Tag: Walk of fame

  • این ہیتھوے کا نام ہالی ووڈ واک آف فیم ستاروں میں شامل

    این ہیتھوے کا نام ہالی ووڈ واک آف فیم ستاروں میں شامل

    ہالی ووڈ کی معروف آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ این ہیتھوے کا نام واک آف فیم پر درج ستاروں میں شامل کرلیا گیا۔ این اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر بھی ہیں۔

    اپنی لاجواب اداکاری سے لاکھوں مداحوں کو متاثر کرنے والی آسکر ایوارڈ یافتہ امریکی اداکارہ این ہیتھوے نے ہالی ووڈ واک آف فیم اسٹار کا اعزاز حاصل کرلیا۔

    ہالی ووڈ واک آف فیم لاس اینجلس میں منعقد کی جانے والی تقریب میں 36 سالہ اداکارہ نے اپنے نام کے ستارے کی نقاب کشائی کی۔

    تقریب میں ہیتھوے کے شوہر اور قریبی دوستوں نے خصوصی طورپر شرکت کی جبکہ سینکڑوں مداح بھی اپنے پسندیدہ ستارے کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے وہاں موجود تھے۔

    این ہیتھوے نے اپنی ہالی ووڈ کیریئر کا آغاز سنہ 2001 سے کیا، وہ اب تک بافٹا، آسکر اور گولڈن گلوب ایوارڈز سمیت 54 ایوارڈز جیت چکی ہیں۔

    این کو سنہ 2013 میں ’لیس مزرایبل‘ میں شاندار اداکاری پر بہترین معاون اداکارہ کے اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس فلم میں انہوں نے ایک طوائف کا کردار ادا کیا تھا جو اپنی زندگی کے آخری لمحات گزار رہی ہوتی ہے۔

    سنہ 2016 میں اقوام متحدہ (خواتین) کی جانب سے این ہیتھ وے کو خیر سگالی سفیر بھی مقرر کیا گیا۔ این ہیتھ وے کا شعبہ ’کام کے دوران ماؤں کو دی جانے والی سہولیات‘ کا ہے۔

    وہ نکول کڈمین اور ایما واٹسن کے بعد تیسری ہالی وڈ اداکارہ ہیں جو یو این ویمن کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔

  • ہالی ووڈ واک آف فیم پر 60 سال بعد ایشیائی اداکارہ کا نام درج

    ہالی ووڈ واک آف فیم پر 60 سال بعد ایشیائی اداکارہ کا نام درج

    ہالی ووڈ کی چینی نژاد اداکارہ لوسی لیو کا نام واک آف فیم پر درج ستاروں میں شامل کرلیا گیا۔ وہ 60 سال بعد واک آف فیم میں شامل ہونے والی پہلی ایشیائی نژاد اداکارہ ہیں۔

    لوسی لیو سے 60 سال قبل یہاں جگہ پانے والی پہلی ایشیائی اداکارہ انا مے وونگ تھیں جنہوں نے خاموش فلموں میں کئی اہم کردار ادا کیے۔ وونگ کو ہالی ووڈ کی پہلی چینی نژاد اداکارہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

    اب اس کے 60 برس بعد ایک اور ایشیائی اداکارہ کا نام یہاں درج کیا گیا ہے۔ لوسی کے نام کے ستارے کو وونگ کے برابر میں ہی جگہ دی گئی ہے۔

    لوسی لیو نے 90 کی دہائی میں ’ایلے مک بیل‘ نامی سیریز سے اپنے ہالی ووڈ کیریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے چارلیز اینجلز، کل بل اور ایلیمنٹری نامی سیریز میں بھی اہم کردار ادا کیے۔

    اس موقع پر منعقدہ تقریب میں لوسی کا کہنا تھا کہ واک آف فیم میں اپنا نام شامل ہونے سے زیادہ خوشی انہیں اس بات کی ہے کہ ان کے نام کو وونگ کے برابر میں جگہ دی گئی۔ ’وہ نسل پرستی کے باوجود اپنے آپ کو منوانے میں کامیاب رہیں اور نئے آنے والوں کے لیے بھی مشعل راہ ثابت ہوئیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ انہیں یہاں ایشیائی ہونے کی وجہ سے ایک منفرد مقام حاصل ہے تاہم ایسا انہیں ہے کہ ایشیا اس صنعت میں پیچھے ہے۔ ’وونگ، بروس لی اور مجھ سمیت کئی ایشیائی فنکار مشرق اور مغرب کو ملانے والے پلوں کا کردار ادا کر رہے ہیں‘۔

    لوسی کے اعزاز میں منعقد کی جانے والی تقریب میں ہالی ووڈ کے دیگر فنکاروں نے بھی شرکت کی اور لوسی کو مبارکباد دی۔