Tag: water level

  • تربیلہ ڈیم میں پانی کی سطح سے متعلق بڑی خبر

    تربیلہ ڈیم میں پانی کی سطح سے متعلق بڑی خبر

    ہری پور : شمالی علاقہ جات میں گلیشئر پگھلنے اور بارشوں سے تربیلہ ڈیم میں پانی کی آمد بڑھنے لگی اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے ترجمان تربیلہ ڈیم کا کہنا ہے کہ ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ڈیڈ لیول سے 67 فٹ بلند ہوگیا۔

     ڈیم میں پانی کی سطح1469.73فٹ ریکارڈ کی گئی، ڈیم کا ڈیڈ لیول1402فٹ اور پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش1550فٹ ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈیم میں پانی کی آمد 151800 کیوسک ریکارڈ کی گی ہے جبکہ ڈیم سے پانی کا اخراج140000کیوسک ہے۔

    مزید پڑھیں : منگلہ اور تربیلہ ڈیم 85 فیصد سے زائد پانی سے بھرگئے

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت بجلی کے17پیداواری یونٹ کام کررہے ہیں، جن سے2694میگاواٹ بجلی بنائی جارہی ہے، ڈیم کے پاور ہاؤس میں لگے17پیداواری یونٹ4888میگا واٹ بجلی بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

  • سکھر: کوٹری بیراج پراونچے درجےکا سیلاب برقرار

    سکھر: کوٹری بیراج پراونچے درجےکا سیلاب برقرار

    کراچی : صوبہ سندھ کے کوٹری بیراج میں اونچے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے اور کنٹرول روم کے مطابق پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلڈ کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 626194کیوسک اوراخراج 600018کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    فلڈ کنٹرول روم کی رپورٹ کے مطابق کالاباغ، چشمہ، تونسہ گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ معمول پر آگیا ہے جس کے باعث سیلاب کی شدت میں واضح طور پر کمی سامنے آرہی ہے۔

    اس کے علاوہ تربیلا ڈیم پرپانی کی آمد 165400کیوسک اوراخراج 164600کیوسک جبکہ کالاباغ پرپانی کی آمد 174791کیوسک اوراخراج 166791 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق چشمہ بیراج پرپانی کی آمد 197281کیوسک اوراخراج 179143کیوسک جبکہ تونسہ بیراج پرپانی کی آمد 181345کیوسک اوراخراج 164345کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 163022کیوسک اور اخراج 156098کیوسک جبکہ سکھربیراج پر پانی کی آمد 177666کیوسک اور اخراج 176955کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    کوٹڑی بیراج پرپانی کی آمد 626194کیوسک اوراخراج 600018 کیوسک جبکہ منچھرجھیل کی سطح 22.8فٹ ریکارڈ کی گئی ہے، دادو مورو پل پر پانی کی سطح 128.5فٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔

    کنٹرول روم نے بتایا ہے کہ کوٹری بیراج میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 ہزار 100 کیوسک پانی کا اضافہ ہوا ہے جبکہ منچھر جھیل سے پانی کوٹری بیراج پہنچنے پر پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوگا۔

  • دریائے چناب میں  سیلاب کا  خطرہ عارضی طور پر ٹل گیا

    دریائے چناب میں سیلاب کا خطرہ عارضی طور پر ٹل گیا

    لاہور: دریائے چناب میں سیلاب کا خطرہ عارضی طورپرٹل گیا ، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے گزشتہ روز 3لاکھ کیوسک سیلابی ریلے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں کمی کے بعد سیلاب کا خطرہ عارضی طورپرٹل گیا ، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے کہا ہے کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 71867 کیوسک ہے ،دریائے چناب اسوقت معمول کے مطابق بہہ رہا ہے۔

    دریائے چناب میں گزشتہ روز پانی کا بہاؤایک لاکھ 20 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا تھا ، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے گزشتہ روز 3لاکھ کیوسک سیلابی ریلے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں شدید بارشوں کے باعث دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی تھی ، فلڈ فار کاسٹنگ ڈویژن کا کہنا تھا کہ مرالہ کے مقام پر 2 سے 3 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزرے گا ، سیلابی ریلہ آج دن 2 بجے سے رات ایک بجے تک مرالہ سے گزرے گا۔

    پی ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اونچے درجے کے سیلاب کےنقصان سے بچاؤ اور دریا کے کنارے آباد افراد کی منتقلی کے اقدمات کیے جائیں ، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، چنیوٹ اور جھنگ متاثر ہوسکتے ہیں۔

  • مون سون سیزن، دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کی سطح میں اضافہ

    مون سون سیزن، دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کی سطح میں اضافہ

    لاہور:تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہا ؤ کی صورت حال میں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں جاری مون سون سیزن کے سبب پانی سطح دریاؤں اور آبی ذخیر وں میں بڑھتی چلی جارہی ہے، دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پرآمد163600 کیوسک اور اخرج 163600کیوسک ہے ۔

    دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پرآمد 21600 کیوسک اور اخراج21600 کیوسک، جہلم میں منگلاکے مقام پرآمد23000کیوسک اور اخراج10000کیوسک، چناب میں مرالہ کے مقام پرآمد66400 کیوسک اور اخراج 34900کیوسک رہا۔

    جناح بیراج آمد187200 کیوسک اور اخراج 179000 کیوسک،چشمہ آمد184500کیوسک اوراخراج 163200کیوسک، تونسہ آمد159700 کیوسک اور اخراج138500 کیوسک، پنجند آمد45000 کیوسک اور اخراج 28900 کیوسک،گدو آمد 160800کیوسک اور اخراج 144000 کیوسک، سکھر آمد115200 کیوسک اور اخراج61300 کیوسک جبکہ کوٹری بیراج آمد136300 کیوسک اور اخراج 126300 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    تربیلاریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1392فٹ،پانی کی موجودہ سطح1550.00 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورقابل استعمال پانی کا ذخیرہ 6.049 ملین ایکڑ فٹ ہے ، منگلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،پانی کی موجودہ سطح 1220.70 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 5.732 ملین ایکڑ فٹ ہے ۔

    چشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ، پانی کی موجودہ سطح 649.00 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 0.278 ملین ایکڑ فٹ رہا۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہا ؤکی صورت میں ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سال مون سون سیزن طویل ہونے کے امکانات ہیں جس سے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ بڑھ جانے سے دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوجائے گی، کراچی میں بھی معمول کے برخلاف رواں سیزن بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور آئندہ ہفتے بھارتی ریاست گجرات سے بارش کا ایک اور سسٹم سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے۔

  • بھارت کی آبی دہشت گردی، پاکستانی دریاؤں میں سیلابی صورت حال، متعدد بند ٹوٹ گئے

    بھارت کی آبی دہشت گردی، پاکستانی دریاؤں میں سیلابی صورت حال، متعدد بند ٹوٹ گئے

    لاہور: جنگی جنون میں‌ مبتلا مودی سرکار نے پانی کو ہتھیار بنا لیا، بھارت آبی دہشت گرد پر اتر آیا.

    تفصیلات کے مطابق بھارتی آبی جارحیت سے دریائے ستلج میں سیلاب آ گیا، دریا میں پانی کے بہاؤ میں بہ تدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    بڑھتے ہوئے بہاؤ کے باعث قصورمیں سیکڑوں ایکڑ فصلیں تباہ ہوئیں، جب کہ تین دیہات مکمل طور پر زیر آب آگئے.

    بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث دریائے چناب بھی بے قابو ہوگیا، جھنگ میں دریائی کٹاؤ بڑھ گیا.

    پنجاب کے ساتھ سندھ کے علاقوں کے شدید متاثر ہونے کا بھی خدشہ پیدا ہوگیا ہے. روجھان میں دریائے سندھ کا بند ٹوٹنے سے کئی بستیاں زیرآب آگئیں.

    جام پورمیں بھی بند ٹوٹنے سے سیکڑوں ایکڑ اراضی اور دو درجن بستیاں زیرآب آگئیں، دو دن گزرجانے کے باوجود متاثرین کے لیے موثر اقدامات نہیں کیے گئے.

    مزید پڑھیں: آبی جارحیت: دریائے ستلج کے اطراف 18 دیہات زیر آب، 3 دیہات شدید متاثر

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا تھا کہ بھارت کی آبی جارحیت پر پاکستان نے ورلڈ بینک جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تیاری شروع کر دی ہے، بہت جلد ایکشن لیا جائے گا۔

    انور منصور خان نے کہا کہ ورلڈ بینک جانے کے لیے قانونی معاملات طے کیے جا رہے ہیں، بھارت کو عالمی عدالت انصاف کا دائرہ کار تسلیم کرنا ہوگا، بھارت اگر دائرہ کار تسلیم نہیں کرتا تو ہمارے لیے مشکل ہو جائے گی۔

  • تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر، آج کسی بھی وقت خالی ہو سکتا ہے

    تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر، آج کسی بھی وقت خالی ہو سکتا ہے

    لاہور : تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی، ڈیم آج کسی بھی وقت خالی ہو سکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی ہے، ڈیم آج کسی بھی وقت خالی ہو سکتا ہے۔ ڈیم میں پانی کی کم سے کم سطح 1380فٹ ہے جبکہ اس وقت تربیلا ڈیم میں صرف 1380.56 فٹ پانی موجود ہے۔ اگر ڈیم خالی ہو گیا تو بجلی کی پیداوار بند اور لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوگا۔

    تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد 12 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 28 ہزار کیوسک ہے، منگلا ڈیم میں پانی کی آمد 25 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 22 ہزار کیوسک ہے۔ اس وقت منگلا ڈیم میں صرف 9 فٹ پانی موجود ہے۔


    مزید پڑھیں : تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی


    ماہرین کے مطابق اگر ڈیموں میں پانی ختم ہو گیا تو گندم کی فصل میں بڑے پیمانے پر کمی کا اندیشہ ہے، تربیلا ڈیم سے 3 ہزار 478 میگا واٹ کی بجائے صرف 550 میگاواٹ جبکہ منگلا ڈیم سے ایک ہزار کی بجائے صرف 280 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ اگر ڈیمو ں میں پانی ختم ہو گیا تو بجلی کی پیداوار مزید کم ہو جائے گی۔

  • تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی

    تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی

    اسلام آباد : تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول کے قریب پہنچ گئی، آئندہ چند روز کے دوران ملک میں پانی اور بجلی کے نئے بحران کا خدشہ بڑھ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کم ہو گئی ہے، اگر بالائی علاقوں میں بارشیں نہ ہوئیں تو آئندہ چند روز میں تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی ختم ہو جائے گا۔

    اس وقت تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد صرف 13 ہزار 100 کیوسک اور اخراج 28 ہزار کیوسک ہے جبکہ منگلا ڈیم میں پانی کی آمد صرف 19 ہزار 100 کیوسک اور اخراج 22 ہزار کیوسک ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر ڈیموں میں پانی ختم ہو گیا تو گندم کی فصل میں بڑے پیمانے پر کمی کا اندیشہ ہے، تربیلا ڈیم سے 3 ہزار 478 میگا واٹ کی بجائے صرف 550 میگاواٹ جبکہ منگلا ڈیم سے ایک ہزار کی بجائے صرف 280 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ اگر ڈیمو ں میں پانی ختم ہو گیا تو بجلی کی پیداوار مزید کم ہو جائے گی۔