Tag: water commission

  • پاک بھارتی آبی کشیدگی: بھارتی واٹر کمیشن آج پاکستان آرہا ہے

    پاک بھارتی آبی کشیدگی: بھارتی واٹر کمیشن آج پاکستان آرہا ہے

    اسلام آباد: پاک بھارت آبی تنازعے پر مذاکرات کے لیے بھارتی انڈس واٹر کمیشن کا وفد آج دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ رہا ہے، پاکستان مغربی دریاؤں پر اپنے تحفظات بھارتی وفد کے آگے رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری آبی تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لیے بھارتی واٹر کمیشن آج سے آئندہ دو روز تک اسلام آباد میں پاکستانی انڈس واٹر کمیشن سے مذاکرات کرے گا۔

    بھارتی انڈس واٹر کمیشن 9 ارکان پر مشتمل ہے جس کی سربراہی انڈین واٹر کمشنر پرادیپ کمار سکسینا کررہے ہیں ، بھارتی وفد کے پاس پکال دل اور لوئر کلنائی پراجیکٹس پر بات کرنے کا اختیار ہے۔

    پاکستانی انڈس واٹر کمیشن کی سربراہی سید مہر علی شاہ کررہے ہیں اور پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔

    بھارت کا وفد واہگہ بارڈر کے راستے لاہور پہنچے گا، وہاں سے انہیں اسلام آباد لایا جائے گا جہاں دونوں ممالک کے وفود اپنے اپنے تحفظات پر گفتگو کریں گے۔

    بھارتی وفد تیس اگست شام بھارت روانہ ہوجائےگا، دونوں وفود اپنے اپنے ممالک کو مذاکرات میں پیش کی جانے والی تجاویز سے آگاہ کریں گے۔ بھارتی واٹر کمیشن نے گزشتہ روز پاکستان آنا تھا تاہم بھارت کی جانب سے شیڈول تبدیل کیا گیا اور بھارتی وفد اب آج آرہا ہے۔ یاد رہے کہ یہ ملاقات جولائی میں ہونا تھی تاہم پاکستان میں الیکشن کے انعقاد کے سبب اسے باہمی اتفاق سے آگے بڑھا دیا گیا تھا۔

  • سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈی ایچ اے کی سرزنش

    سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈی ایچ اے کی سرزنش

    کراچی: واٹر کمیشن کے سربراہ نے سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریٹمنٹ پلانٹس لگا کر اس مسئلے کو حل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق فراہمی و نکاسیٔ آب سے متعلق کمیشن کی سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ کورنگی اورصنعتی علاقوں کا پانی سمندر میں ڈالا جا رہا ہے جس سے سمندری آلودگی میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے۔

    واٹر کمیشن کی سماعت کے دوران ڈی ایچ اے کے سیکریٹری نے کہا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پر کام جاری ہے، اگست 2019 میں نصب کردیے جائیں گے، سربراہ کمیشن نے کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ اتنا بڑا نہیں کہ اگست 2019 کا وقت مانگا جائے۔

    سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ فیز 6 میں کوشش کریں گے چار ماہ میں پلانٹ نصب کردیں، سربراہ کمیشن نے حکم دیا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹس جلد لگائے جائیں تاکہ پانی سمندر میں نہ جائے، کمیشن کے فوکل پرسن نے کہا کہ پلان مرتب کرلیتے ہیں کہ کس فیز کا پانی کس پلانٹ میں جائے گا۔

    ڈی ایچ اے کے رہائشیوں کو پانی کی فراہمی کے مسئلے پر بھی سربراہ کمیشن نے اتھارٹی کی سرزنش کی، کہا کہ پانی کی فراہمی کو آپ لوگ کیوں بہتر نہیں بناتے، کنٹونمنٹ بورڈ حکام نے بتایا کہ جو چارجز دیتا ہے اسے پانی فراہم کر دیا جاتا ہے۔

    واٹرکمیشن نے ڈی ایچ اے کو سہولتیں فراہم کرنے تک مزید تعمیرات روکنے کا حکم دے دیا


    سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ فیز 8 میں آر او پلانٹ سے پانی دیں گے اور مسئلہ نہیں رہے گا، اس پر سربراہ واٹر کمیشن نے کہا کہ آر او پلانٹ لگائیں گے تو پانی زمین میں اور نیچے چلا جائے گا، آپ لوگ پانی دے نہیں رہے اور فیز 8 میں تعمیرات بھی جاری ہیں۔

    کمیشن کے فوکل پرسن نے انکشاف کیا کہ فیز 1،2،4 اور 7 میں کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی، اگر فیز 7 اور 8 کو الگ الگ کریں گے تو کام میں آسانی ہوگی، سربراہ کمیشن نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر ادارہ اپنی ذمے داریوں سے بھاگ رہا ہے۔

    سندھ واٹر کمیشن،راؤ انوار اور ایم ڈی واٹر بورڈ کی سرزنش


    سربراہ واٹر کمیشن جسٹس (ریٹائرڈ) امیرہانی مسلم نے کہا کہ 14 جولائی کو کمیشن کی مدت ختم ہوجائے گی، میں مدت میں توسیع بھی نہیں چاہتا، مزید نوکری کی خواہش نہیں، اپنا یہ کام مقدس سمجھ کر کیا۔

    سماعت کے دوران سیکریٹری ڈی ایچ اے نے یکم جولائی تک مہلت مانگی، کمیشن نے 2 جولائی کی آخری مہلت دے دی، سی ای او کنٹونمنٹ بورڈ کی عدم حاضری پر کنٹونمنٹ ڈائریکٹر کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا گیا، کمیشن نے تنبیہ کی کہ ڈائریکٹرکنٹونمنٹ نہ آئے تو سیکریٹری ڈیفنس کو طلب کیا جائے گا۔

    واٹر کمیشن نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی فراہمی، ٹریٹمنٹ، سیوریج اور تعمیراتی کام سے آگاہ کیا جائے، کمیشن نے کنٹونمنٹ کلفٹن سے بھی جامع پلان طلب کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔