ کے اشتراک سے تیار کیا گیا تھا۔

    پنجاب پولیس نےمشکوک افراد کی گرفتاری کیلئے فیصل آباد اور چنیوٹ میں آپریشن کیا، آپریشن کے دوران اٹھارہ مشکوک افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    پنجاب کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ واہگہ دھماکے میں 15 سے 20 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

    واہگہ پریڈ گراؤنڈ دھماکے کے حوالے سے عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ مبینہ حملہ آور کو پہلے بھی تقریب میں دیکھا گیا تھا، عینی شاہدین کے مطابق خود کش حملہ آور کی عمراٹھارہ سے تیئیس سال کے درمیان ہوسکتی ہے، زیرِ تفتیش افراد کے موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے۔

  • سانحہ واہگہ بارڈر کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل

    سانحہ واہگہ بارڈر کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل

    لاہور: وزیرِاعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی ہدایت پرسانحہ واہگہ کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔۔ واہگہ بارڈر کی پارکنگ سے برآمد ہونے والابم اور خودکش جیکٹ ناکارہ بنا دیئے گئے ہیں، دوسری جانب سانحہ واہگہ کی ابتدائی رپورٹ وزیرِاعلیٰ پنجاب کو پیش کردی گئی ہے۔

    سانحہ واہگہ بارڈرسے متعلق تحقیقات جاری ہیں، سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردی کی دوکوششں ناکام بنادیں گئی، واہگہ بارڈر کی پارکنگ سے برآمد ہونے والے آئی ای ڈی بم کوبی ڈی ایس نے ناکارہ  بنادیا گیا جبکہ دس کلو بارود اور بیرنگ سے بھری ایک خودکش جیکٹ بھی برآمد ہوئی، جسے ناکارہ بناکرفرانزک ٹیسٹ کے لئے بھجوادیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق جیکٹ پر پشتو میں شہادت مبارک لکھا ہوا ہے۔

    رینجرز نے رات گئے واہگہ بارڈ کے سرحدی دیہاتوں میں سرچ آپریشن کے دوران سات مشکوک افراد کو حراست میں لیکر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا، تحقیقاتی ٹیموں نے جائے حادثہ کا دورے میں اہم شواہد اکھٹے کئے، خودکش حملہ آور کے جسم کے اعضا ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیئے گئے ہیں۔

    سانحہ واہگہ کی ابتدائی رپورٹ وزیرِاعلیٰ پنجاب کو پیش کردی گئی، ابتدائی پوسٹ مارٹم کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کے جسم میں بال بیرنگ اور نٹ بولٹ لگے، حملے کی ذمہ داردی تین کالعدم تنظیموں نے قبول کی تھی ، سانحہ کی مزید تفتیش جاری ہے جبکہ واہگہ کےاطراف علاقوں میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔