Tag: Waheed Murad

  • صحافی وحید مراد کو کالعدم تنظیم سے متعلق پوسٹوں پر گرفتار کیا گیا، ایف آئی اے کا انکشاف

    صحافی وحید مراد کو کالعدم تنظیم سے متعلق پوسٹوں پر گرفتار کیا گیا، ایف آئی اے کا انکشاف

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے صحافی وحید مراد کو کالعدم تنظیم سے متعلق پوسٹوں پر گرفتار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات اسلام آباد میں اپنے گھر سے مشکوک انداز میں اٹھائے جانے والے صحافی وحید مراد کو آج اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کر دیا گیا ہے۔

    جج عباس شاہ نے استفسار کیا کہ صحافی وحید مراد کو کب گرفتار کیا گیا، ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ کل رات گرفتار کیا گیا، حکام نے کہا وحید مراد نے کالعدم تنظیم سے متعلق پوسٹس کی ہیں، ایکس اور فیس بک اکاؤنٹ کے حوالے سے تفتیش کرنی ہے، اس لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

    سیشن عدالت کے جج عباس شاہ نے صحافی وحید مراد کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، مراد کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔


    اسلام آباد سے لاپتہ صحافی وحید مراد کی بازیابی کی درخواست دائر


    واضح رہے کہ وحید مراد کی ساس عابدہ نواز کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے، درخواست ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ نے دائر کی، جس میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع، آئی جی اور ایس ایچ او کراچی کمپنی کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ رات دو بجے کالی وردی میں ملبوس افراد جی ایٹ ہمارے گھر آئے، دو پولیس کی گاڑیاں بھی ان کے ساتھ نظر آ رہی تھیں، کالی وردی میں ملبوس لوگ وحید مراد کو زبردستی اٹھا کر لے گئے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ہمارے گھر آئے افراد نے میرے ساتھ بھی بدتمیزی کی، کراچی کمپنی تھانے میں درخواست دی لیکن مقدمہ درج نہیں ہوا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وحید مراد کو فوری بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے، اور غیر قانونی طور پر اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔

  • چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 36 برس بیت گئے

    چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 36 برس بیت گئے

    کراچی : پاکستانی فلموں کے لازوال کرداروں کے خالق چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو ہم سے بچھڑے 36 برس بہت گئے مگر ان کا فن آج بھی زندہ ہے۔

    پاکستان کے فلمی صنعت میں چاکلیٹی ہیرو کے نام سے شہرت حاصل کرنے والے وحید مراد نے دو اکتوبر انیس سو اڑتیس کو سیالکوٹ میں آنکھ کھولی، تعلیمی مراحل کراچی میں طے کیے اور کراچی یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔

    وحید مراد انیس سو باسٹھ میں پہلی بار کیمرے کے سامنے جلوہ گرہوئے اور پھر پیچھے مڑکر نہیں دیکھا، پرویز ملک کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’’ارمان‘‘ نے وحید مراد کو پاکستان کا پہلا سپراسٹار بنادیا۔

    احمد رشدی کے گائے ہوئے گانوں ’’کوکورینا‘‘ اور ’’اکیلے نہ جانا‘‘ پر وحید مراد کی پرفارمنس کو بے حد مقبولیت حاصل ہوئی۔1960ء میں انہوں نے اپنا ذاتی فلمسازادارہ ’’فلم آرٹس‘‘ کے نام سے قائم کیا اوراس ادارے کے تحت دو فلمیں ’’انسان بدلتا ہے‘‘ اور ’’جب سے دیکھا ہے تمہیں‘‘ بنائیں۔

    ان فلموں کی تکمیل کے دوران انہیں خود بھی اداکاری کا شوق ہوا، وہ درپن کی بہ حیثیت فلمساز ایک فلم ساتھی میں موٹر مکینک کا چھوٹا سا کردار بھی ادا کرچکے تھے اوربالاخر1962ءمیں انہیں ہدایت کار ایس ایم یوسف نے اپنی فلم ’’اولاد‘‘ میں بہ حیثیت اداکار متعارف کروایا۔

    یہ فلم بے حد کامیاب رہی اس کے بعد انہوں نے فلم ’’دامن‘‘ میں کام کیا اور اپنی دلکش شخصیت کے باعث اس فلم میں بھی بے حد پسند کئے گئے۔
    اُن کی فلم ’’رشتہ ہے پیار کا‘‘ پاکستان کی وہ پہلی فلم ہے جس کی فلم بندی سب سے پہلے بیرونِ ملک میں کی گئی۔ پہلی رنگین فلم ’’تم ہی ہو محبوب میرے‘‘ تھی۔

    وحید مراد کی دیگر کامیاب فلموں میں جوش، جاگ اٹھا انسان، احسان، دو راہا، انسانیت، دل میرا دھڑکن تیری، انجمن، مستانہ ماہی اور عندلیب کے نام سرفہرست ہیں۔

    وحید مراد نے لاتعداد فلموں میں ایوارڈز حاصل کئےاوروہ بلاشبہ پاکستان کی فلمی صنعت کے ایک صاحب اسلوب اداکار کہے جاسکتے ہیں۔

    وحید مراد تئیس نومبر انیس سو تراسی کو پراسرار حالات میں اپنے مداحوں کو سوگوار چھوڑ کر خالق حقیقی سے جا ملے، یہ مسحور کن شخصیت آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔

  • چاکلیٹی ہیرو’وحید مراد‘ کو گزرے 35 برس بیت گئے

    چاکلیٹی ہیرو’وحید مراد‘ کو گزرے 35 برس بیت گئے

    پاکستان کے فلمی صنعت میں چاکلیٹی ہیرو کے نام سے شہرت حاصل کرنے والے وحید مراد نے دو اکتوبر انیس سو اڑتیس کو سیالکوٹ میں آنکھ کھولی، تعلیمی مراحل کراچی میں طے کیے اور کراچی یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔

    وحید مراد انیس سو باسٹھ میں پہلی بار کیمرے کے سامنے جلوہ گرہوئے اور پھر پیچھے مڑکر نہیں دیکھا، پرویز ملک کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’’ارمان‘‘ نے وحید مراد کو پاکستان کا پہلا سپراسٹار بنادیا۔

    احمد رشدی کے گائے ہوئے گانے ’’کوکورینا‘‘ اور ’’اکیلے نہ جانا‘‘ پر وحید مراد کی پرفارمنس کو بے حد مقبولیت حاصل ہوئی۔1960ء میں انہوں نے اپنا ذاتی فلمسازادارہ ’’فلم آرٹس‘‘ کے نام سے قائم کیا اوراس ادارے کے تحت دو فلمیں ’’انسان بدلتا ہے‘‘ اور ’’جب سے دیکھا ہے تمہیں‘‘ بنائیں۔

    ان فلموں کی تکمیل کے دوران انہیں خود بھی اداکاری کا شوق ہوا، وہ درپن کی بہ حیثیت فلمساز ایک فلم ساتھی میں موٹر مکینک کا چھوٹا سا کردار بھی ادا کرچکے تھے اوربالاخر1962ءمیں انہیں ہدایت کار ایس ایم یوسف نے اپنی فلم ’’اولاد‘‘ میں بہ حیثیت اداکار متعارف کروایا۔

    یہ فلم بے حد کامیاب رہی اس کے بعد انہوں نے فلم ’’دامن‘‘ میں کام کیا اور اپنی دلکش شخصیت کے باعث اس فلم میں بھی بے حد پسند کئے گئے۔اُن کی فلم ’’رشتہ ہے پیار کا‘‘ پاکستان کی وہ پہلی فلم ہے جس کی فلم بندی سب سے پہلے بیرونِ ملک میں کی گئی۔ پہلی رنگین فلم ’’تم ہی ہو محبوب میرے‘‘ تھی۔

    وحید مراد کی دیگر کامیاب فلموں میں جوش، جاگ اٹھا انسان، احسان، دو راہا، انسانیت، دل میرا دھڑکن تیری، انجمن، مستانہ ماہی اور عندلیب کے نام سرفہرست ہیں۔وحید مراد نے لاتعداد فلموں میں ایوارڈز حاصل کئےاوروہ بلاشبہ پاکستان کی فلمی صنعت کے ایک صاحب اسلوب اداکار کہے جاسکتے ہیں۔

    وحید مراد تئیس نومبر انیس سو تراسی کو پراسرار حالات میں اپنے مداحوں کو سوگوار چھوڑ کر خالق حقیقی سے جا ملے، آپ لاہور کے گلبرگ قبرستان میں آسودہ خاک ہیں لیکن اپنی مسحور کن شخصیت کے سبب آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

  • چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے چونتیس برس بیت گئے

    چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے چونتیس برس بیت گئے

    کراچی : پاکستان کے فلمی صنعت میں چاکلیٹی ہیرو کے نام سے شہرت حاصل کرنے والے وحید مراد نے دو اکتوبر انیس سو اڑتیس کو سیالکوٹ میں آنکھ کھولی، تعلیمی مراحل کراچی میں طے کیے اور کراچی یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔

    وحید مراد انیس سو باسٹھ میں پہلی بار کیمرے کے سامنے جلوہ گرہوئے اور پھر پیچھے مڑکر نہیں دیکھا، پرویز ملک کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’’ارمان‘‘ نے وحید مراد کو پاکستان کا پہلا سپراسٹار بنادیا۔

    احمد رشدی کے گائے ہوئے گانوں ’’کوکورینا‘‘ اور ’’اکیلے نہ جانا‘‘ پر وحید مراد کی پرفارمنس کو بے حد مقبولیت حاصل ہوئی۔1960ء میں انہوں نے اپنا ذاتی فلمسازادارہ ’’فلم آرٹس‘‘ کے نام سے قائم کیا اوراس ادارے کے تحت دو فلمیں ’’انسان بدلتا ہے‘‘ اور ’’جب سے دیکھا ہے تمہیں‘‘ بنائیں۔

    ان فلموں کی تکمیل کے دوران انہیں خود بھی اداکاری کا شوق ہوا، وہ درپن کی بہ حیثیت فلمساز ایک فلم ساتھی میں موٹر مکینک کا چھوٹا سا کردار بھی ادا کرچکے تھے اوربالاخر1962ءمیں انہیں ہدایت کار ایس ایم یوسف نے اپنی فلم ’’اولاد‘‘ میں بہ حیثیت اداکار متعارف کروایا۔

    یہ فلم بے حد کامیاب رہی اس کے بعد انہوں نے فلم ’’دامن‘‘ میں کام کیا اور اپنی دلکش شخصیت کے باعث اس فلم میں بھی بے حد پسند کئے گئے۔

    اُن کی فلم ’’رشتہ ہے پیار کا‘‘ پاکستان کی وہ پہلی فلم ہے جس کی فلم بندی سب سے پہلے بیرونِ ملک میں کی گئی۔ پہلی رنگین فلم ’’تم ہی ہو محبوب میرے‘‘ تھی۔

    وحید مراد پر فلمائے گئے مشہور گانے، قارئین کی نذر


    وحید مراد کی دیگر کامیاب فلموں میں جوش، جاگ اٹھا انسان، احسان، دو راہا، انسانیت، دل میرا دھڑکن تیری، انجمن، مستانہ ماہی اور عندلیب کے نام سرفہرست ہیں۔

    وحید مراد نے لاتعداد فلموں میں ایوارڈز حاصل کئےاوروہ بلاشبہ پاکستان کی فلمی صنعت کے ایک صاحب اسلوب اداکار کہے جاسکتے ہیں۔

    وحید مراد تئیس نومبر انیس سو تراسی کو پراسرار حالات میں اپنے مداحوں کو سوگوار چھوڑ کر خالق حقیقی سے جا ملے، یہ مسحور کن شخصیت آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔

  • چاکلیٹی ہیرو’وحید مراد‘ کو گزرے 33 برس بیت گئے

    چاکلیٹی ہیرو’وحید مراد‘ کو گزرے 33 برس بیت گئے

    کراچی: پاکستان فلم انڈسٹری پر60 اور70 کی دہائی میں راج کرنے والے ناموراداکاروحید مراد کی آج تینتیسویں برسی ہے‘ چاکلیٹی ہیرو کے نام سے مشہور یہ شخصیت آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔

    وحید مراد 2اکتوبر 1938ءکوکراچی میں پیدا ہوئے تھے، انہوں نے اپنی تعلیمی مدارج بھی کراچی میں مکمل کئے اور جامعہ کراچی سے انگریزی ادب میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

    1960ءمیں انہوں نے اپنا ذاتی فلمسازادارہ ’’فلم آرٹس‘‘ کے نام سے قائم کیا اوراس ادارے کے تحت دو فلمیں ’’انسان بدلتا ہے‘‘ اور ’’جب سے دیکھا ہے تمہیں‘‘ بنائیں۔ ان فلموں کی تکمیل کے دوران انہیں خود بھی اداکاری کا شوق ہوا۔ وہ درپن کی بہ حیثیت فلمساز ایک فلم ساتھی میں موٹر مکینک کا چھوٹا سا کردار بھی ادا کرچکے تھےاوربالاخر1962ءمیں انہیں ہدایت کار ایس ایم یوسف نے اپنی فلم ’’اولاد‘‘ میں بہ حیثیت اداکار متعارف کروایا یہ فلم بے حد کامیاب رہی اس کے بعد انہوں نے فلم ’’دامن‘‘ میں کام کیا اور اپنی دلکش شخصیت کے باعث اس فلم میں بھی بے حد پسند کئے گئے۔


    وحید مراد پر فلمائے گئے مشہور گانے


    یہ ان کی ہیرو شپ کا نقطۂ آغاز تھا اب انہوں نے اپنے ادارے فلم آرٹس کے تحت فلم ’’ہیرااور پتھر‘‘ شروع کی جس میں انہوں نے زیبا کے ہمراہ مرکزی کردار ادا کیا۔ اس فلم کے فلمساز پرویز ملک، موسیقار سہیل رعنا اور نغمہ نگار مسرور انور تھے۔ اس فلم کی کامیابی نے وحید مراد کو خواتین کے ایک بڑے حلقے میں چاکلیٹی ہیرو اور لیڈی کلر کے خطابات دلوائے۔

    ’’ہیرااورپتھر‘‘ کی کامیابی کے بعدان چاروں دوستوں نے کئی اورفلمیں بنائیں جن میں فلم ’’ارمان‘‘ نے پاکستان کی پہلی پلاٹینم جوبلی فلم ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ اس فلم میں احمد رشدی کے نغمات بھی بے حد مقبول ہوئے اس کے بعد وحید مراد کی اداکاری اور احمد رشدی کی آواز گویا لازم و ملزوم بن گئی۔ وحید مراد کی دیگر کامیاب فلموں میں جوش، جاگ اٹھا انسان، احسان، دو راہا، انسانیت، دل میرا دھڑکن تیری، انجمن، مستانہ ماہی اور عندلیب کے نام سرفہرست ہیں۔ وحید مراد نے لاتعداد فلموں میں ایوارڈز حاصل کئےاوروہ بلاشبہ پاکستان کی فلمی صنعت کے ایک صاحب اسلوب اداکار کہے جاسکتے ہیں۔

    وحید مراد 23 نومبر 1983ءکو انتقال کرگئے تھے‘ آپ لاہورکے گلبرگ قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

  • وحید مراد پر فلمائے گئے مشہور گانے

    وحید مراد پر فلمائے گئے مشہور گانے

    دو دہائیوں تک پاکستان فلم انڈسٹری پرا راج کرنے والے چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کی آج بتیسویں برسی منائی جارہی ہے۔

    وحید مراد کو دلیپ کمار کے بعد وہ دوسرا اداکار قرار دیا جاتا ہے جن کا انداز گفتگو، ہیراسٹائل اور لباس نوجوانوں میں خاصاَ مقبول ہوا، وہ آج بھی انہیں منفرد رکھے ہوئے ہے۔

    ندیم اور محمد علی جیسے بڑے اداکاروں کے سامنے وحید مراد کا طوطی 1979ء تک بولتا رہا، وحید مراد نے اداکاری کے ساتھ ساتھ مصنف اور پروڈیوسر کی خدمات بھی سرانجام دیں تھیں۔

    چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کے بے پناہ مشہور ہونے والے بے شمار فلمی گانوں میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں۔

    کو کو کورینہ :‌


    اکیلے نہ جانا:


    ہپ ہپ ہررے:


    تمھے کیسے بتادوں تم منزل ہو:


    بھولی ہوئی وہ داستاں:


    بھابھی میری بھابھی:


    مجھے تم نظر سے گرا تو رہے ہو:

    تیرے سوا دنیا میں:

    جو درد ملا اپنوں سے ملا:

  • وحیدمراد کو مداحوں سے بچھڑے 31برس بیت گئے

    وحیدمراد کو مداحوں سے بچھڑے 31برس بیت گئے

    کراچی: پاکستان فلم انڈسٹری کے مشہور لیجنڈ چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو اپنے مداحوں سے بچھڑے اکتیس برس بیت گئے۔ پاکستان فلم انڈسٹری کو جدید ہئیر اسٹائل سے معتارف کرانے والے چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کی کو اپنے مداحوں سے جدا ہوئے اکتیس برس بیت گئے۔

    وحید مراد دو اکتوبر انیس سو اڑتیس کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تھے. انہوں نے متعدد فلموں میں کام کیا اور ان کو کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا. فلم ہیرا اور پتھر، ارمان، گانا کو کو کو رینا سے زیادہ شہرت ملی۔

    پاکستان فلم انڈسٹری کا درخشاں ستارہ تئیس نومبر انیس سو تراسی کو کراچی میں اپنے لاکھوں مداحوں کو سوگوار کرگیا۔ وحید مراد نے اداکاری کے ساتھ ساتھ مصنف اور پروڈیوسر کی خدمات بھی سرانجام دیں تھیں۔

  • آج پاکستان کے نامور فلمی ہیرو’وحید مراد‘ کی سال گرہ ہے

    آج پاکستان کے نامور فلمی ہیرو’وحید مراد‘ کی سال گرہ ہے

    کراچی (ویب ڈیسک) – پاکستان فلم انڈسری پر60 اور70 کی دہائی میں راج کرنے والے ناموراداکاروحید مراد 2 اکتوبر 1938ءکوکراچی میں پیدا ہوئے تھے، انہوں نے اپنی تعلیمی مدارج بھی کراچی میں مکمل کئے اور جامعہ کراچی سے انگریزی ادب میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

    1960ءمیں انہوں نے اپنا ذاتی فلمسازادارہ ’’فلم آرٹس‘‘ کے نام سے قائم کیا اوراس ادارے کے تحت دو فلمیں ’’انسان بدلتا ہے‘‘ اور ’’جب سے دیکھا ہے تمہیں‘‘ بنائیں۔ ان فلموں کی تکمیل کے دوران انہیں خود بھی اداکاری کا شوق ہوا۔ وہ درپن کی بہ حیثیت فلمساز ایک فلم ساتھی میں موٹر مکینک کا چھوٹا سا کردار بھی ادا کرچکے تھےاوربالاخر1962ءمیں انہیں ہدایت کار ایس ایم یوسف نے اپنی فلم ’’اولاد‘‘ میں بہ حیثیت اداکار متعارف کروایا یہ فلم بے حد کامیاب رہی اس کے بعد انہوں نے فلم ’’دامن‘‘ میں کام کیا اور اپنی دلکش شخصیت کے باعث اس فلم میں بھی بے حد پسند کئے گئے۔

    یہ ان کی ہیرو شپ کا نقطۂ آغاز تھا اب انہوں نے اپنے ادارے فلم آرٹس کے تحت فلم ’’ہیرااور پتھر‘‘ شروع کی جس میں انہوں نے زیبا کے ہمراہ مرکزی کردار ادا کیا۔ اس فلم کے فلمساز پرویز ملک، موسیقار سہیل رعنا اور نغمہ نگار مسرور انور تھے۔ اس فلم کی کامیابی نے وحید مراد کو خواتین کے ایک بڑے حلقے میں چاکلیٹی ہیرو اور لیڈی کلر کے خطابات دلوائے۔

    ’’ہیرااورپتھر‘‘ کی کامیابی کے بعدان چاروں دوستوں نے کئی اورفلمیں بنائیں جن میں فلم ’’ارمان‘‘ نے پاکستان کی پہلی پلاٹینم جوبلی فلم ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ اس فلم میں احمد رشدی کے نغمات بھی بے حد مقبول ہوئے اس کے بعد وحید مراد کی اداکاری اور احمد رشدی کی آواز گویا لازم و ملزوم بن گئی۔ وحید مراد کی دیگر کامیاب فلموں میں جوش، جاگ اٹھا انسان، احسان، دو راہا، انسانیت، دل میرا دھڑکن تیری، انجمن، مستانہ ماہی اور عندلیب کے نام سرفہرست ہیں۔ وحید مراد نے لاتعداد فلموں میں ایوارڈز حاصل کئےاوروہ بلاشبہ پاکستان کی فلمی صنعت کے ایک صاحب اسلوب اداکار کہے جاسکتے ہیں۔

    وحید مراد 23 نومبر 1983ءکو کراچی میں انتقال کرگئے وہ لاہورمیں گلبرگ قبرستان میں آسودہ خاک ہیں