Tag: Wagner Group

  • ویگنر اہلکار محب وطن ہیں، کوئی کارروائی نہیں ہوگی: صدر پیوٹن کا قوم سے خطاب

    ویگنر اہلکار محب وطن ہیں، کوئی کارروائی نہیں ہوگی: صدر پیوٹن کا قوم سے خطاب

    ماسکو: روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ ویگنر کے زیادہ تر کمانڈر محب وطن روسی ہیں، انھیں کسی نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے کریملن میں وزیر دفاع اور سیکیورٹی سروس کے سربراہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اہم ملاقات کی، جس کے بعد قوم سے خطاب میں انھوں نے ویگنر جنگجوؤں کا شکریہ ادا کیا، جنھوں نے بغاوت سے گریز کیا۔

    انھوں نے کہا کہ ویگنر کے زیادہ تر کمانڈر محب وطن روسی ہیں، ویگنر گروپ نے میدان جنگ میں جرات دکھائی اور ڈونباس کو آزاد کرایا، وعدے کے مطابق انھیں کسی نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    پیوٹن نے کہا جو ویگنر اہلکار بیلاروس جانا چاہتا ہے وہ جا سکتا ہے اور جو چاہے معاہدہ کر کے وزارت دفاع یا قانون نافد کرنے والے دیگر اداروں میں اپنی خدمات جاری رکھ سکتا ہے۔

    روسی صدر نے قوم سے خطاب میں کہا بغاوت کرنے والوں نے ملک کو دھوکا دیا، بھائی کے ہاتھوں بھائی کا خون بہانے کی سازش کی گئی، ویگنر کو اندھیرے میں رکھ کر بھائیوں کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔

    انھوں نے کہا یہ وہی عمل تھا جو یوکرین میں روس کے دشمن اور مغربی سرپرست چاہتے تھے کہ روس کو شکست ہو اور روسی معاشرہ تقسیم ہو، خانہ جنگی ہو جائے۔ صدر پیوٹن نے خانہ جنگی کی طرف نہ بڑھنے پر ویگنر گروپ کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ پیوٹن کے خلاف بغاوت میں ا مریکا یا پھر اتحادی ملوث نہیں تھے، بغاوت کی کوشش روسی نظام کے اندر کی جدوجہد تھی، ہم یوکرین کی حمایت جاری رکھیں گے۔

    روس کے نجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزین کا کہنا ہے کہ پیش قدمی کا مقصد یوکرین میں جنگ کے غیر مؤثر طرز عمل پر احتجاج تھا، اس کا مقصد ماسکو حکومت کا تختہ اُلٹنا یا صدر پیوٹن کی حکمرانی کو چیلنج کرنا ہرگز نہیں تھا۔ واضح رہے ویگنر گروپ نے ہفتے کو بغاوت کی کوشش کی تھی جس کے بعد بیلاروس کے صدر کی مصالحت کی کوششوں سے ویگنر گروپ نے پیش قدمی کا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔

  • کرائے کے فوجی ویگنر گروپ کے سربراہ ماسکو سے پیچھے کیوں ہٹے؟

    کرائے کے فوجی ویگنر گروپ کے سربراہ ماسکو سے پیچھے کیوں ہٹے؟

    ماسکو: کرائے کے فوجی ویگنر گروپ کے سربراہ ماسکو سے پیچھے ہٹ گئے ہیں، بیلاروس کے صدر کا کہنا ہے کہ یوگنی پرویگوزن سیکیورٹی گارنٹی پر پیچھے ہٹے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ویگنر گروپ کے سربراہ معاہدے کے بعد بیلاروس روانہ ہو گئے، کریملن نے یقین دہانی کرائی کہ یوگنی پریگوزن اور اس کے فوجیوں کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جائے گا۔

    ویگنر پی ایم سی کے سربراہ یوگنی پریگوزن نے ماسکو کی جانب پیش قدمی روک دی ہے، انھوں نے اپنی ملیشیا کو واپس فیلڈ کیمپوں میں جانے کی ہدایت کر دی۔ روسی اتحادی ملک بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے میڈیا کو اپنے بیان میں کہا کہ ویگنر بغاوت ختم کرنے پر راضی ہے، خوں ریزی نہ ہو اس لیے ویگنر سربراہ ماسکو پر حملہ روکنے پر راضی ہوئے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ معاہدے کے مطابق ویگنر گروپ اپنے جنگجوؤں کی سیکیورٹی گارنٹی پر پیچھے ہٹے ہیں، ویگنر پی ایم سی نے جنگجوؤں کے لیے سیکیورٹی گارنٹی کے بدلے بغاوت ترک کی۔

    بیلاروس نے روس کو حملے سے ’بچا‘ لیا

    بیلاروس کے صدارتی دفتر نے کہا کہ ویگنر سربراہ پریگوزن نے بیلاروس کے صدر کی تجویز کو قبول کیا۔