Tag: WAR

  • مودی اپنےعزائم کےلیےخطے کو جنگ میں جھونکنا چاہتا ہے، شاہ محمود قریشی

    مودی اپنےعزائم کےلیےخطے کو جنگ میں جھونکنا چاہتا ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا پاک بھارت کشیدگی سے متعلق کہنا ہے کہ جنگ کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اُٹھ رہی ہیں، بھارت میں چھوٹا طبقہ سیاسی عزائم کی خاطر خطے کو جنگ میں جھونکنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امن کا راستہ چاہتا ہے، بھارت سے بھی امن کی حمایت میں آوازیں اُٹھ رہی ہیں، کشیدگی کم کرنے کی جانب بڑھنا چاہیے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اب پوری دنیا میں اجاگر ہوگیا ہے، خطے میں امن کےلیے مسئلہ کشمیر کا حل لازم ہے، تمام ممالک مذاکرات سے معاملہ حل کرنا چاہتے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے، عادل الجبیر معاملات سلجھانے میں مدد دینا چاہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : او آئی سی قرارداد نے کشمیر پر پاکستان کے موقف کی توثیق کی ہے‘ شاہ محمود قریشی

    اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ او آئی سی کی قرارداد میں کشمیر پرپاکستان کے موقف کی توثیق کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی قرارداد میں کشمیر کو خطے کے امن کے لیے کلیدی قرار دیا گیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی مذمت کی گئی ہے۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی نے بھارتی جارحیت کی مذمت اور پاکستان کے حق دفاع کو تسلیم کیا، پاکستانی قوم کو اس کامیابی پرمبارکباد دیتا ہوں۔

  • پاک بھارت کشیدگی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ثالثی کی پیشکش

    پاک بھارت کشیدگی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ثالثی کی پیشکش

    نیویارک: پاک بھارت کشیدگی پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاک بھارت کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی خاتمے کیلئے ثالث کا کردار ادا کرنے کی دوبارہ پیش کش کی ہے۔

    یو این میڈیا بریفنگ میں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستانی وزیرخارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    اس دوران پاک بھارت کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے خطے میں امن وامان کیلئے دونوں ملکوں کو مل بیٹھ کر مسائل کے حل کامشورہ دیا۔

    انہوں نے بھارتی دراندازی پر پاکستان ائیرفورسز کی کارروائی میں دو بھارتی طیارے مار گرانے اور بھارتی پائلٹ کی گرفتاری پر کہا وہ تمام صورتحال کا جا ئزہ لے رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کو اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کا ٹیلی فون

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے خا تمے کیلئے ثالث کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گتریس نے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا اور خطے کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ہے لیکن سالمیت اور وقار پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے، بھارت کی جارحیت کے خلاف دفاع کا مکمل حق رکھتے ہیں۔

  • پاک بھارت ممکنہ جنگ: پوری دنیا بھوک سے مرجائے گی

    پاک بھارت ممکنہ جنگ: پوری دنیا بھوک سے مرجائے گی

    پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ کئی روز سے سخت کشیدگی دیکھی جارہی ہے جو آج بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی کے بعد کئی گنا بڑھ گئی، دونوں ممالک جنگ کے دہانے پر کھڑے دکھائی دیتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں جنگ کی صورت میں ہونے والے نقصانات کس قدر تباہ کن ہوں گے؟

    سنہ 2007 میں امریکا کی مختلف یونیورسٹیوں کی جانب سے کی جانے والی ایک مشترکہ تحقیق کے مطابق پاک بھارت جنگ میں اگر 100 نیوکلیئر ہتھیاروں کا استعمال کیا جائے (یعنی دونوں ممالک کے مشترکہ نیوکلیائی ہتھیاروں کا نصف)، تو 2 کروڑ 21 لاکھ لوگ براہ راست اس کی زد میں آ کر موت کا شکار ہوجائیں گے۔

    ہلاکتوں کی یہ تعداد دوسری جنگ عظیم میں ہونے والی ہلاکتوں کی نصف ہے۔ یہ ہلاکتیں صرف پہلے ہفتے میں ہوں گی اور مرنے والے تابکاری اور آتش زدگی کا شکار ہوں گے۔

    اوزون کی تہہ غائب ہوجائے گی

    انٹرنیشنل فزیشن فار دا پریوینشن آف نیوکلیئر وار کی سنہ 2013 میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق پاک بھارت جنگ میں نیوکلیئر ہتھیار استعمال ہوں گے اور یہ ہتھیار دنیا کی نصف اوزون تہہ کو غائب کردیں گے۔

    اوزون تہہ زمین کی فضا سے 15 تا 55 کلومیٹر اوپر حفاظتی تہہ ہے جو سورج کی مضر اور تابکار شعاعوں کو زمین پر آنے سے روک دیتی ہے۔ اوزون تہہ کی بربادی سے پوری دنیا کی زراعت شدید طور پر متاثر ہوگی۔

    رپورٹ کے مطابق ہتھیاروں کے استعمال سے گاڑھا دھواں پوری زمین کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا جو کئی عشروں تک قائم رہے گا۔ اس دھوئیں کی وجہ سے زمین کی 40 فیصد زراعت ختم ہوجائے گی۔

    موسمیاتی تبدیلیوں اور تابکاری کے باعث زراعت کے متاثر ہونے سے دنیا کے 2 ارب افراد بھوک اور قحط کا شکار ہوجائیں گے۔

    برفانی دور جیسے حالات

    پاک بھارت ممکنہ جنگ میں نیوکلیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد ان کا دھواں زمین کی فضا کے اوپر ایک تہہ بنا لے گا جو سورج کی روشنی کو زمین پر آنے سے روک دے گا۔ یہاں سے زمین پر سرد موسم کا آغاز ہوجائے گا جسے ‘نیوکلیئر ونٹر‘ کا نام دیا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس وقت زمین پر آئس ایج یعنی برفانی دور جیسے حالات پیدا ہوجائیں گے۔ یہ موسم بالواسطہ زراعت کو متاثر کرے گا۔

    سورج کی حرارت اور روشنی کی عدم موجودگی سے بچی کھچی زراعت میں بھی کمی آتی جائے گی یوں قحط کی صورتحال مزید خوفناک ہوجائے گی۔

    پڑوسی ممالک بھی براہ راست زد میں آئیں گے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کا بھارت پر نیوکلیئر حملہ اور بھارت کا پاکستان پر حملہ خود ان کے اپنے علاقوں کو بھی متاثر کرے گا۔ دوسری جانب افغانستان کے سرحدی علاقے بھی ان حملوں سے براہ راست متاثر ہوں گے۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان اور بھارت سے متصل ممالک میں بھی ہلاکتیں ہونے کا خدشہ ہوگا جبکہ تابکاری سے لاکھوں لوگ متاثر ہوں گے۔

  • یمن میں جنگ بندی امن کی جانب پہلا قدم ہے: مندوب اقوام متحدہ

    یمن میں جنگ بندی امن کی جانب پہلا قدم ہے: مندوب اقوام متحدہ

    صنعا: اقوام متحدہ کے مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھ کا کہنا ہے کہ یمن میں جنگ بندی امن کی جانب پہلا قدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہ حدیدہ میں حوثی باغیوں اور یمنی فورسز کے درمیان جنگ بندی ہے جسے اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ نے امن کی جانب مثبت قدم قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گریفتھ کا کہنا تھا کہ یمنی جنگ کے خاتمے اور امن کی جانب اب ایک امید کی نئی کرن نظر آرہی ہے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کو انہوں نے بتایا کہ اب عملی اقدامات ہوتے نظر آرہے ہیں، حدیدہ سے آئندہ ہفتے حوثی باغی اپنے جنگجو اور حکومت اپنی فورسز واپس بلا لیں گے، جبکہ دیگر دو چھوٹی بندرگاہوں سے بھی جزوی طور پر فورسز کا انخلا دیکھا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حدیدہ میں فائربندی کے ذریعے حکومتی فورسز اور حوثی باغیوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ معاہدے کی پاس داری کر سکتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مندوب نے یمنی تنازعے کے فریقين پر زور دیا کہ وہ ڈیل کے پہلے مرحلے پر مکمل عمل درآمد کریں اور دوسرے مرحلے کی تفصیلات بھی طے کریں۔

    یمن: سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی نگرانی کیلئے عالمی مبصرین کی تعیناتی منظور

    خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • امریکی صدر کا داعش کے خلاف جلد اہم اعلان متوقع

    امریکی صدر کا داعش کے خلاف جلد اہم اعلان متوقع

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عسکریت پسند تنظیم داعش کے خلاف جلد ایک اہم اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شام اور عرق میں اپنا اثرورسوخ رکھنے والی شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد اہم اعلان کرنے جارہے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اعلان امریکی صدر کی جانب سے 24 گھنٹے کے اندر ممکن ہے، نئی حکمت اپنی کا اعلان بھی ہوسکتا ہے۔

    ٹرمپ شام میں داعش کے خلاف حاصل کی گئی کامیابی پر بادلہ خیال کریں گے جبکہ فوج کی موجودگی یا انخلا سے متعلق بھی اہم اعلان ممکن ہے۔

    شام میں امریکی حمایت یافتہ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے داعش کے جنگجوؤں کو صرف ایک مربع کلومیٹر کے علاقے میں محصور کر رکھا ہے۔

    امریکی انتظامیہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ شام سے تقریباً 99 فیصد دولت اسلامیہ کا خاتمہ کردیا گیا ہے تاہم اب بھی ان سے خطرات لاحق ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں دولت اسلامیہ (داعش) کا خاتمہ کرکے شام اور عراق کو مکمل طور پر آزاد کرایا جائے۔

    ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • سعودی عرب کا دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم

    سعودی عرب کا دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم

    واشنگٹن: سعودی وزیربرائے خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی اتحادی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا جس میں عادل الجبیر نے بھی خطاب کیا۔

    اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سعودی عرب دہشت گردی کے خاتمے کے لے بین الاقوامی اتحاد کے ساتھ مل کر ہرممکن اقدامات کرے گا۔

    وزیر خارجہ کہ کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے ان کی فنڈنگ بھی روکی جائے، دہشت گردوں کو فنڈ دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی حکومت اُن تمام بین الاقوامی اور علاقائی کوششوں کو سپورٹ کرنے کا عزم کرتی ہے جن کا مقصد دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ اور خطے کو عدم استحکام کے  لیے کوشاں ہیں۔

    سعودی عرب شام سے غیرملکی افواج کے انخلا کا حامی

    دہشت گردی کے خاتمے کے لیے یہ بین الاقوامی اتحاد ستمبر 2014 میں بنایا گیا جس کے 79 ممالک حصہ ہیں اور سعودی سعودی عرب کا اتحاد میں مرکزی کردار رہا ہے۔

    اتحاد کا دعویٰ ہے کہ اس نے داعش کا 99 فیصد خاتمہ کردیا ہے تاہم دنیا بھر میں اب بھی شدت پسند تنظیم سے خطرات لاحق ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی وزیر برائے خارجہ عادل الجبیر نے واشنگٹن میں منعقد اجلاس کے ضمن میں پولینڈ، سویڈن، فرانس، جرمنی، ہالینڈ، ڈنمارک، یوکرین، فن لینڈ، آئرلینڈ اور عراق کے وزراء خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔

  • تجارتی جنگ: ٹرمپ اور چینی صدر کی ممکنہ ملاقات پر سوالات اٹھنے لگے

    تجارتی جنگ: ٹرمپ اور چینی صدر کی ممکنہ ملاقات پر سوالات اٹھنے لگے

    بیجنگ/واشنگٹن: چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے خاتمے سے متعلق صدر ٹرمپ اور ہم منصب شی جن پنگ کی ممکنہ ملاقات پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ کے خاتمے اور ایک معاہدے پر پہنچنے کے لیے 90 دن کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی تھی جو 2 مارچ کو ختم ہوجائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  دو مارچ سے قبل چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کے لیے راضی نہیں ہیں۔

    دو امریکی انتظامیہ نے اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر بتایا کہ صدر ٹرمپ اور شن جن پنگ کے درمیان 2 مارچ سے پہلے ملاقات مشکل ہے، تاہم دو مارچ کے فوری بعد ملاقات ممکن ہے۔

    امریکی حکام شمالی کوریا معاملہ اور چین سے تجارتی جنگ سے متعلق حکمت عملی تیار کررہی ہے، صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے درمیان بھی ملاقات متوقع ہے۔

    البتہ حکام کی جانب سے کوئی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔

    چین امریکا تجارتی جنگ: ٹرمپ کا چینی ہم منصب سے ملاقات کی خواہش کا اظہار

    تجارتی جنگ کے حوالے سے مذاکرات کے لیے چینی تجارتی وفد اگلے ہفتے واشنگٹن پہنچے گا، اس دوران دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات کے لیے راہیں ہموار کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کے سلسلے کو 90 دن کے لیے ملتوی کر دیا تھا، تاہم یہ مدت دو مارچ کو ختم ہو رہی ہے۔

    چین اور امریکا کے درمیان اس تنازعے کا کوئی حل نہ نکلا تو امریکا چینی مصنوعات پر دوبارہ اضافی محصولات عائد کردے گا۔ جبکہ ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے چین اور امریکا دونوں سنجیدہ ہیں۔

  • شام میں فورسز کی فضائی بمباری، درجنوں افراد ہلاک

    شام میں فورسز کی فضائی بمباری، درجنوں افراد ہلاک

    دمشق: شام میں فورسز نے فضائی بمباری کی جس کے باعث درجنوں افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی فورسز نے شام کے جنوب مغربی حصوں پر عسکریت پسنوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی جس کے باعث متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عسکریت پسندوں اور فورسز کے درمیان گذشتہ برس ستمبر میں جنگ بندی ہوئی تھی تاہم اس کے باوجود فضائی بمباری کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شامی جنگجوؤں کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی جس کے باعث فضائی بمباری ہوئی اور فریقین میں تصادم کی صورت حال ہے۔

    دوسری جانب شامی مہاجرین کا مسئلہ بھی سنگین ہوتا جارہا ہے، جس کے پیش نظر ترک صدر رجب طیب اردوگان نے فیصلہ کیا ہے کہ شام کے شمالی حصے میں محفوظ علاقے قائم کے جائیں گے جہاں مہاجرین کو منتقل کیا جاسکے۔

    گذشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردوگان کا کہنا تھا کہ یہ محفوظ علاقے اس لیے بنائے جا رہے ہیں تاکہ ترکی میں موجود چار ملین مہاجرین شام واپس جا سکیں۔

    خیال رہے کہ امریکا نے دسمبر میں شام سے اپنی افواج کے انخلاء کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں ترکی نے اپنی سرحد کے ساتھ بیس میل کے فاصلے تک ایسے محفوظ علاقے قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا جس پر اب عملی اقدامات ہونے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ترک صدر رجب طیب اردوگان روسی دارالحکومت ماسکو گئے تھے، ہم منصب ولادی میرپیوٹن سے اہم ملاقات کی اور شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

  • یمن: حوثی باغیوں کی مالی سپورٹ سے متعلق اہم انکشاف

    یمن: حوثی باغیوں کی مالی سپورٹ سے متعلق اہم انکشاف

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان جنگ بندی ہے البتہ باغیوں کی مالی سپورٹ سے متعلق اہم انکشاف سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین کی جانب سے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایرانی ایندھن کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ یمن جنگ میں استعمال ہورہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ یمن جنگ میں حوثی باغیوں کی مالی مدد کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    85 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں سعودی اتحادی افواج اور یمنی سرکاری فورسز کی 2018 میں حوثی باغیوں کے خلاف حاصل ہونے والی کامیابی کو سراہا گیا۔

    البتہ رپورٹ میں یہ بھی کہنا تھا کہ یمن میں حکومتی رٹ قائم کرنے سے متعلق ابھی جو خیال ہے وہ حقیقت سے کوسوں دور ہے۔

    خیال رہے کہ ایران ہمیشہ سے حوثی باغیوں کی سپورٹ سے انکاری رہا ہے، متعدد بار حکومتی بیان میں ایرانی فنڈنگ کی تردید کی جاچکی ہے۔

    یمن: سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی نگرانی کیلئے عالمی مبصرین کی تعیناتی منظور

    واضح رہے کہ عرب میڈیا کے مطابق حوثی جنگجوؤں کو ایرانی حمایت حاصل ہے جبکہ یمنی فوج سعودی اتحادی افواج کی قیادت میں لڑرہی ہے، جس کے باعث حدیدہ بندر گاہ سے امدادی سامان کی ترسیل مشکل کا شکار ہے۔

    علاوہ ازیں یمن میں فریقن کے درمیان جنگ بندی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خانہ جنگی سے دوچار ملک یمن میں جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کے لیے چھ ماہ تک عالمی مبصرین کو تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔

  • شام سے امریکی فوج کا انخلا، وائٹ ہاؤس کا اہم بیان سامنے آگیا

    شام سے امریکی فوج کا انخلا، وائٹ ہاؤس کا اہم بیان سامنے آگیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شام سے امریکی فوج کے انخلا کے اعلان پر وائٹ ہاؤس کا بھی اہم بیان سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کا شام سے فوجیوں کے انخلا کا بیان حتمی ہے، اس موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگ زدہ ملک شام سے متعلق موقف تبدیل نہیں ہوا، فوج کی واپسی یقینی بنائیں گے۔

    امریکی محکمہ دفاع اس جنگ زدہ ملک سے امریکی فوجی دستوں کی محفوظ واپسی کا ایک منصوبہ تیار کررہا ہے، جلد عملی شکل تیار کرلی جائے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر یکم جنوری کو ٹویٹ کیا تھا کہ ’ہم اپنے فوجیوں کو اپنے فوجیوں کو ان کے اہل خانہ کے پاس آہستہ آپستہ گھر بھیجیں گے۔

    شام سے امریکی افواج کی واپسی سے متعلق ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آگیا

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فوجی اہلکار انخلاء کے ساتھ ساتھ بیک وقت داعش نے لڑتے بھی رہیں گے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    واضح رہے کہ 24 دسمبر کو امریکی حکام نے خانہ جنگی کا شکار ملک شام سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے حکم نامے پر مستعفی ہونے والے وزیر دفاع جیمز میٹس کے دستخط کرنے کی تصدیق کی تھی۔