Tag: warns

  • ایرانی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کیلئے مہلت ختم ہونے کے قریب ہے، پومپیو

    ایرانی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کیلئے مہلت ختم ہونے کے قریب ہے، پومپیو

    واشنگٹن : مائیک پومپیو نے ٹویئٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ ایران پوری دنیا میں 40 سال سے دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر دی گئی مہلت کے خاتمے کا وقت قریب آگیا ہے۔

    انہوں نے امریکی اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ ایرانی رجیم پر دباؤ بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کریں تاکہ ایران کو خطے میں عدم استحکام پھیلانے کی کوششوں کو ناکام بنایا جاسکے۔

    مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے دی گئی مہلت ختم ہونے کے قریب ہے۔

    ایران کی سمندر پار کارروائیوں کی ذمہ دار ملیشیا کے سربراہ قاسم سلیمانی کے آزادانہ سفر پابندی کے لیے دی گئی مہلت عن قریب ختم ہوجائے گی۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس لیے ہم اپنے اتحادی ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالیں تاکہ تہران خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں میں کامیاب نہ ہوسکے۔

    مائیک پومپیو کی طرف سے ٹویٹر پر جاری بیان سے امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے ایک باضابطہ بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایران کے ہتھیاروں کا پھیلاؤ روکنے کے لیے دی گئی مہلت ختم ہو رہی ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران پوری دنیا میں 40 سال سے دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ ایران کا خطے میں گھٹیا کردار پوری دنیا کے سامنے ہے اور وہ بلا جھجھک دہشت گردوں کی معاونت کر رہا ہے۔

  • ترک وزیر داخلہ کی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کی دوبارہ دھمکی

    ترک وزیر داخلہ کی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کی دوبارہ دھمکی

    انقرہ :ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کو دوبارہ ان شامی علاقوں میں بھیجیں گے جنہیں آزاد کرا لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ترک شہری نے وزیر داخلہ سے پوچھا کہ شام میں ہمارے فوجی مر رہے ہیں، آپ نے کیا حکمت عملی بنائی ہے؟ انہوں نے کہاکہ آپ کو معلوم ہے کہ شام میں ایک ملین لوگ شہید ہو چکے ہیں۔

    انہوں نے ترک شہری سے کہا کہ جناق قلعہ کی طرف جاؤ اور دیکھو شامیوں کے آباؤ اجداد کی کتنی قبریں موجود ہیں۔

    مسٹر صویلو نے کہا کہ ہم غیر ملکیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمارے قوانین کا احترام کریں۔ ہماری روایات اور عدالت کی پیروی کریں۔

    انہوں نے ترک شہریوں سے کہا کہ وہ حکومت کو موقع دیں۔ حکومت جلد ہی ان کے تمام مسائل حل کردے گی۔

    سلیمان صویلو نے کہا کہ شامی شہری ٹولیوں کی شکل میں شہروں میں گھومتے ہیں،یہ حالت بدستور جاری نہیں رکھی جا سکتی۔ وہ اس معاملے سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    ترک وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم شام میں صرف شامیوں کے لیے داخل نہیں ہوئے، ہمیں دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے سلامتی کے خطرات لاحق ہیں جو شام اور ترکی کی سرحد پر اپنی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔

  • امریکا نے وینزویلا سے تجارت کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    امریکا نے وینزویلا سے تجارت کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    لیما:امریکا نے روس اور چین سمیت دیگر ممالک کوتنبیہ کی ہے کہ وہ وینزویلا کے صدر نکولس کی حکومت کے ساتھ تجارتی روابط رکھنے سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل امریکاکے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی امریکہ میں موجود وینزویلا کے اثاثے منجمد کر چکے ہیں،خیال رہے کہ امریکہ صدر نکولس مدورو کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا جو گزشتہ سال ہونے والے انتخابات کے بعد صدر منتخب ہوئے تھے امریکانے ان انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے دیا تھا۔

    امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن ان دنوں جنوبی امریکہ کے ملک پیرو کے دارالحکومت لیما میں موجود ہیں جہاں وہ وینزویلا کے مسئلے کے حل کےلئے بلائے گئے 60 ممالک کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔

    اپنے خطاب میں جان بولٹن نے کہا کہ ہم ایسے ممالک کو تنبیہ کرتے ہیں جو نکولس مدورو کی حکومت کے ساتھ تجارتی روابط رکھنے کے خواہشمند ہیں۔

    جان بولٹن نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ کوئی بھی ملک وینزویلا کی بدعنوان اور کمزور حکومت کے ساتھ تجارت کے عوض امریکا کے ساتھ اپنے تجارتی مفادات کو خطرے میں نہیں ڈالے گا۔

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق وینزویلا کے 3 کروڑ سے زائد شہریوں کو امداد کی ضرورت ہے جبکہ بحران کے باعث لگ بھگ 33 لاکھ شہری ملک چھوڑ چکے ہیں۔

  • جرمن حکومت کا فیس بک کی کرنسی پر تشویش، انسدادپر غور شروع کر دیا

    جرمن حکومت کا فیس بک کی کرنسی پر تشویش، انسدادپر غور شروع کر دیا

    برلن :جرمن حکومت اور مرکزی بینک نے فیس بک کی کرنسی لبرا کے متبادل کرنسی کے طور پر استعمال کے انسداد پر غور کرنا شروع کر دیا ہے،جرمن حکومت کے حوالے سے یہ رپورٹ جرمن اخبار نے جاری کی ۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزارت خزانہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک کی جانب سے لبرا ڈیجیٹل کرنسی کے متعارف کرانے پر تشویش کا اظہار کیا ۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھاکہ جرمن وزارت خزانہ نے اخباری رپورٹ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ فیس بک کے سربراہ مارک زوکربرگ نے رواں برس جون میں دنیا کے بینک اکاؤنٹ نہ رکھنے والے پونے دو ارب افراد کو مالیاتی سہولت فراہم کرنے کےلیے کرپٹو کرنسی کا متعارف کرنے کا اعلان کردیا، اور یہ کرنسی سنہ 2020 تک عام عوام کےلیے دستیاب ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرنسی کے گردش میں آنے کے بعد اسے ڈجیٹل والٹ میں رکھا جاسکے گا اور فیس بک میسنجر یا واٹس ایپ کے ذریعے اس کا لین دین ممکن ہوسکے گا۔

    فیس بُک کرپٹو کرنسی کےلیے ایک ذیلی ادارے پر بھی کام کررہا ہے، لبرا کو کسی پیغام کی طرح میسنجر اور واٹس ایپ پر ایک سے دوسری جگہ بھیجنا ممکن ہوگا۔

    فیس بُک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ لوگ نہ ہونے کے برابر معاوضے پر رقم بھیجنے اور وصول کرنے کی سہولت حاصل کریں گے جس پر انتہائی معمولی کمیشن لیا جائے گا۔

  • جنگ کی صورت میں‌ ایران، اسرائیل کا صفایہ کرسکتا ہے، حسن نصراللہ

    جنگ کی صورت میں‌ ایران، اسرائیل کا صفایہ کرسکتا ہے، حسن نصراللہ

    بیروت : حزب اللہ کے سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکیوں کو جب یہ بات سمجھ آجائے گی کہ ایران کے ساتھ جنگ اسرائیل کا صفایہ کر سکتی ہے، تو وہ کئی مرتبہ سوچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی سرگرم شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے قائد مقاومت سیّد حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جنگ چھڑنے کے بعد امریکی اتحادی اسرائیل غیر جانبدار نہیں رہے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ خصوصی انٹرویو میں حسن نصر اللہ نے ایک سوال کا دیتے ہوئے کہا کہ ایران، اسرائیل پر پوری طاقت اور خوں خاری سے بمباری کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکیوں کو جب یہ بات سمجھ آجائے گی کہ یہ جنگ اسرائیل کا صفایہ کر سکتی ہے، تو وہ ایسی جنگ کے بارے میں کئی مرتبہ سوچیں گے۔

    سیّد حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ خطے میں ایران کے خلاف امریکی جنگ روکنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے شدہ جوہری معاہدے سے امریکا نے علیحدگی اختیار کرلی تھی جس کےبعد امریکا نے ایران پر تاریخ کی سخت ترین معاشی پابندیاں عائد کردیں تھی۔

    ایران پر معاشی پابندیوں کے اطلاق کے بعد سے امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

     ایران نے حال ہی میں آبنائے ہرمز کے اوپر پرواز کرنے والے ایک امریکی ڈرون کو مار گرایا ہے، اس کے علاوہ امریکہ نے ایران پر تیل بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کے الزامات بھی لگائے ہیں۔

  • حجام کرام نے سیاسی شعار بلند کیے تو سخت کارروائی ہوگی، سعودی حکومت

    حجام کرام نے سیاسی شعار بلند کیے تو سخت کارروائی ہوگی، سعودی حکومت

    ریاض : سعودی حکومت نے جاری بیان میں حج کے موقع پرگڑ بڑپھیلانے والوں کو سخت کارروائی کی وارننگ دیتے ہوئے خلاف ورزی پر سخت کارروائی کرنے کا انتباہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے حج بیت اللہ کے لیے آنے والے مہمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ حج کے موقع پر اپنی توجہ مقدس مقامات کی روحانیت کی برکات سمیٹنے، شعائر حج کی ادائی اورفریضہ حج کی تعلیمات پرعمل پیرا ہونے پر مرکوز رکھیں اورہرقسم کے مذہبی اور سیاسی نعرہ بازی کی الائشوں سے خود کو دور رکھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز سعودی کابینہ کے اجلاس کےبعد جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حجاج کرام کا سیاسی، مسلکی اور فرقہ وارانہ نعروں میںملوث ہونا مناسب نہیں۔ اس طرح کے تصرفات کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوں گے۔

    سعودی حکام کا کہنا تھا کہ اگر کسی شخص یا گروپ کی طرف سے حج کے موقع پر سیاسی نعرے بازی اور فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کی گئی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والا بیان وزیر اطلاعات ترکی بن عبداللہ شبانہ نے پڑھ کر سنایا،اس موقع پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے اسلام کے پانچویں رکن یعنی حج کی ادائی کے لیے آنےوالے فرزندان توحید کا خیر مقدم کیا اور ان کے فریضہ حج اور مناسک حج کی ادائی کی توفیق اور عبادت کی قبولیت کی بھی دعا کی۔

    شاہ سلمان نے تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں پر حجاج کرام کو مناسک کی ادائیگی کے دوران ہرممکن مدد، سہولت اور آسانی فراہم کرنے پر زور دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز شاہ سلمان کی زیرصدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں علاقائی اور عالمی صورت حال پر بھی غور کیا گیا، کابینہ نے سنہ 2020ءکے آخر تک تیل کی پیداوار کم کرنے کے ‘اوپیک’ کے فیصلے کو سراہا۔

    کابینہ نے جمہوریہ سوڈان میں احتجاجی تحریکوں اور مسلح افواج کے درمیان طے پائے شراکتِ اقتدار کے سمجھوتے کا بھی خیر مقدم کیا۔ اجلاس میں یمن، شام، لیبیا کی صورت حال اور ایران کی طرف سے خطے میں بڑھتی مداخلت اور اس کی روک تھام پربھی غور کیا گیا۔

  • امریکا نے القاعدہ اور ایران کے تعلقات پر خلیجی ممالک کو خبردار کردیا

    امریکا نے القاعدہ اور ایران کے تعلقات پر خلیجی ممالک کو خبردار کردیا

    واشنگٹن /دبئی : خلیجی ملکوں میں طبل جنگ بجنے کے خطرات اور امریکا ایران محاذ آرائی کے جلو میں امریکا میں تیار کردہ ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ایران اور القاعدہ کے درمیان تعلقات ازسر نو استوار کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں دفاع جمہوریت آرگنائزیشن کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خلیجی ممالک میں کشیدگی ایران اور القاعدہ کو ایک دوسرے کے مزید قریب کرنے کا موجب بن سکتی ہے۔ ایران خطے میں اپنے مقاصد کے لیے انتہا پسند مذہبی تنظیموں کے ساتھ روابط بڑھا سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران اور القاعدہ کے باہمی مفادات میں شدت پسند گروپ کشیدگی کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، یہ بھی امکان موجود ہے کہ القاعدہ کی جگہ داعش لے سکتی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران اور القاعدہ کے درمیان تعاون اور تعلقات سنہ 1990 ءکے عشرے سے بتائے جاتے ہیں، نائن الیون کے حملوں کے بعد القاعدہ کی قیادت جن میں اسامہ بن لادن کے دو صاحب زادے حمزہ اور سعد بھی شامل تھے نے ایران میں پناہ حاصل کی۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا تھا کہ 2003ء میں امریکا کے عراق پر حملے کے دوران ایران نے انتہا پسند گروپوں کی مدد کی، ان میں القاعدہ بھی شامل تھی جس نے ایران کی مدد سے عراق میں امریکی فوج پر حملے کیے۔

    القاعدہ اور ایران کےدرمیان تعلقات کی گواہی بہت سے لوگ دیتے ہیں۔ ایران اپنی جنگوں میں اسلحہ اور رقوم کے ذریعے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے شدت پسند گروپوں کو استعمال کرتا رہا ہے۔

  • جنگ ہوئی تو ایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، ٹرمپ کی دھمکی

    جنگ ہوئی تو ایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، ٹرمپ کی دھمکی

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا جنگ ہوئی توایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا ، ایران سے بات چیت کو تیار ہیں لیکن جوہری ہتھیار نہیں بنانے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کو خبردار کیا جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر جنگ ہوئی توایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، ڈرون واقعے کے بعد امریکاجواب دیتا تو 150 لوگ مرتے، حملےمیں ایران کی3سائٹس کونشانہ بنانےکامنصوبہ تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ایران سے بات چیت کو تیار ہیں لیکن جوہری ہتھیار نہیں بنانے دیں گے۔

    گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا تھا کہ ایک ڈرون گرانے پر جواب دینے کے لیے ہمیں جلدی نہیں ہے، ہم لوگ ایران پر حملے کے لے تیار تھے ہمیں تین اطراف سے اسٹرائیک کرنا تھی ، میں نے پوچھا کتنے لوگ مریں گے تو جواب ملا 150 افراد مریں گے، آپریشن سے دس منٹ پہلے حکم واپس لے لیا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ایران پر پابندیوں کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، گزشتہ رات مزید پابندیاں لگائی گئیں، ایران کبھی ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا، اوباما حکومت نے ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کا راستہ دکھایا، شکریہ کرنے کے بجائے ایران شور مچا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ایران پر حملے کے لیے تیار تھے، تین اطراف سے اسٹرائیک کرنا تھی، ٹرمپ کا اعتراف

    یاد رہے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا، امریکی طیارے فضاؤں میں  آگئےتھے اور بحری جہازوں نے پوزیشن لےلی تھی تاہم آپریشن کے آغاز سے چندگھنٹے قبل ہی صدرٹرمپ نے حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا

    واضح رہے ایران کے پاسداران انقلاب نے گزشتہ روزجنوبی علاقے میں امریکی ڈرون مارگرایا تھا، جس کی فوٹیجز منظرعام پرآگئیں، ایران کا کہنا ہے ڈرون گرانا امریکا کے لئے پیغام ہے۔

    جس کے بعد امریکی اہلکار نے غیرملکی خبرایجنسی سے بات چیت میں ایران کی جانب سے ڈرون گرانے کی تصدیق کی تھی ، امریکی اہلکارکا کہنا تھا امریکی بحریہ کا طیارہ آبنائے ہرمز کی عالمی حدودمیں پروازکررہا تھا۔ڈرون پرزمین سے میزائل فائرکیا گیا۔

    خیال رہے امریکا نے گزشتہ دنوں خلیج عمان میں دوآئل ٹینکروں پرحملوں کا ذمہ دارایران کوقراردیا تھا۔ایران نے امریکی الزامات کی تردید کی ہے، ایران پرنئی امریکی پابندیوں کے بعددونوں ممالک کے درمیان صورتحال کشیدہ ہے۔امریکی فوجی اوربحری بیڑے مشرق وسطی میں موجود ہیں۔

    عالمی برادری نے فریقین پرتحمل سے کام لینے اورمشرق وسطی میں تناؤ کم کرنے کے لئے اقدامات پرزوردیا ہے۔

  • مشرق وسطیٰ میں ایرانی جارحیت کا سدباب کریں گے، مائیک پومپیو

    مشرق وسطیٰ میں ایرانی جارحیت کا سدباب کریں گے، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ کا ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہنا ہے کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ایران کی حکومت کو یہ پتہ چل جانا چاہیے کہ ہم سنجیدہ ہیں اور اس کی خطے میں مزید جارحیت کا سدباب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کو اپنے مفادات پر ایران کے کسی بھی حملے کا جواب دینے کی صلاحیت کا حامل ہونا چاہیے، یہ بات امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ریاست فلوریڈا میں واقع ٹامپا میں امریکا کی سنٹرل کمان کے ہیڈ کوارٹر میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے ایک روز قبل ہی امریکا نے ایران سے کشیدگی میں اضافے کے بعد مشرقِ اوسط میں مزید ایک ہزار فوجی بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ایران کی حکومت کو یہ پتہ چل جانا چاہیے کہ ہم سنجیدہ ہیں اور اس کی خطے میں مزید جارحیت کا سدباب کریں گے۔

    پومپیو کا کہنا تھا کہ ٹامپا کے ان کے اس دورے کا مقصد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وضع کردہ تزویراتی مقاصد کا حصول ہے۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم یہ سب اس وقت تک نہیں کرسکتے جب تک ہم ایران کے امریکیوں یا امریکی مفادات کے خلاف کسی غلط فیصلے یا اس کے جوہری پروگرام کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جواب دینے کی صلاحیت حاصل نہیں کر لیتے۔

    انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ صدر ٹرمپ جنگ نہیں چاہتے ہیں، دو آئل ٹینکروں مارشل آئس لینڈ کے پرچم بردار ناروے کے زیر انتظام فرنٹ آلٹیر اور پاناما کے پرچم بردار جاپان کے ملکیتی کوکوکا کورجیئس کو خلیج عُمان میں آبنائے ہُرمز کے نزدیک بین الاقوامی پانیوں میں تخریبی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان میں اول الذکر جہاز ایک آبی بم ( تارپیڈو) سے ٹکرایا تھا اور اس کے ایک حصے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی۔ موخرالذکر بحری جہاز پر آتش گیر مواد میتھانول لدا ہوا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دوسرے عہدے داروں نے ایران کو اس حملے کا مورد الزام ٹھہرایا تھا اور کہا تھا کہ اس کارروائی میں ہر طرح سے ایران کا ہاتھ کارفرما ہے لیکن ایران نے اس الزام کی تردید کی تھی ۔

    امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے اس حملے سے متعلق نئی تصاویر جاری کی ہیں، ان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران دو میں سے ایک بحری جہاز پر حملے میں ملوّث تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ تین آئیل ٹینکروں سمیت چار بحری جہازوں پر متحدہ عرب امارات کی ساحلی حدود میں خلیج عُمان ہی میں حملہ کیا گیا تھا، امریکا نے اس حملے کا الزام بھی ایران پر عائد کیا تھا لیکن اس نے ذمے داری قبول کرنے سے انکار کیا تھا۔

    مائیک پومپیو نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم بہت مؤثر رہی ہے تاہم بعض ممالک اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافے سے مسلح تنازع کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

  • ایران امریکا کشیدگی، سیّد حسن اللہ کی امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی

    ایران امریکا کشیدگی، سیّد حسن اللہ کی امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی

    بیروت : حزب اللہ کے سربراہ سیّد حسن نصراللہ نے ایران امریکا کیشدگی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایران پر حملے کی صورت میں حزب اللہ خاموش نہیں رہے گی‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان سرد جنگ تو کئی برسوں سے جاری ہے مگر کشیدگی جس نہج پر اس وقت پہنچی ہے اس کی ماضی قریب میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ دونوں ممالک اس وقت جنگ کے دھانے پر ہیں اور امریکا نے اپنی مسلح افواج، جنگی طیارے اور بھاری جنگی ہتھیار خلیجی ممالک میں پہنچا دیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک نے ایرانی خطرے کے پیش نظر امریکا کو اپنی فوج کو خلیجی سمندری حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے ایران کے خلاف ممکنہ اقدامات کا مقصد تہران کو خطے کے ممالک کے حوالے سے اپنی معاندانہ پالیسی ترک کرنے، جوہری ہتھیاروں اور جوہری وار ہیڈ لے جانے والے میزائلوں کی تیاری سے باز رکھنا ہے۔

    دوسری طرف ایران بار بار یہ دعویٰ کررہا ہے کہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے اس کے میزائلوں سے سمندر میں موجود امریکی بحری بیڑے کو کسی بھی وقت نشانہ بنا کر تباہ کیا جا سکتا ہے۔

    حال ہی میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصرا للہ نے کھل کر امریکیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہا کہ ایران پر حملے کی صورت میں حزب اللہ خاموش نہیں رہے گی۔ ایران اور امریکا کے درمیان ممکنہ جنگ کے حوالےسے لبنانی حکومت بھی مخمصے کا شکار ہے۔

    عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے لبنانی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی عادل الفیونی موجودہ حالات میں خاموشی اور ضبط نفس کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بیروت خلیجی ممالک کے ساتھ برادرانہ اور تزویراتی تعلقات کے تحفظ اور استحکام کے لیے ہرممکن اقدامات کرے گا تاکہ خلیجی بھائیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔