Tag: warship

  • امریکا نے بحیرہ روم سے جنگی بیڑا ہٹانے کا اعلان کر دیا

    امریکا نے بحیرہ روم سے جنگی بیڑا ہٹانے کا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: امریکا نے بحیرہ روم سے اپنا جنگی بیڑا ہٹانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے غزہ میں جنگ اور خطے کی صورت حال کے پیش نظر اپنے سب سے بڑے طیارہ بردار بحری بیڑے ’یو ایس ایس جیرالڈ فورڈ‘ کو واپس امریکا لے جانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    امریکا جلد یو ایس ایس جیرالڈ فورڈ کو بحیرہ روم کے پانیوں سے نکال لے گا، امریکا نے سب سے بڑا جنگی اثاثہ جیرالڈ فورڈ طیارہ بردار 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی اسرائیل حماس جنگ کے فوری بعد خطے میں اسرائیلی دفاع اور اپنے مفادات کے تفظ کے لیے بھیجا تھا، تاہم اب اسے واپس بلا لیا گیا ہے۔

    اے بی سی نیوز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یو ایس ایس جیرالڈ فورڈ طیارہ بردار بحری جہاز دو ماہ سے زیادہ عرصے کے بعد بحیرہ روم میں اس علاقے سے روانہ ہوگا، جہاں یہ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں مدد کے لیے تعینات تھا، بحری بیڑے پر مشتمل یہ گروپ بندرگاہ نورفولک، ورجینیا لوٹے گا، اس کی واپسی دراصل نومبر کے اوائل میں ہونی تھی۔

    دباؤ کے باوجود امریکا براہ راست حوثیوں پر حملہ کیوں نہیں کر پارہا؟

    ایٹمی طاقت سے چلنے والا یہ بیڑا طیاروں کے 8 اسکواڈرنز کے ساتھ 4,000 سے زیادہ افراد پر مشتمل ایک چھوٹا سا تیرتا ہوا شہر ہے۔

    دوسری جانب حوثی رہنما تہران پہنچ گئے ہیں، اعلیٰ ایرانی حکام سے ملاقات میں حوثی رہنماؤں نے غزہ کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا، خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران نے اپنا جنگی بحری بیڑہ بحیرہ احمر میں بھیج دیا ہے۔

  • وینز ویلا اور پرتگال کے درمیان کھلے سمندر میں تنازعہ

    وینز ویلا اور پرتگال کے درمیان کھلے سمندر میں تنازعہ

    وینز ویلا کی ایک کشتی نے جرمنی کے ایک بحری جہاز کو مبینہ طور پر دانستہ ٹکر مار دی جس کے بعد کشتی ڈوب گئی، واقعے کے بعد وینز ویلا کے صدر نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

    آزادانہ میڈیا رپورٹس کے مطابق کیربیئن کے سمندر میں جرمن کمپنی کا بحری جہاز آر جی سی ایس ریزولوٹ ایک ڈچ جزیرے کی طرف روانہ تھا، جہاز پرتگال کا تھا تاہم اس کی ملکیت جرمن کمپنی کے پاس تھی۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ آدھی رات کے وقت وینز ویلا کی پٹرولنگ کشتی جہاز کے قریب پہنچی اور جہاز کو وینز ویلا کے ایک جزیرے کی طرف لے جانے کا کہا۔

    کشتی پر موجود افراد نے بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ بھی کی اس کے بعد دانستہ کشتی کو جہاز سے ٹکرا دیا۔

    کمپنی کے مطابق جہاز پر 32 افراد کا عملہ موجود تھا جو فائرنگ میں محفوظ رہا، جہاز چونکہ اس سے قبل برفانی مہم جوئیوں کے لیے جاتا رہا ہے لہٰذا ڈھانچہ مضبوط ہونے کی وجہ سے وہ تصادم میں محفوظ رہا، البتہ وینز ویلا کی کشتی کچھ دیر بعد ڈوب گئی۔

    وینز ویلا کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جہاز نے جان بوجھ کر کشتی سے تصادم کیا۔ انہوں نے کشتی کے ڈوبنے کی تصدیق نہیں کی تاہم بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعے کے کچھ دیر بعد کشتی ڈوب گئی تھی۔

    وینز ویلا کے صدر نکولس مدورو اس تصادم کے بعد سرحدی حدود میں مداخلت اور دہشت گردی کا الزام لگا چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایسا ہی ہے کہ 100 کلو کے باکسر نے ایک نو آموز باکسر کو گھسیٹا اور اسے پیٹنے لگا۔

    بین الاقوامی ماہرین نے اس کا تانا بانا وینز ویلا اور پرتگال کے درمیان حال ہی میں ہونے والے ایک سفارتی تنازعے سے جوڑا ہے۔

    وینز ویلا نے واقعے کی تحقیقات کا بھی اعلان کیا ہے، جہاز فی الحال بحفاظت نیڈر لینڈز کی ایک بندرگاہ پر لنگر انداز کردیا گیا ہے اور وہ جلد ہی اپنا سفر دوبارہ شروع کردے گا۔

  • برطانیہ کا جنگی جہاز ڈنکن بھی مشرق وسطیٰ روانہ

    برطانیہ کا جنگی جہاز ڈنکن بھی مشرق وسطیٰ روانہ

    لندن : برطانیہ نے ایران کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں اپنا دوسرا فوجی بحری جہاز ڈنکن خلیج بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، دوسری جانب جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ برطانیہ اور اس کے مغربی حلیف ایران سے جنگ اور تناؤ نہیں چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے ایک نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویومیں کہا کہ خلیج میں اپنے طویل المدت قیام کے فریم ورک میں ہم ڈنکن نامی لڑاکا بحری جہاز وہاں بھیج رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لندن اور اس کے حلیف لڑائی نہیں چاہتے، ہم ایران سے کشیدگی بڑھانے سے اجتناب چاہتے ہیں کیونکہ یہ صورت حال خطرناک ہو سکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی بات جاری رکھتے ہوئے جیریمی ہنٹ نے کہا کہ ہم اپنے بین الاقوامی پارٹنرز کے ساتھ کے مل کر [آبنائے ہرمز] ایسے اہم کوریڈور میں جہازوں کی نقل وحرکت کی آزادی کو یقینی بنانے میں تعاون کریں گے۔

    ترجمان نے بتایا کہ شاہی بحریہ میں شامل ڈنکن جنگی جہاز مسلسل سیکیورٹی اور تحفظ کے لئے خطے میں تعینات رہے گا جبکہ برطانیہ ہی کا نیوی فریگیٹ ایچ ایم ایس مونٹروز طے شدہ مرمت اور عملے کی تبدیلی میں سہولت فراہمی کے لئے ہمراہ ہو گا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ سپریم لیڈر  آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔

  • چین کا فرانسیسی بحری جہاز آبنائے تائیوان میں روکنے کا دعویٰ

    چین کا فرانسیسی بحری جہاز آبنائے تائیوان میں روکنے کا دعویٰ

    بیجنگ : چین کی نیول فورس نے اپریل کے اوائل میں آبنائے تائیوان میں داخلے کی کوشش کے دوران فرانس کے ایک بحری جہاز کو روکنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت دفاع کے ترجمان رین گوکیانگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فرانسیسی نیوی کا جہاز آبنائے تائیوان میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران روک لیا گیا تھا۔ اس کے بعد بیجنگ کی جانب سے پیرس سے اس واقعے پر باضابطہ احتجاج کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی نیوی کا بحری جہاز چین کی اجازت کے بغیر علاقائی پانی میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی حکام تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ فرانسیسی جہاز کی آبنائے تائیوان میں داخلے کی کوشش کےدوران مروجہ قانون کے تحت ایک جہاز اسے روکنےلیے بھیجا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی جہاز کو واپس جانے کے احکامات دیے گئے جس کے بعد وہ واپس ہوگیا۔

    چینی وزارت دفاع کے ترجمان نے آبنائے تائیوان کی طرف آنے والے فرانسیسی جہاز کی شناخت نہیں بتائی، دوسری جانب فرانسیسی حکام کی جانب سے مذکورہ واقعے پر کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی جہاز کے چینی پانی میں پکڑے جانے کے واقعے پر فرانسیسی حکام برائے راست چینی حکومت نے رابطے میں تھے۔