Tag: WASEEM AKHTAR

  • انسداد دہشت گردی عدالت نے 12 مئی کیس میں وسیم اختر کو بری کر دیا

    انسداد دہشت گردی عدالت نے 12 مئی کیس میں وسیم اختر کو بری کر دیا

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے 12 مئی کیس میں وسیم اختر کو بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بارہ مئی کیس میں وسیم اختر کو بری کر دیا ہے، ایم کیو ایم کارکن اعجاز گورچائی اور عمیر صدیقی بھی کیس سے بری ہو گئے۔

    وکیل صفائی مشتاق اعوان ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وسیم اختر اور دیگر ملزمان کے خلاف ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیے گئے، کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وسیم اختر نے میٹنگ کر کے ہنگامہ کرنے کا کہا ہو۔

    عدالت نے کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ استغاثہ کے مطابق وسیم اختر نے ایم کیو ایم کے مرکز پر میٹنگ کر کے روڈ بند کرنے اور دیگر ملزمان کو جلاؤ گھیراؤ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم عدالت نے ان دلائل کو ناکافی قرار دیا۔

    ملزمان کے خلاف سانحہ 12 مئی کے سلسلے میں ایئرپورٹ پولیس نے 2007 میں مقدمہ درج کیا تھا، جس میں ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ 3 مارچ 2022 کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے 12 مئی 2007 کے فسادات پر معافی مانگ لی تھی، کوئٹہ میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’ہم استعمال ہوئے ہیں اور اس کے لیے ہم شرمسار ہیں۔‘

    12 مئی2007 میں معزول چیف جسٹس آف سپریم کورٹ افتحار محمد چوہدری اس وقت کے فوجی حکمران جنرل پرویز مشرف کی حکومت کی جانب سے اپنی معطلی کے خلاف وکلا اور سیاسی جماعتوں کی احتجاجی تحریک کے سلسلے میں کراچی میں جلسہ کرنا چاہتے تھے۔

    تاہم ان کے کراچی پہنچنے سے پہلے ہی وکلا تحریک کی حامی حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور پرویز مشرف کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کم از کم 48 افراد قتل ہوئے تھے، مرنے والوں میں وکلا بھی شامل تھے۔

    سانحہ 12 مئی کو رواں برس مئی میں 18 برس مکمل ہو جائیں گے، لیکن اڑتالیس سے زائد شہریوں کے اہلخانہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

  • بس بہت ہوگیا، اب حالات کی ذمہ داری ہم پر نہیں ہوگی، وسیم اختر

    بس بہت ہوگیا، اب حالات کی ذمہ داری ہم پر نہیں ہوگی، وسیم اختر

    کراچی : ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما وسیم اخترنے کہا ہے کہ اب بس بہت ہوگیا ہم حالات نہیں بگاڑنا چاہتے، ہماری باتوں کا نوٹس نہ لیا گیا تو ذمہ دار الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت ہوگی۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پیپلزپارٹی سے معاہدہ کیا تھا کہ ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کریں گے لیکن ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا جارہا، ووٹ سے کھلواڑ کیا جارہا ہے، اپیل ہےہمارے ووٹ چوری نہ کیے جائیں۔

    وسیم اختر نے کہا کہ ہم پوری کوشش کررہے ہیں ہر آپشن کی طرف قدم بڑھایا ہے، ہمیں صدر پاکستان نہیں بننا، ہم چاہتے ہیں کہ کراچی کے مسائل حل ہوں، معاملہ بگاڑنا نہیں چاہ رہا اس لئے پریس کانفرنس نرم لہجے میں کررہا ہوں۔

    اس لیے میرے نرم لہجے کو قبول کریں اور سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، ہمارے ساتھ زیادتی نہ کریں کراچی کو آپ نے پہلے ہی آدھا گنا ہے، ہم نے آپ سے معاہدہ کیا ہے معاہدے کی پاسداری نہ کی تو بہادرآباد کو تالا لگا کر سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اب بس بہت ہوگیا ہے ،ہم نے ہر ادارے کے سامنے اپنی بات رکھی ہے، ہم نے آپ کے ساتھ معاہدہ کیا ہوا ہےامید کرتے ہیں کہ آپ اس پرعمل کرینگے۔

    ہمارے افسران اور الیکشن کمیشن بھی فیئر ہوتے تو ایسی ڈی لمیٹیشن نہیں ہوتی، الیکشن کسی کی جان سے اہم نہیں ہوتا، پورے ملک میں ایسے الیکشن ہوئے تو ایسا نہ ہوکوئی اوراقدام لینا پڑجائیں۔

    بلدیاتی الیکشن میں یہ حال ہورہا ہے توعام انتخابات میں کیا حال ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف صاحب آپ ان معاملات کو سنجیدہ لے لیں، پی پی، ن لیگ سے اتحاد کیا مولانا صاحب سے اچھے تعلقات ہیں۔

    ہم نے ہرطرح سے احتجاج کرلیا، سڑکوں پر جاکر دیکھ لیا، اب آپ ہی بتادیں کہ کیا کریں چین یا روس سے احتجاج کریں، آصف زرداری اور بلاول کے الفاظ پر یقین کرتا ہوں جو ملاقات میں کہے تھے۔

    ہم لڑنا نہیں چاہتے ہم نہیں چاہتے ہیں کہ آپس میں حالات خراب نہ ہوں، ہمارامینڈیٹ ہے اسے قبول کیا جائے، پیپلزپارٹی کے مینڈیٹ کا بھی احترام ہے، ہمیں پتا ہے کہ اندرون سندھ آپ کی سیٹیں ہیں مگر ہماری سیٹوں پر ڈاکا نہ ڈالو۔

  • سانحہ بارہ مئی : عدالت کا وسیم اختر پر اظہار برہمی

    سانحہ بارہ مئی : عدالت کا وسیم اختر پر اظہار برہمی

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں 12 مئی سے متعلق 7 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ وسیم اختر کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔

    کراچی کی اے ٹی سی میں سانحہ 12مئی کے7مقدمات کی سماعت کے موقع پر ایم کیوایم پاکستان کے رہنما وسیم اختر پیش نہ ہوسکے ان کی عدالت کے بغیر اجازت بیرون ملک جانے پرجج نے برہمی کا اظہار کیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے آئندہ سماعت پر ان سے وضاحت طلب کرلی، وسیم اختر کے وکیل کا کہنا تھا کہ میرے مؤکل کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی وسیم اختر نے انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر2سے اجازت لی ہے۔

    وکیل نے کہا کہ وسیم اختر ضروری کام سے ملک سے باہر گئے ہیں، جج نے ریمارکس دیئے کہ فاضل عدالت میں بھی مقدمات زیرسماعت ہیں، آپ نے فاضل عدالت سے اجازت نہیں لی۔

    جج نے وکیل پراظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ فاضل عدالت کی اجازت کے بغیر آپ کے مؤکل کیسے ملک سے باہر چلے گئے؟ وسیم اختر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

    کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے عدم حاضری پر ایم کیو ایم کارکن حنیف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ ملزم حنیف کو گرفتار کرکے آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔

    بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ 12 مئی سے متعلق 7 مقدمات کی سماعت اس ماہ کے آخر تک ملتوی کردی۔

  • میئر کراچی وسیم اختر نے کے ایم سی کو اہم ہدایات جاری کردیں

    میئر کراچی وسیم اختر نے کے ایم سی کو اہم ہدایات جاری کردیں

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کو اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر برساتی پانی کی نکاسی شروع کردی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی میں کے ایم سی کے متعلقہ محکموں کو الرٹ کردیا گیا، فوری طور پر برساتی پانی کی نکاسی کرنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کے ایم سی نے انڈر پاسز سے پانی کی نکاسی شروع کر دی ہے، ضلعی چیئرمین اپنے علاقوں میں موجود رہ کر نکاسی آب کروائیں۔

    انہوں نے کہا کہ کے ایم سی اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی حاضری یقینی بنائی جائے، شہری بھی بلا ضرورت گھروں سے نکلنے سے گریز کریں۔

    خیال رہے کہ شہر میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے اور شہر میں اربن فلڈ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

    مختلف علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوچکا ہے، سڑکیں تالاب بن چکی ہیں، شہر کے متعدد علاقوں میں پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا ہے۔ بیشتر علاقوں میں بجلی بھی معطل ہے۔

  • میرے مستعفی ہونے سے کیا کراچی کے مسائل حل ہوجائیں گے؟ میئر کراچی

    میرے مستعفی ہونے سے کیا کراچی کے مسائل حل ہوجائیں گے؟ میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی کے حالات تب تک نہیں سدھر سکتے جب تک آرٹیکل 140 اے پر عملدر آمد نہیں ہوگا، میرے استعفیٰ دینے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ الیکشن ہوں گے، کراچی کا 70 فیصد اتھارٹی لینڈ کنٹرول وفاق کے پاس ہے، 20 فیصد سندھ حکومت اور 10 فیصد کے ایم سی کے پاس ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے خود میری اس بات کو تسلیم کیا ہے، اتھارٹی کا بہانہ بنا کر کراچی کو ستیاناس کر دیا ہے، جو پیسہ ملتا ہے وہ کہاں جاتا ہے۔ کراچی کے عوام ٹیکس دیتے ہیں اور کام نہیں ہوتا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے نالوں کی صفائی کے لیے پورا پاکستان آگیا ہے، آج تجاوزات کے حوالے سے مجھے عدالت میں بلایا گیا تھا، جو جو کام ہوئے ان کی رپورٹس جمع کروائی گئی ہیں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ عوام نے تو ووٹ ڈال کر منتخب کر دیا مگر اختیارات نہیں، جب تک آرٹیکل 140 اے کی پٹیشن پر فیصلہ نہیں ہوگا کراچی کا بھلا نہیں ہوگا، کراچی کے حالات نہیں سدھر سکتے جب تک آرٹیکل 140 اے پر عملدر آمد نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک اور پانی کے اختیارات بھی میرے پاس نہیں۔ کوئی بھی میئر آجائے، وسائل اور اختیارات کے بغیر کام نہیں کر سکتا۔ چیف جسٹس کی ناراضگی کو مانتا ہوں۔

    میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ سوال کیا جاتا ہے کہ آپ استعفیٰ کیوں نہیں دے دیتے، اگر میں استعفیٰ دے دوں تو کیا مسائل حل ہوجائیں گے، میں مسائل کی جنگ لڑ رہا ہوں۔ جس طرح کراچی کے مسائل حل ہونے چاہیئے تھے اس طرح نہیں ہوئے، اس طرح عوام کے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔

  • میئرکراچی نے کارڈیک سینٹر لانڈھی میں فلٹر کلینک کا افتتاح کر دیا

    میئرکراچی نے کارڈیک سینٹر لانڈھی میں فلٹر کلینک کا افتتاح کر دیا

    کراچی: میئر وسیم اختر نے کارڈیک سینٹر لانڈھی میں فلٹر کلینک کا افتتاح کر دیا جہاں کروناوائرس کے مریضوں کا ابتدائی چیک اپ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کارڈیک سینٹر لانڈھی میں قائم فلٹر کلینک میں کرونا مریضوں کا ابتدائی چیک اپ کو یقینی بنایا جائے گا۔ کارڈیک سینٹر لانڈھی میں فلٹر کلینک 24 گھنٹے کام کرے گا۔

    میئر کراچی وسیم اختر کا افتتاح کے موقع پر کہنا تھا کہ فلٹر کلینک میں چوبیس گھنٹے مریضوں کو ممکن سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ 69 وینٹی لیٹرکے ایم سی کے پاس دستیاب ہیں۔

    عام افراد کو 10 روپے میں ناشتہ اور 20 روپے میں کھانا فراہم کیا جا رہا ہے، وسیم اختر

    انہوں نے بتایا کہ کراچی کے قبرستان کے عملے کے لیے30 حفاظتی لباس فراہم کردیے گئے ہیں۔ سب ایک پیچ پر ہوں گے تو وبا کا مقابلہ کر سکیں گے۔ کرونا سے لڑنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    یاد رہے کہ 31 مارچ کو میئر کراچی وسیم اختر نے حکم جاری کیا تھا کہ تمام یوسی چیئرمین شہریوں کو کھانا اور راشن دینے کا انتظام کریں، یوسی 26 کے چیئرمین قیصر امتیاز کا 800 افراد کے روز کھانے کا انتظام مثال ہے، عام افراد کو 10 روپے میں ناشتہ اور 20 روپے میں کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔

  • ایم پی ایز اور ایم این ایز کو براہ راست ترقیاتی اخراجات دینا غلط ہے، وسیم اختر

    ایم پی ایز اور ایم این ایز کو براہ راست ترقیاتی اخراجات دینا غلط ہے، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے ایم سی کے ذریعے ترقیاتی کام کرنے کی پابند ہے، ایم پی ایز اور ایم این ایز کو براہ راست ترقیاتی اخراجات دینا غلط ہے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، میئر وسیم اختر کراچی چیمبر آف کامرس کی تقریب میں پھٹ پڑے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کا ایم پی ایز اور ایم این ایز کو ترقیاتی اخراجات دینا غلط ہے، صاف طور پر کہہ رہا ہوں کہ یہ آرٹیکل 140اے کی خلاف ورزی ہورہی ہے، وفاقی حکومت کے ایم سی کے ذریعے ترقیاتی کام کرنے کی پابند ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میرے پاس کسی بھی قابل افسر کو تعینات کرنے کا اختیار نہیں ہے،7ارب تنخواہوں اور ڈھائی ارب روپے دیکھ بھال پر خرچ ہوتے ہیں، فنڈز میں 8کروڑ کا شارٹ فال ہے۔

    میئرکراچی کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 140 اے پر عمل درآمد ہوگیا تومعاملات حل ہوجائیں گے، ایم این اے ایم پی اے کے لیے رشوتیں دی جاتی ہیں،۔

    وسیم اختر نے بتایا کہ کےایم سی کے14اسپتال تاجر برادری کے تعاون سے چل رہے ہیں، کے ایم سی میں مفت میں ڈائیلسز ہوتے ہیں، کے ایم سی کی بجلی بھی بند ہے5کروڑ روپے سندھ حکومت سے لے کر دیے، کراچی میں تجاوزات ہٹانے سے متعلق میئر کراچی نے کہا کہ توڑی گئی 90فیصد دکانیں مالکان کو واپس کردی گئی ہیں۔

  • تجاوزات کیخلاف مہم سے متاثر تاجروں کو متبادل جگہ فراہم کردی گئی، وسیم اختر

    تجاوزات کیخلاف مہم سے متاثر تاجروں کو متبادل جگہ فراہم کردی گئی، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ تجاوزات کے خلاف مہم میں ڈھائی ہزار سے زائد تاجر متاثر ہوئے جن میں سے لگ بھگ دو ہزار تاجروں کو متبادل جگہ فراہم کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے دفتر میں دکانداروں کو متبادل الاٹمنٹ سے متعلق قرعہ اندازی کی گئی، اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر نے قرعہ اندازی کرکے متبادل دکانوں کے الاٹمنٹ آرڈر تقسیم کیے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ ٹھٹھہ بس اسٹاپ لی مارکیٹ میں متبادل جگہیں دی جارہی ہیں، عدالتی احکامات پر تجاوزات کے خلاف مہم میں 2552 تاجر متاثر ہوئے تھے، جن میں سے1993کو اپنا روزگار جاری رکھنے کیلئے متبادل جگہ فراہم کرچکے ہیں، جلد ہی باقی متاثرین کو بھی متبادل جگہ فراہم کردی جائے گی۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ تاجروں کی جانب سے ملنے والے آج کے تحائف کے ایم سی اسٹیٹ ڈیپارٹ کے نام کرتا ہوں، عدالتی حکم پر نہ چاہتے ہوئے بھی عمل کرنا پڑا، تجاوزات کے خلاف آپریشن کا معائنہ نیم دلی سے کرتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ تاجروں کی فلاح کے لئے کسی نے کے ایم سی کا ساتھ نہیں دیا، شہر میں کئی پلاٹ خالی ہیں، وزیراعلی ٰ ان پر ہاکر زون بنائیں۔

    اپنے خطاب میں ان مزید کہنا تھا کہ ہم نے شہر سے سارے چائنہ کٹرز فارغ کردیے ہیں جو تھوڑے بہت رہ گئے ہیں ان کو بھی جلد فارغ کردیں گے، چائنہ کٹرز نے شادی ہالز بنائے تھے ان کو اب ہٹادیا گیا ہے۔

  • میئر کراچی وسیم اخترکے بیٹے  کے خلاف مقدمہ درج

    میئر کراچی وسیم اخترکے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج

    کراچی : میئرکراچی کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ، تیموراختر نے سال نوکے موقع پر ہوائی فائرنگ کی اور اپنے گن مین کے ساتھ مل کرنوجوان کوتشددکانشانہ بنایاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اخترکےبیٹےتیموراخترکوبدمعاشی اورہوائی فائرنگ کرنامہنگاپڑگیا ، تیموراختر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ نوجوان حسنین حیدرنےدرخشاں تھانےمیں درج کرایا۔

    مقدمے میں جھگڑا، سنگین نتائج کی دھمکیاں اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہے، مقدمے کے متن میں کہا گیا میئرکراچی کے بیٹے تیمور اختر نے نیوایئرنائٹ پر تلخ کلامی کے بعد ہوائی فائرنگ کی اور اسلحے کے بٹ سے مار پیٹ کے بعد گن مین کے ساتھ اپنی گاڑی میں بٹھانے کی بھی کوشش کی، حسنین حیدر اور دوستوں کی مزاحمت پر جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔

    متاثرہ نوجوان کا کہنا ہے کہ تیمورجھگڑتا رہااوراپنےوالدکےنام پردھمکاتا رہا اور گارڈزکےساتھ ملکرمجھےتشددکانشانہ بنایا، ڈیفنس میں 2 مقام پر مجھے اور میرےدوستوں کو زدوکوب کیا گیا۔

    مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس نے اب تک میئرکراچی کےبیٹے تیمور اختر کوگرفتارنہ کیا۔

    خیال رہے میئرکراچی کابیٹا بیرون ملک جھگڑوں کی وجہ سے سزا اور ڈیپورٹ ہوچکا ہے۔

  • وزیر اعظم صاحب آپ نے کراچی سے 14 سیٹیں تو لے لیں اب مسائل کون حل کرے گا؟ وسیم اختر

    وزیر اعظم صاحب آپ نے کراچی سے 14 سیٹیں تو لے لیں اب مسائل کون حل کرے گا؟ وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی میں بچیاں اغوا ہو رہی ہیں، جس کو چاہے سپاہی گولی مار دیتا ہے۔ وزیر اعظم صاحب آپ نے 14 سیٹیں تو لے لیں اب شہر کہاں جائے؟

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ میئر بننے کے بعد پہلی بار ٹینڈر کیا، ادویات نہیں تھیں۔ کراچی کے لیے ہزار ارب بھی کم ہیں یہ وزیر اعلیٰ بھی کہتے ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ وزیر اعظم سے کہتا ہوں وہاں بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ کراچی زیادہ ٹیکس دیتا ہے آپ شہر کے مسائل حل نہیں کر رہے۔ کراچی سے آپ نے 14 سیٹیں تو لے لیں اب شہر کہاں جائے؟ مسائل کون حل کرے گا؟

    انہوں نے کہا کہ آپ لوگ اسلام آباد اپنے کاموں کے لیے جاتے ہیں، آج تک کسی نے کراچی کے لیے بات کی؟ پارٹی اور میں نے بھی بہت غلطیاں کیں۔ لیکن غلطیوں سے ہی انسان سیکھتا ہے۔

    میئر کراچی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم صاحب کراچی آ کر بیٹھیں تو سب ٹھیک ہوگا۔ شہر میں کوئی محفوظ نہیں، لڑکیاں اغوا ہو رہی ہیں۔ جس کو چاہے سپاہی گولی مار دیتا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وسیم اختر نے کہا تھا کہ دنیا بھر میں نئے صوبے بن رہے ہیں ہم 72 سال پیچھے کھڑے ہیں، 20 صوبے ہونے چاہئیں، بڑے صوبوں کا نظام ناکام ہوگیا۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ہر ماہ 10 کروڑ کی کمی کے ساتھ 13 ہزار ملازمین کووقت پر تنخواہ دی جاتی ہے، تنخواہ کی ادائیگی کے بعد شہر کے مسائل حل کرنا آسان کام نہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم سے درخواست ہے صحت کے شعبے میں کراچی کی مدد کریں۔ میں اضافی مدد نہیں مانگ رہا، جو اس شہر کا حق ہے وہ دیا جائے۔