Tag: Water Supply Scheme

  • سعودی حکومت نے شہریوں کی بڑی مشکل آسان کردی

    سعودی حکومت نے شہریوں کی بڑی مشکل آسان کردی

    جدہ : سعودی حکومت نے عوام کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے متعدد منصوبوں کا آغاز کیا ہے جس سے پانی کی وافر مقدار میں فراہمی ممکن ہو سکے گی اور لاکھوں شہری مستفید ہوں گے۔

    سعودی عرب میں نیشنل واٹر کمپنی نے جدہ میں دو ارب ریال سے زیادہ لاگت کے نکاسی آب کے 41 منصوبے نافذ کیے ہیں، نیشنل واٹر کمپنی نے کہا ہے کہ سیوریج کے 31 منصوبے مکمل ہوگئے جبکہ دس دیگر منصوبے زیر تکمیل ہیں ان پر مجموعی لاگت 2 ارب ریال سے زیادہ کی آرہی ہے۔

    سعودی ذرائع کے مطابق نیشنل واٹر کمپنی کے مغربی ریجن کے چیئرمین انجینیئر محمد الغامدی نے بتایا کہ کمپنی نے 130 کلو میٹر طویل نکاسی آب کا نیٹ ورک تیار کیا ہے جبکہ جنرل نیٹ ورک سے مکانات کو جوڑنے کے لیے تقریبا سولہ ہزار لائنیں الگ سے ڈالی گئی ہیں۔ ان پر 1.4 ارب ریال سے زیادہ کی لاگت آئی ہے۔ ان منصوبوں سے تین لاکھ سے زیادہ افراد کو فائدہ ہورہا ہے۔

    انجینیئر محمد الغامدی نے کہا کہ جدہ میں 2020 کے دوران نکاسی آب کے دس نئے منصوبوں کے ٹھیکے دیے گئے ہیں اور ان پر کام چل رہا ہے۔ ان کی مجموعی لمبائی 294 کلو میٹر ہے۔ ان پر 670 ملین ریال کے لگ بھگ لاگت آئے گی۔ ان سے دو لاکھ سے زیادہ افراد کو فائدہ ہوگا۔ دریں اثنا نیشنل واٹر کمپنی نے واٹر سٹراٹیجک سکیم کا پہلا مرحلہ مکمل کیا ہے۔

    سعودی ذرائع کے مطابق نیشنل واٹر کمپنی نے بیان میں کہا کہ جنوبی ریاض اور مغربی ریاض سے بڑی واٹر پائپ لائنوں سے جوڑ دیا گیا ہے۔ واٹر پائپ لائنوں کی مجموعی لمبائی 31 کلومیٹر ہے۔اس منصوبے کی بدولت الشفا، المروہ، الشبرا، السویدی، البدیعہ، العریجا، لبن، السفارات اور الھدا محلوں کے باشندوں کو فائدہ ہوگا۔

    نیشنل واٹر کمپنی کا کہنا ہے کہ اس منصوبے پر 313 ملین ریال سے زیادہ خرچ ہوئے ہیں،کمپنی مزید آبی و ماحولیاتی منصوبے تیار کررہی ہے۔ ان کی منصوبہ بندی پہلے کی جا چکی ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ اسی طرح کے معیاری آبی منصوبے مملکت کے تمام علاقوں میں نافذ ہوں گے۔ جدید ترین سسٹم لاگو کیے جارہے ہیں۔

  • بجٹ 19-2018: کراچی کے لیے سمندری پانی کو قابل استعمال بنانے کی اسکیم

    بجٹ 19-2018: کراچی کے لیے سمندری پانی کو قابل استعمال بنانے کی اسکیم

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے کراچی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے نئی اسکیم کا اعلان کردیا، سمندری پانی کو قابل استعمال بنانے کیلئے خصوصی منصوبے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کراچی کے شہریوں کیلئے صاف پانی کے منصوبے کیلئے 25ارب روپے مختص کیے ہیں، یہ اعلان وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے کیا۔

    وزیر خزانہ کا اپنی تقریر میں کہنا تھا کہکراچی کو پانی کے شدید بحران کاسامنا ہے، سمندری پانی کو قابل استعمال بنانے کیلئے یہ پلانٹ نجی شعبے کےذریعے تعمیر کیا جائے گا اور یومیہ50ملین گیلن پانی فراہم کرے گا جس سے کراچی میں پینے کے پانی کے مسائل کافی حد تک کم ہو جائیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ کراچی پاکستان کی کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کا گڑھ ہے اور ملکی آمدنی میں اس کا بڑا حصہ ہے۔
    مفتاح اسماعیل نے کراچی کیلئے گرین لائن بسیں بھی وفاق سے لانے کی پیشکش کردی۔

    اس کے علاوہ ایکسپو سینٹر کی توسیع کے لیے بھی آٹھ ارب کی منظوری دی گئی، انہوں نے کہا کہ اگر سندھ حکومت کراچی کیلئے بسیں نہیں خرید سکتی تو وفاق بسیں فراہم کرے گا۔

    واضح رہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کی دو کروڑ سے زائد آبادی کو پانی فراہمی کیلئے25ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، اس طرح ہر شہری کو بجٹ میں صرف1250روپے کا تحفہ ملا ہے۔

  • مولا بخش چانڈیو کے گاؤں میں واٹر سپلائی اسکیم کی رکھوالی پر گدھے مامور

    مولا بخش چانڈیو کے گاؤں میں واٹر سپلائی اسکیم کی رکھوالی پر گدھے مامور

    حیدر آباد: صوبہ سندھ کے علاقے ٹنڈو محمد خان میں پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو کے گاؤں کمال رشیدانی میں واٹر سپلائی اسکیم کی رکھوالی گدھے کرنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹنڈو محمد خان کے مذکورہ گاؤں میں 50 کروڑ سے زائد کی لاگت سے تیار کی جانے والی واٹر سپلائی کا پانی گاؤں کے مکینوں تک نہیں پہنچ سکا۔

    واٹر سپلائی کی نگرانی کے لیے فی الحال وہاں 2 گدھے تعینات دکھائی دے رپے ہیں۔ واٹر سپلائی اسکیم مکمل طور پر ناکارہ دکھائی دے رہی ہے۔

    دونوں گدھے واٹر اسکیم کے مالکان کی تلاش میں پورا دن گیٹ کے باہر موجود رہے۔

    یاد رہے کہ نواحی گاؤں کمال رشیدانی میں واٹر سپلائی اسکیم کا افتتاح 1985 میں سید خورشید شاہ نے کیا تھا۔ دوسری جانب مولا بخش چانڈیو کے آبائی گاؤں کمال رشیدانی میں جمع بارش کا پانی دو ماہ گزر جانے کے باوجود بھی تاحال نکالا نہ جاسکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔