Tag: warn

  • ’بدلتے ہوئے موسم بعض ممالک کے لیے موت کا پیغام‘

    ’بدلتے ہوئے موسم بعض ممالک کے لیے موت کا پیغام‘

    اقوام متحدہ نے ایک بار پھر گلوبل وارمنگ اور سطح سمندر میں اضافے سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمندروں کی سطح میں اضافہ بعض ممالک کے لیے موت کا پیغام ہوگا۔

    اردو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ سنہ 1900 کے بعد سے سمندروں کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس سے 90 کروڑ لوگوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گتریس کا کہنا ہے کہ سمندری سطح میں مسلسل اضافے سے بنگلہ دیش، چین، بھارت اور نیدر لینڈز کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گتریس کا کہنا تھا کہ سمندروں کی سطح میں مزید اضافہ ہوگا چاہے گلوبل وارمنگ کو معجرانہ طور پر ایک اعشاریہ پانچ ڈگری تک بھی لے آیا جائے جو کہ ایک بین الاقوامی ہدف ہے۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال ان ممالک کے لیے سزائے موت ہے جو کمزور ہیں اور سمندر کے قریب ہیں، ان میں وہ چھوٹے ممالک بھی شامل ہیں جو جزیروں پر ہیں۔

    خطرے سے دو چار ممالک کے علاوہ انہوں نے کچھ بڑے شہروں کا ذکر بھی کیا کہ جنہیں سنگین اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا، ان میں قاہرہ، لاگوس، ماپوتو، بنکاک، ڈھاکہ، جکارتہ، ممبئی، شنگھائی، لندن، لاس اینجلس، نیویارک اور سین تیاگو شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایک ڈگری کو بھی گلوبل وارمنگ کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر درجہ حرارت میں 2 سیلیس کا اضافہ ہو جائے تو سمندری سطح دو گنا ہو سکتی ہے اور درجہ حرارت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    انہوں نے میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت خطرناک ہیں، ’عالمی سطح پر 1900 کے بعد سے سمندروں میں پانی کی سطح میں اتنا اضافہ ہوا جتنا 3 ہزار سال کے دوران بھی نہیں ہوا تھا‘۔

    ان کے مطابق سمندروں کا درجہ حرارت بھی پچھلی صدی کے دوران اتنا بڑھا جتنا پچھلے 11 ہزار سال میں بھی نہیں بڑھا تھا۔

  • عالمی اوسط درجہ حرارت : اقوام متحدہ نے دنیا کو خبردار کردیا

    عالمی اوسط درجہ حرارت : اقوام متحدہ نے دنیا کو خبردار کردیا

    اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی تنظیم ڈبلیو ایم او کے مطابق، آئندہ پانچ سالوں کے دوران عالمی اوسط درجۂ حرارت صنعتی ترقی سے قبل کی سطح سے 1.5 فیصد اوپر تک پہنچنے کا امکان 50 فیصد ہے۔ سنہ 2015 میں اس بات کا امکان صفر فیصد کے قریب تھا۔

    ڈبلیو ایم او نے دنیا بھر کی موسمیاتی ایجنسیوں کے ڈیٹا کی بنیاد پر عالمی آب و ہوا کی موجودہ صورتحال کے تجزیئے پر مبنی آب و ہوا کی سالانہ اپ ڈیٹ جاری کیا ہے۔

    اس رپورٹ کے مطابق موازنے کے لیے صنعتی ترقی سے قبل کے دور کی سطح کی نسبت گزشتہ سال عالمی اوسط درجۂ حرارت کی سطح 1.1 فیصد زائد تھی۔

    رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ عالمی اوسط درجۂ حرارت میں اضافہ 1.5 ڈگری کی سطح کے نزدیک پہنچ رہا ہے۔ سائنسدانوں کے خیال میں یہ وہ سطح ہے، جب موسمیاتی تبدیلیوں کا ناقابل واپسی انداز میں پھیلاؤ شروع ہو جاتا ہے۔

    اس میں 2022ء اور 2026ء کے درمیان کسی ایک سال کے گرم ترین سال رہنے کے 93 فیصد امکان کی پیشگوئی بھی کی گئی ہے۔ گرم ترین سال کا گزشتہ ریکارڈ 2016ء میں قائم ہوا تھا۔

    موسمیاتی تبدیلیوں پر گزشتہ سال منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی کانفرنس کوپ26 میں دنیا کے رہنماؤں نے عالمی اوسط درجۂ حرارت میں اضافے کو 1.5 فیصد تک محدود رکھنے کے لیے اخراج کی سطح کے اہداف پر نظرثانی کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

  • طالبان نے افغان صدارتی انتخابات روکنے کیلئے ’حملوں‘ کی دھمکی دے دی

    طالبان نے افغان صدارتی انتخابات روکنے کیلئے ’حملوں‘ کی دھمکی دے دی

    کابل :طالبان نے افغانستان میں آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات روکنے کے لیے ’حملوں‘ کی دھمکی دےدی۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان نے صدارتی انتخابات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جنگجو انتخابات روکنے کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں،طالبان نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ انتخابی سرگرمیوں اور ریلیوں سے دور رہیں کیونکہ انہیں نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ طالبان نے 28 ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ غیرملکی طاقتیں افغان امن عمل پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں۔

    انہوں نے اپنے اعلامیہ میں کہا تھا کہ مذکورہ انتخابات کا عمل عام لوگوں کو دھوکا دینے کے علاوہ اور کچھ نہیں، انتخابات کا انعقاد محدود مگر بوگس سیاستدانوں کی اّنا کو تسکین دینے کے لیے ہے۔

    طالبان نے حملوں سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جانی نقصان سے بچنے کے لیے، شہری کارنر میٹنگز اور ریلیز سے دور رہیں جن پر ہمارے جنگجو حملہ کرسکتے ہیں۔

    دوسری جانب افغانستان کے صدر اشرف غنی کے دفتر سے اعلامیہ جاری ہوا جس میں طالبان کی دھمکی کے تناظر میں کہا گیا کہ لوگوں کو اپنا لیڈر منتخب کرنے کا پورا حق ہے اور حکومت ملک بھر میں شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے تیار ہے۔

    افغان حکومت نے کہا کہ طالبان کو اپنے عمل سے امن کا اظہار کرنا چاہیے ناکہ لوگوں کو دھکمیاں دی جائیں۔

    یاد رہے کہ افغانستان میں 17 سال سے زائد عرصے سے جاری طویل جنگ کے خاتمے کے لیے امریکا کوششوں میں مصروف ہے اور اس سلسلے میں اس کے طالبان سے مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں،ان مذاکرات میں افغان حکومت کو شامل نہیں کیا گیا کیونکہ طالبان انہیں کٹھ پتلی حکومت کہتے ہیں اور وہ براہ راست امریکا سے مذاکرات کا مطالبہ کرتے آئے تھے۔

    چند روز قبل امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ غیر ملکی افواج کے انخلا کا نہیں امن کا معاہدہ چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ افغانستان میں امریکا کی موجودگی مشروط ہے اور کوئی بھی انخلا مشروط ہوگا،بعدازاں 3 اگست کو طالبان کا موقف سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا سے 80 فیصد مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں تاہم اس میں امریکی فوج کے انخلا کے ٹائم فریم پر اب بھی بحث ہونا باقی ہے۔

  • دھمکیاں تمہارے گلے نہ پڑجائیں، ٹرمپ کی ایرانی صدر کو دھمکی

    دھمکیاں تمہارے گلے نہ پڑجائیں، ٹرمپ کی ایرانی صدر کو دھمکی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی ہم منصب کو دھمکی دیتے ہوئےکہا ہے کہ دھمکیوں کی سیاست کے نتائج پرخبردار رہو یہ تمہارے گلے پڑ سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی طرف سے دی جانے والی دھمکیوں کا سخت الفاظ میں جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی دھمکیاں خود ایرانی لیڈروں کے گلے پڑ سکتی ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی ٹویٹس میں امریکی صدر نے اپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی کو مخاطب کرکے کہا کہ دھمکیوں کی سیاست کے نتائج پرخبردار رہو یہ تمہارے گلے پڑ سکتی ہیں۔

    دونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہاکہ 2015ءمیں طے پائے جوہری معاہدے کے بعد یورینیم کی افزودگی میں اضافہ کرچکے ہیں اور اس میں مزید اضافہ کریں گے، اگر ایران ایسا کرتا ہے تو یہ اس کی سنگین غلطی ہوگی۔

    ٹرمپ کے مطابق میں نے ایرانیوں کو صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ روحانی کا یہ بیان کہ وہ یورینیم کی افزودگی جاری رکھیں گے انتہائی احمقانہ ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ایران دھمکیوں کی سیاست سے باز آئے۔ ہوسکتا ہے کہ یہ دھمکیاں خود ایرانیوں کے لیے وبال جان بن جائیں۔

  • مودی دوبارہ برسر اقتدار آئے تو پاک،بھارت کشیدگی بدترین ہو جائے گی، امریکی ماہرین

    مودی دوبارہ برسر اقتدار آئے تو پاک،بھارت کشیدگی بدترین ہو جائے گی، امریکی ماہرین

    واشنگٹن : امریکی ماہرین نےکہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی طیارہ مار گرانے اور بالاکوٹ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے ثبوت پیش کرنے میں ناکامی کے سنگین سیاسی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے تعارفی نوٹ میں واشنگٹن کے ادارے نے خبردار کیا کہ حالیہ پاک، بھارت کشیدگی نے دنیا کو خبردار کردیا ہے کیونکہ جوہری صلاحیت کے حامل دونوں ممالک نے بحران کے دوران کشیدگی بڑھانے کے حوالے سے اپنے عزائم کا اظہار کر چکے ہیں۔

    کوگلمین نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے اپنے دعوے ثابت کرنے میں ناکامی کے سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

    کوگلمین نے ساتھ ساتھ کرسٹوفر کیری کی ٹوئٹ کی جانب بھی اشارہ کیا، جو نیویارک کی اسٹیٹ یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں، اور انہوں نے لکھا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ امریکا جانتا ہے کہ پاکستان ایک ایف 16 سے محروم ہو گیا ہے لیکن وہ اپنے تجارتی فائدے اور فخر کے سبب یہ تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔

    میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ امریکی بیورو کریسی میں پاکستان کے متعدد دشمن ہیں اور شاید (کیپیٹول) ہل میں اور زیادہ ہیں اور میرے خیال میں اگر پاکستان ایف 16 سے محروم ہوتا تو امریکی بخوشی اس خبر کو لیک کر دیتے۔

    کوگلمین نے اس ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اس سے اتفاق کرتا ہوں، اگر پاکستان کا ایف 16 طیارہ گرایا گیا ہوتا تو امریکی حکومت میں سے کوئی نہ کوئی بخوشی اس خبر کو لیک کر دیتا۔

    انہوں نے امریکی صحافی کے انکشاف کی جانب بھی اشارہ کیا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس کچھ ہے جسے وہ ووٹنگ سے محض کچھ دیر قبل استعمال کریں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر نریندر مودی دوبارہ اقتدار میں آئے تو پاک بھارت کشیدگی بدترین صورتحال اختیار کرلے گی۔

    کوگلمین نے مزید کہا کہ بالاکوٹ کی کارروائی اور اس کے نتیجے میں جو کچھ ہوا، اسے عوام نے جس طرح لیا، وہ بھارت کے نزدیک مطلوبہ نتائج سے بہت کم تھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کررہا ہے کہ پاکستان نے اپنا نقصان چھپانے کے لیے اردن سے ایف 16 طیارہ لیا جس پر کوگلمین نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کیونکہ اردن، پاکستان کو غیر قانونی طور پر ایف 16 بیچنے کے لیے امریکا کی جانب سے ملنے والی سالانہ 1.275 ارب ڈالر کی امداد کو خطرے میں نہیں ڈال سکتا۔

    کوگلمین نے خبردار کیا کہ اگر بھارت میں ایک اور دہشت گردی کا حملہ ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں بھارت کا ردعمل انتہائی تباہ کن ہو سکتا ہے، اگر ایسا ہوا تو آپ کو جوہری جنگ کے منظر نامے کے بارے پریشانی شروع ہو جانی چاہیے۔

    یادرہے کہ مائیکل کوگلمین ایک ماہر ہیں اور واشنگٹن کے وڈ رو ولسن سینٹر سے منسلک ہیں جنہوںنے 2019 کی پاک،بھارت صورتحال پر ایک دستاویز جاری کی تھی۔

  • بریگزٹ کے بعد امریکا یورپی یونین کے ساتھ تجارتی ڈیل کرے گا، ٹرمپ

    بریگزٹ کے بعد امریکا یورپی یونین کے ساتھ تجارتی ڈیل کرے گا، ٹرمپ

    لندن : ڈونلڈ ٹرمپ لندن کے دورے کے موقع پر برطانوی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل برطانیہ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی، بریگزٹ کے بعد امریکا یورپی یونین کے ساتھ تجارت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دورہ برطانیہ کے دوران بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے برطانوی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل پر عمل درآمد کے بعد برطانیہ اور امریکا کے درمیان تجارت مشکل میں پڑ جائے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کو بہت سمجھایا تھا مگر انہوں نے میرے مشورے پر عمل نہیں کیا‘۔

    امریکی صدر کا برطانوی خبر رساں ادارے کو دیئے گئے انٹریو میں کہنا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر عمل درآمد ہونے کا مطلب مستقبل میں امریکا سے تجارتی تعلقات کو ختم کرنا، بریگزٹ کے بعد امریکا یورپی یونین کے ساتھ تجارت کرے گا۔

    دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ’بریگزٹ ڈیل کے بعد برطانیہ اور امریکا کو اپنے تعلقات مزید آگے بڑھانے کا موقع ملا گا۔


    بریگزٹ کے بعد برطانیہ کی نئی پالیسی پر مشتمل دستاویز جاری


    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن ’ملک کے اچھے وزیر اعظم ثابت ہوسکتے ہیں، مجھے امید ہے ایک وہ حکومت میں واپس آئیں گے‘ جبکہ لندن کے میئر صادق خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’صادق خان کی کارکردگی بہت خراب ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ صادق خان نے تارکین وطن کو واپسی کی اجازت دی اور دارالحکومت میں دہشت گردی کے واقعات پر قابو پانے میں بھی ناکام رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت پر تنقید کے جواب میں دؤننگ اسٹریٹ کی جانب سے کوئی رد عمل نہیں دیکھایا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایس ایس جی سی کی کے الیکٹر ک کو اضافی گیس بند کرنے کی دھمکی

    ایس ایس جی سی کی کے الیکٹر ک کو اضافی گیس بند کرنے کی دھمکی

    کراچی : ایس ایس جی سی نے کے الیکٹر ک کی اضافی گیس بند کرنے کی دھمکی دے دی اور کہا کہ ایک ماہ کا وقت گزرنے کے باوجود کے الیکٹرک گیس سپلائی معاہدہ نہیں کیا، آئندہ ہفتے تک معاہدہ نہیں ہوا تو اضافی گیس معطل کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی نے کے الیکٹر ک کو اضافی گیس بند کرنے کا الٹی میٹم دے دیا، ایس ایس جی سی ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک نے گیس سپلائی معاہدے پر ایک ماہ گزر جانے کے باوجود دستخط نہیں کئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ 23اپریل کو کے الیکٹرک نے جی ایس اے پر دستخط کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، ایک ماہ کا وقت گزرنے کے باوجود ٹی او آرز کے تحت آڈٹ فرم کا تقرر نہیں کیا جاسکا۔

    ایس ایس جی سی نے کہا کہ کے الیکٹر ک آڈٹ فرم کی تقرری کے لئے پہلے پندرہ اور بعد ازاں ایک ہفتے کا وقت مانگا، ایک ماہ کا وقت گزرنے کے باوجود کے الیکٹرک گیس سپلائی معاہدہ نہیں کیا، آئندہ ہفتے تک گیس معاہدہ نہ ہوا تو اضافی 100ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی معطل کردی جائے گی۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ معاہدہ میں کے الیکٹرک کی جانب سے کوئی تاخیر نہیں ٹی او آر ز مختلف اداروں جس میں واٹر بورڈ وغیرہ شامل ہیں سے مشروط اور مشترکہ دستخط ہونے کا فیصلہ ہوا تھا، واٹر بورڈ اور دیگر اداروں کے معاملات متعلقہ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے طے کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایس ایس جی سی100ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس کے الیکٹرک کو فراہم کرتا ہے۔

    یاد رہے اپریل میں کراچی میں بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا تھا، وزیراعظم کی مداخلت کے بعد کےالیکٹرک اورایس ایس جی سی میں اضافی گیس فراہمی کامعاہدہ طے پایا تھا۔

    معاہدے کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک کو فوری طور پر گیس کی فراہمی شروع کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ ایٹمی طاقت کو دھمکیاں دینے سے باز رہے، روس

    برطانیہ ایٹمی طاقت کو دھمکیاں دینے سے باز رہے، روس

    لندن : روسی جاسوس پر قاتلانہ حملے کے بعد برطانیہ اور روس کے درمیان تعلقات میں کشیدگی آگئی ہے، روس کا کہنا ہے برطانیہ ایک ایٹمی طاقت کو دھمکیاں دینے سے باز رہے جبکہ برطانیہ کی روس کو وضاحت کیلئے دی گئی ڈیڈلائن ختم ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو زہر دینے کا معاملہ برطانیہ اور روس کے تعلقات کو میں کشیدگی بڑھا رہا ہے، روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے برطانیہ ایک ایٹمی طاقت کو دھمکیاں دینے سے باز رہے، برطانیہ کی طرف سے کیمیائی مواد کا نمونہ ملنے تک وضاحت نہیں دے سکتے۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم نے الزام عائد کیا تھا کہ جاسوس کے قاتلانہ حملے میں روس ملوث ہے اور روس کو معاملے پر وضاحت دینے کیلئے چوبیس گھنٹے کی ڈیڈلائن دی تھی، جو آج ختم ہو گئی لیکن روس نے وضاحت پیش نہیں کی۔


    مزید پڑھیں :  ممکن ہے سابق روسی جاسوس کوروس نےزہردیا ہو‘ برطانوی وزیراعظم


    برطانوی وزیراعظم  کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو دیا گیا اعصاب کو متاثر کرنے والا کیمیائی مواد روس میں بنا ہے اور امریکہ نے بھی برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پرہونے والے قاتلانہ حملے میں روس کے ملوث ہونے کی تائید کی ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم تھریسامے آج نیشنل سیکیورٹی کونسل کےاجلاس کی صدارت کریں گی، اس کے بعد پارلیمنٹ میں اس حوالے سے تجویز پیش کرینگی۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پرقاتلانہ حملہ


    یاد رہے4 روز قبل برطانوی شہر سالسبری میں 66 سالہ سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپل اور ان کی بیٹی یولیا اسکریپل کو زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

    برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو اعصاب متاثر کرنے والے کیمیکل مواد سے نشانہ بنایا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بالی ووڈ اداکار ’ورون دھون‘ کی سیلفی پر ممبئی پولیس کی پھرتیاں مذاق بن گئیں

    بالی ووڈ اداکار ’ورون دھون‘ کی سیلفی پر ممبئی پولیس کی پھرتیاں مذاق بن گئیں

    ممبئی: گاڑی چلانے کے دوران ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے یہ یاد رکھنا چاہیے کہ قانون کی آنکھ آپ کو ضرور دیکھ رہی ہوگی، اس لیے خلاف ورزی کرنے پر جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    بالی ووڈ اداکار ورون دھون نے حالیہ دنوں سگنل پر گاڑی رکنے کے بعد اپنی مداح کے ساتھ سیلفی لے کر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی ، شاید وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ یہ اقدام ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

    ممبئی پولیس نے اداکار کی تصویر وائرل ہونے کے بعد انہیں بذریعہ ٹوئٹ متنبہ کیا کہ ’اس طرح کے مناظر ممبئی کی سڑکوں پر نہیں بلکہ ٖصرف فلمی پردے پر ہی اچھے لگتے ہیں‘۔

    ٹوئٹ میں  مزید کہا گیا کہ ’ایک اقدام کی وجہ سے آپ اپنی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں جس کا خمیازہ آپ کے عزیز و اقارب کو بھگتنا پڑ سکتا ہے، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر آپ کے گھر ای چالان بھیج دیا گیا ہے تاہم اگلی بار قوانین توڑنے پر آپ کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: تصویر کو سیلفی کہنا!! کاجول کو مہنگا پڑھ گیا

    بھارتی اداکار نے ممبئی پولیس سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’سگنل بند ہونے کی وجہ سے ہماری گاڑی رُکی ہوئی تھیں کہ اچانک ایک مداح نے سیلفی لینے کی خواہش کا اظہار کیا میں اُس کا دل نہیں توڑ سکتا تھا مگر آئندہ اس طرح کے اقدام سے گریز کروں گا‘۔

    ممبئی پولیس نے اداکار کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ کائنات کا بہت بڑا اتفاق ہوگا کہ کوئی فوٹو گرافر اشارے (سگنل) پر آپ کی کسی بھی حرکت کی تصویر لے تاہم یہ کسی خطرے سے خالی نہیں ہوتا‘۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت:‌سیلفی کے لیے اوباش نوجوانوں‌ کا سوئس جوڑے پر حملہ

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ’ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ آپ نے ہمارے پیغام کے مقصد کو درست انداز میں سمجھا کیونکہ اس طرح کا اقدام نہ صرف عوام بلکہ آپ کے لیے بھی پریشان کن ثابت ہوسکتے ہیں‘۔

    صارفین کا ردعمل

    صارفین نے ممبئی پولیس کے اس اقدام کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے ایسی کئی تصاویر شیئر کردیں جو ڈرائیونگ کے دوران لی گئیں۔

    کپیل نامی صارف نے بھارتی وزیراعظم کی گاڑی میں لی جانے والی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’اس کو بھی ایک چالان بھیج دو‘۔

    اکشے گوہل نامی صارف نے ریلوے اسٹیشن کی تصویر شیئر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار پٹرویں پر چہل قدمی کررہا ہے۔

    ایک اور صارف نے ممبئی پولیس سے مودی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے چالان کاٹنے کا مطالبہ کیا۔

    جشان نامی صارف نے ورون دھون کی پرانی تصویر شیئر کرتے ہوئے ممبئی پولیس کا مذاق بنایا

    ایک اور صارف نے مودی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’مودی جی شاید سلور اسکرین پر ہیں‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کا میزائل تجربہ امریکا کے لئے تحفہ ہے، شمالی کورین مندوب

    شمالی کوریا کا میزائل تجربہ امریکا کے لئے تحفہ ہے، شمالی کورین مندوب

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا نے امریکا کو مزید میزائل تجربوں کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا کا میزائل تجربہ امریکا کے لئے تحفہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کورین مندوب ہین سونگ نے امریکہ کو مزید میزائل تجربوں کی دھمکی دیدی اور کہا کہ شمالی کوریا کا میزائل تجربہ امریکا کے لئے تحفہ ہے، مستقبل میں امریکا کو مزید ایسے تحفے دیں گے۔

    شمالی کورین مندوب نے مزید کہا کہ شمالی کوریا کا حالیہ میزائل تجربہ ملکی دفاع میں ہے۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نک ہیلی کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا جنگ کی بھیک مانگ رہا ہے، شمالی کوریا پرمزید سخت پابندیاں عائد کی جائیں۔


    مزید پڑھیں : امریکہ نے شمالی کوریا کو ایٹمی حملے کی دھمکی دے دی


    ہنگامی اجلاس میں نکی ہیلی نے کہا کہ دیر ہونے سے پہلے سفارتی ذرائع استعمال کرکے شمالی کوریا کے خلاف سخت ترین اقدامات کئے جائیں، امریکہ اس سلسلے میں ایک مسودہ پیش کرے گا، جس پر اگلے ہفتے ووٹنگ ہوگی۔

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو دھمکیاں دینے سے باز نہ آیا تو اس کے خلاف بھرپور طاقت کا استعمال کیا جائے۔

    امریکی وزیردفاع جیمز میٹس نے بھی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر شمالی کوریا کی جانب سے جارحیت کا سلسلہ جاری رہا تو امریکہ فوجی طاقت سےاس کا جواب دے گا۔


    مزید پڑھیں : شمالی کوریا کا ہائیڈروجن بم کے کامیاب تجربے کا دعویٰ


    واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کا کامیاب تجربہ کیا تھا جس کے بعد شمالی کوریا میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.3 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم تجربے کے بعدجزیرہ نما کوریا کی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ عالمی برادری نے شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم تجربے کی مذمت کی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔