Tag: WAR

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک دورے پر عراق پہنچ گئے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک دورے پر عراق پہنچ گئے

    بغداد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک دورے پر عراق پہنچے اور وہاں تعینات فوجیوں سے ملاقاتیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خاتون اول میلانیا ٹرمپ کے ہمراہ اچانک دورے پر عراق پہنچ گئے جہاں انہوں نے تعینات امریکی فوجیوں سے ملاقاتیں کیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار عراق میں تعینات فوجیوں سے ملاقات کی، اس دوران وہ خوش گوار موڈ میں نظر آئے۔

    امریکی صدر نے الاسد ایئربیس پر فوجیوں کے ساتھ کرسمس بھی منائی، اس دوران وہ فوجیوں سے گلے ملے، جبکہ فوجیوں نے صدر ٹرمپ کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔

    اس موقع پر امریکی صدر نے عراق میں فوج کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی کاشوں کو سراہا، ان کا کہنا تھا کہ فوجیوں کی قربانیوں کو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق اس وقت تقریباً پانچ ہزار امریکی فوجی عراق میں تعینات ہیں، جو عراقی فوج کے ساتھ مل کر عسکریت پسند گروپ داعش کا مقابلہ کررہے ہیں۔

    عراق نے شام میں اپنی فوج تعینات کرنے کا عندیہ دے دیا

    دوسری جانب امریکا نے افغانستان سے اپنی فوج کی واپسی کا اعلان کررکھا ہے، حکام کے مطابق سو دن کے اندر فوجیوں کی واپسی کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    اس اعلان کے تناظر میں دو روز قبل عراقی وزیر اعظم عادل عبدالامہدی نے کہا تھا کہ عراقی فوج کو ہمسایہ ملک شام میں تعینات کیا جا سکتا ہے، اس سے متعلق حکمت علمی پر غور کررہے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ شام میں داعش سے خطرہ ہے، یہ جنگجو گروپ اپنی دہشت گرد کارروائیوں کا دائرہ وسیع کرسکتے ہیں جس سے شامی تارکین وطن کا مسئلہ بھی بڑھ سکتا ہے۔

  • یمن میں خانہ جنگی، تین ماہ کے دوران 1500 عام شہری ہلاک

    یمن میں خانہ جنگی، تین ماہ کے دوران 1500 عام شہری ہلاک

    صنعا: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں جاری شدید خانہ جنگی کے باعث تین ماہ کے دوران ڈیڑھ ہزار عام شہری ہلاک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں حوثی باغی اور سعودی اتحادی افواج کے درمیان شدید جنگ جاری ہے، جس باعث رواں برس اگست سے لے کر ستمبر تک 1500 عام شہری ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی مہاجرین سے متعلق ایجنسی کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1500 سویلین ان تین ماہ کے دوران مارے گئے۔

    یمن میں چار برس میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے حوثی باغی اور یمنی حکام کے وفد کے درمیان سویڈن بات چیت ہو رہی ہے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی کوششوں سے سویڈن میں ہونے والے ان مذاکرات کا گذشتہ روز دوسرا دن تھا۔

    یمن جنگ کی روک تھام کے لیے امن مذاکرات کا آغاز

    خیال رہے کہ دو روز قبل اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب مارٹن گرفتھز نے کہا تھا کہ یمن جنگ کی روک تھام کے لیے منعقد ہونے والے یہ مذاکرات مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا تھا کہ ان مذاکرات میں دونوں فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہوگیا ہے جس سے ہزاروں خاندان اپنے پیاروں سے مل سکیں گے۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل امریکا نے جنگ کے دونوں مرکزی فریقوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جنگ بند کرکے تیس دن کے اندرمذاکرات کی میز پر آئیں ۔ امریکی وزیردفاع جم میٹس کی جانب سے سامنے آنے والے اس مطالبے کی برطانیہ نے بھی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ مذاکرات ہی اس تنازعے کا واحد حل ہیں۔

  • سعودی عرب اور اسپین کے درمیان اہم معاہدہ، جنگی بحری جہاز تیار کیے جائیں گے

    سعودی عرب اور اسپین کے درمیان اہم معاہدہ، جنگی بحری جہاز تیار کیے جائیں گے

    ریاض: سعودی عرب اور اسپین کے درمیان اہم معاہدہ طے پاگیا، دونوں ممالک مشترکہ طور پر جنگی بحری کشتیاں تیار کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور اسپین کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت دونوں ممالک مل کر پانچ جنگی جہاز تیار کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس معاہدے سے متعلق ایک تقریب کا انعقاد سعودی دارالحکومت ریاض میں کیا گیا جہاں اسپین کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔

    ترکی میں سعودی قونسل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب کا کسی دوسرے ملک سے یہ پہلا دفاعی معاہدہ ہے۔

    یمن جنگ: اسپین نے سعودی عرب کو بموں کی ترسیل روک دی

    دوسری جانب یمن میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سے اسپین کو پہلے ہی سعودی عرب کو ہتھیار فراہم کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے یمن میں حملوں کے پیش نظر اسپین نے سعودی عرب کو بموں کی فروخت روک دی تھی۔

    اسپین نے بموں کی فراہمی اس خدشے کے تحت روکی تھی کہ ریاض حکومت انہیں یمن جنگ میں استعمال کرے گی۔

    یاد رہے کہ سابق ہسپانوی حکومت نے سن 2015 میں سعودی عرب کو 400 لیزر گائیڈڈ بموں کی فروخت کا معاہدہ کیا تھا جس کے تحت سعودی عرب کو بموں کی ترسیل کی جاتی تھی۔

  • یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا

    یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے قیام امن و استحکام کے لیے یمن میں جاری جنگ کے دونوں فریقین سے جنگ بند کرکے مذاکرات کی میز پر آنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کئی برسوں سے یمن میں جاری میں ہزاروں لوگوں کی ہلاکت کے بعد امریکی وزیر دفاع نے جنگ کے دونوں فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ خون ریزی بند کی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا ہے کہ امریکا طویل عرصے سے یمن میں جاری جنگ اور جنگ کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر خاموش ہے۔

    امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا تھا کہ یمن جنگ کے فریقین جنگ بندی کرکے مذاکرات کی میز پر آئیں، ہمیں امن کی جانب بڑھنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جم میٹس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی حوثی جنگجوؤں اور سعودی عرب کی قیادت میں جنگ میں شریک عرب اتحاد سے یمن میں جنگ روکنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن میں جاری جنگ روکنے کے لیے اگلے ماہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات شروع ہونے چاہیں۔

  • بھارت سے جنگ کا آپشن نہیں، شاہ محمود قریشی

    بھارت سے جنگ کا آپشن نہیں، شاہ محمود قریشی

    نیو یارک : وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تسلیم کرتے ہیں کہ امریکا ایک اہم عالمی طاقت ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ امریکا دوست رہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہا ہے کہ بھارت سے جنگ کا آپشن نہیں مسائل صرف مذاکرات کے ذریعے حل کیے جاسکتے ہیں، بھارت سے امن کی بات کرنے کی دعوت دینا درست تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے غیر ملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پڑوسی جو جوہری طاقت ہیں کیسے معاملات درست کریں گے، متنازع مسائل کا فوجی حل نہیں۔

    پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ امریکا دوست رہے لیکن امریکا خطے میں نئے دوست تلاش کررہا ہے، یہ یاد رکھنا چاہیے دوست تبدیل بھی ہوجاتے ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکا سے سپر پاور کے ناطے خصوصی برتاؤ کی توقع رکھتے ہیں، تسلیم کرتے ہیں کہ امریکا ایک اہم عالمی طاقت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ طالبان کو کس نے سپورٹ کیا اور ٹریننگ بھی فراہم کی، جنہیں شدت پسند کہا جاتا تھا کیا انہیں وائٹ ہاؤس نہیں بلایا گیا۔

    وزیر خارجہ کا غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ چند برسوں میں پاکستان پر بہت قرضہ چڑھ گیا ہے، قرضوں کی ادائیگی میں ہمارے کافی ذرائع استعمال ہوچکے ہیں۔


    مزید پڑھیں : سارک ممالک کی ترقی میں بھارت بڑی رکاوٹ ہے، شاہ محمود قریشی


    یاد رہے کہ گذشتہ روز سارک ممالک کے وزرائے خارجہ کی سائیڈ لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت سارک ممالک کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

    شاہ محمود نے بھارت کے رویے کو نا مناسب قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کے 1 ارب 80 کروڑ عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ انھیں خطے میں امن چاہیے یا نہیں۔

  • یمن: حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    یمن: حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں اہم کمانڈر سمیت درجنوں باغی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی صوبے صعدہ میں یمنی فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث اہم کمانڈر سمیت درجنوں حوثی باغی ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی فوج نے یمن کے دیگر علاقوں میں بھی کارروائیاں کیں جس کے نتیجے میں متعدد حوثی باغی گرفتار بھی ہوئی ہیں۔

    دوسری جانب سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں کیے جانے والے حملوں کے باعث عام شہریوں کی ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    اس آپریشن کے ردعمل میں حوثی باغیوں نے بھی بھرپور مزاحمت جاری رکھی، علاوہ ازیں باغیوں نے سعودی شہر جازان پر اپنے میزائل حملے تیز کردیے ہیں۔

  • بھارتی فوج نے جنگ مسلط کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیں گے، مولا بخش چانڈیو

    بھارتی فوج نے جنگ مسلط کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیں گے، مولا بخش چانڈیو

    کراچی : پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ مودی اور بھارتی فوج کا جنگی جنون خطے کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا، جنگ مسلط کی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھے اور دھمکیاں دینا بند کرے۔

    پاکستان خودمختار، باوقار، پرامن اور ذمہ دار ایٹمی ملک ہے، مودی اور بھارتی فوج کا جنگی جنون خطے کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا، بھارتی فوج کسی غلط فہمی میں نہ رہے، جنگ مسلط کی گئی تو منہ توڑ جواب دینگے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں نہتے عوام سے شکست کھا کر اپنے ہوش و حواس کھوچکے ہیں ،کشمیر میں بد ترین شکست سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہاہے۔

    مولابخش چانڈیو کا مزید کہنا تھا کہ بھارت آئے روز ایل اوسی پر سیزفائر کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، بھارتی جنگی جنون کے خلاف پوری قوم متحدہے، پوری قوم بھارتی جنگی جنون کیخلاف سیسہ پلائی دیوارکی طرح سرحدوں کی حفاظت کیلئے کھڑی ہے۔

  • تارکین وطن کا معاملہ، اصل جنگ انسانی اسمگلروں سے ہے، آسٹرین چانسلر

    تارکین وطن کا معاملہ، اصل جنگ انسانی اسمگلروں سے ہے، آسٹرین چانسلر

    ویانا : یورپی یونین کے رکن ممالک نے اگلے برس منعقد ہونے والے عالمی اجلاس میں تارکین وطن کے معاملے کو اٹھانے کے فیصلے پر آمادگی کا ظاہر کردی، آسٹرین چانسلر نے مذکورہ فیصلے کو اہم پیشرفت قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کی یورپ میں بڑھتی ہوئی ہجرت اور انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے یورپی یونین کے رکن ممالک کے سربراہان نے مصر سمیت شمالی افریقی ممالک سے سخت انداز میں گفتگو کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز آسٹریا میں ہونے والے یورپی یونین کے سربراہوں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں یورپی یونین کے رکن ممالک نے غیر قانونی ہجرت کی روک تھام کے لیے آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

    نجی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے اگلے برس فروری میں منعقد ہونے والے عالمی اجلاس میں تارکین وطن کی یورپی ممالک میں بڑھتی ہوئی ہجرت سمیت دیگر مسائل کو بھی اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    آسٹریا کے چانسلر سیبسٹین نے کہا ہے کہ ’یورپی یونین کے رکن ممالک کا غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق فیصلے پر آمادگی ظاہر کرنا اہم پیشرفت ہے تاہم اصل جنگ انسانی اسمگلروں سے ہے‘۔

    آسٹرین چانسلر کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کے غیر قانونی طور پر یورپی ممالک میں داخلے پر بحث کے ساتھ ساتھ افریقی ممالک میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کے سلسلے میں گفتگو کی جائے گی کیوںکہ ہجرت کی اصل وجہ غربت ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی اور لیبیا یورپ میں داخل ہونے کے لیے اہم گیٹ وے کے طور پر استعمال ہوتے ہیں اس کے لیے یورپی ممالک نے انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ترکی اور لیبیا کے کوسٹ گارڈز کے افسران و اہلکاروں کو ٹریننگ بھی فراہم کی گئی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ترکی اور لیبیا کے کوسٹ گارڈز اہلکاروں و افسران کو تربیت فراہم کرنے کے بعد انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔

  • تجارتی جنگ، مذاکرات کے لیے امریکا نے چینی حکام کو مدعو کرلیا

    تجارتی جنگ، مذاکرات کے لیے امریکا نے چینی حکام کو مدعو کرلیا

    واشنگٹن: چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ سے متعلق امریکی انتظامیہ نے مذاکرات کے لیے چینی حکام کو مدعو کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی انتظامیہ کی جانب سے تجارتی ڈیل کے حوالے سے چینی حکام کو مدعو کرنے پر صدر ٹرمپ نے بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک اعلیٰ اقتصادی مشیر نے بتایا ہے کہ انتظامیہ نے مذاکرات کی بحالی کی خاطر چینی حکام کو امریکا مدعو کرلیا ہے۔

    دوسری جانب صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ چینی حکام کے مذاکرات سے متعلق امریکا آنے پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے بجائے چینی حکام پر دباؤ ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ڈیل کرے۔

    تجارتی جنگ: امریکا نے چینی درآمدات پر دوسری مرتبہ اضافی ٹیکس عائد کردیے

    امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہماری تجارتی مارکیٹ میں کسی قسم کا کوئی خسارہ نہیں بلکہ امریکی مارکیٹ میں بہتری آئی ہے جبکہ چینی مارکیٹ میں مندی کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ جاری ہے، گذشتہ ماہ امریکی حکام نے چینی درآمدات پر مزید 16 ارب ڈالر کے اضافی ٹیکس عائد کیے تھے، جبکہ چینی حکومت بھی مذکورہ اقدامات کا بھرپور جواب دے رہی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی اضافی محصولات کے جواب میں چین نے بھی بلاتاخیر امریکی منصوعات پر 16 ارب ڈالر کے اضافی ٹیکس عائد کیا تھا، اور حکام نے یہ بھی عندیہ دیا تھا کہ ہر امریکی فیصلوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

  • ترک صدر نے شامی شہر ادلب پر حملہ پوری دنیا کے لیے خطرہ قرار دے دیا

    ترک صدر نے شامی شہر ادلب پر حملہ پوری دنیا کے لیے خطرہ قرار دے دیا

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوگان نے روسی حکام کو خبردار کیا ہے کہ شامی شہر ادلب پر حملے کی قیمت پوری دنیا کو ادا کرنی پڑسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے شام میں روسی حملوں کے تناظر میں کہا ہے کہ اس کی قیمیت پوری دنیا کو ادا کرنی پڑے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شامی شہر ادلب پر حملہ ترکی سمیت دیگر یورپی ممالک کے لیے بھی سیکیورٹی خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو اس معاملے پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، بصورت دیگر سنگین تنائج کا سامنا کرنا پڑے گا، حملے کی صورت میں سب متاثر ہوں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز روس نے امریکا پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے شامی شہر ادلب میں ممنوعہ فاسفورس بم گرائے ہیں، جبکہ امریکا نے مذکورہ الزام کی تردید کی تھی۔

    امریکا نے شام پر ممنوعہ بم گرائے: روس کا الزام

    یاد ہے کہ گذشتہ دنوں شام کے معاملے پر روس، ترکی اور ایرانی سربراہان کے درمیان اہم ملاقات تہران میں ہوئی تھی جس میں فوجی کارروائیوں کے بجائے مذاکرات کے ذریعے شامی جنگی صورت حال کا حل نکالنے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    اس موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوگان نے کہا تھا کہ شام میں فوجی ایکشن کے بجائے سیاسی حل نکالا جائے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز روسی فوج نے بھی شام میں تازہ حملے کیے تھے تاہم ہلاکتوں سے متعلق کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔