Tag: Water Theft

  • کراچی: واٹر بورڈ کے کرپٹ افسران کی مبینہ ملی بھگت سے پانی چوری کا انکشاف

    کراچی: واٹر بورڈ کے کرپٹ افسران کی مبینہ ملی بھگت سے پانی چوری کا انکشاف

    کراچی(15 اگست 2025): واٹر بورڈ کے کرپٹ افسران کی مبینہ ملی بھگت سے پانی چوری کرنے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واٹر بورڈ کے کرپٹ افسران کی مبینہ ملی بھگت سے پانی چوری کرنے کا انکشاف سامنے آیا ہے، گلشن اقبال اور اطراف کے مکینوں کو ملنے والا پانی چوری ہو کر فروخت ہونے لگا ہے۔

    مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مبینہ ٹاؤن عظیم خان گوٹھ میں پانی کی سرکاری لائن پنکچر کردی گئی اور غیر قانونی کنکشن کے ذریعے سے قریبی فیکٹری کو پانی کی سپلائی کای جارہا ہے۔

    سب سوائل واٹر کی آڑ میں غیر قانونی لائن بچھا کر پانی کی چوری جاری ہے، علاقہ مکینوں نے رات میں لائن بچھانے کے دوران کھدائی کی ویڈیوز بھی بنائی ہیں۔

    پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سرکاری لائنوں پر کوئی بھی کام واٹر بورڈ کو اطلاع کے بغیر نہیں روک سکتے، تحریری شکایت ملی تو سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

  • پانی چوری کے خلاف آپریشن میں 20 فی صد چوری ختم کر دی گئی: بریگیڈئیر کبیر

    پانی چوری کے خلاف آپریشن میں 20 فی صد چوری ختم کر دی گئی: بریگیڈئیر کبیر

    کراچی: سیکٹر کمانڈر سچل بریگیڈئیر کبیر کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں پانی چوری کے خلاف 17 ستمبر سے شروع ہونے والے آپریشن میں 20 فی صد چوری ختم کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز ہیڈ کوارٹر میں رینجرز حکام اور واٹر بورڈ حکام کی جانب سے پانی چوری کے خلاف آپریشن پر ایک پریس بریفنگ دی گئی، جس میں سیکٹر کمانڈر بریگیڈئیر کبیر نے بتایا کہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس اور پمپنگ اسٹیشنز، غیر قانونی کنکشنز اور ٹینکر مافیا کے خلاف رینجرز اور واٹر بورڈ نے اب تک 93 مشترکہ آپریشن کیے ہیں۔

    بریگیڈئیر کبیر کے مطابق آپریشن کے دوران 150 غیر قانونی ہائڈرنٹس، 1200 غیر قانونی کنکشنز پکڑے گئے، 187 غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی کی گئی، 24 غیر قانونی ہائیڈرنٹس کو سیل اور 163 کو مسمار کیا گیا، آپریشنز میں 163 افراد گرفتار کیے گئے اور ان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے۔

    انھوں نے کہا کہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف آپریشن کا بڑا حصہ مکمل کر لیا گیا ہے، اب غیر قانونی پمپنگ اسٹیشنز کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ 100 ایم جی ڈی پانی غیر قانونی طور پر کمرشل اور گھریلو ضرورت کے لیے چوری ہوتا تھا، پانی کی چوری سے تقریباً 13 ارب روپے کا نقصان ہو رہا تھا، جب کہ چوری شدہ پانی صنعتی اور گھریلو صارفین کو 300 فی صد مہنگا بیچا جا رہا تھا، اس چوری کی وجہ سے بلدیہ، سائٹ، کیماڑی، اور لیاری کے مکین پانی سے محروم تھے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ زیر زمین واٹر بورڈ کی لائنوں سے غیر قانونی کنکشنز یا موٹروں کے ذریعے پانی چوری کیا جاتا تھا، آپریشن میں 20 فی صد پانی کی چوری ختم کر دی گئی ہے، اورنگی، قصبہ کالونی، نیو کراچی، کلفٹن، گڈاپ، اور بلدیہ میں پہلی بار پانی ٹیل اینڈر تک پہنچایا گیا، سرجانی، گڈاپ، اور کلفٹن میں پانی کا پریشر بڑھا بلکہ سپلائی میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

    سیکٹر کمانڈر بریگیڈئیر کبیر کے مطابق تقریباً ایک ہزار واٹر ٹینکر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سے مزید رجسٹرڈ ہو گئے ہیں، یہ ٹینکر سرکاری ریٹ پر پانی فراہم کریں گے، شہری کے ڈبلیو ایس بی کی آن لائن اندراج کر کے سرکاری ریٹ پر پانی لے سکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ آپریشن سے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی میں بہت بہتری آئی۔

    انھوں نے کہا کہ کچھ کنکشنز کو ضرورت کے مطابق قانونی کارروائی کے مطابق ریگولرائز بھی کیا جائے گا، جب کہ سندھ رینجرز اور واٹر بورڈ کا مشترکہ آپریشن پانی چوری کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا۔

    ایم ڈی واٹر بورڈ محمد صلاح الدین نے کہا کہ کراچی میں 7 لیگل واٹر ہائیڈرنٹ ہیں، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے رینجرز سے آپریشن کے لیے مدد کی درخواست کی تھی، جس میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کو جڑ سے اکھاڑ دیا گیا ہے، جتنے بھی ایک سی این یا دیگر عملہ چوری میں ملوث ہے اس کے خلاف بھی کارروائی کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اینٹی تھیفٹ کے سربراہوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، صنعتی یا رہائشی علاقوں کو جو غیر قانونی لائنیں جا رہی تھی انھیں قانونی طور پر لیگل کر رہے ہیں، اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے بعد غیر قانونی کنکشنز کے خلاف بھی بھرپور کریک ڈاؤن ہوگا۔

  • کراچی کے سب سے بڑے غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ سے اربوں کا نقصان، مقدمہ درج

    کراچی کے سب سے بڑے غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ سے اربوں کا نقصان، مقدمہ درج

    کراچی: شہر قائد کے سب سے بڑے غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ سے محکمے کو اربوں روپے کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے، واٹر کارپوریشن نے غیر قانونی پلانٹ کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق واٹر بورڈ کی جانب سے چند روز قبل ملیر سکھن کے علاقے لیبر اسکوائر میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ اور کنکشنز کے خلاف آپریشن میں ایک بڑی کامیابی ملی تھی، جس میں آپریشن مکمل ہونے کے بعد اب واٹر کارپوریشن کے افسر یعقوب نے سکھن تھانے میں غیر قانونی زینت آر او پلانٹ ہائیڈرنٹ کے خلاف مقدمہ بھی درج کروا دیا۔

    مقدمہ کاشف تسلیم، شعیب، عماد اقبال قائمخانی کے خلاف درج کیا گیا، عبدالخالق مروت اور محمد شفیق سمت 15 ملزمان کو مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔

    درخواست گزار یعقوب کے مطابق غیر قانونی ہائیڈرنٹ اور کنکشن کے خلاف آپریشن کیے جا رہے تھے، اسی دوران مہران ہائی وے پر غیر قانونی کنکشن کے خلاف کام شروع کیا گیا، جہاں غیر قانونی زینت آر او پلانٹ ہائیڈرنٹ میں غیر قانونی طور پر چار انچ ڈایا والے 6 کنکشن ہالیجی 54 انچ ڈایا سے لگے ہوئے تھے، جس کی کنڈیوٹ کی گراؤنڈ لیول سے گہرائی 15 فٹ کے قریب تھی۔

    درخواست گزار کے مطابق واٹر پائپ لائن گہری سرنگ سے کار سروس سینٹر سے گزاری گئی تھی، جب واٹر کارپوریشن کے مزدور اندر گئے تو بالٹی، چھنی اور کلیمپ ملا اور ایک خفیہ آر سی سی کی دیوار سامنے آ گئی، جہاں پائپ جا رہے تھے۔ جب دیوار کو توڑا گیا تو اندر پانی کے تین بڑے ٹینک بنائے گئے تھے۔

    مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان نے خودکار پمپنگ کا سسٹم بنایا ہوا تھا، درخواست گزار کے مطابق پانی کی اس چوری کی وجہ سے واٹر کارپوریشن کو اربوں روپے نقصان ہوا، جس کی وصولی قانونی طور پر ذمہ دار افراد سے کی جائے، اس کارروائی کے دوران 2 رائفل، ایک منی کلاشنکوف، ایک رپیٹر بھی ملے اور مدعی مقدمہ نے غیر قانونی ہائیڈرنٹ کی پراپرٹی کو سیل کرنے کی درخواست بھی کی۔

  • پنجاب میں پانی چوری کے واقعات کی روک تھام کا حکم

    پنجاب میں پانی چوری کے واقعات کی روک تھام کا حکم

    لاہور: نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے صوبہ پنجاب میں پانی چوری کے واقعات کی روک تھام کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کپاس کی بوائی کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، وزیر اعلیٰ نے کپاس کی بوائی اور پیداوار کا ٹارگٹ ہر صورت حاصل کرنے کی ہدایت کی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ کپاس کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے والے کاشت کاروں کو نقد انعامات دیے جائیں گے، کپاس کی بوائی کا ہدف حاصل کرنے پر متعلقہ عملے کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا ’’کپاس کی بوائی کا ٹارگٹ حاصل کرنا ہے اور فصل کی دیکھ بھال بھی ضروری ہے۔‘‘

    محسن نقوی نے کپاس کی فصل کے لیے درکار پانی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کاشتکاروں کو پانی، بیچ، کھاد سمیت کسی چیز کی کمی نہیں آنے دی جائے گی، انھوں نے صوبے میں جعلی ادویات اور جعلی بیچ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی مزید مؤثر بنانے کی بھی ہدایت کی۔

    اجلاس میں سیٹیلائٹ کے ذریعے کراپ سروے کی تجویز بھی رکھی گئی، وزیر اعلیٰ نے کہا کپاس کی کم ازکم امدادی قیمت 8500 روپے مقرر کی گئی ہے، پنجاب میں کپاس کی بوائی کا ہدف حاصل کرنا ہمارا مشن ہے، فصل صوبے اور کاشتکار کے لیے معاشی گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔

  • ن لیگ کے شریف میڈیکل کمپلکیس میں پانی کی چوری پکڑی گئی،  24 لاکھ روپے کا جرمانہ

    ن لیگ کے شریف میڈیکل کمپلکیس میں پانی کی چوری پکڑی گئی، 24 لاکھ روپے کا جرمانہ

    لاہور : ن لیگ کے شریف میڈیکل کمپلکیس میں  پانی کی  چوری پکڑگئی ، واسا نے پانی چوری پر 24 لاکھ روپے کا جرمانہ بھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق شریف میڈیکل کمپلیکس کی جانب سے پانی چوری کا انکشاف سامنے آیا ، واسا نے ن لیگ کےشریف میڈیکل کمپلکیس کی پانی چوری پکڑلی۔

    وائس چیئرمین واسا شیخ امتیاز نے کہا پانی چوری پر 24لاکھ روپےجرمانہ بھجوادیا گیاہے، شریف میڈیکل نےواساسےاجازت کےبغیرٹی وی بنارکھاتھا، واسا لاہور کے سروے کے دوران موقع پر 2 کیوسک کا ٹیوب ویل پایا گیا۔

    شیخ امتیاز کا کہنا تھا کہ دوکیوسک کابل ماہانہ 2 لاکھ روپے بنتا ہے، پانی چوری پکڑے جانے پر ایک سال کا جرمانہ بھی کیا جاتا ہے۔

    قانون کے مطابق شریف میڈیکل کمپلکیس سے ریکوری کے لیے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔

  • پیاسے شہر کو پانی دینے کے بجائے واٹر بورڈ پانی فروخت کر کے پیسے بنانے میں مصروف

    پیاسے شہر کو پانی دینے کے بجائے واٹر بورڈ پانی فروخت کر کے پیسے بنانے میں مصروف

    کراچی: ملیر پولیس نے شہر قائد میں پانی چوری کے حوالے سے مفصل رپورٹ تیار کرلی جس میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ملیر پولیس نے انٹیلی جنس اطلاعات پر شہر کراچی کے پانی کے حوالے سے رپورٹ تیار کرلی، ایس ایس پی ملیر کی جانب سے رپورٹ عدالت میں بھی جمع کروائی گئی ہے۔

    رپورٹ میں واٹر بورڈ کی مبینہ ملی بھگت سے کروڑوں کا پانی فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق واٹر بورڈ حکام 43 نجی افراد کے ساتھ مل کر سرکاری پانی فروخت کرتے ہیں، 3 تھانوں کی حدود میں 9 مقامات پر رشوت کے عوض پانی فروخت ہوتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شہر میں 70 ہزار سے زائد گھروں میں پانی فروخت کیا جاتا ہے، فی گھر کم سے کم 200 سے 600 روپے تک وصول کیے جاتے ہیں۔ سرکاری لائنوں میں کٹ لگا کر واٹر ٹینکر بھی بھرے جاتے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس سارے عمل میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان، پرائیویٹ مافیا اور واٹر بورڈ ملوث ہے۔

    رپورٹ میں ملوث افراد کے نام بھی دیے گئے ہیں، شیر پاؤ واٹر ہائیڈرنٹ پر آصف نامی شخص سمیت 11 افراد پانی فروخت کرتے ہیں، سعدی ٹاؤن کے 3 ہزار گھروں کو 600 ماہانہ پر پانی فروخت ہوتا ہے، یہاں عاصم نامی شخص 3 ساتھیوں سمیت پانی فروخت میں ملوث ہے۔

    ابراہیم حیدری الیاس گوٹھ میں آصف نامی شخص اور پبلک ہیلتھ اسٹاف کا کارکن اقبال پانی فروخت کرتے ہیں۔ علاقے میں 2 ہزار گھروں میں ماہانہ 300 روپے رشوت کے عوض پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ ابراہیم حیدری جمعہ بلوچ گوٹھ میں قمر اور وزیر احمد نامی افراد ڈھائی سو گھروں میں ماہانہ 300 روپے پر پانی فروخت کرتے ہیں۔

    قائد آباد ریڑھی گوٹھ کالا پانی میں مختیارعلی سمیت 6 افراد پانی چوری میں ملوث ہیں، علاقے میں 3 ہزار گھروں میں ماہانہ 200 روپے کے عوض پانی فروخت کیا جاتا ہے۔ قائد آباد گلشن بونیر میں خوف بادشاہ سمیت 4 افراد پانی فروخت کرنے میں ملوث ہیں اور یہاں 2 ہزار گھروں میں 200 روپے ماہانہ رشوت کے عوض پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ قائد آباد اسپتال چورنگی اسٹیشن پر تاج محمد نامی شخص سمیت 11 افراد پانی فروخت کرتے ہیں، ساڑھے 3 ہزار گھروں میں ماہانہ 200 روپے لے کر پانی فروخت کیا جاتا ہے۔