Tag: Water Treatment Plant

  • صنعت کار ہوشیار، ماحولیات کو نقصان پہنچانے والی صنعتوں کے خلاف اب کارروائی ہوگی

    صنعت کار ہوشیار، ماحولیات کو نقصان پہنچانے والی صنعتوں کے خلاف اب کارروائی ہوگی

    کراچی: شہر قائد میں اب ماحولیات کو نقصان پہنچانے والی صنعتوں کے خلاف کارروائی ہوگی، غیر ٹریٹ شدہ فضلے کو سیوریج میں ڈالنے والی صنعتیں سیپا قوانین کی زد میں آئیں گی۔

    ڈی جی ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ نعیم احمد مغل نے کہا ہے کہ کراچی کی تمام تجارتی اور صنعتی انجمنوں کو گندے پانی کی صفائی کے پلانٹ کی تنصیب کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے، اور سیپا قوانین کا اطلاق بحیرہ عرب میں غیر ٹریٹ شدہ فضلے کے اخراج کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا گندہ اور صنعتی پانی سمندری ماحولیاتی نظام اور حیات کو مسلسل نقصان پہنچا رہا ہے، سندھ ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 2014 کا سیکشن 11 تمام صنعتوں، کاروبار اور دیگر اداروں کو ہوا، پانی اور زمین کی آلودگی سے بچانے کا پابند بناتا ہے، جب کہ سیکشن 21 کے ضوابط کو نافذ کرنے اور عمل نہ کرنے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

    سیپا کے مطابق وہ صنعتیں جو ان ضوابط کی پابندی نہیں کرتیں اور ضروری صفائی کے پلانٹ نصب نہیں کرتیں، قانونی نتائج کا سامنا کریں گی۔

  • پنجاب کے بڑے شہروں میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا منصوبہ

    پنجاب کے بڑے شہروں میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا منصوبہ

    لاہور: چینی کمپنی نے صوبہ پنجاب کے بڑے شہروں میں استعمال شدہ پانی کو قابل استعمال بنانے کے لیے پلانٹس لگانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، پلانٹس لاہور، ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ اور سرگودھا کے اضلاع میں لگائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے لیے چینی کمپنی کے وفد نے پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران چینی کمپنی شانکسی کے پروجیکٹ مینیجر جیمز لیو نے علیم خان کو تفصیلی بریفنگ دی۔

    کمپنی کے ڈائریکٹر لی لائی نے سینئر وزیر کو اپنے منصوبے سے آگاہ کیا۔

    چینی کمپنی پنجاب میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ کے لیے سرمایہ کاری کرے گی۔ استعمال شدہ پانی کو قابل استعمال بنانے کے لیے پلانٹس لگائے جائیں گے۔ یہ پلانٹس لاہور، ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ اور سرگودھا کے اضلاع میں لگائے جائیں گے۔

    ملاقات کے دوران علیم خان نے کہا کہ دریاؤں اور نہروں کے پانی کو بھی قابل استعمال بنایا جائے گا، پانی کا ضیاع ہر حال میں روکنا ہوگا ورنہ مستقبل مخدوش ہے، ماضی کی حکومتوں نے پانی کی حفاظت کے لیے بھی کچھ نہیں کیا۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ حکومت واٹر ٹریٹمنٹ کے منصوبوں کی حوصلہ افزائی کرے گی، غیر ملکی کمپنیوں سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت معاہدے ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ واٹر ٹریٹمنٹ کے لیے عالمی معیار کو پیش نظر رکھا جائے گا، صوبے بھر میں پانی کے شعبے میں کام کرنے کے وسیع مواقع ہیں۔

    سینئر وزیر نے چینی کمپنیوں کو شفاف ڈیل اور بہترین ورکنگ کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دور کی طرح کمیشن یا کرپشن مافیا کام نہیں کرے گا۔