Tag: water shortage

  • سال 2025ء تک پاکستان میں‌ پانی کی کمی ہوسکتی ہے، ماہرین

    سال 2025ء تک پاکستان میں‌ پانی کی کمی ہوسکتی ہے، ماہرین

    کراچی: ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ 2025ء میں پاکستان کو پانی کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے، حکومت پانی کے بے دریغ استعمال کو روکنے اور پانی کے ذخائر بڑھانے پر توجہ دے۔

    نیسلے پاکستان کے تحت پانی کی افادیت اور اسے محفوظ کرنے کے حوالے سے واٹر پلان فور پاکستان کے نام سے سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں مستقبل میں پاکستان کو پانی کی کمی اور اسے درپیش چیلنجز کا سامنا اور زراعت میں پانی کے بے دریغ استعمال کے حوالے سے بات کی گئی۔

    شرکاء نے کہا کہ جس طرح پانی کا استعمال ہورہا ہے اس طرح 2025ء میں پاکستان کو پانی کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    ڈرپ ایری گیشن کے ذریعے پانی کو بچانے کا کام جاری ہے، ایم ڈی نیسلے

    اس موقع پر نیسلے پاکستان کے ایم ڈی برونو اولیر ہویک کا کہنا تھا کہ 2018ء تک ہم ملک میں پینے کے صاف پانی کے 7 سینٹر تک بنالیں گے اور 2017ء کے آخر تک ڈرپ ایری گیشن کے ذریعے پانی کو بچانے کے لیے کام جاری ہے۔

    پانی ذخیرہ کرنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے، کیپٹن (ر) محمود

    ماہر زراعت کیپٹن (ر) محمد محمود نے کہا کہ پاکستان کو 2025ء میں پانی کی کمی کا سامنا ہوگا جس کے لیے بڑے ڈیم اور پانی ذخیرہ کرنے کے لیے اہم اقدامات کرنے ہوں گے۔

    کیپٹن (ر) محمد محمود نے کہا کہ بڑے ڈیم نہ بننے کے باعث پانی کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہورہی ہے پاکستان میں صرف 30 دن کا پانی اسٹور کیا جا سکتا ہے جبکہ بھارت میں 200 اور امریکا میں 900 دن کا پانی ذخیرہ کیا جاتا ہے۔

    محمد محمود کا مزید کہنا تھا کہ بڑے ڈیموں کے ساتھ پانی کے چھوٹے اسٹوریج ریزر وائز بنانے کی ضرورت ہے۔

  • پاکستان میں رواں برس پانی کی قلت کا خدشہ

    پاکستان میں رواں برس پانی کی قلت کا خدشہ

    اسلام آباد: پاکستانی محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ رواں برس کے اگلے 3 ماہ میں موسم سرما کی معمول کی بارشوں میں کمی کا خدشہ ہے جس کے باعث رواں برس پاکستان میں پانی کی قلت واقع ہوسکتی ہے۔

    محکمہ موسمیات نے اس ضمن میں تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ پانی کی دستیابی و فراہمی کے نظام میں خاص احتیاط کریں تاکہ ممکنہ قلت آب سے بچا جا سکے۔

    اس بارے میں محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں کہ اکتوبر تا دسمبر ہونے والی موسم سرما کی بارشیں رواں برس نہیں ہوں گی، تاہم وہ اتنی نہیں ہوسکیں گی کہ وہ ملک کے اہم ذرائع آب کو بھر سکیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں 22 اور 23 ستمبر کو بارشوں کا امکان ہے تاہم ان کے علاوہ ملک کا دیگر حصہ خشک اور گرم رہے گا۔

    ڈاکٹر غلام رسول نے یہ بھی بتایا کہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں تاحال ہیٹ ویو کی صورتحال ہے جبکہ صوبہ بلوچستان کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت تاحال 40 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں اچانک اتنی بارشیں کیوں ہونے لگیں؟

    ان کے مطابق ستمبر کے آغاز سے سندھ اور پنجاب کے کچھ علاقوں میں معمولی بارشیں ہوں گی جبکہ آزاد جموں و کشمیر اور بلوچستان کے علاقوں میں معمول سے بھی کم بارشیں ہوں گی۔

    انہوں نے مون سون کے آخری سائیکل کے بارے میں بتایا کہ جب یہ پاکستان میں داخل ہوا اس وقت بہت کمزور ہوچکا تھا، بصورت دیگر یہ پاکستان میں بھی اسی نوعیت کی تباہی مچا سکتا تھا جیسی تباہی اس نے بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال میں مچائی۔

    مزید پڑھیں: بارش سے 10 کروڑ روپے کا نقصان

    ڈاکٹر غلام رسول کا کہنا تھا کہ رواں برس پاکستان میں موسم کے پیٹرن میں نہایت غیر معمولی رد و بدل دیکھنے میں آیا ہے۔ رواں برس مون سون کا آغاز جون سے ہی ہوگیا اور موسلا دھار بارشیں شروع ہوگئیں جبکہ ہر سال بارشوں کا آغاز جولائی سے ہوتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قلت آب کا سامنا‘ سندھ ، بلوچستان کو پانی فراہم کرے گا

    قلت آب کا سامنا‘ سندھ ، بلوچستان کو پانی فراہم کرے گا

    لاہور:  بلوچستان  میں پانی کی کمی پر قابو پانے کے لئے ارسا نے صوبہ سندھ سے پانی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پانی کی قلت کے سبب شارٹ ٹرم حل نکالا ہے.

    انڈس ریو سسٹم اتھارٹی کی فنی کمیٹی ” ارسا” کے ترجمان خالد رانا کے مطابق بلوچستان کے لئے 5 اپریل تک سندھ سے پانی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، سندھ اور بلوچستان کے معاملے پر شارٹ ٹرم حل نکالا ہے، مشترکہ مانیٹرنگ کمیٹی ارسا کے زیراثرکام کرے گی.

    ایڈ وائزری کمیٹی کےاجلاس میں صوبائی نمائندے شریک ہوئے، ربیع میں ایک سے 15 ایم اے ایف پنجاب کو پانی کم ملا ہے جبکہ سندہ کو 11 سے 56 ایم اےایف پانی کم ملا ہے.

    مارچ کے آخری 2 ہفتوں میں پانی میں کمی آئی ہیں، انہوں نے کہا کہ ڈی جی میٹ نے بتایا ہے کہ اپریل میں موسم کےچھوٹے اسپیل موجود ہیں.

     خریف کے اوائل میں 27 سے 63 ایم اے ایف پانی ملے گا،  خریف میں کے اواخر میں  82 فیصد سے زائد پانی ذخائرمیں ہوگا، خریف میں پانی کی کمی 18 فیصد ہوگی، خریف میں کل 67 ایم اے ایف پانی صوبوں میں تقسیم ہوگا.

    آج سے صوبوں کو مطالبے کےمطابق پانی دیں گے، دریائے سندھ پر لائین لاسز کو مکمل کرنے پر اتفاق ہواہے۔

    پانی کی قلت:ارسا نے ہنگامی اجلاس

    ڈیموں میں پانی کی قلت اور ارسا کا ہنگامی طلب کیا تھا، س میں چاروں صوبائی حکومتوں کے نمائندے شریک ہوئے.

  • شہر قائد میں بجلی کی مسلسل بندش سے پانی کا بحران بھی سنگین

    شہر قائد میں بجلی کی مسلسل بندش سے پانی کا بحران بھی سنگین

    کراچی : شہر قائد میں بجلی کی مسلسل بندش سےپانی کا بحران بھی سنگین ہوگیا، مساجدوں میں پانی کی قلت ہونے سے اعتکاف میں بیٹھے لاکھوں افراد بھی شدید پریشان ہیں۔

    بجلی سے محروم اہالیان کراچی پانی کی بوند بوند کو بھی ترس گئے، یک بعد دیگر دو بڑے بریک ڈاون کا سب سے زیادہ اثر واٹر بورڈ پر پڑا  اور بیک پریشر سے باہتر انچ کی لائن پھٹنے سے پانی کی فراہمی معطل ہوگئی، جس سے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا۔

    پانی نہ ہونے سے طاق راتوں کی عبادتیں تک مشکل ہوگئیں ہیں، مساجد میں قلتِ آب سے نمازی شدید کوفت میں مبتلا ہیں جبکہ اعتکاف میں بیٹھے لاکھوں افراد بھی شدید پریشان ہیں۔

    پپری ، دھابیجی اور گھارو پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی معطل رہنے سے شہر کو پانچ کروڑ گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے جبکہ لائن پھٹنے لاکھوں گیلن پانی بھی ضائع ہوگیا۔

  • لوڈ شیڈنگ کے سبب کراچی کو پانی کی سپلائی معطل

    لوڈ شیڈنگ کے سبب کراچی کو پانی کی سپلائی معطل

    کراچی: لوڈ شیڈنگ کے سبب شہرکو پانی کی سپلائی مکمل طور پر تعطل کا شکارہوگئی ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لوڈ شیڈنگ کے سبب کراچی کو 20 کروڑ گیلن پانی کی سپلائی نہیں کی جاسکی۔

    واٹربورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کے ادارے کی تنصیبات پرلوڈ شییڈنگ کی جارہی ہے۔

    ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ بجلی کی عدم دستیابی کے سبب شہر کو پانی کی سپلائی ممکن نہیں ہے جس کے سبب شہر میں پانی کی شدید قلت پیش آسکتی ہے۔

    پانی کی سپلائی پربندش سے کراچی کے شہریوں کو رمضان کے ماہ المبارک میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔

    واضح رہے کہ کے الیکٹرک گزشتہ ایک ہفتے میں تین بار لائن ٹرپ ہونے کا بہانہ بنا کرشہر کے بیشتر علاقوں میں طویل لوڈشیڈنگ کرچکے ہیں اور ابھی بھی شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہے۔

  • پانی کی قلت کیخلاف ایم کیوایم کا حسن اسکوائر پر احتجاجی دھرنا

    پانی کی قلت کیخلاف ایم کیوایم کا حسن اسکوائر پر احتجاجی دھرنا

    کراچی: پانی کی قلت اور غیر قانونی ہائڈرنٹس کے خلاف متحدہ قومی مومنٹ نے حسن اسکوائر پر احتجاجی دھرنا دیا۔

    حسن اسکوائر پر الاتش الاتش کی صدائیں لگاتی عوام ، پانی سے خالی مٹکے ٹورٹی خواتین اور پیاس سے بلکتے بچوں نے حکومت سندھ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور احتجاجی دھرنا دیا۔

     احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ ووٹ اور نوٹ کراچی سے چاہیے لیکن اسکے مسائل حل کرنے والا کوئی نہیں ، پانی نہ ملا تو نئے انتظامی یونٹس کا نعرہ لگ سکتا ہے ۔

     حیدر عباس رضوی نے کہا کہ حکمران کراچی سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہے ہیں، پانی نہ ملا تو کہیں جائز حقوق کے حصول کے لیے نئے انتظامی یونٹس کا نعرہ زور نہ پکڑ جائے ۔

     اس موقع پر فیصل سبزاوری نے کہا کہ عوام کو پانی کے لیے وفاق اور صوبوں سے بھیک مانگنا پڑ رہی ہے، وزیر اعلی سندھ عوام کو بے وقوف بنانے کا وقت گزر گیا، مسائل کو حل کریں ۔

    متحدہ رہنمائوں کا کہنا تھا کہ کراچی جینے کا حق مانگ رہا ہے اور کراچی کو خوف سے آزاد کرانے اور نیا کراچی بنانے والے غائب ہیں ۔

  • کراچی:پانی کا بحران، ایم کیوایم کا وفد آج قائم علیشاہ سے ملاقات کرےگا

    کراچی:پانی کا بحران، ایم کیوایم کا وفد آج قائم علیشاہ سے ملاقات کرےگا

    کراچی: پانی کے بحران سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، پانی کے بحران پر ایم کیوایم کا وفد آج وزیرِاعلٰی سندھ سیدقائم علیشاہ سے ملاقات کریگا۔

    ملاقات میں ایم کیو ایم کا وفد وزیراعلٰی کو کراچی میں پانی کے شدید بحران کے باعث عوام کی پریشانی سے آگاہ کرے گا اور پانی کی فراہمی کو جلد ازجلد یقینی بنانے کا مطالبہ کرے گا۔

    گزشتہ روز پانی کی شدید قلت اور غیر قانونی ہائڈرنٹس مافیا کے خلاف ایم کیو ایم کی عوامی احتجاجی مہم کے تیسرے روز اورنگی ٹاؤن میں احتجاجی دھرنا دیا گیا۔

    عوام نےغیر قانونی ہائڈرنٹس مافیا کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    مظاہرے سے خطاب میں ایم کیو ایم رہنما عبدالحسیب کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے ستر فیصد ریونیو دینے والے شہر کراچی کو تھر بنا دیا ہے، متحدہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر پانی فراہم نہ کیا گیا تو پیاسے عوام ایوانوں کا رخ بھی کریں گے۔

    اس سے قبل ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کی وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے فون پر گفتگو کراچی میں امن وامان کی صورتحال اور پانی کے شدید بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے فون پرگفتگو میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سانحہ صفورا  گوٹھ میں ملوث مذہبی انتہاء پسند دہشتگردوں کی گرفتاری سندھ پولیس کا بڑا کارنامہ ہے۔

    پانی کے شدید بحران کے حوالے سے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پانی کےبحران کےباعث کراچی کے شہریوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے، وزیراعلیٰ شہریوں کوپانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

    الطاف حسین نے وزیراعلی کو بتایا کہ ایم کیوایم کے رہنماؤں اور منتخب اراکین نےپانی کےبحران کے حل اور اس کی شدت کم کرنے کیلئے متعدد قابل عمل تجاویز تیار کی ہیں، ایم کیو ایم کا وفد تجاویز کے حوالے سے آج سہ پہر وزیراعلی سندھ سے ملاقات کرے گا۔

  • کراچی میں پانی کی قلت بحران میں تبدیل، شہری پریشان

    کراچی میں پانی کی قلت بحران میں تبدیل، شہری پریشان

    کراچی: حب ڈیم میں پانی کی سطح آخری حد تک پہنچ جانے کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حب ڈیم خشک ہوجانے کے سبب کراچی کے شہریوں کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی شہر کی یومیہ ضرورت 10 کروڑ گیلن یومیہ ہے جبکہ انتطامیہ کی جانب سے صرف پانچ کروڑ گیلن پانی مہیا کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی کو پانی سپلائی کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ حب ڈیم ہے جو کہ کلی طورپربارش کے پانی پر انحصارکرتاہے۔

    سندھ کی صوبائی حکومت کے مطابق معاملے کا نوٹس لے لیا گیا ہے لیکن صورتحال کی بہتری کے لئے کچھ وقت درکار ہے۔

    دوسری جانب اذیت میں مبتلا شہریوں کی حالتِ زارسے فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹینکرمافیا شہریوں کا پانی چوری کرکے
    منہ مانگے داموں میں انہی کو سپلائی کرنے میں مشغول ہے۔

  • الطاف حسین کا آخری سانس تک پارٹی کی قیادت کا اعلان

    الطاف حسین کا آخری سانس تک پارٹی کی قیادت کا اعلان

    کراچی: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نےکہا ہے کہ کارکنان کراچی میں پانی کے بحران پر احتجاج کرنے کے لئے تیاررہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پیمرا کے ذریعے ان کے خطابات پرپابندی لگواکرانہیں عوام سے دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہےتاہم وہ پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔

    تفصیلت کے مطباق اتوار کی شب کراچی اور حیدرآباد میں کارکنان سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ اگر ایم کیوایم کےلئے ذرائع ابلاغ کا راستہ بند کیا گیا تو عوام سے رابطے کےلئے متبادل راستہ اختیار کریں گےاورپر امن جدوجہد جاری رکھیں گے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ایم کیو ایم میں ہزار گروپ بنا دیئے جائیں یا رابطہ کمیٹی کے ارکان ذمہ داری سے کام کریں نہ کریں اور چاہے ان کی تقریر پر پابندی ہی کیوں نہ لگادی جائے وہ قیادت سے دستبرداری کی بات اپنے منہ پر نہیں لائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ اوربھارت جب بھی پاکستان کے خلاف سازش کریں گے تو ایم کیو ایم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

    الطاف حسین کا کہنا ہے کہ منفی پروپیگنڈا کرکے ایم کیو ایم کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد نے آخری سانس تک پارٹی کی قیادت جاری رکھنے کا عزم بھی ظاہرکیاہے۔

    انہوں نے اپنی جماعت کے ممبران پارلیمنٹ سے کہا کہ اپنے اپنے حلقوں میں عوام کی خدمت کریں اور جو اس کام میں ناکام ہوگا اسے آئندہ ایم کیوایم کا ٹکٹ نہیں ملے گا۔

  • پانچ بڑے پمپنگ اسٹشینز کو لوڈ شیڈ نگ سے مستثنیٰ کیا جائے

    پانچ بڑے پمپنگ اسٹشینز کو لوڈ شیڈ نگ سے مستثنیٰ کیا جائے

    کراچی: واٹر بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر نے کےالیکٹرک سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں پانی کا بحران ہے، پانچ بڑے پمپنگ اسٹشینز کو لوڈ شیڈ نگ سے مستثنی قرار دیا جائے۔

    نماز عید کے بعد اےآر وائی نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ نےکہا کہ کراچی کی آبادی دو سے ڈھائی کروڑ کے درمیان ہے، کے الیکٹرک کی مشکلات کا احساس ہے لیکن وہ بھی شہریوں کا احساس کرے۔

    ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ شہر کے دو سو پمپنگ اسٹیشنز پر لوڈ شیڈنگ ایڈجسٹ کرنے سے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

    حب ڈیم کے مکمل فعال ہونے تک لوڈشیڈنگ کوکنٹرول کرنا ہوگا۔دوسری جانب کےالیکٹرک کے دعوؤں کے باوجود کراچی کے مختلف علاقوں میں آج عید کے دن بھی بجلی کی بند ش جاری ہے، جس کے باعث شہریوں کو شدیدمشکلات کا سامنا ہے