Tag: Washington

  • متحدہ قومی موومنٹ آج وہائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریگی

    متحدہ قومی موومنٹ آج وہائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریگی

    واشنگٹن : کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف آج امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں وہائٹ ہاؤس کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جاری آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے کارکنان کی گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل اور ایم کیو ایم کے قائد کی تقریر و بیانات پرپابندی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آج امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں وہائٹ ہاؤس کے سامنے ایم کیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

    مظاہرے سے ایم کیوایم کے دیگررہنماوٴں کے علاوہ قائد ایم کیوایم بھی لندن سے بذریعہ ٹیلیفون خطاب کریں گے۔

    احتجاجی مظاہرہ امریکہ کے ایسٹرن ٹائم کے مطابق دوپہربارہ بجے اور پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے ہوگا۔ احتجاجی مظاہرے میں واشنگٹن کے علاوہ امریکہ کی دیگرریاستوں اورشہروں سے تعلق رکھنے والے ایم کیوایم کے کارکنان بھی شرکت کریں گے۔

    واضح رہے کہ واشنگٹن میں ایم کیوایم امریکہ کاتین روزہ سالانہ کنونشن جاری ہے اورآج کنونشن کادوسرا روز ہے۔

    ذرائع کے مطابق قائد ایم کیوایم ستمبر میں امریکا کا دورہ بھی کریں گے، واضح رہے کہ واشنگٹن میں ایم کیوایم امریکہ کاتین روزہ سالانہ کنونشن جاری ہے اورآج کنونشن کادوسرا روز ہے۔

     

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی پر ری پبلکن پارٹی اختلافات کا شکار

    ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی پر ری پبلکن پارٹی اختلافات کا شکار

    واشنگٹن: کلیو لینڈ میں جاری ری پبلکن کنونشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی پر ری پبلکن پارٹی کے اندر دھڑے بندی واضح طور پر سامنے آگئی ہے جبکہ دوسری جانب ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ پر مشیل اوباما کی تقریر چوری کرنے کا الزام بھی لگایا جارہا ہے۔

    ری پبلکن پارٹی کا کنونشن کلیو لینڈ میں زور و شور سے جاری ہے۔ کلیو لینڈ میں جہاں ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں وہاں کنونشن کے اندر بھی افراتفری کا عالم ہے۔

    کنونشن میں ٹرمپ کے مخالفین نے رائے شماری کروانے کی کوشش کی جس کے تحت مندوبین کو اپنی مرضی کے امیدوار کے انتخاب کی آزادی مل جاتی تاہم 3 ریاستوں کے پیچھے ہٹ جانے سے یہ منصوبہ ناکام ہوگیا۔

    ٹرمپ کے حامیوں نے کنونشن میں بش فیملی سمیت سینئر رہنماؤں کی عدم شرکت پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔

    دوسری جانب کنونشن کے ابتدائی سیشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کا خطاب بھی تنازعات کا شکار ہوگیا ہے۔ اپنی پہلی تقریر میں انہوں نے خاتون اول مشیل اوباما کی تقریر کے الفاظ استعمال کیے جس کے بعد ان پر تقریر چوری کا الزام لگادیا گیا۔

    مشیل اوباما نے یہ تقریر 2008 میں کی تھی جب انہوں نے بھی پہلی بار صدارتی امیدوار کی اہلیہ کے طور پر ایک عوامی اجتماع میں شرکت کی۔ اپنی پہلی تقریر میں انہوں نے اخلاقی اقدار پر زور دیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ نے بھی الفاظ کے رد و بدل کے ساتھ انہی خیالات کا اظہار کیا۔

    ٹرمپ کے مخالفین میلانیا پر صدر براک اوباما کی اہلیہ مشیل اوباما کی تقریر چوری کرنے کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔

    کنونشن میں لوگوں کی حفاظت کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ کنونشن میں شرکت کرنے والوں کو اسلحہ لانے کی اجازت نہیں۔ کنونشن میں 50 ہزار سے زائد لوگ شریک ہو رہے ہیں جبکہ اس موقع پر ٹرمپ کے خلاف اور حمایت میں مظاہرے بھی کیے جارہے ہیں۔

  • پاکستان پر سی آئی اے چیف کو زہر دینے کا الزام غلط ہے، جلیل عباس جیلانی

    پاکستان پر سی آئی اے چیف کو زہر دینے کا الزام غلط ہے، جلیل عباس جیلانی

    واشنگٹن : امریکہ میں پاکستانی سفیرجلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس مین ٹیڈ پو کی جانب سے پاکستان پر سی آئی اے کے اسٹیشن چیف کو زہر دینے کا الزام سراسر غلط ہے، یہ بات انہوں نے امریکی کانگریس مین ٹیڈ پو کے امریکی میڈیا میں پاکستان مخالف آرٹیکل کے جواب میں لکھے گئے ایک خط میں کہی۔

    انہوں نے اپنے خط میں امریکی کانگریس مین کے تمام الزامات کو مسترد کر دیا، پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان پر اسامہ بن لادن کو پناہ دینے کے الزام میٓں بھی کوئی صداقت نہیں، اس الزام کا بھی کوئی ثبوت موجود نہیں کہ اسامہ بن لادن کو پاکستان کی حمایت حاصل تھی۔

    اسامہ بن لادن کے حوالے سے ایڈمرل ولیم میک ریون کا بیان بھی ریکارڈ پر موجود ہے، پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن اور پاکستان کے درمیان تعلق کو وائٹ ہاؤس بھی مسترد کر چکا ہے، اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ سے پاکستان میں جہاد کے اعلان کی دستاویزات سامنے آئیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد پاکستان اور امریکا کے مشترکہ دشمن ہیں۔ جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سی آئی اے کے اسٹیشن چیف کو زہر دینے والی خبر سراسر جھوٹ ہے، سی آئی اے اسٹیشن چیف کا معاملہ امریکی حکومت نے کبھی پاکستان کے ساتھ نہیں اٹھایا۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ آپ کا آرٹیکل پڑھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کچھ بھی نہیں کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ نائن الیون میں ملوث ملزمان تک پہنچنے کیلئے پاکستان نے امریکا کی بھرپور مدد کی، خالد محمد شیخ اور رمزی بینال شبھ کی گرفتاریاں پاک امریکا تعاون کی زندہ مثالیں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو سالہ ملٹری آپریشن ضرب عضب میں پاکستان نے حقانی نیٹ ورک سمیت دیگر دہشت گردوں سے علاقے خالی کرائے ہیں، پاکستان ملٹری آپریشن میں اب تک3500 سے زائد دہشت گرد ہلاک کئے جاچکے ہیں۔

    انہوں نے یاد دلایا کہ امریکی فوج کے سازو سامان کو نشانہ بنانے والے لشکر اسلام کے 900 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان اب تک اپنے ہزاروں شہری اور فوجی قربان کرچکا ہے۔

    انہوں نے امریکی کانگریس مین ٹیڈ پو کو باور کرایا کہ آپ کی اطلاع غلط ہے کہ پاکستان کی امداد میں 200 ملین ڈالرز کا اضافہ کیا جارہا ہے۔

    میں امید کرتا ہوں کہ آپ اپنے اسٹاف کو صحیح معلومات اکھٹی کرنے کی ہدایت کریں گے، آخر میں ان کا کہنا تھا کہ آپ چاہیں تو معاملے پر مزید گفتگو کرنے کیلئے آپ کے دفتر کا دورہ کر سکتا ہوں۔

     

  • امریکا میں سیاہ فام برادری کے مظاہرے جاری

    امریکا میں سیاہ فام برادری کے مظاہرے جاری

    واشنگٹن : امریکا میں سیاہ فام افراد کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت پر مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، تجزیہ کاروں کے مطابق مظاہروں کی غیر معمولی میڈیا کوریج بھی امریکا میں تعصب کو مزید فروغ دے رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ڈیلس میں ایک سیاہ فام نوجوان کے ہاتھوں پانچ پولیس اہلکاروں کے قتل کے واقعہ بھی امریکا بھر میں سیاہ فام افراد کے مظاہروں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔

    گزشتہ ہفتے مینیسوٹا اور لوزیانا میں پولیس گردی کا نشانہ بننے والے دو سیاہ فام نوجوانوں کی ہلاکت کے سلسلے میں ہونے والے مظاہروں میں اب تک سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

     

    مینیسوٹا میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں جبکہ گورنر مارک ڈیٹن مظاہرین سے پر امن رہنے کے اپیل کرتے رہے۔

    لوزیانا کے دارالحکومت بیٹن روگ میں گزشتہ دنوں میں احتجاج میں شدت آتی جا رہی ہے جبکہ ڈیلس میں پانچ پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد صورتحال اب بھی کشیدہ ہے۔

     

    دوسری جانب امریکی میڈیا میں ان مظاہروں کی غیر معمولی کوریج پر بھی کچھ حلقے تعصب کو مزید ہوا دینے کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔

    ناقدین کے مطابق توجہ تعصب پر مبنی رویوں کو تبدیل کرنے پر ہونی چاہئیے نہ کہ مظاہروں کی چوبیس گھنٹے کی کوریج پر۔

     

  • صدر اوباما کے امیگریشن بل پر امریکی سپریم کورٹ میں ڈیڈ لاک

    صدر اوباما کے امیگریشن بل پر امریکی سپریم کورٹ میں ڈیڈ لاک

    واشنگٹن : امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کو امیگریشن بل کے ذریعے تحفظ دینے کے صدارتی بل پر عمل در آمد کو سپریم کورٹ کی جانب سے روک دیا گیا ہے۔

    صدر براک اومابا کے امیگریشن بل پر عمل در آمد کو سپریم کورٹ کی جانب سے روکے جانے پر امریکا بھر میں ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔

    حیران کن طور پر اس فیصلے پر سپریم کورٹ کے چار جج اس بل کے حق میں جبکہ چار ہی مخالفت میں رولنگ دیتے نظر آئے اور اسی ڈیڈ لاک کے باعث امیگریشن بل پر عمل در آمد اب ممکن نہیں رہا۔

    اس ڈیڈ لاک کو ری پبلکن پارٹی کی جانب سے خوب پذیرائی مل رہی ہے یہاں تک کہ ہاؤس اسپیکر پال رائن کہتے ہیں کہ قانون بنانے کا اختیار صرف کانگریس کو ہے امریکی صدر کو نہیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما سپریم کورٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے نظر آئے۔ ماہرین کے مطابق سپریم کورٹ پر امیگریشن بل پر ڈیڈ لاک کی ایک بڑی وجہ سپریم کورٹ کے ہی جج جسٹس انٹونن سکالیا کی وفات ہے ۔ ان کے وفات کے بعد ابھی تک نئے جج کی تعیناتی نہیں ہوسکی۔

    سپریم کورٹ کے جج کی تعداد نو ہوتی تو فیصلہ شاید مختلف ہوتا۔ صدر اوباما نے گزشتہ ماہ میرک گارلینڈ کو سپریم کورٹ کا نیا جج تعینات کیا تھا تاہم ری پبلکن سینیٹرز اس تقرری کی منظوری دینا نہیں چاہتے۔

    سپریم کورٹ کے ڈیڈ لاک پر امریکہ میں موجود تارکین وطن مختلف ریاستوں میں احتجاج کرتے نظر آرہے ہیں اور اس بل کی فوری منظوری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکورٹی کے مطابق امریکا میں اس وقت 12 کروڑ افراد غیر قانونی طور پر مقیم ہیں اور صدر اوباما امیگریشن بل کے ذریعے ان تارکین وطن کو قانونی حیثیت دینا چاہتے ہیں مگر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر اوباما کی مدت میں اس بل پر عمل در آمد ہوتا اب مشکل نظر آتا ہے۔

     

  • امریکی سینیٹ نے متنازعہ ڈیفنس آتھرائزیشن بل منظورکرلیا

    امریکی سینیٹ نے متنازعہ ڈیفنس آتھرائزیشن بل منظورکرلیا

    واشنگٹن : امریکی سینیٹ نے چھ سو دو ارب ڈالرکا متنازعہ ڈیفنس آتھرائزیشن بل منظورکرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی سینیٹ نےقومی ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ کی منظوری دے دی ہے۔ جب کہ پاکستان کی امداد میں سے 30 کروڑ ڈالر کی رقم حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی سے مشروط کردی گئی ہے۔

    گوانتامو بے جیل کی بندش سمیت متعدد مسائل پر اختلافات کی وجہ سے صدر براک اوباما انتظامیہ نے بل کو ویٹو کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    سو ارکان پر مشتمل امریکی سینیٹ نے پچاسی کے مقابلے میں تیرہ ووٹوں کی واضح اکثریت سے دفاعی بل منظور کیا۔ اس بل کو گزشتہ ماہ ایوان نمائندگان کے منظور کئے بل سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔ جس کے بعد صدر کی منظوری کے لئے بھیجا جائے گا۔

    گزشتہ ماہ ایوان نمائندگان نے آئندہ برس کے فوجی اخراجات کے پالیسی بل میں پاکستان کو فوجی امداد کی فراہمی پر عائد شرائط کو مزید سخت کر دیا تھا۔ اوباما انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بل کی بعض ترامیم متنازع ہیں جس سے مسائل پیدا ہوں گے۔

     

  • اورلینڈو واقعے پرعالمی رہنماؤں کا اظہار مذمت

    اورلینڈو واقعے پرعالمی رہنماؤں کا اظہار مذمت

    واشنگٹن : اورلینڈو میں فائرنگ کے واقعے پر عالمی رہنماؤں نے شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔ جبکہ کیلفورنیا اور واشنگٹن میں واقعے کیخلاف احتجاج بھی کیا گیا۔

    اورلینڈو میں فائرنگ کے واقعے کی دنیا بھر سے مذمت کا سلسلہ جاری ہے، اس حوالے سے امریکی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نےسوشل میڈیا پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

    ہیلری کلنٹن نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات اور پابندی مسئلے کا حل نہیں، مسلمانوں کی اکثریت دہشت گردی کے خلاف بات کرتی ہے۔

    آسٹریلیا کے وزیراعظم میلکم ٹرن بل نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم سب متحد ہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف اورامریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نےاورلینڈو فائرنگ کے واقعہ کی سخت مذمت کی۔ فرانس ،اٹلی ،برطانیہ ,آئرلینڈ سمیت دیگرکئی ممالک کے سربراہان مملکت نے واقعہ کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں امریکی عوام کے ساتھ ہیں۔

    واقعہ کے خلاف کیلفورنیا میں شہریوں نے پرامن احتجاج کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ امریکہ میں بڑھتے ہوئے فائرنگ کے واقعات کو روکا جائے اوراسلحہ کے عام استعمال پرپابندی لگائی جائے۔

    امریکہ میں وائٹ ہاؤس کے باہر سماجی تنظیموں کی جانب سے اورلینڈو فائرنگ کے واقعہ میں مرنے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔

     

  • بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، مودی کی پالیسیوں پرشدید تنقید

    بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، مودی کی پالیسیوں پرشدید تنقید

    واشنگٹن : بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی کانگریس سے خطاب کے موقع پر بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک پر کانگریس کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے والے ٹام لین ٹوس ہیومن رائٹس کمیشن کا اجلاس کانگریس مین جوزف پٹس کی صدارت میں منعقد ہوا۔

    اجلاس میں بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور مظالم پر تفصیلی بریفنگ لی گئی۔ مختلف پینلسٹس نے بھارت میں مسلمانوں، عیسائیوں، بدھ مت، سکھوں، کشمیریوں اور دلت کمیونٹی پر ہونے والے مظالم کی داستانیں سنائیں۔

    ہرپیت سندھو ترجمان سکھ کمیونٹی کانگریس مینوں کو بتایا گیا کہ وزیر اعظم مودی کی جماعت اقلیتوں کیخلاف مظالم کی ہدایت کار ہے۔

    آر ایس ایس ایک شدت پسند تنظیم ہے اور بی جے پی اس کا سیاسی ونگ۔ پولیس گردی اور عدالتی نظام کی کرپشن کی وجہ سے اقلیتوں کو انصاف نہیں مل رہا اور نریندر مودی کی اقلیتوں پر ظالمانہ حکومت پر کانگریس اور صدر اوباما کی خاموشی بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔

    اس موقع پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر ٹی کمار نے بھارت میں میڈیا کی آزادی کے حوالے سے کانگریس مینوں کے سامنے سوالات اٹھائے۔

    اجلاس میں سکھوں، دلت کمیونٹی اور دیگر اقلیتوں کی بڑی تعداد موجود تھی تاہم واشنگٹن میں بڑی تعداد میں موجود کشمیری کمیونٹی کے کسی رہنما نے اجلاس میں آنے کی زحمت نہ کی۔

     

  • طارق گیدڑ گروپ اور جماعت الدعوۃ القرآن عالمی دہشت گرد قرار

    طارق گیدڑ گروپ اور جماعت الدعوۃ القرآن عالمی دہشت گرد قرار

    واشنگٹن : امریکا نے تحریک طالبان پاکستان کے طارق گیدڑ گروپ اور جماعت الدعوۃ القرآن کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے ان کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق طارق گیڈر گروپ آرمی پبلک اسکول پشاور، باچا خان یونیورسٹی اور شمالی وزیرستان سے 2008 میں اغواء کے بعد قتل ہونے والے برطانوی صحافی پالش جیلوجسٹ و دیگر کارروائیوں میں ملوث ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے مزید بتایا ہے کہ باچا خان یونیورسٹی کا ماسٹر مائنڈ عمر منصور اس گروپ کا سربراہ ہے اور درہِ آدم خیل سے اپنا نیٹ ورک چلا رہا ہے۔

    امریکی حکام نے دوسرے مذکورہ دہشت گروپ جماعت الدعوۃ القرآن کو عالمی دہشت گردتنظیم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گروپ اس وقت پشاور سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

    امریکی حکام  کے مطابق اس کے عالمی دہشت گرد تنظیمیں القاعدہ ، لشکر طیبہ سے ساتھ بھی گہرے مراسم ہیں، جماعت الدعوۃ القرآن افغانستان میں سینکڑوں دہشت گرد کاروائیوں کی بھی ذمہ دار ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ  خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام اتحادی ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون جاری رہے گا۔

  • بھارت کو چاہ بہاربندرگاہ کے توسیعی منصوبے کا جائزہ لینا ہوگا، امریکی سینیٹرز

    بھارت کو چاہ بہاربندرگاہ کے توسیعی منصوبے کا جائزہ لینا ہوگا، امریکی سینیٹرز

    واشنگٹن : امریکی نائب سیکریٹری خارجہ برائے جنوبی ایشیا نشا ڈسائی بسوال نے کہا ہے کہ بھارت اور ایران کے درمیان چاہ بہاربندرگاہ کی توسیع کے منصوبے کا بھارت کو از سر نو جائزہ لینا ہوگا کیونکہ بھارت کومعلوم ہے کہ ایران پرعالمی پابندیاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹرز نے بھارت اور ایران کے درمیان چاہ بہاربندرگاہ کی توسیع کے منصوبے پر اعتراضات کرتے ہوئے منصوبے پر کئی سوال اٹھا دیئے ہیں۔

    امریکی سینیٹرز کا کہنا ہے کہ بھارت کومعلوم ہے کہ ایران پرعالمی پابندیاں عائد ہیں، اس کو پابندیوں کے تناظر میں چاہ بہار منصوبے کا جائزہ لینا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت اورافغانستان عالمی پابندیوں کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ امریکی نائب وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران پرپابندیوں سےمتعلق بھارت کو آگاہ کیا گیا تھا۔

    اس کے باوجود معاہدے پر دستخط کئے گئے، واضح رہے کہ چاہ بہارمنصوبےمیں دیگرممالک کی شرکت پرپابندی عائد ہے۔ بھارت،افغانستان اور ایران نے چاہ بہاربندرگاہ کی تعمیرکیلئےمعاہدہ پر پیر کو دستخط کیے تھے۔

    مزید پڑھیں: بھارت اورایران نے چاہ بہاربندرگاہ منصوبے پردستخط کردئیے