Tag: WASEEM AKHTAR

  • بڑے صوبوں کا نظام ناکام ہوگیا، 20 صوبے ہونے چاہئیں: وسیم اختر

    بڑے صوبوں کا نظام ناکام ہوگیا، 20 صوبے ہونے چاہئیں: وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ 20 صوبے ہونے چاہئیں، بڑے صوبوں کا نظام ناکام ہوگیا، سیوریج سمندر میں جا رہا ہے اور شہر میں کچرا بھرا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں نئے صوبے بن رہے ہیں ہم 72 سال پیچھے کھڑے ہیں، 20 صوبے ہونے چاہئیں، بڑے صوبوں کا نظام ناکام ہوگیا۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہر ماہ 10 کروڑ کی کمی کے ساتھ 13 ہزار ملازمین کووقت پر تنخواہ دی جاتی ہے، تنخواہ کی ادائیگی کے بعد شہر کے مسائل حل کرنا آسان کام نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے درخواست ہے صحت کے شعبے میں کراچی کی مدد کریں۔ میں اضافی مدد نہیں مانگ رہا، جو اس شہر کا حق ہے وہ دیا جائے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ مقامی حکومت مضبوط ہو جائے تو یہ ملک بہت جلد ترقی کرے اور مسائل ختم ہو جائیں۔ کسی کو بھی دلچسپی نہیں کہ ملک میں ترقی کا عمل شروع اور مسائل حل ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی بڑا شہر ہے، ماحولیاتی آلودگی پر ہماری ذمے داری زیادہ ہے، حکومت اس پر توجہ دے ورنہ عالمی سطح پر بڑے نقصان کا سامنا ہوگا۔ سیوریج سمندر میں اور کچرا شہر میں، عالمی سطح پر پیغام درست نہیں جا رہا۔

  • وسیم اختر کو لندن کا میئر بنا دیا جائے تو اس کو بھی لالو کھیت بنا دیں گے، مصطفیٰ کمال

    وسیم اختر کو لندن کا میئر بنا دیا جائے تو اس کو بھی لالو کھیت بنا دیں گے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی میں مسئلہ اختیار کا نہیں کردار کا ہے، وسیم اختر کو لندن کا میئر بنا دیا جائے تو اس کو بھی لالو کھیت بنا دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، کراچی میں صفائی مہم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر صرف ٹوئٹ کرکے کراچی میں صفائی کی کوشش کرتے رہے۔

    انہوں نے کہا کہ خود ٹوئٹ کرنے اور اداکاروں سے ٹوئٹ کرانے سے شہر میں صفائی نہیں ہوتی، ہم ایسا نظام لائیں گے کہ جس سے کسی چیف جسٹس کو نوٹس لینا نہیں پڑے گا۔

    سید مصطفیٰ کمال نے میئر کراچی وسیم اختر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ کس منہ سے کہتے ہیں کہ میرے پاس اختیار نہیں، مسئلہ اختیار کا نہیں کردار کا ہے، اگر انہیں لندن کا بھی مئیر بنادیا جائے تو یہ اسے بھی لیاری اور لالوکھیت جیسا بنادیں گے۔

    پیپلز پارٹی کی حکومت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں شہریوں کو کتے کاٹ رہے ہیں اور ڈینگی نے اپنے پنجے گاڑ دیے ہیں لیکن سندھ حکومت کی جانب سے خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے جارہے۔

    چیئرمین پی ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ عوام سیاست دانوں کا کردار دیکھ کر انہیں ووٹ دے کر منتخب کریں، دعویٰ نہیں کرتا کہ اکیلا سب ٹھیک کردوں گا، مجھےعوام کا ساتھ چاہئے۔

  • میئر کراچی کے پاس اختیارات نہیں: عامر خان کی اشتعال انگیز تقاریر کیس میں پیشی

    میئر کراچی کے پاس اختیارات نہیں: عامر خان کی اشتعال انگیز تقاریر کیس میں پیشی

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما عامر خان کا کہنا ہے کہ میئر کراچی کے پاس اختیارات ہی نہیں تو کام کیسے کریں گے، سندھ حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوگئی۔ اسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین تک دستیاب نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقاریر کے کیس کی سماعت ہوئی۔ ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار، عامر خان، قمر منصور، ریحان ہاشمی، وسیم اختر اور رؤف صدیقی پیش ہوئے۔

    فاضل جج کی رخصتی کے باعث اشتعال انگیز تقاریر سے متعلق 4 مقدمات کی سماعت 21 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔ اشتعال انگیز تقاریر کے دیگر 21 مقدمات کی سماعت بھی 30 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

    بعد ازاں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عامر خان کا کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل سے گورنر سندھ کو آگاہ کرتے رہتے ہیں، میئر کراچی کے پاس اختیارات ہی نہیں تو کام کیسے کریں گے۔

    عامر خان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے، سندھ حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوگئی۔ اسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین تک دستیاب نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن قابل احترام اور پاکستان کی سیاست کے اہم کردار ہیں، مولانا کا پلان اے کامیاب ہوا، پلان بی میں پرامن انداز اختیار کیا گیا۔

  • بارشوں میں 40 اموات ہوئیں، سسٹم ٹھیک نہیں کیا، تو لوگ یوں ہی مرتے رہیں گے: وسیم اختر

    بارشوں میں 40 اموات ہوئیں، سسٹم ٹھیک نہیں کیا، تو لوگ یوں ہی مرتے رہیں گے: وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے  کہ حالیہ بارشوں میں 40 افراد کی اموات ہوئیں، یہ نظام ٹھیک کرنا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا۔ میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ہم  نے کوشش کی کہ ایف آئی آرز کٹوائیں اور ہم کامیاب ہوئے۔

    وسیم اختر کے مطابق درخشاں تھانے میں والدین نے ایف آئی آر درج کرائی، خوشی ہے کہ کم از کم نیپرا نے کے الیکٹرک کے خلاف تحقیقات کیں۔

     اجتماعی قتل کامقدمہ کھلی عدالت میں چلایا جائے، کسی کے خلاف نہیں، کراچی کا سسٹم ٹھیک کرنا چاہتا ہوں، جب تک نظام ٹھیک نہیں ہوگا، لوگ یوں ہی مرتے رہیں گے۔

    مزید پڑھیں: بارشوں سے سندھ میں 3 ہزار 871 ہیکٹر فصلیں تباہ

    میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ بچے گٹر میں گر کرمر رہے ہیں، انفرااسٹرکچرتباہ ہوگیا ہے، لیکن کہیں سنوائی نہیں ہے۔

    وسیم اختر کے مطابق ہمیں کراچی کے لیے الزامات کی سیاست سے نکلنا ہوگا، عوام رل رہے ہیں، کراچی کو فنڈز کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ حالیہ بارشوں میں کراچی کے عوام کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ نشیبی علاقوں میں کئی کئی روز تک پانی بھرا رہا، عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی۔

  • قانون کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کا کام ہے، کراچی کو تقسیم کردیا گیا، وسیم اختر

    قانون کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کا کام ہے، کراچی کو تقسیم کردیا گیا، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سندھ گورنمنٹ کے بنائے گئے ایکٹ کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کی سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کا کام ہے، میرا نہیں، کراچی کو چھ اضلاع میں تقسیم کردیا گیا توخاکروب بھی تقسیم ہوئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات ۔۔ کراچی سب کا ۔۔ کراچی کا کوئی نہیں ۔۔ میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں انتظامیہ کو جس طرح تقسیم کیا گیا ایسے مسائل حل نہیں ہوسکتے، نالوں کی صفائی کئی سالوں سے چلی آرہی ہے، کے ایم سی کو سپریم کورٹ کے کہنے پر50کروڑ روپے دیئے گئے۔

    کراچی کا60فیصد کچرا نالوں میں جاتا ہے، نالوں کو صاف کرنا پیسوں کا ضیاع ہے کیونکہ جب تک کچرے اور سیوریج کا ڈسپوزل نہیں ہوگا نالوں کی صفائی کا کوئی فائدہ نہیں، آج نالے صاف کرلوگے، کل پھر یہی مسئلہ ہوگا۔

    وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ شہر کا کچرا صاف کرنا میرا نہیں سندھ حکومت کا کام ہے کیونکہ سندھ گورنمنٹ کے بنائے گئے ایکٹ کے تحت کچرا اٹھانا سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کا کام ہے یہ ادارہ میرے ماتحت نہیں، مجھے نہیں پتہ کہ سندھ حکومت میں اہلیت نہیں ہے یا وہ کام نہیں کرتی۔

    ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ مصطفیٰ کمال نے میری پیشکش کو سیاست کی نذر کردیا، ایک شخص ایک ہی رات میں بےنقاب ہوگیا تھا، رات کو کام کے بجائے میرے خلاف ہی ریلیاں اور نعرے لگوائے گئے۔

    میئرکراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے ایشوز کے حوالے سے وفاقی حکومت سے مطمئن نہیں ہوں، اس کو نظرانداز کیا جاتا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے کیا گیا وعدہ ابھی تک پورا نہیں کیا گیا، کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے،آپ کو اس کیلئے پیسے دینا ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اب بہت ہوگیا، کراچی میں بے شمار بیماریاں پھیل رہی ہیں، جن کے پاس کراچی کا مینڈیٹ ہے وہ سب ایک ساتھ بیٹھیں، وزیر اعظم اور گورنر سندھ کی نیت پر کوئی شک نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان کو کراچی کے ایشو پر بیٹھنے کی درخواست کی ہے۔

  • میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں: مصطفیٰ کمال

    میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی: سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہے کہ میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے  اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’’کراچی سب کا، کراچی کسی کا نہیں‘‘ میں‌ اینکر  وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ سٹی گورنمنٹ کو اختیارات دینے کے لئے میں نے 18 دن دھرنا دیا، ریلی بھی نکالی، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سندھ حکومت کے اختیارمیں آتا ہے.

    ایم کیوایم کے پاس 6 میں سے 4 ڈسٹرکٹ ہیں، میئر صاحب کہتے ہیں کہ اختیار لے لیا، یہ غلط بیانی ہے، سالڈ ویسٹ بورڈ نے ملیر  اور کورنگی کے اختیارات لیے  ہیں، نالوں کا 100 فی صد اختیار ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے پاس ہے.

    انھوں نے کہا کہ پہلی بار سنا کہ صوبائی حکومت نے 50 کروڑ روپے صفائی کے لئے دیے، نالوں کے سسٹم میں صوبائی حکومت کی کوئی مداخلت نہیں، یہ چاہیں تو  سال بھر نالوں کی صفائی کر سکتے ہیں.

    مزید پڑھیں: نالوں کی صفائی، میئر کراچی کا اظہار مایوسی، وزیر اعلیٰ سے تعاون کی درخواست

    میئرکراچی سے ملازمین کی لسٹ لے لی جائیں، ایم کیوایم کے ڈسٹرکٹ میں ملازمین کی تنخواہیں دیکھ لیں، آج سے 9 سال پہلے اس ہی شہرکو بھرپورطریقے سے چلا رہا تھا، جو اختیارات میرے پاس تھے، وہ ہی ان کے پاس بھی ہیں، میرے زمانے میں بھی کچرا اٹھانا میری نہیں، ٹاؤن کی ذمہ داری تھی.

    کراچی کی مکھیوں پرامریکی اخبارمیں خبرچھپی ہے، جو افسوس کا مقام ہے، میئرکراچی اگرغلط بات کریں گے، تو کیا میں تنقید نہ کروں، میں کسی سے نہیں لڑ نہیں رہا، صرف مسائل کے حل کی بات کررہا ہوں، کراچی کےمسائل پرسیاست نہیں کررہا ہوں.

    پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ میری کسی سے دشمنی نہیں، کراچی کے لئے میں گاربیج ڈائریکٹر بننے پر بھی تیار ہوگیا، حالاں کہ ایک جماعت کا سربراہ ہوں، اب اس کے بعد میری نیت پرکیا شک کیا جا سکتا ہے.

  • کراچی : سندھ حکومت نے میئر کراچی وسیم اختر سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    کراچی : سندھ حکومت نے میئر کراچی وسیم اختر سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    کراچی : وزیراعلٰی کے معاون خصوصی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی سنبھالنا وسیم اختر کے بس کی بات نہیں، وہ فوری طور پر استعفٰی دیں، معاملہ اختیارات نہیں، نیت کا ہے، کب تک یہ ڈرامے بازی کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے میئر کراچی وسیم اختر سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔

    وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی نے کراچی کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہر قائد کو سنبھالنا وسیم اختر کے بس کی بات نہیں معاملہ اختیارات کا نہیں صرف نیتوں کا ہے۔

    میئر کراچی صرف ڈرامہ بازیاں کرتے ہیں اور کب تک یہ ایسا کرتے رہیں گے؟ کراچی شہر میں اب تک ایک دھیلے کا کام نہیں کیا گیا۔

    کراچی صفائی مہم کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے پی ٹی آئی کی مقامی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ
    وفاقی وزیر علی زیدی نے بھی شہر کے نالوں سے کچرا نکال کر پارکوں میں ڈال دیا۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی میئر کراچی کے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے کچرے اورصفائی پر عوام سے کھلواڑ ہورہا ہے، کچرے کو لے کر مفادات کی سیاست اور عوام کی تذلیل کی جارہی ہے۔

    فاروق ستار کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج بنانے کا نوٹیفکیشن نکالنا وسیم اختر کا سیاسی دماغی اور اخلاقی دیوالیہ پن تھا۔

  • میئر کراچی نے شہر کو آفت زدہ قرار دے دیا

    میئر کراچی نے شہر کو آفت زدہ قرار دے دیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے شہر قائد کی موجودہ صورت حال کو آفت زدہ قرار دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق بارش اور عید کے بعد شہر اور شہریوں‌ کو درپیش مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہے کہ ہمارے لئے یہ خاصا ٹف ٹائم ہے.

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ہمیں تین سال پہلے گلا سڑا سسٹم ملا تھا، آج ہمیں کئی چیلنجز کا سامنا ہے، کوشش کریں گے کہ ان کا مقابلہ کریں.

    وسیم اختر نے کہا کہ سندھ گورنمنٹ ایسا سسٹم بنائے، جس کو آگے لے جایا جا سکے، 10 سال پہلے کراچی میں کچرا اٹھتا تھا، نالے صاف ہوتے تھے.

    مزید پڑھیں: آرمی چیف کراچی شہر کے مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریں، مصطفیٰ کمال

    ایم کیو ایم کے سینئر رہنما نے کہا کہ آج کراچی کی بدترین صورت حال ہے، بلکہ میں کہوں گا کہ کراچی آفت زدہ ہے.

    خیال رہے کہ سیاسی اور انتظامی اختلافات کی وجہ سے شہر کراچی کو آج شدید مسائل کا سامنا ہے، صفائی کی صورت حال ابتر ہے، سڑکیں‌ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، کچرا بھی نہیں اٹھایا گیا.

    ایسے میں پہلے بارش نے شہر میں‌ تباہی مچائی، پھر عید قربان کے بعد آلائشوں کے ڈھیر لگ گئے، جسے ٹھکانے لگانے میں تاخیر  کا سامنا ہے۔

  • سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈزنہیں دیے، وسیم اختر

    سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈزنہیں دیے، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ میں نالے صاف کراتا ہوں ایک ہفتے میں پھرکچرا بھرجاتا ہے جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سندھ حکومت جیسے کراچی کو چلانا چاہتی ہے ایسے نہیں چل سکتا، جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    وسیم اختر نے کہا کہ کے ایم سی کے پاس کراچی کی 109 سڑکیں ہیں ان کی دیکھ بھال کرتا ہوں، 14 اسپتال کی دیکھ بھال ہمارے ذمے ہیں لیکن فنڈزکی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چارجڈ پارکنگ سے کچھ سرمایہ بناتے ہیں اس سے تھوڑا کام کراتے ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ علی زیدی سے رابطے میں ہوں، ایک میٹنگ بھی رکھی ہے، نالوں کی صفائی میری ذمے داری ہے، ہوم ورک کیا ہوا ہے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ 30جون کونالوں کی صفائی کا کنٹریکٹ ختم ہوا پھرسندھ حکومت نے پیسے نہیں دیے، سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈز نہیں دیے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نالے صاف کراتا ہوں ایک ہفتے میں پھرکچرا بھرجاتا ہے، جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا، وسیم اختر

    یاد رہے کہ 30 جولائی کو اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں میئر کراچی وسیم اختر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا۔

  • کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا، وسیم اختر

    کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ صفائی کے باعث کوئی بھی نالہ اوورفلو نہیں ہوا، نالے صفائی کے باعث اپنی گنجائش کے مطابق بہتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں میئر کراچی وسیم اختر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا۔

    وسیم اختر نے کہا کہ گزشتہ 12 سال میں سیوریج کا نظام بہترنہیں کیا گیا، ہم نے مون سون سے قبل ہی نالوں کی صفائی شروع کردی تھی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق راجستھان سے آنے والا نظام بدھ تک بارش برسائے گا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سرجانی ٹاؤن میں سب سے زیادہ 123، گلشن حدید میں 52، نارتھ کراچی میں 64، ائیرپورٹ پر53، گلستان جوہر میں 54، فیصل بیس میں 71، مسرور بیس میں 48، ائیرپورٹ کے اطراف میں 60 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    کراچی، بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق، 6 افسران معطل

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شہر قائد میں بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے اور رین ایمرجنسی میں غفلت برتنے پر 6 افسران کو معطل کردیا گیا۔