Tag: water

  • بل گیٹس فاؤنڈیشن نے ماحول دوست ٹوائلٹ تیار کرلیا

    بل گیٹس فاؤنڈیشن نے ماحول دوست ٹوائلٹ تیار کرلیا

    مائیکرو سافٹ کمپنی کے بانی اور بے شمار سماجی کاموں میں حصہ لینے والے بل گیٹس کی فاؤنڈیشن نے ماحول دوست ٹوائلٹ تیار کرلیا۔

    بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے تیار کیا جانے والا یہ ٹوائلٹ پانی کا استعمال نہیں کرتا جبکہ انسانی فضلے کو کھاد میں بھی تبدیل کرسکتا ہے۔

    ایک انٹرویو میں بل گیٹس کا کہنا تھا کہ اس ٹوائلٹ کو تیار کرنے کا مقصد ایک صاف ستھرا سینی ٹیشن سسٹم بنانا ہے جو کسی بھی ملک کی معیشت پر بوجھ نہ ہو۔

    ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 5 لاکھ بچے سیوریج ملے پانی کے استعمال کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں جس کی بنیادی وجہ غیر محفوظ سینی ٹیشن اور فضلے کو ٹھکانے لگانے کا ناقص نظام ہے۔

    بل گیٹس کا کہنا ہے کہ یہ ناقص نظام اور اس کے باعث پیدا ہونے والی بیماریاں ہر سال 223 ارب ڈالر کا نقصان کرتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: بیت الخلا کی عدم موجودگی سماجی مسئلہ

    بل گیٹس کے مطابق عام ٹوائلٹس انسانی فضلے کو براہ راست پانی میں شامل کردیتے ہیں۔ اس کے برعکس ان کی فاؤنڈیشن کے تیار کردہ ٹوائلٹس انسانی فضلے کو کیمیائی عمل سے گزار کر انہیں جلا دیتے ہیں جس کے بعد ان میں سے بدبو غائب ہوجاتی ہے جبکہ بیماریاں پیدا ہونے کا امکان بھی ختم ہوجاتا ہے۔

    انہوں نے زور دیا کہ محفوظ سینی ٹیشن سسٹم ترقی پذیر ممالک کے لیے بے حد ضروری ہے۔

    گیٹس فاؤنڈیشن نے سنہ 2011 سے اس پروجیکٹ پر کام کا آغاز کیا تھا اور 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی، اب فاؤنڈیشن اس پر مزید سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ان ٹوائلٹس کو دنیا بھر میں پھیلایا جاسکے۔

    ان ٹوائلٹس کی تیاری میں چینی اداروں کی معاونت بھی شامل ہے۔

  • کراچی: بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا

    کراچی: بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا

    کراچی: شہرقائد کے علاقے بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں تین ہفتے سے جاری پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، حلقے سے منتخب تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان نے مسئلہ سندھ اسمبلی میں اٹھایا۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹاؤن کے علاقے اتحاد ٹاؤن اور قائم خانی کالونی سمیت دیگر علاقوں میں تین ہفتے سے پانی کی فراہمی بند ہےسرکاری ہائیڈرنٹ سے بھی مکینوں کو پانی نہیں مل رہا۔

    مکینوں نے شکایت کی ہے کہ سرکاری ہائیڈرینٹ پر پانی چور مافیا کا راج ہے جو علاقہ مکینوں کو فراہم کرنے کے بجائے پانی سائٹ ایریا میں فیکٹریوں کو بیچ رہے ہیں۔

    نیز قائم خانی کالونی اور اطراف کے بعض علاقوں میں فراہمی اب کی لائنیں موجود نہیں ایسے علاقوں کے مکینوں نجی طورر پر چلنے ٹینکرز سے ملنے والے بورنگ کے پانی پر اکتفا کرتے ہیں لیکن ساکران سے کراچی پانی کی فراہمی بند ہونے کے باعث منہ مانگے داموں ملنے والے ٹینکرز بھی ناپید ہو گئے۔

    ایسے میں لگ بھگ تین ہفتوں سے مکین بوند بوند کو ترس گئے علاقہ مکینوں کی مسلسل شکایات کے بعدتحریک انصاف کے منتخب رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان نے سندھ اسمبلی میں یہ مسئلہ اٹھایا۔

    رکن سندھ اسمبلی نے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کے ذریعے صوبائی وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ حلقہ پی ایس 116 بلدیہ ٹاؤن میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کا نوٹس لیں۔

    انہوں نے سوال کیا کہ بتایا جائے اب تک حلقے میں پینے کے پانی کی فراہمی کےلئے کیا کیا اقدامات کیے گئے؟

  • صوبائی حکومتیں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی میں تعاون کریں، چیف جسٹس

    صوبائی حکومتیں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی میں تعاون کریں، چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائیوں میں تعاون کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان سے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے ملاقات کی، یہ ملاقات چیف جسٹس ثاقب نثار کے چیمبر میں ہوئی۔

    [bs-quote quote=”پانی چوری کی روک تھام کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے: چیف جسٹس” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے وزارتِ آبی ذخائر کے حالیہ اقدامات پر فیصل واوڈا کی تعریف کرتے ہوئے کہا ’وفاقی وزیر کے کرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات قابلِ تعریف ہیں۔‘

    چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ پانی چوری اور کرپشن کی روک تھام کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے، جو کام 15 سال میں ہونا چاہیے تھا وہ 15 دن میں ہو رہا ہے۔

    میاں ثاقب نثار نے کہا کہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف ایکشن نا گزیر ہو گیا ہے، صوبائی حکومتیں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی میں تعاون کریں۔


    یہ بھی پڑھیں:  اربوں روپے کا پانی چوری ہو رہا ہے، پانی چوری روک کر دکھاؤں گا: فیصل واوڈا


    دریں اثنا چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کو مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ’سیکورٹی ادارے وفاقی وزیر کو مکمل سیکورٹی فراہم کریں۔‘

    خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان ملک میں پانی کی قلت کے اہم ترین مسئلے پر نہ صرف خود متحرک ہیں بلکہ متعلقہ حکام اور اداروں کو بھی حرکت میں لا رہے ہیں۔

    ایک ہفتہ قبل فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اربوں روپے کا پانی چوری ہو رہا ہے، پانی کی چوری روک کر دکھاؤں گا، سندھ کو مزید پانی ملے گا کوئی کٹوتی نہیں ہوگی۔

  • پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے

    پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے

    اسلام آباد: پانی سے متعلق ’محفوظ پاکستان کی تعمیر‘ کے موضوع پر بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا، واٹر سمپوزیم کے اعلامیے میں خبردار کیا گیا کہ پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں محفوظ پاکستان کی تعمیر کے عنوان سے بین الاقوامی واٹر سمپوزیم میں کہا گیا کہ پاکستان میں قلتِ آب کا مسئلہ شدید تر ہو رہا ہے، ملک 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے۔

    [bs-quote quote=”واٹر سمپوزیم کے اعلامیے میں سندھ طاس معاہدے پر دوبارہ غور کرنے کی تجویز دی گئی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کا انتظام پہلی ترجیح ہونی چاہیے، اس معاہدے پر دوبارہ غور کیا جائے، زیرِ زمین پانی کے استعمال کی پالیسی شروع ہونی چاہیے۔

    سمپوزیم اعلامیے میں تجویز دی گئی کہ پانی کے عالمی قانون کے مطابق پاکستان اپنا مقدمہ لڑے، پانی کی تقسیم کے لیے جدید طریقے استعمال کیے جائیں، ملک میں چھوٹے ڈیم تعمیر کیے جائیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ میدانی، صحرائی علاقوں میں زیرِ زمین پانی کے ذخائر محفوظ بنائے جائیں اور ڈیموں کی تعمیر کے لیے مالیاتی اداروں سے رابطہ کیا جائے، دوسری طرف دریاؤں کو بھی محفوظ بنایا اور پانی کے ضیاع کو روکا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پانی کی کمی کی وجہ سے اپنی بچوں کی زندگی تلف ہوتے نہیں دیکھ سکتا: چیف جسٹس


    سمپوزیم اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پانی کی قیمتوں کے حوالے سے پالیسی بنائی جائے، انڈس بیس اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے، ڈیموں، پانی کے ذخائر سے فائدہ اٹھانے کے لیے انتظامات بہتر کیے جائیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ پانی سے متعلق اداروں کو اختیارات دیے جائیں، زراعت پر ٹیکس لگایا جائے، اسکولوں کے نصاب میں پانی کا ضیاع روکنے سے متعلق آگاہی دی جائے۔

  • پانی کی بچت کرنے والا نلکا

    پانی کی بچت کرنے والا نلکا

    ہم میں سے اکثر افراد اپنے نلکوں سے ضائع ہوتے پانی سے پریشان رہتے ہیں۔ اس کے لیے وہ نلکوں کو کم کھول کر استعمال کرتے ہیں اور اپنے بچوں کو بھی اس کی ترغیب دیتے ہیں۔

    لیکن اس کے باوجود کچھ کاموں خاص طور پر کچن میں پانی ضائع ہونے کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ پھل، سبزیوں اور برتن دھونے میں پانی کی خاصی مقدار خرچ ہوتی ہے جس میں سے 50 فیصد تو ضائع ہی ہوتی ہے۔

    water-post-1

    اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک ’آلٹرڈ‘ نامی امریکی کمپنی نے نلکوں پر لگانے کے لیے ایسا نوزل بنایا ہے جو اس نلکے سے خارج ہونے والے پانی کے استعمال میں 98 فیصد کمی کردیتا ہے۔

    دراصل یہ نوزل نلکے پر لگانے کے بعد پانی کو بے شمار قطروں میں تبدیل کردیتا ہے۔ یہ نوزل پانی کو زیادہ حجم میں بھی نکالتا ہے یعنی اس سے نکلنے والے پانی کی دھار تیز اور پھیلاؤ وسیع ہوگا۔

    اس طریقہ کار کے ذریعہ جب اس نوزل کے نیچے کسی پھل یا سبزی کو دھونے کے لیے رکھا جائے گا تو یہ زیادہ جلدی دھونے کی ضرورت کو پورا کردے گی اور ہم کم وقت میں زیادہ چیزوں کو دھونے کے قابل ہوں گے۔

    water-post-2

    water-post-3

    اسے بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ نوزل تیار کر کے وہ ماحول سے محبت کرنے والے ان افراد میں شامل ہوگئے ہیں جو پانی سمیت دنیا بھر کے قدرتی وسائل کو بچانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کا حصہ ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں موجود آبی ذخائر میں سے صرف 2 فیصد حصہ ایسا ہے جسے میٹھا پانی کہا جاسکتا ہے اور جو پینے کے قابل ہے۔ یہ پانی دریاؤں اور گلیشیئرز کی صورت میں موجود ہے۔

    مزید پڑھیں: آبی مسائل کے باعث جنوبی ایشیائی ممالک میں تنازعوں کا خدشہ

    لیکن ماہرین کے مطابق میٹھے پانی کے ان ذخائر میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے جس کے باعث کئی ممالک میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوچکی ہے۔ اگلے چند برسوں میں یہی صورتحال پاکستان سمیت دیگر کئی ملکوں میں پیدا ہوجائے گی۔

    دوسری جانب دنیا میں اس وقت تقریباً ایک ارب افراد ایسے ہیں جو پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔

  • کراچی والوں کو پانی سے متعلق 25 دسمبر کو خوش خبری ملے گی، چیف جسٹس ثاقب نثار

    کراچی والوں کو پانی سے متعلق 25 دسمبر کو خوش خبری ملے گی، چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے ملک بھر میں چھوٹے ڈیمز کی تفصیلات طلب کرلیں اور کہا کراچی میں پانی سےمتعلق 25 دسمبر کو خوش خبری ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈھڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی، سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ملک بھر میں چھوٹے ڈیمز کی تفصیلات طلب کرلیں اور اٹارنی جنرل کو ڈیمز کی معلومات ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کراچی میں پانی سےمتعلق 25دسمبرکوخوش خبری ملےگی، کراچی میں ٹریٹمنٹ پلانٹس پرتیزی سے کام جاری ہے۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ڈیم بنانا عدالتوں کاکام نہیں، حالات کی سنگینی کےباعث مداخلت کررہےہیں، ڈیم کی تعمیر کا حکم دینے سے پہلے 3ماہ ماہرین سے رائے لی۔

    چیف جسٹس نے بحریہ ٹاؤن اور پنجاب حکومت سے ڈھڈوچہ ڈیم پر17اکتوبر کی پیشرفت رپورٹ طلب کرلی اور کہا بحریہ ٹاؤن اورپنجاب حکومت میٹنگ کرکےنتائج سےآگاہ کریں۔

    دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ڈیم سے متعلق ایک شہری نےترانہ بھی بنایاہے، ترانے کو ڈیم اشتہار کا حصہ بنایا جائے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں ڈیمز سے متعلق سماعت 17اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے جولائی میں چیف جسٹس نے کراچی میں واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح کیا تھا اور افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آنے والی نسلوں کو تحفظ دینے کے لیے پانی کے ذخائر کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے، گلگت کے لوگوں نے بھاشا اور دیا میرڈیم کی تعمیرپربہت خوشی کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی وہ اپنی شناخت کے لیے فکرمند تھے۔

    واضح رہے کہ واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ کی کل لاگت 36،117 ملین سے زائد ہے جس سے واٹرٹریٹمنٹ پلانٹ یومیہ 77 ملین گیلن گندے پانی کو صاف کرے گا جبکہ ٹریٹمنٹ پلانٹ 180 ملین گیلن گندے پانی کوصاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

  • جانوروں میں ’انسانیت‘ کی انوکھی مثال

    جانوروں میں ’انسانیت‘ کی انوکھی مثال

    بعض جانور آپس میں جانی دشمن ہوتے ہیں لیکن ان کے علاوہ دیگر جانوروں میں محبت، ہمدردی اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کا جو جذبہ ہوتا ہے وہ انسانوں کو بھی دنگ کردیتا ہے۔

    ایسا ہی ایک منظر افریقہ کے جنگلات میں دیکھنے میں آیا جہاں ہاتھی نے ایک خونخوار شیرنی کی مدد کر کے انوکھی مثال قائم کردی۔

    ہوا کچھ یوں کہ تپتی دوپہر میں ایک شیرنی اپنے ننھے سے بچے کے ساتھ کسی سایہ دار جگہ پر جانا چاہتی تھی مگر ننھا شیر کچھ بیمار بھی تھا اور گرم زمین پر چل نہیں پارہا تھا۔

    ایسے میں ہاتھی نے انہیں دیکھا تو ننھے شیر کو اٹھا کر اپنی سونڈ پر رکھ لیا اور شیرنی کے ساتھ چلتا ہوا سایہ دار مقام پر پہنچ گیا۔

    گو کہ شیرنی شکار کے معاملے میں ہاتھی کو بھی نہیں بخشتی اور اس پر حملہ کردیتی ہے لیکن ہاتھی کے اس ہمدردانہ جذبے کے بعد یقیناً وہ ساری زندگی کسی ہاتھی پر حملہ کرنے سے گریز کرے گی۔

    یہی نہیں وہ اپنے بچے کو بھی یہ بتائے گی کہ کس طرح اس کے بچپن میں ایک ہاتھی نے اس کی مدد کی لہٰذا وہ کبھی ہاتھیوں پر حملہ نہ کرے۔

    مدد اور ہمدردی کا یہ جذبہ دیکھ کر کیا آپ اب بھی ان کو جنگلی جانور کہیں گے؟

  • آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا

    آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا

    اسلام آباد: حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی پاک بھارت تعلقات پر چھائی گرد بھی چھٹنے لگی ہے، آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہی نہیں خطے میں بھی تبدیلی کی ہوا چل پڑی، بھارت بھی مذاکرات کی میزپر آ گیا، آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا۔

    پاک بھارت واٹر کمشنرز کل اسلام آباد میں ملاقات کریں گے، پاکستان کو دریائے چناب پر 2 نئے بھارتی منصوبوں پر اعتراض ہے، پاکستان نے ان منصوبوں کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت پاکستان کے پانیوں پر ایک عرصے سے ڈاکا ڈال رہا ہے، بھارت غیر قانونی ڈیموں کی تعمیر بھی کر رہا ہے، تاہم پاکستان کے مسلسل احتجاج کے بعد اب بھارت ٹیبل ٹاک کے لیے تیار ہو گیا ہے، جس سے امید بندھ گئی ہے کہ مسائل کا حل نکل آئے گا۔

    پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ بھارت کے ساتھ تعلقات میں بھی تبدیلی کا امکان پیدا ہو گیا ہے، بھارت کے ساتھ مذاکرات کی شروعات پانی سے ہوگی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ طاس معاہدہ: پاک بھارت کمشنرز کا اجلاس پاکستان میں شروع


    بھارت کا نو رکنی وفد واٹر کمشنر کی سربراہی میں اسلام آباد میں پاکستانی وفد کے ساتھ مذاکرات کرے گا، وفود کی سطح پر یہ مذاکرات دو روز جاری رہیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں پانی کے تنازعات پر پاک بھارت سندھ طاس واٹر کمشنرز کا پہلا با ضابطہ اجلاس ہوا تھا، مذاکرات میں آبی مسائل سے متعلق مختلف امور پر بات چیت کی گئی تاہم بھارت کی جانب سے متنازع ڈیموں کی تعمیر کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا۔

  • بھارت کی آبی جارحیت، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑنے سے اونچے درجے کا سیلاب

    بھارت کی آبی جارحیت، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑنے سے اونچے درجے کا سیلاب

    لاہور: بھارت نے ایک بار پھر آبی جارحیت کا مظاہرہ کیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا جس کے باعث اونچے درجے کا سیلاب آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی اس آبی جارحیت کے باعث سیلابی صورت حال کا سامنا ہے، چھہو کے مقام پر پچیس ہزار کیوسک کاریلہ گزر رہا ہے، جبکہ نالہ ڈیک میں کنگرہ کے مقام پر پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

    بھارت کی جانب سے نالہ ڈیک میں پانی چھوڑنے کے باعث دریائے چناب بھی تباہی پھیلانے لگا، سیالکوٹ اور ظفر وال کے کئی علاقے پانی کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔

    نالہ ڈیک میں طغیانی کے باعث ظفر وال کے کئی دیہات پانی کی لپیٹ میں ہیں، سیکڑوں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں بھی ڈوبی ہوئی ہیں۔


    نالہ ڈیک میں بھارت نے35ہزارکیوسک پانی چھوڑدیا 4 افراد ہلاک


    قبل ازیں اگست 2016 میں بھارت نے آبی جارحیت کا مظاہرہ کیا تھا، چالیس لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کے بعد درجنوں دیہات سیلابی ریلے کی زد میں آگئے تھے۔

    یاد رہے کہ جولائی 2015 میں بھی بھارت نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا تھا، بھارت کی جانب سے نالہ ڈیک میں سیلابی ریلہ چھوڑنے سے چار افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے اور متعدد دیہات زیرِ آب آگئے تھے۔

    خیال رہے کہ ایک طرف موسلا دھار بارشیں تو دوسری طرف بھارت کی آبی جارحیت جاری ہے، دریائے چناب میں بھی پانی کی بلند ہوتی سطح نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

  • پانی کا بحران شدید: تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر برقرار

    پانی کا بحران شدید: تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر برقرار

    لاہور: ملک میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول 1386 فٹ پر برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 21300 کیوسک ہے جب کہ پانی کا اخراج 1 لاکھ 20600 کیوسک ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تربیلا ڈیم میں پانی کی کمی سے پنجاب اور سندھ کو پانی کی فراہمی میں کمی ہوگی، جس کی وجہ سے ملک میں پانی کا بحران مزید شدید ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق تربیلا کے علاوہ دیگر ڈیموں میں بھی پانی کی کمی ہے، منگلا ڈیم میں پانی کی آمد 39300 کیوسک جب کہ اخراج 55 ہزار کیوسک ہے۔

    دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر آمد 53200 کیوسک ہے جب کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر اخراج 21100 کیوسک ہے۔

    واضح رہے کہ ملک میں پانی کا شدید بحران ہے لیکن ڈیموں کی تعمیر ایک عرصے سے سیاست کا شکار ہے، گزشتہ دنوں چیف جسٹس آف پاکستان نے اس مسئلے کو اٹھایا۔

    مسلح افواج کا ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینے کا اعلان


    چیف جسٹس نے متعلقہ اداروں کو ڈیموں کی تعمیر کی ہدایات جاری کرتے ہوئے اس کے لیے ایک فنڈ بھی قائم کر دیا ہے، جس میں انھوں نے پہل کرتے ہوئے دس لاکھ کا عطیہ دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔