Tag: Wahab Riaz

  • سہواگ نے بالکل ٹھیک کہا ہے؟ باسط علی نے حمایت کردی

    سہواگ نے بالکل ٹھیک کہا ہے؟ باسط علی نے حمایت کردی

    سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی وریندر سہواگ کے بیان کی حمایت کردی۔

    سہواگ نے وہاب ریاض اور محمد عامر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ دونوں پاکستان کے نیوز چینلز پر بیٹھ کر کمنٹس دیتے تھے، جیسے آج ہم دے رہے ہیں، آج اُن میں سے ایک چیف سلیکٹر اور ایک ٹیم میں ہے۔

    سہواگ نے کہا کہ جو بندے ٹیم پر پہلے تنقید کررہے تھے اور اب جب اُن کے پاس پاور آئی ہے، تو انہوں نے بھی کیا کیا ہے، کہ یار محمد عامر میرے ساتھ اس کو لے لیتے ہیں، سہواگ نے کہا کہ آپ کسی کی بے جا حمایت نہ کریں، میرٹ کو ترجیح دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس پروگرام میں اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے سابق بھارتی کھلاڑی سہواگ کے بیان کی مکمل حمایت کی۔

    باسط علی نے کہا کہ پڑوسی ملک کے کھلاڑی نے سچ بول دیا ہے، اس میں جھوٹ کیا ہے؟ باسط علی نے کہا کہ ٹیم کی سلیکشن ون مین شو تھی، انہوں نے کہا جس طرح محمد حفیظ ٹیم کا ڈائریکٹر تھا، اسی طرح وہاب ریاض ڈائریکٹر ہے۔

    باسط علی نے کہا کہ 1992کا ورلڈ کپ بھی ہم دعاؤں سے جیتے تھے، کہ یا اللہ بارش ہوجائے، اللہ نے کرم کیا تو بارش ہوگئی، اس طرح ہم فائنل میں پہنچے تھے۔

  • چیئرمین پی سی بی نے وہاب ریاض کو نیا ٹاسک دے دیا

    چیئرمین پی سی بی نے وہاب ریاض کو نیا ٹاسک دے دیا

    چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے غیر ملکی کوچز کا ٹاسک چیف سلیکٹر وہاب ریاض کو دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر وہاب ریاض کی جانب سے اس حوالے سے غیرملکی کوچز سے رابطے شروع کردیئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم محمد حفیظ کے معاہدے میں توسیع نہیں ہوسکی تھی، کیونکہ ان کی ڈائریکٹر شپ میں پاکستان کو آسٹریلیا کے ہاتھوں ٹیسٹ میں وائٹ واش شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    اس کے علاوہ محمد حفیظ کی ڈائریکٹر شپ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی 20 سیریز میں بھی ہار کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔

    دوسری جانب پی سی بی سڈنی میں ہونے والی لیگ کے لیے کھلاڑیوں کو اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے بورڈ نے اعلامیہ جاری کرکے باقاعدہ اعلان کر دیاہے۔

    پی سی بی کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سڈنی میں ہونے والی آسٹریلوی لیگ انڈر 19 کو تسلیم نہیں کیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی اس لیگ کو منظور نہیں کیا۔

    رضوان کا متبادل کون؟ عبد الرزاق نے بتادیا

    بورڈ نے واضح کیا ہے کہ ڈومیسٹک یا انڈر 19 کے جو پلیئرز اس لیگ میں رجسٹرڈ ہیں انہیں این او سی جاری نہیں کیا جائے گا۔

  • وہاب ریاض نے شاہنواز دھانی کو ٹیم میں شامل نہ کرنے کی وجہ بتا دی

    وہاب ریاض نے شاہنواز دھانی کو ٹیم میں شامل نہ کرنے کی وجہ بتا دی

    پی سی بی کے چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے بولر شاہنواز دھانی کو ٹیم میں شامل نہ کرنے کی وجہ بتا دی۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے شاہنواز دھانی سے متعلق نجی ٹی وی چینل پر گفتگو  میں کہا کہ ’ شاہنواز نے پی ایس ایل سے اپنا کیرئیر شروع کیا اور پھر پاکستان ٹیم کا حصہ بنا‘۔

    وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ ’لیکن ان کی کارکردگی نظر نہیں آرہی، اس لیے ہم نے انہیں اسکواڈ میں شامل نہیں کیا، جب ورلڈ کپ میں نسیم انجرڈ ہوا تو اس وقت بھی سلیکٹر شاہنواز کے آپشن پر نہیں گئے‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’ جب شاہنواز کیمپ میں آئے تو انہوں نے باؤلنگ کرنے سے انکار کیا، جب ان سے وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے کہا میں نے 20 دن سے کوئی پریکٹس نہیں کی، میں بیمار تھا‘۔

    وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ ’ کسی بھی کھلاڑی کی جانب سے ایسا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے، کیوں کہ اگر کوئی ٹیم کا حصہ ہے تو اسے ہر وقت کھیلنے کے لیے تیار ہونا چاہیے‘۔

    چیف سلیکٹر نے بتایا کہ ’ شاہنواز پاکستان کے ساتھ جڑنے والے 2 سے 3 کوچز کے ساتھ رہ چکے ہیں، سب کی رپورٹ میں بولر سے متعلق ایک ہی شکایت تھی، شاہنواز دھانی کی شکایات آئیں ہیں کہ وہ نیٹ میں بھی بولنگ نہیں کرانا چاہتے‘۔

    وہاب ریاض نے مزید کہا کہ اب شاہنواز ان سب باتوں پر توجہ دے رہے ہیں، انہوں نے سوئی گیس کی جانب سے کھیلتے ہوئے ہیٹرک کی ہے، یہ ایک اچھی نشانی ہے کہ وہ اپنی کارکردگی بہتر کررہے ہیں

  • ورلڈ اسنوکر چیمپئن احسن وہاب ریاض کے گلے لگ کر آبدیدہ ہوگئے

    ورلڈ اسنوکر چیمپئن احسن وہاب ریاض کے گلے لگ کر آبدیدہ ہوگئے

    لاہور: ورلڈ اسنوکرچیمپئن احسن رمضان وہاب ریاض کو دیکھ کر جذباتی ہوگئے اور بھیگی ہوئی آنکھوں کے ساتھ ان کے گلے لگ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مشیر کھیل وہاب ریاض اور صوبائی وزیر عامر میر ورلڈ اسنوکر چیمپئن احسن رمضان کے گھر ان کی دلجوئی کرنے پہنچ گئے، اس موقع پر سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ بھی صوبائی وزراء کے ہمراہ تھے۔

    ورلڈ اسنوکر چیمپئن احسن رمضان ان کی اپنے گھر آمد پر اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور وہاب ریاض کے گلے لگ کر آبدیدہ ہوگئے۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ ہم یہاں احسن کی سپورٹ کے لئے آئے ہیں، حکومتی پالیسی سب کے لئے ایک ہے، اس پر عمل کرنا چاہئے۔

    Snooker

    سی سی پی او بلال کمیانہ نے کہا کہ رات 10 بجے وقت کا مسئلہ پنجاب حکومت حل کرے گی، میرا کل کا بیان آدھا چلایا گیا، بدتمیزی کسی کے ساتھ نہیں ہونی چاہئے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ورلڈ اسنوکر چیمپئن احسن رمضان کا کہنا تھا کہ ویاب ریاض شکریہ ادا کرتا ہوں، امید ہے یہ میرے مسائل حل کریں گے، کھلاڑی ملک کا نام روشن کرتا ہے اس کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایک کارروائی میں پولیس نے ورلڈ اسنوکر چیمپئن احسن کے ساتھ اسنوکر کلب میں بدسلوکی کی تھی، پولیس رات دیر تک اسنوکر کلب کھلا رکھنے پر احسن کو تھانے لے گئی تھی۔

  • وہاب ریاض نے ٹیم سے باہر ہونے کی وجہ بتا دی

    وہاب ریاض نے ٹیم سے باہر ہونے کی وجہ بتا دی

    لیڈز: فاسٹ بولر وہاب ریاض نے ٹیم سے باہر ہونے کی وجہ بتا دی۔

    تفصیلات کے مطابق کرکٹر وہاب ریاض نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ ہم دبئی میں ہمیشہ اچھا کھیلتے ہیں، نیوزی لینڈ سیریز اچھی نہیں گئی جس کے باعث ٹیم سے باہر ہوا۔

    انھوں نے کہا دی ہنڈرڈ سیریز کارکردگی بہتر کرنے کے لیے کھیل رہا ہوں، سلیکٹرز کی نظروں میں آنے کے لیے محنت کر رہا ہوں تاکہ ٹیم میں واپس لیا جائے۔

    نشریات کی بندش کے باعث اے آر وائی نیوز کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں

    وہاب ریاض کا کہنا تھا دی ہنڈرڈ سیریز میں خود کو ثابت کرنے کا موقع ملا، قومی ورلڈ کپ اسکواڈ میں واپسی کے لیے پر امید ہوں۔

    گفتگو میں کرکٹر وہاب ریاض نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم میں جتنے بھی کپتان آئے وہ سب اچھے تھے، بابر اعظم بہترین کھلاڑی بھی ہیں اور وہ بطور کپتان بہت سیکھ رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بابر اعظم کی قیادت میں ٹیم اچھا کھیل رہی ہے، بابر اعظم کو تجربے کی ضرورت ہے جو اسے مل رہا ہے۔ وہاب ریاض نے ایشیا کپ اسکواڈ کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔

  • لاہور قلندر سے شکست پر وہاب ریاض نے کیا کہا؟

    لاہور قلندر سے شکست پر وہاب ریاض نے کیا کہا؟

    کراچی: لاہور قلندرز کے ہاتھوں شکست کیوں ہوئی؟ پشاور زلمی کے کپتان نے وجوہات بیان کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں وہاب ریاض نے کہا کہ گزشتہ روز کی شکست ہمارے لیے بہت سخت تھی، میرے خیال میں ہم نے فیلڈنگ کے دوران 30 سے زائد رنز زیادہ دئیے، ہم میدان میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے تھے۔

    وہاب ریاض نے لاہور قلندرز کو گزشتہ روز میچ جیتنے پر مبارک باد دیتے ہوئے زلمی کے شائقین کو مخاطب کیا اور کیا کہ ہم ایک یونٹ کے طور پر خود کو بہتر بنانے اور آنے والے میچوں میں اچھی کرکٹ کھیلنے کے منتظر ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز پی ایس ایل 7 کے نویں میچ میں لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کو 29 رنز سے شکست سے دوچار کیا تھا۔

    نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میں کھیلے گئے میچ میں پشاور زلمی کی ٹیم لاہور قلندرز کی جانب سے دیے جانے والے 200 رنز کے تعاقب میں مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 170 رنز بناسکی۔

    حیدر علی کی 49 رنز کی جارحانہ اننگز اور کامران اکمل 41 رنز بھی کامران اکمل کے 41 رنز بھی زلمی کو شکست سے نہ بچاسکے، لاہور قلندرز کی جانب سے زمان خان نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، شاہین شاہ آفریدی اور ڈیوڈ ویزے نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں، راشد خان ایک وکٹ حاصل کرسکے تھے۔

  • وہاب ریاض کو غلط ویزے پر انگلینڈ جانا مہنگا پڑ گیا

    وہاب ریاض کو غلط ویزے پر انگلینڈ جانا مہنگا پڑ گیا

    لاہور: پاکستان ٹیم کے فاسٹ بولر وہاب ریاض کو غلط ویزے پر برطانیہ جانا مہنگا پڑ گیا ہے، انھیں واپس پاکستان بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دی ہنڈرڈ بالز کھیلنے کے لیے انگلینڈ جانے والے پاکستانی کرکٹر وہاب ریاض کو غلط ویزے کی وجہ سے واپس بھیج دیا گیا ہے۔

    دی ہنڈرڈ بالز کے لیے وہاب ریاض کو شاہین آفریدی کی جگہ شامل کیا گیا تھا، وہاب ریاض نے کہا ہے کہ میں ویزہ صحیح کرا کر دوبارہ انگلینڈ جاؤں گا۔

    یاد رہے کہ قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی انگلینڈ کی 100 بالز لیگ سے دست بردار ہو گئے تھے، انھوں نے دورہ ویسٹ انڈیز کے باعث ہنڈرڈ لیگ کی ٹیم برمنگھم فیونکس کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا تھا۔

    قومی ٹیم میں شامل نہ کرنے پر وہاب ریاض نے خاموشی توڑ دی

    واضح رہے کہ پاکستان سے شاداب خان، محمد عامر اور شاہین شاہ آفریدی دی 100 لیگ کے لیے منتخب ہوئے تھے، تاہم شاہین کی جگہ ویاب ریاض کو شامل کیا گیا تھا، شاداب خان سدرن بریو، محمد عامر لندن سپرٹ جب کہ شاہین شاہ برمنگھم فیونکس کا حصہ تھے۔

    دی ہنڈرڈ لیگ کا آغاز 21 جولائی جب کہ ایونٹ کا فائنل 21 اگست کو ہوگا۔

  • زلمی کے کپتان نے فائنل میں شکست کی وجہ بیان کردی

    زلمی کے کپتان نے فائنل میں شکست کی وجہ بیان کردی

    ابوظبی: پی ایس ایل 6 کے فائنل میں شکست کھانے والے پشاور زلمی کے کپتان نے ہار کی وجہ بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق رات گئے ابوظبی میں پی ایس ایل کا رنگا رنگ میلا اپنے اختتام کو پہنچا، جہاں ملتان سلطانز نے پی ایس ایل کے فائنل میں پشاور زلمی کو 47 رنز سے شکست دے کر پہلی بار پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔

    ملتان سلطانز کے ہاتھوں شکست کے بعد پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض نے کہا کہ ہمارے لئے چوتھی بار فائنل کھیلنا ہی ایک اعزاز ہے، ملتان کی ٹیم ہم سے اچھا کھیلی اس لئے وہ چیمپئن بنی۔

    زلمی کے کپتان نے اعتراف کیا کہ بولرز نے پہلےمیچ سے اختتامی اوورز میں رنز لیک کئے، غلطی پر قابو نہ پاسکےجس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔

    یہ بھی پڑھیں: ملتان سلطانزنے پہلی بار پاکستان سپرلیگ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وبا کی تیسری لہر کے باعث پی ایس ایل 6 کو منسوخ کرنا پڑا تھا، تاہم کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائزر نے مقبول ترین لیگ کی ساکھ کو بچانے کے لئے قائدانہ فیصلے کئے جس کے باعث رواں ماہ جون میں ابوظبی میں ایونٹ کے بقیہ میچز کا انعقاد ممکن ہوسکا۔

    پی ایس ایل سیزن سکس میں کل 34 میچز رکھے گئے تھے، جن میں سے 14 کراچی میں جبکہ بقیہ میچز ابو ظبی میں کھیلے گئے، ابوظبی میں ہونے والے تمام میچز شائقین کے بغیر کھیلے گئے تاہم پی ایس ایل کی رنگینیاں ماند نہ پڑسکی ، شائقین کرکٹ نے گھروں میں رہ کر میچز کو خوب انجوائے کیا جبکہ تگڑے مقابلوں نے اس ایونٹ کا جوش وجذبہ برقرار رکھا۔

  • کامران اکمل، عامر اور وہاب کی حمایت میں سامنے آگئے، بڑا مطالبہ کردیا

    کامران اکمل، عامر اور وہاب کی حمایت میں سامنے آگئے، بڑا مطالبہ کردیا

    لاہور: طویل عرصے سے ٹیم سے باہر وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل بھی محمد عامر اور وہاب ریاض کے حق میں بول پڑے اور بڑا بیان جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کامران اکمل نے فاسٹ بولر محمد عامر اور وہاب ریاض کی ٹیم میں واپسی کا مطالبہ کیا، انہوں نے یہ مطالبہ ایک انٹرویو میں کیا، وکٹ کیپر بلے باز کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دورہ انگلینڈ کے بعد بہت سی چیزیں واضح ہو جائیں گی ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم کو تجربہ کار بولرز کی ضرورت پڑے گی۔

    کامران اکمل کا کہنا تھا کہ محمد عامر میں ابھی کم از کم چار سے پانچ سال کی کرکٹ باقی ہے جب کہ وہاب ریاض بھی دو سے تین سال کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔

    قومی ٹیم کے وکٹ کیپر کامران اکمل نے بابر اعظم کی کپتانی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بابراعظم گزرتے وقت کے ساتھ کپتانی میں بہتر ہوتے جا رہے ہیں تاہم انہیں ٹیم سیلکشن میں بہتری کی ضرورت ہے۔

    کامران اکمل کا کہنا تھا کہ انضمام الحق اور یونس خان ٹیم سیلکشن کے معاملے بہت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے تھے، اور ان کی کوشش ہوتی تھی کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو موقع دیں، میرے نزدیک ڈومیسٹک میں کارکردگی دکھا کر انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ٹیم میں آنے والے کھلاڑیوں کی کارکردگی میں فرق واضح ہے۔

  • انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریز : وہاب ریاض نے بڑا فیصلہ کرلیا

    انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریز : وہاب ریاض نے بڑا فیصلہ کرلیا

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر وہاب ریاض نے کہا ہے کہ پاکستان کے لئے کھیلنا میری اولین ترجیح ہے اسی لئے ٹیسٹ  کرکٹ دوبارہ کھیلنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ میچز کھیلنے کے لئے تیار ہوں، انگلینڈ میں اچھا کھیل پیش کریں گے، کچھ ماہ سے کرکٹ کھیلنا نقصان دہ نہیں ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گیند پر تھوک لگانے کی پابندی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ٹیلیفون کر کے ٹیسٹ میچز کے لیے دستیابی کی بات کی ہے، بطور متبادل کھلاڑی اگر میری ضرورت پڑی تو قومی ٹیم کی نمائندگی کروں گا کیونکہ میں نے ہمیشہ پاکستان کے لیے کھیلنے کو ترجیح دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال ہے کہ کوئی بھی کھلاڑی واپس نہیں آسکتا اور میں ایسی صورتحال میں پی سی بی کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہوں، ہمیں نوجوان کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا ہوگا۔

    وہاب ریاض نے کہا کہ انگلینڈ کا دورہ بہت غیر معمولی صورتحال میں ہو رہا ہے، ہم نے گھر میں رہ کر بھرپور پریکٹس کی ہے اور اگر سینٹرل کنٹریکٹ نہیں ملا تو کوئی فرق نہیں پڑتا، میں نے سال پہلے ٹیسٹ کرکٹ سے بریک لی تھی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ‏فیصلہ اپنی گزشتہ کارکردگی کو سامنے رکھ کر کیا ہے تاہم محدود اوورز کی کرکٹ کھیلتا رہوں گا، اس سے مجھے اپنی فٹنس جانچنے کا موقع بھی ملے گا۔