Tag: wasim akhtar

  • سازش کے تحت کراچی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا، وسیم اختر

    سازش کے تحت کراچی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سازش کے تحت کراچی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے مسائل حل نہیں ہورہے ہیں ہمارے لوگ مشکل میں ہیں، سندھ حکومت نے بلدیاتی اختیارات اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔

    وسیم اختر نے کہا کہ مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں، بلدیاتی اداروں کے پاس وسائل نہیں، کورنگی کے ایریا میں 2 کروڑ کی لاگت سے ڈیڑھ کلو میٹر سڑک کئی سال بعد تعمیر ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ وفاقی حکومت کے ساتھ چلیں یا نہیں، رابطہ کمیٹی کو عوام کے مفاد میں فیصلہ کرنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: ایسا لگتا ہے بھکاری کی طرح کراچی کا شیئر مانگ رہے ہیں، وسیم اختر

    واضح رہے کہ اس سے قبل میئر کراچی کا کہنا تھا کہ سڑکوں کا حال برا ہے، سیوریج سسٹم تباہ ہوچکا ہے، ایسا لگتا ہے کہ بھکاری کی طرح کراچی کا شیئر مانگ رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کے ایم سی کے پاس تجربہ ہے، سہولتیں نہیں ملیں ورنہ کام جانتے ہیں، سپریم کورٹ نے طاقت دی کہ تجاوزات ہٹائیں، ہم نے ہٹا کر دکھا دئیے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ کراچی مسائل میں گھرا ہے، وزیراعظم سے درخواست ہے شہر کو بہتر کریں، اگر وزیراعظم کراچی میں تین مہینے رہ جائیں تو مسائل حل ہوجائیں۔

  • ایسا لگتا ہے بھکاری کی طرح کراچی کا شیئر مانگ رہے ہیں، وسیم اختر

    ایسا لگتا ہے بھکاری کی طرح کراچی کا شیئر مانگ رہے ہیں، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سڑکوں کا حال برا ہے، سیوریج سسٹم تباہ ہوچکا ہے، ایسا لگتا ہے بھکاری کی طرح کراچی کا شیئر مانگ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے سندھ میں دیکھ لیں پیسہ کہاں لگ رہا ہے، کراچی سے زیادتی پر وزیراعظم اور صدر سے بول چکا ہوں۔

    وسیم اختر نے کہا کہ کے ایم سی کے پاس تجربہ ہے، سہولتیں نہیں ملیں ورنہ کام جانتے ہیں، سپریم کورٹ نے طاقت دی کہ تجاوزات ہٹائیں، ہم نے ہٹا کر دکھا دئیے۔

    مزید پڑھیں: اب غداری کے سرٹیفکیٹ بٹنا ختم ہوجانے چاہئیں، وسیم اختر

    میئر کراچی نے کہا کہ کراچی مسائل میں گھرا ہے، وزیراعظم سے درخواست ہے شہر کو بہتر کریں، اگر وزیراعظم کراچی میں تین مہینے رہ جائیں تو مسائل حل ہوجائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کو اون نہیں کرتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز میئر کراچی کا کہنا تھا کہ نیب کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ کے ایم سی کے تمام محکموں کا احتساب کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  آرٹیکل 66 کی سارا ملک مخالفت کررہا ہے، مشرف کے خلاف فیصلے کی سیاسی جماعتیں، طلبا، عوام سب مذمت کررہے ہیں۔

  • اب غداری کے سرٹیفکیٹ بٹنا ختم ہوجانے چاہئیں، وسیم اختر

    اب غداری کے سرٹیفکیٹ بٹنا ختم ہوجانے چاہئیں، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ اب غداری کے سرٹیفکیٹ بٹنا ختم ہوجانے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹ رہا ہے اب اس کو یہ کام ختم کردینا چاہئے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ آرٹیکل 66 کی سارا ملک مخالفت کررہا ہے، مشرف کے خلاف فیصلے کی سیاسی جماعتیں، طلبا، عوام سب مذمت کررہے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں وسیم اختر نے کہا کہ نیب کو دعوت دیتا ہوں کہ کے ایم سی کے تمام محکموں کا احتساب کریں۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان کا پرویز مشرف کے حق میں ریلی نکالنے کا اعلان

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی چڑیا گھر میں 1960 میں مغل گارڈن کا افتتاح کیا گیا تھا، برطانوی ملکہ اور دلیپ کمار بھی مغل گارڈن آچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مغل گارڈن کے ایم سی فنڈز سے نہیں بلکہ انتظامیہ نے خود بنائی ہے، مغل گارڈن کو عام عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان نے 22 دسمبر کو مشرف کے حق میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔

    اس سے قبل میئر کراچی وسیم اختر اور حیدر عباس رضوی نے دبئی میں پرویز مشرف سے ملاقات کی تھی اور ان کی صحت یابی کے لیے دعا کی تھی۔

  • کراچی کے ہر مسئلے پر وفاق اور صوبائی حکومتیں تاخیر کرتی ہیں، وسیم اختر

    کراچی کے ہر مسئلے پر وفاق اور صوبائی حکومتیں تاخیر کرتی ہیں، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کے ہر مسئلے پر وفاق اور صوبائی حکومتیں تاخیر کرتی ہیں، حکومت کو چاہئے کہ شہر قائد کا خصوصی خیال رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس شہر میں 6 ڈسٹرکٹ بنا دئیے مگر کوئی سسٹم کام نہیں کررہا ہے، ہم صرف تنخواہ دیتے ہیں وہ بھی پوری نہیں دے سکتے ہیں، 10 روز سے ملازمین احتجاج کررہے ہیں، آج میرے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے، میں تو خود سندھ حکومت سے تنخواہ لیتا ہوں۔

    وسیم اختر نے کہا کہ پورے سندھ کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا، کے ایم سی، ڈی ایم سی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیوں نہیں کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں کسی ایک جماعت کا نہیں پورے کراچی کا میئر ہوں، کے ایم سی کو پراپر ٹیکس دیا جائے تو ہی مسائل حل ہوں گے، کراچی کی 5 مارکیٹس سے 30 ارب کا ریونیو جاتا ہے، حکومت کو چاہئے کراچی کا خصوصی خیال رکھے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ ملک کے بڑے شہروں میں اچھا ٹرانسپورٹ سسٹم موجود ہے، اگر کچھ نہیں ہے تو کراچی میں نہیں ہے، دیگر شہروں کی ترقی کے لیے کراچی سے پیسہ جاتا ہے، اس شہر کی ترقی کے لیے کسی کے پاس پیسہ نہیں ہے۔

    کراچی کا برا حال دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، صدر الیکٹرانکس مارکیٹ

    دوسری جانب صدر الیکٹرانکس مارکیٹ رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ ہمارا کسی سیاسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے، میئر کراچی نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، آج کراچی کا برا حال دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کما کر دیتا ہے مگر ریاست خیال نہیں رکھ رہی ہے، کراچی نے بہت کچھ کیا مگر کراچی کو حق نہیں دیا گیا، اب وقت آگیا ہے کہ شہر کے تاجر کو اس کا حق دلائیں گے۔

  • میئر کراچی وسیم اختر کی گاڑی گن پوائنٹ پر چھن گئی

    میئر کراچی وسیم اختر کی گاڑی گن پوائنٹ پر چھن گئی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کی سرکاری گاڑی گن پوائنٹ پر چھین لی گئی۔ واقعے کے بعد ڈی آئی جی ساؤتھ نے ایس ایچ او درخشاں کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کی سرکاری گاڑی گن پوائنٹ پر چھین لی گئی۔ وسیم اختر کی سر کاری گاڑی خیابان بخاری سے چھینی گئی۔

    واقعے کے وقت میئر کراچی گاڑی میں موجود نہیں تھے، گاڑی ڈرائیور سے چھینی گئی۔

    واقعے کے بعد ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید عالم اوڈھو نے ایس ایچ او درخشاں کو معطل کردیا جبکہ ان کی تنزلی بھی کردی۔

    ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ درخشاں کی حدود میں اس سے پہلے بھی گاڑیاں چھن چکی ہیں۔ 2 گروہ سرکاری گاڑیوں کے چھیننے میں ملوث ہیں۔ ساؤتھ پولیس اور اے سی ایل سی گروہوں کے قریب پہنچ چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سرکاری گاڑیوں میں ملوث گروہ جلد پکڑے جائیں گے۔ سرکاری گاڑیاں ٹریس نہ ہونے کی وجہ سے چھینی جاتی ہیں۔

  • کراچی میں وفاق کے تحت 75 ارب کے ترقیاتی کام کیے جائیں گے، گورنر سندھ

    کراچی میں وفاق کے تحت 75 ارب کے ترقیاتی کام کیے جائیں گے، گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ محمد زبیر عمر نے کہا ہے کہ کراچی میں وفاق کے تحت 75 ارب کے ترقیاتی کام کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے میئر وسیم اختر نے گورنر سندھ محمد زبیر عمر سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی جس میں وفاق کے تحت کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے دوران کراچی ترقیاتی پیکج، عوامی فلاح و بہبود کے دیگر امور پر بھی گفتگو ہوئی، گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی روشنیوں کا شہر بن رہا ہے، ترقیاتی کام وقت کی ضرورت ہیں۔

    انھوں نے میئر کراچی کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ کراچی کی ترقی میں وفاق کا تعاون جاری رہے گا، ایک طرف لیاری ایکسپریس وے منصوبہ مکمل ہوچکا ہے تو دوسری طرف کراچی ترقیاتی پیکج کے تحت چار بڑے منصوبوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    میئر کراچی کا شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ، ترقیاتی کاموں کا جائزہ

    اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ شہر کے مکین وفاق کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وفاق کے تعاو ن سے شہر کی ترقی یقینی ہے، انھوں نے گورنرسندھ کی کوششوں کو قابل ستائش قرار دیا۔

    وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی: میئر کراچی

    واضح رہے کہ میئر کراچی نے قومی بجٹ کے اعلان کے بعد یہ شکایت کی تھی کہ وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی، ہم نے کئی اسکیمیں پیش کیں لیکن افسوس کہ انہیں شامل نہیں کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی پیکج پرجلد عمل درآمد ہوگا، وسیم اختر

    کراچی پیکج پرجلد عمل درآمد ہوگا، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی پیکیج پر جلد عمل درآمد ہوگا، حلقہ پی ایس 114 ایم کیوایم کی سیٹ ہے اور رہے گی، کام کرنا چاہتا ہو ں لیکن میری راہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ فلائی اوور کو سرسید احمد خان کے نام سے منسوب کرنے کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ ضمنی الیکشن میں ہمیں خالص ووٹ پڑے، 18 ہزار ووٹ ہماری جیت ہے، وسائل ہوں یا نہیں جدوجہد جاری رکھیں گے، پی ایس 114 کی سیٹ ہماری تھی اور رہے گی، ٹھپے نہیں چاہئیں۔

    وسیم اختر نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں صحیح فیصلہ سامنے ہوگا، 2011 کی جادوگری2018  میں کام نہیں آئے گی، زبردستی ووٹ بینک نہیں توڑا جاتا، ایسا لگ رہا ہے کہ الیکشن کے دن آ گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہر میں کچھ قوانین درست نہیں ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کو کراچی کے کاموں میں ہمارا ساتھ دینا چاہئے، مجھے تو تنخواہ مکمل نہیں ملتی، لوگوں کوپینشن کہاں سے ادا کروں؟ شہر میں گٹر کے ڈھکن تک موجود نہیں ہیں۔


    مزید پڑھیں: نامکمل ترقیاتی منصوبے اوروزیراعظم کی میئرکراچی کو یقین دہانیاں


    میئرکراچی نے کہا کہ کراچی پیکیج کے حوالے سے وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے، پیکیج پراگلے ہفتے بہتر نتیجہ آجائے گا، وزیراعظم نے منصوبوں میں بلدیہ، میئر کو آن بورڈ لینےکی ہدایت کی ہے۔

    وسیم اختر نے بتایا کہ پانچ انڈسٹریل ٹریٹمنٹ پلانٹ کا پروجیکٹ جلد شروع کیا جائے، کراچی پروجیکٹس پر لاگت کا تخمینہ وزیراعظم کوپیش کردیا ہے۔

    کراچی میں دس ارب روپے کی لاگت سے سڑکیں اور فلائی اوورز بنانے کی تجویز دی ہے، اس کے علاوہ پانچ ارب روپے سے فائربریگیڈ کی بحالی پر وزیراعظم سے بات کی ہے۔

  • وسیم اخترکا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش

    وسیم اخترکا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش

    کراچی : میئرکراچی وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی تیاری کرلی گئی پولیس کی جانب سے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو وسیم اختر کا نام فور شیڈول میں شامل کرنے کیلیے خط لکھا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اخترایک بار نئی مشکل میں پھنس گئے، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے ہوم ڈیپارٹمنٹ سے وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی سفارش کی ہے تاہم حکومت سندھ نے ابھی تک اس پر تحریری حکم نامہ جاری نہیں کیا ہے۔

    اے آر وائی کے نمائندے کامل عارف کے مطابق وسیم اختر کے حوالے سے پولیس کو خدشہ ہے کہ یہ پہلے ہی چالیس مقدمات میں ضمانت پر ہیں اور یہ کسی بھی قسم کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتے ہیں، یا اشتعال انگیزی پھیلا سکتے ہیں، جس کی وجہ سے پولیس نے ان کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔

    فورتھ شیڈول کیا ہوتا ہے

    فورتھ شیڈول میں پولیس انتہائی مطلوب ملزمان کو اپنی فہرست میں رکھتی ہے، ان ملزمان پر مکمل نگرانی رکھی جاتی ہے اوروہ ملزمان روزانہ تھانے آکر اپنا اندراج کراتے ہیں۔

    اس کے علاوہ ملزمان شہر سے باہر کہیں بھی جانے سے قبل اپنی تقل حرکت کی اطلاع پولیس کو دینے کے پابند ہوتے ہیں کہ وہ کہاں اور کیوں جارہے ہیں۔

    وزارت داخلہ کو یہ استحقاق ہے کہ وہ کس شخص کا کتنی مدت تک نام فورتھ شیڈول میں رکھتی ہے، اس سے قبل چالیس افراد کا نام فورتھ شیڈول میں شامل ہے۔

    مزید پڑھیں : وسیم اختر کو عدالت میں حاضری سے استثنیٰ حاصل

    یاد رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر پہلے ہی چالیس مقدمات میں ضمانت پررہا ہیں اوراگران کا نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیا جاتا ہے تو ان پر پولیس کی نگرانی بھی ہوگی، جبکہ ان کو تھانے جاکر اپنی حاضری بھی لگانا ہوگی، جبکہ کراچی کے میئر کو شہر سے باہر جانے سے پہلے بھی پیشگی اطلاع پولیس کو دینی پڑے گی۔

  • میئرکراچی وسیم اختر بے قصور ہوئے تو رہا ہو جائیں گے، مراد علی شاہ

    میئرکراچی وسیم اختر بے قصور ہوئے تو رہا ہو جائیں گے، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ میئرکراچی کا معاملہ عدالت میں ہے، اگر وہ بے قصور ہیں تو عدالت رہا کرسکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری اور عرس کی اختتامی تقریب میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔


    CM Sindh attends Abdullah Shah Ghazi's Urs by arynews

    معروف صوفی بزرگ عبد اللہ شاہ غازی کے تین روزہ عرس کے آخری روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کلفٹن میں ان کے مزار پر چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایم کیو ایم کا کوئی رہنما غیر قانونی طور پر گرفتار نہیں ہے، بے گناہ لوگوں کو جلد رہا کردیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے نیب کی کارروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ نیب خوامخواہ کارروائیاں نہ کرے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ملک کیلئے ہر جمہوری جماعت کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں اور جو جماعت آئین کی حدود میں رہ کر کام کرے گی اسے پارلیمانی سیاست میں حصہ لینے کا مکمل حق حاصل ہوگا۔

    اسی سے متعلق : نومنتخب میئر وسیم اخترکی رہائی کے لیے سول سوسائٹی کا مظاہرہ

    ان کا کہنا تھا ملکی آئین اور قانون کے خلاف کسی کو بھی کام کرنے کی اجازت نہیں دےسکتے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا پولیس کو مزید فعال کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ کسی اور ادارے سے مدد نہ لی جائے۔

    یاد رہے کہ صوفی بزرگ عبد اللہ شاہ غازی کے 1286 ویں عرس کی تقریبات کا آغاز جمعہ کے روز ہوا تھا۔

     

  • وسیم اخترکی ضمانت کے مقدمات میں فیصلہ انتیس ستمبر تک مؤخر

    وسیم اخترکی ضمانت کے مقدمات میں فیصلہ انتیس ستمبر تک مؤخر

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کراچی کے میئر کی درخواست کے تین مقدمات میں فیصلہ انتیس ستمبر تک مؤخر کردیا، وسیم اختر کو انیس جولائی کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ 12 مئی کے 3 مقدمات میں وسیم اختر کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نو منتخب میئر کراچی وسیم اختر کی درخواست ضمانت کے تین مقدمات میں فیصلہ انتیس ستمبر تک مؤخر کردیا۔

    اشتعال انگیز تقاریر کے معاملے پر عدالت میں ایک اور چالان پیش ہوا جس میں فاروق ستار،خواجہ اظہار الحق ،بانی ایم کیوایم سمیت چوبیس رہنماؤں کے نام شامل ہیں۔

    مقدمے میں وسیم اختر کو گرفتار ملزم ظاہر کیا گیا، وسیم اختر انیس جولائی کوانسداد دہشت گردی عدالت سے حراست میں لیا گیا۔ متحدہ رہنما کو ڈاکٹرعاصم کیس میں دہشت گردوں کے علاج معالجے میں معاونت کے مقدمہ میں ضمانت منسوخ ہونے پر گرفتار کیا گیا۔

    اسی سے متعلق : سانحہ بارہ مئی کیس ، مئیر کراچی وسیم اختر کی ضمانت پر فیصلہ آج ہوگا

    واضح رہے کہ مئیر کراچی پر سانحہ بارہ مئی میں ملوث ہونے کابھی الزام ہے۔ وسیم اختر پر اقدام قتل ، ہنگامہ آرائی ، فائرنگ ، جلاؤ گھیراؤ اورتوڑ پھوڑ کے متعدد مقدمات درج ہیں۔

    وسیم اخترسےسینٹرل جیل میں کی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی کئی رپورٹ بھی منظرعام پر آچکی ہے۔ واضح رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف تھانہ ملیر اور سچل میں کل 39 مقدمات درج ہیں اور اب تک انہیں 26 مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے۔