Tag: water

  • کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیم کا منصوبہ تیار

    کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیم کا منصوبہ تیار

    لاہور: کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیم کا منصوبہ تیار کرلیا گیا، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ڈیم علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے گیم چینجر منصوبہ ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیم کا تیار شدہ منصوبہ پیش کیا گیا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اگلے برس کے آغاز میں سوڑا ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، ڈیم علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے گیم چینجر منصوبہ ثابت ہوگا۔ یہ صرف ایک ڈیم نہیں بلکہ ایریا ڈویلپمنٹ پراجیکٹ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ سے پورا علاقہ استفادہ کرے گا، ڈیم کی تعمیر کے لیے اراضی کے حصول کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ 51 ہزار ایکڑ پانی کو ذخیرہ کیا جا سکے گا، ڈیم دریا کی سطح سے 258 فٹ اونچا ہوگا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ڈیم کی تعمیر پر تقریباً 10 ارب روپے لاگت آئے گی، ڈیم بننے سے تونسہ تک لوگوں کو وافر مقدار میں پانی ملے گا، علاقے میں سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہر سال برسات میں پہاڑی نالوں میں بہنے والا پانی ضائع ہوتا ہے، اس پانی کو محفوظ کر کے استعمال میں لانا بہت ضروری ہے۔ منصوبے کو فاسٹ ٹریک پر آگے بڑھایا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ ڈیم کے پروجیکٹ کو ٹائم لائن کے ساتھ مکمل کیا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے ڈیم کی تعمیر سے متعلقہ دیگر امور کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔

  • موسم سرما میں بیماریوں سے دور رہنے کا آسان ترین حل

    موسم سرما میں بیماریوں سے دور رہنے کا آسان ترین حل

    موسم سرما میں اگر صحت کا خیال نہ رکھا جائے تو بے شمار طبی مسائل لاحق ہوسکتے ہیں، تاہم ایک معمولی سی ترکیب سے ان بیماریوں کو قابو میں رکھا جاسکتا ہے۔

    پانی ہمارے جسم کے لیے نہایت فائدہ مند ہے تاہم (نیم) گرم پانی ان فوائد کو دگنا کرسکتا ہے، خصوصاً صبح اٹھنے کے بعد نہار منہ گرم پانی پینا اور عموماً دن کے کسی بھی حصے میں گرم پانی پینے کے بے شمار فوائد ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں گرم پانی پینے کے کیا فوائد ہیں۔

    قابل برداشت گرم پانی پینے کا سب سے پہلا فائدہ وزن میں کمی ہے، گرم پانی جسمانی میٹا بولزم کو تیز کرتا ہے جس سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔ گرم پانی چربی والے ٹشوز کو توڑنے میں بھی مددگار ہے۔

    گرم پانی نزلہ زکام، گلے کی خراشوں اور ناک منہ کی دیگر بیماریوں میں کمی کرتا ہے۔ گرم پانی سے بلغم جمع ہونے کی شکایت بھی دور ہوتی ہے۔

    گرم پانی سے جسم میں جمع فاسد مادوں کا اخراج تیزی سے ہوتا ہے۔

    اس سے ہاضمے کا نظام بھی بہتر ہوتا ہے اور پیٹ میں مروڑ یا قبض کی شکایت دور ہوتی ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق گرم پانی جلد کے ٹوٹے پھوٹے خلیات کو مندمل کرتا ہے جس سے جلد چمکدار اور صاف ہوتی ہے جبکہ جھریاں پڑنے کی رفتار بھی کم ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں اس سے چہرے کی ایکنی میں بھی کمی آتی ہے۔

    گرم پانی جلد کی خشکی کو ختم کرتا ہے جس سے نہ صرف جسم بلکہ سر کے بالوں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔

    گرم پانی رگوں اور شریانوں میں جا کر ان کی صفائی کرتا ہے جس سے دوران خون تیز اور رواں ہوتا ہے، اس سے پورے انسانی جسم اور دماغ کو فائدہ ہوتا ہے۔

  • ایئر کنڈیشنر کے پانی کا وہ فائدہ جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

    ایئر کنڈیشنر کے پانی کا وہ فائدہ جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

    اکثر گھروں میں موجود یو پی ایس کی بیٹری سال میں کم از کم ایک بار ضرور تبدیل کرنی پڑتی ہے، لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ایئر کنڈیشنر سے نکلنے والا پانی بیٹری کی عمر بڑھا سکتا ہے۔

    اے سی سے نکلنے والا پانی اتنا صاف ستھرا ہوتا ہے کہ اسے یو پی ایس بیٹری کے لیے بہترین دوا تک قرار دیا جاتا ہے۔

    اگر آپ کے گھر میں یو پی ایس ہے تو آپ کو ہر سال کم از کم ایک مرتبہ اس کی بیٹری ضرور تبدیل کرنی پڑتی ہو گی کیونکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ کمزور پڑتی چلی جاتی ہے اور آخر کار بالکل جواب دے جاتی ہے۔

    اس دوران جب بیٹری کا پانی خشک ہو جاتا ہے تو عام طور پر کشید کردہ خالص پانی (ڈسٹلڈ واٹر) ڈالا جاتا ہے جبکہ بعض لوگ بد احتیاطی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نلکے کا پانی تک بیٹری میں ڈال دیتے ہیں جو اس کے لیے زہرِ قاتل ثابت ہوتا ہے اور بیٹری صرف چند مہینوں ہی میں ناکارہ ہو جاتی ہے۔

    بیٹری کی عمر بڑھانے کے لیے معمولی سی تیزابیت کا حامل پانی بھی استعمال کیا جاتا ہے جو مقامی مارکیٹ میں 1250 نمبر کے پانی کے نام سے دستیاب ہے جبکہ بعض مقامی کمپنیاں بیٹری واٹر کے نام سے یہی پانی فروخت کرتی ہیں جو بہت مہنگا ہوتا ہے۔

    ایئر کنڈیشنر کا پانی اس سے کہیں زیادہ بہتر اور مفید ہوتا ہے جس کے بارے میں بیٹریاں فروخت کرنے والے مقامی دکانداروں کا کہنا ہے کہ یہ یو پی ایس بیٹری کو اچھی حالت میں رکھنے کے لیے موزوں ترین ہے۔

    کراچی میں بیٹریوں کی فروخت اور مرمت سے وابستہ کئی دکاندار ایئرکنڈیشنر کے پانی کو باقاعدگی سے خرید کر استعمال بھی کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ایئر کنڈیشنر کا پانی استعمال کرنے پر بیٹری اپنی اوسط عمر سے تقریباً دو یا تین ماہ تک زیادہ کام کرتی ہے، چاہے وہ یو پی ایس میں نصب ہو یا پھر کسی گاڑی میں لگی ہو۔

    یہ پانی دراصل ہوا میں موجود آبی بخارات کے ٹھنڈا ہو کر مائع حالت میں تبدیل ہونے کی وجہ سے بنتا ہے اور اسی بنا پر بہت خالص بھی ہوتا ہے۔ اگر اسے احتیاط سے جمع کرلیا جائے تو یہ بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔

  • بارشوں کے بعد بھی منگلا ڈیم مکمل طور پر نہ بھر سکا

    بارشوں کے بعد بھی منگلا ڈیم مکمل طور پر نہ بھر سکا

    جہلم: رواں سال منگلا ڈیم مکمل طور پر نہ بھر سکا، منگلا ڈیم کی گنجائش 12 سو 42 فٹ ہے اور تاحال ڈیم صرف 11 سو 89 اعشاریہ 40 فٹ تک ہی بھرا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ تھم گیا لیکن رواں سال منگلا ڈیم مکمل نہ بھر سکا، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 12 سو 42 فٹ ہے تاہم بارشوں کے بعد منگلا ڈیم میں پانی کی سطح گنجائش سے 50 فٹ کم رہی۔

    پچھلے 10 سال میں ڈیم مکمل طور پر یعنی 12 سو 42 فٹ تک ایک ہی بار بھر سکا۔ منگلا ڈیم میں پانی کا اخراج ارسا کی ڈیمانڈ پر کیا جاتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 19 ستمبر کو منگلا ڈیم کی سطح 11 سو 37 اعشاریہ 65 فٹ تک پہنچ سکی، 20 ستمبر کے بعد ڈیم میں پانی کی سطح مزید کم ہونے لگی اور 11 سو 89 اعشاریہ 40 فٹ ہوگئی۔

    ڈیم میں پانی کی آمد 2 ہزار 802 کیوسک اور اخراج 25 ہزار کیوسک ہے، منگلا ڈیم میں 30 فیصد پانی بارش کا اور 70 فیصد برف پگھلنے سے آتا ہے۔

  • وزیر اعظم ملک میں آبی ذخائر کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں: فرخ حبیب

    وزیر اعظم ملک میں آبی ذخائر کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں: فرخ حبیب

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پانی کے ذخائر اور سستی بجلی بنانے کے منصوبوں پر کاربند ہیں، ماضی میں آبی ذخائر پر اس طرح کام نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر اعظم پانی کے ذخائر اور سستی بجلی بنانے کے منصوبوں پر کاربند ہیں۔

    فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے سنہ 1967 کے بعد پاکستان میں بڑا ڈیم نہیں بن سکا، عمران خان آج تربیلا کے پانچویں توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے، منصوبہ 807 ملین ڈالر کی لاگت کا یہ منصوبہ 2024 میں مکمل ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ تربیلا سے بجلی کی پیداوار 4 ہزار 888 سے بڑھ کر 6 ہزار 418 میگا واٹ ہوجائے گی، ماضی میں آبی ذخائر پر اس طرح کام نہیں ہوا۔ وزیر اعظم ملک میں آبی ذخائر کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم، داسو ہائیڈرو پاور، مہمند ڈیم، ہری پور پاور، کچھی کینال، سندھ بیراج، کے فور، کرم تنگی ڈیم، سندھ بیراج اور نئی گاج ڈیم کا کام تیزی سے جاری ہے۔ 10 منصوبوں سے 1 کروڑ 28 لاکھ 90 ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ منصوبوں سے سستی پن بجلی کی پیداوار میں 9 ہزار 43 میگا واٹ اضافہ ہوگا، ان منصوبوں سے 35 ہزار سے زائد ملازمتوں کے مواقع میسر آئیں گے، عمران خان کے لیے تمام وفاقی اکائیوں کے کسان برابر ہیں اور وہ سب کی یکساں ترقی کےخواہاں ہیں۔

  • کراچی: بارش اور بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد پانی کا بھی بحران

    کراچی: بارش اور بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد پانی کا بھی بحران

    کراچی: شہر قائد میں گزشتہ روز کی بارش کے بعد بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ سے شہر میں پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا، دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے تمام 21 واٹر پمپس نے کام چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دھابیجی میں واٹر بورڈ کی تنصیبات پر بجلی کے بریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کو 3 روز سے پانی کی فراہمی معطل ہے۔

    واٹر بورڈ کے مطابق پانی فراہم کرنے والے 21 پمپ رک گئے ہیں، شہر کو روز 177 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے۔

    ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق کراچی کو پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے 72 گھنٹے کا وقت درکار ہے، ٹیمیں 72 انچ کی لائن کے مرمتی کام میں مصرف ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دھابیجی میں 21 واٹر پمپ کراچی کو پانی فراہم کرتے ہیں، پمپنگ اسٹیشن پر 10 سے 12 جولائی تک 4 بریک ڈاؤن ہوچکے ہیں۔ بریک ڈاؤن سے کراچی کو پانی دینے والی 72 انچ قطر کی 3 پائپ لائنز پھٹ گئیں۔

  • پنجاب نے سندھ کا ایک کیوسک پانی بھی چوری نہیں کیا، رپورٹ میں انکشاف

    پنجاب نے سندھ کا ایک کیوسک پانی بھی چوری نہیں کیا، رپورٹ میں انکشاف

    لاہور: پنجاب کی تین رکنی ماہر ٹیم کی جانب سے ارسا کو بھجوائی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پنجاب نے سندھ کا ایک کیوسک پانی بھی چوری نہیں کیا، اس سلسلے میں پنجاب نے ارسا کو ساری تفصیلات مفصل رپورٹ کی صورت میں دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبوں میں پانی کی تقسیم کے معاملے پر ان دنوں پھر تنازع سر اٹھا چکا ہے اور سیاسی رہنماؤں کی جانب سے اس پر تلخ بیانات سامنے آ رہے ہیں، اس سلسلے میں پنجاب کی ارسا کو بھجوائی گئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ گدو کے بعد سکھر بیراج پر بھی پانی کی آمد ہوئی ہے لیکن اس کے اخراج کا ڈسچارج ٹیبل ہی نہیں فراہم کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب کی 3 رکنی ٹیم نے صوبہ سندھ میں کشمور کے قریب دریائے سندھ پر واقع گدو بیراج کے بعد سکھر بیراج کا بھی معائنہ کیا تھا، لیکن سکھر بیراج پر عملہ پانی کا ڈسچارج ٹیبل ہی فراہم نہ کر سکا۔

    ارسا کو دی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سکھر بیراج کی پانی ناپنے والی گیج خراب پائی گئی اور وہ مٹی میں دبی ہوئی تھی، بیراج سے نکلنے والی دادو کینال کے ہیڈ کاگیج ویل بھی مٹی سے بھرا پایا گیا۔

    ارسا نے واٹر اکاؤنٹ تیار کر لیا، پنجاب اور سندھ کے حصے میں 6 ہزار کیوسک کا اضافہ

    واضح رہے کہ ارسا نے نیسپاک کو کنسلٹنٹ مقرر کر کے پانی ناپنے کے فارمولے طے کیے تھے، پنجاب کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ اس فارمولے پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانی کی تقسیم کے سلسلے میں پنجاب کا مؤقف ٹھیک نکلا ہے، پنجاب کا مؤقف تھا کہ سندھ مس رپورٹنگ کر رہا ہے، پنجاب نے سندھ کا ایک کیوسک پانی بھی چوری نہیں کیا۔

  • دنیا بھر میں 1 ارب سے زائد افراد پینے کے صاف پانی سے محروم

    دنیا بھر میں 1 ارب سے زائد افراد پینے کے صاف پانی سے محروم

    دنیا بھر میں آج عالمی یوم آب منایا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں 1 ارب 10 کروڑ افراد پینے کے لیے صاف پانی سے محروم ہیں۔

    اس دن کا آغاز سنہ 1992 میں برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں اقوام متحدہ کی ماحول اور ترقی کے عنوان سے منعقد کانفرنس کی سفارش پر ہوا تھا جس کے بعد سنہ 1993 سے ہر سال 22 مارچ کو پانی کا عالمی منایا جاتا ہے۔

    رواں برس یہ دن ویلیونگ واٹر کے مرکزی خیال کے تحت منایا جارہا ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق دنیا میں اس وقت 7 ارب افراد کو روزانہ پانی اور خوراک کی ضرورت ہوتی ہے جن کی تعداد سنہ 2050 تک بڑھ کر 9 ارب ہونے کی توقع ہے۔

    اس وقت دنیا بھر میں 1 ارب 10 کروڑ افراد پینے کے صاف پانی سے محروم اور 2 ارب 70 کروڑ افراد پانی کی قلت کا شکار ہیں۔

    پاکستان بھی دنیا کے ان 17 ممالک میں شامل ہے جو پانی کی قلت کا شکار ہیں۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جب پاکستان وجود میں آیا تو اس وقت ہر شہری کے لیے 5 ہزار 6 سو کیوبک میٹر پانی تھا جو اب کم ہو کر 1 ہزار کیوبک میٹر رہ گیا ہے اور سنہ 2025 تک 800 کیوبک میٹر رہ جائے گا۔

    پاکستان میں پانی کی مقدار میں کمی کے علاوہ اس کا معیار بھی انتہائی پست ہے۔ ملک کی 85 فیصد آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے، ملک کا 92 فیصد سیوریج کا پانی براہ راست دریاؤں اور نہروں میں شامل ہوجاتا ہے۔ اس آمیزش کی وجہ سے 5 کروڑ افراد سنکھیا کے زہریلے اثرات کی زد میں ہیں۔

    اس گندے پانی کی وجہ سے ہر سال 52 ہزار بچے ہیضہ، اسہال اور دیگر بیماریوں سے جاں بحق ہوتے ہیں۔ اس وقت معیشت کا ڈیڑھ فیصد حصہ اسپتالوں میں پانی سے متعلقہ بیماریوں کے علاج پر خرچ ہو رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں قلت آب کا مسئلہ شدید تر ہو رہا ہے اور سنہ 2025 تک ملک خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق زیر زمین پانی کے استعمال کی پالیسی بنانے، زیر زمین پانی کے ذخائر محفوظ بنانے، ڈیموں کی تعمیر اور پانی کے ضیاع کو روکے جانے کی سخت ضرورت ہے۔

  • گرم پانی پینے کے حیران کن فوائد

    گرم پانی پینے کے حیران کن فوائد

    پانی کسی بھی جاندار کے زندہ رہنے کے لیے نہایت ضروری ہے، طبی ماہرین کے مطابق دن میں کم از کم 8 گلاس پانی انسانی جسم کے لیے ضروری اور فائدہ مند ہے۔

    تاہم ہم میں سے بہت سے افراد نہیں جانتے کہ گرم پانی ان فوائد کو دگنا کرسکتا ہے، خصوصاً صبح اٹھنے کے بعد نہار منہ گرم پانی پینا اور عموماً دن کے کسی بھی حصے میں گرم پانی پینے کے بے شمار فوائد ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں گرم پانی پینے کے کیا فوائد ہیں۔

    گرم پانی پینے کا سب سے پہلا فائدہ وزن میں کمی ہے، گرم پانی جسمانی میٹا بولزم کو تیز کرتا ہے جس سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔ گرم پانی چربی والے ٹشوز کو توڑنے میں بھی مددگار ہے۔

    گرم پانی نزلہ زکام، گلے کی خراشوں اور ناک منہ کی دیگر بیماریوں میں کمی کرتا ہے۔ گرم پانی سے بلغم جمع ہونے کی شکایت بھی دور ہوتی ہے۔

    گرم پانی سے جسم میں جمع فاسد مادوں کا اخراج تیزی سے ہوتا ہے۔

    اس سے ہاضمے کا نظام بھی بہتر ہوتا ہے اور پیٹ میں مروڑ یا قبض کی شکایت دور ہوتی ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق گرم پانی جلد کے ٹوٹے پھوٹے خلیات کو مندمل کرتا ہے جس سے جلد چمکدار اور صاف ہوتی ہے جبکہ جھریاں پڑنے کی رفتار بھی کم ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں اس سے چہرے کی ایکنی میں بھی کمی آتی ہے۔

    گرم پانی جلد کی خشکی کو ختم کرتا ہے جس سے نہ صرف جسم بلکہ سر کے بالوں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔

    گرم پانی رگوں اور شریانوں میں جا کر ان کی صفائی کرتا ہے جس سے دوران خون تیز اور رواں ہوتا ہے، اس سے پورے انسانی جسم اور دماغ کو فائدہ ہوتا ہے۔

  • 3 ہزار سال قدیم واٹر سپلائی سسٹم پاکستان میں کہاں موجود ہے؟

    3 ہزار سال قدیم واٹر سپلائی سسٹم پاکستان میں کہاں موجود ہے؟

    کاریز زیر زمین وہ آبی نظام ہے جو ایک مخصوص انداز سے اس طرح تیار کیا جاتا ہے کہ پانی بغیر کسی توانائی کے آس پاس کے تمام علاقوں تک پہنچے، کیا آپ اس آبی نظام کی تاریخ کے بارے میں جانتے ہیں؟

    بے شمار کنوؤں پر مشتمل اس آبی نظام کو دنیا کا قدیم ترین آبی نظام مانا جاتا ہے۔ اس نظام کو قدیم ایران (پرشیا) میں سال ایک ہزار قبل مسیح میں ایجاد کیا گیا تھا اور فارسی میں اسے قناۃ کہا جاتا ہے۔ ایران سے یہ پہلے قریبی علاقوں اور پھر پوری دنیا میں مشہور ہوتا چلا گیا۔

    واٹر سپلائی کے اس سسٹم میں کسی ڈھلانی مقام پر ایک کنواں کھودا جاتا ہے جسے ماخذ کنواں کہا جاتا ہے، اس کے بعد اس کے ساتھ سرنگ کھود کر ساتھ ساتھ مزید کنویں کھودے جاتے ہیں۔

    تمام کنویں آپس میں منسلک ہوتے ہیں اور ماخذ کنویں سے پانی ایک کے بعد دوسرے کنویں تک پہنچتا رہتا ہے جو ان کنوؤں کے آس پاس موجود آبادی کے زیر استعمال آتا رہتا ہے۔

    پہلے چند کنوؤں کی تہہ سے چشمہ پھوٹتا ہے اور پانی آہستہ آہستہ اوپر کی سطح پر بڑھ کر زمین تک پہنچ جاتا ہے اور یوں اسے کاشت کاری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    درمیان میں سرنگوں میں روشنی اور ہوا کا راستہ بھی بنایا جاتا ہے تاکہ پانی فلٹر ہوسکے، کاریز کو قدرتی طور پر پانی فلٹر کرنے کا نظام بھی کہا جاتا ہے کیونکہ زیر زمین سے سطح تک پہنچتے پہنچتے پانی خود فلٹر ہوتا جاتا ہے۔

    آج کے جدید دور میں بھی 22 ممالک میں کاریز کے ذریعے آبپاشی کا نظام رائج ہے اور اسے 20 مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے۔

    پاکستان میں صوبہ بلوچستان وہ واحد صوبہ ہے جہاں یہ نظام موجود ہے، بلوچستان میں موجود کاریز کا نظام لگ بھگ ایک ہزار سال پرانا ہے۔ سنہ 2017 میں اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنسی اور ثقافتی ادارے (یونیسکو) نے اسے دنیا کے تاریخی ورثوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

    بلوچستان میں چند برس قبل سیلاب سے تباہ ہوجانے والے اس نظام کو رواں برس بحال کردیا گیا ہے جس کے بعد صدیوں پرانا یہ نظام پھر سے رواں دواں ہے۔