Tag: WASEEM AKHTAR

  • بلدیاتی اختیارات پیپلز پارٹی کے منشور میں شامل ہیں‘ منتقل کیے جائیں: وسیم اختر

    بلدیاتی اختیارات پیپلز پارٹی کے منشور میں شامل ہیں‘ منتقل کیے جائیں: وسیم اختر

    کراچی: شہرِ قائد کے منتخب میئر وسیم اختر کا کہنا ہے کہ ہم شہر کی بہتری کے لیے کام کرناچاہتے ہیں لیکن ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں‘پیپلز پارٹی کے منشور میں لوکل گورنمنٹ سر فہرست ہے لہذا اختیارات منتقل کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وسیم اختر ضمانت پر رہائی کے بعد پہلے دن کراچی میونسپل کارپوریشن کے دفتر پہنچے تو وہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور ان پر پھول نچھاور کیے گئے۔

    دفتر میں پہلے دن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ماضی میں جو ہوا اسے بھول جائیں‘ نئے عزم کے ساتھ کام کا آغاز کریں۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو مخاطب کرکے کہا کہ بلاول صاحب ہم آپ کو ایک منتخب ٹیم دے رہے ہیں، ہم سندھ حکومت کے خیرخواہ ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کے منشور میں لوکل گورنمنٹ سر فہرست ہے لہذا اختیارات منتقل کریں، چیف منسٹر کی ذمہ داری ہے کے وہ اختیارات اور فنڈز دے۔لوکل گورنمنٹ کامیاب ہوگی تو کریڈٹ سندھ حکومت کو ہی ملے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم خود اکیلے ہیں ، ہمارے پاس کام کرنے کے لیے اختیارات نہیں ہیں۔ وسیم اختر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اس شہر کی بہتری کے لیے کام کرناچاہتے ہیں لیکن وسائل کا نہ ہونا آڑے آرہا ہے‘ اختیارات ہوتے تو پلاننگ بتا رہا ہوتا مسائل نہیں گنوا رہا ہوتا۔

    وسیم اخترکایہ بھی کہنا تھا کہ کراچی کے ٹیکس سے سارے ملک کا پہیہ چلتا ہے لیکن کراچی کو اس کا حق نہیں ملتا، انہوں نے

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ بلاول بھی چاہتے ہیں کے سندھ اور کراچی ترقی کرے،2018 میں کیا شہر وں کا یہ چہرہ دکھا کے ووٹ لیا جائے گا۔کراچی میں جگہ جگہ کچرے کا ڈھیر منہ چڑا رہا ہے۔

    انہوں نے کراچی کے سب اہم مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ کراچی میں امن قائم ہو اور مسائل حل ہوں‘ ا س سلسلے میں حکومت اور امن قائم کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں گے۔

    میڈیا کانفرنس سے قبل میئر کراچی وسیم اختر کو ڈپٹی میئر ارشد وہرہ اور دیگر افسران کی جانب سے شہری حکومت کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی۔

  • سانحہ12مئی کیس،وسیم اخترکی مشرف ودیگرکوشامل تفتیش کرنیکی استدعا

    سانحہ12مئی کیس،وسیم اخترکی مشرف ودیگرکوشامل تفتیش کرنیکی استدعا

    کراچی : سانحہ بارہ مئی کیس میں مئیر کراچی وسیم اختر نے پرویز مشرف، اس وقت کے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو شامل تفتیش کرنے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی انسداد دہشتگردی عدالت میں سانحہ بارہ مئی کے چار مقدمات کی سماعت ہوئی، دوران سماعت وسیم اخترنے اپنے بیان میں کہا کہ اُس وقت کے صدر پرویز مشرف اور دیگر بھی ذمہ دار ہیں، انہیں نوٹس جاری کرکے شامل تفتیش کیا جائے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جو ویڈیو پیش کی گئیں، ان میں اجلاسوں کا بتایا گیا، اجلاسوں میں سیکیورٹی پلان بنایا گیا تھا جبکہ اجلاسوں میں اعلیٰ حکام موجود تھے۔

    مئیرکراچی نے مزید کہا کہ تین مقدمات میں ضمانت ہوچکی ہے، یہ مقدمہ چلتا رہے مگر مجھے ضمانت دی جائے۔

    سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے کہا کہ وسیم اختر کے کہنے پر ہنگامہ آرائی کی گئی، گواہ الیاس کا بیان موجود ہے۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد چاروں مقدمات میں وسیم اختر کی ضمات کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت نے مفرور ملزمان ایم پی اے کامران فاروقی ، عمیر صدیقی اور دیگر کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے۔


    مزید پڑھیں : سانحہ 12 مئی کیس: عدالت کی وسیم اختر کو جیل سے کام کرنے کی ہدایت


    واضح رہے کہ کراچی میئر وسیم اختر دہشت گردوں کی مدد کرنے کےالزامات کے تحت اِن دنوں جیل میں ہیں، انھیں انیس جولائی کو انسداد دہشت گردی عدالت سے حراست میں لیا گیا، میئر کراچی کو ڈاکٹر عاصم کیس میں دہشتگردوں کے علاج معالجے میں معاونت کے مقدمہ میں ضمانت منسوخ ہونے پر گرفتار کیا گیا جبکہ وسیم اختر اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کے مقدمات میں بھی نامزد ہیں۔

    پرچے میں مئیر کراچی پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات لگائی گئی ہیں ، مئیر کراچی پر سانحہ بارہ مئی میں ملوث ہونے کا بھی الزام ہے، وسیم اختر پر اقدام قتل ، ہنگامہ آرائی ، فائرنگ ، جلاؤ گھیراؤ اورتوڑ پھوڑ کے متعدد مقدمات درج ہیں

  • میئر کو کام سے روک کر کراچی کو یتیم کر دیا گیا، اہلیہ وسیم اختر

    میئر کو کام سے روک کر کراچی کو یتیم کر دیا گیا، اہلیہ وسیم اختر

    کراچی: مئیر کراچی وسیم اختر کی اہلیہ نائلہ وسیم نے وسیم اختر کے جیل سے جاری بیان کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بارہ مئی کی تحقیقات کرنی ہے تو سب سے کی جائیں ،وسیم اختر کو کام سے روک کر کراچی کو یتیم کر دیا گیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دیگر اہل خانہ کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کی اہلیہ نائلہ وسیم کا کہنا تھا کہ میئر کراچی وسیم اختر کسی سیاسی پارٹی کے نہیں بلکہ عوام کے نمائندے ہیں۔

    پریس کانفرنس میں نائلہ وسیم نے ایک بار پھر مئیر کراچی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے جیل سے جاری وسیم اختر کے اعترافی بیان کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔

    وسیم اختر کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ بارہ مئی میں صرف وسیم اختر کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس وقت کے صدر، وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے خلاف بھی کیس چلایا جائے۔

    مزید پڑھیں: سانحہ 12 مئی کیس: عدالت کی وسیم اختر کو جیل سے کام کرنے کی ہدایت

     اہلیہ مئیر کراچی نے دعوی کیا کہ وسیم اختر پر مئیر بننے سے پہلے کوئی کیس نہیں تھا اور ان پر قائم تیس میں سے وہ تئیس مقدمات میں ضمانت بھی کر اچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: وسیم اختر کے لیے مشکلات کم ہوتی نظر نہیں آتیں

     نائلہ وسیم نے کہا کہ وسیم اختر کو کام سے روک کر کراچی کو یتیم کیا جا رہا ہے۔ وسیم اختر کی اہلیہ اور ان کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا کہ وسیم اختر کے ٹرائل کو منصفانہ طور پر چلا کر جلد از جلد مئیر کراچی کو رہا کرکے کراچی کی خدمت کرنے کا موقع دیا جائے۔

     

  • سانحہ بارہ مئی کیس ، مئیر کراچی وسیم اختر کی ضمانت پر فیصلہ آج ہوگا

    سانحہ بارہ مئی کیس ، مئیر کراچی وسیم اختر کی ضمانت پر فیصلہ آج ہوگا

    سانحہ بارہ مئی کیس میں مئیر کراچی وسیم اختر کی ضمانت پر فیصلہ عدالت آج سنائے گی، گذشتہ سماعت میں وسیم اختر کی سانحہ بارہ مئی کے تین مقدمات میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں وسیم اختر کی چار مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی، سماعت میں وکلاء نے دلائل مکمل کئے تھے، جس کے بعد انسداددہشت گردی کی عدالت نے مئیرکراچی وسیم اختر کی سانحہ بارہ مئی کے تین مقدمات میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا، جو آج سنائے جانے کا امکان ہے۔


    مزید پڑھیں : الطاف حسین کو غدار سمجھتا ہوں، وسیم اختر


    دو روز قبل شہرِ قائد کے گرفتار میئر وسیم اختر نے جے آئی ٹی میں میں بیان دیا تھا کہ ارہ مئی دو ہزار سات کو بڑی تعداد میں ہلاکتوں اور دہشتگردی کی اطلاع تھی اور یہ بھی اطلاع دی گئی سیاسی جماعتیں بھی ریلیاں نکالیں گی۔ بارہ مئی دو ہزار سات کو افتخار چوہدری کی سیکیورٹی خود انہوں نےسپروائزکی تھی۔

    دورانِ تفتیش میں وسیم اختر کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کو غدار سمجھتا ہوں، الطاف حسین کو ایسی تقریر نہیں کرنی چاہیے تھی۔


    مزید پڑھیں : سانحہ 12 مئی کا چالان 9سال بعد پیش، وسیم اختر اقدام قتل میں نامزد


    واضح رہے کہ  کراچی میئر وسیم اختر دہشت گردوں کی مدد کرنے کےالزامات کے تحت اِن دنوں جیل میں ہیں، انھیں انیس جولائی کو انسداد دہشت گردی عدالت سے حراست میں لیا گیا، میئر کراچی کو ڈاکٹر عاصم کیس میں دہشتگردوں کے علاج معالجے میں معاونت کے مقدمہ میں ضمانت منسوخ ہونے پر گرفتار کیا گیا جبکہ وسیم اختر اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کے مقدمات میں بھی نامزد ہیں۔

    پرچے میں مئیر کراچی پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات لگائی گئی ہیں ، مئیر کراچی پر سانحہ بارہ مئی میں ملوث ہونے کا بھی الزام ہے، وسیم اختر پر اقدام قتل ، ہنگامہ آرائی ، فائرنگ ، جلاؤ گھیراؤ اورتوڑ پھوڑ کے متعدد مقدمات درج ہیں ۔


    مزید پڑھیں :  وسیم اختر نے سانحہ بارہ مئی کی ذمہ داری قبول کرلی، ایس پی ملیر راؤ انوار کا دعویٰ


    سولہ ستمبر کو انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ بارہ مئی میں وسیم اختر کے خلافمقدمات کا چالان منظور کیا،  گزشتہ دنوں کراچی کے میئر وسیم اختر سے سینٹرل جیل میں کی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ بھی منظرعام پر آچکی ہے۔

     

     

  • الطاف حسین کو غدار سمجھتا ہوں، وسیم اختر

    الطاف حسین کو غدار سمجھتا ہوں، وسیم اختر

    کراچی : شہرِ قائد کے گرفتار میئر وسیم اختر نے جے آئی ٹی میں میں بیان دیا ہے کہ الطاف حسین کو غدار سمجھتا ہوں، الطاف حسین کو ایسی تقریر نہیں کرنی چاہیے تھی۔

    اسیر مئیر کراچی وسیم اختر سے سانحہ بارہ مئی اور بائیس اگست کی تقریر پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سینٹرل جیل نے تفتیش کی، دوران تفتیش وسیم اختر نے بتایا کہ بارہ مئی دو ہزار سات کو بڑی تعداد میں ہلاکتوں اور دہشتگردی کی اطلاع تھی اور یہ بھی اطلاع دی گئی سیاسی جماعتیں بھی ریلیاں نکالیں گی۔

    جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے مطابق وسیم اختر نے بتایا بارہ مئی دو ہزار سات کو افتخار چوہدری کی سیکیورٹی خود انہوں نےسپروائزکی تھی، یہ اطلاع دی گئی تھی کہ تصادم بھی ہوسکتا ہے

    وسیم اختر نے بتایا کہ ہڑتال کامیاب بنانے کے لیے عوام کو خوفزدہ کیا جاتا تھا اور اس کام کے لیے مختلف یونٹس کے کارکنوں کو استعمال کیا جاتا تھا۔


    مزید پڑھیں : سانحہ 12 مئی کا چالان 9سال بعد پیش، وسیم اختر اقدام قتل میں نامزد


    الطاف حسین کی تقریر کے حوالے سے دورانِ تفتیش وسیم اختر کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کو ایسی تقریر نہیں کرنی چاہیے تھی، تقریرغلط ہونے کے باوجود کچھ نہیں کرسکتا تھا اسلئے خاموش رہا۔

    یاد رہے کہ پولیس نے ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر کو 12 مئی سنہ 2007 کے ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں نامزد کیا تھا
    کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر اس وقت صوبائی وزیر داخلہ تھے۔


    مزید پڑھیں : وسیم اختر نے سانحہ بارہ مئی کی ذمہ داری قبول کرلی، ایس پی ملیر راؤ انوار کا دعویٰ


    مئی 2007ء شہر قائد کی تاریخ کا خوفناک ترین دن تھا، چیف جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد پر ہنگاموں میں وکلاء سمیت 50 افراد جان سے گئے جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ 22 اگست کو ایم کیو ایم کے قائد کی اشتعال آمیز تقریر میں ملک مخالف نعرے لگوائے اور کارکنان کو میڈیا ہاؤسز پر حملے کیلئے اکسایا ، جس کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان نے اے آروائی نیوز کے بیورو آفس اور پریس کلب پر دھاوا بول دیا تھا۔


    مزید پڑھیں: فاروق ستار کا الطاف حسین اور لندن قیادت سے لاتعلقی کا اعلان


    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے قائد ایم کیو ایم اور لندن سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے ایک لکیر کھینچ دی اور اب ہم خود مختار ہیں، اب تمام الفاظ اور نیت سب ہمارے ہی ہوں گے کسی کو شک کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

  • پاناما لیکس سے توجہ ہٹانے کیلئے حکومت ایم کیوایم سے مل کرڈرامہ کررہی ہے، فیصل واوڈا

    پاناما لیکس سے توجہ ہٹانے کیلئے حکومت ایم کیوایم سے مل کرڈرامہ کررہی ہے، فیصل واوڈا

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کراچی کے رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ حکومت پاناما لیکس سے توجہ ہٹانے کیلئے ایم کیوایم کے ساتھ مل کرڈرامہ کررہی ہے۔

    وہ سندھ ہائیکورٹ کے باہر وسیم اختر کیخلاف درخواست کی سماعت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ فیصل واوڈا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سنگین نوعیت کے جرم میں ملوث شخص کراچی کا میئر بن گیا۔

    پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ وہ پیچھے ہٹنے والے نہیں، احتساب کے عمل کو آگے لیکر چلیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت پاناما لیکس سے توجہ ہٹانے کے لئے ایم کیوایم سےمل کر گیم کررہی ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار حکومت کی ملی بھگت سے قوم کو بے وقوف بنا رہے ہیں، پی ٹی آئی رہنما  کا کہنا تھا کہ عدالت نے درخواست مسترد نہیں ڈسچارج کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے فیصل واوڈا کی جانب سے وسیم اختر کو نااہل قرار دینے کی درخواست فوری سماعت کیلئے منظورکی تھی۔

    پٹیشن میں انہوں نے تقریب حلف برداری کی تقریب روکنے کی استدعا کی تھی، جسے مسترد کرتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ اگرآپ پر بھی دس الزام ہوں تو کیا آپ کو بھی الیکشن سے روک دیا جائے؟

    میڈیا سے گفتگو میں فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ میچ کا مزا تو آخری اوورز میں ہی آتا ہے۔ سنگین جرم میں ملوث شخص جیل سے مئیر بن رہا ہے اگر عدالت نے حلف سے نہیں روکا تو اور آپشن بھی ہیں۔

     

  • نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر کا جیل میں میئر کا دفتر بنانے کا مطالبہ

    نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر کا جیل میں میئر کا دفتر بنانے کا مطالبہ

    کراچی :ایم کیوایم کے نومنتخب میئر وسیم اختر نے جیل میں میئر کا دفتر بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز اورآئی جی سندھ سے رہنمائی بھی مانگ لی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما اور کراچی کے نو منتخب میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ آج کراچی کے منڈیٹ کو تسلیم کیا گیا ہے،آج کی جیت پر اہل کراچی کو مبارک باد دیتا ہوں، مشکل حالات میں عوام نے ایم کیو ایم کا ساتھ دیا ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں ایم کیو ایم کا نہیں کراچی کا میئر ہوں ، ماضی میں جو ہوا اسے بھول جائیں، بہت سی تلخیاں ہیں مگر ان کا ذکر نہیں کرنا چاہتا ہوں، ہم متحد ہونگے تو مسائل حل ہونگے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بات کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وزیر اعلی سندھ سے بہت امید یں وابستہ ہیں،وہ مسائل کو بہتر طریقے سے سمجھتے ہیں وزیر اعلیٰ اپنی سربراہی میں ہمیں اپنے ساتھ لیکر چلیں گے تو مسائل جلد حل ہونگے، کراچی میں بہت کام کرنا ہے،ہم رینجرز کے ساتھ ملکر کام کرنا چاہتے ہیں، مجھے ڈی جی رینجر اور آئی جی سندھ کی رہنمائی چاہیئے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے تمام لوگوں کو ساتھ لیکر چلیں گے ملکر کام کریں گے تو مسائل حل ہونگے، میں نے تحریک انصاف سے بھی رابطہ کیا ہے، میں جماعت اسلامی اور اے این پی کے لوگوں کے پاس بھی جاوں گا۔

    نو منتخب میئر وسیم اختر نے کہا کہ میں سیاسی قیدی ہوں، مجھ پر قائم کئے گئے تمام مقدمات قابل ضمانت ہیں، اپنے خلاف مقدمات کو عدالت میں لے جاوں تو 5 منٹ میں تمام کیس ختم ہوجائیں گے ، تمام کیس جھوٹیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افتخار چوہدری کی وجہ سے سانحہ 12 مئی ہوا ، مجھے بند کیا گیا لیکن پھر بھی عوام نے مجھے ووٹ دیا، ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، کیا مجھے بند کرکے 12 مئی کا کیس حل ہوجائے گا؟مجھے پابند کر کے آپ کو کیا ملے گا؟ ہمت ہے تو 12 مئی کے کیس میں پروز مشرف پر آر ٹیکل 6 لگائیں۔

    وسیم اختر نے جیل میں میئر کا دفتر بنانے کا مطالبہ بھی کیا انہوں نے کہا کہ عدالت سے درخواست کروں گا کہ جیل میں بیٹھ کر عوام کے مسائل حل کرنے کی اجازت دی جائے۔

  • عدالت کی نامزد میئر کراچی کو15دن کیلئے جیل میں بی کلاس دینے کی ہدایت

    عدالت کی نامزد میئر کراچی کو15دن کیلئے جیل میں بی کلاس دینے کی ہدایت

    کراچی : انسداد دہشتگردی عدالت نے درخواست ضمانت کیس کی سماعت کے دوران وسیم اختر کو بی کلاس دینےکی ہدایت کردی جبکہ رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت پرفیصلہ تین اگست تک محفوظ کرلیا گیا ہے۔

    کراچی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں وسیم اختر اور رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، سماعت کے دوران وسیم اختر کے وکیل نے استدعا کی کہ ان کے مؤکل وسیم اختر کو جیل میں بی کلاس دی جائے، سماعت کے دوران سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ بی کلاس اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کو دی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں : نامزد میئر کراچی وسیم اختر 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد وسیم اختر کو پندرہ روز کیلئے بی کلاس دینے کی ہدایت کی۔

    مزید پڑھیں : وسیم اختر نے سانحہ بارہ مئی کی ذمہ داری قبول کرلی، ایس پی ملیر راؤ انوار کا دعویٰ

    دوسری جانب درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران وکیل شوکت حیات اپنے مؤکل رؤف صدیقی کی جانب سے پیش ہوئے، وکیل شوکت حیات کا کہنا تھا کہ مقدمات سیاسی طور پر بنائے جارہے ہیں، میرے موکل پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    مزید پڑھیں : وسیم اختر نے جرائم پیشہ افراد کے نام اُگل دیئے، تفتیشی افسر

    جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کیسے کہہ سکتےہیں یہ سیاسی کیس ہے؟ وکیل صفائی نے کہا کہ یہ سیاسی کیس ہی ہے، جن ٹارگٹ کلرز کے نام لئے وہ کہاں ہیں؟ عدالت نے درخواست ضمانت پر فیصلہ تین اگست تک محفوظ کرلیا۔

    واضح رہے کہ کراچی انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے میں ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف دہشت گردوں کی معاونت اور ان کے علاج معالجے سے متعلق درخواست کی سماعت پر ضمانت مسترد ہونے پر وسیم اختر اور رؤف صدیقی کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • وسیم اختر نے جرائم پیشہ افراد کے نام اُگل دیئے، تفتیشی افسر

    وسیم اختر نے جرائم پیشہ افراد کے نام اُگل دیئے، تفتیشی افسر

    کراچی: وسیم اختر کے تفتیشی افسر ملک الطاف کا کہنا ہے کہ وسیم اختر کا کیس ہائی پر وفائل ہے، سانحہ بارہ مئی سے متعلق وسیم اختر کی نشاندہی پر ایک شخص کو گرفتار کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوزکے پروگرام آف دی ریکارڈ میں وسیم اختر کے تفتیشی افسر ملک الطاف نے دعوٰی کیا کہ وسیم اختر نے جرائم پیشہ افراد کے نام اُگل دیے ہیں۔

    تفتیشی افسر ملک الطاف کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے نامزد میئر وسیم اختر کی نشاندھی پر اسلم کالا کو گرفتار کیا گیا اور ملزم سے تین ہتھیار بھی برآمد کیے گئے ہیں ، انہوں نے بتایا کہ وسیم اختر پر بارہ مئی کے حوالے سے سات مقدمے ہیں۔

    ملک الطاف نے کہا کہ وسیم اخترکا کیس ایک ہائی پروفائل ہے جس کی جے آئی ٹی کیلئے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے،انہوں نے واضح کیا کہ جے آئی ٹی بنی تو اس میں تمام اداروں کے لوگ شامل ہونگے۔

  • وسیم اختر نے سانحہ بارہ مئی کی ذمہ داری قبول کرلی، ایس پی ملیر راؤ انوار کا دعویٰ

    وسیم اختر نے سانحہ بارہ مئی کی ذمہ داری قبول کرلی، ایس پی ملیر راؤ انوار کا دعویٰ

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر جو ضمانت منسوخ ہونے کے بعد حراست میں ہیں، ان کے با رے میں ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے دعویٰ کیاہے کہ انہوں نے سانحہ بارہ مئی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ منصوبہ ان کے قائد کا تھا۔

    نامزد مئیر کراچی وسیم اختر کے خلاف سانحہ بارہ مئی کے ریمانڈ پیپرز کی تفصیلات منظرعام پر آگئیں، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے دعویٰ کیا ہے کہ وسیم اختر نے دوران تفتیش بارہ مئی کے فائرنگ واقعات کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اعترافی بیان دیا کہ بارہ مئی کا منصوبہ ان کا اور ان کے قائد کا تھا۔

    ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق چالان میں وسیم اختر نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بارہ مئی کو اُس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کے استقبال کو روکنے کا حکم پارٹی قیادت کے حکم پر میں نے دیا تھا اور ہدایت جاری کی گئی تھیں کہ افتخار چوہدری کو ایئرپورٹ سے باہر نہ آنے دیا جائے۔

    پولیس چالان میں ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ وسیم اختر نے اعتراف جرم میں کہا کہ وہ مفرور ملزمان کو گرفتار بھی کراسکتے ہیں۔

    گزشتہ روز عدالت نے وسیم اختر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا جبکہ ایس ایس پی راؤ انوار کا کہنا تھا کہ انہیں جیل سے پھر گرفتار کرلیا جائے گا، عدالت سے ریمانڈ کے لیے درخواست کریں گے، وسیم اختر پر 12 مئی کے حوالے سے 7 مقدمات درج ہیں۔

    واضح رہے کہ انیس جولائی کو کراچی انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے دہشت گردوں کی معاونت سے متعلق مقدمے میں درخواست ضمانت مسترد کیے جانے کے بعد وسیم اختر کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔