Tag: water

  • ایم کیوایم نے قمرمنصور کو پاڑٹی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا

    ایم کیوایم نے قمرمنصور کو پاڑٹی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا

    کراچی: رینجرز نے ایم کیوایم رہنما قمرمنصور کورہا کردیا،رہائی کےکچھ دیر بعد ہی ایم کیوایم نےذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا۔

    رینجرز نے ایم کیوایم رہنما اورسابق صوبائی وزیر قمرمنصور کون وے روزہ ریمانڈ مکمل ہونے سے پہلےہی رہا کردیا، قمر منصور کو خراب صحت کی وجہ سے ترپن دن بعد رہائی ملی۔

    رینجرز حکام نے انسداد دہشتگردی عدالت میں رپورٹ پیش کی کہ قمر منصور بیمار ہیں اور ان سے تفتیش مکمل کر لی گئی ہے، ایم کیوایم رہنما نے کمردرد کی شکایت کی تھی۔

    رہائی کے چند گھنٹے بعد ہی ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے قمرمنصور کو تحریک کی تمام ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا، کارکنوں کوہدایت کی گئی ہے کہ قمرمنصور کی خواہش کے مطابق ان سے تحریکی معاملات میں کوئی رابطہ نہ رکھیں۔

    متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم کے سینئررکن قمرمنصور کی موجودہ ذہنی وجسمانی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں تحریک کی تمام تر ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا ہے، یہ فیصلہ رابطہ کمیٹی لندن اور پاکستان کے ارکان کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جج نے اس رپورٹ کی بنیاد پر قمر منصور کو رہا کرنے کے احکامات جاری کیے، قمر منصور کو 17 جولائی کو ایم کیو ایم کے ہیڈکواٹر نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    قمر منصور کے علاوہ نائن زیرو پر چھاپے میں انچارج رابطہ کمیٹی کیف الویٰ کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جنھیں بعد میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

  • تربیلا اورمنگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم

    تربیلا اورمنگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم

    لاہور : تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش بدستور ختم ہوگئی، جبکہ منگلا ڈیم بھی مکمل طور پر پانی سے بھر گیا ہے۔

    ترجمان واپڈا کے مطابق منگلا ڈیم میں پانی کی سطح بارہ سو چالیس فٹ سے زائد تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بھی اتنی ہی ہے۔

    جبکہ تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بدستور ختم ہے جہاں پانی کی سطح پندرہ سو پچاس فٹ تک پہنچ چکی ہے۔

    تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد دو لاکھ دو ہزار پانچ سو کیوسک اور اخراج دو لاکھ آٹھ ہزار ایک سو کیوسک ہے منگلا ڈیم میں پانی کی آمد انتیس ہزار کیوسک اور اخراج پندرہ ہزار کیوسک ہے۔

  • جھنگ: سیلابی بارشوں سے 20 دیہات زیر آب آگئے

    جھنگ: سیلابی بارشوں سے 20 دیہات زیر آب آگئے

    جھنگ: حالیہ بارشوں کے بعد سیلابی ریلوں کی پیش قدمی کے سبب بیس دیہات زیرآب آگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں سے ایک لاکھ بارہ ہزار کیوسک پانی کے ریلے کا گزر ہے۔

    جھنگ میں تریموں کے مقام پر درمیانے درجے کاسیلاب ہے جس کے سبب بیس کے قریب دیہات زیرآب آگئے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے فلڈ وارننگ جاری کردی گئی ہے۔

    گڈو بیراج کے مقام پر 2 لاکھ 12 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔ کشمورمیں کچے کے رہائشیوں کو مشکلات کا سامناہے۔

    ایمر جنسی کے باوجود محکمہ آبپاشی کے ملازمین ڈیوٹی پر غیر حاضرہیں جس کے باعث اولڈتوڑی بند نیو توڑی بند، کے کے بند، اور دیگر بندوں پر جاری کام مکمل نہ ہوسکا۔

  • ماہرین نے پانی سے آپریٹ کرنےوالا کمپیوٹر تیار کرلیا

    ماہرین نے پانی سے آپریٹ کرنےوالا کمپیوٹر تیار کرلیا

    کراچی : ٹیکنالوجی کی جدت نے سب کو حیران کردیا ہے اب پانی سے آپریٹ کیا جانے والا کمپیوٹر تیار کرلیا گیا ہے، جو الیکٹرونزکی بجائے پانی سے کام کرے گا۔

    امریکی سائنسدانوں کے تیارکردہ اس کمپیوٹر کومقناطیسی پانی کے قطروں سےآپریٹ کیاجاسکےگاجب کہ اس کامقصد مادے کے استعمال کوکنٹرول کرنا اوربہتربنانا ہے۔

    ماہرین کےمطابق پانی کےقطروں کو مقناطیسی نینوذرات کی مدد سےکنٹرول کیاجاتا ہےجنہیں ایک آئرن بارکےجال کےگردحرکت دی جاتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہےکہ عام کمپیوٹرمیں یہی کام اس میں نصب گھڑی کرتی ہےجوسسٹم کی ہر حرکت کوبہترین اندازمیں کنٹرول کرتا ہےاوربائنری کوڈ میں اسے ڈی کوڈکرتا ہے۔

    اس نئےسسٹم کی میموری ایک بٹ تک ہےجب کہ موجودچپ کاسائزایک اسٹیمپ پوسٹ کےبرابرہے۔

  • سندھ کے حکمران پانی کے بحران پر سیاست کررہے ہیں، قمرمنصور

    سندھ کے حکمران پانی کے بحران پر سیاست کررہے ہیں، قمرمنصور

    کراچی : پانی کے بحران اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف عوامی احتجاجی مہم کے نویں روز ایم کیو ایم اور لانڈھی کورنگی کے علاقہ مکینوں نے کورنگی میں احتجاجی دھرنا دیا۔

    احتجاجی دھرنے میں اراکین رابطہ کمیٹی اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ خواتین نے پانی نہ ملنے کے باعث خالی مٹکوں کو بھی توڑ ڈالا۔

    اس موقع پر متحدہ کے رہنما قمر منصور کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اور شرجیل میمن پانی کے بحران پر سیاست کر رہے ہیں ۔شرجیل میمن سمندری پانی کو میٹھا بنانے کے بجائے جو آر او پلانٹ خراب ہیں انکو صیح کروا دیں ۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بتائیں کہ واٹر بورڈ کو ریلیز ہونے والے فنڈ کہاں ہے، فری واٹر ٹینکر سروس صرف فوٹو سیشن کا ذریعہ ہے.

    انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پندرہ سال کی حکمرانی کو چھوڑے اور یہ بتائے کہ اس نے پانی کے بحران کے لئے کیا کردار ادا کیا۔

  • عوام پانی کی نعمت سے تاحال محروم، پیاسوں کی حکومت کو بد دعائیں

    عوام پانی کی نعمت سے تاحال محروم، پیاسوں کی حکومت کو بد دعائیں

    کراچی : شہرمیں پانی کا بحران شدت اختیارکرگیا ہے۔ عوام پانی کی بوند بوند کوترس گئے ہیں اور اپنے طورپر بندوبست کرکےگزارا کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کا تقریباً ہرشہری پانی کی قلت کی دہائی دیتا نظرآتا ہے۔پانی سے محرومی نے عوام خصوصا خواتین کو احتجاج کرنے اوربدعائیں دینے پرمجبورکردیا ہے۔

      شہر میں پانی کی بوند بوند کوترستے عوام اپنی مدد آپ کے تحت پانی کا بندوبست کررہے ہیں۔ ستم تو یہ ہے کہ کراچی واٹربورڈ بھی عوام کی تکلیف پرکان دھرنے کوتیار نہیں۔

    پانی فراہم کرنے کے صرف دعوے اور کچھ نہیں۔ حکام کی بے حسی کا شکوہ کرتے عوام کہتے ہیں کہ بورنگ سے بھی پانی نہیں مل رہا۔ ہم آخر جائیں تو جائیں کہاں؟

      عوام کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت پانی کی قلت فوری دور کرے ورنہ عوامی احتجاج شدت بھی اختیارکرسکتا ہے۔

  • سمندر کے کنارے آباد شہر قائد میں پانی کا بحران آخر کب تک؟

    سمندر کے کنارے آباد شہر قائد میں پانی کا بحران آخر کب تک؟

    کراچی : شہر قائد بوند بوند کو ترس گیا۔ اور لگتا ہے سندھ کے سائیں سرکارخواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ شہر میں زیر زمین پانی کی لائنیں خشک مگر واٹر ٹینکرزسڑکوں پر دندناتے پھر رہے ہیں۔ غریب عوام کی امیدیں اور حکومتی اعلانات دھرے کے دھرے رہ گئے۔

    زمینی حقائق یہ ہیں کہ اہلیان کراچی قلت آب کا شکار ہیں۔ پانی کے سنگین بحران کے باجود واٹر ہائیڈرنٹس پر دھڑلے سے ٹینکر بھر بھر کے بیچےجارہےہیں۔پانی کےترسےشہریوں کاکہناہےکہ دومہینے ہوگئے لیکن پانی نہیں آیا۔ ہیوی ڈیوٹی سکشن پمپ لگائے گئے لیکن نتیجہ صفر رہا۔

    پانی کی تلاش میں دربدرشہریوں نےشکوہ کیا ہےکہ ٹینکر مافیا صورتحال سےفائدہ اٹھاتےہوئے مجبوروں کو دونوں ہاتھوں سے لُوٹ رہی ہے۔ کمشنر کراچی نے قلت آب سے متاثرہ علاقوں میں واٹر ہائیڈرنٹس کیخلاف کارروائی کا دعویٰ کردیا ہے۔

    اب دیکھنا یہ ہے کہ کمشنر کراچی کے دعوے حقیقت کا روپ دھارتے ہیں یا ماضی کی طرح یہ باتیں صرف اخبارات یا میڈیا کی زینت ہی بنیں گی؟  پانی کے بحران پر انتظامیہ کے تازہ ترین دعوے عملی حقیقت میں نہیں بدلے تو جلد شہرقائد کی فضاؤں میں ۔چلو بھر پانی میں۔۔۔۔۔۔۔ کے نعرے لگیں گے۔

    کراچی کی عوام پانی کی تلاش میں سرگرداں ہے اور ارباب اختیار کی بے حسی کم ہونے میں نہیں آرہی۔۔جس کے باعث ٹینکر مافیا شہر پرراج کرنے لگی۔ معاشی حب کہلانے والا شہرکو جہاں بہت ساری بنیادی مسائل نے جکڑا ہوا ہے شہریوں کو صاف اور میٹھے پانی کا حصول بھی مشکل ہوگیاہے۔

    شہری بجلی اور بھی پانی پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں مگر مسائل حل ہوتے نظر نہیںآ رہے پانی کی شدید قلت کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، واٹر بورڈ کی ملی بھگت سے ٹینکر مافیا کی جانب سے مہنگے داموں مضر صحت پانی کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ شہریوں کا سوال ہے کہ شہریوں کو پانی میسر نہیں تو ہائیڈرنٹس کو پانی کہاں سے مل رہا ہے؟

    ۔مختلف علاقے نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی،اورنگی ٹاون،بلدیہ ٹاون، کورنگی اور لانڈھی سمیت دیگر علاقوں کے مکین بھی پانی کی عدم فراہمی پر سراپا احتجاج ہیں پانی کی قلت کو واٹر بورڈکی غفلت قرار دیتے ہوئے مکینوں کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب بلبلاتے عوام نے بارش کیلئے نماز استسقاادا کرنا شروع کر دی ہے۔ کراچی میں بڑھتے ہوئے پانی کے بحران نے شہریوں کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔

    لوگ متبادل  ذرائع کی تلاش میں ہیں۔ کوئی واٹر ٹینکرز مافیا کی منت سماجت کر رہا ہے۔ تو کوئی کئی سو فٹ گہری بورنگ کروا کے پانی کی تلاش میں ہے۔ لیکن پانی ہے کہ ملتا ہی نہیں۔ پانی خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے غریبوں نے تو اپنی نگاہیں آسمان پر لگا دی ہیں۔ کہ بادل ہی برس پڑیں۔

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں بلبلاتے شہریوں نے کڑی دھوپ میں نماز استسقاء ادا کرڈالی۔ بڑی تعداد میں شریک لوگوں کی ایک ہی دعا تھی۔اے اللہ بارش برسا دے۔

    پانی کی قلت کے خلاف اب جگہ جگہ مظاہرے ہورہے ہیں۔ ستم یہ ہے کہ سمندر کنارے آباد ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ پانی ہے۔

  • پانی کے مصنوعی بحران کے ذمے دار قائم علی شاہ اور شرجیل میمن ہیں، فاروق ستار

    پانی کے مصنوعی بحران کے ذمے دار قائم علی شاہ اور شرجیل میمن ہیں، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم نے پانی کے نام پر کراچی میں لسانی فسادات کا خدشہ ظاہر کردیا۔متحدہ رہنماء کہتے ہیں کہ پانی کے مصنوعی بحران کے ذمے دار وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور شرجیل میمن ہیں۔

    ان خیالات کا ااظہار ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر متحدہ رہنمائوں نے پانی بحران کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے اس کا ذمے دار حکومت سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ اور شرجیل میمن کو ٹھہرا دیا۔

    متحدہ رہنما کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی ایم ڈی واٹر بورڈ اور پانی کے مسئلےکوسیاسی ایجنڈے پر چلا رہی ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ وزیر بلدیات گھوسٹ ملازمین اور شادی ہالز کو توڑنے جیسے ٹچے کام کرنے کے بجائے ہائیڈرنٹس مافیا اور پانی کے مصنوعی بحران کے خاتمے کے لئے کام کرتے تو عوام کو ریلیف ملتا۔

    متحدہ رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے آر او پلانٹس کی آڑ میں دو سو فیصدکرپشن کی۔فاروق ستار نے واضح کر دیا کہ اگر صوبائی اسمبلی حقوق نہیں دے سکتی تو آئندہ اجلاسوں میں متحدہ اراکین اسمبلی احاطے میں اپنی اسمبلی لگائیں گے۔

  • شہر میں پانی کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے، کمشنر کراچی

    شہر میں پانی کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے، کمشنر کراچی

    کراچی : کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی میں دیرپا امن کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے مستقل بنیادوں پرنگرانی کی ضرورت ہے جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے ایک چیلنج ہے۔

    کراچی چیمبرکے دورے کے موقع پراجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر کراچی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ ذاتی طور پر کراچی آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ  قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی میں سماجی واقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کے لئے سخت جدوجہد کررہے ہیں ۔

    شعیب احمد صدیقی نے کراچی میں پانی کی کمی کے حوالے سے ڈپٹی کمشنرز ہدایت کی کہ وہ واٹر بورڈ کے چیف انجینئرز کو شہریوں کو پانی کی منصفانہ تقسیم یقینی بنانے کا پابند کریں ورنہ پانی کی قلت پر ہونے والے کسی بھی دھرنے کی صورت میں ان سے جواب طلب کیا جائےگا۔

    سابق صدر کراچی چیمبر سراج قاسم تیلی نے کہا کہ سانحہ ٹمبر مارکیٹ کے متاثرین کے چیک تیار ہیں لیکن چیک کی تقسیم کے لئے تقریب کا اہتمام نہیں کیا جا رہا ہے۔

    کراچی چیمبر کے صدر افتخار احمدوہرہ نے کراچی جو بھی ریونیو دیتا ہے اس کا ایک حصہ یہاں کی ترقی اور انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے مخصوص کیا جائے۔

  • یمن: عدن میں بجلی غائب، پانی،اشیائےخوراک کی قلت

    یمن: عدن میں بجلی غائب، پانی،اشیائےخوراک کی قلت

    عدن : یمنی حکومت کے حامی اورمخالف گروہوں کے درمیان جھڑپوں کے باعث عدن میں بجلی غائب اور پانی کی قلت ہوگئی ہے جبکہ کئی دکانوں میں اشیائے خوردونوش کی بھی کمی ہوگئی ہے۔

    شہر کے ایک کنویں پر خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد پیلے رنگ کے کین میں پانی بھرنے کے لیے اپنی باری کے منتظر ہیں، شہری اپنے استعمال کے لئے صاف پانی بھر کر گھروں کو لےجارہے ہیں کیونکہ حالات خراب ہونے کے باعث عدن میں نہ صرف پانی بلکہ بجلی اور اشیائے خوراک کی بھی قلت ہوگئی ہے۔

    ایک لڑکے نے بتایا کہ اس کے گھر میں پانچ دن سے پانی نہیں تھا اور وہ بڑی مشکل سے اس کنویں تک پانی لینے پہنچا ہے۔

    عدن شہر میں دو کانداروں کا کہنا ہے کہ خشک دودھ، سبزیوں سمیت بنیادی اشیائے خوراک کی قلت ہوگئی ہے، ایک مقامی خاتون مونا احمد کا کہناہے کہ جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ زیادتی ہے،عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔

    جمعہ کو بڑے بجلی گھر پر دو راکٹ گرنے سےعدن کے بڑے حصے کو بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں یا تو بجلی غائب ہے یا پھر آجا رہی ہے۔