Tag: watermelon

  • چاول کھانے کے بعد یہ پھل ہرگز نہ کھائیں

    چاول کھانے کے بعد یہ پھل ہرگز نہ کھائیں

    کھانا کھانے کے بعد بہت سے لوگوں کی خواہش یا کوشش ہوتی ہے کہ کوئی پھل کھا لیا جائے بظاہر تو یہ عمل بے ضرر سا دکھائی دیتا ہے کیونکہ پھل صحت کیلئے مفید ہوتے ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق پیٹ بھر کھانے کے بعد پھل کھانے کا اتنخاب بھی کافی منفی عمل ہے کیونکہ پھل کھانے کا بھی ایک صحیح اور مناسب وقت ہوتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں معروف ہربلسٹ ڈاکٹر بلقیس نے بتایا کہ چاول کھانے کے بعد کبھی بھی تربوز نہیں کھانا چاہیے اس سے قوی امکان ہے کہ فوڈ پوائزنگ ہوسکتی ہے۔

    نے کہا کہ تربوز کو رات کو سونے سے پہلے بھی نہیں کھانا چاہیے ژالے سرحدی کا کہنا تھا کہ جب تک سورج کی روشنی ہوتی ہے تب تک انسان کا میٹا بولزم سسٹم تیز کام کرتا ہے اور مغرب کے بعد یہ نظام سست ہوجاتا ہے اسی لیے کہا جاتا ہے کہ جب تک روشنی ہے تب تک پھل کھاؤ۔

    یاد رکھیں !! پھلوں کو ہمیشہ خالی پیٹ کھانا چاہیے ورنہ کھانے کے بعد پھل کھانا آپ کے نظام ہاضمہ کو متاثر کرے گا جس سے دیگر امراض کو پنپنے کا موقع ملتا ہے۔

    کھانے کے فوراً بعد پھلوں کا استعمال معدے میں تناؤ کی صورتحال پیدا کر دیتا ہے جس کے نتیجے میں خوراک کو معدے اور آنتوں سے گزرتے ہوئے دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو خرابی صحت کی وجہ بنتا ہے۔

    لہٰذا ہمیشہ کھانا کھانے کے کم از کم دو گھنٹے بعد پھل کھائیں یا پھر بہتر یہ ہے کہ پھلوں کو خالی پیٹ کھائیں اور کھانے کے اوقات میں نہ کھائیں۔

    اس کے علاوہ ماہرین صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ کھانے کے فوراً بعد چائے پینا بھی معدے کے لیے نقصان دہ ہے۔ چائے میں موجود کیفین ہاضمے کو متاثر کرتی ہے۔

    اسی طرح کھانے کے فوراً بعد نہانا یا فوراً بعد سو جانا بھی نظام انہضام کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے آنتوں میں انفیکشن ہو سکتا ہے جو دیگر کئی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

  • لوگ تربوز کھانے سے کیوں خوفزدہ ہیں؟

    لوگ تربوز کھانے سے کیوں خوفزدہ ہیں؟

    ماہ رمضان میں روزہ داروں کا سب سے پسندیدہ پھل تربوز ہوتا ہے جو مٹھاس فراہم کرنے کے ساتھ پیاس کو بھی بجھاتا ہے اور اس کے بہت سے طبی فوائد بھی ہیں۔

    تربوز ایک فرحت بخش اور خوش ذائقہ پھل ہے لوگ عموماً اسے رمضان کے دوران کھانا پسند کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ اس کا جوس پسند کرتے ہیں مگر آج کل گاہک اسے خریدنے اور کھانے سے خوفزدہ ہیں؟

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کےمطابق مقبوضہ کشمیر میں ان دنوں لوگ تربوز کھانے سے خوفزدہ ہیں اس کی وجوہات جان کر آپ بھی حیران ہوجائیں گے۔

    رمضان

    اس حوالے سے کشمیر کے باسیوں کا کہنا ہے کہ تربوز میں کچھ ملاوٹ ہے اس لیے ہم اسے خریدنے سے ڈر رہے ہیں اور جب پھل ہی ہمارے لیے مضر صحت بن جائے تو ہم لوگ کیا کریں؟

    کشمیر کے بازاروں میں بیٹھے پھل فروش جنہوں نے اپنی دکانوں اور ٹھیلوں پر لال لال، میٹھے اور رسیلے تربوز سجا رکھے ہیں لیکن ان کو خریدنے کے لیے کوئی گاہک نہیں ہے۔

    اس صورتحال کی سب کی وجہ ایک غلط معلومات پر مبنی ٹویٹ ہے جو ایک مقامی ڈاکٹر کی جانب سے کیا گیا تھا، اس کو بنیاد بنا کر لوگوں نے تربوز خریدنا ہی چھوڑ دیئے۔

    مقبوضہ کشمیر کے ایک ڈاکٹر نے ایکس پر ایک پیغام لکھا کہ بے موسمی تربوز سے بچیے جسے مختلف نقصاندہ ادویات اور مسالے لگا کر مصنوعی طریقے سے پکایا گیا ہے اور اس میں رنگ کے انجیکشن لگائے جا رہے ہیں جس سے کینسر کا خطرہ ہے۔

    کشمیر

    اس ٹوئٹ کے بعد افواہوں کا بازار گرم ہوگیا اور لوگوں نے حفظ ماتقدم کے تحت تربوز کا ہی بائیکاٹ کرڈالا اور نوبت یہاں تک جا پہنچی کے اس کاروبار سو وابستہ افراد کو لینے کے دینے پڑ گئے۔

    اس حوالے سےمقبوضہ کشمیر کی ڈپٹی کمشنر فوڈ اینڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ شگوفہ جلال نے میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لیبارٹری ٹیسٹ کے مطابق تربوز ہر لحاظ سے صحت بخش اور جراثیم سے پاک ہے۔ ان میں کوئی خرابی نہیں پائی گئی یہ کھانے کے لیے محفوظ ہیں۔

     

  • فلسطین: تربوز نے دنیا بھر کے لوگوں کو کیسے ہم آواز بنایا؟

    فلسطین: تربوز نے دنیا بھر کے لوگوں کو کیسے ہم آواز بنایا؟

    اسرائیل کے اندر حماس کے 7 اکتوبر کے اچانک اور تباہ کن حملے کے بعد سے گزشتہ 3 مہینوں کے دوران اسرائیلی وحشیانہ حملوں کو روکنے کے لیے جہاں دنیا بھر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا ہے، وہاں ایک تصویر تواتر سے سامنے آتی رہی ہے، اور یہ تصویر ہے تربوز کی۔

    بعض لوگ فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں میں تربوز کی تصویر کو دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں، یہ تصویر بینرز اور ٹی شرٹس اور غباروں اور سوشل میڈیا پوسٹس میں دیکھی جا سکتی ہے۔

    دراصل سرخ گودے، سبز سفید چھلکے اور سیاہ بیجوں کے ساتھ کٹے ہوئے تربوز کے رنگ وہی ہیں جو فلسطینی پرچم پر ہیں، یہی وجہ ہے کہ نیویارک اور تل ابیب سے لے کر دبئی اور بلغراد تک یہ پھل فلسطین کے ساتھ یکجہتی کی علامت بن گیا ہے، جس نے مختلف زبانیں بولنے والوں اور مختلف ثقافتوں سے تعلق رکھنے والوں کو یکجا کیا۔

    فلسطین سے جمع ہونے والے ٹیکس فنڈز سے متعلق افسوسناک خبر

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by SJ (@jam_musings)

    آپ جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر ایک خاص قسم کا سنسر شپ جاری ہے، اس کی وجہ سے اسرائیل کے خلاف پوسٹس کو روکا جاتا ہے، حتیٰ کہ فلسطین اور غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی پر بھی وار کیا جاتا ہے، اس قسم کی جابرانہ سنسر شپ سے بچنے کے لیے چین میں ایک تخلیقی شارٹ ہینڈ ’الگو سپیک‘ کا آغاز کیا گیا، پھر تو دنیا بھر کے لوگوں نے ٹک ٹاک، انسٹاگرام، اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے الگورتھم پر مبنی تعصبات سے بچنے کے لیے اس الگو سپیک کا استعمال شروع کر دیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Khaled Hourani (@khaledhourani6)

    اب انٹرنیٹ تصویری علامات سے بھرا پڑا ہے، تربوز کا ایموجی اس کی تازہ ترین مثال ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کس طرح تربوز، جو پہلے مغربی کنارے اور غزہ میں احتجاج کی علامت تھا، اور پھر فلسطینیوں کے ساتھ آن لائن یکجہتی کی عالمی علامت بن گیا۔ فلسطینیوں کے لیے تربوز پہلی بار نصف صدی قبل 1967 میں مزاحمت اور شناخت کی علامت بنا تھا۔ اس وقت اسرائیل نے حملے کر کے مغربی کنارے اور بیت المقدس (یروشلم) شہر کے کئی حصوں پر قبضہ کر لیا تھا اور اپنے قبضہ شدہ علاقوں میں فلسطینی پرچم کی نمائش کو جرم قرار دے دیا تھا، جس پر لوگوں نے تربوز کو پرچم کے متبادل کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا، تب سے فلسطین میں تربوز کو مزاحمت اور شناخت کی علامت کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

    2007 میں فلسطینی آرٹسٹ خالد حورانی نے فلسطین کی کہانیوں پر مبنی ایک کتاب کے لیے تربوز کے آرٹ کو فلسطینی پرچم کے طور پر استعمال کیا، اور آج دنیا کے متعدد ممالک کے آرٹسٹ تربوز کے آرٹ میں فلسطینی پرچم بناتے دکھائی دیتے ہیں۔ اب اسرائیلی حملوں کے بعد اس عمل میں پھر تیزی آ گئی ہے، چند دن قبل فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں متعدد ایمبولینسز اور ٹیکسیوں پر تربوز کی بڑی بڑی تصاویر دیکھی گئیں اور ان تصاویر کے ساتھ لکھا گیا کہ ’یہ فلسطینی پرچم نہیں ہے‘۔

  • کوئٹہ: تربوز کی تیار فصل خراب ہو گئی

    کوئٹہ: تربوز کی تیار فصل خراب ہو گئی

    کوئٹہ: کوٹ رئیسانی میں کئی ایکڑ پر محیط تربوز کی تیار فصل خراب ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے کوٹ رئیسانی میں تربوز کی تیار فصل خراب ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے کاشت کار شدید پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

    کاشت کاروں نے کہا ہے کہ تربوز کی فصل خراب ہونے سے ان کا لاکھوں روپے کا نقصان ہو گیا ہے، انھوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کو فصل کے حوالے سے مسلسل آگاہ کیا جاتا رہا رہے لیکن کسی قسم کی مدد نہیں کی گئی۔

    واضح رہے کہ نوشکی وغیرہ میں فصلوں کو پانی کی فراہمی کا مسئلہ ہوتا رہتا ہے، اگر تربوز کی فصلوں کو مطلوبہ مقدار میں پانی نہ ملے، تو فصل خراب ہو جاتی ہے اور زمینداروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

    ادھر بلوچستان کے شہر رنگپور میں بھی محکمہ انہار تریموں کی جانب سے کسانوں کا استحصال جاری ہے، سپر بند کی زد میں آنے والی زمینوں کے معاوضے کی ادائیگی میں رشوت خوری کا بازار گرم ہو گیا ہے۔

    کسانوں سے رشوت لینے کی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے، فوٹیج میں محکمہ انہار کے پٹواری کو کسان سے رشوت وصول کرتے دیکھا گیا۔

  • سعودی عرب تربوز کی پیداوار میں خود کفیل

    سعودی عرب تربوز کی پیداوار میں خود کفیل

    ریاض: سعودی عرب مملکت بھر میں تربوز کی پیداوار میں خود کفیل ہوگیا، مملکت میں تربوز کا موسم چھ ماہ تک چلتا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے کہا ہے کہ سعودی عرب تربوز کی پیداوار میں 99 فیصد سے زیادہ خود کفیل ہوگیا ہے، مملکت میں 23 ہزار ہیکٹر سے زیادہ رقبے میں سالانہ 6 لاکھ 24 ہزار ٹن سے زیادہ تربوز پیدا کیا جا رہا ہے۔

    وزارت ماحولیات کا کہنا ہے کہ تربوز کی پیداوار میں سو فیصد خود کفیل بننے کے لیے خصوصی پروگرام نافذ کیا جارہا ہے جسے ریف کا عنوان دیا گیا ہے۔

    مملکت میں تربوز کا موسم چھ ماہ تک چلتا ہے، اس کی کاشت کی شروعات فروری کے آخر میں ہوتی ہے اور اس کے سو دن بعد تربوز تیار ہو جاتے ہیں۔

    سعودی عرب میں تربوز کے دو موسم ہیں، پہلا موسم ستمبر میں آتا ہے، اس دوران تربوزکی فصل کو شدید ٹھنڈ سے بچانے کے لیے ڈھک دیا جاتا ہے۔

    فروری سے مارچ کے آخر تک اس کا اہتمام کیا جاتا ہے، پہلے موسم کا پھل زراعت کے 90 دن سے لے کر 120 دن تک آتا رہتا ہے، مملکت کے بیشترعلاقوں میں اس کی کاشت ہوتی ہے۔

    تربوز کی کاشت زیادہ تر ریاض، الجوف، حائل، مکہ مکرمہ، القصیم اور جازان میں ہوتی ہے۔

    تربوز مملکت بھر میں پسند کیا جانے والا پھل ہے، سعودی حکومت تربوز کا موسم شروع ہونے پر اللیث سمیت مختلف علاقوں میں تربوز میلہ لگاتی ہے۔

  • میٹھے تربوز کی پہچان کے لیے آسان طریقے

    میٹھے تربوز کی پہچان کے لیے آسان طریقے

    تربوز موسم گرما کی خاص سوغات ہے، یہ پانی سے بھرپور پھل ہے جو ماہ رمضان میں جسم میں پانی کی کمی پوری کرنے کے لیے خاص طور پر مددگار ہے۔

    تربوز کی خریداری کسی امتحان سے کم نہیں ہوتی کیونکہ اکثر اوقات ہم دکاندار سے تربوز کو کٹوا کر خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں، کیونکہ یہ اس کے پکے ہونے یا نہ ہونے کا پتہ چلانے کا آسان حل سمجھا جاتا ہے۔

    لیکن کچھ طریقے ایسے بھی ہیں جن کے ذریعے تربوز کو کاٹے بغیر اس کے اچھے یا برے ہونے کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

    یکساں گولائی اور ہموار پھل

    تربوز ہموار اور یکساں گولائی کے ساتھ ہو اور اس پر کوئی خاص نشان، کٹ کا نشان اور کہیں سے بھنچا ہوا نہ ہو۔

    ان نشانات اور غیر ہموار سطح کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ نمو کے دوران تربوز کو اچھی طرح سورج کی روشنی نہیں ملی ہے جس کا مطلب ہے کہ پھل مکمل طور پر پکا ہوا نہیں، ان نشانات کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ تربوز کو کاشت کے دوران پانی کی اچھی مقدار نہیں مل سکی ہے۔

    وزن

    تربوز کو ہاتھ میں اٹھا کر ضرور دیکھیں اور تسلی کریں کہ اس کا وزن اس کی جسامت سے زیادہ ہونا چاہیئے، اس کے لیے آپ عین اسی جسامت کے دوسرے تربوز سے بھی موازنہ کر سکتے ہیں۔

    اب جو تربوز بھاری ہوگا وہی میٹھا اور تیار ہوگا، اسی اصول کو دوسرے پھلوں کے لیے بھی آزمایا جا سکتا ہے۔

    زرد دھبہ تلاش کریں

    تربوز زمین پر رکھے ہوتے ہیں اور وہیں پکتے ہیں، لیکن جو حصہ زمین کو چھوتا ہے وہ ہلکا یا بہت گہرا پیلا ہوسکتا ہے اسے فیلڈ اسپاٹ بھی کہا جاتا ہے۔

    اس جگہ دھوپ نہ پہنچنے سے یہ حصہ مکمل طور پر تو سبز نہیں ہوتا لیکن ہلکا اور گہرا پیلا ضرور ہوجاتا ہے، اسی لیے یہ دھبہ جتنا گہرا ہوگا پھل اتنا ہی میٹھا ہوگا۔

    تربوز کی رنگت

    تربوز کی رنگت گہری لیکن کم چمکیلی یعنی بھدی ہونی چاہیئے، اسے میٹھے پھل کی ایک اور نشانی سمجھنا چاہیئے۔

    بجا کر دیکھیں

    تربوز کو لینے سے پہلے ہلکے سے ہاتھ سے بجا کر دیکھیں اور اگر وہ آواز کرخت یا کسی چیز کو ٹھونکنے جیسی لگے تو پھل کو مسترد کردیں تاہم اگر یہ آواز ایسی ہو جیسے تاروں کو چھیڑا گیا ہو تو اس چن لیں۔

  • تربوز کھانے کے بعد پانی پینا کیسا ہے؟ جانئے

    تربوز کھانے کے بعد پانی پینا کیسا ہے؟ جانئے

    گرمیوں میں رمضان آئے اور تربوز دسترخوان کی زینت نہ بنیں، یہ کیسے ممکن ہے؟ مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ افطار میں تربوز کھانے کے فوراً بعد پانی پینے سے ڈاکٹر کیوں خبردار کرتے ہیں؟

    تربوز میں لائیکوپین، پوٹاشیم اور فائبر سمیت پانی اور نمکیات پائی جاتی ہے جو کہ ہماری صحت کے لئے مفید ہیں ساتھ ہی اس کا مزیدار ذائقہ موڈ کو بہتر بنادیتا ہے۔

    عام طور پر ہم یہ سنتے آئیں ہیں کہ کہ تربوز کھانے کے بعد پانی نہیں پینا چاہیے کیونکہ تربوز کھانے کے بعد پانی پینے سے ہیضہ ہوجاتا ہے، دراصل ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اگر بہت زیادہ تربوز کھایا جائے اور پھر زیادہ مقدار میں پانی بھی پی لیا جائے تو پھر ہاضمے کے کچھ مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کیا آپ وزن کم کرنے کا یہ منفرد طریقہ جانتے ہیں؟

    جیسے پیٹ پھول جانا، نظام ہاضمہ سست ہوجانا یا جسم میں پانی کی مقدار بہت زیادہ بڑھنے سے الیکٹرولائٹس کا توازن بگڑ جاتا ہے، اس کے علاوہ تربوز کھانے سے ہمیں تیزابیت ہو جاتی ہے جس سے بار بار کھٹی ڈکاریں بھی آسکتی ہیں۔

    اس کے علاوہ فوری زیادہ تربوز کھانے اور پھر ڈھیر سارا پانی پی لینے سے جسم میں اچانک پانی کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور جب پانی کی مقدار جسم کی ضرورت سے زیادہ بڑھ جائے تو ہمارے معدے میں ایک گیسٹرک عمل بننا شروع ہو جاتا ہے اور اس سے سانس کی نالی میں پانی جانے کا خطرہ ہوتا ہے.

    انہی تمام خطرات سے بچنے کے لیے توبوز کھانے کے پانچ سے دس منٹ بعد پانی پینا آپ کی صحت کے لیے مفید ہے۔

  • شوگر کے مریضوں کیلئے تربوز کھانا کیسا ہے؟ طبی ماہرین نے بتادیا

    شوگر کے مریضوں کیلئے تربوز کھانا کیسا ہے؟ طبی ماہرین نے بتادیا

    ذیابیطس کے مریضوں کو اپنی غذا کے حوالے سے احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان کا بلڈ شوگر مستحکم رہے اور  انہیں طبی پیچیدگیوں سے تحفظ مل سکے۔

    پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے مگر پھلوں میں قدرتی مٹھاس اور کاربوہائیڈریٹس بھی ہوتے ہیں تو ان کی مقدار کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔

    تربوز ایسا پھل ہے جو درجہ حرارت بڑھنے پر جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتا ہے بلکہ اسے دیکھنا ہی ذہن کو تروتازہ کردیتا ہے، مگر اکثر افراد اس خیال سے پریشان رہتے ہیں کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اس مزیدار پھل کو کھانا محفوظ ہے یا نہیں؟

    تربوز میں قدرتی شکر کی مقدار
    تربوز کے درمیانے سائز کے ٹکڑے (286 گرام) میں شکر کی مقدار 17.7 گرام ہوتی ہے تاہم تربوز سے شکر کی کتنی مقدار ہضم ہوتی ہے اس کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ اس کی کتنی مقدار کو جزوبدن بنایا گیا ہے۔

    ذیابیطس کے مریض کس طرح تربوز کو غذا کا حصہ بنائیں؟

    اگر ایک فرد تربوز یا دیگر پھلوں کو اپنی غذا کا حصہ بناتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ غذائی چکنائی اور پروٹین کے توازن کا بھی خیال رکھیں۔

    چکنائی اور پروٹین خون میں شکر کے جذب ہونے کی رفتار سست کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، یہ ان افراد کے لیے بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہوں۔The Health Benefits of Watermelon: Why Eating Watermelon Is Good For You -  Minneopa Orchardsدیگر پھلوں کی طرح ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ پھل کے اوپر چینی چھڑکنے سے گریز کریں، مگر اسے پھلوں کی چاٹ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ تربوز کو کھاتے ہوئے ذیابیطس کے مریض اس کے ساتھ زیادہ چکنائی والی غذا کھانے سے گریز کریں اور اس کے جوس یا شربت کو پینے سے بھی کریں۔

    گلیسمیک انڈیکس (جی آئی) نمبر 

    طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ کسی پھل میں مٹھاس ذیابیطس کے لیے اتنی اہم نہیں ہوتی جتنا اس کا گلیسمیک انڈیکس (جی آئی) نمبر۔

    جی آئی ایک پیمانہ ہے جو یہ بتاتا ہے کہ کاربوہائیڈریٹ والی غذا کا کتنا حصہ کھانے کے بعد اس میں موجود مٹھاس (گلوکوز) مخصوص وقت میں خون میں جذب ہوسکتی ہے اور یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کو اپنا بلڈ گلوکوز لیول کنٹرول میں رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کی غذا ایسی ہونی چاہئے جو اس لیول کو کنٹرول میں رکھ سکے، تو ایسے مریضوں کے لیے 15 گرام کاربوہائیڈریٹ کسی پھل کے ذریعے جسم کا حصہ بننا نقصان دہ نہیں۔Watermelon for diabetes, here's why diabetics should stay away from this  fruit | Health - Hindustan Timesجی آئی سسٹم میں ہر غذا کو 0 سے 100 کے درمیان اسکور دیا جاتا ہے، نمبر جتنا زیادہ ہوگا خون میں شکر کے اخراج کی رفتار بھی اتنی زیادہ ہوگی، تربوز کا جی آئی اسکور 72 ہے اور 70 اسکور سے اوپر کی ہر غذا کو ہائی جی آئی ڈائٹ خیال کیا جاتا ہے۔

    مگر ماہرین کے مطابق تربوز میں پانی کی زیادہ مقدار کے باعث اس کی کچھ مقدار کا جی آئی اسکور گھٹ جاتا ہے اور چونکہ لوگ تازہ پھل ہی کھاتے ہیں تو بہتر ہے کہ اس کے جوس سے گریز کریں۔

  • ننھے منے تربوز کھانا چاہیں گے؟

    ننھے منے تربوز کھانا چاہیں گے؟

    چین کے شہر شنگھائی میں ننھے منے تربوزوں کو دیکھ کر لوگ خوشگوار حیرت میں مبتلا ہوگئے۔

    ننھے منے سے یہ تربوز صرف 3 سینٹی میٹر طویل ہیں۔ 125 گرام تربوز کا پیکٹ صرف 4 ڈالرز میں دستیاب ہے۔

    یہ تربوز ذائقے میں کھیرے جیسے ہیں اور چھلکوں سمیت کھائے جاسکتے ہیں۔ یہ چین میں مصنوعی طریقے سے اگائے گئے ہیں۔

    میکسیکو میں اگنے والے منفرد نوعیت کے یہ تربوز بیلوں پر اگتے ہیں۔

    میکسیکو میں انہیں ’ماؤس میلن‘ اور ’میکسیکن ککمبر‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

    کیا آپ ان ننھے منے تربوزوں سے لطف اندوز ہونا چاہیں گے؟


     

  • گرمیوں کی سوغات تربوز سے بنی منفرد ڈشز

    گرمیوں کی سوغات تربوز سے بنی منفرد ڈشز

    گرمیوں کا موسم اپنے عروج پر ہے اور اس موسم میں تربوز ایک ایسا پھل ہے، تربوز کا شمار بھی ایسے ہی پھلوں میں ہوتا ہے جو نہ صرف انسان کو گرمی کی شدّت و وحدت کے اثرات سے بہت حد تک محفوظ رکھتا ہے بلکہ اور بھی کئی بیش بہا فوائدکا حامل ہے اگر اسے اللہ کی جانب سے انسانوں کے لیئے گرمی کا تحفہ کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا۔

    تربوز کا استعمال آپ مختلف طریقوں سے کرسکتے ہیں، تربوزکھانے کے ساتھ ساتھ اس سے آپ ایسی ڈشز تیار کرسکتے ہیں جوصحت کے مسائل حل کرنے کیلئے مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔


    تربوز کا سلاد


    اجزاء

    تربوز – ایک عدد

    لیموں – دو عدد

    پودینہ-  چند پتے

    کٹی کالی مرچ – آدھا کھانے کا چمچ

    ادرک – دو کھانے کے چمچ

    پیاز – ایک عدد

    کھیرا-  ایک عدد

    شہد – دو کھانے کے چمچ

    چینی – دو کھانے کے چمچ

    نمک –  حسب ذائقہ

    ترکیب

    تربوز کے چوکور چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ کر بیج نکال دیں۔ پھر ایک پیالے میں تربوز ڈال کر فریج میں رکھ دیں، تاکہ ٹھنڈا ہو جائے، اب فرائنگ پین میں شہد، لیموں کا رس، چینی اور حسب ذائقہ نمک ملاکر کیریمل سوس بنائیں اور اس میں ادرک ملا دیں  پھر اسے تربوز کے اوپر چاروں طرف ڈالیں اور کالی مرچ چھڑک دیں۔

    اس کے بعد پودینے کے چند پتے ڈال کر سب چیزیں ملالیں۔ آخر میں آدھے گھنٹے فریزر میں رکھنےکے بعد سرو کریں۔


    تربوز ملک شیک


    اجزاء

    تربوز – ایک کلو

    دودھ – آدھا کلو

    لال شربت – ایک کپ

    کریم – آدھا کپ

    برف – حسب ضرورت

    پودینہ – گارنش کے لئے

    (بادام، پستے – چار کھانے کے چمچ (باریک کٹے ہوئے

    ترکیب

    بلینڈر میں تربوز، دودھ، لال شربت، کریم اور برف ڈال کر اچھی طرح بلینڈ کریں۔  اب بادام پستے ڈالیں اور پودینے سے گارنش کرکے سرو کریں۔


    تربوز کا شربت


    اجزاء

    تربوز – دو کپ (ٹکڑوں میں

    پانی – حسبِ ضرورت

    لیموں کا رس – ایک کھانے کے چمچ

    لال سیرپ – ایک چائے کا چمچ

    چینی – حسبِ ضرورت

    برف کے ٹکڑے – حسبِ ضرورت

    لیموں اور پودینے کے پتے – گارنشنگ کے لئے

    ترکیب

    بلینڈر میں تربوز شامل کرکے تھوڑے سے پانی کے ساتھ بلینڈ کرلیں۔ ھر اسے کسی برتن میں نکال کر چھان لیں اور لیموں کا رس، لال سیرپ اور چینی شامل   آخر میں لیموں، پودینے کے پتے اور برف کے ٹکڑوں کے ساتھ گلاس میں ٹھنڈا ہونے کے لئے رکھ دیں۔ تربوز کا شربت تیار ہے۔


    تربوز کا کیک


    اجزاء

    ایک عدد تربوز – ایک عدد

    ناریل (کھوپرا) پاؤڈر

    ویپ کریم

    تھوڑی سی بلیک بیریز

    تھوڑی سی رس بیریز

    چند ایک سٹرا بیریز – چند ایک

    بادام – حسب ضرورت چاپ کیئے ہوئے

    کیک بنانے کا طریقہ

    تربوز کو کیک کی شکل میں کاٹ لیں۔ یعنی کہ درمیان سے کاٹ کر تقریباً 4 سے 6 انچ اونچا اور تقریباً 8 انچ قطر کا چھلکے بغیر ہونا چاہیے۔

    ویپ کریم میں ناریل کا برادہ اچھی طرح ملا کر کٹے ہوئے تربوز پر سب طرف اچھی طرح لگا دیں۔

    اب اس کے اوپر جتنی بھی بیریز مل سکیں ان سے سجاوٹ کا کام لیں۔

    چاپ کیئے ہوئے بادام اس کے اطراف میں لگا دیں۔