Tag: Washington

  • افغان طالبان سے مذاکرات کرنے کے دیگر بہت سے بہتر طریقے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    افغان طالبان سے مذاکرات کرنے کے دیگر بہت سے بہتر طریقے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم افغان طالبان کو ایسے نشانہ بنا رہے ہیں کہ اس سے پہلے کبھی نہیں بنایا، مذاکرات کرنے کے دیگر بہت سے بہتر طریقے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کی جانب سے 12 لوگوں کو مارنا جن میں ایک عظیم امریکی شہری بھی شامل تھا، اچھا آئیڈیا نہیں تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹویٹ میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کی بحالی کیلئے بہت سے بہترین راستے موجود ہیں۔ طالبان جانتے ہیں کہ انہوں نے بہت بڑی غلطی کی ہے، افغان طالبان کوعلم نہیں کہ غلطی کا ازالہ کیسے کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے تھے، انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔

    امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں: افغان طالبان سے بات چیت مکمل طورپر ختم ہوچکی، ڈونلڈ ٹرمپ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان دوران مذاکرات غیرضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کرسکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔

    امريکی صدر نے اپنی ٹوئٹس ميں لکھا تھا کہ اتنے اہم موقع پر کابل ميں بارہ بے گناہ افراد کو قتل کرديا گيا جس کا طالبان نے اعتراف بھی کيا اس لیے اس صورتحال ميں بامقصد معاہدے کے ليے طالبان نے مذاکرات کا اختيار کھو ديا ہے۔

  • افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرنا بہادر امریکی فوجیوں کا کام نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ

    افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرنا بہادر امریکی فوجیوں کا کام نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہمارے بہادر فوجیوں کا یہ کام نہیں تھا کہ وہ افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرتے رہے، کرپٹ لوگ میرے دور حکومت میں ہونے والی ترقی سے خائف ہیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں پولیس کا کردار ادا کرتے رہے، یہ ہمارے بہادر فوجیوں کا کام نہیں تھا، پچھلے چار دنوں میں دشمن کو جتنا نقصان پہنچایا گیا ہے، اتنا نقصان گزشتہ دس سالوں میں نہیں پہنچا سکے ہیں۔

    اپنے ٹوئٹر پیغام میں امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ کیمپ ڈیوڈ میں ملاقات سے متعلق وائٹ ہاﺅس میں اختلافات کی جعلی خبریں پھیلائی جارہی ہیں ، میں ملاقات اور مذاکرات کاحامی ہوں لیکن اس معاملے میں ملاقات نہ کرنے کافیصلہ کیا۔

    ؎امریکی صدر کا کہنا تھا کہ زیادہ تر میڈیا ہاؤسز ڈیمو کریٹس کے بازو بنے ہوئے ہیں، یہ وہ کرپٹ لوگ ہیں جو ہمارے دور حکومت میں ہونے والی ترقی سے خائف ہیں۔

    واضح رہے کہ امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کرديا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے يہ اعلان کابل ميں امريکی فوجی سميت بارہ افراد کی ہلاکت کے بعد کيا تھا۔

    امريکی صدر نے اپنی ٹوئٹس ميں لکھا تھا کہ اتنے اہم موقع پر کابل ميں بارہ بے گناہ افراد کو قتل کرديا گيا جس کا طالبان نے اعتراف بھی کيا اس لیے اس صورتحال ميں بامقصد معاہدے کے ليے طالبان نے مذاکرات کا اختيار کھو ديا ہے۔

  • امریکہ کے چین کے ساتھ تجارتی مذاکرات مثبت ثابت ہو رہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکہ کے چین کے ساتھ تجارتی مذاکرات مثبت ثابت ہو رہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ تجارتی تنازعات کے حوالے سے جاری مذاکرات مثبت ثابت ہوئے ہیں، امید ہے کہ چین کے ساتھ تجارتی جنگ جلد ختم ہوجائے گی۔

    یہ بات انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ چین امریکہ مذاکرات میں شریک دونوں ملکوں کے نمائندے اب ستمبر میں اگلے راؤنڈ میں دوبارہ شریک ہوں گے، ہم پر امید ہیں کہ چین کے ساتھ تجارتی جنگ جلد ختم ہوجائے گی۔

    دوسری جانب امریکا نے چینی مصنوعات پر یکم ستمبر سے مزید 125 بلین ڈالر کے محصولات کا نفاذ کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    امریکی صدر نے رواں مہینے ہونے والے مذاکرات کو سود مند قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ اس مناسبت سے ٹیلیفون پر بھی رابطہ کاری کا سلسلہ جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: چین امریکا تجارتی مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے، وائٹ ہاؤس

    دوسری جانب چین نے بھی واضح کیا ہے کہ وہ بھی نئے امریکی محصولات کا جواب ضرور دے گا۔

  • امریکہ کے سابق صدر بارک اوباما نے اپنی اٹھاون ویں سالگرہ منائی

    امریکہ کے سابق صدر بارک اوباما نے اپنی اٹھاون ویں سالگرہ منائی

    واشنگٹن : سابق امریکی صدر بارک اوباما نے چار اگست کو اپنی 58ویں سالگرہ منائی، اپنی اٹھاون ویں سالگرہ کے موقع پر اوبامہ بہت خوش گوار موڈ میں تھے۔

    انہوں نے مہمانوں سے کہا کہ جیسے جیسے ان کی عمر بڑھ رہی ہے وہ معمرافراد کے فلاحی پروگراموں پر زیادہ توجہ دینے لگے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق چار اگست 1961 کو امریکی ریاست ہوائی میں پیدا ہونے والے سیاہ فام بچے کا نام براک اوباما رکھا گیا تو کسے معلوم تھا کہ یہ نام دنیا بھر میں شہرت حاصل کرے گا۔

    سال 2009 میں امریکا کے 44 ویں اور تاریخ کے پہلے سیاہ فام صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے والے بارک اوباما نے کولمبیا اور ہارورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔

    اس کے بعد بارہ سال کے طویل عرصے تک شکاگو یونیورسٹی میں لاء کے استاد کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دیتے رہے لیکن پھر 2004ءمیں ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے امریکی سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے۔

    سینیٹ کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد اوبامانے جلد ہی پارٹی اور ملکی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور2009میں امریکا کے 44ویں صدر کے طور پر منتخب ہوئے۔

    عراق و افغانستان کی جنگ کے نتیجے میں اوباما کو عالمی سطح پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس کے باوجود 2012ءکے صدارتی انتخابات میں دوبارہ امریکا کے صدر منتخب ہوئے، جن کے عہد ختم ہونے کے باوجود ان کی مقبولیت کا گراف اب بھی اونچا ہے۔

  • ہیلو!کیا آپ رستہ بھول گئے؟ لائسنس اور رجسٹریشن دکھائیں

    ہیلو!کیا آپ رستہ بھول گئے؟ لائسنس اور رجسٹریشن دکھائیں

    واشنگٹن : امریکا میں پائلٹ نے طیارے کے ایندھن کے نظام میں خرابی کے باعث طیارے کو سیئٹل شہر کی مصروف ترین ہائی وے پر اتار دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست واشنگٹن میں ایک پولیس اہلکار کو اس وقت عجیب صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب ایک کے آر ٹو سنگل انجن والاچھوٹا طیارہ ایک مصروف سڑک پر آن اترا۔

    ریاست واشنگٹن کے شہر سیئٹل میں دوران پرواز سنگل انجن والے طیارے کے ایندھن کے نظام میں خلل پیدا ہونے کے باعث پائلٹ نے طیارے کو شہر کی مصرو ف ترین روڈ پر اتارنے کا فیصلہ کیا۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک چھوٹا طیارہ جس میں ایک ہی شخص سوار تھاجو ہنگامی لینڈنگ میں محفوظ رہا۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ طیارے کے سڑک پر لینڈ ہوتے ہی ایک پولیس افسر طیارے کے قریب جاکر پائلٹ سے سوال کرتا ہے کہ ’کیاراستہ بھول گئے ہیں؟ لائسنس اور رجسٹریشن دکھائیں‘۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس افسر پائلٹ کے ساتھ ملکر طیارے کو سڑک کے درمیان سے ہٹاتے ہیں تاکہ کسی بھی حادثے سے محفوظ رہا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کہنا تھا کہ ہائی وے پر سفر کرنے والے مسافر یہ منظر دیکھ کر حیران رہ گئے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارہ کی لینڈنگ کے دوران قریب میں گاڑیاں موجود ہیں جبکہ طیارے کا پائلٹ محفوظ رہا۔

    عینی شاہد کا کہنا ہے کہ مجھے یقین نہیں ہورہا ہے کہ پائلٹ نے یہ کیسے کر لیا، یہ منظر براہ راست دیکھنے کے بعد بھی یقین نہیں آرہا ہے کہ پائلٹ نے طیارے کی ہائی وے پر لینڈنگ کروائی۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو ہائی وے پر گشت کرنے والی ایک خاتون پولیس افسر نےبنائی تھی۔

    پولیس کے مطابق پائلٹ نے بتایا کہ طیارے کے ایندھن کے نظام میں خلل پیدا ہونے کے باعث سڑک پر طیارے کو اتارنا مجبوری تھی۔

    عینی شاہد نے بتایا کہ پائلٹ نے کمال مہارت سے طیارے کو لینڈ کیا اور ٹریفک رواں دواں ہونے کے باوجود کسی گاڑی اور کسی شخص کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    مزید پڑھیں : لاس اینجلس: انجن کی خرابی، خاتون پائلٹ نے طیارہ ہائی وے پر اتار دیا

    یاد رہے کہ رواں گزشتہ برس جون میں امریکی شہر لاس اینجلس میں زیر تربیت خاتون پائلٹ نے انجن میں خرابی کے سبب نجی طیارے کو مصروف ہائی وے پر اتار دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : شکاگو: انجن میں خرابی، پائلٹ نے طیارہ ہائی وے پر اتار دیا

    خیال رہے کہ شکاگوں میں دورانِ پرواز چھوٹے طیارے کے انجن میں خرابی کے باعث پائلٹ نے طیارے کو شکاگو کے مصروف ترین لیک شور ڈرائیو نامی ہائی وے پر اتار تھا اور خوش قسمتی سے اس حادثے میں بھی پائلٹ محفوظ رہے تھے۔

  • امریکی کانگریس مین نے بھی وزیراعظم عمران خان کا دورہ کامیاب قرار دے دیا

    امریکی کانگریس مین نے بھی وزیراعظم عمران خان کا دورہ کامیاب قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکی کانگریس مین جم بینکس نے بھی وزیراعظم عمران خان کا دورہ کامیاب قرار دے دیا، علی زیدی سے ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات نتیجہ خیزثابت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر علی زیدی نے واشنگٹن میں امریکی کانگریس مین جم بینکس سے ملاقات کی ، ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔

    اس موقع پر امریکی کانگریس مین نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ انتہائی مثبت رہا۔

    ان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات نتیجہ خیز ثابت ہوئی ہے، وزیراعظم کے ساتھ پاک امریکا تعلقات پر تفصیلی بات چیت ہوئی، دونوں ممالک نے ماضی میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کا طریقہ کار طے کیا۔

    جم بینکس کا مزید کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کے وزیراعظم سے تعلقات کی بحالی کے اقدامات اٹھائے گا، خطے میں امن اور افغانستان میں استحکام دونوں ممالک کی ضرورت ہے۔

    دونوں ممالک کےدرمیان بہترین تجارتی تعلقات کےوسیع مواقع ہیں،جم بینکس نے کہا کہ پاکستانیوں کی بڑی تعداد امریکی معیشت کی بہتری کے لئے کام کررہی ہے، امریکا یہاں مقیم پاکستانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی نے کہا کہ زبردست مہمان نوازی پر کانگریس مین جم بیک کے شکر گزار ہیں، ماضی میں پاک امریکا تعلقات ہمیشہ کچھ دو اور کچھ لو کی بنیاد پر تھے۔

    دونوں مممالک کے درمیان پہلی بار انسانی ترقی، معیشت اور تجارت کے فروغ پربات کی گئی،علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ پاکستانی وزیراعظم کا وائٹ ہاؤس میں شاندار استقبال ہوا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وزیراعظم عمران خان کی ملاقات سے پاک امریکہ تعلقات کی نئی سمت کا آغاز ہوگا۔

  • عمران خان کی قیادت میں پاکستان کا مستقبل تابناک ہے، بزنس ٹائیکون شاہد خان

    عمران خان کی قیادت میں پاکستان کا مستقبل تابناک ہے، بزنس ٹائیکون شاہد خان

    واشنگٹن : وزیراعظم عمران خان سے پاکستانی نژاد معروف بزنس ٹائیکون شاہد خان نے ملاقات کی، ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان کا مستقبل تابناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد بزنس ٹائیکون شاہد خان نے واشنگٹن میں وزیراعظم سے ملاقات کی یہ ملاقات پاکستانی سفارتخانے میں ہوئی۔ ملاقات کے بعد بزنس ٹائیکون شاہد خان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کا مستقبل تابناک ہے، مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے، پاکستانی نژاد امریکی بزنس ٹائیکون شاہدخان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات اچھی رہی۔

    عمران خان کا وزیراعظم ہونا پاکستان کیلئے خوش قسمتی کی بات ہے، وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کر کے اچھا محسوس کر رہا ہوں۔

    واضح رہے کہ پاکستانی نژاد معروف بزنس ٹائیکون شاہد خان بڑی امریکی کمپنیوں اور فٹ بال کلبز کے مالک ہیں، شاہد خان کا شمار دنیا کی امیر ترین شخصیات میں ہوتا ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں نہ تو امداد مانگی، نہ ہی ہم امداد چاہتے ہیں، عمران خان

    ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں نہ تو امداد مانگی، نہ ہی ہم امداد چاہتے ہیں، عمران خان

    واشنگٹن : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں نہ تو امداد مانگی، نہ ہی امداد چاہتے ہیں، پاکستان کے امریکا کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، دونوں ایک صفحے پر ہیں

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی انسٹیٹیوٹ آف پیس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے امریکا کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، پہلی بار پاکستانی حکومت، سیکیورٹی ادارے، امریکی انتظامیہ ایک صفحے پر ہیں، دونوں ملکوں کا افغان مسئلے پر یکساں مؤقف ہے، افغان مسئلے کا کوئی آسان حل ممکن نہیں ہم مل کر ہی کوئی  پائیدار حل نکال سکتے ہیں، کشمیر کے مسئلے کا حل وہ نہیں جو پاکستانی چاہیں بلکہ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی خواہش کے مطابق ہونا چاہئے ، جس کیلئے پاکستان اور بھارت مشرف دور میں بہت قریب آچکے تھے۔

    اقتدار میں آئے تو پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا

    انہوں نے کہا کہ80کی دہائی کے بعد حکمرانوں کی کرپشن ملک کو نیچے لے گئی، ہم اقتدار میں آئے تو پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔پاکستان کے حکمران اقتدار میں آنے کے بعد خود کو فائدہ دینے کا ہی سوچتے تھے، کرپشن کےذریعے حکمران خود کو فائدہ پہنچانے کے چکر میں رہتے ہیں،80کی دہائی کے بعد حکمرانوں کی کرپشن ملک کو نیچے لے گئی، ہمارے سیاستدان حکومت میں آکر پیسہ بنانے کو جائز سمجھنے لگتے تھے، اقتدار میں آئے تو پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔

    میں نے15سال تک کرپشن کیخلاف جدوجہد کی

    پاکستان نے60کی دہائی میں تیزی سےترقی کی،70کی دہائی کے بعد پاکستان کےحالات خراب ہونا شروع ہوگئے، میں نے15سال تک کرپشن کیخلاف جدوجہد کی،15سال بعدلوگوں میں شعورپیداکرنےمیں کامیابی ملی، اقتدارمیں آنے کے بعد کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا، پہلا مسئلہ مشکل اقتصادی صورتحال تھی، پاکستان کو اس وقت بڑے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا ہے، ادارے مستحکم ہوں تو کالے دھن کو سفید نہیں کیا جاسکتا، اداروں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے میں کچھ وقت لگے گا، ہماری حکومت کی ترجیح تمام ہمسائیوں سے اچھے تعلقات ہے، خطے کی ترقی کیلئے امن ناگزیر ہے۔

    میں آزاد ملک میں پیدا ہونیوالی نسل میں سے ہوں

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں آزاد ملک میں پیدا ہونیوالی نسل میں سے ہوں، ہمارے والدین نوآبادیاتی نظام کے دور میں پیدا ہوئےتھے، کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کینسراسپتال بنایا، بعد میں احساس ہواصرف سماجی کاموں سے ملکی حالت نہیں بدلی جاسکتی، ملکی حالت بدلنے کیلئے سیاست میں آنا ضروری ہے، ہمارے ملک میں تنزلی کی بنیادی وجہ بدعنوانی ہے۔

     منی لانڈرنگ نے پاکستان کو سب سے بڑا نقصان پہنچایا

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا دوسرا مسئلہ کرپٹ افراد کی منی لانڈرنگ کا ہے، منی لانڈرنگ کی وجہ سے ملک سے پیسہ باہر چلاجاتاہے، غربت اور ناخواندگی کی سب سے بڑی وجہ حکمرانوں کی منی لانڈرنگ ہے۔ منی لانڈرنگ کے ذریعے حکمرانوں نے اپنے ادارے تباہ کردیئے، اداروں کو اس لئے تباہ کیا گیا تاکہ ان کی کرپشن پر کوئی ہاتھ نہ ڈالے، آج سب سے بڑا چیلنج اداروں کو دوبارہ سے فعال بنانا ہے، کئی اداروں کو ہم نے بہتر بنایا مگر یہ طویل مدتی کام ہے۔

    پاکستانی میڈیا برطانوی میڈیا سے زیادہ آزاد ہے

    ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی میڈیا برطانوی میڈیا سے زیادہ آزاد ہے،  ذرا سوچئے کہ وزیراعظم کے حوالے سے ٹی وی یہ کہے کہ اسے طلاق ہونے والی ہے، آپ کیا سمجھتے ہیں کہ یہ آزادی ہے؟ جیسا پاکستان کا میڈیا ہے ویسا کہیں کا بھی نہیں ہے، امریکی سفیر نے بھی ملاقات میں کہا میڈیا آؤٹ آف کنٹرول ہے، آئی ایم ایف کے حوالے سے غلط خبریں چلائی گئیں کہ روپے کی قدرگرنے والی ہے،ہم میڈیا پر نظرضرور رکھیں گے مگر سنسر شپ نہیں کرینگے۔ ایک میڈیا گروپ نوازشریف کو بچانے اور اسے معصوم ثابت کرنے میں مصروف تھا، سابق حکمرانوں کے کرتوت چھپانے کے لیے آخری حد تک گیا، میری کردار کشی کی گئی اور مجھ پر ذاتی حملے بھی کئے گئے، جب اس میڈیا سے پوچھو کہ ٹیکس کتنا دیا تو آزادی اظہار پر حملہ قرار دے دیتے ہیں۔

    شکیل آفریدی نے ایک این جی او کی پولیو مہم آڑ میں جاسوسی کی

    شکیل آفریدی نے ایک این جی او کی پولیو مہم آڑ میں جاسوسی کی، اس واقعے کے بعد کئی پولیو ورکرزکو انتقاماً نشانہ بنایا گیا۔ این جی اوز کی گائیڈ لائن پر بھی کام ہورہا ہے، ہمیں این جی اوز کے حوالے سے کافی مسائل کا سامنا ہے، اس سلسلے میں وزیر خارجہ بات چیت کررہے ہیں، شکیل آفریدی معاملے کے بعد انتہا پسندوں نے این جی اوز کو ٹارگٹ کرنا شروع کیا، پاکستان میں کئی پولیو ورکرز کو قتل کیا گیا، تین جرمن این جی اوز پاکستان سےگئیں مگر کلیئرنس کے بعد واپس آئیں۔

    پڑوسی ممالک سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں 

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان پڑوسی ممالک سے بہتر تعلقات چاہتا ہے، حکومت میں آکرسب سے پہلے بھارت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا، پاکستان اور بھارت کے تعلقات کی بحالی میں کشمیر سب سے بڑا مسئلہ ہے، دونوں ممالک مشترکہ طور پر غربت کے بڑے مسئلے سے دوچار ہیں، بھارت کے علاوہ بہتر تعلقات کیلئے افغان صدر اشرف غنی کو بھی پاکستان آنے کی دعوت دی، آج ہر جگہ کہاجارہا ہے کہ افغان مسئلے کا حل عسکری نہیں بات چیت ہے۔

     صدر ٹرمپ سے ملاقات میں خوشگوار احساس ہوا

    ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکا سپر پاور ہے ہم اس سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں، صدر ٹرمپ کی دعوت پر جب امریکا آرہا تھا تو تھوڑی سی پریشانی تھی، ٹرمپ سے ملاقات سے پہلے مجھے زندگی میں کبھی اتنے مشورے نہیں ملے مجھ سے کہا گیا کہ آپ اس طرح بات کریں گے مختلف باتیں کہی گئیں، صدر ٹرمپ سے مل کر خوشگوار احساس ہوا، انہوں نے مجھ سمیت وفد سے خوشگوار انداز میں ملاقات کی جیسےامریکی صدرنےہماری مہمان نوازی کی وہ قابل تعریف ہے۔

    ہزاروں قربانیوں کے باوجود امریکا کا خیال تھا کہ ہم کام نہیں کررہے

    عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہم نے70ہزار جانیں قربان کی ہیں،70ہزار قربانیوں کے باوجود پاکستان اور امریکا میں بداعتمادی کی فضا برقرار رہی۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اس سے بڑی قربانیاں نہیں ہوسکتیں،  پاکستانی عوام سمجھتے رہے کہ وہ امریکی جنگ لڑرہے ہیں، افغان جنگ کی ہم نے بہت بھاری قیمت ادا کی، اتنی قربانیوں کے بعد بھی امریکا کا خیال تھا کہ ہم کام نہیں کررہے، حیران ہوں کی امریکا کی اہم شخصیات کو پاکستان اور افغانستان کے قبائلی علاقوں کا درست اندازہ نہیں ہے، امید کرتا ہوں کہ طالبان اور امریکا کے درمیان بات چیت سے حل نکلے گا، افغان مسئلے کے پائیدار حل کیلئے مزید وقت درکار ہوگا۔

    میں سیاسی جماعتوں کی بجائے مافیا سے لڑرہا ہوں

    سیاسی محاذ پر مجھے محسوس ہوا کہ میں سیاسی جماعتوں کی بجائے مافیا سے لڑرہا ہوں، سپریم کورٹ بھی  سابق حکمران کو سسلین مافیاسے تشبیہ دے چکی ہے، مجھے پاکستانی نوجوانوں کی بھرپورحمایت حاصل ہے، حکومت میں آنےکے بعد ہم نے سب سے پہلے مافیاز پر ہاتھ ڈالا،10ماہ کے بعد میں یہ کہہ سکتا ہوں ہم ملکی  معیشت مستحکم کرسکتے ہیں، فیصلہ کیا کہ ملک لوٹنے والوں سے جو رقم ملی وہ غریبوں پر خرچ ہوگی، ملک سے  غربت کے خاتمے کیلئے اقدامات کررہے ہیں، ہماری حکومت ملک میں صنعتوں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے،.

    اس  کے علاوہ ہم دینی مدارس کی اصلاحات پر کام کر رہے ہیں، دینی مدارس کے نصاب میں جدید عصری علوم شامل  کررہے ہیں، پاکستان میں ٹیکس دینے کی شرح بہت کم ہے، ٹیکس نظام بہتر کرکے ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کررہے ہیں،2008میں پاکستان کا کل قرضہ6ہزار ارب روپے تھا، صرف10سال میں سابقہ حکمرانوں  نے30ہزار ارب تک پہنچایا، گزشتہ سال ملک کی مجموعی آمدن کا نصف قرضوں پر سود کی ادائیگی میں چلا گیا۔

    میں نے امریکی جنگ میں شمولیت کی مخالفت کی تھی

    پاکستان،امریکا کے تعلقات کبھی کثیر الجہتی نہیں رہے، افغان جہاد کےخاتمے کے بعد امریکا خطےسے چلا گیا، پاکستان کو امریکا کی جانب سے پریسلر پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا، نائن الیون کے بعد ایک بار پھرپاکستان امریکا قریب آئے، میں نے امریکی جنگ میں شمولیت کی مخالفت کی تھی، نائن الیون سے پہلے قبائلی علاقوں میں فوج بھیجنے کی ضرورت محسوس نہ ہوئی،2004میں پہلی بار پاک فوج کو قبائلی علاقوں میں آپریشن کیلئے بھیجا گیا، اے پی ایس سانحے کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے نیشنل ایکشن پلان پر دستخط کئے، ہماری پہلی حکومت ہے جو ملک میں مسلح گروہوں کیخلاف عملی اقدامات کررہی ہے، پاکستان ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو یہ خدشہ رہا کہ مغربی سرحد پربھی چیلنجز درپیش ہوسکتے ہیں، پاکستان میں سیاسی وعسکری قیادت ایک صفحے پر ہیں، فوجی قیادت منتخب جمہوری قیادت کے ساتھ کھڑی ہے، افغان طالبان کی قیادت چند ماہ پہلے مجھ سےملنا چاہ رہی تھی۔

  • عمران خان پاک امریکا تعلقات میں نیاباب تحریر کرنے جارہے ہیں، سینیٹر فیصل جاوید

    عمران خان پاک امریکا تعلقات میں نیاباب تحریر کرنے جارہے ہیں، سینیٹر فیصل جاوید

    واشنگٹن : پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان پاک امریکا تعلقات میں نیاباب تحریر کرنے جارہے ہیں، پاکستان عالمی برادری سے تعلقات کو نئے خطوط پر استوار کررہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ دیانتدار اور ساکھ کی حامل قیادت میسر آئے تو فرق یوں ہی نمایاں ہوتا ہے۔

    پاکستان کی خارجہ پالیسی بھی ایک نیا موڑ لے رہی ہے، نیا پاکستان پرامن اور خود مختار مملکت کے طور پر ابھرکر سامنےآرہا ہے۔

    سینیٹر فیصل جاوید کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم پاک امریکا تعلقات میں نیاباب تحریر کرنے جارہے ہیں، پاکستان عالمی برادری سے تعلقات کو نئے خطوط پر استوار کررہا ہے۔

    جوں جوں وزیراعظم کا خطاب قریب آرہا ہے، پاکستانیوں کاجوش بڑھ رہاہے، جنون امریکا ہی نہیں بلکہ کینیڈا جیسے قریبی ممالک تک پھیل چکا ہے، امریکا اور قرب وجوار کے ممالک سے پاکستانی اپنے قائد کو سننے پہنچ رہے ہیں۔

  • واشنگٹن : وزیراعظم عمران خان تین روزہ دورے پرامریکا پہنچ گئے

    واشنگٹن : وزیراعظم عمران خان تین روزہ دورے پرامریکا پہنچ گئے

    واشنگٹن : وزیراعظم عمران خان تین روزہ دورے پرامریکا پہنچ گئے، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ اور دیگر عہدیداران بھی ان کے ہمراہ ہیں، ایئر پورٹ پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پرامریکا کے تین روزہ دورے پر واشنگٹن پہچ گئے، گئے، ان کا امریکا کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے وہ پیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔ عمران خان22جولائی کو واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے

    قبل ازیں ایئر پورٹ پر وزیر اعظم کا پرتپاک استقبال کیا گیا، پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد ان کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے موجود تھی۔

    وزیراعظم عمران خا ن کی واشنگٹن ڈی سی آمد پر پاکستانی کمیونٹی خوشی سےنہال ہوگئی۔ واشنگٹن میں پاکستان ہاؤس پہنچنے پر پاکستانی کمیو نٹی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

    وزیراعظم عمران کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے لوگ بےتاب نظر آئے۔ ایئر پورٹ سے وزیر اعظم پاکستان ہاؤس پہنچے اس موقع پر تحریک انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد اپنے قائد کو ویلکم کہنے کیلئے پاکستان ہاؤس کے باہر موجود تھی۔

    خواتین اور بچوں کا جوش بھی قابل دید تھا، کارکنان کی بڑی تعداد نے ڈھول کی تھاپ اور پارٹی ترانوں پر رقص کرکے خوشی کا اظہار کیا۔ پاکستان ہاؤس کےاطراف قومی اورپی ٹی آئی پرچموں کی بہار ہے۔

    عمران خان کی آمد کے ساتھ ہی فضا پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ اس موقع پر سیکیو رٹی کے انتہائی سخت انتظامات دیکھنے میں آئے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم دورے کے دوران آئی ایم ایف کے قائم مقام ایم ڈی، عالمی بینک کے صدراور دیگر کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

    وزیراعظم پاکستانی کمیونٹی سےخطاب بھی کریں گے، وزیراعظم عمران خان کی تئیس جولائی کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات ہو گی۔

    اس حوالے سے زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا جلسہ تاریخی ہوگا، کیپٹل ارینا لوگوں سے بھر جائے گا، یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سادگی کی نئی تاریخ رقم کردی ہے، وہ امریکا کے سرکاری دورے کیلئے کمرشل پرواز کااستعمال کرنے والے پہلے وزیراعظم بن گئے۔