Tag: water shortage in sindh

  • سندھ کے شہری علاقوں میں پانی کی مزید قلت کا خدشہ

    سندھ کے شہری علاقوں میں پانی کی مزید قلت کا خدشہ

    سکھر : سندھ کے بیراجوں پر پانی کی قلت میں کمی نہ آسکی، مختلف شہروں میں نہری نظام متاثر ہونے سے زراعت کے ساتھ پینے کے پانی کا بحران بھی شدید ہوگیا ہے۔

    سجاول میں پانی کے بحران کیخلاف کاشت کاروں نے احتجاج کرتے ہوئے حیدرآباد سجاول روڈ رکاوٹیں لگا کر بلاک کردی۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے تینوں بیراجوں پر پانی کی قلت61 فیصد سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔

    انچارج کنٹرول روم کے مطابق تربیلا ڈیم اور تونسہ پرڈیڈ لیول ختم نہ ہوسکا، تربیلا پر پانی کی آمد 89 ہزار 400اخراج 88 ہزار600 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ کالا باغ پر پانی کی آمد 79 ہزار387 اور اخراج 76 ہزار387 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
    اس کے علاوہ تونسہ پر پانی کی آمد81 ہزار814 اور اخراج 74 ہزار422 کیوسک جبکہ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 55ہزار628،اخراج 46 ہزار266 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : سندھ میں پانی کی قلت خطرناک حد تک پہنچ گئی

    انچارج کنٹرول روم کا مزید کہنا ہے کہ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 48 ہزار 895 اوراخراج 18 ہزار200 کیوسک اور کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 9 ہزار 915،اخراج120 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے، سیکریٹری آب پاشی

    سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے، سیکریٹری آب پاشی

    کراچی: نگران وزیر اعلیٰ سندھ کی زیرصدارت آب پاشی کے مسائل پر اجلاس میں سیکریٹری آب پاشی نے کہا ہے کہ سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آب پاشی کے مسائل پر منعقدہ اجلاس میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری آب پاشی، سیکریٹری چیف منسٹر اوردیگر نے شرکت کی، اجلاس میں سندھ میں پانی کی قلت کے مسئلے پر غور کیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ سندھ فضل الرحمان نے کہا کہ کراچی میں پانی کی قلت کے مسئلے کو حل کیا جائے اور بدین اور ٹیل کےعلاقوں میں پانی پہنچانے کی کوشش کی جائے۔

    سیکریٹری آب پاشی نے اجلاس میں بتایا کہ سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے، سندھ کو 36 ہزار 450 کیوسک پانی مل رہا ہے، تاہم 15 جون تک پانی کی صورت حال بہتر ہوجائے گی۔

    چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کے مسئلے کو میں خود مانیٹر کر رہا ہوں، جہاں پانی کی قلت ہے وہاں ٹینکرز سے پانی پہنچایا جا رہا ہے۔

    کراچی میں پانی کی بلیک میں فروخت جاری


    واضح رہے کہ کراچی میں گرمیوں کا موسم شروع ہوتے ہی بجلی بحران کے ساتھ ساتھ پانی کا بھی شدید بحران شروع ہوگیا ہے، پانی کی قلت کے دعوے کیے جارہے ہیں لیکن شہر میں ٹینکر مافیا بھی عروج پر ہے اور واٹر بورڈ کا عملہ بھی پانی بلیک میں فروخت کر رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔