Tag: water

  • دنیا میں ہر 4 میں سے ایک فرد گندا پانی پینے پر مجبور ہے، ڈبلیو ایچ او کا انکشاف

    دنیا میں ہر 4 میں سے ایک فرد گندا پانی پینے پر مجبور ہے، ڈبلیو ایچ او کا انکشاف

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور یونیسیف نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا کے تقریباً 210 کروڑ لوگ گندا پانی پینے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) اور یونیسیف نے منگل کو ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں انکشاف کیا گیا کہ پوری دنیا میں دو ارب سے زائد (210 کروڑ) لوگوں کو پینے کا صاف پانی نہیں مل رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال پوری دنیا میں ہر 4 میں سے ایک فرد کو محفوظ طریقے سے پینے کا پانی دستیاب نہیں تھا، جب کہ 10 کروڑ سے بھی زائد لوگ ندیوں، تالابوں اور نہروں سے پینے کا پانی حاصل کر رہے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ پانی، صفائی اور صحت کی خدمات میں پس ماندگی کے باعث اربوں لوگ بیمار ہو رہے ہیں، اس لیے پوری دنیا میں اس مسئلہ پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے، لیکن 2030 تک اس کی امید کم ہے۔

    اسرائیلی محاصرہ، غزہ میں نایاب مرض ‘گیلین بیری سنڈروم’ کے کیسز میں اضافہ

    اس رپورٹ میں 5 اقسام کے ڈرنکنگ واٹر (پینے کے پانی) کو لے کر بات کی گئی ہے، پہلا ایسا پانی جو آپ کے گھر تک پہنچے اور اس میں گندگی اور کیمیکلز موجود نہ ہوں۔ دوسرا بنیادی (صاف پانی، جو 30 منٹ سے کم وقت میں مل جائے)، تیسرا محدود (صاف، لیکن اسے ملنے میں زیادہ وقت لگتا ہے)، چوتھا گندا (مثال کے لیے گندے کنوئیں یا جھرنے سے) اور پانچواں سطح کا پانی۔

    رپورٹ کے مطابق 2015 سے اب تک 96 کروڑ 10 لاکھ لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم ہو چکا ہے، لوگوں تک اس کی رسائی 68 فی صد سے بڑھ کر 74 فی صد تک ہو چکی ہے، گزشتہ سال 210 کروڑ لوگوں کے لیے صاف پینے کا پانی دستیاب نہیں تھا، ان میں سے 10.6 کروڑ لوگ سطح کا پانی استعمال کر رہے تھے، یہ گزشتہ دہائی کے مقابلے میں 6.1 کروڑ کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

    اگرچہ دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے کچھ بہتری دیکھنے میں آئی ہے، لیکن وہ اب بھی پیچھے ہیں۔ 2015 سے 2024 کے دوران محفوظ طریقے سے فراہم کیے جانے والے پینے کے پانی کی سہولت کا تناسب 50 فی صد سے بڑھ کر 60 فی صد ہو گیا، جب کہ بنیادی صفائی ستھرائی کی سہولت 52 فی صد سے بڑھ کر 71 فی صد تک پہنچ گئی۔ اس کے برعکس، شہری علاقوں میں پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی سہولیات میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی۔

    70 ممالک سے حاصل کردہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے 15 سے 19 سال کی عمر کی نو عمر لڑکیاں، حیض کے دنوں میں بالغ خواتین کے مقابلے میں تعلیم، ملازمت اور سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے امکانات کم رکھتی ہیں۔ زیادہ تر ممالک میں، جہاں اس حوالے سے معلومات دستیاب ہیں، خواتین اور لڑکیاں ہی عام طور پر پانی لانے کی ذمہ دار ہوتی ہیں، اور ذیلی صحارا افریقہ، وسطی اور جنوبی ایشیا میں بہت سی خواتین روزانہ 30 منٹ سے زیادہ وقت پانی لانے میں صرف کرتی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب ہم پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کی مدت کے آخری پانچ سالوں کی طرف بڑھ رہے ہیں، تو کھلے میں رفع حاجت کے خاتمے اور تمام افراد کے لیے بنیادی پانی، صفائی اور حفظانِ صحت کی خدمات کی فراہمی کے 2030 کے اہداف حاصل کرنے کے لیے رفتار میں تیزی لانا ضروری ہوگا۔

    عالمی ادارہ صحت کے ماحولیاتی سربراہ روڈیگر کریچ کا کہنا ہے کہ پانی اور صفائی بنیادی انسانی حقوق ہیں، مراعات نہیں۔

  • مون سون سیزن کے دوران پانی کا ضیاع تشویشناک حد تک بڑھ گیا

    مون سون سیزن کے دوران پانی کا ضیاع تشویشناک حد تک بڑھ گیا

    اسلام آباد (23 اگست 2025): پاکستان میں آبی مسائل کا حل بہتر حکمت عملی میں پوشیدہ ہے، مون سون سیزن 2025 کے دوران پانی کا ضیاع تشویشناک حد تک بڑھ چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ مون سون سیزن میں ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارشیں ہوئیں جس سے دریا اور ندی نالے بھر گئے ہیں۔

    محکمہ آبپاشی نے کہا ہے کہ یکم جولائی سے 20 اگست تک کوٹری کے مقام سے بحیرہ عرب میں 9.04 ملین ایکڑ فٹ ( ایم اے ایف) پانی خارج ہو چکا ہے، مزید 4 سے 5 ملین ایکڑ فٹ پانی کے اخراج کا امکان ہے کیونکہ سوات، کشمیر اور دیگر پہاڑی علاقوں سے ندیوں میں پانی کا بہاؤ بدستور جاری ہے۔

    ملک کے اہم آبی ذخائر جس میں تربیلا، راول، خانپور اور سملی ڈیم شامل ہیں اپنی مکمل گنجائش تک پہنچ  چکے ہیں، منگلا ڈیم 75 فیصد بھرا ہوا ہے، اس صورتحال میں اضافی پانی کو محفوظ کرنے کے لیے کوئی متبادل انتظام موجود نہیں جس کی وجہ سے اضافی پانی ضائع ہو رہا ہے۔

    کوٹری بیراج سے آبی ذخائر سے متعلق جاری تازہ ترین رپورٹ کے مطابق یکم تا 10 جولائی کے دوران 0.60 ایم اے ایف، 11 تا 20 جولائی 1.11 ایم اے ایف، 21 تا 31 جولائی 2.60 ایم اے ایف، یکم جولائی تا 10 اگست 3.12 اور 11تا 20 اگست کے دوران 1.61 ملین ایکڑ پانی خارج ہوا۔

    یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں آبی وسائل کے مؤثر انتظام اور اضافی پانی کو محفوظ کرنے کی صلاحیت تاحال ناکافی ہے۔

    آبی ماہرین نے کہا ہے کہ پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ملک کو شدید آبی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اگر بروقت نئے ڈیمز کی تعمیر اور موجودہ نظام کی بہتری پر کام نہ کیا گیا تو آبی مسائل میں اضافہ ہوگا۔

  • دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، سیلاب کی وارننگ جاری

    دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، سیلاب کی وارننگ جاری

    چنیوٹ(31 جولائی 2025):دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی جس کے بعد سیلاب کی وارننگ جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مون سون بارشوں کے باعث دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی جس کے باعث سیلابی صورتحال کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    فلڈکنٹرول روم کے مطابق دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ 26 ہزار کیوسک سے تجاوز کر گیا ہے، آئندہ 24گھنٹے میں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ کیوسک تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نچلے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کردی گئی ہے اس کے علاوہ نشیبی آبادیوں کو خالی کرانے کا عمل جاری ہے، آئندہ 3دن پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ متوقع ہے۔

    محکمہ ایریگیشن کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں خانکی بیراج  اور قادر آباد بیراج کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 152022 اور پانی کا اخراج 125222کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محکمہ ایریگیشن کے مطابق دریائے چناب میں خانکی بیراج کے مقام پر پانی کی آمد 176315 اور پانی کا اخراج 170955 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • راول ڈیم سے مزید پانی کے اخراج کا فیصلہ

    راول ڈیم سے مزید پانی کے اخراج کا فیصلہ

    راولپنڈی(21 جولائی 2025): محکمہ موسمیات کی جانب سے مزید بارشوں کی پیش گوئی کے پیشِ نظر ضلعی انتظامیہ نے احتیاطی طور پر راول ڈیم سے مزید پانی کے اخراج کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی انتظامیہ نے راول ڈیم سے مزید پانی کے اخراج کا فیصلہ کرلیا ہے، اسپل آج وے دوبارہ کھو دیئے گئے، پانی کے اخراج کے لیے اسپل ویز کو 5 گھنٹے تک کھلا رکھا جائے گا۔

    ضلعی انتظامیہ نے ملحقہ آبادی میں رہنے والے شہریوں سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے، پانی کے اخراج کے بعد سطح 1746 فٹ تک آگئی

    گزشتہ روز بھی راول ڈیم کے اسپل وے ساڑھے چھ گھنٹے کے لیے کھولے گئے تھے،  مسلسل بارش کی وجہ سے پانی کی سطح 1748 فٹ تک پہنچ گئی تھی۔

    ڈیم انتظامیہ کے مطابق پیر کو دوبارہ سپل ویز کھولنے کا فیصلہ ڈیم کے کیچمنٹ ایریا( بالائی علاقوں ) میں متوقع بارش کیلئے آبی ذخیرہ کی گنجائش بنا نے کی غرض سے کیا گیا ہے۔

  • ملکی آبی ذخائر میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ کتنا ہے؟

    ملکی آبی ذخائر میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ کتنا ہے؟

    اسلام آباد(20 جولائی 2025): ملک کے اہم آبی ذخائر میں پانی کی موجودہ صورتحال تسلی بخش ہے اور مجموعی قابل استعمال پانی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    واپڈا کے ترجمان کے مطابق ملکی آبی ذخائر میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ83 لاکھ 91 ہزار ایکڑ فٹ تک پہنچ گیا جو فصلِ خریف کے لیے مثبت اشارہ ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 2 لاکھ 70 ہزار 800کیوسک ہے، تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کا اخراج 2 لاکھ 70 ہزار 400کیوسک ہے، منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 44 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 8 ہزار 400کیوسک ہے۔

    دوسری جانب، چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 3 لاکھ 30 ہزار 900 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ93 ہزار 400 کیوسک رہا، جبکہ چشمہ ریزروائر میں آج پانی کی سطح 642 . 70 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 79 ہزار ایکڑ فٹ ریکارڈ کیا گیا۔

    ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 56 ہزار کیوسک اور اخراج 32 ہزار 100 کیوسک رہا۔ نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی آمد 37 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 37 ہزار 600 کیوسک ہے۔

    ترجمان واپڈا کا کہنا ہے کہ تربیلا ڈیم میں آج پانی کی سطح 1530 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 46 لاکھ 3 ہزار ایکڑ فٹ ہے، منگلا ڈیم میں آج پانی کی سطح 1188 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 35 لاکھ 39 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

    ترجمان واپڈا کا مزید بتانا ہے کہ چشمہ میں آج پانی کی سطح  647.80 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 2 لاکھ 49 ہزار ایکڑ فٹ ہے، ذخیرہ 82 لاکھ 84 ہزار ایکڑ فٹ تک پہنچ چکا ہے، جو فصلِ خریف کے لیے مثبت اشارہ ہے، ذخیرہ 83 لاکھ 91 ہزار ایکڑ فٹ تک پہنچ گیا۔

  • راول ڈیم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان کے قریب پہنچ گئی، الرٹ جاری

    راول ڈیم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان کے قریب پہنچ گئی، الرٹ جاری

    راولپنڈی(19 جولائی 2025): راولپنڈی شہر اور کینٹ کو پینے کا پانی سپلائی کرنے والے راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی بلند ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راول ڈیم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان کے قریب پہنچ گئی، راول ڈیم میں پانی کی سطح ایک ہزار 749 فٹ تک پہنچ گئی ہے تاہم اس ڈیم کی حد ایک ہزار 752 فٹ ہے۔

    انتظامیہ نے نشیبی علاقے کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے جبکہ کل صبح 6 بجے سے 5 گھنٹے کیلئے ڈیم کے اسپل وےکھول دیے جائیں گے۔

    این ڈی ایم اے ترجمان کا کہنا ہے کہ راول ڈیم پرپانی کی سطح 1748.40 فٹ پر پہنچ گئی ہے، ڈیم کی سطح  1746 فٹ تک برقرار رکھنے کیلئے اسپل ویز کھولے جائیں گے۔

    این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ‏عوام واٹر فرنٹ سے دور رہیں اوت اسپل ویز کے قریب فوٹو گرافی یا تفریح سے گریز کریں۔

  • پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنماؤں کا کینال معاملے پر مریم نواز سے سوال

    پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنماؤں کا کینال معاملے پر مریم نواز سے سوال

    لاہور: ’چولستان کو پانی دینے کے لیے پنجاب کی کون سی نہر بند ہوگی؟‘ پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے سوال کیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری منظور نے پریس کانفرنس میں مریم نواز سے سوال کیا ہے انہوں نے کہا کہ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی(ارسا) کے مطابق پہلے ہی پانی کی قلت ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری منظور نے پوچھا کہ چولستان کے لیے سرگودھا، فیصل آباد، قصور، اوکاڑہ یا رحیم یار خان سے کس ضلع کا پانی بند کیا جائے گا؟

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ کینالز کے ایشو پر وزیر اعظم سے میرا سوال ہے، حکومت نے ایک بھی مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں بلایا، صدر نےکینالز منصوبہ کی منظوری نہیں دی اور آبی ماہرین کہتے ہیں یہ منصوبہ نہ قابل عمل ہے۔

    کینالز معاملہ: وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات طے پاگئی

    چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ اس وقت سسٹم میں 43 فیصد پانی کی کمی ہے، دریائے ستلج میں پانی نہیں ہے جبکہ نہروں میں پہلے ہی پانی کی کمی ہے، ارسا ایکٹ میں لکھا ہے پانی کے مسئلے پر کوئی ایشو ہوگا تو سی سی آئی بلائی جائے گی۔

    "ایک سال ہوگیا ابھی تک کوئی بھی سی سی آئی کی میٹنگ نہیں بلائی کیوں؟ آبی ماہرین کہہ رہے ہیں کہ نہر نکالنا ناممکن ہے، کہتے ہیں سیلاب کا پانی لیکر جائیں گے سیلاب 3 ماہ کا ہوگا بعد میں کیا کرینگے، یہ دنیا کی تاریخ کی پہلی نہر ہے جس میں ریورس انجینئرنگ ہورہی ہے”

    دوسری جانب ندیم افضل چن نے کہا کہ چولستان سے محبت نہیں ان کی نیت خراب ہے، نہروں کا ڈراما رچایا، یہ ضیاالحق کے وارث تو ہوسکتے ہیں پنجاب کے نہیں۔

  • روزے میں سر درد کا علاج کیا ہے؟ جان کر حیران رہ جائیں گے

    روزے میں سر درد کا علاج کیا ہے؟ جان کر حیران رہ جائیں گے

    ماہ رمضان میں اکثر روزہ داروں کو مختلف وجوہات کی بنا پر سر درد کی شکایات ہوتی ہیں، جس کی بڑی وجہ خون میں شوگر یا پانی کی کمی سمیت کیفین اور نیند کی کمی شامل ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم امجد اسماعیل نے روزے کی حالت میں ہونے والے درد سر اور اس کے علاج سے متعلق اہم باتیں بتائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی، شوگر اور نمکیات کی کمی بے شمار مسائل کا سبب بن سکتی ہے جن میں سر درد، سستی، پٹھوں میں کمزوری، چکر آنا، بلڈ پریشر میں کمی، دل کی دھڑکن میں اضافہ، بخار اور دیگر شدید وجوہات میں آپ بے ہوش بھی ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ رمضان کے ابتدائی روزوں میں عموماً دوپہر سے پہلے یا افطار سے قبل اور بعد میں بھی سر درد شروع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے انسان اپنی توجہ کام پر مرکوز نہیں کر سکتا اور وقت بھی ضائع ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران سر درد کا امکان جسم میں لیکوڈز یا پانی کی کمی، شریانوں میں تناؤ کے ساتھ شوگر کی نمایاں کمی اور کم کیفین کی وجہ سے بڑھ جاتا ہے، یہ سب اس درد کے دورے میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ افطار کے بعد ہونے والے سر درد کی بڑی وجہ خالی پیٹ ایک دم بہت زیادہ ٹھنڈا پانی پی لینا ہے۔ اگر سر درد سے بچنا چاہتے ہیں تو افطار میں پانی اعتدال کے ساتھ پئیں۔

  • پانی بحران پر قابو پانے کے لیے بھی کارروائیاں شروع

    پانی بحران پر قابو پانے کے لیے بھی کارروائیاں شروع

    کراچی: شہر قائد میں واٹر بورڈ، سندھ رینجرز، اور انتظامیہ نے پانی بحران پر قابو پانے کے لیے آپریشنز کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانی بحران پر قابو پانے کے لیے کارروائیاں شروع کر دی گئیں، کراچی میں پانی چوری کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا اغاز کرتے ہوئے 5 غیر قانونی ہائیڈرنٹس کوسیل کر دیا گیا۔

    آپریشن کے دوران غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے آپریٹرز کو گرفتار کر لیا گیا، ان واٹر ہائیڈرنٹس سے پانی ٹینکرز میں جمع کیا جاتا تھا، غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے مالکان فرار ہیں لیکن پولیس کی جانب سے ان کی تلاش جاری ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ تمام ذمہ داران کو جلد از جلد کڑی سزا دینے کے لیے قانونی کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے، پانی چوری کرنے والے مجرمان کو ہر ممکن کوشش کر کے گرفت میں لایا جائے گا۔

    رینجرز حکام نے کہا ہے کہ پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں کراچی کے علاقے لسبیلہ نشتر روڈ میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ پر کارروائی کی گئی، جہاں یومیہ ڈیڑھ سے 2 لاکھ افراد کا پانی چوری کر کے فروخت کیا جا رہا تھا۔

    حکام کے مطابق غیر قانونی ہائیڈرنٹ سے 5 ملزمان گرفتار ہوئے، جنھیں پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے، پانی چوری کے لیے واٹر ہائیڈرنٹ میں 80 فٹ گہرا کنواں اور ٹینک بنائے گئے تھے، کارروائی میں جنریٹر، 3 باؤزر، پمپس، گاڑیوں کی نمبر پلیٹس تحویل میں لی گئیں۔

  • بھارت آبی جارحیت  سے باز نہ آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا

    بھارت آبی جارحیت سے باز نہ آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا

    پسرور: بھارت اپنی آبی جارحیت سے باز نہیں آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے آبی جارحیت کا ایک بار پھر مظاہرہ کرتے ہوئے نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا ہے جس سے نالے میں طغیانی کی کیفیت ہے۔

    محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ نالہ ڈیک میں کنگرہ، چہور کے مقام پر 20 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، اور مذکورہ مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    محکمہ آب پاشی نے پسرور میں چہور، ڈوگری، روپووالی، تمبو غالب، اور کالووالی سیداں کے علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، ضلعی انتظامیہ نے الرٹ بھی جاری کر دیا، ریسکیو کی امدادی ٹیمیں علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔