Tag: WAR IN GAZA

  • ’جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو‘ بلنکن سے سوال کرنے پر صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا گیا

    ’جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو‘ بلنکن سے سوال کرنے پر صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا گیا

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس میں سوال کرنے پر سیکیورٹی نے صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی آخری پریس کانفرنس میں صحافی نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    ایک صحافی نے پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ سے پوچھا کہ جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو، سوال کرنے پر سیکیورٹی اہلکاروں نے صحافی کو کانفرنس روم سےگھسیٹ کر باہر نکال دیا۔

    رپورٹ کے مطابق کانفرنس میں موجود ایک صحافی نے پوچھا غزہ میں میرے صحافی دوستوں کے گھروں کو کیوں تباہ ہونے دیا گیا، آپ میڈیا کی آزادی کی بات کرتے ہیں اور سوالوں کے جواب نہیں دیتے۔ آپ عالمی مجرم ہیں آپ کو ہیگ میں عالمی عدالت میں جوابدہ ہونا چاہیے۔

    ایک اور صحافی میکس بلومنتھل نے سوال کیا کہ جب مئی میں امن ڈیل ہوگئی تھی تو اسرائیل کو ہتھیار کیوں بھیجے جاتے رہے، امریکی وزیر خارجہ نے کسی بھی سوال کا جواب دیے بغیر یہ کہا کہ امید ہے اتوار سے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل شروع ہوجائے گا۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی یہ آخری پریس تھی، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20جنوری کو دوسری مدت صدارت کا حلف اٹھا ئیں گے۔

  • اسرائیلی  بربریت کا سلسلہ انیسویں روز بھی جاری

    اسرائیلی بربریت کا سلسلہ انیسویں روز بھی جاری

    کراچی:اسرائیلی بربریت کا سلسلہ انیسویں روزمیں داخل ہوگیا، آٹھ سو پچاس سے زائد نہتے فلسطینیوں کوموت کےمنہ میں دکھیل کاسرائیل ایک بار پھربارہ گھنٹے کی جنگ بندی کے لئے رضامند ہوگیا،بیت المقدس میں پچاس سال سےکم عمرکےافراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    غزہ میں اسرائیل کا خونی کھیل جاری ہے،اٹھارہ روزتک غزہ کو تاراج کرنے کے بعد۔اسرائیل نے آج بارہ گھنٹےکے لیےغزہ پرحملےنہ کرنے کا اعلان کیا ہے،عارضی جنگ بندی کا اعلان اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیرخارجہ سےگفتگو کے بعد کیا، تاہم اس سے قبل صیہونی فوج کی جانب سےغزہ کے پینتالیس مقامات پربمباری کی گئی جس سے تینتیس فلسطینی لقمہ اجل بنے۔

    GazaFamilyFlees

    دو ہفتے سےجاری اسرائیلی بربریت پررام اللہ میں ہزاروں افراداسرائیل کے خلاف سڑکوں پرنکل آئے،اسرائیلی فوج نے مارچ کرنے والے افراد پرفائرنگ کر دی، جس سے چھ فلسطینی شہید اور دوسو سے زائدزخمی ہو ئے، مظاہرے میں شہید ہونے والے افراد کی نمازہ جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اوراسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی۔

    مظاہروں کے بعد اسرائیل نےایک بارپھر روایتی بغض کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسجد اقصی میں پچاس سال سےکم عمرکےافراد کے داخلے پرپابندی لگا دی دوسری جانب فلسطین اوراسرائیل کےدرمیان جنگ بندی سےمتعلق اجلاس آج پیرس میں ہورہا ہے، اجلاس میں ترکی قطرامریکا اوربرطانیہ کےوزرائےخارجہ شریک ہوں گے۔

  • اسرائیلی جارحیت کے خلاف دنیا بھر کے عوام سراپا احتجاج

    اسرائیلی جارحیت کے خلاف دنیا بھر کے عوام سراپا احتجاج

    کراچی:یونان میں غزہ میں اسرائیلی انسانیت سوز مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نےعالمی برادری سے فلسطینیوں کا قتل عام روکنےکا مطالبہ کیا۔

    اسرائیلی جارحیت کے خلاف ترکی کےدارالحکومت انقرہ میں بھی ہزاروں افراد نے ریلی نکالی اورغزہ کے شہریوں سے بھائی چارے اور یکجہتی کے عزم کا اظہار کیا۔

    جرمنی میں بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے،مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھارے رکھے تھے جن پراسرائیل سےفوجی آپریشن فوری طور پر روکنے کامطالبہ کیا گیا تھا ۔

    اردن اور یمن میں بھی ہزاروں افرادنےغزہ کے شہریوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

  • غزہ :اسرائیلی بربریت کا آٹھویں روز،بچوں اورخواتین سمیت 185 فلسطینی شہید

    غزہ :اسرائیلی بربریت کا آٹھویں روز،بچوں اورخواتین سمیت 185 فلسطینی شہید

    غزہ:غزہ میں اسرائیلی بربریت آٹھویں روز میں داخل ہو گئی۔ اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے بچوں اور خواتین سمیت ایک سو پچاسی فلسطینی شہید ، جبکہ چودہ سوسے زائد زخمی ہیں۔ دوسری جانب نہتے فلسطینیوں پراسرائیلی بربریت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔

    اسرائیل کی غزہ کے نہتے شہریوں پر بمباری کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، ہلاکتیں دو ہزار بارہ میں غزہ پرہونے والے حملے سے تجاوز کر گئی ہیں۔

    تین اسرائیلی نوجوانوں کے قتل کے بعد شروع کئے گئے آپریشن پروٹیکٹیو ایج میں غزہ کے تیرہ سو زائد مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ بمباری سے چونتیس بچے اور بیس خواتین بھی لقمہ اجل بنے۔ جبکہ بارہ سو سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی درندگی سے بچنے کیلئے شمالی غزہ سے سترہ سو سے زائد معصوم فلسطینی گھربار چھوڑ کرکیمپوں میں منتقل ہوچکے ہیں، دوسری جانب مصر نےحماس اور اسرائیل کی درمیان جنگ بند ی کی کوششیں شروع کردی ہیں ۔جنگ بندی کی کوششوں کا جائزہ لینے کے لئے امریکی وزیر خارجہ بھی قائرہ پہنچ رہے ہیں۔

    اسلامی ممالک کے علاوہ غیرمسلم ممالک میں بھی اسرائیلی جارحیت کی کھل کر مذمت کی جارہی ہے،فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے وینزویلا کے دارلحکومت کراکس میں شہری سڑکوں پر نکل آئے۔