Tag: wasooli

  • پی ایس او مالی مشکلات کا شکار:حکومت سے مدد طلب

    پی ایس او مالی مشکلات کا شکار:حکومت سے مدد طلب

    کراچی: پاکستان اسٹیٹ آئل کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے جن پر قابو پانے کے لیے پی ایس او نےحکومت سے ایک سو ارب روپے فوری طلب کر لئے ہیں ۔

    پی ایس او ذرائع کے مطابق اس وقت ادارے کو دو سو چو بیس ارب روپے مختلف اداروں سے وصول کرنے ہیں۔ وصولی نہ ہونے کی وجہ سےادائیگیوں سے قاصر پی ایس او کےایل سیز اور اوور ڈرافٹ بند بھی بند ہوگئے ہیں۔

    کمپنی اس وقت پانچ بینکوں کی نادہندہ ہوچکی ہے ۔ کمپنی کو اپنے پاس تین ہفتے کے ذخائر رکھنا ہوتے ہیں مگر اب ایک ہفتے کے ذخیرہ رکھنے سے قاصر ہے۔

    وزارت پیٹرولیم کےمطابق پی ایس او کو سو ارب روپے کی شدید ضرورت ہے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے آج توانائی پر کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    اجلاس میں پی ایس او کی مالی مشکلات کا حل تجویز کیا جائے گا۔ پی ایس او کوپی آئی اے سے تیرہ ارب روپے اور توانائی کے شعبے سےایک سو اڑسٹھ ارب روپے وصول کرنےہیں۔

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانی کی مدت اکیس نومبر تک بڑھادی

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانی کی مدت اکیس نومبر تک بڑھادی

    اسلام آباد: ایف بی آر نےٹیکس گوشوارےجمع کرانی کی مدت میں اکیس روزکی توسیع کردی۔۔گوشوارےاکیس نومبر تک جمع کرائے جاسکیں گے۔

    ترجمان ایف بی آرکےمطابق ٹیکس دہندگان کی مشکلات کو دیکھتے ہوئےانکم ٹیکس گوشوارےجمع کرانے کی آخری تاریخ اکیس نومبر تک بڑھادی گئی ہے، ایف بی آرکاٹیکس گوشوارےآن لائن جمع کرانےکا نظام کئی روز سےانتہائی سست روی کا شکارتھا جس کی وجہ سےاکتیس اکتوبر آخری تاریخ کو لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانےسےمحروم رہ گئےتھے۔

    سینیئرممبر ایف بی آر شاہد حسین اسدکےمطابق آخری تاریخوں میں لاکھوں گوشوارےایک ساتھ جمع کرانےسے ایسا ہوا، جبکہ کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن کےسابق صدر علی رحیم کا کہنا تھاکہ آن لائن سسٹم کا بیٹھ جانا ایف بی آر کی نااہلی تھی۔

  • رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا

    رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا، ایف بی آر زرائع کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکس وصولی کا حجم پانچ سو اننچاس ار ب روپے رہا، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں اڑسٹھ ارب روپے زائد ہے ۔

    ایف بی آر کے مطابق صرف ستمبر میں ایف بی آر نے دو سو تیس ارب روپے کے محصولات جمع کئے جو کہ گزشتہ سال ستمبر کے مقابلے میں چودہ فیصد زائد ہے۔

    رواں مال سال کیلئے محصولات وصولی کا ہدف اٹھائیس سو دس ارب روپےہے جس کے حصول کیلئے ٹیکس وصولی میں کم ازکم چوبیس فیصد تک کا اضافہ ضروری ہے۔

  • پارلیمینٹرینز کےگوشوارے جمع کرانیکا کل آخری دن

    پارلیمینٹرینز کےگوشوارے جمع کرانیکا کل آخری دن

    اسلام آباد: منتخب ارکان اسمبلی کی جانب سےاپنے اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے، تین سو ساٹھ ارکان نے اپنے اثاثوں کے گوشوارے جمع کرادیئے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ تین سوساٹھ ارکان نے اپنے گوشوارے جمع کروادیئے ہیں، گوشوارے جمع کرانے والوں میں فاروق ایچ نائیک اعتزاز احسن سکندر بوسن ، شاہی سید بھی شامل ہیں، قومی اسمبلی کے ایک سو چالیس، سینٹ کے پچپن ،پنجاب اسمبلی کے 63 سندھ اسمبلی کے 53 خیبر پختونخوا کے34 جبکہ بلوچستان اسمبلی کے 15 اراکین نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کر وائیں ہیں، کل گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے ۔

  • ایف بی آرکا انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع

    ایف بی آرکا انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع

    اسلام آباد: ایف بی آرنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے آخری تاریخ میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے، ان اکتیس اکتوبر تک ٹیکس گوشوارے جمع کروائے جا سکتے ہیں۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس دہندگان کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوئے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی ہے۔

    انکم ٹیکس گشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ اکتیس اکتوبرہوگئی، تفصیلات کے مطابق گوشوارے جمع کروانے کی اصل آخری تاریخ اکتیس اگست تھی جس میں دو بار ایک ایک ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔

  • ٹیکس وصولی میں کوئی کمی نہیں آئی،ایف بی آر

    ٹیکس وصولی میں کوئی کمی نہیں آئی،ایف بی آر

    اسلام آباد: ایک طرف توحکومت دھرنوں سے ملکی خزانے کو ہونے والے نقصانات کا راگ الاپ رہی ہے تو دوسری جانب ایف بی آر کہتا ہے کہ ٹیکس وصولی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

    فیڈرل بورڈآف ریونیوکےترجمان اورممبران لینڈ ریونیو شاہد حسین اسد نے کہا ہے رواں ماہ چھبیس اگست تک ایک سو چونتیس ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی گئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں بائیس فیصد زائد ہیں۔

    گزشتہ سال اس دوران ایک سو دس ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ دھرنوں کے باوجود اگست کے دوران ٹیکس وصولیوں میں بیس فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔سیاسی گرماگرمی سے اقتصادی سرگرمیوں میں سست روی دیکھنےمیں آئی لیکن ایف بی آرکی وصولیاں ٹریک پر رہیں۔