Tag: WASEEM AKHTAR

  • کرپشن کے خاتمے کیلئے کراچی کا ٹیکس کراچی پر خرچ ہونا چاہئے، میئر وسیم اختر

    کرپشن کے خاتمے کیلئے کراچی کا ٹیکس کراچی پر خرچ ہونا چاہئے، میئر وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کا ٹیکس کراچی پر خرچ ہونا چاہئے جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی معاملات حل نہیں ہوسکتے، ریونیو کے تمام محکمے سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سپریم کورٹ میں حاضری کے بعد میڈیا کے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کراچی تین سو سے ساڑھے تین سو ارب روپے ریونیو کی مد میں سندھ حکومت کو دیتا ہے۔

    کراچی کا ٹیکس کراچی پر خرچ ہونا چاہئے جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی معاملات حل نہیں ہوسکتے، بظاہر سندھ حکومت کو سندھ یا کراچی کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں لگتی۔

    ہمیں سیاست سے بالاتر ہو کر کراچی کے تمام مسائل حل کرنا ہے مگر یہ لوگ کراچی کے مسائل حل کرنا ہی نہیں چاہتے، کے ایم سی میں تنخواہوں کا شارٹ فال 7 کروڑ سے بڑھ کر 12کروڑ ہوگیا ہے۔

    ریونیو کے تمام محکمے سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں اور ہمیں کہا جا رہاہے کہ ہم ریونیو جمع نہیں کرتے، ایڈوکیٹ جنرل ایس ایل جی اے2013 پڑھ لیں تو انہیں معلوم ہوگا کہ کے ایم سی کے پاس کتنے وسائل اور ریونیو کے محکمے ہیں پھر ہمیں بتائیں کہ ہم کہاں سے ریونیو جمع کریں بلکہ یہ زیادہ بہتر ہے کہ وہ حکومت سندھ کو مشورہ دیں کہ کرپشن ختم کریں۔

    اس حوالے سے عوام اور عدالتوں کو گمراہ کیا جارہا ہے، ہمارے حوالے سے غلط پروپیگنڈہ کیا جا رہا کہ ہم ریونیو میں اضافے کے لئے کوشش نہیں کرتے، جب ریونیو کے وسائل ہی نہ ہوں تو آمدنی کیسے ہوسکتی ہے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سندھ کل ملاقات کے لئے آرہے ہیں انہیں کے الیکٹرک کے ساتھ واجبات کے تنازعے اور کے ایم سی کی مالی صورتحال کے حوالے سے تمام حقائق سے آگاہ کرنے کے بعد دیکھیں گے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔

  • کراچی کے مسائل حل کرنے کی ذمے داری صاحب اقتدارافراد کی ہے، وسیم اختر

    کراچی کے مسائل حل کرنے کی ذمے داری صاحب اقتدارافراد کی ہے، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اخترکا کہنا ہے کہ پانی اورکچرے کے مسئلے پر ذمے داری سندھ حکومت کی ہی بنتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کراچی کے مسائل حل کرنے کی ذمے داری صاحب اقتدارافراد کی ہے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ پانی اورکچرے کے مسئلے پر ذمے داری سندھ حکومت کی ہی بنتی ہے، میں نے پانی نہ ہونے پر احتجاج کیا تھا، میرے خلاف ایف آئی آر کاٹ دی گئی۔

    میئرکراچی نے کہا کہ لاڑکانہ اورسہون میں کراچی سے زیادہ مسائل ہیں جو10 سال میں حل نہ ہوئے، ہمیں جو پیسے دیے جاتے ہیں وہ تنخواہ اورپنشن میں نکل جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ منصوبوں کے لیے دیے گئے پیسےجاری اسکیموں پرنکل جاتے ہیں، نئی اسکیموں اورکے ایم سی کی دیکھ بھال کے لیے پیسہ نہیں بچتا۔

    دوسری جانب مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کے پانی کے مسئلے پر پوائنٹ اسکورنگ کی ضرورت نہیں ہے،کراچی کے مفاد میں سب کومل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ یکم جون کو میئر کراچی وسیم اخترکا کہنا تھا کہ شہر کراچی میں ہر قسم کا مافیا موجود ہے، جن کی سرپرستی خود تھانے کرتے ہیں۔

  • میئر کراچی نے کورنگی کاز وے پر35سال بعد اسٹریٹ لائٹ کا افتتاح کردیا

    میئر کراچی نے کورنگی کاز وے پر35سال بعد اسٹریٹ لائٹ کا افتتاح کردیا

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کورنگی کاز وے پر35سال بعد اسٹریٹ لائٹ کا افتتاح کردیا، کازوے پر پہلی مرتبہ اسٹریٹ لائٹ لگائی گئی ہیں۔

    اس موقع پر مئیرکراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ لائٹس سے لانڈھی، کورنگی، ابراہیم حیدری، ڈیفنس کے عوام کو سہولت ہوگی، یہاں اندھیرے کی وجہ سے آئے دن ایکسیڈنٹ ہوتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ شہر کو اندھیروں میں دھکیل رہی ہے ہم روشنی بحال کررہے ہیں، منصوبے کی لاگت 75لاکھ تھی، پرانےکھمبے استعمال کرکے31لاکھ خرچ ہوئے۔

    منصوبے سے44لاکھ کی بچت کی جو دوسرے سڑکو ں پرلگائیں گے، پرانا سامان استعمال کرکے مجموعی طورپر88لاکھ کی بچت کی۔

    ایک سوال کے جواب میں وسیم اختر کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے بلدیہ عظمیٰ کے ملازمین کو عید پر تنخواہوں میں غفلت کی، وزیراعلیٰ سندھ اس معاملے کا نوٹس لے کرانکوائری کرائیں۔

  • غیر قانونی پارکنگ مافیا نے پورے کراچی کو یرغمال بنا رکھا ہے: وسیم اختر

    غیر قانونی پارکنگ مافیا نے پورے کراچی کو یرغمال بنا رکھا ہے: وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ شہر کراچی میں ہر قسم کا مافیا موجود ہے، جن کی سرپرستی خود تھانے کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار میئر کراچی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ انکروچمنٹ، غیرقانونی ہائیڈرنٹ مافیا بھی اس شہر  میں ہیں، غیر قانونی پارکنگ مافیا نے پورے شہر کو یرغمال بنا رکھا ہے.

    میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سڑکوں پر  ان معاملات کو دیکھتا ہوں، ایسے تھانے ہیں، جہاں پولیس والے ایسےعناصر کی ہیلپ کرتے ہیں.

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ کے قریب پارکنگ مافیا کو تھانہ پروٹکٹ کرتا ہے، دیگر ایسے تھانے بھی ہیں، جہاں پارکنگ مافیاکی سرپرستی کی جاتی ہے.

    مزید پڑھیں: میں نواز شریف سے کراچی کیلئے25 ارب روپے کا پیکج لایا تھا، وسیم اختر

    ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ ایسے تھانے بھی ہیں، جو پارکنگ مافیا کی براہ راست سرپرستی کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس وقت کراچی میں غیر قانونی پارکنگ کا مسئلہ گمبھیر شکل اختیار کر گیا ہے، خاص کر ماہ رمضان میں کمرشل علاقوں میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے.

    پارکنگ کا نامناسب انتظام اور مختلف پارکنگ ایریا سے غیر قانونی طور پر پیسے وصول کرنے کا مسئلہ بھی شدت اختیار کر گیا ہے.

  • میں نواز شریف سے کراچی کیلئے25 ارب روپے کا پیکج لایا تھا، وسیم اختر

    میں نواز شریف سے کراچی کیلئے25 ارب روپے کا پیکج لایا تھا، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے صرف ٹھیکے بانٹے ہیں، میں نواز شریف سے کراچی کیلئے25 ارب روپے کا پیکج لے کر آیا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میئرکراچی وسیم اختر نے کہا کہ میں نے شہر کے ہر ڈسٹرکٹ میں کام کرایا ہے، محدود اختیارات کے تحت میئر ڈھائی کروڑ سے زیادہ کا پروجیکٹ نہیں دے سکتا، اگر میئر کو بےاختیار ہی ررکھنا ہے تو اگلا الیکشن کرانے کی ضرورت ہی نہیں، صوبائی حکومت بلدیاتی اداروں کو کام کرنے نہیں دیتی۔

    وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ مشیر اطلاعات سندھ پہلے اپنی حکومت کی ناقص کارکردگی دیکھیں، مرتضیٰ وہاب بتائیں سندھ حکومت نے کراچی میں اب تک کیا کام کیا جبکہ ایم کیو ایم پاکستان وفاق سے کراچی کیلئے پراجیکٹس لے کر آئی، کے ایم سی شہر میں پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے مسائل حل کررہی ہے۔،

    انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف سے کراچی کیلئے25ارب روپے کا پیکج لے کر آیا تھا، اس پیکج میں فائیو اسٹار، کے ڈی اے چورنگی اور ناگن چورنگی کے پراجیکٹس تھے جبکہ سندھ حکومت نے دس سال میں صرف ٹھیکے بانٹے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ہم سے ریونیو جنریشن مانگ رہی ہے جبکہ خود اس کے اپنے اسپتالوں کا برا حال ہے، صوبائی حکومت ہم سے کے ایم سی کا اسپتال دینے کا کہہ رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: میئر کراچی وسیم اختر کا خرم شیرزمان کو 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    اس کے نمائندے کس منہ سے کرپشن کی بات کررہے ہیں، جبکہ سندھ حکومت نے تو لاڑکانہ سمیت پورے سندھ کو تباہ کردیا، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت جو پیسہ دیتی ہے وہ صرف ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنزمیں جاتا ہے۔

  • میئرکراچی نے فیڈرل بی ایریا میں کراچی انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی کا افتتاح کردیا

    میئرکراچی نے فیڈرل بی ایریا میں کراچی انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی کا افتتاح کردیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحت اور تعلیم پر انتہائی کم خرچ کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اختر نے فیڈرل بی ایریا میں کراچی انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی کا افتتاح کردیا۔

    وسیم اختر نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوشی ہو رہی ہے انتہائی کم وسائل کے باوجود کڈنی سینٹر بنایا، پاکستان میں صحت اور تعلیم پر انتہائی کم خرچ کیا جاتا ہے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ اچھے اسپتال اورسہولتیں دی جائیں تونچلے درجے کی کرپشن ختم ہوجائے، جو لوگ بڑی کرپشن کررہے ہیں ان کے لیے نیب کام کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امیر طیارےمیں بیٹھ کر لندن امریکا جا کر علاج کرا لیتا ہے، عام آدمی ٹرینوں میں دھکے کھا رہا ہے، وزیراعظم کے لیے ٹرین میں وی وی آئی پی ڈبہ بنایا جا رہا ہے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ غریب شہری نہ اپنا علاج کروا سکتا ہے نہ معیاری تعلیم حاصل کر سکتا ہے۔

    گردوں کے امراض سے بچاؤ کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

    واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج گردوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں اس وقت 85 کروڑ افراد گردوں کے مختلف امراض کا شکار ہیں۔

    گردوں کا عالمی دن منانے کا مقصد گردوں کے امراض اور ان کی حفاظت سے متعلق آگہی وشعور پیدا کرنا ہے۔ یہ دن ہر سال مارچ کی دوسری جمعرات کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ رواں برس یہ دن ’گردوں کی صحت، ہر جگہ سب کے لیے‘ کے عنوان سے منایا جارہا ہے۔

  • آپریشن سے متاثرہ دکانداروں میں قرعہ اندازی کے ذریعے دکانوں کی فراہمی

    آپریشن سے متاثرہ دکانداروں میں قرعہ اندازی کے ذریعے دکانوں کی فراہمی

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ تجاوزات آپریشن متاثرین کو مستقل بنیادوں پر دکانیں فراہم کی جارہی ہیں، سب کو قرعہ اندازی کے ذریعے دکانیں دی جائیں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کھوڑی گارڈن کے انسداد تجاوزات آپریشن کے متاثرین کرایہ داروں کو دکانیں دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر کچھ دکانداروں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔

    متاثرین نے بینرز اٹھا کر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی، جبکہ درجنوں دکانداروں نے الاٹ منٹ لیٹر لینے سے انکار کردیا، جس کی وجہ سے قرعہ اندازی کی تقریب بدنظمی کا شکار ہوگئی۔

    تقریب سے خطاب میں وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں کے ایم سی سے بھی غلطیاں سرزد ہوئیں اور تجاوازات کیخلاف آپریشن سے ایم کیو ایم کو بھی کافی حد تک سیاسی نقصان ہوا ۔

    کراچی، تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن، 63 بازاروں میں 9 ہزاردکانیں گرانے کی تیاری مکمل

    انہوں نے کہا کہ  سندھ حکومت کے ساتھ مل کر متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کررہے ہیں اور کے ایم سی کے ایک ایک رجسٹرڈ کرائے دار کو متبادل جگہ فراہم کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ قرعہ اندازی میں چودہ سو پینتالیس دکانداروں کو دکانیں دی گئیں جبکہ متاثرین کی کل تعداد تین ہزار ستائیس ہے۔

  • سندھ ہائی کورٹ  کا نیب کو میئرکراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست کا جائزہ لینے کا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا نیب کو میئرکراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست کا جائزہ لینے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے نیب کو میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست کا جائزہ لینے کا حکم دیتے ہوئے فیصل واوڈا کی درخواست نمٹادی، چیف جسٹس نے حکم دیتے ہوئے واضح کیا کہ ہم نیب کوحکم نہیں دے رہے، نیب معاملے کا قانون کے مطابق جائزہ لے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف فیصل واوڈا کی درخواست پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا نیب میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف فیصل واوڈاکی درخواست کاجائزہ لے۔

    وکیل فیصل واوڈا نے کہا عدالت نیب کوباقاعدہ تحقیقات کاحکم دے، جس پر عدالت نے واضح کیا ہم نیب کوحکم نہیں دے رہے، نیب معاملے کا قانون کے مطابق جائزہ لے۔

    [bs-quote quote=” آپ تو وفاقی حکومت کا حصہ ہیں،نیب سے کیوں تحقیقات نہیں کراتے ، کرپشن کےخلاف تووفاقی حکومت بھی تحقیقات کراسکتی ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ”][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے فیصل واوڈاکےوکیل سےمکالمے میں کہا کون کتنا صادق اور امین ہیں, پنڈورا باکس کھل جائے گا، آپ تو وفاقی حکومت کا حصہ ہیں، پھر حکومت کیا کر رہی ہے ،نیب سے کیوں تحقیقات نہیں کراتے ، کرپشن کےخلاف تووفاقی حکومت بھی تحقیقات کراسکتی ہے۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا نیب بتائے، نیب کیا قانونی رائے رکھتی ہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا عدالت نیب کو جو حکم دےگی قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔

    بعد ازاں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے شہری حکومت کی مبینہ اربوں روپے کے فنڈز میں خردبرد کے معاملے پر وسیم اختر کے خلاف فیصل واوڈاکی درخواست نمٹا دی۔

    یاد رہے جولائی 2018 پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نے شہری حکومت کی مبینہ اربوں روپے کے فنڈز میں خردبرد سے متعلق مئیر کراچی وسیم اختر کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 20 ماہ میں مئر کراچی وسیم اختر کو شہر کے ترقیاتی کاموں کے لیے اربوں روپے جاری کئے گئے ، اس کے باوجود شہر کی حالت نہیں بدلی، ہر شعبے میں کرپشن اور مالی بے ضابطگیاں ہو رہی ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کے ایم سی کے فنڈز کا آزاد آڈیٹ کرانے اور چیئرمین نیب کو وسیم اختر کے خلاف مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کی ہدایت کی جائے۔

  • قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی قانونی شادی ہالز نہیں گرائے گی، جن ہالز کو گرانے کاحکم دیا گیا وہاں بکنگ ہوچکی ہے، چیف جسٹس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے بعد میئر کراچی وسیم اختر نے بھی عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے معذرت کرلی۔

    ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے جن شادی ہالوں کو گرانے کا حکم دیا ہے وہ قانونی ہیں جس زمین کا استعمال تبدیل کیا گیااس کو تجاوزات قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے شہری حکومت کو نالوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات کیخلاف کارروائی کا حکم دیا تھا جس پر ہم نے عمل درآمد کیا۔

    اب شادی ہالز مسمار کرنے کا کہا گیا ہے جس پر عمل درآمد نہیں کیا جاسکتا، اس سے براہ راست شہری متاثر ہوں گے کیونکہ جن شادی ہالز کو گرانے کے احکامات ہیں ان کی بکنگ ہو چکی ہیں جب تک متبادل جگہ نہ فراہم کی جائے تب تک کارروائی نہیں کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: عدالتی حکم نہیں مان سکتا، رہائشی عمارتیں گرانے کے بجائے مستعفی ہوجاؤں گا، سعید غنی

    وسیم اختر نے کہا کہ میری سندھ حکومت سے اپیل ہے کہ وہ سپریم کورٹ سے اس کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائر کرے، اگر 525 کچی آبادیاں اور گوٹھ اسکیم ریگولرائز ہو سکتی ہیں تو یہ مسئلہ کیوں نہیں حل ہو سکتا۔

  • میئر کراچی نے شہر کا 40 سال پرانا حسن بحال کرنے کا بیڑا اٹھا لیا

    میئر کراچی نے شہر کا 40 سال پرانا حسن بحال کرنے کا بیڑا اٹھا لیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے شہر قائد کا حسن بحال کرنے کا بیڑا اٹھا لیا، مطالبات کی فہرست پیش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی نے شہر کی 40 سال پرانی صورت  اور حسن بحال کرنے کا عزم کیا ہے.

    میئرکراچی کا کہنا ہے کہ ماسٹر پلان سندھ حکومت کے ماتحت نہیں، کے ایم سی کےماتحت ہونا چاہیے، ایس بی سی اے کو بھی کےایم سی کے ماتحت کیا جائے.

    وسیم اختر نے کہا ہے کہ ماسٹر پلان سے پتا چلے گا کہ کہاں رفاعی پلاٹس ہیں، کہاں این اوسی جاری کرنی ہے، ماضی میں رشوت دے کر جعلی این اوسی جاری کی گئی، شہرکو کنکریٹ کا جنگل بنایا گیا.

    ان کا کہنا تھا کہ کسی کو خالی پلاٹس پرقبضہ یا کمرشل کام کرنے کی اجازت نہیں دوں گا، رفاعی پلاٹس اور پارکس پرشادی ہالزاور کمرشل کام سب کاخاتمہ ہوگا، کچھ سیاسی جماعتیں تجاوزات کی آڑمیں سیاست اوررکاوٹ پیداکر رہی ہیں.

    خیال رہے کہ کسی زمانے میں شہر کراچی کو اس خطے کے ماتھے کا جھومرتصور کیا جاتا تھا اور اسے عروس البلاد کہہ کر پکارا جاتا تھا، البتہ بعد میں ناقص منصوبہ بندی اور سیاسی مداخلت کے باعث شہر کا کحسن گہنا گیا.