Tag: Water projects

  • بھارت کی پاکستان کو آبی منصوبوں پراعتراضات پر سنجیدگی سےغور کی یقین دہانی

    بھارت کی پاکستان کو آبی منصوبوں پراعتراضات پر سنجیدگی سےغور کی یقین دہانی

    لاہور : بھارت نے پاکستان کو آبی منصوبوں پراعتراضات پر سنجیدگی سے غور کرنے اور پاکستان کے دورے کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت آبی مذاکرات کے بعد پاکستانی وفد وطن واپس پہنچ گیا، پاکستانی انڈس واٹر کمیشن کے وفد نے نئی دہلی میں 2روزہ مذاکرات میں حصہ لیا ، 8رکنی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ نے کی جبکہ بھارتی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر پردیپ کمار  سکسینہ نے کی۔

    واہگہ بارڈر پر انڈس واٹرکمشنر مہرعلی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 2018کےبعدمیٹنگ دوبارہ سےبحال ہوئی ہے، بھارتی سائیڈ نے ہمارے موقف کوپوری توجہ سےسنا، پرامیدہیں کہ ہرسال اب یہ میٹنگ کاسلسلہ چلتا رہے گا۔

    انڈس واٹرکمشنر کا کہنا تھا کہ گزشتہ میٹنگ میں بھارتی پراجیکٹ پرٹیکنیکل اعتراضات اٹھائےتھے، اعتراضات پر غور کرنے کی گارنٹی دی گئی اور  بھارتی حکام نے پاکستان کے دورے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    مہرعلی شاہ نے کہا کہ بھارت نےماضی میں مون سون میں فلڈڈیٹاسپلائی مہیاکی ہے، یکم جولائی سےپہلےایک میٹنگ ہوگی، جس میں فلڈ ڈیٹا شیئر ہو جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثرغلط ہےکہ بھارت کےپن بجلی منصوبےمکمل ہورہےہیں، لوئرکلنائی اورپکل ڈل مستقبل قریب میں مکمل نہیں ہو رہے ، بھارت نےہمیں کوروناکےدوران بھی مدعوکیا،یہی مثبت پیش رفت ہے۔

    انڈس واٹرکمشنر نے مزید کہا بھارت نےہمارےاعتراضات سنےیہ خوش آئندہے، بھارت نے اعتراضات پرسنجیدگی سےغورکی یقین دہانی کروا دی ہے۔

    خیال رہے مذاکرات میں دریائےچناب پر پکل دل ،لوئر کلنائی ہائیڈرو پاورمنصوبوں پربات ہوئی ، بھارت پکل دل منصوبے سے ہزار جبکہ لوئر کلنائی سے  48 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔

    پاکستان نے دونوں منصوبوں میں واٹراسٹوریج کےآپشن پراعتراضات داخل کئےہیں ، پاکستان کا مؤقف ہے بھارت دریائےچناب پررن آف ریورمنصوبے بناسکتاہے اور سندھ طاس معاہدے کےتحت بھارت پاکستانی دریاؤں کاپانی ذخیرہ نہیں کرسکتا۔

  • ریاض میں 14 میگا منصوبوں کی تکمیل

    ریاض میں 14 میگا منصوبوں کی تکمیل

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں 14 آبی و ماحولیاتی منصوبے مکمل کر لیے گئے ہیں، منصوبوں سے شہریوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کا دائرہ وسیع ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں نیشنل واٹر کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ دارالحکومت ریاض میں 14 آبی و ماحولیاتی منصوبے مکمل کر لیے گئے ہیں جن پر 200 ملین ریال سے زیادہ کی لاگت آئی ہے۔ ان منصوبوں کا افتتاح آئندہ ماہ کے شروع میں کردیا جائے گا۔

    نئے منصوبوں سے 43 ہزار سے زائد افراد کو فائدہ ہوگا، کمپنی نے یہ آبی اور ماحولیاتی منصوبے سعودی وژن 2030 کے تناظر میں اسٹریٹجک اسکیموں کے تحت نافذ کیے ہیں۔

    نیشنل واٹر کمپنی کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کی بدولت ریاض میں آبی و ماحولیاتی خدمات کا معیار بلند ہوگا جبکہ سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کا دائرہ بھی وسیع ہوگا۔

    کمپنی کے مطابق 14 نئے منصوبے 178 کلو میٹر کے دائرے میں پھیلے ہوئے ہیں، ان میں سے 7 آبی منصوبے 30 کلو میٹر جبکہ نکاسی آب کے 7 منصوبے 148 کلو میٹرطویل ہیں۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ نئے منصوبوں سے العزیزیہ، الدار البیضا، الربوۃ، الروابی، المونسیا، الندوی، الخزامی سمیت 23 محلوں کے باشندوں کو فائدہ پہنچے گا۔

  • پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے، فردوس شمیم نقوی

    پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے، فردوس شمیم نقوی

    کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے۔ یہ بات انہوں نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ صاف پانی کی فراہمی کراچی کی اولین ضرورت ہے، ہرشہری پوچھ رہا ہے کہ کراچی میں پانی کے منصوبے کب مکمل ہوں گے، پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے۔

    فردوس شمیم نقوی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں بہت زیادہ خامیاں ہیں، بورڈ کا سیوریج اور پانی کی تقسیم کا نظام خراب ہے۔

    شہر کے مسائل پر سیاست نہ کی جائے بلکہ انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر نے سندھ حکومت کو پیشکش کی کہ بہت پیسہ ضائع ہوچکا آئیں پانی کے مسئلے کو سنجیدگی سے حل کریں۔

    سندھ حکومت ہمیں تاریخ بتا دے کہ شہر میں کب تک پانی کا مسئلہ حل ہوجائے گا، وفاق رقم دے یا نہ دے سندھ حکومت پانے کے منصوبے کو جلد مکمل کرے۔

    مزید پڑھیں: سندھ کو ماں کہنے والوں نے آج سندھ کو بدحال کر دیا: فردوس شمیم نقوی

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فردوس شمیم نقوی نے اس سے قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سندھ کو ماں کہنے والوں نے سندھ کو بدحال کر دیا، سانگھڑ میں میڈیا سے گفتگو کرتے فردوس شمیم نے کہا کہ صحت، صفائی، تعلیم کی صورت حال ابتر ہے، صوبے میں کرپشن آسمان سے باتیں کررہی ہے، سعید غنی کا شکار پور کے بچے کی ہلاکت میں حکومت کے بجائے ماں باپ کو قصور قراردینا باعث شرم ہے.