Tag: Water Board

  • پانی چوروں کیخلاف واٹر بورڈ کا سخت ایکشن، ہائیڈرنٹ مسمار، ملزمان گرفتار

    پانی چوروں کیخلاف واٹر بورڈ کا سخت ایکشن، ہائیڈرنٹ مسمار، ملزمان گرفتار

    کراچی : واٹر بورڈ اور پولیس نے پانی چوروں کے خلاف کامیاب کریک ڈاؤن کرتے ہوئے غیرقانونی ہائیڈرنٹ کو مسمار کرکے سارا سامان ضبط کرلیا اور 2 ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی ہدایت پر کراچی واٹر اینٹی ٹھیفٹ سیل نے پانی چوروں کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے کارروائی کی۔

    کراچی واٹر اینٹی ٹھیفٹ سیل کے عملے نے ملیر ندی انور بلوچ ہوٹل کے قریب قائم غیرقانونی ہائیڈرنٹ کو مسمار کردیا اور جائے وقوعہ سے دو ملزمان کو گرفتار کرکے لاک اپ کردیا۔

    کارروائی کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس کی نفری بھی موجود تھی، تاہم دوران کارروائی کوئی مشکلات درپیش نہیں آئیں۔

    میڈیا کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے انچارج اینٹی تھیفٹ سیل راشد صدیقی نے بتایا کہ کارروائی کے دوران غیرقانونی ہائیڈرنٹ پر موجود موٹریں، پائپ اور سیکشن پمپ ضبط کرلیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ غیرقانونی ہائیڈرنٹ سے اطراف کی آبادی کو مہنگے داموں پانی بیچا جاتا تھا اس کے علاوہ غیر قانونی ہائیڈرنٹ کے مالک کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔

    راشد صدیقی کے مطابق کارروائی کے دوران علاقہ کے ایگزیکٹو انجینئر عرفان خان اور اینٹی تھیفٹ سیل کا عملہ اور پولیس اہلکار بھی موجود تھے، انہوں نے کہا کہ پانی مافیا کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

  • عمران خان کراچی میں 30اپریل سے احتجاجی تحریک کی قیادت کریں گے

    عمران خان کراچی میں 30اپریل سے احتجاجی تحریک کی قیادت کریں گے

    کراچی : پی ٹی آئی نے تیس اپریل کو کراچی کے بنیادی مسائل کے حل کیلئے مزار قائد سے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا، تحریک کی قیادت عمران خان کریں گے۔

    پاکستان تحریک انصاف کراچی ریجن کے صدر فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ ہم نے متعدد بار کراچی میں پانی کے مسئلے کو اٹھا کر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی حقیقت کو بیان کیا جس کے بعد ہم نے کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کی عوام پر ظلم کے خلاف آواز اٹھائی۔

    ان خیالات کا اظہار انصاف ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی نے کیا، انہوں نے بتایا کہ انشاء اللہ پاکستان تحریک انصاف 30اپریل کو اپنی احتجاجی تحریک کا آغاز مزار قائد سے کرے گی جس کی قیادت خود چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین عمران خان نے کراچی کی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ کراچی کے مسائل پر آواز اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بلدیاتی اور سندھ حکومت دونوں ناکام ہو چکی ہیں، پانی کے منصوبے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے رکے ہوئے ہیں، کراچی وہ واحد بڑا شہر رہ گیا جہاں ماس ٹرانزٹ کاکوئی نظام نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہریوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ سیاست  مسلک اور زبان سے بالا تر ہو کر اپنے حقوق کے حصول کے لئے اپنے گھروں سے باہر نکلیں اورحکومت کو بتائیں کہ ہم حکومت کی کارکردگی سے کتنے ناخوش ہیں کیونکہ جب عوام کی آواز بلند ہوتی ہے تو ہر حکومت مجبور ہوتی ہے کہ ا ن کے مسائل حل کرے۔

  • لاہور: ینگ ڈاکٹرزکا دھرنا ختم، واٹربورڈ ملازمین کا احتجاج جاری

    لاہور: ینگ ڈاکٹرزکا دھرنا ختم، واٹربورڈ ملازمین کا احتجاج جاری

    لاہور : ینگ ڈاکٹرز نے مذاکرات اور پنجاب حکومتی یقین دہانی کے بعد پانچ دن سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا، جبکہ واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین اپنے بچوں کے ہمراہ کلب چوک پر دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ لاہور پولیس پانچ روز بعد مال روڈ کا ٹریفک بحال کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرزاورمیو ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر اسد اسلم کے درمیان ہونے والے مذاکرات اور حکومتی یقین دہانی کے بعد ڈاکٹرز نے اپنا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔


    Young doctors end sit-in after govt assurance by arynews

    دوسری جانب واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین ابھی بھی اپنے بچوں کے ہمراہ کلب چوک پر دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز کے دھرنا ختم کرنے سے پہلے لاہور پولیس کے سربراہ اور مال روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر نے واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین اور ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ مذاکرات کر کے پانچ روز بعد مال روڈ عام ٹریفک کیلئے کھلوایا اور مظاہرین کو کلب چوک منتقل کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : لاہور: ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج پانچویں روز جاری

    سی سی پی او امین وینس سہیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی صورت ہم مال روڈ کو بند کرنے نہیں دیں گے، شہریوں کو اس سے بہت اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

      ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کے بعد اب واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین مذاکرات کیلئے حکومتی وفد کے منتظر ہیں تاکہ ان کے مسائل کے حل کیلئے انہیں حکومتی یقین دہانی کرائی جائے۔

  • وفاق نے رقم نہ دی تب بھی کے فور مکمل کریں گے، جام خان شورو

    وفاق نے رقم نہ دی تب بھی کے فور مکمل کریں گے، جام خان شورو

    کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں کو پانی کی فراہمی کے لیے موجودہ سندھ حکومت اور محکمہ بلدیات سندھ تمام وسائل کو بروئے کار لارہپے ہیں، حب ڈیم سے 100 ملین گیلن روزانہ پانی کی مشینوں کے ذریعے فراہمی تاریخی اقدام ہے اور ماضی میں کبھی بھی اس منصوبے پر کام نہیں کیا گیا ہے۔

    وہ پیر کو حب ڈیم پر45 ایم جی ڈی پانی مشینوں سے پانی نکال کر فراہم کرنے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کررہےتھے۔ تقریب میں ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد، پی ڈی واپڈا عمر طارق کھوسو، چیف انجنئیرز اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ وزیر بلدیات نے حب ڈیم میں پانی کی سطح اور یہاں لگائی جانے والی مشینوں کے حوالے سے مکمل بریفنگ لی اور بعد ازاں مشینوں کو آن کرکے باقاعدہ 45 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی کے منصوبے کا افتتاح کیا۔

    انہوں نے کہا کہ 29 کلومیٹر کے فاصلے سے حب ڈیم سے حب کے پمپنگ اسٹیشن اور بعد ازاں اسے ڈسٹرکٹ ویسٹ تک عوام تک پانی کی فراہمی کو آسان بنا دیا گیا ہے، کے فور منصوبے پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے اور یہ منصوبہ انشاء اللہ آئندہ دوسال کے اندر اندر مکمل ہوجائے گا، جس سے کراچی کو روزانہ 260 ایم جی ڈی زائد پانی فراہم ہوسکے گا اور اگر اس میں وفاقی حکومت نے اپنے حصے کی رقم نہ بھی دی تو سندھ حکومت اس منصوبے کے پہلے فیز کو ہر حال میں مکمل کرلے گی۔ پانی چور مافیا کے خلاف بھرپور آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے اور پہلی بار ان چوروں کے خلاف 14-A کے تحت ایف آئی آر کا اندراج کرایا گیا ہے، ہم کراچی کے صنعت کاروں کو پانی کی فراہمی چاہتے ہیں لیکن کسی کو بھی پانی چوری کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی، ناجائز کنکشنز اور پانی چوری میں اگر واٹر بورڈ کا عملہ بھی ملوث پایا گیا تو ان کے خلاف بھی قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    اپنے خطاب انہوں نے کہا کہ آج سے قبل حب ڈیم سے کراچی کو 100 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی نہری نظام اور گریجویٹی کے ذریعے کی جارہی تھی تاہم جب بھی ڈیم میں پانی کی سطح میں کمی ہوجاتی شہر میں پانی کی فراہمی میں تعطل پیدا ہوجاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ حب ڈیم سے کراچی کو پانی کی فراہمی کے لیے ڈیزل جنریٹرز کی مدد سے پہلے مرحلے میں 45 ایم جی ڈی جبکہ آئندہ 2 ہفتوں کے اندر اندر 100 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا جس سے ڈسٹرکٹ ویسٹ کے علاقوں بالخصوص بلدیہ ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن اور دیگر علاقوں کو پانی کی فراہمی ممکن ہوجائے گی اور حب ڈیم میں پانی کی قلت کے باعث نارتھ کراچی کے پمپنگ اسٹیشن سے ان علاقوں میں پانی کی فراہمی کے باعث نارتھ کراچی سے پانی کے ناغہ سسٹم کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔

    صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ موجودہ سندھ حکومت کراچی میں پانی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے تمام تر اقدامات کو بروئے کار لارہی ہے اور اس سلسلے میں دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر مشینری کی تبدیلی، 100 اور 65 ایم جی ڈی پانی کی زائد فراہمی کے منصوبوں پر بھی کام کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ K-4 منصوبے پر بھی کام شروع ہوگیا ہے اور ایف ڈبلیو او کے تحت یہ منصوبہ آئندہ دو سال کے اندر اندر مکمل کرلیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے K-4 منصوبے کے لیے فنڈز بھی جاری کردئیے ہیں تاہم ابھی تک وفاق کی جانب سے اس پر فنڈز جاری نہیں کئے گئے لیکن اگر وفاق نے یہ فنڈز جاری نہ کیے تو بھی سندھ حکومت اس منصوبے کے 260 ایم جی ڈی کے پہلے فیز کو ہر صورت مکمل کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں منصوبہ بندی کے ساتھ سب سوائل واٹر کے نام پر بڑے پیمانے پر پانی کی چوری کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کردیا گیا ہے اور اس کے مثبت اثرات بھی مرتب ہوئے ہیں اور اس آپریشن کے بعد لیاری، ڈسٹرکٹ ساؤتھ، کلفٹن اور ڈیفنس میں پانی کی فراہمی دگنی ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان پانی چوروں کے خلاف پہلی بار 14-A کے تحت ایف آئی آر کا اندراج کرایا گیا ہے، جس کے تحت ملزمان کی ضمانت نہیں ہوسکے گی اور اس کی سزا بھی 10 سال ہے،دوسرے مرحلے میں غیر قانونی کنکشن اور دیگر پانی چوروں کے خلاف بھی آپریشن کی ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایات دے دی گئی ہیں اور اگر اس میں واٹر بورڈ کا عملہ ملوث ہوا تو ان کے خلاف بھی قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ صنعت کاروں کے احتجاج کے سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم صنعتوں کو پانی فراہم کرنا چاہتے ہیں اور وہ واٹر بورڈ سے قانونی طور پر پانی حاصل کریں لیکن کسی کو بھی ہم سب سوائل واٹر کے نام پر پانی کی چوری کی اجازت ہرگز نہیں دے سکتے۔

    خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید نے کہا کہ آج واٹر بورڈ کی انتظامیہ صوبائی حکومت اور بالخصوص وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو کی تہہ دل سے مشکور ہے کہ ان کی کاوشوں سے حب ڈیم سے پانی کی فراہمی پمپنگ مشینوں کے ذریعے ممکن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم واپڈا کے بھی مشکور ہیں کہ ان کی تکنیکی معاونت اور ہمیں 10 چھوٹے پمپنگ اسٹیشنوں کے لیے بجلی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے،حب ڈیم پر 45 ایم جی ڈی پانی کی پمپنگ کا آغاز کردیا گیا ہے اور آئندہ ایک ہفتہ میں مزید 45 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی جبکہ 15 روز میں دیگر 10 مشینوں کی تنصیب کے بعد 100 ایم جی ڈی یومیہ پانی کی کراچی کو سپلائی شروع کردی جائے گی۔

    مصباح فرید نے کہا کہ وزیر بلدیات کی کاوشوں سے سندھ حکومت نے واٹر بورڈ کو1 ارب 55 کروڑ روپے کی ایک گرانٹ جبکہ دھابیجی پر مشینوں کی تبدیلی کے لیے 200 ملین کی علیحدہ گرانٹ فراہم کی علاوہ ازیں کے ای کو بل کی ادائیگی کے لیے 13 کروڑ روپے اور فری واٹر ٹینکر سروس پر آنے والے اخراجات کے بقایا 14 کروڑ روپے کی ادائیگی کردی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے پر تقریباً 28 سے 30 کروڑ کی لاگت آئی ہے، جس کو بھی سندھ حکومت نے ادا کیا ہے،واٹر بورڈ انتظامیہ وزیر بلدیات کی ہدایات پر دن رات کوشاں ہے اور ہماری بھرپور کوشش ہے کہ کراچی کے شہریوں کو پانی کی فراہمی بلاتعطل جاری رہے۔ اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر واپڈا اور چیف انجنئیر واٹر بورڈ نے بھی منصوبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

  • گلشن اقبال میں پھٹنے والی پائپ لائن کی مرمت تاحال نہ ہو سکی

    گلشن اقبال میں پھٹنے والی پائپ لائن کی مرمت تاحال نہ ہو سکی

    کراچی : گلشن اقبال کراچی میں پھٹنےوالی پائپ لائنوں کی مرمت شروع بھی نہ ہوسکی۔ واٹربورڈ کی کارکردگی صفر ہی رہی ۔ مزدور چائے پی کر وقت گُزارتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی واٹربورڈ کی اہلیت کاپول کھل گیا، گُلشن اقبال گلشن کے بجائے تالاب بن گیا ۔ایک دن گزرگیا پھٹنےوالی پائپ لائنوں کی مرمت تاحال شروع تک نہ ہوسکی۔

    مطلوبہ مشینری موجود ہے مزدور بھی دستیاب ہیں لیکن کام رُکا ہوا ہے۔ مزدورسرد موسم میں چائے کی چسکیاں لیتے ہوئے شاید پکنک منارہے ہیں۔

    ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید کے مطابق پائپ لائن کی مرمت میں مزید چھتیس گھنٹے لگیں گے ۔ واٹر بورڈ ذرائع کے مطابق پائپ لائن پھٹنےسے اب تک چھ کروڑ گیلن پانی ضائع ہوچکا ہے۔

  • لوڈ شیڈنگ کے سبب کراچی کو پانی کی سپلائی معطل

    لوڈ شیڈنگ کے سبب کراچی کو پانی کی سپلائی معطل

    کراچی: لوڈ شیڈنگ کے سبب شہرکو پانی کی سپلائی مکمل طور پر تعطل کا شکارہوگئی ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لوڈ شیڈنگ کے سبب کراچی کو 20 کروڑ گیلن پانی کی سپلائی نہیں کی جاسکی۔

    واٹربورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کے ادارے کی تنصیبات پرلوڈ شییڈنگ کی جارہی ہے۔

    ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ بجلی کی عدم دستیابی کے سبب شہر کو پانی کی سپلائی ممکن نہیں ہے جس کے سبب شہر میں پانی کی شدید قلت پیش آسکتی ہے۔

    پانی کی سپلائی پربندش سے کراچی کے شہریوں کو رمضان کے ماہ المبارک میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔

    واضح رہے کہ کے الیکٹرک گزشتہ ایک ہفتے میں تین بار لائن ٹرپ ہونے کا بہانہ بنا کرشہر کے بیشتر علاقوں میں طویل لوڈشیڈنگ کرچکے ہیں اور ابھی بھی شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہے۔

  • پانی بحران کے ذمہ دار واٹربورڈ اور کے الیکٹرک ہیں، آغا سراج درانی

    پانی بحران کے ذمہ دار واٹربورڈ اور کے الیکٹرک ہیں، آغا سراج درانی

    کراچی  : اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے پانی بحران کا ذمہ دار کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کو ٹھہرایا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے الزام لگایا ہے کہ کراچی میں پانی بحران کے ذمہ دار واٹربورڈ اور کے الیکٹرک ہیں، جبکہ پانی کے نئے منصوبے میں تاخیر وفاقی حکومت کی وجہ سے ہورہی ہے۔

    سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سےبات کرتے ہوئے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں پانی کا بحران ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ واٹربورڈ کے عملہ کیخلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ پانی کے بحران کی مانیٹرنگ کیلئے ضلعی سطح پرکمیٹیاں قائم کر رہے ہیں۔

    خواجہ اظہار الحسن نےکہا کہ آگے چل کرصوبےکی سطح پر بھی مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کرینگے۔

  • واٹربورڈ ملازمین پر تشدد کے ملزمان کیخلاف کاروائی ہوگی، شرجیل میمن

    واٹربورڈ ملازمین پر تشدد کے ملزمان کیخلاف کاروائی ہوگی، شرجیل میمن

    کراچی: سندھ اسمبلی کےاجلاس میں واٹر بورڈ کے ملازمین پر تشدد کا معاملہ اٹھایا گیا۔شرجیل میمن نے کہا کہ واٹربورڈ ملازمین پرتشددکرنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی خواہ تعلق کسی بھی جماعت سے ہو۔

    سندھ اسمبلی کااجلاس اسپیکرآغا سراج درانی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے دوران خطاب کرتےہوئےنادر مگسی نےکہاکہ واٹربورڈ میں کام کرنے والے سندھی اوربلوچ ملازمین کودھمکیاں دی جارہی ہیں اورتشددکا نشانہ بنایاجارہاہے۔

    ایم کیوایم کی سینئرقیادت مسئلہ کوسنجیدگی سے لے۔اجلاس کےدوران صوبائی وزیراطلاعات شرجیل میمن نےکہاکہ واٹربورڈ ملازمین پر تشددکرنے والوں میں جولوگ ملوث ہونگے چاہے وہ کسی بھی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    بعض عناصرکی شناخت کرلی گئی ہے، تشددکرنےوالوں کےخلاف مقدمہ درج کیاجائےگا۔اس موقع پر ایم کیوایم کےرہنماڈاکٹرصغیراحمدنےکہاکہ شرجیل میمن نےبعض افرادکےنام دیےتھے،ایوان کویقین دلاتاہوں کہ جولوگ ملوث ہونگے ان کےخلاف کارروائی ہوگی۔

    کسی کےساتھ زیادتی ہوئی ہےتو اس کےازالےکےلیےاقدامات کریں گے۔اجلاس کےدوران مسلم لیگ فنکشل کی نصرت سحرعباسی نےواٹربورڈملازمین پرتشدد کےخلاف قرارداد جمع کرائی۔

    اجلاس کے دوران جاوید ناگوری کاکہناتھا کہ لیاری کے حالات خراب کرنے میں ایک ایم این اے برابرکاشریک ہے۔ملوث ایم این اے کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔

  • کراچی میں پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے،ڈاکٹر فاروق ستار

    کراچی میں پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے،ڈاکٹر فاروق ستار

    کراچی: ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن وحق پرست رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا ہے کہ شہرکے ہرعلاقے میں پانی کی فراہمی واٹر بورڈ کی ذمہ داری ہے لہٰذاشہرکے جن علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہے اور ناغہ سسٹم کے باوجود پانی کی عدم فراہمی سے شہری پریشان ہیں پانی کی فراہمی کومساویہ و منصفانہ تقسیم کے ذریعے ایسے تمام علاقوں میں یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے کہاکہ میرے حلقہ انتخاب میں ماہ رمضان سے پانی کی شدید قلت ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کربلا کا سماں ہے اورشہری شدید مشکلات وپریشانیوں کاشکارہیں۔انہوں نے کہاکہ حق پرست نمائندے عوام سے براہ راست رابطہ میں رہتے ہیں اور ان کے مسائل سے ہمہ وقت آگاہ ہیں جبکہ شہریوں کوپانی کی فراہمی بھی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے اورہم کسی قیمت پر یہ برداشت نہیں کریں گے کہ اولڈ سٹی ایریا ،کھارادر صدر و قرب وجوار کے علاقوں سمیت کراچی کے کسی بھی علاقے کے مکینوں کو پانی سے محروم رکھاجائے ۔

    انہوں نے واٹر بورڈ حکام سے کہاکہ وہ ان علاقوں میں پانی لازمی فراہمی یقینی بنائیں اوراس سنگین مسئلے پر پوری توجہ دیں۔اس ضمن میں کوئی جواز یاکوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کے افسران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر اولڈ سٹی ایریا ،کھارادر اورمختلف علاقوں کے وفود بھی موجود تھے جبکہ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر افتخار احمد خان چیف انجینئرساوٴتھ محمد عارف خان ،چیف انجینئرڈبلیو ٹی ایم ظفر علی پلیجو اور ایس ای آصف قادری بھی ملاقات میں موجود تھے۔

    وفد نے ڈاکٹر محمد فاروق ستار کو اپنے علاقوں میں پانی کی شدید قلت اور سیوریج کے مسائل سے آگاہ کیا ۔ ڈاکٹرمحمد فاروق ستار نے کہا کہ اولڈ سٹی ایریا صدر ، کھارادر اور ملحقہ علاقوں میں پانی کی بحرانی کیفیت ہے جس کی وجہ سے شہری مہنگے داموں پانی خریدرہے ہیں لہٰذا ان تمام علاقوں میں بھی دوسرے علاقوں کی طرح پانی فراہم کیا جائے اور سوریج سسٹم کے بارے میں شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے بصورت دیگر عوامی احتجاج کا سامنا کرنا پڑے گا ۔

    اس لئے کہ ہم شہریوں کے مسائل کو نظر انداز نہیں کرسکتے ۔دریں اثناء پانی کی ان علاقوں میں فراہمی یقینی بنانے کے لئے درپیش دشواریوں سے متعلق واٹر بورڈ افسران نے تفصیلی بریفنگ دی ،ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا کہ یہ بات اصولی طور پر طے ہوچکی ہے کہ واٹر بورڈ ان علاقوں میں ناغہ سسٹم کے تحت ہفتہ میں 3 دن پانی فراہم کرے گا اور سیوریج کے مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

    واٹر بورڈ کے افسران نے مزید بتایا کہ بجلی کی بندش اور100ملین گیلن پانی کی عدم فراہمی کے باعث پانی کی قلت کا سامنا ہے جبکہ کے الیکٹرک کی جانب سے واٹر بورڈ کے تمام پمپنگ اسٹیشنز کو بجلی کے بریک ڈاوٴن کا سامنا ہے ،جس کی وجہ سے فراہمی آب کا سسٹم شدید دباوٴ کا شکا رہے ۔

    انہوں نے یقین دلایا کہ مناسب حکمت عملی اختیا رکرتے ہوئے ان علاقوں کوہفتہ میں 3دن شیڈول اور ناغہ کے تحت پانی فراہم کیا جائے گا ، تاکہ ان علاقوں کو پانی کی قلت سے نجات مل سکے ، جبکہ چیف انجینئر اور چیف انجنیئر ساوٴتھ مل کر مشترکہ حکمت عملی سے اس مسائل کا تدارک کریں گے۔

  • پانچ بڑے پمپنگ اسٹشینز کو لوڈ شیڈ نگ سے مستثنیٰ کیا جائے

    پانچ بڑے پمپنگ اسٹشینز کو لوڈ شیڈ نگ سے مستثنیٰ کیا جائے

    کراچی: واٹر بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر نے کےالیکٹرک سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں پانی کا بحران ہے، پانچ بڑے پمپنگ اسٹشینز کو لوڈ شیڈ نگ سے مستثنی قرار دیا جائے۔

    نماز عید کے بعد اےآر وائی نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ نےکہا کہ کراچی کی آبادی دو سے ڈھائی کروڑ کے درمیان ہے، کے الیکٹرک کی مشکلات کا احساس ہے لیکن وہ بھی شہریوں کا احساس کرے۔

    ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ شہر کے دو سو پمپنگ اسٹیشنز پر لوڈ شیڈنگ ایڈجسٹ کرنے سے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

    حب ڈیم کے مکمل فعال ہونے تک لوڈشیڈنگ کوکنٹرول کرنا ہوگا۔دوسری جانب کےالیکٹرک کے دعوؤں کے باوجود کراچی کے مختلف علاقوں میں آج عید کے دن بھی بجلی کی بند ش جاری ہے، جس کے باعث شہریوں کو شدیدمشکلات کا سامنا ہے