Tag: water

  • جلد کی خوبصورتی کے لیے گرم پانی پینے کی عادت نہایت فائدہ مند

    جلد کی خوبصورتی کے لیے گرم پانی پینے کی عادت نہایت فائدہ مند

    ہمارے جسم کو روزانہ 8 گلاس پانی کی ضرورت ہے جو جسم کے لیے ضروری ہونے کے ساتھ ساتھ فائدہ مند بھی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ گرم پانی ان فوائد کو بڑھا دیتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق گرم پانی پینے کے فوائد حیران کن ہیں، آئیں جانتے ہیں گرم پانی پینے سے کیا کیا فائدے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    گرم پانی کا استعمال جلد پر ایکنی کے نتیجے میں ہونے والی سوجن کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور جلد کو تازگی فراہم کرتا ہے۔

    گرم پانی پینے کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ آپ کا جسم آپ کی جلد سے تمام زہریلے مادوں کو بہت آسانی سے باہر نکال دیتا ہے، اور یہ آپ کی رنگت اور بناوٹ میں مجموعی طور پر بہتری کا باعث بنتا ہے، لہٰذا خشک یا کھردری جلد کو صاف کرنے کے لیے گرم پانی پینا اپنی عادت بنالیں۔

    ایکنی کی وجہ سے چہرے پر اکثر نشانات رہ جاتے ہیں تو اس کا سب سے مؤثر علاج گرم پانی ہے، یہ نہ صرف ان نشانات کو کم کرتا ہے بلکہ ایکنی سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

    جس طرح آپ اپنے چہرے پر جمی چکنائی اور گرد کو صاف کرنے کے لیے کلینزنگ کرتے ہیں، اسی طرح جسم کو بھی ڈیٹوکس کرنا نہایت ضروری ہے، گرم پانی جسم کے زہریلے مادوں کو جسم سے باہر خارج کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    اس طرح عمر رسیدگی کی قبل از وقت سامنے آنے والی علامات کو روکا جا سکتا ہے۔

    جب ہم گرم پانی پیتے ہیں تو یہ ہمارے خلیات کو ٹھیک کرنے میں مدد کرتا ہے، ان میں لچک اور کولیجن کی پیداوار کو بڑھاتا ہے اور جلد کے مجموعی معیار کو بہتر بناتا ہے۔

    پانی نہ صرف جلد کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے، بلکہ یہ دنیا کا بہترین مشروب ہے جو جسم کے ہر عضو کے نظام کو متاثر کرتا ہے، پٹھوں سے لے کر ہاضمے تک یہ سب کو صحت مند رکھتا ہے۔

    جب ہاضمہ بہتر اور جسم صحت مند ہوگا تو دوران خون بھی بہتر رہے گا، جو چہرے پر سرخی اور جلد کی چمک کا باعث بنے گا۔

  • دنیا کی انوکھی خاتون جنہوں نے 17 سال سے پانی نہیں پیا

    دنیا کی انوکھی خاتون جنہوں نے 17 سال سے پانی نہیں پیا

    پانی انسانی جسم کی ضرورت ہے لیکن دنیا میں ایک خاتون ایسی بھی ہیں جن کا جسم پانی قبول نہیں کرتا چنانچہ انہوں نے 17 سال سے پانی نہیں پیا۔

    معروف مصری اداکارہ سماح انور نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے صحت کے مسائل کے باعث 17 برس سے پانی نہیں پیا ہے۔

    ایم بی سی کے پروگرام کلام الناس کے ساتھ انٹرویو میں سماح انور کا کہنا تھا کہ جب بھی سادہ پانی کا ایک گھونٹ پیتی ہوں تو اس کی بو اور رنگ سے میری صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پانی پینے سے میرے پیٹ میں درد ہوتا ہے اور جسم میں تکلیف محسوس ہونے لگتی ہے۔

    سماح انور کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ آپ براہ راست پانی پئیں۔ پھلوں، سبزیوں، کافی اور سافٹ ڈرنک کے ذریعے بھی پانی آپ کے جسم کو مل رہا ہے۔ میرے جسم کو جتنی مقدار میں پانی کی ضرورت ہوتی ہے وہ ان چیزوں سے حاصل ہوجاتی ہے۔

    اداکارہ نے ٹی وی پروگرام میں اپنی نجی زندگی سے متعلق کئی سوالات کے جواب دینے سے انکار بھی کیا۔

    اپنے شوہر اور بیٹے کی موت کے بارے میں سوالات پر انہوں نے کہا کہ یہ ان کی نجی زندگی سے متعلق باتیں ہیں جنہیں وہ کسی کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتیں۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ میرا یقین ہے کہ نجی زندگی میں دخل اندازی غلط بات اور بے ادبی ہے، میں بچپن سے سنتی آئی ہوں کہ نجی زندگی کے بارے میں گفتگو ایسا علم ہے جس کا کسی کو فائدہ نہیں ہوتا اوراس سے ناواقفیت ایسی بات ہے جس سے کسی کو نقصان نہیں ہوتا۔

  • پانی میں گر جانے والے موبائل کو دوبارہ قابل استعمال کیسے بنائیں؟

    پانی میں گر جانے والے موبائل کو دوبارہ قابل استعمال کیسے بنائیں؟

    آج کے دور میں اسمارٹ فون ہر انسان کی ضرورت ہے اور ہر شخص کو اس کی عادت ہو گئی ہے۔

    عموماً جب چھوٹے بچے موبائل کا استعمال کرتے ہیں تو اس کی زیادہ احتیاط نہیں کرتے اور اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ وہ پانی میں گرا دیتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ اگر آپ کا موبائل پانی میں گر جائے تو اس کو کیسے ٹھیک کر سکتے ہیں۔

    اگر موبائل پانی میں گر جائے تو سب سے پہلے اس کو پاور آف کر دیں، سم اور میموری کارڈ کو فون میں سے نکال لیں اور موبائل کو ایسی جگہ رکھ دیں جہاں دھوپ آتی ہو تاکہ اس کے اندر موجود پانی سوکھ جائے۔

    اس کے علاوہ ہیئر ڈرائیر کے ذریعے بھی موبائل میں گئے پانی کو خشک کر سکتے ہیں۔

    ایک اور دلچسپ طریقہ یہ ہے کہ اگر پانی میں گر جانے والے موبائل کو چاولوں میں رکھ دیا جائے تو وہ اس میں موجود نمی کو خشک کر دیتے ہیں۔

    اس پورے عمل کو مکمل کرنے کے بعد موبائل کو دکان پر لازمی لے کر جائیں۔

  • وہ معمولی عادت جو آپ کی نیند کو خراب کردے

    وہ معمولی عادت جو آپ کی نیند کو خراب کردے

    رات سونے سے قبل یا نیند کے دوران اٹھ کر پانی پینا ایک صحت مندانہ عمل ہے، لیکن یہ عمل آپ کی نیند کو متاثر بھی کرسکتا ہے۔

    بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے سے قبل زیادہ پانی پینا اچھا عمل نہیں ہے کیونکہ اس طرح یہ نیند کے معیار کو متاثر کرتا ہے۔

    تاہم پانی کی کمی بھی نیند کو متاثر کرسکتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی جسم میں پانی کی کمی کی جانب اشارہ کرتی ہے اور ایک مطالعہ سے بات ثابت ہوئی کہ بعض افراد میں نیند کا دورانیہ اس لیے کم تھا کیونکہ ان میں پانی کی کمی تھی۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جس طرح پانی کی کمی نیند کے دورانیے کو متاثر کرتی ہے، اسی طرح رات میں سونے سے قبل زیادہ پانی پینا رفع حاجت کی بنا پر نیند میں خلل کا سبب بنتا ہے۔

    ماہرین دن کے اوقات میں زیادہ پانی کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ جسم کو مناسب مقدار میں پانی میسر آسکے۔

    لیکن یہ بات ہر فرد کے لیے ممکنہ طور پر وثوق سے نہیں کہی جاسکتی کیونکہ ہر فرد کے کھانے پینے اور سونے جاگنے کے انداز اور اوقات کار مختلف ہوتے ہیں۔

  • چاند سے ایسی امید نہ تھی، سائنس دانوں کا ناقابل یقین انکشاف

    چاند سے ایسی امید نہ تھی، سائنس دانوں کا ناقابل یقین انکشاف

    الاسکا: امریکی محققین نے انکشاف کیا ہے کہ چاند اربوں سال سے زمین کے ماحول سے پانی کھینچ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف الاسکا فیئربینکس کی جانب سے کی جانے والی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چاند اربوں سال سے زمین سے پانی کھینچ رہا ہے اور اسے برف کی شکل میں گہرے گڑھوں کے اندر جمع کر رہا ہے۔

    یہ تحقیق دراصل یہ جاننے کے لیے کی جا رہی تھی کہ چاند پر موجود پانی کا ماخذ کیا ہے، ٹیم کی قیادت یو اے ایف جیو فزیکل انسٹی ٹیوٹ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر گنتھر کلیٹچکا نے کی، تحقیق سے پتا چلا کہ پانی بنانے والے آیونز (ہائیڈروجن اور آکسیجن آئنز) جب زمین کے مقناطیسی کرہ کے ایک حصے (دُم) سے گزرتے ہیں، تو چاند کی اپنی کشش ثقل انھیں چاند کی جانب کھینچ لیتی ہے۔

    واضح رہے کہ پلینیٹری سوسائٹی کی ویب سائٹ پر چاند کے پانی کے بارے میں ایک مضمون کے مطابق چاند پر بھیجے جانے والے مشنز نے پانی کی موجودگی کی تصدیق کی ہے، یہ پانی چاند کے قطبوں پر ان گڑھوں میں برف کی صورت میں موجود ہے جن پر سورج کی کرنیں نہیں پڑتیں۔

    سانس دانوں کا ماننا ہے کہ اس میں دیگر مشتبہ عوامل بھی شامل ہوسکتے ہیں جن میں 3.5 بلین سال قبل ایسٹیرائیڈز کی بمباری، اور آکسیجن اور ہائیڈروجن آئن فراہم کرنے والی شمسی ہوا شامل ہیں۔

    ٹیم کا اندازہ ہے کہ چاند پر 840 کیوبک میل سطح پر پرما فراسٹ یا زیر زمین مائع پانی موجود ہے، جو زمین کے ماحول سے نکل کر وہاں پہنچا ہے، اتنا پانی شمالی امریکا کی جھیل ہورون کو بھرنے کے لیے کافی ہے، جو کرہ ارض کی آٹھویں بڑی جھیل ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر کے سائنس دان اس کوشش میں مصروف ہیں کہ کسی طرح چاند پر انسانی رہائش کا حل تلاش کیا جا سکے۔

  • چاند پر پانی کی تلاش، روسی سائنس دانوں کی اہم ایجاد

    چاند پر پانی کی تلاش، روسی سائنس دانوں کی اہم ایجاد

    روسی سائنس دانوں نے ایسا روبوٹ ایجاد کیا ہے جو چاند کی مٹی سے پانی نکال سکے گا، یہ روبوٹ مستقبل میں چاند کے اسٹیشن کو پانی فراہم کرنے اور راکٹ انجنوں کو ایندھن فراہم کرنے کے قابل بنائے گی۔

    روسی نیشنل ریسرچ سینٹر کرچاتوف انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں نے ایک روبوٹ کا پروجیکٹ تیار کیا ہے جو چاند کی مٹی سے پانی نکالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    روبوٹ کی تخلیق مستقبل میں چاند کے اسٹیشن کو پانی فراہم کرنے اور راکٹ انجنوں کو ایندھن فراہم کرنے کے قابل بنائے گی۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ قمری روورز کے موجودہ ملکی اور غیر ملکی منصوبے ریگولتھ، برف کے جمے ہوئے ٹکڑوں اور چاند کی مٹی کی دیگر اقسام سے پانی نکالنے کی سہولت فراہم نہیں کرتے، روسی سائنسدانوں کی ایجاد کردہ ڈیوائس اس مسئلے کو حل کر دے گی۔

    اندازہ لگایا گیا ہے کہ ایک قمری روور کا وزن تقریباً 1.4 ٹن ہوگا، اس کی لمبائی 4 میٹر اور چوڑائی 2 میٹر تک ہوگی۔

    اس کمپلیکس میں توانائی ذخیرہ کرنے اور کنٹرول کرنے کے نظام کے ساتھ ایک 8 بائی 8 پہیوں والی چیسس، پانی کو جمع کرنے کے لیے گرمی سے موصل کنٹینر اور زمین سے بخارات بننے کے لیے ایک کنٹینر، ایک کٹر، نیز سورج کی شعاعوں کا مرکز اور ایک شمسی بیٹری شامل ہوگی۔

    ایجاد کیے جانے والے اس روبوٹ کی تیکنیکی معلومات کے مطابق یہ ڈیوائس زمین سے اترنے والی گاڑی کے ذریعے چاند کے ایک مخصوص حصے تک پہنچائی جائے گی۔

  • سنہ 2025 تک دنیا کی نصف آبادی پانی کی کمی کا شکار ہوجائے گی

    سنہ 2025 تک دنیا کی نصف آبادی پانی کی کمی کا شکار ہوجائے گی

    آج دنیا بھر میں عالمی یوم آب منایا جارہا ہے، اقوام متحدہ کے مطابق دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر آبی ذخائر میں خطرناک کمی آتی جارہی ہے۔

    اس دن کو منانے کا آغاز سنہ 1992 میں برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں اقوام متحدہ کی ماحول اور ترقی کے عنوان سے منعقد کانفرنس کی سفارش پر ہوا تھا جس کے بعد سنہ 1993 سے ہر سال 22 مارچ کو پانی کا عالمی منایا جاتا ہے۔

    رواں برس اس دن کو زیر زمین پانی (گراؤنڈ واٹر) سے منسوب کیا گیا ہے، زمین کے نیچے موجود پانی، سطح پر موجود پانیوں کی روانی کو برقرار رکھتا ہے اور زراعت اور شجر کاری کے پھلنے پھولنے میں مدد دیتا ہے۔

    زیر زمین پانی ۔ مال مفت دل بے رحم

    گزشتہ چند دہائیوں میں سطح پر موجود پانی کی کمی کی وجہ سے، بے تحاشہ زیر زمین پانی نکالا جاچکا ہے جس کے باعث اب اس کی کمی واقع ہونے لگی ہے۔

    اقوام متحدہ انوائرنمنٹ پروگرام کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی انسانوں، جانوروں اور نباتات کے لیے فراہمی آب کا اہم ذریعہ ہے لیکن اس کا بے تحاشہ اور غیر محتاط استعمال باعث تشویش ہے جبکہ انسانی سرگرمیاں اسے آلودہ بھی کر رہی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق کسی شہر میں کئی دہائیوں تک زمینی پانی یعنی گراؤنڈ واٹر نکالا جاتا رہے تو اس شہر کی زیر زمین سطح کسی حد تک کھوکھلی اور غیر متوازن ہوجاتی ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت جنوبی ایشیا میں زراعت کے لیے استعمال ہونے والا 90 فیصد پانی زمین سے نکالا جاتا ہے جس کی وجہ سے اکثر ممالک میں کنویں اور دیگر آبی ذخائر خشک ہوتے جارہے ہیں۔

    پاکستان میں بھی دیہی علاقوں میں پینے کا 90 فیصد پانی زیر زمین ذرائع سے حاصل کیا جاتا ہے جبکہ دیگر ملک میں یہ شرح 70 فیصد ہے، علاوہ ازیں زراعت میں استعمال ہونے والا 50 فیصد پانی بھی زمین سے نکالا جاتا ہے۔

    پاکستان زراعت کے لیے زیر زمین پانی استعمال کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے، ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں اس وقت 12 لاکھ سے زائد ٹیوب ویلز زمین سے پانی کھینچ رہے ہیں۔

    زیر زمین پانی کی سطح میں اضافے کا قدرتی ذریعہ باقاعدگی سے بارشیں ہونا ہے تاہم بدلتے ہوئے موسموں یا کلائمٹ چینج کی وجہ سے بارشوں کے پیٹرنز میں تبدیلی اور کمی اس اضافے کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

    واٹر ایڈ پاکستان کے مطابق زیر زمین پانی کی بحالی کے، جسے ری چارج کرنا کہا جاتا ہے اور بھی کئی طریقے ہیں جن میں سائنسی بنیادوں پر سسٹمز انسٹال کیے جاتے ہیں، علاوہ ازیں سینی ٹیشن کا پانی بھی ٹریٹ کرنے کے بعد زمین میں بھیجا جاسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی کے لیے سب سے بڑا خطرہ اس کا بے قاعدہ اور بے تحاشہ استعمال ہے، پاکستان میں بغیر کسی قواعد و ضوابط کے زیر زمین پانی استعمال کیا جارہا ہے اور صوبائی و وفاقی حکومتیں اس ضمن میں تاحال کوئی جامع پالیسی اور قوانین مرتب کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

    بے تحاشہ استعمال کی وجہ سے ملک میں زیر زمین پانی کی سطح میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے جس سے قلت آب کے دہانے پر کھڑا ملک مزید مشکلات کا شکار ہوسکتا ہے۔

    پاکستان میں پانی کی مجموعی صورتحال

    زیر زمین پانی کے علاوہ بھی ملک میں پانی کی مجموعی صورتحال زیادہ حوصلہ افزا نہیں۔ پاکستان دنیا کے ان 17 ممالک میں شامل ہے جو پانی کی قلت کا شکار ہیں۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جب پاکستان وجود میں آیا تو اس وقت ہر شہری کے لیے 5 ہزار 6 سو کیوبک میٹر پانی تھا جو اب کم ہو کر 1 ہزار کیوبک میٹر رہ گیا ہے اور سنہ 2025 تک 800 کیوبک میٹر رہ جائے گا۔

    پاکستان میں پانی کی مقدار میں کمی کے علاوہ اس کا معیار بھی انتہائی پست ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے طے کردہ معیار کے مطابق پاکستان کی صرف 15 فیصد آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر ہے۔ اس وقت معیشت کا ڈیڑھ فیصد حصہ اسپتالوں میں پانی سے متعلقہ بیماریوں کے علاج پر خرچ ہو رہا ہے۔

    دوسری جانب یونیسف کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا کی ایک تہائی آبادی یعنی 4 ارب افراد قلت آب کا شکار ہیں، 2 ارب افراد پانی کی کمی کا شکار ممالک میں رہتے ہیں، جبکہ سنہ 2025 تک دنیا کی نصف آبادی پانی کی شدید کمی کا شکار ہوجائے گی کیونکہ ان کے علاقوں، شہروں یا ممالک میں پانی کی کمی یا خشک سالی واقع ہوسکتی ہے۔

    زیر زمین پانی کی کمی زلزلوں کا سبب بھی بن سکتی ہے

    سائنٹفک جنرل نیچر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق زیر زمین پانی کی کمی زلزلوں کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں قلت آب کے پیش نظر کی جانے والی اس تحقیق میں علم ہوا کہ ریاست کی زراعتی پٹی کو زیر زمین پانی فراہم کرنے کی وجہ سے سین انڈریس فالٹ لائن متحرک ہوسکتی ہے جس سے زلزلوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ پانی کی کمی زمین کی اندرونی سطح میں بگاڑ کا سبب بن سکتی ہے جس سے زمینی ارتعاش یعنی زلزلوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

  • خطرناک سانپ سے انسان کی رحمدلی کا مظاہرہ، ویڈیو وائرل

    خطرناک سانپ سے انسان کی رحمدلی کا مظاہرہ، ویڈیو وائرل

    ویسے تو سانپ ایک خطرناک جانور ہے جو انسان پر حملہ کرنے اور اسے ڈسنے میں دیر نہیں لگاتا، تاہم حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ایک شخص خطرناک سانپ کو پانی پلا رہا ہے۔

    مذکورہ ویڈیو بھارتی فاریسٹ آفیسر سوزانتا نندا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر کی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص ہتھیلی پر پانی ڈال کر سانپ کو پلا رہا ہے۔

    سانپ کے پینے کے انداز سے معلوم ہورہا ہے کہ وہ خاصا پیاسا ہے۔

    سوزانتے نے لکھا موسم گرما آرہا ہے، آپ کے دیے گئے چند معمولی سے قطرے کسی کی جان بچا سکتے ہیں۔

    انہوں نے لکھا کہ جانوروں کے لیے اپنے گارڈن میں کسی کنٹینر میں پانی ضرور رکھیں۔

    بھارتی فاریسٹ آفیسر کی اس ویڈیو کو ہزاروں افراد نے دیکھا اور پسند کیا۔ لوگوں نے سانپ کو پانی پلانے والے شخص کی بہادری اور رحم دلی کی تعریف کی۔

  • پانی کی مانیٹرنگ: وزیر اعظم نے سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کر دیا

    پانی کی مانیٹرنگ: وزیر اعظم نے سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کر دیا

    لاہور: پانی کی مشترکہ مانیٹرنگ کے معاملے میں وزیر اعظم عمران خان نے سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعرات کو وزیر اعظم آفس میں عمران خان سے وزیر آب پاشی پنجاب محمد محسن لغاری نے ملاقات کی، جس کی اندرونی کہانی اے آر وائی نیوز نے حاصل کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وزیر اعظم نے وزیر آب پاشی سے سندھ اور پنجاب میں پانی کی مشترکہ مانیٹرنگ کے معاملے پر استفسار کیا، کہ دونوں صوبوں کے پانی کی مشترکہ مانیٹرنگ کا معاملہ کہاں تک پہنچا؟

    سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کا تنازعہ مزید طول پکڑ گیا

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کو وزیر آب پاشی پنجاب محسن لغاری نے تفصیلات سے آگاہ کیا تو انھوں نے صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا۔

    وزیر آب پاشی نے بتایا کہ پنجاب نے سندھ کی ٹیم کو تونسہ بیراج پر مانیٹرنگ کروا دی ہے، لیکن سندھ نے گدو بیراج سے پنجاب کو مانیٹرنگ کی اجازت نہیں دی ہے۔

    پانی کی کمی : برطانوی ہائی کمشنر نے پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

    وزیر آب پاشی کا کہنا تھا کہ سندھ مشترکہ مانیٹرنگ کے معاملے پر تعاون نہیں کر رہا ہے، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اس پر سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کیا۔

  • سرد موسم میں بھی پانی کی زیادہ طلب ہے؟ خبردار ہو جائیں

    سرد موسم میں بھی پانی کی زیادہ طلب ہے؟ خبردار ہو جائیں

    اگر آپ کو سرد موسم میں ہر وقت پانی کی طلب محسوس ہوتی ہے تو خبردار ہوجائیں کہ یہ 6 ایسے خطرات کی نشانی ہے، جن کی طرف آپ کو فوری متوجہ ہونے کی ضرورت ہے۔

    اگر آپ روزانہ 6 سے 8 گلاس پانی پیتے ہیں اور پھر بھی مسلسل شدید پیاس کا احساس ستاتا رہتا ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنی چاہیے، کیوں کہ بہت زیادہ پیاس کی چند وجوہ مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔

    جسم میں پانی کی کمی

    جسم میں پانی کی کمی کی صورت میں پیاس لگنے لگتی ہے، اور ہر انسان کی جسمانی ضروریات مختلف ہوتی ہیں، وہ اسی کے مطابق کم یا زیادہ پانی پیتے ہیں، جیسا کہ کوئی چھ گلاس پیتا ہوگا تو کسی کو آٹھ گلاس میں بھی پیاس لگتی ہوگی۔

    اگر آپ کو زیادہ پیاس لگتی ہے بالخصوص خشک موسم میں، تو اس کا ایک مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ آپ کے جسم کو پانی کی زیادہ ضرورت ہے، لہٰذا آپ اسے سمجھیں اور اسی کے مطابق پانی کی مقدار بڑھائیں۔

    نمک کا استعمال

    ہمارے جسم کو نمک اور پانی کے درست توازن کی ضرورت ہوتی ہے، زیادہ نمک والی غذائیں پیاس بڑھا دیتی ہیں، جب نمک کا استعمال زیادہ ہو جائے تو خون میں پانی کی سطح گر جاتی ہے جس کے نتیجے میں ہر وقت پیاس لگنے لگتی ہے اور بندہ زیادہ پانی پینے لگتا ہے، اگر کھانے کے بعد پیٹ پھول جائے یا گیس محسوس ہو تو سمجھ لیں کہ جسم نے پانی کا کچھ حصہ وہاں اکھٹا کر دیا ہے جو کہ کئی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

    ادویات

    کچھ ادویات منہ کو خشک کرتی ہیں جس سے پیاس کا احساس ہوتا ہے، اگر آپ ادویات استعمال کرتے ہیں اور پیاس کا احساس زیادہ ہوتا ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

    ذیابیطس

    ذیابیطس جسم کی مٹھاس کو ٹکڑے اور ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرنے والا مرض ہے، جس کے نتیجے میں خون میں شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے اور پیشاب زیادہ آنے لگتا ہے، جس سے جسم میں پانی کی کمی ہونے لگتی ہے اور پیاس بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے، یوں کہہ لیں کہ مسلسل پیاس اور پیشاب کا آنا اس مرض کی دو واضح علامات ہو سکتی ہیں، لہٰذا ڈاکٹر سے شوگر چیک کروا لیں۔

    آٹو امیون امراض

    آٹو امیون امراض کے نتیجے میں آنکھیں اور منہ خشک ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے زیادہ پیاس لگتی ہے، اگر آپ کا منہ ادویات کے استعمال یا بغیر کسی وجہ کے اکثر خشک رہتا ہے اور پیشاب بھی زیادہ نہیں آتا تو یہ آٹو امیون امراض کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔

    ہارمون کا توازن

    اگر ہارمونز کا توازن بگڑ جائے تو اس سے نمک اور پانی کی سطح پر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور بہت شدید پیاس لگتی ہے، ایسے افراد، چاہے وہ زیادہ پانی نہ بھی پئیں، کو ہر وقت پیشاب آتا رہتا ہے۔