Tag: warned

  • خامنہ ای نے شہید حسن نصراللہ سے چند روز پہلے کیا کہا تھا؟ رائٹرز کی تہلکہ خیز رپورٹ

    خامنہ ای نے شہید حسن نصراللہ سے چند روز پہلے کیا کہا تھا؟ رائٹرز کی تہلکہ خیز رپورٹ

    لندن : برطانوی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای نے حسن نصراللہ کو ان کی شہادت سے قبل قتل کے منصوبے سے خبردار کرتے ہوئے محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کی تھی۔

    اس حوالے سے مختلف ایرانی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ کو لبنان چھوڑنے کی تنبیہ کی تھی کیونکہ اسرائیلی حملے میں ان کے قتل ہونے کا خدشہ تھا۔

    روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نصر اللہ کو یہ پیغام ایک سینئر ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر، بریگیڈیئر جنرل عباس نل فوروشان کے ذریعے پہنچایا گیا تھا، جو اسرائیلی حملے میں نصراللہ کے ساتھ ہی شہید ہوگئے، بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل نے حزب اللہ کے اندر جاسوس داخل کر رکھے ہیں اور وہ حسن نصر اللہ قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

    حزب اللہ کے بم سے لیس پیجرز پر 17 ستمبر کو ہونے والے حملے کے بعد آیت اللہ خامنہ ای نے حسن نصراللہ کو پیغام بھیجا تھا کہ وہ ایران چلے جائیں کیونکہ اسرائیلی سازش کے تحت انہیں قتل کرنے کی اطلاعات تھیں۔

    اس اندوہناک واقعے کے بعد خامنہ ای نے نصراللہ اور کمانڈر کی موت کے بدلے میں اسرائیل پر میزائل حملے کرنے کا حکم جاری کیا۔ اس بیان میں جولائی میں تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل اور لبنان پر اسرائیل کے حملوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران میں اسرائیلی جاسوسی کے خدشات گزشتہ کئی سال سے چلے آ رہے ہیں۔ سال 2021میں سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایک ایرانی انٹیلیجنس یونٹ کا سربراہ جو موساد کے ایجنٹوں کو نشانہ بناتا تھا وہ خود اسرائیلی جاسوسی ادارے کا ایجنٹ تھا۔

    انہوں نے سی این این ترکی کو بتایا کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق حساس دستاویزات حاصل کیں، جو 2018 میں ایک بڑے حملے کا حصہ تھیں، جس میں اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام کی انتہائی خفیہ دستاویزات کا ایک بڑا ذخیرہ چرا لیا تھا۔

    اسی سال اسرائیل کے سبکدوش ہونے والے جاسوسی چیف یوسی کوہن نے بی بی سی کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں 20 غیر اسرائیلی موساد ایجنٹس شامل تھے جنہوں نے ایک گودام سے یہ خفیہ آرکائیو چرایا۔

    روئٹرز رپورٹ کے مطابق حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد ایران میں اسرائیلی جاسوسی کے حوالے سے شدید تشویش پائی جا رہی ہے اور حزب اللہ کے اندرونی حلقوں میں بھی بے اعتمادی کی فضا پیدا ہوگئی ہے۔ حزب اللہ قیادت کی بڑی تعداد اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہو چکی ہے اور اب ایران کو خطرہ ہے کہ اس کے خلاف مزید حملے ہوسکتے ہیں اور اب ایران اپنی صفوں میں ممکنہ جاسوسوں کو تلاش کرنے میں مصروف ہے۔

    ایرانی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ ایران اب سینیئر قیادت کے درمیان اسرائیلی ایجنٹوں کے خدشات پر فکرمند ہے، حزب اللہ اور ایرانی اسٹیبلشمنٹ میں عدم اعتماد کی فضا سے ایران کو خامنہ ای کی حفاظت کی پریشانی بھی لاحق ہے۔ حزب اللہ سربراہ کی شہادت کے بعد ایرانی سپریم لیڈر کو نامعلوم محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی ذرائع کی اس خبر پر ایرانی وزارت خارجہ اور اسرائیلی حکام نے فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

    یاد رہے کہ حزب اللہ جو 1980 کی دہائی میں ایران کی حمایت سے قائم ہوئی، اس اتحاد کا سب سے مضبوط رکن رہی ہے، لیکن موجودہ انتشار نے اس کے لیے نیا رہنما منتخب کرنا مشکل بنا دیا ہے کیونکہ مسلسل جاسوسی کے خدشات نئے رہنما کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

  • پیرس گرجا گھر کی راکھ خطرناک ہو سکتی ہے، شہری احتیاط کریں، پولیس کا انتباہ

    پیرس گرجا گھر کی راکھ خطرناک ہو سکتی ہے، شہری احتیاط کریں، پولیس کا انتباہ

    پیرس : تاریخی گرجا گھر میں لگی آگ بجھنے کے کئی دن بعد فرانسیسی پولیس نے شہریوں کو گھروں اور دفاتر کی دیواروں، فرش اور فرنیچر کو گیلے کپڑے سے صاف کرنے کی ہدایت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے تاریخی گرجا گھر نوٹرے ڈیم کتھیڈرل میں لگی آگ کو کئی دن گزر چکے ہیں مگر اثرات سے آس پاس کے علاقے اب بھی خطرے کی زد میں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دارالحکومت پیرس کی پولیس نے جاری ایک بیان میں کہا کہ نوٹراڈیم کے قریب بسنے والے شہریوں کوخطرات لاحق ہیں۔

    پولیس کے مطابق ان خطرات میں سے ایک سیسہ ہے جو گرجا گھر کے ڈھانچے میں تھا اور 15اپریل کو آگ لگنے کے بعد راکھ کی صورت میں اڑ کر آس پاس کے گھروں اور دفاتر میں چلا گیا۔

    پیرس پولیس نے گرجا گھر کے پڑوس میں رہائش پذیر لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے گھروں اور دفاتر کی دیواروں، فرش اور فرنیچر کو گیلے کپڑے سے صاف کریں کیونکہ ماہرین کے مطابق سیسے کا دھواں اور راکھ ان گھروں تک پہنچی ہے جو آگ لگنے کے وقت کھلے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کے تقریباً دو ہفتے بعد بھی پولیس نے لوگوں کو گرجا گھر کے قریب جانے سے روک رکھا ہے۔ نوٹراڈیم چرچ سے ملحق باغات کو بھی مکمل صفائی نہ ہونے تک بندرکھا گیا ہے۔

  • گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہو‌‌‌ں گے، امریکی صدر

    گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہو‌‌‌ں گے، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی کی گمشدگی پر امریکا اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی بڑھنے لگی، امریکی صدر ٹرمپ نے امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا گمشدہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ہلاکت یقینی لگتی ہے، صحافی کی گمشدگی سے متعلق تحقیقات کے نتائج کا انتظار ہے۔

    ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تونتائج سنگین ہوں گے۔

    امریکی صدر نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے سعودی صحافی اب زندہ نہیں ہیں اور یہ بہت افسوسناک ہے۔

    یاد رہے کہ چند روزقبل بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ لاپتا سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہلاک کیے گیے ہیں تو ریاض حکومت کو سخت سزا دی جائے گی۔

    دوسری جانب امریکا نے سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف چیف ،فرانسیسی اور برطانوی وزیر بھی سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔

    روس کا کہنا ہے صحافی کی گمشدگی پر حقائق سامنے آنے سے پہلے سعودی عرب سےمعاملات بگاڑ نا ٹھیک نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی صحافی کے قتل کی آڈیو حاصل کرلی،ترک حکام کا دعوی

    ترک حکام نے دعوی کیا کہ استنبو ل میں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کو صحافی کے مبینہ قتل کی آڈیو ریکارڈنگ سنائی گئی تھی جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے دعوی کو مسترد کردیا اور کہا کہ مائیک پومپیو کوریکارڈنگ نہیں سنائی گئی۔

    ترکی نے استنبول میں سعودی صحافی کے مبینہ قتل کی تحقیقات کیلئے دائرہ کار بڑھا دیا اور ترک پولیس نے سعودی قونصل خانہ کے قریب جنگل میں تلاش شروع کردی ہے۔

    یاد رہے 4 روز قبل سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے، شاہ سلمان نے کہا تھا کہ لاپتا صحافی جمال خاشقجی کے ساتھ کیا ہوا کچھ نہیں پتا اور ترک حکومت کے ساتھ لاپتا صحافی کے معاملے پر تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    واضح رہے جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے کالم نویس ہیں اور دو اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں، وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر شدید تنقید کرتے رہے تھے اور یمن میں جنگ کے بعد ان کی تنقید مزید شدید ہوگئی تھی۔

  • سعودی عرب: بچوں کو تعلیم سے روکنے والے والدین کو وارننگ جاری

    سعودی عرب: بچوں کو تعلیم سے روکنے والے والدین کو وارننگ جاری

    ریاض : سعودی عرب کے جنرل پراسیکیوشن نے وارننگ جاری کی ہے کہ بچوں کو تعلیم کے حصول سے روکنے یا تعلیم کے لیے مناسب ماحول فراہم نہ کرنے والے والدین کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حکام کی جانب سے ریاست میں بسنے والے تمام شہریوں کو متبنہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم کے حصول کےلیے ہر ممکن معاونت فراہم کریں اگر بچوں کو علم حاصل کرنے سے روکا گیا تو والدین سزا کے مرتکب قرار پائیں گے۔

    سعودی عرب کے جنرل پراسیکیوشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جو والدین اپنے بچوں کی تعلیمی راہ میں حائل ہوں گے انہیں علم حاصل کرنے سے روکنے پر چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کی شق نمبر 4 کے تحت سزائیں دی جائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنرل پراسیکیوشن نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ تمام والدین کی قانوناً یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے بہتر ماحول اور حالات پیدا کریں۔

    سعودی جنرل پراسیکیوشن نے کا کہنا تھا کہ اپنے بچوں کی تعلیم منقطع کرنا ان کو تکلیف دینے کے مترادف ہے جو عدم توجہی کی صورت میں ہوتا ہے، جو ریاستی قوانین کی خلاف ورزی شمار کیا جائے گا۔

    سعودی عرب کے وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ پرائمری اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کی 30 فیصد سے زائد چھٹیوں کی صورت میں بھی والدین سے باز پرش کی جائے گی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کی سماجی ویب سائٹس کو دھمکیاں

    امریکی صدر ٹرمپ کی سماجی ویب سائٹس کو دھمکیاں

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی ویب سائٹس کودھمکیاں دینی شروع کردیں، ان کا کہنا ہے کہ سماجی ویب سائٹس کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کو آزاد سماجی ویب سائٹس بھی کَھنے لگی ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے گوگل، ٹوئیٹر اور فیس بک کو تنبیہ کی ہے کہ یہ سماجی ویب سائٹس تکلیف دہ حدود میں داخل ہو رہی ہیں، سماجی ویب سائٹس کو بہت زیادہ احتیاط کرنا ہوگی۔

    صدرٹرمپ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملہ میں ضابطے متعارف کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی الزمات پر سماجی ویب سائٹس کا کہنا ہے کہ ان کے نہ تو سیاسی مقاصد ہیں اور نہ ہی وہ کسی سے تعصب رکھتے ہیں۔

    اس سے قبل امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ گوگل پرٹرمپ نیوز سرچ کریں توفیک نیوزمیڈیا کی خبریں آتی ہیں، دوسرے لفظوں میں انہوں نے میرے اور دوسرے کے لئے دھاندلی کی۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تمام خبریں اور اسٹوریز بری ہوتی ہیں، فیک نیوز نمایاں ہے، ری پبلکن، کنزرویٹو اور فئیر میڈیا شٹ آؤٹ ہے، سب 96 فیصد غیر قانونی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ سوشل میڈیا ‘رپبلکنز اور قدامت پرستوں کے بارے تعصب’ رکھتا ہے اور وہ ‘ایسا نہیں ہونے دیں گے۔’

    ادھر گوگل کا کہنا تھا کہ اُس نے سیاسی نقطہ نظر کی بنیاد پر سرچ کے نتائج تبدیل نہیں کیے ہیں۔

    خیال رہے سماجی رابطے کی ویب سائٹس میں ٹویٹر کو نمایاں مقام حاصل ہے، جس کا بڑے سبب ممتاز سیاسی شخصیات اور رہنماوں کی جانب سے اس سائٹ کا استعمال ہے۔

    جو عالمی رہنما تواتر سے ٹویٹر استعمال کرتے ہیں، ان میں ڈونلڈ ٹرمپ، نریندر مودی، جسٹس ٹروڈو، طیب اردوان ، عمران خان نمایاں ہیں۔

    چند تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ ٹوئٹر کے اسیر بن چکے ہیں اور اکثر غیرمتعلقہ معاملات پر بھی تواتر سے ٹویٹس کرتے نظر آتے ہیں، جس کی وجہ امریکی انتظامیہ کی سبکی ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ صدرٹرمپ ٹویٹر پر بہت متحرک ہیں اوران کو فالو کرنے والوں کی تعداد چار کروڑسے زائد ہے، ٹرمپ نے 2009 میں ٹویٹر اکاؤنٹ بنایا تھا۔

  • مئی ، جون میں کراچی میں شدید گرمی اور سمندری طوفان کا خدشہ

    مئی ، جون میں کراچی میں شدید گرمی اور سمندری طوفان کا خدشہ

    کراچی : محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ مئی جون میں کراچی میں شدید گرمی کی لہر اور سمندری طوفان آنے کا خدشہ ہے جبکہ کراچی سمیت کئی شہروں میں گرمی کا زور برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ ،پنجاب اور بلوچستان کے بیشتر شہر بدستور شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، موسم کا حال بتانے والوں نے خبر دار کیا ہے کہ کراچی میں مئی اور جون میں شدید گرمی کی لہر آنے کا امکان ہے جبکہ موسم گرما میں سمندری طوفان آنے کے بھی خطرہ ہیں۔

    اندرون سندھ گرم ہواؤں نے لوگوں کو گھروں میں محصور کردیا جبکہ بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بدستورشدید گرمی کا راج ہے، پنجاب میں بھی حالات مختلف نہیں۔

    آج ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا جبکہ کشمیراورملحقہ علاقوں میں بعض مقامات پرتیزہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش ہوسکتی ہے۔

    گزشتہ روز سب سے زیادہ درجہ حرارت لاڑکانہ میں اڑتالیس ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔


    مزید پڑھیں : کراچی والے تیار ہوجائیں ، مئی میں ہیٹ ویو کا خدشہ


    یاد رہے اس سے قبل چیف میٹرولوجسٹ عبدالرشید نے مئی میں ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مئی میں سخت گرمی ہوگی، متعلقہ اداروں ہیٹ ویو کےحوالے سے آگاہ کردیا ہے۔

    طبی ماہرین نے بھی کراچی میں آئندہ چند روز میں گرمی کی شدت میں اضافے کے پیش نظر شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہیٹ اسٹروک سے بچاو کیلئے حفاظتی اقدامات اور احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں، گرمی کی شدت سے بچنے کیلئے شہری پانی کا استعمال زیادہ کریں، شہری دھوپ میں نکلنے سے گریز اور کھانے پینے میں احتیاط کریں۔

    واضح رہے کہ 2015 جون میں کراچی میں پڑنے والی شدید گرمی سے ایک ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔